Tag: گوتم اڈانی

  • گوتم اڈانی کا بیٹے کی شادی پر کروڑوں روپے عطیہ کرنے کا اعلان

    گوتم اڈانی کا بیٹے کی شادی پر کروڑوں روپے عطیہ کرنے کا اعلان

    بھارت کے بڑے بزنس گروپ ’اڈانی گروپ‘ کے مالک گوتم اڈانی نے بیٹے کی شادی پر کروڑوں روپے عطیہ کا اعلان کیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کے بڑے بزنس گروپ ’اڈانی گروپ‘ کے مالک گوتم اڈانی کے سب سے چھوٹے صاحبزادے جیت اڈانی ایک سادہ تقریب میں شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔

    جیت اڈانی کی شادی کی تصاویر ان کے والد گوتم اڈانی نے ایک خوبصورت پیغام کے ساتھ شیئر کی، ساتھ ہی گوتم اڈانی نے 10 ہزار کروڑ عطیہ کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

    گوتم اڈانی نے شادی کی تصاویر  شیئر کرنے کے ساتھ پیغام لکھا کہ’جیت اور دیوا آج شادی کے مقدس بندھن میں بندھ گئے، یہ تقریب احمد آباد میں روایتی رسومات کے ساتھ قریبی احباب کی موجودگی میں منعقد ہوئی‘۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Gautam Adani (@gautam.adani)

    بھارتی بزنس مین نے تقریب سے متعلق بتاتے ہوئے لکھا کہ یہ  تقریب انتہائی نجی تھی، جس کی وجہ سے ہم تمام خیرخواہوں کو مدعو نہیں کر سکے، جس کے لیے میں معذرت خواہ ہوں، میں دیوا اور جیت کےلیے سب کی محبت اور دعاؤں کا طلب گار ہوں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق گوتم اڈانی نے شادی کے موقع پر 10,000 کروڑ (بھارتی روپے) عطیہ کرنے کا اعلان کیا، جو مختلف سماجی فلاحی کاموں میں استعمال کیے جائیں گے، اس رقم کا بڑا حصہ صحت، تعلیم اور مہارت کی ترقی کے بڑے انفرااسٹرکچر منصوبوں میں لگایا جائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق جیت اڈانی اور دیوا جیمین شاہ نے اپنی ازدواجی زندگی کی شروعات ایک فلاحی عہد سے کی ہے، جوڑے نے ہر سال 500 معذور خواتین کی شادی کےلیے 10 لاکھ روپے فی دلہن عطیہ کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔

  • 2024 کا امریکا: بٹ کوائن، نائٹروجن گیس، گوتم اڈانی

    2024 کا امریکا: بٹ کوائن، نائٹروجن گیس، گوتم اڈانی

    دنیا نے ایک اور سال کو خوش آمدید کہہ دیا ہے، لیکن گئے برس 2024 میں امریکا میں کچھ اہم چیزیں ہوئی ہیں، جن کے اثرات رواں برس پر بھی مرتب ہوتے دکھائی دیں گے۔

    ایک طرف جب امریکا اپنے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے زمام اقتدار سنبھالنے کا انتظار کر رہا ہے، وہاں دوسری طرف امریکا میں کچھ اہم چیزیں ہوئی ہیں۔

    الاباما میں نائٹروجن گیس سے سزائے موت

    امریکی ریاست الاباما میں 22 نومبر کو ایک قاتل کو نائٹروجن گیس کے ذریعے سزائے موت دے دی گئی۔ الاباما حکام کا کہنا ہے کہ نائٹروجن سے دم گھٹتے ہوئے سب سے کم تکلیف ہوتی ہے، اور یہ سزائے موت کا سب سے زیادہ ’انسانیت والا‘ طریقہ ہے۔ لیکن ناقدین کہہ رہے کہ یہ ظالمانہ اور غیر معمولی سزا ہے۔ تاہم امریکی سپریم کورٹ نے بھی ناقدین کی درخواست خارج کر دی تھی۔ یوں الاباما میں کیری گریسن نامی شخص تیسرا شہری بن گیا جسے نائٹروجن گیس کے ذریعے ہمیشہ کی نیند سلا دیا گیا۔ تیس سال قبل 1994 میں اس نے وکیلین نامی ایک لڑکی کو بھیانک طریقے سے قتل کیا تھا، اس نے لفٹ مانگی تھی، اور پھر گریسن نے اس پر تشدد کیا، اس کا ایک پھیپھڑا نکالا، اس کی انگلیوں سمیت دیگر اعضا کاٹے، جب اس کی مسخ شدہ لاش ملی تو اس کے جسم پر 180 گہرے زخم تھے۔ سزائے موت کے بعد الاباما کے اٹارنی جنرل نے کہا آج انصاف ہو گیا ہے۔

