Tag: گوشت

  • 1 ہزار کلو ناقص اور بدبودار گوشت تلف کردیا گیا

    1 ہزار کلو ناقص اور بدبودار گوشت تلف کردیا گیا

    راولپنڈی(24 اگست 2025): فوڈ اتھارٹی راولپنڈی نے 1 ہزار کلو مرغی کاگوشت تلف کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فوڈ اتھارٹی راولپنڈی نے ناقص گوشت کیخلاف مختلف کارروائیوں میں 1 ہزار کلو مرغی کے گوشت کو ناقص اور بدبودار ہونے پر تلف کر دیا۔

    ترجمان فوڈ اتھارٹی راولپنڈی کے مطابق کاروائی فوجی کالونی میں موجود چکن شاپ کیخلاف کی گئی، مرغی کے گوشت سے بدبو اور اسے انتہائی ناقص طریقے سے اسٹور کیا ہوا تھا۔

    ترجمان فوڈ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ناقص اور بدبودار گوشت کو پیروادہی کے مختلف ہوٹلوں میں سپلائی کیا جانا تھادوکان مالک کیخلاف پیرواداہی تھانے میں درخواست جمع کرا دی گئی۔

    اس سے قبل ڈھوک کشمیریاں سروس روڈ پر واقع گودام پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران ٹیموں نے 8 ہزار کلو برآمد بدبودار گوشت تلف کر دیا تھا۔

    ترجمان فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ گوشت پر کسی سلاٹر ہاؤس کی مہر بھی موجود نہیں تھی، گوشت سرگودھا، جھنگ اور گوجرہ سے گاڑیوں میں چھپا کر لایا گیا، ملزمان کے خلاف تھانے میں ایف آئی آر درج کروا دی گئی ہے۔

  • کہیں آپ گدھے کا گوشت تو نہیں کھا رہے؟ پہچان کا آسان طریقہ

    کہیں آپ گدھے کا گوشت تو نہیں کھا رہے؟ پہچان کا آسان طریقہ

    گدھے کا گوشت شناخت کرنا مشکل ہو سکتا ہے کیونکہ یہ ظاہری طور پر گائے یا بھینس کے گوشت سے ملتا جلتا ہو سکتا ہے۔ تاہم، کچھ طریقوں سے اس کی شناخت ممکن ہے۔

    پاکستان میں گدھے کے گوشت کا استعمال عام طور پر نہیں ہوتا اور یہ شرعی و قانونی طور پر بھی متنازع ہے۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق، حلال گوشت کے لیے مخصوص جانوروں (جیسے گائے، بکری، مرغی وغیرہ) کا گوشت کھانا جائز ہے، جبکہ گدھے کا گوشت کھانا حلال جانوروں کی فہرست میں شامل نہیں۔

    قانونی طور پر، پاکستان میں گدھے کا گوشت فروخت کرنا یا کھانا غیر قانونی ہو سکتا ہے، کیونکہ فوڈ سیفٹی قوانین کے تحت صرف منظور شدہ ذرائع سے حاصل کردہ گوشت ہی فروخت کیا جا سکتا ہے۔

    لیکن پاکستان کے کچھ علاقوں میں گدھے کے گوشت کو مرغی یا گائے کے گوشت کے طور پر ملاوٹ کرکے فروخت کرنے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جو کہ غیر قانونی اور غیر اخلاقی ہے، حال ہی میں اسلام آباد میں گدھوں کے گوشت کی فروخت کا انکشاف ہوا ہے جس کا تھانہ سنگجانی میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، ترنول میں چھاپے کے دوران گدھےکا ایک ہزار کلو گوشت برآمد کیا گیا تھا۔

    ایف آئی آر کے مطابق کھالیں گوادر لیجا کر بیرون ملک ایکسپورٹ کی جاتی تھیں، اس کارروائی کے دوران ایک غیر ملکی شخص کو بھی گرفتار کیا گیا تھا، گرفتار چینی شہری گوشت کے حوالے سے ریکارڈ یا کوئی واضح جواب نہ دے سکا۔

