Tag: گورنر اسٹیٹ بینک

  • مفتاح اسماعیل کا  گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری سے متعلق اپنے بیان سے یوٹرن

    مفتاح اسماعیل کا گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری سے متعلق اپنے بیان سے یوٹرن

    کراچی : وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے گورنر اسٹیٹ کے تقرر کی حتمی تاریخ دینے سے معذرت کر لی اور کہا اس متعلق نہیں بتا سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے گورنراسٹیٹ بینک کے تقرر سے متعلق اپنے بیان سے یوٹرن لے لیا۔

    مفتاح اسماعیل نے گورنراسٹیٹ کے تقرر کی حتمی تاریخ دینے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ گورنراسٹیٹ سے متعلق متعددبار تاریخیں دے چکا ہوں لیکن اب نہیں بتا سکتا۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ صرف اتنا کہہ سکتا ہوں گورنر اسٹیٹ بینک جلد مقرر کر دیا جائے گا۔

    مفتاح اسماعیل نے کراچی چیمبر میں فوری گورنراسٹیٹ بینک مقرر کرنے سے متعلق معذوری کا اظہار کیا۔

    خیال رہے گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری میں مفتاح اسماعیل اور اسحاق ڈار کے درمیان تنازع سامنے آیا تھا۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ اسحاق ڈار کی مداخلت گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری میں تاخیر کا سبب ہے کیونکہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل کے نامزد ناموں پر اسحاق ڈار کو اعتراض ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کے نامزد ناموں سے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل غیر مطمئن ہیں، ڈاکٹرمفتاح اسماعیل عاصم معراج کی حمایت جبکہ اسحاق ڈار سابق ڈپٹی گورنر جمیل احمد کے نام پر زور دیتے رہے۔

  • گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری : مفتاح اسماعیل اور اسحاق ڈار  کے درمیان  تنازع

    گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری : مفتاح اسماعیل اور اسحاق ڈار کے درمیان تنازع

    اسلام آباد: گورنراسٹیٹ بینک کی تقرری میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اوراسحاق ڈار میں تنازع کھڑا ہوگیا ، مفتاح اسماعیل عاصم معراج اور اسحاق ڈار جمیل احمد کے حامی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری میں مفتاح اسماعیل اور اسحاق ڈار کے درمیان تنازع سامنے آگیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اسحاق ڈار کی مداخلت گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری میں تاخیر کا سبب ہے کیونکہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل کے نامزد ناموں پر اسحاق ڈار کو اعتراض ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار کے نامزد ناموں سے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل غیر مطمئن ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹرمفتاح اسماعیل عاصم معراج کی حمایت کرتے رہے جبکہ اسحاق ڈار سابق ڈپٹی گورنر جمیل احمد کے نام پر زور دیتے رہے۔

    شہباز شریف نے آصف علی زرداری کے تائید کردہ نام پر غور شروع کردیا ہے ، آصف علی زرداری نےظفرمسعودکےنام کی حمایت کردی ہے۔

    شہباز شریف،مفتاح اسماعیل اور سلیم مانڈوی والا نے مشترکہ مشاورت کی ، صرف مقامی بینک سے گورنر اسٹیٹ بینک لگانے پر ہی اتفاق ہوسکا۔

  • ’معاشی سطح پر پاکستان اتنا کمزور ملک نہیں جتنا لوگ سمجھ رہے ہیں‘

    ’معاشی سطح پر پاکستان اتنا کمزور ملک نہیں جتنا لوگ سمجھ رہے ہیں‘

    کراچی: قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک مرتضیٰ سید نے پاکستان کو معاشی طور پر کم زور ملک ہونے کی سوچ رکھنے والوں کو مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک مرتضیٰ سید کہتے ہیں کہ آئندہ 12 مہینے عالمی معیشت کے لیے بہت مشکل ہوں گے، کرونا کی وجہ سے گلوبل کموڈیٹیز کے قیمتوں میں بہت اضافہ ہوا ہے، لیکن جن ممالک کے پاس آئی ایم ایف پروگرام ہے وہ معاشی بحران سے بچیں رہیں گے۔