    گوتم اڈانی پر مقدمہ

    ایئرپورٹس کی تعمیر کے ٹھیکوں سے لے کر بجلی سپلائی اور کوکنگ آئل کی فروخت تک، وہ ایک وسیع گروپ کے مالک ہیں، یہ ذکر ہے دنیا کی امیر ترین شخصیات میں سے ایک، بھارتی ارب پتی 62 سالہ گوتم اڈانی کی، جن پر امریکا میں رشوت ستانی کا کیس چل رہا ہے۔ ابھی گزشتہ دنوں ہی اڈانی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کا جشن منایا تھا۔ لیکن اب امریکا میں وفاقی استغاثہ نے ان پر کروڑوں ڈالر کی رشوت دینے اور امریکا میں رقم چھپانے کا الزام لگا دیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنی کمپنی کے دیگر لوگوں کے ساتھ مل کر انڈین حکام کو 265 ملین ڈالر رشوت دی تاکہ انڈین پاور سپلائی کے کنٹریکٹس حاصل کر سکیں اور اس طرح انھوں نے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو جان بوجھ کر گمراہ کیا۔ لیکن ظاہر ہے کہ گروپ نے اس الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔ اڈانی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس مقدمے کی وجہ سے ایک ہفتے کے اندر اندر انھیں اسٹاک مارکیٹ میں تقریباً 55 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔

    بٹ کوائن کی قیمت

    اور بٹ کوائن ۔۔۔ جی ہاں ٹرمپ کے آتے ہی ایک بٹ کوائن کی قیمت ایک لاک ڈالر تک پہنچ گئی ہے، کیوں کہ سرمایہ کاروں کو یقین ہے کہ ٹرمپ کی پالیسیاں ’کرپٹو فرینڈلی‘ ہوں گی، اور وہ بٹ کوائن ٹریڈ کے راستے سے قانونی اور ریگولیٹری رکاوٹیں کم کر دیں گے۔

    امریکا کی، اسلحے کی سیاست کا بھیانک پہلو

    جہاں تک جنگوں کا معاملہ ہے تو امریکا ایک طرف روس کے خلاف یوکرین کو بڑے پیمانے پر ہتھیار فروخت کر رہا ہے، اور ابھی حال ہی میں بائیڈن نے روس کے اندر لانگ رینج میزائل استعمال کرنے کی بھی اجازت دے دی ہے۔ صرف یہی نہیں، بائیڈن انتظامیہ نے غزہ پر وحشیانہ بمباری کے لیے گزشتہ ایک برس میں اسرائیل کو بھی بے پناہ اسلحہ فروخت کیا ہے۔ اور تازہ ترین پیکج کے طور پر 27 نومبر کو امریکا نے 680 ملین ڈالر کا اسلحہ فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ لیکن وہاں دوسری طرف انھوں نے نیتن یاہو کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم کے ارتکاب پر انصاف کی عالمی عدالت آئی سی سی کے وارنٹ گرفتاری کو مسترد کر دیا ہے۔ مگر دوہرا معیار دیکھیں کہ جب روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کے خلاف آئی سی سی نے وارنٹ گرفتاری جاری کیا تو امریکا نے اس کی بھرپو حمایت کی، اور ابھی بھی امریکا کی جانب سے یہ دلیلیں دی جا رہی ہیں کہ ان دونوں وارنٹس میں فرق ہے، نیتن یاہو کے خلاف وارنٹ غلط ہے۔

    صرف یہی نہیں کہ مشرق وسطیٰ (فلسطین کے خلاف اسرائیل) اور مشرقی یورپ (روس کے خلاف یوکرین) میں امریکا نے اسلحے کی بھیانک سیاست کی ہو، امریکا نے مشرقی ایشیا میں بھی (چین کے خلاف تائیوان کو) 385 ملین ڈالر کے ہتھیار فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے، ڈیل میں لڑاکا طیاروں اور ریڈار سسٹم کے اسپیئر پارٹس شامل ہیں۔ چین نے اس پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے جوابی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ اب صورت حال یہ ہے کہ ایک طرف ایشیا اور مشرقی یورپ میں دو بڑی طاقتوں کے خلاف چھوٹے ممالک کو ہتھیار فراہم کر کے اپنے دیرینہ حریفوں کے لیے مشکل کھڑی کر رہا ہے، دوسری طرف مشرق وسطیٰ میں ایک مضبوط قوت کو چھوٹی سی طاقت کے خلاف بے دریغ ہتھیار فراہم کر کے خطے میں ایک وسیع جنگ کی آگ بھڑکا رہا ہے۔

