Tag: گورنر سندھ کی تبدیلی

  • گورنر سندھ کی تبدیلی کا سوچنے والے دنیا سے چلے جائیں گے ، خواجہ اظہار الحسن

    گورنر سندھ کی تبدیلی کا سوچنے والے دنیا سے چلے جائیں گے ، خواجہ اظہار الحسن

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ کی تبدیلی کا سوچنے والے دنیا سے چلے جائیں گے گورنر یہیں رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر سندھ کو تبدیل کرنے کا سوچنے والا دنیا سے رخصت ہوجائے گا، گورنر یہیں رہے گا۔

    ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے معاہدوں کی تاریخ بہت پرانی ہے، معاہدےپورے نہیں کئے تو کیا فائدہ حکومت میں رہنے کا ، جب اقتدار ملنا ہوتا ہے تو سب کو غریب یاد آتے ہیں، اقتدار کے بعد مسئلے یاد آتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ معاہدے ہوتے ہیں تو سب سے بڑے اسٹیک ہولڈر ضمانتی ہوتے ہیں، ہم ہمیشہ جمہوریت کے راستے سے حکومت میں جاتے ہیں۔

    خواجہ اظہار کا کہنا تھا کہ جعلی ڈومیسائل کے خلاف کیس کیا تھا، 8برس پہلے سندھ اسمبلی میں آواز اٹھائی تھی لیکن حکومت سندھ نے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا، ہائیکورٹ میں کیس کی دوبارسماعت ہوئی، ہائیکورٹ نےسندھ حکومت کی کمیٹی سےرجوع کرنےکی ہدایت کی، آج سپریم کورٹ رجسٹری میں چوتھی پیشی ہے.

    انھوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ بھی تاریخ پر تاریخ کا معاملہ ہورہا ہے ، ہمیں ابھی بھی انصاف کی امید ہے، ایک سے 4 گریڈ تک دوبارہ نوکریاں دی جارہی ہیں، پورے صوبے کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ پورے ملک سے لوگ جعلی ڈومیسائل بنوا کر نوکریاں لے رہے ہیں، کے ایم سی اور ڈی ایم سی میں بھی یہی حال ہے، ماضی میں طاقتور وزیر نے کہا تھا کہ ہائیکورٹ میں کچھ نہیں ہوگا، حکومت کی جانب سے تاخیری حربے استعمال کئے جارہے ہیں۔

    رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ 2سال سے سرکاری وکیل تاریخ لے رہے ہیں آج پھر تاریخ لے لی، پتہ نہیں اب دوبارہ سپریم کورٹ بینچ کب کراچی آتا ہے، جب تک ہماری سکت باقی ہے کیس لڑیں گے، کمیٹی نے 30 روز میں رپورٹ پیش کرنا تھی لیکن 2سال بعد بھی کسی کو کمیٹی کا خیال نہیں آیا۔

  • گورنر سندھ کی تبدیلی : ن لیگ  پیپلز پارٹی سے دوبارہ ہاتھ کر گئی

    گورنر سندھ کی تبدیلی : ن لیگ پیپلز پارٹی سے دوبارہ ہاتھ کر گئی

    اسلام آباد : گورنر سندھ کی تبدیلی معاملے پر مسلم لیگ ن پی پی سے دوبارہ ہاتھ کر گئی ، ن لیگ نے پی پی قیادت کو کامران ٹیسوری کی تبدیلی کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی کے گورنر سندھ تبدیلی کے ارمان پر پانی پھیر دیا، پی پی زرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ن لیگ کامران ٹیسوری کی تبدیلی کی زبان سے پھر گئی ہے۔

    زرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے پی پی قیادت کو کامران ٹیسوری  کی یقین دہانی کرائی تھی اور  تبدیلی پر اتفاق ہوا تھا۔

    زرائع نے بتایا کہ پی پی قیادت کا کامران ٹیسوری کی تبدیلی کیلئے حکومتی شخصیت سے رابطہ ہوا تھا، جس میں پی پی سندھ کو کامران ٹیسوری کی جلد تبدیلی کی اطلاع دی گئی تھی۔

    زرائع نے کہا کہ ن لیگ سے گورنر کی تبدیلی کی یقین دہانی پر میڈیا کو خبر لیک کی گئی، سندھ حکومت کے کامران ٹیسوری سے اچھے ورکنگ ریلیشن نہیں ہیں۔

    زرائع کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کامران ٹیسوری کے اوور ایکٹیو ہونے سے نالاں ہے ، وہ متعدد بار سندھ حکومت کی ڈانٹ کی وجہ بنے ہیں، وہ کراچی میں سندھ حکومت سے زیادہ ایکٹیو ہیں۔

