Tag: گورنر خیبرپختونخوا

  • کسی بھی وقت مخصوص نشستوں کے ارکان سے حلف لے سکتا ہوں، گورنر کے پی

    کسی بھی وقت مخصوص نشستوں کے ارکان سے حلف لے سکتا ہوں، گورنر کے پی

    پشاور(20 جولائی 2025): گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن سے پہلے کسی بھی وقت مخصوص نشستوں کے ارکان سے حلف لے سکتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے ایک بیان میں کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کے آرڈر کے بعد میٹنگ کال کی ہے، کوشش ہے آج یا کل مخصوص نشستوں کے ارکان سےحلف لے لیں۔

    فیصل کنڈی نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کے آرڈر کے بعد میٹنگ کال کی ہے، حلف برداری ہوجائے گی اور کل سینیٹ الیکشن بھی ہوجائے گا، 2008 میں بھی ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے بلامقابلہ الیکشن کرائے تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/cj-phc-nominate-governor-kp-oath-taking-20-july-2025/

    انہوں نے کہا کہ میں بھی ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے بلامقابلہ الیکشن کرائے تھے، اگر ان کے امیدوار بات نہیں مان رہے تو ایم پی اے کیسے مانیں گے، مقابلہ ہوا تو کوشش کرینگے 5 کے بجائے 6 سینیٹ نشستیں جیتیں۔

    گورنر کے پی کا کہنا تھا کہ کےپی کے مخصوص نشستوں کے ارکان سے آج یا کل حلف ہوجائےگا، سینیٹ الیکشن کل اپنے وقت پر ہوگا، ہائیکورٹ کے آرڈر کے بعد کسی بھی وقت حلف لے سکتا ہوں، سینیٹ الیکشن سے پہلے مخصوص نشستوں کے ارکان سےحلف لے لوں گا۔

    واضح رہے کہ مخصوص نشستوں پر حلف برداری کے لیے ہونے والا خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی کورم کی نشاندہی پر ملتوی کر دیا گیا۔

    کورم کی نشاندہی پی ٹی آئی کے رکن شیر علی آفریدی نے کی جبکہ اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔

  • آصف زرداری سے اتحاد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی: گورنر خیبرپختونخوا

    آصف زرداری سے اتحاد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی: گورنر خیبرپختونخوا

    پشاور: گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ آصف زرداری  سے اتحاد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارا ملک آئین و قانون کے مطابق چلتا ہے، الیکشن کمیشن کو فیصلہ کرنے کا اختیار آئین نے دیا ہے،ملک آئین کے مطابق چلتا ہے کسی کی مرضی سے نہیں۔

    گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پاس تو بہت وکلا ہیں عدالت جاسکتے ہیں، ن لیگ کو سینیٹ الیکشن میں انتخابی نشان نہیں ملا تھا، امیدوار سینیٹ الیکشن میں انتخابی نشان کے بغیر لڑے۔

    انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کے گور نرہاؤس قیام میں سیاسی میٹنگ نہیں ہوئی، خیبرپختونخوا کا صوبہ مہمان نواز ہے، مہمان آتے رہتے ہیں اور سیاسی جماعتیں الیکشن کے دوران ملاقاتیں کرتی رہتی ہیں۔

    حاجی غلام علی نے کہا کہ فیصل کنڈی نےکہا کہ وہ جے یوآئی کے خلاف الیکشن لڑیں گے، آصف زرداری  سے اتحاد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، میرا فرض ہے کہ ریاست اور عوام کو آپس میں جوڑوں۔

    گورنرخیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں میں باتیں بہت ہوتی ہیں عمل کچھ پر ہوتا ہے، خیبرپختونخوا کو مالی مسائل کا سامنا ہے جس پر وزیراعظم سے بات کی، وزیراعظم نے صوبے کے مسائل ہل کرنے کی یقینی دہانی کرائی ہے۔

    گورنرخیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ آئین کے مطابق صوبے سے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیےگئے، اس وقت صوبے میں ملازمین کو تنخواہیں دینے میں بھی مسائل ہیں۔