    دیگر ممالک کی سیاست میں مداخلت

    ڈونلڈ ٹرمپ ویسے تو اس بات کے لیے مشہور ہیں کہ وہ امریکا کے پھیلے ہوئے پر سمیٹنا چاہتا ہے، لیکن ایک سطح پر وہ دیگر صدور سے زیادہ جارحانہ انداز میں عالمی معاملات سے نمٹنے کی کوشش کیا کرتے ہیں، جیسا کہ اپنی پچھلی مدت میں ٹرمپ نے شمالی کوریا کے سربراہ کِم جونگ اُن کے ساتھ تین ملاقاتیں کی تھیں لیکن اپنے سخت مؤقف کی وجہ سے وہ کوئی نتیجہ حاصل نہیں کر سکے تھے۔

    اسی طرح جنوبی امریکی ملک برازیل کے سابق صدر جائر بولسونارو نے امید ظاہر کی ہے کہ نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جنوری میں وائٹ ہاؤس واپسی ان کی اپنی سیاسی واپسی کو تقویت دینے میں مدد کرے گی، ان کی خواہش ہے کہ ٹرمپ برازیل کے خلاف پابندیاں لگا کر دباؤ ڈالے اور ناکام بغاوت میں حصہ لینے کے جرم پر ان کے خلاف ممکنہ عدالتی فیصلے کو روکے۔ دیکھنا یہ ہے کہ ٹرمپ برازیل میں اپنے حلیف کی مدد کے لیے مداخلت کریں گے یا نہیں۔

  • گوتم اڈانی نے امریکا میں لگے الزامات پر خاموشی توڑ دی

    گوتم اڈانی نے امریکا میں لگے الزامات پر خاموشی توڑ دی

    جے پور: بھارت کی دولت مند شخصیت گوتم اڈانی نے امریکا میں لگے الزامات پر پہلی بار خاموشی توڑ دی، انھوں نے کہا یہ ہماری ترقی کی قیمت ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اڈانی گروپ کے چیئرمین اور ہندوستان کے دوسرے امیر ترین شخص گوتم اڈانی نے امریکا میں لگائے گئے الزامات پر پہلی بار بات کی ہے۔

    جے پور میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران انھوں نے کہا آپ نے پڑھا ہوگا امریکا میں ہمیں رشوت دینے کے الزامات کا سامنا ہے، یہ پہلا موقع نہیں، اس طرح کا ہر چیلنج ہمیں مضبوط بناتا ہے۔

    گوتم اڈانی نے کہا آج کی دنیا میں منفی حقائق زیادہ تیزی سے پھیلتے ہیں، ہم قانون کے مطابق کام کرتے ہیں، تاہم ان چند سالوں میں ہمیں جن رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا وہ ہماری ترقی کی قیمت ہیں، آپ کے خواب جتنے بڑے ہوں گے، دنیا اتنی ہی زیادہ آپ کی جانچ کرے گی۔

    واضح رہے کہ امریکا میں نیویارک کی ایک عدالت میں گوتم اڈانی سمیت 7 لوگوں پر 265 ملین ڈالر (تقریباً 2250 کروڑ روپے) کی رشوت ستانی اور دھوکا دہی کا الزام عائد کیا گیا ہے، ان ساتوں پر الزام تھا کہ انھوں نے 2 بلین ڈالر کے سولر پاور پلانٹس کے منصوبے حاصل کرنے کے لیے حکام کو 265 ملین ڈالر سے زیادہ کی رشوت کی پیشکش کی۔

    اگر ڈالر کے متبادل کرنسی استعمال کی تو 100 فی صد ٹیکس لگا دوں گا، ٹرمپ کی دھمکی

    تاہم اڈانی گروپ نے ان تمام الزامات کو یکسر مسترد کر دیا ہے، کمپنی نے واضح کیا تھا کہ اس کے چیئرمین گوتم اڈانی، ان کے بھتیجے ساگر اڈانی اور جین کے خلاف ایف سی پی اے کے تحت کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا ہے۔

