Tag: گودی میڈیا

  • ٹرمپ کا آئی کیو لیول بھارت کے 7 ویں جماعت کے بچے سے بھی کم، گودی میڈیا نے کردار کشی شروع کر دی

    ٹرمپ کا آئی کیو لیول بھارت کے 7 ویں جماعت کے بچے سے بھی کم، گودی میڈیا نے کردار کشی شروع کر دی

    نئی دہلی: مودی سرکار نے اپنی ہزیمت مٹانے کے لیے گودی میڈیا سے ٹرمپ کی کردار کشی شروع کروا دی، میڈیا نے کہا ہے کہ ٹرمپ کا آئی کیو لیول بھارت کے 7 ویں جماعت کے بچے سے بھی کم ہے۔

    پاک بھارت جنگ میں امریکی صدر نے ایکس اکاؤنٹ سے سیز فائر کی خبر دی تھی، جس پر کئی دن گزرنے کے بعد بھی بھارتی میڈیا، سیاست دان اور تجزیہ کار سیخ پا ہیں، اور مودی حکومت کی ہزیمت کو چھپانے کے لیے صدر ٹرمپ کی کردار کشی میں مصروف ہیں، یہاں تک کہ بھارتی میڈیا نے صدر ٹرمپ کو دہشت گردوں کا سرپرست بھی قرار دے دیا۔

    بھارتی میڈیا نے اپنی خفت مٹانے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کو دہشت گردوں کا سرپرست تک کہہ دیا ہے، اور بونگی ماری ہے کہ جہاں ٹرمپ جیسے صدر ہوں گے وہاں نائن الیون ہونا بڑی بات نہیں۔

    ٹرمپ کے اکاؤنٹ سے سیز فائر کی خبر پر بھارتی سیاست دان بھی سیخ پا دکھائی دے رہے ہیں، ایک سیاست دان نے کہا 78 سال سے مؤقف ہے کسی تیسرے ملک کی مداخلت برداشت نہیں، لیکن کیا اب سیز فائر کی خبر امریکی دھرتی سے جاری کی جائے گی، سیز فائر کے لیے امریکا کی تجارتی دھمکیاں افسوس ناک ہیں۔


    چینی دفاعی تجزیہ کار نے ارنب گوسوامی کے پروگرام میں جنرل بخشی کے چھکے چھڑا دیے


    بھارتی اینکر نے کہا کوئی سمجھتا ہے کہ ٹرمپ کشمیر پر بات کرا دے گا، تو واضح کر دیں ہم اپنا معاملہ دیکھنا جانتے ہیں۔ واضح رہے کہ ماضی میں بھارتی میڈیا بھی واشنگٹن کی آنکھ کا تارا بننے کے لیے ٹرمپ کی جیت پر اسپیشل کوریج کرتا رہا ہے، بھارتی اپوزیشن کے مطابق بی جے پی، آر ایس ایس ٹرمپ کی جیت کے لیے ریلیاں نکالتے تھے۔

    تاہم گودی میڈیا کا کہنا ہے کہ اب جو کچھ صدر ٹرمپ کر رہا ہے وہ ثابت کرتا ہے ٹرمپ صرف بزنس مین ہے۔

  • بھارتی گودی میڈیا نے چرنجیت سنگھ کو پاگل قرار دینا شروع کر دیا

    بھارتی گودی میڈیا نے چرنجیت سنگھ کو پاگل قرار دینا شروع کر دیا

    نئی دہلی: بھارتی گودی میڈیا نے سیاست دان چرنجیت سنگھ چنی کو پاگل قرار دینا شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک کے بعد ایک بھارتی سیاست دان پہلگام واقعے پر مودی حکومت سے سوال پوچھنے لگے ہیں، کانگریس کے ایم ایل اے نے بھی ثبوت مانگ لیے۔

    چرنجیت سنگھ چنی نے کہا ’’دعویٰ کیا گیا ہے کہ پہلگام واقعہ سرحد پار سے کیا گیا، تو اس بات کے ثبوت کہاں ہیں؟‘‘

    کانگریس رکن پارلیمنٹ اور پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنی نے مطالبہ کیا کہ پہلگام واقعہ بڑے پیمانے پر سیکیورٹی کوتاہی ہے، اس کے لیے مودی کو جواب دینا ہوگا۔ تاہم چرنجیت سنگھ چنی کی جانب سے سوال پوچھنے پر بھارتی گودی میڈیا کو آگ لگ گئی ہے، اور انھیں پاگل قرار دینا شروع کر دیا ہے۔


    مودی حکومت کا جنگی جنون بھارتی ایئرلائنز کو مہنگا پڑنے لگا، بھارتی حکومت سے مالی امداد کی درخواست


    چرنجیت سنگھ چنی نے مودی سرکار کے سرجیکل اسٹرائیک کے دعوے پر بھی اعتراض اٹھایا، اور کہا پاکستان تو کیا دنیا میں کسی نے سرجیکل اسٹرائیک نہیں دیکھی، انھوں نے کہا ’’آج تک میں یہ نہیں جان سکا کہ سرجیکل اسٹرائیک کہاں ہوئی، اُس وقت لوگ کہاں مارے گئے، اور یہ پاکستان میں کہاں ہوا؟ کیا ہمارے ملک میں کوئی بم گرایا جائے گا تو پتہ نہیں چلے گا؟‘‘

