Tag: گورنر اسٹیٹ بینک

  • تیل کی قیمتوں کا معاملہ عالمی ہے، ہمارے کنٹرول میں نہیں، گورنر اسٹیٹ بینک

    تیل کی قیمتوں کا معاملہ عالمی ہے، ہمارے کنٹرول میں نہیں، گورنر اسٹیٹ بینک

    کراچی: گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہے کہ تیل کی قیمتوں کا معاملہ عالمی ہے، ہمارے کنٹرول میں نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے بینکنگ ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تجارتی خسارہ کم ہوا ہے، اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں اضافہ ہورہا ہے، معاشی پالیسز گزشتہ معاشی اشاریوں کو بہتر کرنے کے لیے ہیں۔

    انہوں ںے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں زرمبادلہ ذخائر میں بتدریج اضافہ ہوا، کرنسی کی شرح مبادلہ کو مارکیٹ ریٹ سے منسلک کردیا ہے، ایکسچینج ریٹ مارکیٹ بیس میں جاری کھاتوں کے خساروں میں کمی ہوئی ہے۔

    رضا باقر نے کہا کہ پاکستان کو ذخائر میں کمی کے باعث آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا جبکہ حکومت کو اسٹیٹ بینک سے قرض کی ادائیگی بند کردی گئی ہے، اسٹیٹ بینک سے حکومت کو قرضہ نوٹ چھاپ کر دیا جاتا ہے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ بیرونی قرضوں کو کم کرنے کے لیے حکومتی آمدنی کو بڑھانا ہوگا، پاکستان شرح سود دیگر ممالک سے کم ہے، مہنگائی کو دیکھتے ہوئے شرح سود کو بڑھایا گیا۔

    انہوں ںے کہا کہ پاکستانی معیشت میں بہتری آئی ہے، مستقبل میں معیشت میں مزید بہتری کے امکانات ہیں، حکومت کے ترقیاتی اخراجات میں اضافہ ہورہا ہے، ہمیں اپنی برآمدات کو بڑھانا ہے۔

    رضا باقر نے کہا کہ جی ڈی پی کے تناسب سے برآمدات میں کمی ہورہی ہے، پاکستان کا ایکسپورٹ ٹو جی ڈی پی ریشو 10 فیصد سے کم ہے، ملک میں بچت کی شرح خطے میں سب سے کم ہے۔

  • ملک کے معاشی حالات کو بہتر کرنا اسٹیٹ بینک کی اولین ذمہ داری ہے، رضا باقر

    ملک کے معاشی حالات کو بہتر کرنا اسٹیٹ بینک کی اولین ذمہ داری ہے، رضا باقر

    کراچی: گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا ہے کہ قائد اعظم کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے خصوصی محبت تھی، ملک کے معاشی حالات کو بہتر کرنا اسٹیٹ بینک کی اولین ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے قائد اعظم محمد علی جناح  کی سالگرہ کی مناسبت سے تصویری نمائش کا افتتاح کیا۔ رضا باقر نے تقریب سے طاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی کاوشوں سے ملا، ہمیں اپنے قائد کی خدمات کو یاد کرنا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ قائد اعظم اور اسٹیٹ بینک کا تعلق بہت گہرا ہے، قائداعظم کی کوشش سے ایک سال میں اسٹیٹ بینک پاکستان قائم ہوا، قائد اعظم نے خصوصی طور پر اسٹیٹ بینک کے افتتاح میں شرکت کی۔

    رضا باقر نے کہا کہ قائد اعظم کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان سےخصوصی محبت تھی، قائداعظم نے پیغام دیا اسٹیٹ بینک ملک کی خودمختاری کی علامت ہے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ قومی پرچم کی طرح پاکستانی کرنسی بھی آزادی کا احساس دلاتی ہے، ملک کے معاشی حالات کو بہتر کرنا اسٹیٹ بینک کی اولین ذمہ داری ہے۔

  • عالمی ادارے پاکستان کی کاوشوں کو سراہا رہے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک

    عالمی ادارے پاکستان کی کاوشوں کو سراہا رہے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک

    کراچی : گورنراسٹیٹ بینک رضاباقر نے کہا ہے کہ آج حالات پہلے سے کہیں بہتر ہیں، عالمی ادارے بھی پاکستان کی کاوشوں کو سراہا رہے ہیں، مشکل حالات کے باعث سخت فیصلے کئے ہیں، واپس لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنراسٹیٹ بینک رضاباقر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ایف اے ٹی ایف بہت اہم ایریا ہے، ایف اے ٹی ایف نے دیکھا پاکستان کامیابی سے کام کررہا ہے، آئی ایم ایف کی رپورٹ نے بھی پاکستان کی تعریف کی۔

    گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ امپورٹرز کیلئے جوفیصلہ ہوا وہ انھیں ریلیف دینے کیلئے کیا ہے ، ایکسچینج ریٹ میں ہم بہتری کی طرف گامزن ہیں ، جسے ہمارے حالات بہترہوں گے، ہم اپنی شرائط کو نرم کریں گے ، زرمبادلہ پر دباؤ کی وجہ سے خزانہ خالی ہورہا تھا ، اب معشیت بہتری کی طرف گامزن ہے۔

    رضا باقر نے کہا کہ ایکسچینج ریٹ میں تبدیلی کافیصلہ درست تھا، فارن کرنسی اکاؤنٹ کوشہریوں نے سیونگ اکاؤنٹ میں تبدیل کیا، اس سے معشیت کو فائدہ ہوا، کومنل معاملات کو فنانشل معاملات سے علیحدہ کرنے کیلئے اینٹی منی لانڈرنگ اورٹیرر فنانسگ پر سختی کی گئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم دہشت گردی سے زیادہ متاثر ہیں ہمیں اس پر کڑی نگرانی کرنی ہے، اس سے معاملات کافی حد تک درست ہوئے ہیں ہمیں اکانومی سمیت رقوم کو ڈاکومنٹڈ کرنا ہے ہم نے دیکھا کہ رقوم دیگر کاموں میں استعمال ہوئی ، ہم نے اکاؤنٹس فریز کرنا شروع کردیے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے مزید کہا ہمیں بحیثیت قوم سخت فیصلے کرنے ہوں گے ، ہمیں اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا ہوگا، آپ اس معاملے کی سنجیدگی کا اندازہ ایسے لگا سکتے ہیں کہ میں اور بہت سے بینک کے صدور یہاں موجود ہیں۔

    رضا باقر کا کہنا تھا کہ تجارت کے نام پر کی جانیوالی منی لانڈنگ اب مشکل ہے، اس کی کڑی نگرانی ہورہی ہے ، دہشت گردوں کی مالی معاونت اب کسی طور قابل قبول نہیں، ہم ان تمام اسٹیک ہولڈرز کے شکر گزار ہیں کہ وہ ملکی اہم مسئلے میں ہمارے ساتھ ہیں

    انھوں نے کہا کہ حکومتی اقدام کے سبب سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ،ملک کے زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ ہورہا ہے، لوگ سیونگز کی طرف جارہے ہیں ، آج کے حالات پہلے سے کہیں زیادہ بہتر ہیں ، ہمارا ملک دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ، دہشت گردوں کی مالی معاونت کے خاتمے سے سب سے زیادہ فائدہ ہمیں ہوگا۔

    گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ہم ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر عمل کیا ،ہمیں کاروبار دوست ماحول بنانا ہے ، انٹرنیشنل ادارے بھی پاکستان کی کاوشوں کو سرا رہے ہیں۔

    رضا باقر نے کہا اسٹیٹ بینک کے لئے یہ بہت اہم مسئلہ ہے ،ٹیرر فنانسنگ کو روکنا اولین ترجیحات میں شامل ہیں ، فنانشل سسٹم میں اس وقت ریفارمز جاری ہیں ، ٹریڈ بیس منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ روکنے کے لئے قوانین بنادئے گئے ہیں۔