  • بھارت کے ارب پتی گوتم اڈانی عالمی احتساب کی زد

    بھارت کے ارب پتی گوتم اڈانی عالمی احتساب کی زد

    بھارت کے ارب پتی گوتم اڈانی عالمی احتساب کی زد میں آگئے ، ان پر بیرون ملک رشوت اور دھوکہ دہی کے الزامات مودی حکومت کی بدعنوان پالیسیوں کو ظاہر کرتے ہیں۔

    امریکی الزامات کے تحت اڈانی پر سرمایہ کاروں کو دھوکہ دینے اور بھارتی حکام کو رشوت دینے کا الزام ہے، یہ انکشافات مودی کے گجرات دور کی اقربا پروری کو ظاہر کرتے ہیں، جس نے اڈانی کی دھوکہ دہی کی سلطنت کو پروان چڑھایا۔

    اڈانی پر سولر کنٹریکٹس کے لیے 250 ملین ڈالر رشوت دینے کا الزام ہے اور مودی کی بی جے پی اس بدعنوانی میں شریک نظر آتی ہے، جو بھارت کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہی ہے اور عالمی سطح پر بدعنوانی کو فروغ دے رہی ہے۔

    گوتم اڈانی اور امریکہ میں اڈانی گروپ کے کئی اعلیٰ عہدیداروں پر فرد جرم مستقبل میں کینیا، بنگلہ دیش اور سری لنکا وغیرہ سمیت دیگر ممالک میں مختلف متنازعہ سودوں کے لیے ایک پریشان کن عنصر بن سکتا ہے۔

    کینیا کے صدر ولیم رٹو نے امریکی مقدمے کے بعد اڈانی گروپ کے کئی مجوزہ معاہدے منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ سری لنکا کے ماہرین، بشمول نیشان ڈی میل، نے اڈانی پاور پروجیکٹ پر اپنی حکومت کو احتیاط برتنے کی ہدایت کی ہے، کیونکہ اڈانی گروپ پر دھوکہ دہی اور رشوت کے الزامات لگے ہیں۔

    اس کے علاوہ ڈھاکہ کی اعلیٰ عدالت نے اڈانی گروپ کے 1600 میگاواٹ بجلی کے معاہدے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے، جس سے اڈانی گروپ بنگلہ دیش کو بجلی برآمد کر رہا تھا۔ اس کے ساتھ اڈانی کے خلاف فوجداری کارروائیاں بھی شروع ہو چکی ہیں۔

    اڈانی اور بنگلہ دیش حکومت کے درمیان یہ توانائی معاہدہ پہلے ہی متنازع تھا کیونکہ یہ کسی بھی قانونی ٹینڈر کے بغیر کیا گیا تھا۔ عبوری حکومت نے اس پر مذاکرات جاری رکھے تھے، لیکن امریکی الزامات کے بعد یہ مذاکرات مزید متاثر ہو سکتے ہیں۔

    مودی کی مسلسل حمایت نے اڈانی کو بھارت کے ہوائی اڈوں سے لے کر افریقہ اور جنوبی ایشیا تک متنازعہ معاہدے کرنے کا موقع دیا ہے، جس سے بھارت کی ساکھ کو عالمی سطح پر نقصان پہنچا ہے۔

    اڈانی پر بیرون ملک رشوت اور دھوکہ دہی کے الزامات مودی حکومت کی بدعنوان پالیسیوں کو ظاہر کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں بھارت میں غیر ملکی سرمایہ کاری کم ہو رہی ہے اور کارپوریٹ لالچ بڑھ رہا ہے، ان کے جرائم کے اثرات، جیسے جعلی سرمایہ کاری کے دعوے اور چھپے ہوئے اقدامات، ظاہر کرتے ہیں کہ مودی کی حکومت نے بھارت کو دھوکہ دہی کرنے والوں کی محفوظ پناہ گاہ بنا دیا ہے۔

    اڈانی کے رشوت کے مقدمات کی تفصیلات سامنے آنے کے بعد، غیر ملکی سرمایہ کار مودی حکومت کے تحت بھارت کی معیشتی ساکھ پر سوال اٹھا رہے ہیں، جس کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کاری میں تیزی سے کمی ہو رہی ہے۔

