Tag: گورنر سندھ

  • گورنر سندھ کراچی کی نہاری کے بعد لاہور کے سری پائے کھانے پہنچ گئے

    لاہور: گورنر سندھ کامران ٹیسوری کراچی کی نہاری کے بعد لاہور کے سری پائے کھانے کے بھی شوقین نکلے، سری پائے کھانے وہ مزنگ چورنگی پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے لاہور میں بھی عوامی انداز اپنایا، جس طرح وہ کراچی میں نہاری کھانے کے لیے فیڈرل بی ایریا گئے تھے، ویسے ہی لاہور میں وہ مشہور سری پائے کھانے مزنگ چورنگی پہنچے۔

    گورنر سندھ نے لاہوری عوام کے ساتھ سری پائے کا مزہ لیا، اس موقع پر شہریوں نے کامران ٹیسوری کے ساتھ سیلفیاں بھی لیں۔

    واضح رہے کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری لاہور کے دورے پر ہیں، انھیں گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے دعوت دی تھی، گزشتہ روز انھوں نے گورنر پنجاب سے ملاقات بھی کی تھی۔

    کراچی میں گورنر سندھ نے کوٹ اتار کر اور آستینیں چڑھا کر مغز نلی نہاری کھائی تھی، اس موقع پر انھوں نے کہا تھا ’’میری صحت دیکھ لیں میں کھانے پینے کا شوقین ہوں، لیکن میں کسی کو ’کھانے پینے‘ نہیں دوں گا۔‘‘

    گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ’مولا جٹ‘ دیکھنے کے بعد کیا کہا؟

    کامران ٹیسوری نے دل چسپ بات بتائی کہ انھیں گورنر شپ کے 70 دنوں میں رات کا کھانا دو مرتبہ کھانا پڑا، ایک دفعہ اہلیہ کے ساتھ دوسری مرتبہ لوگوں کے ساتھ۔

    انھوں نے کہا ’’میں نے اہلیہ کو کبھی نہیں بتایا کہ میں کھا چکا ہوں، آج بھی تھوڑا بہت اہلیہ کا دل رکھنے کے لیے ان کے ساتھ کھاؤں گا۔‘‘

  • ’غلطیوں کی وجہ سے طاقت کھو دی، طاقت نہ ہو تو حقوق نہیں صرف بخشش ملتی ہے‘

    کراچی: گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا کہنا ہے کہ غلطیوں کی وجہ سے طاقت کھو دی اگر طاقت نہ ہو تو حقوق نہیں صرف بخشش ملتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گورنر سندھ کامران ٹیسوری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے لیے کوئی مسیحا نہیں آئے گا ہمیں خود ہی مسیحا بننا پڑے گا، شہر غریب ہوگیا لوگ گھر بیچنے پر مجبور ہیں جس کے پاس گاڑی تھی وہ موٹرسائیکل پر آگیا آج کراچی کے نوجوان بے روزگار ہوگئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بے روزگاری اور مجبوری کی وجہ سے نوجوان اپنا حق بھی نہیں مانگ پارہے ہیں، کراچی کے لوگ صرف، بجلی۔ گیس، پانی کے انتظار میں ہوتے ہیں، نوجوانوں سے ناکوں پر مجرموں جیسا سلوک رکھا جاتا ہے۔

    گورنر سندھ نے فاروق ستار کا شکریہ ادا کرتا ہوئے کہا کہ یہاں موجود ایک ایک ساتھی کا شکریہ ادا کرتا ہوں میرا یہاں آنے کا مقصد صرف اور صرف جوڑنا ہے ہم سب شہر کراچی کے راستوں کی طرح ٹوٹ چکے ہیں، شہر کراچی اور یہاں رہنے والوں کے دلوں پر زخم ہیں۔

    کامران ٹیسوری نے کہا کہ ’ہم سب بٹ چکے ہیں ان زخموں پر مرہم نہیں رکھ سکتے، سمندر بھی اس شہر میں ہے لیکن پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں، پانی صرف ٹینکر میں موجود ہے۔

