Tag: گوادر

  • 230 ملین ڈالر کی لاگت سے گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر تعمیراتی کام جاری

    230 ملین ڈالر کی لاگت سے گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر تعمیراتی کام جاری

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں تعینات چینی قونصل جنرل کا کہنا ہے کہ 230 ملین ڈالر کے میگا پروجیکٹ گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر تعمیراتی کام جاری ہے، 4 ہزار 600 ٹن اسٹیل ڈھانچہ مکمل کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تعینات چینی قونصل جنرل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ 230 ملین ڈالر کے میگا پروجیکٹ گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پیش رفت ہوئی ہے۔

    چینی قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ مرکزی ٹرمینل کی تعمیر جاری ہے، 4 ہزار 600 ٹن اسٹیل ڈھانچہ مکمل کرلیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چھت اور اندرونی حصے کی تعمیر اور الیکٹرو میکنیکل آلات کی تنصیب کا کام جاری ہے۔

  • فیروز خان نون جو اپنے ‘خصوصی خطاب’ کے ایک ماہ بعد وزیرِاعظم نہیں‌ رہے

    فیروز خان نون جو اپنے ‘خصوصی خطاب’ کے ایک ماہ بعد وزیرِاعظم نہیں‌ رہے

    تقسیمِ ہند کے بعد ہی حکومتِ پاکستان نے اہم ساحلی علاقے گوادر کو سلطنتِ‌ عمان سے لینے کی کوشش شروع کردی تھی، لیکن اس معاملے میں کام یابی 1958ء میں اُس وقت ملی جب ملک فیروز خان نون ملک کے وزیرِ‌اعظم بنے۔

    یہ ستمبر کا مہینہ تھا جب وزیرِاعظم فیروز خان نون نے ریڈیو پر اپنے خصوصی خطاب میں عوام سے کہا کہ جذبۂ خیر سگالی کے تحت سلطنتِ عمان نے گوادر پاکستان کو دے دیا ہے، لیکن بعد میں یہ بات سامنے آئی کہ پاکستان نے اس کے لیے عرب سلطان کو رقم ادا کی تھی۔ وزیرِاعظم کے خطاب سے عوام پر یہ تأثر قائم ہوا تھا کہ گوادر کا علاقہ عرب مسلم سلطنت کا پاکستان کے لیے تحفہ ہے۔

    پاکستان کی تاریخ سے گوادر کے اس چند سطری تذکرے کے بعد اب ہم پنجاب کے معروف زمین دار گھرانے کے چشم و چراغ ملک فیروز خان نون کی بات کریں گے جنھوں نے 1970ء میں‌ آج ہی دن وفات پائی تھی۔ فیروز خان نون کو اکثر فادر آف گوادر بھی کہا اور لکھا جاتا ہے۔

    مناصب و عہدے، برطرفی اور مارشل لاء
    ملک فیروز خان نون پاکستان کے ساتویں‌ وزیرِاعظم رہے جن کی اس منصب سے برطرفی کے ساتھ ہی عوام نے ملک میں پہلا مارشل لاء دیکھا تھا۔ فیروز خان نون 1957ء میں وزیرِاعظم بنے تھے اور گوادر کی پاکستان کو حوالگی کے اگلے ہی ماہ اس وقت کے صدر پاکستان میجر جنرل سکندر مرزا نے اسمبلیاں توڑ کر انھیں برطرف کردیا تھا۔

    ملک فیروز خان نون ایک جاگیردار گھرانے کے فرد ہی نہیں بلکہ انگریز نواز سیاست داں بھی تھے۔ تقسیمِ‌ ہند سے قبل انگریز راج میں اور قیامِ پاکستان کے بعد ان کے پاس کئی عہدے رہے، وہ دفاع و اقتصادی امور، دولت مشترکہ، سرحدی علاقے، امورِ خارجہ برائے کشمیر اور قانون کے محکمے میں بااختیار ہوئے۔