  • امریکا میں بھارتی ارب پتی تاجر گوتم اڈانی پر فرد جرم عائد

    امریکا میں بھارتی ارب پتی تاجر گوتم اڈانی پر فرد جرم عائد

    امریکا میں بھارتی ارب پتی تاجر گوتم اڈانی پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق بھارت کے اڈانی گروپ کے سربراہ گوتم اڈانی پر امریکا میں ایک مبینہ اسکیم کے تحت 250 ملین ڈالر سے زیادہ کی رشوت دینے اور اسکیم کو امریکی سرمایہ کاروں سے چھپانے پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مریکی محکمہ انصاف نے ساڑھے 26 کروڑ ڈالر رشوت اور فراڈ پر کارروائی کی، بروکلین کی عدالت نے گوتم اڈانی کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔

    عدالتی ریکارڈ کے مطابق جج نےگوتم اڈانی اور اس کے بھتیجے ساگر اڈانی سمیت 8 ملزمان پر فرد جرم عائد کی ہے۔

    ڈپٹی اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے بتایا ملزمان نے فراڈ کرکے سرمایہ کاروں سے حقائق چھپائے، واضح رہے کہ اڈانی کو بھارتی وزیر اعظم مودی کا قریبی ساتھی سمجھا جاتا ہے۔

  • ایشیاء کی امیر ترین شخصیت کا تاج کس کے نام ہوگیا؟

    ایشیاء کی امیر ترین شخصیت کا تاج کس کے نام ہوگیا؟

    اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی نے نئے سال میں ایشیاء کے امیر ترین شخص ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا، اڈانی امیروں کی بلومبرگ ارب پتیوں کی فہرست میں 12نمبر پر براجمان ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اڈانی کے اثاثوں کی مجموعی مالیت 97.6 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے، اس کے ساتھ ہی ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین مکیش امبانی 97 بلین ڈالر کی مجموعی مالیت کے ساتھ ایشیاء میں دوسرے اور دنیا میں 13 ویں نمبر پر ہیں۔

    بلومبرگ بلینئر انڈیکس کے مطابق نئے سال میں دنیا کے ٹاپ 20 ارب پتیوں میں سے صرف تین کی مالیت میں اضافہ ہوا ہے۔

    اڈانی اور امبانی کے علاوہ امریکہ کے تجربہ کار سرمایہ کار وارن بفے بھی ان میں شامل ہیں، گوتم اڈانی کی دولت میں اضافہ ہوا ہے، ان کی دولت میں 24گھنٹوں کے دوران 7.6بلین ڈالر بڑھ گئے ہیں۔

    اڈانی کی دولت میں اضافہ ہونے کی اصل وجہ یہ ہے کہ اڈانی گروپ کی دس لسٹیڈ کمپنیوں نے بدھ کے روز اپنی مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں تقریباً 65,500 کروڑ روپے کا اضافہ کیا، گروپ کے خلاف ہینڈنبرگ رپورٹ کے الزامات کی نئی جانچ کی درخواستوں کو سپریم کورٹ کے ذریعہ خارج کرنے کے فیصلے کے بعد گروپ کے حصص میں اضافہ ہوا۔

    مکیش امبانی کو قتل کی دھمکی دینے والا ملزم گرفتار

    اس کے باعث اڈانی گروپ کی کمپنیوں کی مشترکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن بدھ کو بڑھ کر 15.11 ٹریلین روپے ہوگئی، ان فوائد کی بدولت گوتم اڈانی کے خاندان نے ریلائنس انڈسٹریز کے مکیش امبانی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور بھارت کے امیر ترین پروموٹر کا اعزاز دوبارہ حاصل کرلیا ہے۔

  • گوتم اڈانی دنیا کے امیرترین افراد کی فہرست میں 25 ویں نمبر پر آگئے

    امریکی ریسرچ فرم ہنڈن برگ کی رپورٹ آنے کے بعد سے اڈانی گروپ کے جو برے دن شروع ہوئے اس کا اختتام دکھائی نہیں دے رہا ہے۔

     اڈانی گروپ کو یکے بعد دیگرے کئی جھٹکے لگ رہے ہیں، کمپنی کے شیئرز میں لگاتار گر رہے ہیں۔ شیئرز کی قیمت نصف رہ گئی ہے جس سے گوتم اڈانی کی دولت بھی لگاتار کم ہوتی جا رہی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق دنیا کے امیر ترین شخصیت کی فہرست میں شامل ہونے والے گوتم اڈانی کی دولت بھی گر کر 49 ارب ڈالر پر پہنچ گئی ہے۔