    گورنرخیبرپختونخوا نے الیکشن سے متعلق کہا کہ الیکشن میں جانا ہے فیصلہ ہوچکا ہے، الیکشن میں رکاوٹ کا سوچنا عدالت کی توہین ہوگی۔

  • گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی کو تبدیل کئے جانے کا امکان

    گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی کو تبدیل کئے جانے کا امکان

    اسلام آباد : گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی کو تبدیل کئے جانے کا امکان ہے ،نئے گورنر خیبرپختونخوا کیلئے اویس غنی، شوکت اللہ، عالم خٹک کے نام زیر غور ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اتحادیوں نے جے یو آئی کو گورنر کے پی کی تبدیلی کیلئے منالیا ہے، ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی جلد تبدیل ہوں گے۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا تھا کہ نئے گورنر خیبرپختونخوا کیلئے اویس غنی، شوکت اللہ، عالم خٹک کے نام زیر غور ہے۔

    پی پی، اے این پی گورنر کے پی سے متعلق تحفظات کا اظہار کر چکی ہیں، گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی کا تعلق جمعیت علمائے اسلام سے ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پی پی نے گورنر کے پی کا عہدہ اے این پی کو دینے کی حمایت کی تھی اور پیپلزپارٹی نے گورنر کے پی کیلئے میاں افتخار حسین کا نام تجویز کیا تھا۔

    جے یو آئی نے این اے پی کو گورنر کے پی سے دستبرداری پر منایا تھا، اے این پی کی معذرت پر گورنر کے پی کا عہدہ جے یو آئی ف کو ملا تھا اور اے این پی کو مرکز میں آئینی عہدہ دینے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔

    ذرائع کے مطابق گورنر کے پی معاملے پر پی پی، جے یو آئی میں اختلافات پیدا ہوئے تھے،پیپلزپارٹی کو گورنر خیبرپختونخوا کی سرگرمیوں پر شدید تحفظات تھے اور پیپلزپارٹی نے گورنر کے پی پر عہدے کے غلط استعمال ، صوبائی انتظامیہ پر اثرانداز ہونے ،ٹرانسفر پوسٹنگ، ترقیاتی فنڈز اجرا کے الزامات لگائے تھے۔

  • گورنر خیبرپختونخوا  اپنے اعلان سے  پیچھے ہٹ گئے

    گورنر خیبرپختونخوا اپنے اعلان سے پیچھے ہٹ گئے

    پشاور : گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے 9 وجوہات کی بنا پر الیکشن تاخیر سے کرانے کا مراسلہ الیکشن کمیشن کو ارسال کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی اپنے اعلان سے پیچھے ہٹ گئے ، گورنر خیبرپختونخوا نے الیکشن کمیشن کو مراسلہ ارسال کردیا۔

    گورنر کے پی نے مراسلے میں الیکشن کی تاریخ نہ دی اور الیکشن کمیشن کو تمام اسٹیک ہولڈر سے مشاورت کی درخواست کردی۔

    گورنر کے پی کے نے 9 وجوہات کی بنا پر الیکشن تاخیر سے کرانے کا مراسلے میں کہا کہ دہشت گردی اور سیکیورٹی عملے کی عدم دستیابی اور مردم شماری کے مسائل حل کرنے کی تجویز دی۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول وزارت دفاع اور داخلہ کو اعتماد میں لیا جائے۔

    گورنرکے پی نے پہلے الیکشن کمیشن کو 28 مئی کو الیکشن کرانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

  • گورنر خیبرپختونخوا کی انتخابات کی تاریخ کیلئے خط موصول ہونے کی تصدیق

    گورنر خیبرپختونخوا کی انتخابات کی تاریخ کیلئے خط موصول ہونے کی تصدیق

    پشاور: گورنر خیبرپختونخوا غلام علی نے انتخابات کی تاریخ کیلئے خط موصول ہونےکی تصدیق کردی، خط سربمہر اور سیکرٹری کے نام پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاریخ کیلئے خط گورنر ہاؤس کو موصول ہوگیا ، گورنرخیبرپختونخوانےخط رات8 بجے موصول ہونے کی تصدیق کردی۔

    گورنرغلام علی نے بتایا کہ خط سربمہر اور سیکرٹری کے نام پر ہے، میں کھولنے کا مجاز نہیں، سیکرٹری چھٹی پر ہے، پیر کے روز آکر خود خط کھولے گا۔