    ’آج لوگوں کے دلوں میں شگوفے پھوٹ رہے ہیں‘ فاروق ستار

    ڈاکٹر فاروق ستار نے گورنر سندھ کو مکمل سپورٹ کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ یہ میری ٹیم ہے یہ سب ایک ساتھ آئیں گے، آج لوگوں کے دلوں میں شگوفے پھوٹ رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ تو صرف رسم ہے اب تاریخ طے کرنی ہے کہ کب جانا ہے، نوجوانوں کی بڑی تعداد انشا اللہ شامل ہوگی، ہم پوری محنت جانفشانی اور نیک نیتی کے ساتھ جائیں گے۔

    فاروق ستار نے کہا کہ آج سے پہلے ایسی نیو ایئر نائٹ نہیں منائی، گورنر سندھ کا شکر گزار ہوں کہ میرے گھر تشریف لائے، ہمارا پورا تعاون ان کے ساتھ ہے۔

  • گورنر سندھ گھر میں اہلیہ کا ہاتھ بٹانے میں بھی ماہر نکلے

    کراچی: گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری گھر میں اہلیہ کا ہاتھ بٹانے میں بھی ماہر نکلے۔

    گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کوٹ اور ٹائی پہن کر نومولود ذوالقرنین کو نہلانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کردی ساتھ ہی والدین کے لیے پیغام بھی شیئر کیا۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گورنر سندھ سوٹ، ٹائی پہن کر مگ میں پانی بھرکے نومولود ذوالقرنین کو نہلا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ’یہ ان سب لوگوں کو بتا رہا ہوں جو پورا دن کام کرتے ہیں لیکن والدین کو اپنے بچوں کا اسی طرح خیال رکھنا چاہیے۔‘

  • ’کراچی کا بیٹا اور مہاجر ہونے پر فخر ہے‘

    کراچی: گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا کہنا ہے کہ مجھے کراچی کا بیٹا اور مہاجر ہونے پر فخر ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم کے زیر اہتمام مہاجر کلچر ڈے کی تقریب میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

    کامران ٹیسوری نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے میرا نام گورنر کے لیے تجویز کیا تھا، اہل کراچی، سندھ کی خدمت کے لیے مجھ کو مامور کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اہل کراچی کو اب بجلی پانی سے بھی محروم کیا جارہا ہے، اہل کراچی کو جلد تمام محرومیوں سے چھٹکارا دلانا ہے۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ مجھ کو کراچی کا بیٹا اور مہاجر ہونے پر فخر ہے ہم سب کو مل کر کراچی اور پاکستان کی رونقیں بحال کریں گے۔

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے زیر اہتمام مہاجر کلچر ڈے کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں شرکت کے لیے کارکنان ریلیوں کی صورت میں تقریب میں شرکت کے لیے پہنچے۔

     

  • مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار سے ملاقات کے بعد گورنر سندھ کا خصوصی انٹرویو

    مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار سے ملاقات کے بعد گورنر سندھ کا خصوصی انٹرویو

    کراچی: مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار سے ملاقات کے بعد گورنر سندھ نے خصوصی انٹرویو میں کہا ہے کہ رہنماؤں نے انھیں شہر میں اختلافات ختم کیے جانے کا یقین دلایا ہے، میں چاہتا ہوں کہ سیاسی جماعتیں مل کر عوام کے مفاد کے لیے کام کریں۔

    تفصیلات کے مطابق کامران ٹیسوری کے گورنر بننے کے بعد سے وہ کراچی کے مختلف سیاسی رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتیں کر رہے ہیں، گزشتہ دنوں پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال اور ڈاکٹر فاروق ستار سے بھی ملاقات کی تھی، جس کے بعد یہ سوال اٹھ رہا تھا کہ کراچی کی سیاست میں کیا ہونے جا رہا ہے؟

    اس سلسلے میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے اے آر وائی کو خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار نے انھیں یقین دلایا ہے کہ اختلافات اور نفرتیں ختم ہونی چاہیئں، وہ دونوں بھی چاہتے ہیں کہ شہر دوبارہ سے روشنیوں کا شہر بنے، یہ ملاقاتیں اسی سلسلے کی کڑی ہیں۔

    کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ صوبے، شہر اور عوام کے وسیع تر مفاد میں کام کرنے کی ضرورت ہے، لوگوں کو کام چاہیے، لوگ نہیں سننا چاہتے کہ ہم ایک دوسرے کو ٹھیک کریں، وہ چاہتے ہیں ہم اس شہر کو ٹھیک کریں۔