    انھوں نے کہا ’’وہ سرجیکل اسٹرائیک کسی نے نہیں دیکھی، کسی کو اس کا پتا نہیں چلا اور میں نے ہمیشہ اس کے ثبوت کا بھی مطالبہ کیا ہے، لیکن آج لوگوں کے زخموں پر مرہم رکھنے کی ضرورت ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت کچھ کرے، لوگوں کو بتائیں کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے مرتکب کون ہیں، اور انھیں سزا دیں۔‘‘

  • مودی سرکار کی حمایت گودی میڈیا کے گلے پڑگئی

    مودی سرکار کی حمایت گودی میڈیا کے گلے پڑگئی

    گودی میڈیا کی مودی حکومت کا ساتھ دے کر اپنے لیے مشکلات کی راہیں ہموار کرنے لگیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ کئی عرصے سے مودی سرکار کا گودی میڈیا سرگرم ہے، گودی میڈیا کا وطیرہ بی جے پی اور مودی کی بے جا حمایت اور چاپلوسی کرنا ہے۔

    بھارتی اسٹیبلشمنٹ کے حامی گودی میڈیا کا انحصار مودی حکومت کی آمدنی پر ہے لیکن بھارت کی چھ نیوز میڈیا کمپنیوں کی آمدنی گزشتہ ایک دھائی میں نہیں بڑھائی گئی۔

    2014 میں معروف تجزیہ کار رویش کمار نے گودی میڈیا کو عالمی دنیا سے متعارف کروایا تھا، دی وائر کے مطابق بھارتی میڈیا کارپوریٹ مفادات کی ملکیت ہے جبکہ اس کا ریونیو ماڈل صرف اشتہارات پر منحصر ہے
    مودی سرکار صحافیوں پر دباؤ ڈال کر اپنے مذموم سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے کام کر رہی ہے
    مودی کے بھارت میں کسی کو اختلاف رائے کی اجازت نہیں ہے۔

    گودی میڈیا مودی کے نظریے کا پرچار کرنے کے باوجود آمدنی میں باقی میڈیا ہاؤسز سے پیچھے ہے
    2014 میں ان کمپنیوں کی کل فروخت 6,325 کروڑ روپے تھی جو کہ 2023 میں 6,691 کروڑ روپے ہو گئی۔

    کئی بھارتی صحافیوں کا کہنا ہے کہ مودی حکومت نے گودی میڈیا کے طح شدہ فنڈز کو بھی پورا نہیں کیا
    مسلسل کاروبار میں کمی کے باعث بہت سے صحافی مودی سرکار سے مایوس دکھائی دیتے نظر آرہے ہیں۔

    اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا گودی میڈیا اپنے مفادات کے خلاف کام کر رہا ہے؟ دی وائر کے مطابق گودی میڈیا نے اپنے کاروبار میں فائدے سے زیادہ نقصان اٹھایا ہے، کم آمدنی اور زیادہ اخراجات گودی میڈیا کے نقصان کی بڑی وجوہات ہیں جس میں بھارتی معیشت کی خستہ حالی بھی شامل ہے۔

    دی وائر کے میڈیا نمائندوں نے گودی میڈیا سے کچھ سوالات کیے جیسے کہ چینلز کو مودی حکومت کی پشت پناہی کرنے اور اپوزیشن پر حملہ کرنے کے لیے کیا مراعات حاصل ہیں؟ میڈیا چینلز نے جواب دیا کہ بھارت کا ریونیو ماڈل ٹوٹا ہوا ہے جس کے باعث آمدنی بہت کم ہے۔

    دی وائر کا کہنا ہے کہ ایک اور وجہ یہ بھی بتائی گئی کہ میڈیا کے بڑے حصے گوتم اڈانی اور مکیش امبانی جیسے لوگوں کی ملکیت ہیں جو صرف اپنا کاروبار چمکانے میں مصروف ہیں، میڈیا چینلز کے نمائندوں نے بتایا کہ مودی کی جانب سے گودی میڈیا کو نفرت انگیز مواد نشر کرنے کا ٹاسک دیا گیا۔

    نمائندوں کا کہنا تھا کہ مودی کی قیادت میں کھلے عام انتہا پسندی اور تعصب کو فروغ دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم مقرر کیا گیا جو گودی میڈیا چلا رہا ہے، دی وائر کے مطابق گودی میڈیا سے پوچھے گئے سوالوں کے جوابات سے مودی کا حقیقی مقصد سامنے آیا ہے۔

    دی وائر کا کہنا ہے کہ انتخابی نتائج کے بعد اب گودی میڈیا اپوزیشن کو نظر انداز نہیں کر سکتا اور نہ ہی اس پر جھوٹے الزام عائد کرسکتا ہے، موجودہ دور بھارتی صحافت کا بدترین اور شرمناک دور ہے، انتہا پسند بی جے پی گودی میڈیا کے ذریعے بھارتی جمہوریت اور صحافت کی دھجیاں اڑنے میں مصروف ہے۔