  • ترقی کا سفر جاری رکھنے کے عمل کو یقینی بنائیں گے: گورنر اسٹیٹ بینک

    ترقی کا سفر جاری رکھنے کے عمل کو یقینی بنائیں گے: گورنر اسٹیٹ بینک

    اسلام آباد: گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا ہے کہ بہتری کے لیے برآمدات پر مبنی پالیسیوں پر عملدر آمد جاری ہے، اسٹیٹ بینک چھوٹی صنعتوں کو سستے قرضے فراہم کرنے پر غور کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے بلومبرگ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ معیشت میں ابتدائی بہتری حوصلہ افزائی کا باعث بن رہی ہے، ترقی کا سفر جاری رکھنے کے عمل کو یقینی بنائیں گے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ بہتری کے لیے برآمدات پر مبنی پالیسیوں پر عملدر آمد جاری ہے، اسٹیٹ بینک کا چھوٹی صنعتوں کو سستے قرضے فراہم کرنے پر غور جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ قرضے برآمدات میں اضافے کا باعث بنیں گے، کمرشل لینڈرز کو چاہیئے کہ نجی شعبے کو قرضوں میں اضافہ کرے۔ تمام ایسے اقدامات لیے جائیں گے جو پائیدارترقی کا باعث بنیں۔

    رضا باقر کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کے بارے میں تاثر تبدیل ہو رہا ہے، ملکی معیشت میں جامع بہتری جلد متوقع ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ شرح سود پرفیصلہ افراط زر کے اعداد و شمار پر کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اسٹیٹ بینک کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر 9 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے ہیں، رواں مالی سال زرمبادلہ ذخائر میں 1.8 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق زر مبادلہ کے ذخائر 8 ماہ کی بلند ترین سطح پر ہیں، ذخائر میں 43 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد ملک میں زرمبادلہ ذخائر کا مجموعی حجم 15 ارب 99 کروڑ 32 لاکھ ڈالر ہوگیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ واجبات میں 1.95 ارب ڈالر کی کمی آئی، یہ کمی جولائی تا اکتوبر 2019 کے درمیان میں آئی۔

  • پاکستان میں انفرا اسٹرکچر کے منصوبوں پر دھیان نہیں دیا گیا: سابق گورنر اسٹیٹ بینک

    پاکستان میں انفرا اسٹرکچر کے منصوبوں پر دھیان نہیں دیا گیا: سابق گورنر اسٹیٹ بینک

    کراچی: سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر شمشاد اختر کا کہنا ہے کہ مختلف ادوار میں پاکستان میں انفرا اسٹرکچر کے منصوبوں پر دھیان نہیں دیا گیا، انفرا اسٹرکچر کے منصوبے نہ ہونے کے باعث معاشی نمو میں زیادہ بہتری نہ ہو سکی۔

    تفصیلات کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک کی شراکت سے منعقدہ ایک سیمینار سے اظہار خیال کرتے ہوئے سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا کہ پاکستان کو معاشی نمو بڑھانے کے لیے انفرا اسٹرکچر کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف کے لیے پاکستان کو جی ڈی پی کا 8 فیصد سے زائد انفرا اسٹرکچر کے منصوبوں پر خرچ کرنا چاہیئے۔ اقتصادی سرگرمیوں میں بہتری کے لیے ٹیکس ٹو جی ڈی پی بڑھانے کی ضرورت ہے۔

    سابق گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ انفرا اسٹرکچر اور سمال میڈیم انٹر پرائزز کی ترقی کا انحصار معاشی ترقی، پیداوار، سرمایہ کاری، روزگار پیدا کرنے اور غربت کے خاتمے کے تعلق پر مبنی ہوتا ہے۔

    انہوں نے مید کہا کہ جب قانونی، ریگولیٹری اور ادارہ جاتی فریم ورک مضبوط ماحولیاتی نظام کے لیے مددگار ہوں گے تو سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا اور روزگار پیدا ہوگا۔