    انھوں نے کہا پاکستان ابھی اتنا کمزور ملک نہیں جتنا لوگ سمجھ رہے ہیں، پاکستان کے ڈیٹ ٹو جی ڈی پی تناسب 70 فی صد ہے، پاکستان کا غیر ملکی قرضہ جی ڈی پی کا 40 فی صد ہے۔

    مرتضیٰ سید نے کہا کہ ہمارے اندرونی قرضے زیادہ ہیں جن کو کنٹرول کرنا آسان ہوتا ہے، پاکستان نے صرف 20 فی صد غیر ملکی قرضے کمرشل ٹرم پر لیے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے قرضوں کے اشاریے دوسرے ممالک کے مقابلے میں بہتر ہیں۔

  • ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک کا عہدہ سنبھال لیا

    ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک کا عہدہ سنبھال لیا

    کراچی: اسٹیٹ بینک کے ڈپٹی گورنر ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا عہدہ سنبھال لیا، سابق گورنر ڈاکٹر رضا باقر کی مدت 4 مئی کو ختم ہوگئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک کا عہدہ سنبھال لیا، مرتضیٰ سید کو 27 جنوری 2020 کو 3 سال کے لیے ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک مقرر کیا گیا تھا۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر سید میکروا کنامک ریسرچ اور پالیسی سازی میں 20 سال کا تجربہ رکھتے ہیں، انہوں نے 16 سال تک آئی ایم ایف کے ساتھ بھی کام کیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق سابق گورنر ڈاکٹر رضا باقر کی مدت 4 مئی کو ختم ہوگئی تھی۔

    خیال رہے کہ مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے گورنر اسٹیٹ بینک کو تبدیل کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کے لیے رضا باقر کی خدمات پر شکریہ ادا کرتا ہوں، رضا باقر قابل آدمی ہیں۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا باقاعدہ آغاز ہو گیا

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا باقاعدہ آغاز ہو گیا

    اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا باقاعدہ آغاز ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے لیے واشنگٹن پہنچ چکے ہیں، مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے، پاکستان اور آئی ایم ایف میں مذاکرات 24 اپریل تک جاری رہیں گے۔

    آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب مذاکرات کی صورت میں پاکستان کو 1 ارب ڈالر کی قسط جاری ہوگی۔

    مذاکرات میں مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل آن لائن شریک ہوں گے، مذاکرات میں آئندہ بجٹ سے متعلق بھی تجاویز زیر غور آئیں گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے بڑا ٹیکس ہدف مقرر کیے جانے کا مطالبہ ہوگا، امکان ہے کہ آئی ایم ایف 7 ہزار ارب ٹیکس ہدف کا مطالبہ کرے گا۔

    دوسری طرف مفتاح اسماعیل پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی جاری رکھنے کی درخواست کریں گے۔

    اجلاس میں آئی ایم ایف کو 7 ہزار ارب روپے کی ٹیکس وصولی سے آگاہ کیا جائے گا، اور اخراجات سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہوگا۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف حکام کے درمیان مذاکرات بحال کرنے کا فیصلہ

    واضح رہے کہ شہباز شریف کی نئی حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہی آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات بحال کرنے کا فیصلہ کیا تھا، آئی ایم ایف سے بات چیت وہیں سے شروع ہوگی جہاں رکی تھی۔

  • 10 لاکھ قرضے کی ماہانہ قسط کتنی ہوگی؟ وزیر اعظم اسکیم میں قرضہ لینا آسان

    10 لاکھ قرضے کی ماہانہ قسط کتنی ہوگی؟ وزیر اعظم اسکیم میں قرضہ لینا آسان

    کراچی: گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی اسکیم کے تحت قرض کے لیے شرائط کو مزید آسان بنا دیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر کا کہنا ہے کہ عام طور پر 10 لاکھ کے قرضے پر ماہانہ قسط 11 ہزار بنتی ہے، لیکن وزیر اعظم اسکیم میں قرضے کی قسط 6 ہزار سے کچھ ہی زائد ہے۔