    گورنر سندھ کے واضح کیا کہ ان کا مشن تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنا ہے، انھوں نے کہا ’’چاہتا ہوں تمام سیاسی جماعتیں ایک میز پر بیٹھ کر عوام کے مفاد کے لیے کام کریں۔‘‘

    ’’کیا سب کو ایک جگہ بٹھانے کی آپ کی یہ کوشش کامیاب ہو جائے گی؟‘‘ اے آر وائی کے اس سوال پر گورنر سندھ نے کہا ’’کوشش کی جائے اور اس کا فوری حل نہ نکلے تو وہ صرف کوشش ہی رہ جاتی ہے، مجھے یقین ہے کہ سب محبت سے مل جل کر صوبے میں رہیں گے اور رونقوں کو بحال کریں گے۔‘‘

    ایم کیو ایم کے ساتھ پیپلز پارٹی کے معاہدوں پر انھوں نے کہا کہ جس نے وعدے اور معاہدے کیے ان کو پورا کرنے چاہیئں، جو معاہدہ دستخط شدہ ہو اور اس کے ضامن شہباز شریف، بلاول بھٹو اور زرداری ہوں تو اس پر عمل ہونا چاہیے، میرا کام ہے کہ میں معاہدے پورے نہ ہونے پر یاد دہانی کراتا رہوں، باقی کام سیاسی جماعتوں کی قیادت کا ہے کہ وہ بات چیت کا سلسلہ جاری رکھیں۔

    کراچی میں اسٹریٹ کرائم کا جن کے قابو، سفاک ڈکیت نے مزاحمت پر ایک اور شہری کو قتل کردیا

    اسٹریٹ کرائمز پر گورنر سندھ نے کہا ’’میں کیا کوئی خاموش نہیں بیٹھے گا، اس پر جلد قابو نہ کیا گیا تو حالات کنٹرول سے باہر ہو جائیں گے، کراچی کے شہری بے چین ہیں تو میں بھی سکون سے نہیں بیٹھوں گا۔‘‘

    کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار سب کی باڈی لینگویج ایک ہے، اب یہ وقت اس شہر اور صوبے کو مل کر چلانے کا ہے، جہاں تک بات ایم کیو ایم میں واپسی کا ہے، تو کون پارٹی میں کب آئے گا اس کا فیصلہ ایم کیو ایم قیادت نے کرنا ہے، خالد مقبول فیصلہ کریں گے کون کس طرح اور کب واپس ہوگا۔

  • ایئر ہوسٹس نے گورنر صاحب کو جوس پیش کیا!

    ایئر ہوسٹس نے گورنر صاحب کو جوس پیش کیا!

    ہمیں پورا آئیڈیل کسی شخصیت میں مل جائے ایسا کم ہی ہوتا ہے۔ اس کے ٹکڑے ضرور لوگوں کی شخصیت میں بکھرے مل جاتے ہیں۔ کبھی ایسی کوئی شخصیت بھی مل جاتی ہے جس کے وجود میں ہمارے آئیڈیل کے بیش تر رنگ، بیش تر ستارے زیادہ سے زیادہ نقوش چمک رہے ہوتے ہیں اور ہم غیر شعوری طور پر اس کی طرف کھنچتے چلے جاتے ہیں۔

    میں خوش قسمت ہوں کہ مجھے ایک شخصیت ایسی مل گئی جس میں میرے آئیڈیل کے سارے رنگ نقوش موجود تھے۔ یہ ابا جان تھے۔ میرے آئیڈیل، وہ مکمل ایک شخصیت تھے۔

    بیٹیاں یوں بھی باپ سے زیادہ قریب ہوتی ہیں۔ میں اپنی امی کے مقابلے میں ابا جان سے زیادہ قریب تھی، حالاں کہ میں شروع سے ان سے بہت ڈرتی تھی، لیکن سب سے زیادہ ان سے محبت کرتی تھی۔ میں وہی ہونا چاہتی تھی، جو وہ مجھے دیکھنا چاہتے تھے۔ مجھ سے یہ کسی نے نہیں کہا۔ میری امی نے بھی نہیں، لیکن مجھے یہ احساس شدت سے رہتا تھا کہ میں کوئی بات ایسی نہ کروں، جو ابا جان کے معیار عمل سے گری ہوئی ہو۔ میرے قول و عمل میں کوئی پہلو ایسا نہ ہو کہ کوئی کہے یہ حکیم محمد سعید کی بیٹی ہیں!