    زندگی کی جھلک، تعلیم اور ملازمت کا سلسلہ
    7 مئی 1893ء کو ملک فیروز خان نون نے ضلع سرگودھا کی تحصیل بھلوال کے ایک گاؤں میں آنکھ کھولی تھی۔ ان کے والد سَر محمد حیات نون بھی ایک معروف شخصیت تھے۔ فیروز خان نے ابتدائی تعلیم سرگودھا سے حاصل کی اور 1905ء میں ایچی سن کالج لاہور میں داخلہ لیا۔ 1912ء میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے انگلستان گئے اور آکسفورڈ یونیورسٹی سے ایم اے اور بعدازاں بیرسٹر ان لاء کی ڈگری بھی حاصل کی۔ وطن واپسی پر بطور وکیل اپنے ضلع میں پریکٹس شروع کر دی اور بعد میں لاہور ہائی کورٹ میں وکالت کرتے رہے۔

    1945ء میں ملک فیروز خان نون نے آسٹریلین نژاد خاتون سے دوسری شادی کی تھی جنھوں نے اسلام قبول کیا اور ہم انھیں بیگم وقارُ النساء نون کے نام سے پہچانتے ہیں۔

    سیاسی سفر اور حکومتی ذمہ داریاں
    ملک فیروز خان نون 1920ء میں سیاست کے میدان میں اترے تھے۔ اس زمانے کی یونینسٹ پارٹی کے پلیٹ فارم نے انھیں پنجاب قانون ساز اسمبلی کی رکنیت دلوائی۔ 1927ء سے 1936ء تک وہ پنجاب کابینہ کا حصّہ رہے اور 1930ء تک انگریز دور میں صوبائی وزیرِ بلدیات کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ بعد کے دور میں وزیرِ صحت اور وزیر تعلیم بنائے گئے۔ 1936ء میں فیروز خان نون لندن میں ہندوستان کے ہائی کمشنر مقرر کیے گئے۔ بعد میں وائسرائے ہند کی کابینہ کے رکن بنے اور 1942ء سے 1945ء تک ان کا نام برطانوی ہند میں وزیرِ دفاع کے طور پر لیا جاتا رہا جو اس عہدے پر پہلے ہندوستانی تھے۔ 1945ء میں انھوں نے آل انڈیا مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔

    قیامِ پاکستان کے بعد سیاسی زندگی
    ملک فیروز خان نون 1947ء سے 1953ء تک پاکستان کی دستور ساز اسمبلی کے رکن رہے۔ بعد میں مشرقی پاکستان کے دوسرے گورنر بنے۔ 1955ء تک پنجاب کے تیسرے وزیراعلیٰ کی حیثیت سے کام کیا۔ وزیراعظم پاکستان حسین شہید سہروردی کی کابینہ میں خارجہ امور اور دولت مشترکہ کے محکمے ان کے پاس رہے۔

    وزیر اعظم کے منصب سے اپنی برطرفی کے بعد فیروز خان نون نے باقی ماندہ عمر گوشۂ گمنامی میں گزار دی اور طویل علالت کے بعد لاہور میں وفات پائی۔ وہ متعدد کتابوں کے مصنّف بھی تھے۔

  • وزیر اعظم شہباز شریف گوادر کا دورہ کریں گے

    وزیر اعظم شہباز شریف گوادر کا دورہ کریں گے

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف آج گوادر کا دورہ کریں گے جہاں وہ ایران سے آنے والی 100 میگا واٹ بجلی ٹرانسمیشن لائن کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف آج ایک روزہ دورے پر گوادر پہنچیں گے، وزیر اعظم پورٹ کے احاطے میں سی بی سی میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    وزیر اعظم کو گوادر میں جاری ترقیاتی کاموں کے حوالے سے بریفنگ دی جائے گی۔

    اپنے دورے کے دوران وزیر اعظم مکران ڈویژن کے لیے ایران سے آنے والی 100 میگا واٹ بجلی ٹرانسمیشن لائن کا سنگ بنیاد رکھیں گے، وزیر اعظم عمائدین اور ماہی گیروں کے وفود سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

  • وزیر اعظم ایک روزہ دورے پر کوئٹہ اور گوادر پہنچیں گے

    وزیر اعظم ایک روزہ دورے پر کوئٹہ اور گوادر پہنچیں گے

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کوئٹہ اور گوادر پہنچیں گے، وزیر اعظم مقامی عمائدین اور ماہی گیروں سے خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف آج ایک روزہ دورے پر کوئٹہ اور گوادر پہنچیں گے، وزیر اعظم کوئٹہ میں اسٹاف کالج کی پاسنگ آؤٹ تقریب میں بطور مہمان خصوصی شریک ہوں گے۔