    تقریب میں دیگر مقررین نے بھی پاکستان میں نجی شعبہ پر مبنی انفرا اسٹرکچر فنانسنگ کے فروغ کے لیے معلومات، جدید آئیڈیاز کی فراہمی اور پاکستان کی سمال میڈیم انٹر پرائزز کی مالی رسائی میں اضافے کے طریقوں کی نشاندہی پر اظہار خیال کیا۔

    مقررین نے کہا کہ انفراسٹرکچر اور ایس ایم ایز میں سرمایہ کاری کے لیے پرائیویٹ فنڈ سے فائدہ اٹھانے، انفرا اسٹرکچر منصوبوں کے لیے قرضوں میں اضافہ اور ایس ایم ایز کے لیے سرمایہ کاری میں جدت اور شعبے کے اندر نجی و سرکاری شراکت داری میں بہتری کے جدید مواقع بھی تلاش کیے جا رہے ہیں۔

  • رضا باقر کی اسٹیٹ بینک، مالیاتی معاملات سے متعلق وزیر اعظم کو بریفنگ

    رضا باقر کی اسٹیٹ بینک، مالیاتی معاملات سے متعلق وزیر اعظم کو بریفنگ

    اسلام آباد: گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان رضا باقر نے وزیر اعظم سے ملاقات کر کے ملکی معیشت اور مالیاتی امور سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے وزیر اعظم ہاؤس میں خصوصی ملاقات کی، جس میں ملکی معاشی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    رضا باقر نے اسٹیٹ بینک اور مالیاتی معاملات سے متعلق وزیر اعظم کو بریفنگ دی، ڈالر کی قدر میں استحکام سمیت زر مبادلہ کے ذخائر پر بھی گفتگو کی گئی، گورنر اسٹیٹ بینک نے وزیر اعظم کو شرح سود اور افراطِ زر کنٹرول کرنے کے معاملات پر بھی بریف کیا۔

    واضح رہے کہ آج ورلڈ بینک کے صدر ڈیوڈ مالپس نے بھی وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی ہے، جس میں پاکستانی معیشت کے استحکام اور اس کے لیے اہم اصلاحات کی ضرورت پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    تازہ ترین:  وزیر اعظم سے صدر ورلڈ بینک کی ملاقات، پاکستانی معیشت کے استحکام پر تبادلہ خیال

    ملاقات میں پاکستانی معیشت کو مستحکم کرنے اور اہم اصلاحات کی ضرورت پر گفتگو کی گئی، کاروبار اور روزگار کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے، عوام کو بہترین تعلیم، صحت اور ہنر کی فراہمی پر بھی بات چیت ہوئی۔

    عالمی بینک کے صدر ڈیوڈ مالپس نے ملاقات سے قبل کہا تھا کہ میرا دورہ پاکستانی معیشت سمجھنے کا بہترین موقع ہے، ہم معیشت پر وزیر اعظم اور وزرائے اعلیٰ کی ترجیحات جاننا چاہتے ہیں، اور پاکستان کے ساتھ کاروبار اور ملازمتوں کا ماحول بہتر بنانے پر تعاون کے خواہش مند ہیں۔

  • پاکستان میں خواتین کے صرف 25 فیصد بینک اکاؤنٹس ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر

    پاکستان میں خواتین کے صرف 25 فیصد بینک اکاؤنٹس ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر

    کراچی : گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہے کہ پاکستان میں خواتین کے صرف 25 فیصد بینک اکاؤنٹس ہیں، ہمارا مذہب خواتین کو مالیاتی امور سے دور رہنے کا درس نہیں دیتا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنرہاؤس کراچی میں لیڈیز فنڈ ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ کمرشل بینکوں کو خواتین کیلئے آسان بینکاری نظام وضع کرنا چاہیے۔

    بینکاری میں خواتین کا کردار بڑھانے کیلئے فریقین کی تجاویز کا خیرمقدم کریں گے، گورنر رضا باقر کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا مذہب خواتین کو مالیاتی امور سے دور رہنے کا درس نہیں دیتا۔

    پاکستان میں خواتین کے صرف25فیصد بینک اکاؤنٹس ہیں، خواتین کو برابری کے مواقع دے کر معیشت میں بہتری لائی جاسکتی ہے، کئی ممالک نے خواتین کو معیشت میں حصہ دے کر ترقی حاصل کی۔