    بلومبرگ بلینیرس انڈیکس کے مطابق ارب پتی گوتم اڈانی کی مجموعی ملکیت پیر کو 50 ارب ڈالر سے نیچے گر گئی،  ان کی دولت اب 49.1 ارب ڈالر ہے۔

     محض ایک مہینے پہلے صنعت کار اڈانی کی مجموعی ملکیت تقریباً 120 بلین ڈالر تھی، جس کی وجہ سے وہ دنیا کے تیسرے سب سے امیر شخص بن گئے، لیکن ہنڈن برگ ریسرچ کے ذریعہ اڈانی گروپ پر ایک رپورٹ آنے کے بعد اڈانی کی ملکیت میں تیزی سے گراوٹ جاری ہے۔

     رپورٹ آنے کے بعد سے اب تک ان کی ملکیت میں 71 بلین ڈالر کی گراوٹ درج کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اڈانی کو اب ایشیا کے سب سے امیر آدمی ہونے کا فخر بھی حاصل نہیں رہا،  83.6 بلین ڈالر کی ملکیت کے ساتھ امیروں کے انڈیکس میں مکیش امبانی گیارہویں نمبر  پر ہیں، جبکہ اڈانی اس فہرست میں 25ویں نمبر  پر پہنچ گئے ہیں۔

     بلومبرگ بلینیرس انڈیکس کے 20 فروری کے لیے جاری اعداد و شمار کے مطابق اڈانی کی ملکیت 49.1 بلین ڈالر ہے۔

  • آج ہندوستانی قوم پوچھ رہی ہے کہ آخر گوتم اڈانی ہے کون؟ راہول گاندھی کے انکشافات

    آج ہندوستانی قوم پوچھ رہی ہے کہ آخر گوتم اڈانی ہے کون؟ راہول گاندھی کے انکشافات

    نئی دہلی: بھارتی لوک سبھا کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے اڈانی اور مودی گٹھ جوڑ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق لوک سبھا میں خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے بی جے پی دور حکومت میں کروڑ پتی بننے والے گوتم اڈانی پر متعدد چبھتے سوالات اٹھائے۔

    راہول گاندھی نے کہا کہ مودی سرکار میں ایک نام ہمیں سب جگہ سننے کو ملا وہ ہے اڈانی، سیب سے لے کر کیلوں کے کاروبار تک ہر جگہ اڈانی ہی چلتا ہے، اڈانی کسی بھی بزنس میں فیل نہیں ہوتا، آخر کیوں؟

    راہول گاندھی نے کہا آج ہندوستانی قوم پوچھ رہی ہے کہ آخر یہ اڈانی ہے کون؟ 2014 میں گوتم اڈانی امیر لوگوں کی فہرست میں 609 نمبر پر تھا، اور آج 2023 میں وہ دوسرے نمبر پر ہے۔

    انھوں نے سوالات اٹھائے کہ گوتم اڈانی کا بھارتی وزیر اعظم مودی سے کیا رشتہ ہے؟ اڈانی نیٹ ورک 2014 سے 2022 تک 8 سے 140 بلین ڈالر کیسے ہو گیا؟

    راہول گاندھی نے کہا بنگلادیشی پاور ڈیولپمنٹ بورڈ 25 سال کا کنٹریکٹ اڈانی کے ساتھ سائن کر دیتا ہے، اور ہمارا وزیر اعظم سری لنکا جا کر کہتا ہے کہ بجلی کا پراجیکٹ اڈانی کو دے دیں، یہ فارن پالیسی نہیں بلکہ یہ اڈانی کے بزنسز بنانے کی فارن پالیسی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ’’فرق صرف یہ ہے کہ پہلے اڈانی کے جہاز میں مودی جاتے تھے، اب مودی کے جہاز میں اڈانی جاتا ہے۔‘‘

    کانگریس رہنما نے کہا ’’مودی جی سے سوال ہے کہ غیر ملکی دوروں پر وہ کتنی بار اڈانی کے ساتھ گئے؟ اور ان دوروں کے دوران اڈانی کو کتنے کنٹریکٹس ملے؟ ضروری سوال تو یہ بھی ہے کہ اڈانی نے پچھلے 20 سال میں کتنے پیسے دیے؟‘‘