    اپنے دورے کے دوران وزیر اعظم گوادر پورٹ کا فضائی دورہ کریں گے اور ایسٹ بے ایکسپریس وے کا افتتاح کریں گے۔

    وزیر اعظم شہباز شریف مقامی عمائدین اور ماہی گیروں سے خطاب کریں گے جبکہ چینی کمپنیوں کے وفد سے ملاقات کے بعدمیڈیا سے بھی گفتگو کریں گے۔

  • گوادر میں ’حق دو تحریک‘ نے برتری حاصل کر لی

    گوادر میں ’حق دو تحریک‘ نے برتری حاصل کر لی

    گوادر: مکران ڈویژن کے اہم شہر گوادر میں مولانا ہدایت الرحمان کی ‘حق دو تحریک’ نے واضح برتری حاصل کر کے قوم پرست حلقوں کے لیے مشکل کھڑی کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گوادر ڈسٹرکٹ کے چاروں ایم سیز اور 13 یوسیز کے 157 انتخابی حلقوں کے نتائج مکمل ہو گئے ہیں، غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق حق دو تحریک پینل کے 60 امیدواروں نے کامیابی حاصل کر کے پہلی پوزیشن حاصل کر لی، قوم پرستوں کا چار جماعتی اتحاد شکست کھا گیا ہے۔

    دوسرے نمبر پر اس ضلع سے 56 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں، جب کہ بی این پی مینگل کے 30 امیدوار کامیاب ہو گئے، نیشنل پارٹی کے 7، اور جے یو آئی (ف) صرف ایک نشست حاصل کرنے میں کامیاب رہی، ضلع کے تین حلقوں میں انتخابات نہیں ہو سکے ہیں۔

    خیال رہے کہ حق دو تحریک جماعت اسلامی کی حمایت یافتہ موومنٹ ہے، جس کی قیادت مولانا ہدایت الرحمان کر رہے ہیں، مولانا بے خوفی کے ساتھ گوادر کے باسیوں کے حقوق کے لیے ایک عرصے سے آواز بلند کر رہے ہیں، جس کے سبب مقامی لوگوں بالخصوص ماہی گیروں میں انھیں بے پناہ مقبولیت حاصل ہے۔

    بلوچستان کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج نے پارٹیوں‌ کی سیاست پر سوالیہ نشان لگا دیا، 1349 آزاد امیدوار کامیاب

    حق دو تحریک کی جانب سے گوادر کے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کا جشن منایا جا رہا ہے، ذرائع کے مطابق سرکاری نتائج کا اعلان آئندہ دو روز میں کیا جائے گا جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا جائے گا۔

  • غریب ماہی گیر پر قدرت مہربان ، راتوں رات کروڑ پتی بن گیا

    غریب ماہی گیر پر قدرت مہربان ، راتوں رات کروڑ پتی بن گیا

    گوادر : ایک ہی مچھلی نےغریب ماہی گیر کو راتوں رات کروڑ پتی بنا دیا ، دوران شکار انتہائی قیمتی سوامچھلی ماہی گیر کے جال میں پھنس گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایک اورماہی گیر پر قدرت مہربان ہوگئی، ایک مچھلی نے گوادر کے غریب ماہی گیر کو کروڑ پتی بنا دیا۔

    دوران شکار انتہائی قیمتی سوا مچھلی ماہی گیر کے جال میں پھنس گئی ، ماہی گیر نے جیونی کی منڈی میں 48.5 کلو وزنی سوامچھلی ایک کروڑ 35 لاکھ 80ہزار میں نیلام کی۔

    یاد رہے رواں ماہ ہی گوادر میں غریب مچھیرے کے جال میں قیمتی سوا مچھلیاں پھنس گئیں تھیں، جیونی کی منڈی میں 21 کلو وزنی سوا مچھلی 3 لاکھ 88 ہزار 500 اور 15 کلو وزنی سوا مچھلی ایک لاکھ 39ہزار میں نیلام ہوئی۔