    دنیا میں75فیصد مردوں اور 66فیصد خواتین کے بینک اکاؤنٹس ہیں، پاکستان میں25فیصد مرد،7فیصد خواتین کو اکاؤنٹس کی سہولت حاصل ہے، سعودیہ میں58، ایران میں92فیصد خواتین کو بینک اکاؤنٹ کی سہولت ہے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ168اضلاع میں خواتین کی خواندگی کے لئے پروگرامز کا آغاز کیا گیا ہے، خواتین کو گھریلو صنعت کیلئے آسان قرضوں کی سہولت سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

  • ہم نظام کو ڈیجیٹل کررہے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک

    ہم نظام کو ڈیجیٹل کررہے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک

    کراچی: گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا ہے کہ شکایات آ رہی ہیں بینک ایکسچینج ریٹ میں اضافی وصولی کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک نے معاشی چیلنجز سے متعلق سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بینکنگ سیکٹر کو فروغ دینے کے اقدامات کر رہے ہیں۔

    رضا باقر نے کہا کہ ہم نظام کو ڈیجیٹل کر رہے ہیں، یہ آسان اور ڈکیومینٹڈ ہیں، موبائل سے ادائیگی کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طریقے سے پیسہ بھجوانے سے لوگوں کو مشکلات ہیں۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ شکایات آرہی ہیں بینک ایکسچینج ریٹ میں اضافی وصولی کر رہے ہیں، بینکوں کا اقدام غلط ہے معاملے کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سیونگز اکاؤنٹ، نیشنل سیونگز میں رقم پر سہولت دینے کا منصوبہ ہے، عوام تحمل کامظاہرہ کرے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم اور ریونیو بڑھ رہا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں گورنراسٹیٹ بینک ک باقر رضا کا کہنا تھا کہ معیشت کے تمام فوائد کے حصول کے لیے ادائیگیوں کی جلد ڈیجیٹلائزیشن ضروری ہے، ملک میں ڈیجیٹل ایکسس پوائنٹس میں اضافے کے لیے تمام متعلقہ فریقوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

    گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ نقد پر اتنے زیادہ انحصار اور ڈیجیٹل چینلز کو استعمال کرنے کی محدود صلاحیت سے معاشی کارکردگی کم ہوجاتی ہے اور مالی و معاشی ترقی میں اور معیشت کی دستاویز کے ہدف کے حصول میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔

  • ایکسپورٹ میں 10 سے 20 فی صد اضافہ ہوا ہے: گورنر اسٹیٹ بینک

    ایکسپورٹ میں 10 سے 20 فی صد اضافہ ہوا ہے: گورنر اسٹیٹ بینک

    لاہور: گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ معیشت میں استحکام لانا ہماری ترجیح ہے، ایکسپورٹ میں 10 سے 20 فی صد اضافہ ہوا ہے، ملک کی پائیدار ترقی نجی شعبے کی گروتھ ہی سے ممکن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنراسٹیٹ بینک رضا باقر نے آج ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس کا دورہ کیا جہاں انھوں نے کاروباری برادری سے ملاقات کی، اس موقع پر انھوں نے کہا نجی شعبے کےمسائل کے حل تک کاروبار نہیں بڑھے گا، کاروبار کے بڑھنے تک پائیدار ترقی نہیں ہو سکتی۔

    رضا باقر کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں نجی شعبے کا کاروبار بڑھے، روزگار میں اضافہ ہو، اس لیے پرائیویٹ سیکٹر کو اصول و ضوابط کے مطابق کام کرنا چاہیے، مقابلے کے رجحان کو برقرار رکھنا ہماری ترجیح ہے، اس کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔

    آج کی مزید خبریں:  گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی

    گورنر ایس بی پی نے کہا ایکسچینج ریٹ بہت اہم ہے، ایکسچینج ریٹ پالیسی بناتے وقت طلب و رسد کی موومنٹ کا خیال رکھا جاتا ہے، ماضی میں جب بھی تجارتی خسارہ بڑھا ایکسچینج ریٹ ایڈجسٹ نہیں کیا گیا، ادھار کی قسطوں کو پورا کرنے کے لیے ڈالر موجود نہیں تھے، جب خزانہ ختم ہوتا ہے تو بہت نقصان ہوتا ہے، کاروبار ختم ہو جاتا ہے۔

    رضا باقر کا کہنا تھا کہ کاروبار میں پائیدار گروتھ لانا ہماری ترجیح ہے، 6 ماہ سے پہلے کی صورت حال سے اب حالات بہتر ہیں، ہم نے اصلاحات کیں، آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا، آئی ایم ایف کی وجہ سے غلط چیزیں نہیں ہوتیں۔

    انھوں نے بتایا کہ ایکسچینج ریٹ کو مارکیٹ سسٹم میں لایا گیا ہے جو پہلے فکس تھا، سارے مسائل کا حل اسٹیٹ بینک کے پاس نہیں ہوتا، ایکسپورٹ اور ایس ایم ای سے متعلق پالیسی لا سکتے ہیں، ایس ایم ای کی گروتھ ترجیح ہے، افراط زر کو کنٹرول کرنا اسٹیٹ بینک کا کام ہے۔

  • ملک میں کافی حد تک معاشی استحکام آچکا ہے، گورنر اسٹیٹ بینک

    ملک میں کافی حد تک معاشی استحکام آچکا ہے، گورنر اسٹیٹ بینک

    کراچی: گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہے کہ ملک کے بیرونی خسارے میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے، ملک میں کافی حد تک معاشی استحکام آچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معاشی ٹیم ملک میں معاشی استحکام لارہی ہے، ملک کے بیرونی خسارے مین کمی آئی ہے۔

    ڈاکٹر رضا باقر نے کہا کہ غیر یقینی صورت حال ختم کرکے لوگوں کا اعتماد بحال کرنا ہے، ملک کا معاشی مستقبل روشن ہے، ملک میں غیریقینی کی صورت حال ختم کرکے دم لیں گے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ایکسچینج ریٹ پر پالیسی اصلاحاتی عمل کا حصہ ہے، حکومت اسٹیٹ بینک سے قرضہ لے تو مہنگائی میں اضافہ ہوتا ہے اور ایکسچینج ریٹ پر دباؤ آتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں حکومت اسٹیٹ بینک سے قرض لینا نہیں چاہتی، حکومت کے قرض کم ہوئے تو مہنگائی کی شرح بڑھنا بند ہوجائے گی۔

    مزید پڑھیں: اسٹیٹ بینک کو جدید بنانا میرا مقصد ہے: گورنر ایس بی پی رضا باقر

    ڈاکٹر رضا باقر کے مطابق عید کے بعد روپے کی قدر میں کمی دیکھی جارہی ہے، جون میں کمپنیوں کے کھاتے مکمل ہوتے ہیں، ڈالڑ کی طلب بڑھتی ہے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی سے بیرون ادائیگیوں کا زور کم ہوا ہے، اہم اپنے معاشی مستقبل سے پر امید ہیں، برآمدات بڑھانے کے اور عوامل ہیں، ایکسچینج ریٹ کو فکس رکھنا ہماری بیرونی خسارے کا سبب ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ترسیلات زر میں اضافے سے ڈالر کی قدر میں کچھ کمی ہوئی تھی، عید کے بعد ترسیلات میں کچھ کمی ہوئی، ڈالر کی قدر دوبارہ بڑھنے لگی۔

    رضا باقر نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام سے مالی خسارہ کم کرنے میں مدد ملتی ہے، بین الاقوامی مالیاتی ادارے قرضے دینے پر راضی ہوتے ہیں، آئی ایم ایف پروگرام سے دنیا کو مثبت پیغام جاتا ہے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ آئی ایم ایف سے استعفیٰ دے دیا اب میرا کوئی تعلق نہیں ہے، امید ہے 3 جولائی کو آئی ایم ایف بورڈ قرضے کی منظوری دے دے گا۔