    مودی نے فوج پر آر ایس ایس کی اسکیم مسلط کی، سابق فوجیوں کا انکشاف

    واضح رہے کہ گوتم اڈانی بھارت کے بزنس ٹائیکون اور نریندر مودی کے قریبی دوست ہیں، امریکی کمپنی ہنڈن برگ ریسرچ نے 24 جنوری کو اڈانی گروپ پر 2 سالہ تحقیقات کے بعد الزام عائد کیا کہ اس نے حصص میں ہیرا پھیری کی اور اکاؤنٹنگ فراڈ کا ارتکاب کیا۔

    اس رپورٹ کے بعد اڈانی کی کمپنیوں کے بہت زیادہ حصص فروخت ہو گئے، جس سے انھیں مارکیٹ ویلیو میں 68 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا، اور کچھ اسٹاکس میں ٹریڈنگ عارضی طور پر روک دی گئی۔

  • گوتم اڈانی کون ہیں؟ ان کی کاروباری سلطنت کیا کرتی ہے؟

    گوتم اڈانی کون ہیں؟ ان کی کاروباری سلطنت کیا کرتی ہے؟

    آپ نے اب تک بھارت کے بزنس ٹائیکون اور نریندر مودی کے قریبی دوست گوتم اڈانی سے متعلق متعدد خبریں پڑھ لی ہوں گی، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ گوتم اڈانی کون ہیں؟ اور ان کی کاروباری سلطنت کیا کرتی ہے؟

    ہیروں کی چھانٹی کرنے والا نوجوان

    آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ 60 سالہ اڈانی نے ادھوری تعلیم حاصل کی اور ان کا تعلق متوسط طبقے سے تھا، اور وہ ہمیشہ شہرت کی چکاچوند سے دور رہے۔

    گوتم اڈانی نوجوانی میں ہیروں کی چھانٹی کا کام کرنے کے لیے ممبئی آئے اور یہاں انھوں نے اپنی تجارت شروع کر دی، انھیں بڑا موقع 1995 میں ملا جب انھوں نے ایک شپنگ پورٹ حاصل کر لی۔

    اڈانی کی کاروباری سلطنت

    گوتم اڈانی کی کاروباری سلطنت اتنی وسیع ہو گئی ہے کہ گزشتہ ہفتے تک تقریباً 130 ارب ڈالر دولت کے ساتھ وہ دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص تھے۔

    اڈانی گروپ آج بجلی کی پیداوار اور کوئلے کی کان کنی سے لے کر سیمنٹ، میڈیا اور خوراک تک سب کچھ کرتا ہے، جنوری میں ان کے 7 لسٹڈ یونٹس کی مارکیٹ ویلیو تقریبا 220 ارب ڈالر تھی۔

    گوتم اڈانی پر تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اڈانی کی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ قربت نے ان کے گروپ کو کاروبار میں غیر منصفانہ فائدہ پہنچایا ہے۔

    اڈانی کی کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو وہ ایشیا کے امیر ترین شخص بن گئے، فوربز کے مطابق عالمی سطح پر صرف ایلون مسک اور برنارڈ ارنالٹ اور ان کا خاندان ہی ان سے زیادہ امیر تھا۔

    الزامات سے بھری رپورٹ

    سرمایہ کاری پر تحقیق کرنے والی امریکی کمپنی ہنڈن برگ ریسرچ نے 24 جنوری کو اڈانی گروپ پر 2 سالہ تحقیقات کے بعد الزام عائد کیا کہ اس نے حصص میں ہیرا پھیری کی اور اکاؤنٹنگ فراڈ کا ارتکاب کیا، اور یہ کئی دہائیوں کے دوران کیا گیا۔

    یہ بات بھی سامنے آئی کہ گوتم اڈانی کے بڑے بھائی ونود اڈانی کئی قریبی ساتھیوں کے ذریعے آف شور شیل اداروں کا ایک بڑا سسٹم سنبھالتے ہیں۔

    رپوٹ میں کہا گیا کہ اڈانی گروپ دن دہاڑے بڑے پیمانے پر دھوکا دہی کرنے میں کامیاب رہا ہے، کیوں کہ سرمایہ کار، صحافی، شہری اور یہاں تک کہ سیاست دان بھی انتقامی کارروائی کے خوف سے بولنے سے ڈرتے ہیں۔