    سوا مچھلی کی بولی فی کلو 4000 سےشروع ہوکر 18500 فی کلو تک پہنچ گئی تھی۔

    خیال رہے کہ بلوچستان کے ساحل پر نایاب مچھلیاں بڑی تعداد میں پائی جاتی ہیں، اور مقامی ماہی گیر اکثر ایسی نایاب مچھلیوں کا شکار کرتے رہتے ہین، جن کی بین الاقوامی مارکیٹ میں بہت زیادہ قیمت ہوتی ہے۔

    سوّا مچھلی کو انگریزی میں کروکر (Croaker) اور بلوچی میں کر کہا جاتا ہے، مقامی مچھیروں کو کہنا ہے کہ اس مچھلی کے شکار کے دو مہینے ہوتے ہیں اس لیے اس کو پکڑنے کے لیے ماہی گیروں کو بہت سارے جتن کرنے پڑتے ہیں

  • قسمت مہربان،  ماہی گیر راتوں رات لکھ پتی بن گیا

    قسمت مہربان، ماہی گیر راتوں رات لکھ پتی بن گیا

    گوادر: جیونی میں ایک ماہی گیر پر قسمت مہربان ہو گئی اور وہ ایک قیمتی سوا مچھلی پکڑ کر راتوں رات لکھ پتی بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گوادر میں غریب مچھیرے کے جال میں قیمتی سوا مچھلیاں پھنس گئیں اور اسے لکھ پتی بنا گئی۔

    جیونی کی منڈی میں 21 کلو وزنی سوا مچھلی 3 لاکھ 88 ہزار 500 اور 15 کلو وزنی سوا مچھلی ایک لاکھ 39ہزار میں نیلام ہوئی۔

    سوا مچھلی کی بولی فی کلو 4000 سےشروع ہوکر 18500 فی کلو تک پہنچی۔

    یاد رہے گزشتہ سال بھی جیونی کے ماہی گیروں نے قیمتی مچھلیوں کا شکار کیا تھا ، ایک ماہی گیر نے 26 کلو وزنی قیمتی سوا مچھلی 6لاکھ76 ہزارروپے ، 30مئی کو بھی ایک مچھیرے کے جال میں قیمتی 48 کلو وزنی سوا مچھلی پھنسی تھی ، جو 86 لاکھ 40 ہزار میں نیلام ہوئی۔

    خیال رہے کہ بلوچستان کے ساحل پر نایاب مچھلیاں بڑی تعداد میں پائی جاتی ہیں، اور مقامی ماہی گیر اکثر ایسی نایاب مچھلیوں کا شکار کرتے رہتے ہین، جن کی بین الاقوامی مارکیٹ میں بہت زیادہ قیمت ہوتی ہے۔

    سوّا مچھلی کو انگریزی میں کروکر (Croaker) اور بلوچی میں کر کہا جاتا ہے، مقامی مچھیروں کو کہنا ہے کہ اس مچھلی کے شکار کے دو مہینے ہوتے ہیں اس لیے اس کو پکڑنے کے لیے ماہی گیروں کو بہت سارے جتن کرنے پڑتے ہیں۔

  • کھلے سمندر میں‌ کارروائی، اسمگلرز گرفتار

    کھلے سمندر میں‌ کارروائی، اسمگلرز گرفتار

    کراچی: لسبیلہ کے ساحلی علاقے وندر ڈام کے کھلے سمندر میں ایک کارروائی کے دوران کسٹمز گوادر نے بڑی مقدار میں غیر ملکی شراب پکڑ لی۔

    تفصیلات کے مطابق کسٹمز گوادر نے کھلے سمندر میں غیر ملکی شراب کے خلاف بڑی کارروائی میں کروڑوں روپے مالیت کی اسمگل شدہ شراب پکڑ لی۔

    کارروائی میں کسٹم گوادر کی معاونت پاکستان نیوی نے کی، لسبیلہ کے ساحلی علاقے وندر ڈام کے کھلے سمندر میں کشتی سے 4 ہزار 600 غیر ملکی شراب کی بوتلیں برآمد کی گئیں، کارروائی میں 5 اسمگلرز بھی گرفتار کر لیے گئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق اسمگلرز شراب کی کھیپ بیرون ملک سے پاکستان اسمگل کرنے کی کوشش کر رہے تھے، برآمد شراب کی مالیت 7 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔

    کلکٹر کسٹم گوادر چودھری جاوید نے بتایا کہ کارروائی خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کی گئی، جس کے لیے کسٹمز حکام کئی دنوں سے ریکی کر رہے تھے، پاکستان نیوی کے اہل کار بھی بڑی مستعدی سے تمام کارروائی میں شریک رہے۔

    واضح رہے جب سے کلیکٹر گودار چودھری جاوید نے چارج سنبھالا ہے، گودار کلیکٹریٹ نے شراب سمیت منشیات کے خلاف کئی بڑی کارروائیاں کی ہیں۔

    چیف کلیکٹر کسٹمز بلوچستان محمد صادق اور کلیکٹر کسٹمز چودھری جاوید نے ایڈیشنل کلیکٹر کامران علی رانا، ڈپٹی کلیکٹر فرحت اللہ خان، سپرنٹنڈنٹ نثارشیخ، اور ٹیم کو بہترین کارکردگی پر سراہا۔

  • گوادر: جیپ ریس میں گاڑی الٹنے سے ریسر زخمی، سیٹ بیلٹ نہ باندھے جانے کا انکشاف

    گوادر: جیپ ریس میں گاڑی الٹنے سے ریسر زخمی، سیٹ بیلٹ نہ باندھے جانے کا انکشاف

    گوادر: جیپ ریس میں گاڑی الٹنے سے ریسر زخمی ہو گیا، ریسر کے سیٹ بیلٹ نہ باندھے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گوادر میں جاری آف روڈ جیپ ریلی کے کوالیفائنگ راؤنڈ میں ریس کے دوران ایک گاڑی الٹ گئی، جس سے معراج نامی ریسر زخمی ہو گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ریسر نے سیٹ بیلٹ نہیں باندھی تھی، جب کہ حادثہ ٹائر سے ہوا نکلنے کی وجہ سے پیش آیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق تین سال کے وقفے سے شروع ہونے والی چوتھی آف روڑ جیپ ریلی گوادر میں اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ جاری ہے، ریس کا آج کوالیفائنگ راؤنڈ ہے، جس میں ایک سو سے زائد گاڑیاں شریک ہیں۔

    ریس میں سابق چیمپئن نادر مگسی، صاحب زادہ سلطان کے علاوہ 10 خواتین ریسرز بھی شریک ہیں، جو اپنی جیت کے لیے پُر امید ہیں۔

    آف روڈ ریس کا ٹریک 240 کلومیٹر پر مشتمل ہے، ریس میں شامل گاڑیوں کو اسٹوک اور پریپرڈ کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔

    اس ریس میں حصہ لینے کے لیے پاکستان کے چاروں صوبوں کے علاوہ ہمسایہ ملک ایران سے بھی 12 ریسر حصہ لے رہے ہیں۔

    اسٹوک کیٹیگری کی ریس 16 اکتوبر جب کہ پریپرڈ گاڑیوں کے مقابلے 17 اکتوبر کو ہوں گے، کون بنے گا روڈ کا سلطان یہ جاننے کے لیے 17 تاریخ تک کا انتظار کرنا ہوگا۔

  • گوادر میں گزشتہ 36 گھنٹے سے بجلی بند

    گوادر میں گزشتہ 36 گھنٹے سے بجلی بند

    کوئٹہ: بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں گزشتہ 36 گھنٹے سے بجلی کی فراہمی منقطع ہے، تیز ہواؤں کے باعث 3 درجن سے زائد کھمبے گر چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان کے شہر گوادر میں اور اس کے مضافات میں تاحال ہلکی بارش اور بوندا باندی جاری ہے، گزشتہ روز کے طوفان کے باعث منقطع ہونے والی بجلی 36 گھنٹے بعد بھی بحال نہ کی جاسکی۔

    ایکسیئن واپڈا کا کہنا ہے کہ تیز ہواؤں کے باعث 3 درجن سے زائد کھمبے گر چکے ہیں، گرنے والے پولز کی تنصیب کا کام جاری ہے۔

    دوسری جانب محکمہ آب رسانی کا کہنا ہے کہ آنکاڈہ ڈیم میں ایک سال کے لئیے پانی جمع ہوگیا، سوڑ اور شادی کور ڈیموں میں بھی وافر مقدار میں پانی جمع ہوگیا ہے۔