    رضا باقر نے کہا وزیر اعظم کی اسکیم کے تحت محنت کش طبقے کو آسان قرضے دے رہے ہیں، شرائط میں مزید آسانی کر دی گئی ہے، ملک میں اسٹیٹ بنک کے 16 دفاتر ہیں، اور ہر برانچ میں ہیلپ ڈیسک بنا دیا گیا ہے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا وزیر اعظم کا وژن ہے کہ تعمیرات اور ہاؤسنگ انڈسٹری آگے بڑھے، اس لیے اب آسان شرائط پر بینکوں سے قرضے مل رہے ہیں، ماضی میں ہاؤسنگ کے سیکٹر پر توجہ نہیں دی گئی۔

    ایک لاکھ سے ایک کروڑتک کا آسان قرضہ : نوجوانوں کیلئے اہم خبر آگئی

    انھوں نے کہا ہاؤسنگ سیکٹر کے لیے چند ماہ میں بینکوں نے 42 ارب سے قرضے بڑھائے ہیں، اس میں اب تک 40 ارب کی درخواستیں آ چکی ہیں۔

  • ڈالر سے متعلق گورنر اسٹیٹ بینک نے خوش خبری سنا دی

    ڈالر سے متعلق گورنر اسٹیٹ بینک نے خوش خبری سنا دی

    کراچی: گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اب استحکام آ گیا ہے، ڈالر کی اب کوئی قلت نظر نہیں آتی۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ ملک میں اب کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سرپلس میں ہے، ڈالر کی قیمت بھی مستحکم ہو گئی ہے اور قلت بھی نہیں رہی۔

    انھوں نے کہا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بہتر کرنے کے لیے ایکسچینج ریٹ مارکیٹ بیس سپلائی کے تحت چلایا گیا، جس سے خسارہ سر پلس میں آ گیا ہے۔

    رضا باقر کا کہنا تھا جولائی سے جاری معاشی بحالی حالیہ مہینوں میں مزید مستحکم ہوئی، اب ایکس چینج ریٹ مستحکم دکھائی دے رہا ہے، ڈالر کی قیمت میں بھی استحکام ہے، آئندہ بیلنس آف پیمنٹ کے لیے زر مبادلہ کو نہیں چھیڑا جائے گا۔

    رواں ہفتے مہنگائی میں کتنا اضافہ ہوا؟

    دریں اثنا، اسٹیٹ بنک نے شرح سود 7 فی صد پر برقرار رکھنے کا اعلان کر دیا ہے، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کہتے ہیں، آئندہ 2 ماہ کے لیے شرح سود کو مستحکم رکھا گیا ہے، مستقبل قریب میں شرح سود اسی سطح پر دیکھ رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا معاشی حالات بہتر ہونے کے باوجود ہمیں مزید کام کرنا ہوگا، بجلی کی قیمتوں اور غذائی اجناس کی وجہ سے مہنگائی بڑھی، کرونا کے معیشت پر اثرات اب بھی موجود ہیں، رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 8 سے 9 فی صد رہنے کی توقع ہے۔

  • اب کوئی پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی بات نہیں کر رہا،گورنر اسٹیٹ بینک

    اب کوئی پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی بات نہیں کر رہا،گورنر اسٹیٹ بینک

    کراچی: گورنر اسٹیٹ بینک باقر رضا کا کہنا ہے کہ اب زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ رہے ہیں، روپے کی قدر میں استحکام آگیا ہے،اب کوئی پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی بات نہیں کر رہا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے سی ای او سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب حالات بالکل مختلف ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں نمایاں کمی ہوگئی ہے۔