    مجھے ہر وقت یہ احساس رہتا تھا کہ ابا جان نے بڑی محنت، بڑی قربانیوں سے اپنا ایک مقام بنایا ہے، ایک نام پیدا کیا ہے۔ ان کی نیک نامی پر کوئی حرف نہ آئے۔ یہ احساس بچپن کے بالکل ابتدائی زمانے سے میرے لاشعور میں جاگزیں تھا اور جیسے جیسے میں بڑی ہوتی گئی یہ احساس شعوری طور پر بڑھتا گیا۔

    ابا جان نے میری تربیت اس طرح کی کہ کبھی مجھے بٹھا کر یہ نہیں کہا کہ یہ کرنا ہے اور یہ نہیں کرنا ہے۔ تربیت کا ان کا اپنا طریقہ تھا۔ وہ ہمیشہ کہا کرتے تھے کہ میں عمل کر کے دکھایا کرتا ہوں مجھے کہنے کی ضرورت نہیں۔ انھوں نے خاموشی سے میری تربیت کی اور تمام قدریں جو انہیں عزیز تھیں اپنے عمل سے بتا دیں۔ سچائی، دیانت داری، تواضع، شائستگی، رواداری، اخلاق، دین داری۔ انہوں نے مجھے سب سکھا دیا۔

    ان کا انداز یہ تھا کہ بس اب ساتھ ہیں تو انسان سیکھتا جائے۔ ہم ساتھ رہتے تھے۔ میرا خیال ہے سونے کے لیے بس چند گھنٹے ہی تھے، جس میں ہم الگ ہوتے تھے، ورنہ مستقل ساتھ ساتھ رہتے، حتیٰ کہ جب کسی پروگرام میں جاتے، تو ساتھ ہوتے کوئی استقبالیہ ہوتا، دفتر جا رہے ہیں، دفتری معاملات ہیں، ہمیشہ ساتھ ہوتے۔ وقت تو وہ اپنا بالکل بھی ضایع نہیں کرتے تھے۔ راستے میں بھی ضروری کاغذات دیکھتے جاتے۔ ہم ان کاغذات کے حوالے سے بھی بات کر لیتے۔

    گورنری کے زمانے میں بھی وہ ہماری تربیت کرتے رہتے تھے۔ وہ نہیں چاہتے تھے کہ ہمیں کوئی غلط احساس ہو۔ ہم کسی ’کمپلیکس‘ میں مبتلا ہوں۔ ہم نے گورنر ہاؤس تو پوری طرح دیکھا بھی نہیں۔ گورنر ہاؤس کی گاڑی تو وہ خود بہت کم استعمال کرتے تھے۔ ایک مرتبہ جب وہ سندھ کے گورنر تھے، ہم ہوائی جہاز میں سفر کر رہے تھے۔ جہاز کے عملے نے اکانومی کلاس میں آگے کی دو سیٹیں جو فرسٹ کلاس کیبن کے فوراً بعد تھیں، ہمیں دی تھیں۔ ایئرہوسٹس نے جو فرسٹ کلاس میں میزبانی کر رہی تھی، دیکھا کہ گورنر صاحب بیٹھے ہیں، تو اورنج جوس لے کر ہماری طرف آئی اور ابا جان کو پیش کیا، انھوں نے نہیں لیا۔ جب انھوں نے ہاتھ نہیں بڑھایا، تو میں نے بھی ہاتھ نہیں بڑھایا۔

    مجھے معلوم تھا کہ ابا جان نے جوس کیوں نہیں لیا ہے اور یہ وہ سمجھ رہے تھے، لیکن اس کے باوجود جب ایئرہوسٹس چلی گئی، تو انھوں نے مجھ سے کہا، تمہیں پتا ہے، میں نے جوس کیوں نہیں لیا؟ میں نے کہا جی ہاں۔ یہ فرسٹ کلاس کے مسافروں کے لیے تھا، کہنے لگے ہاں، ہم اس کے مسافر نہیں ہیں، اس لیے اس پر تو ہمارا حق نہیں تھا۔ اس وقت بھی وہ چاہتے تھے کہ ہماری تربیت ہو اور ہمیں یہ معلوم ہو کہ یہ ہمارا حق نہیں ہے۔ ورنہ کیا تھا جوس وہ بھی پی لیتے اور میں بھی پی لیتی۔