    رپورٹ تباہ کن ثابت ہو گئی

    اس رپورٹ کے بعد اڈانی کی کمپنیوں کے بہت زیادہ حصص فروخت ہو گئے، جس سے انھیں مارکیٹ ویلیو میں 68 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا، اور کچھ اسٹاکس میں ٹریڈنگ عارضی طور پر روک دی گئی۔

    اڈانی کی ذاتی دولت میں تقریباً 40 ارب ڈالر کی کمی واقع ہوئی، اور وہ فوربز کی امیر ترین افراد کی فہرست میں 15 ویں نمبر پر آ گئے۔

    اڈانی کی کچھ کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت کچھ اوپر آئی لیکن مجموعی طور پر سرمایہ کاروں نے اڈانی کے شیئرز کی فروخت جاری رکھی جس سے ان کے مارکیٹ ویلیو میں اربوں کی کمی ہوئی۔

    اڈانی کا رد عمل؟

    25 جنوری کو اڈانی کے فنانس چیف نے ہنڈن برگ کی رپورٹ کو منتخب غلط معلومات اور پرانے، بے بنیاد الزامات کا بدنیتی پر مبنی امتزاج‘ قرار دیا، جن کو انڈیا کی اعلیٰ ترین عدالتیں مسترد کر چکی ہیں، رپورٹ کو انڈیا، انڈین اداروں کی آزادی، اور انڈیا کی ترقی پر ایک سوچا سمجھا حملہ قرار دیا گیا۔

  • گوتم اڈانی کی دولت میں 2 دن کے اندر 20 ارب ڈالرز کی کمی

    ایک امریکی کمپنی کی جانب سے فراڈ سمیت دیگر سنگین الزامات عائد کیے جانے کے بعد ایشیا کے امیر ترین شخص گوتم اڈانی کی دولت میں نمایاں کمی آئی ہے۔

    امریکا کی شارٹ سیلنگ کمپنی ہندن برگ نے 25 جنوری کو ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ اڈانی گروپ دہائیوں سے اسٹاک مارکیٹ میں ہیرا پھیری اور اکاؤنٹنگ فراڈ اسکیم میں ملوث ہے۔

    امریکی جریدے فوربز کے مطابق گوتم اڈانی کی دولت میں 48 گھنٹوں کے اندر 20.4 ارب ڈالرز کی کمی آئی ہے اور ان کے اثاثوں کی مالیت 119 ارب ڈالرز سے کم ہوکر 98.8 ارب ڈالرز ہوگئی ہے۔

    اس طرح بھارتی بزنس ٹائیکون گوتم اڈانی دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں چوتھے سے 7 ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔

    البتہ بلومبرگ کے بلین ائیر انڈیکس میں فی الحال گوتم اڈانی 113 ارب ڈالرز کے ساتھ چوتھے نمبر پر موجود ہیں، مگر امکان یہی ہے کہ 27 جنوری کے اختتام تک وہاں بھی ان کی تنزلی ہوگی۔

    دوسری جانب اڈانی گروپ کی کمپنیوں کی مجموعی مالیت میں بھی لگ بھگ 50 ارب ڈالرز کی کمی آئی ہے۔

    امریکی کمپنی کی رپورٹ میں متحدہ عرب امارات سمیت کئی ممالک میں اڈانی خاندان کی آف شور کمپنیوں کی تفصیلات دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان کمپنیوں کو کرپشن، منی لانڈرنگ اور ٹیکسوں کی چوری کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

    دوسری جانب اڈانی گروپ نے اس رپورٹ کو گمراہ کن اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے امریکی کمپنی کے خلاف قانونی کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔

    رپورٹ میں گوتم اڈانی کے لیے کارپوریٹ تاریخ کے سب سے بڑے دھوکے باز کے الفاظ بھی استعمال کیے گئے تھے۔

    اس رپورٹ کے بعد سے اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں تیزی سے کمی آئی جبکہ خود گوتم اڈانی بھی اربوں ڈالرز سے محروم ہوگئے ہیں۔

    خیال رہے کہ 60 سالہ گوتم اڈانی متعدد کمپنیوں کے مالک ہیں اور حالیہ برسوں میں وہ تیزی سے ابھر کر سامنے آئے۔

    2022 کے دوران اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے حصص میں ریکارڈ اضافہ ہوا تھا اور خود ان کی دولت میں مجموعی طور پر 42 ارب ڈالرز سے زائد اضافہ ہوا۔