    باقر رضا کا کہنا تھا کہ مالیاتی خسارے میں بھی کمی آنا شروع ہوگئی ہے، معیشت کو درپیش اہم چیلنجز کم ہوگئے ہیں، اب کوئی پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کی بات نہیں کر رہا۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ اب زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ رہے ہیں، روپے کی قدر میں استحکام آگیا ہے، اب کوئی نہیں بولتا کہ ڈالر وہا ں پہنچ جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ لوگوں کو یہ بات جاننا ہوتی ہے کہ ایکسچینج ریٹ اور پالیسی ریٹ کیا ہوگا، پالیسی ریٹ کا تعین اسٹیٹ بینک کی کمیٹی کرتی ہے۔ رضا باقر کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں پائیدار ترقی کے لیے اپنا مزاج بدلنا ہوگا، ہماری برآمدات کا جی ڈی پی سے تناسب 10 فیصد سے بھی کم ہے۔

  • رواں سال مہنگائی کی شرح 11 سے 12 فیصد تک رہے گی، رضا باقر

    رواں سال مہنگائی کی شرح 11 سے 12 فیصد تک رہے گی، رضا باقر

    کراچی: گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا ہے کہ رواں سال مہنگائی کی شرح 11 سے 12 فیصد تک رہے گی، مہنگائی کو دیکھتے ہوئے مانیٹری کمیٹی نے پالیسی ریٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ 2ماہ کے لیے شرح سود 13اعشاریہ25 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    رضا باقر کا کہنا تھا کہ رواں سال مہنگائی کی شرح 11 سے 12 فیصد تک رہے گی، مہنگائی کو دیکھتے ہوئے مانیٹری کمیٹی نے پالیسی ریٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ شرح سود میں کمی کے لیے سازگار حالات نہیں ہیں، رئیل انٹرسٹ ریٹ کی بنیاد پر شرح سود میں کمی ممکن نہیں ہے، مہنگائی میں اضافے کی بنیادی وجوہات عبوری ہیں۔

    رضا باقر کے مطابق اجناس کی ترسیل میں جزوی مسائل کی وجہ سے مہنگائی بڑھی، مہنگائی میں اضافے کی شرح میں کمی کی توقع ہے،سپلائی کاعمل بہترہونے سے مہنگائی کی شرح میں کمی متوقع ہے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے طویل مدت کے قرضوں کے حجم میں 100 ارب روپے اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ لانگ ٹرم فنانس سہولت ایکسپورٹرز کے لیے دستیاب ہوگی۔

  • پاکستان کے مسابقتی ممالک نے برآمدات پر انحصار کر کے معیشت کو ترقی دی: رضا باقر

    پاکستان کے مسابقتی ممالک نے برآمدات پر انحصار کر کے معیشت کو ترقی دی: رضا باقر

    کراچی: گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہے کہ پاکستان کے بیش تر مسابقتی ممالک نے بڑی حد تک معاشی نمو کے انجن کے طور پر برآمدات پر انحصار کیا ہے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے فرمز اینڈ گروتھ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان کے مسابقتی ممالک نے بڑی حد تک برآمدات پر انحصار کیا ہے، 25 فی صد سر فہرست ابھرتی منڈیوں اور ترقی پذیر ممالک نے 2001 کے بعد سے اوسطاً 7 فی صد شرح سے ترقی کی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس اوسط شرح نمو کو حاصل کرنے کی خاطر پاکستان کو برآمدات میں خاصا اضافہ کرنا ہوگا، شرح مبادلہ کی اوور ویلیوایشن کا مسئلہ حل کرنے سے ملکی برآمدات بڑھانے میں مدد ملی ہے، لیکن برآمدات میں بہتری کے لیے شرح مبادلہ کے علاوہ ساختی اصلاحات بھی درکار ہیں۔

    2004 اور 2007 کے دوران پاکستان کی برآمدی ساخت کا تقابل کرتے ہوئے ڈاکٹر باقر نے بتایا کہ پاکستان کی برآمدات بڑی حد تک چند شعبوں میں مرتکز رہی ہیں، پاکستان کی برآمدات میں کمی 2012 سے آنا شروع ہوئی۔

    کچھ کام یاب برآمدی ممالک کی مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل اور زراعت جیسی روایتی اجناس سے ہٹ کر دیکھنے کی ضرورت ہے، انھوں نے برآمدات کو متنوع بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