    زرائع کے مطابق کامران ٹیسوری صوبائی حکومت کے مقابلے زیادہ پروجیکشن لیتے ہیں اور محدود صوابدیدی فنڈز کے باوجود گورنر  سندھ متحرک نظر آتے ہیں، پی پی قیادت گورنر سندھ کی وجہ سے پارٹی پر اظہار برہمی کر چکی ہے۔

  • گورنر سندھ کی تبدیلی : ناصر حسین شاہ کا اہم بیان آگیا

    گورنر سندھ کی تبدیلی : ناصر حسین شاہ کا اہم بیان آگیا

    کراچی : وزیر توانائی سندھ ناصرحسین شاہ نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی تبدیلی کی خبروں کی تردید کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ لوکل کونسلز ایسوسی ایشن اور نجی ایوی ایشن کمپنی کےدرمیان معاہدہ کی تقریب کے بعد صحافی کے گورنر سندھ کی تبدیلی اورخالد مقبول صدیقی کی صدرآصف زرداری کی ملاقات کے حوالے سے سوال پر صوبائی وزیر ناصر شاہ نے کہا کہ سندھ کے گورنر کی تبدیلی نہیں ہورہی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ آصف زرداری بہت سی جامعات کے چانسلرہیں وفاقی وزیرخالدمقبول نےجامعات سےمتعلق مسائل پر صدرآصف زرادی سے ملاقات کی تھی۔

    خیال رہے یہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ وفاقی حکومت میں اتحادی پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں کامران ٹیسوری کی تبدیلی پر اتفاق ہو گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کی جانب سے تجویزکردہ نام بشیر میمن پر پیپلزپارٹی کو راضی کر لیا گیا ہے، بشیرمیمن سابق ڈی جی ایف آئی اےاورن لیگ سندھ کےصدر ہیں۔

    ن لیگ گورنر کی تبدیلی کیلئے عرصے سے کوشاں تھی تاہم پیپلزپارٹی نئے گورنر سندھ کے نام پر متفق نہیں تھی۔

  • گورنر سندھ کی تبدیلی ،  ایم کیو ایم  نے  بڑا فیصلہ کرلیا

    گورنر سندھ کی تبدیلی ، ایم کیو ایم نے بڑا فیصلہ کرلیا

    کراچی: گورنر سندھ کی تبدیلی کی اطلاعات پر ایم کیو ایم نے سخت ردعمل سامنے دیتے ہوئے بڑا فیصلہ کرلیا اور واضح کیا مشاورت کے بغیر تبدیلی معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ کی تبدیلی کی اطلاعات پر ایم کیو ایم کا سخت ردعمل سامنے آگیا ، گورنر سندھ کے حوالے سے چلنے والی خبروں پر ڈاکٹر فاروق ستار نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں پارٹی موقف دیتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے گورنر صرف کامران ٹیسوری ہیں۔

    ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم میں کامران ٹیسوری کے علاؤہ گورنر شپ کے لیے کوئی نام زیر غور نہیں ، جب نام زیر غور نہیں تو وفاق کو کوئی نام گورنر شپ کے لیے دینے کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔

    انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم وفاقی حکومت کی اتحادی ہے اور مشاورت کے بغیر تبدیلی معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی، کامران ٹیسوری کے لیے گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ وہ بہترین کام کررہے ہیں اور ایم کیو ایم ان سے مطمئن ہیں۔

    رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ کامران ٹیسوری وفاق اور صوبے کے درمیان بہترین رابطے کا کردار ادا کررہے ہیں ، سیاسی بندر بانٹ میں گورنر سندھ کی تبدیلی کی پنجہ آزمائی کرنے والوں کی خواہش تو ہوسکتی ہے لیکن اسکا حقیقت سے تعلق نہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے گورنر سندھ کی تبدیلی کی خبروں پر ن لیگ کی قیادت سے رابطے کا فیصلہ کرلیا، ایم کیو ایم جلد اس موقف سے وزیراعظم اور ن لیگ سے رابطہ کرے گا۔

    خیال رہے سابق نگراں وزیر اعلیٰ سندھ مقبول باقر گورنر سندھ کے لیے مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز نے تصدیق کے لیے جسٹس (ر) مقبول باقر سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا تھا کہ لوگ مبارک باد دے رہے ہیں لیکن باضابطہ طور پر مجھے آگاہ نہیں کیا گیا۔

    ذرائع کا بتانا تھا کہ گورنر سندھ کے لیے خوشبخت شجاعت سمیت دیگر نام بھی زیر غور ہیں لیکن جسٹس (ر) مقبول باقر گورنر کے لیے مضبوط امیدوار ہیں۔

    واضح رہے کہ جسٹس (ر) مقبول باقر کو 14 اگست 2023 کو سندھ کا نگراں وزیر اعلیٰ نامزد کیا گیا تھا جب گورنر کامران ٹیسوری نے 11 اگست کو وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے مشورے پر سندھ اسمبلی تحلیل کردی تھی۔