    (از قلم سعدیہ راشد)

  • کراچی کی سیاست میں تبدیلی کے آثار، مصطفیٰ کمال گورنر ہاؤس پہنچ گئے

    کراچی کی سیاست میں تبدیلی کے آثار، مصطفیٰ کمال گورنر ہاؤس پہنچ گئے

    کراچی: شہر قائد کی سیاست میں تبدیلی کے آثار پیدا ہو گئے ہیں، پی ایس پی سربراہ مصطفیٰ کمال گورنر ہاؤس پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ اور سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال گورنر ہاؤس پہنچ گئے، ان کے ساتھ انیس قائم خانی بھی موجود تھے۔

    مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے ملاقات کی، جس میں سیاسی صورت حال اور مستقبل کے لائحہ عمل سمیت مختلف امور زیر غور آئے۔

    گورنر ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں کراچی کی بہتری، ترقی اور استحکام کے لیے ساتھ چلنے اور مل کر کام کرنے پر بھی گفتگو کی گئی۔

    اس سے قبل صوبے میں گیس کی بڑھتی لوڈ شیڈنگ اور گھریلو صارفین کو مشکلات کے سلسلے میں گورنر سندھ نے ایم ڈی سوئی گیس کو گورنر ہاؤس طلب کر کے ملاقات کی تھی، گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر عمران منیر کے سامنے کمپنی کی کارکردگی پر ناراضگی کا اظہار کیا۔

    ایم ڈی نے اپنی مجبوریاں بتائیں جنھیں گورنر سندھ نے مسترد کرتے ہوئے سوئی سدرن کو کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی، اور کہا کہ وہ وفاقی وزیر مصدق ملک اور دیگر متعلقہ حکام سے بات کریں گے۔

  • ڈکیتی مزاحمت پر این ای ڈی کے طالب علم کا قتل ، گورنر سندھ کا مجرمان کو جلد از جلد گرفتار کرنے کا حکم

    ڈکیتی مزاحمت پر این ای ڈی کے طالب علم کا قتل ، گورنر سندھ کا مجرمان کو جلد از جلد گرفتار کرنے کا حکم

    کراچی : گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ڈکیتی مزاحمت پراین ای ڈی کے طالب علم کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے میں ملوث مجرمان کو جلد از جلد گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے یونیورسٹی روڈ پر طالب علم کی ہلاکت کانوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی سےواقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

    گورنرسندھ نے اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف کارروائیاں تیزکرنے کی ہدایت کرتے ہوئے حکم دیا کہ واقعے میں ملوث مجرمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔

    گذشتہ روز کراچی میں ڈاکوؤں نے این ای ڈی یونیورسٹی گیٹ کے قریب ہوٹل پر لوٹ مار کی ، اکیس سالہ بلال ہوٹل پردوستوں کےساتھ چائے پی رہا تھا۔

    موبائل فون چھیننے کی کوشش پر این ای ڈی میں پٹرولیم انجینئرنگ کے تھرڈ سمیسٹر کے طالبعلم نے مزاحمت کی اور ڈاکو پرقابو پالیا لیکن ڈاکو نے انتہائی قریب سے گولی چلادی، بلال کوسینے اور پاؤں پرگولی لگی، جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔

    بلال کے بھائی کا کہنا تھا کوئی تحفظ نہیں،موبائل فون کی خاطر قیامت ڈھا دی گئی

  • جامعہ بنوریہ عالمیہ کو یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے گا: گورنر سندھ

    جامعہ بنوریہ عالمیہ کو یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے گا: گورنر سندھ

    کراچی: گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ جامعہ بنوریہ عالمیہ کو یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے جامعہ بنوریہ عالمیہ سائٹ کے دورے کے موقع پر طلبہ اور اساتذہ سے خطاب میں اعلان کیا کہ اس ماہ آپ کو ان شاء اللہ خوش خبری ملے گی، اور اس درس گاہ کو یونیورسٹی کا درجہ ضرور ملے گا۔

    جامعہ بنوریہ عالمیہ میں آمد کے موقع پر گورنر سندھ کا زیر تعلیم غیر ملکی طلبہ کی جانب سے استقبال کیا گیا، انھوں نے جامعہ کے شعبہ بیرون میں مختلف ممالک کے طلبہ سے ملاقاتوں کے علاوہ مہتمم مفتی نعمان نعیم سے بھی ملاقات کی۔