    گورنر خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ خط کھولنےکےبعدہی الیکشن کمیشن سےتاریخ کےحوالےسےبات کی جائے گی اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے تناظرمیں جوبھی دستیاب تاریخ ہوگی الیکشن کروادیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ انتظامات کراناالیکشن کمیشن کاکام ہے،مجوزہ تاریخ وہ دینگے، میری خواہش تھی کہ صدرمملکت اورمیں ایک ہی متفقہ تاریخ دیتے۔

    غلام علی کا کہنا تھا کہ کل سہ پہر4 بجے متفقہ تاریخ کیلئے صدر مملکت سے رابطہ بھی کیا تھا لیکن صدرنےرات کوہی پنجاب میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان کردیا، اعلان سے قبل صدر متفقہ تاریخ کیلئے بلالیتے تو مثبت پیغام جاتا۔

  • گورنر خیبرپختونخوا کے سمری پر دستخط ، کے پی اسمبلی تحلیل ہوگئی

    پشاور : گورنرخیبرپختونخوا غلام علی نے اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کردیے، جس کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق گورنرخیبرپختونخوا غلام علی نے وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان کی جانب سے بھیجی گئی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کردیے۔

    گورنرحاجی غلام علی کے سمری پر دستخط کے بعد کے پی اسمبلی تحلیل ہوگئی۔

    گذشتہ روز وزیراعلیٰ محمود خان نے خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری گورنر کو بھجوانے کے بعد کہا تھا کہ ملکی مفاد میں کے پی اسمبلی تحلیل کرنےکا فیصلہ کیا ہے، عام انتخابات میں دو تہائی اکثریت سےدوبارہ حکومت قائم کریں گے۔

    یاد رہے اس سے قبل پنجاب اسمبلی تحلیل کردی گئی تھی ، جس کے بعد ںگراں وزیراعلیٰ کے انتخاب کا عمل جاری ہے۔

  • معاون خصوصی  کی  گورنر خیبرپختونخوا کے مستعفی ہونے کی تردید

    معاون خصوصی کی گورنر خیبرپختونخوا کے مستعفی ہونے کی تردید

    پشاور : معاون خصوصی بیرسٹر سیف نے گورنر خیبرپختونخوا کے مستعفی ہونے کی تردید کردی اور کہا کے پی میں تحریک عدم اعتمادلائی گئی تو ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی بیرسٹرسیف نے پشاور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا سپریم کورٹ کےفیصلے کو دل سے تسلیم نہیں کرتا لیکن اسے ماننا میری آئینی مجبوری ہے،سپریم کورٹ کے فیصلے سے مسئلہ ختم نہیں ہوا بلکہ لامتناہی معاملات سر ابھاریں گے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ضمیر فروشوں کی سیاست کا آغاز ہوچکا ہے، ضمیر فروشوں کی سیاست صرف اپنے مفادات کیلئے ہوگی، ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے، عمران خان تمہارے لیے دردسر ہے۔

    بیرسٹرسیف نے کہا کہ اقتدار کی مجبوریاں اب ختم ہو چکی ہیں، اب دیکھتے ہیں کہ تم کس طرح کی حکومت کرتے ہیں، منی لاندرنگ میں ملوث شخص وزیراعظم بننے جارہے ہیں اور کرپشن میں ملوث بیٹے کو وزیراعلیٰ پنجاب بنایا جارہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے کارکن ڈٹے رہے ہیں، عمران خان انہیں چین سے نہیں بیٹھنے دے گا۔

    معاون خصوصی نے مزید کہا کہ گورنرکے پی کے مستعفی ہونے کی کوئی بات سامنے نہیں آئی، خیبرپختونخوا کی اسمبلی کو نہیں توڑنا چاہیے تاہم کے پی میں تحریک عدم اعتماد لائی گئی تو ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

    بیرسٹرسیف کا کہنا تھا کہ ذاتی رائے ہے مرکز میں ہمیں اپوزیشن میں بیٹھنا چاہے اور بطور اپوزیشن متحرک کردار ادا کرنا چاہیے۔