    کامران ٹیسوری نے کہا دنیا بھر سے طلبہ یہاں آ کر تعلیم حاصل کرتے ہیں، یہ جامعہ ایک ریاست کا کام کر رہی ہے، اسے یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے گا، کسی بھی دینی ادارے کو پہلی بار یونیورسٹی کا درجہ ملے گا، میرا جامعہ بنوریہ عالمیہ کے ساتھ بھر پور تعاون جاری رہے گا۔

    انھوں نے کہا میں سی ایس ایس کی تمام تیاریوں کی جامعہ بنوریہ میں ہی سہولیات کی فراہمی کا حکم دیتا ہوں۔ گورنر سندھ نے مزید کہا کہ ان کے حکم پر ایک ایپ بنایا جا رہا ہے، جن کو ملازمت نہیں ملتی وہ اس پر ہم سے رابطہ کریں گے، تو ہم انھیں ملازمت فراہم کریں گے۔

    کامران ٹیسوری نے کہا مفتی نعیم مرحوم سے میرا قریبی تعلق تھا، میں اپنی تمام پریشانیوں میں اس سے رابطے میں رہتا تھا، انھوں نے ایک ایسی درسگاہ بنائی جس کی مثال نہیں ملتی، امید ہے مفتی نعیم کے صاحب زادے اس جامعہ کو مزید وسعت دیں گے۔

    گورنر سندھ نے کہا میں اس ادارے کے گیٹ چوکیدار سے لے کر اس کے مہتمم اعلیٰ تک سب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

  • ’کراچی روشنیوں کا شہر تھا اب دوبارہ مجرموں کا شہر نہیں بننے دینا‘

    ’کراچی روشنیوں کا شہر تھا اب دوبارہ مجرموں کا شہر نہیں بننے دینا‘

    کراچی: گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا ہے کہ کراچی روشنیوں کا شہر تھا اسے اب دوبارہ مجرموں کا شہر نہیں بننے دیناہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے نارتھ ناظم آباد میں ہاکی اسٹیڈیم کا دورہ کیا اس موقع پر اولمپیئن اصلاح الدین، ڈاکٹر جنید علی شاہ ودیگر افراد موجود تھے۔

    انہوں نے کہا کہ اصلاح الدین ہاکی کے لی جو کررہے ہیں وہ قابل ستائش ہے آج ڈاکٹر محمد علی شاہ بہت یاد آرہے ہیں، انہوں نے طویل عرصے تک کھیلوں کے فروغ کے لیے کردار ادا کیا۔

    کامران ٹیسوری نے کہا کہ کراچی کا ایڈمنسٹریٹر اور بلدیاتی ایڈمنسٹریٹر ایم کیو ایم کے ہوں گے جبکہ بلدیاتی قوانین میں ترامیم، حلقہ بندیوں کے مطالبے پر عمل کیا جائے گا۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ ہم تین چیزوں پر کام کررہے ہیں ایک لوگوں میں محبت، دوریوں کا خاتمہ کرکے ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔

     مزید پڑھیں: مولا جٹ بن کر ہی پاکستان کی بہتری کیلیے کام کروں گا، گورنر سندھ

    کامران ٹیسوری نے کہا کہ میں جس کے در پر جاسکتا ہوں جارہا ہوں، ہمیں صحت کے ساتھ تعلیم کے شعبے پر بھی کام کرنے کی ضرورت ہے، سندھ حکومت کے ساتھ صحت، تعلیم کے نئے پراجیکٹس پر کام کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ سے گورنر کے تعلقات اچھے ہونا چاہیے میرے دروازے مراد علی شاہ کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں، کراچی کو ایسے شخص کی ضرورت ہے جو اس کے دکھوں کا مداوا کرسکے۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ آصف علی زرداری کی خیریت دریافت کرنے گیا تھا، ان سے کہا صوبے کی ترقی کے لیے مکمل تعاون کے لیے تیار ہوں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سیاست سیاسی جماعتوں کا کام ہے میں جوکرسکا وہ کروں گا، حیدرآباد میں یونیورسٹی کا ہمارا پرانا مطالبہ تھا جس پر عمل ہوا ہے۔