    ان طریقوں سے آپ گوشت کی پہچان کرسکتے ہیں

     

    رنگ اور بناوٹ:

    گدھے کا گوشت گائے کے گوشت سے زیادہ گہرا سرخ یا بھورا ہوتا ہے، اس کی بناوٹ سخت اور ریشے دار ہوتی ہے، اور اس میں چکنائی کم ہوتی ہے۔

    گدھے کے گوشت کی بو گائے یا بھینس کے گوشت سے مختلف ہوتی ہے، اس میں ایک خاص قسم کی تیز یا غیر معمولی بو آتی ہے، جو پکاتے ہوئے خواتین پہچان سکتی ہیں

    ذائقہ:

    اگر پکایا جائے تو اس کا ذائقہ گائے کے گوشت سے کچھ مختلف ہوتا ہے، ماہرین کے مطابق مٹن اور بیف ( گائے یا بکرے) کے ریشے ذرا سخت ہوتے ہیں۔

    اگر آپ گوشت کا ایک بڑا ٹکڑا ہتھیلی پر رکھیں تو وہ ہتھیلی پر جما رہے گا جب کہ گدھے کے گوشت کے ریشے بہت نرم ہوتے ہیں اور وہ قدرے لبلبا ہوتا ہے اس لیے ہتھیلی پر وہ جما نہیں رہےگا اور گرسکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ گدھے کا گوشت ذائقے میں بھی قدرے مختلف ہوتا ہے،کھانے میں  یہ تھوڑا میٹھا اور چبانے میں سخت محسوس ہوسکتا ہے۔

    رائے

    گوشت کی خریداری معتبر اور تصدیق شدہ دکان سے کریں، غیر قانونی یا مشکوک دکانوں سے گوشت خریدنے سے گریز کریں۔

    مقامی علامات:

    بعض اوقات گدھے کے گوشت کو سستے داموں میں فروخت کیا جاتا ہے، جو ایک مشکوک علامت ہو سکتی ہے۔

    گدھے کا گوشت کھانا کئی ممالک میں غیر قانونی یا ممنوع ہے، اور اسے گائے کے گوشت کے طور پر ملاوٹ کر کے فروخت کرنا دھوکہ دہی ہے۔ اگر آپ کو شک ہو تو گوشت کی جانچ کے لیے فوڈ سیفٹی اتھارٹی یا لیبارٹری سے رابطہ کریں۔

    یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کا چھاپہ، 50 گدھے اور 25 من گوشت برآمد

  • بڑا ریلیف:  1400 روپے کلو میں ملنے والا بچھیا کا گوشت  700 روپے میں ملنے لگا

    بڑا ریلیف: 1400 روپے کلو میں ملنے والا بچھیا کا گوشت 700 روپے میں ملنے لگا

    کراچی : شہریوں کو 1400 سے 1500 روپے کلو میں ملنے والا گوشت آدھی قیمت میں ملنے لگا، جس سے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مہنگائی سے ستائے شہریوں کو ریلیف دینے کے لیے ایم کیو ایم پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی عامر صدیقی کا اہم اقدام سامنے آیا۔

    ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے سحری کے لیے شہریوں کو آدھی قیمتوں ہر معیاری گوشت فراہم کیا گیا۔

    رکن سندھ اسمبلی نے بتایا کہ صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 102 کے رہائشیوں کو ریلیف دینے کے لیے اقدام اٹھایا ہے ، بچھیا کا گوشت 700 روپے کلو میں فروخت کیا جا رہا ہے جبکہ مارکیٹ میں یہ گوشت 1400 سے 1500 روپے کلو میں فروخت ہو رہا ہے۔

    رات کے اس پہر بھی بڑی تعداد میں شہری یہاں موجود ہیں ، سماجی تنظیم کے تعاون سے ایم کیو ایم نے شہریوں کو ریلیف دینے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔

    خیال رہے ماہ رمضان کا آخرے عشرہ شروع ہوگیا لیکن مہنگائی کا جن قابو میں نہ آسکا، مہنگائی سے پریشان عوام بڑھتی قیمتوں پردہائی دیتے نظر آرہے ہیں۔

    عوام نے حکومت سے اپیل کی کہ مہنگائی کو کنٹرول کرے، رمضان المبارک میں ریلیف فراہم کرے۔

    Gold Price in Pakistan Today- پاکستان میں آج سونے کی قیمت

  • سینکڑوں من خراب اور مضر صحت گوشت، دودھ، مصالحہ جات پکڑے گئے

    سینکڑوں من خراب اور مضر صحت گوشت، دودھ، مصالحہ جات پکڑے گئے

    فوڈ سیفٹی حلال فوڈ اتھارٹی نے سینکڑوں من خراب اور مضر صحت گوشت، مصالحہ جات، دودھ ضبط کرنے کے بعد تلف کر دیا۔

    فوڈ سیفٹی حلال فوڈ اتھارٹی نے پشاور کے مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر سینکڑوں من خراب اور مضر صحت گوشت، مصالحہ جات، دودھ اور کھانے پینے کی مختلف اشیا پکڑ کر انہیں تلف کر دیا۔

    ترجمان فوڈ سیفٹی کے مطابق پشاور میں ایک گاڑی سے 5250 کلوگرام (125 من) خراب اور مضر صحت گوشت برآمد کرکے تلف کر دیا گیا۔ یہ گوشت کراچی سے لایا گیا تھا اور شہر کے مختلف شہروں میں فراہم کیا جانا تھا۔

    اس کے علاوہ فوڈ اتھارٹی یونٹ نے چارسدہ، زریاب کالونی اور دیگر علاقوں میں بیکری اور مصالحہ جات یونٹس پر چھاپے مار کر 3400 کلو (85 من) مضر صحت مصالحہ جات ضبط کر لیے۔ ان مصالحوں میں چوکر، نان گریڈ فوڈ کلر اور ناقص تیل کا استعمال کیا جا رہا تھا۔

    فوڈ سیفٹی اتھارٹی نے ایک یونٹ پر چھاپہ مار کر 100 کلو نان گریڈ فوڈ اور ناقص تیل برآمد کر کے یونٹ کو سیل بھی کر دیا۔

    ترجمان کے مطابق رات گئے ڈی آئی خان ٹیم نے بھی بکھر پل پر ناکہ بندی کر کے گاڑیوں کی تلاشی لی اور موبائل فوڈ ٹیسٹنگ لیب سے 320 لیٹر دودھ کے نمونے غیر معیاری ہونے پر تلف کر دیا۔ اس کے علاوہ مالاکنڈ میں گھی اینڈ آئل مل کی پراڈکٹس کے نمونے بھی غیرمعیاری ثابت ہونے پر ضبط کر کے مل کو سیل کر دیا گیا۔

    ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی واصف سعید کا کہنا ہے کہ صوبہ بھر میں فوڈ سیفٹی ٹیمیں کارروائیاں کر رہی ہیں۔

  • مندر میں گوشت کس نے رکھا؟ ویڈیو میں اہم انکشاف

    مندر میں گوشت کس نے رکھا؟ ویڈیو میں اہم انکشاف

    بھارت میں حیدرآباد کے ٹپہ چبوترہ پولیس اسٹیشن کے حدود میں واقع مندر میں گوشت ملنے کے معاملے کی تحقیقات میں اہم انکشاف ہوا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یہ واقعہ کسی انسانی مداخلت کا نتیجہ نہیں بلکہ ایک بلی کی حرکت تھی جو گوشت کا ٹکڑا مندر میں لے کر پہنچی تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ آج صبح پولیس کو اطلاع ملی کہ مدینہ ہوٹل، نٹراج نگر کے قریب واقع مندر کے احاطے میں گوشت کا ایک ٹکڑا کسی نے رکھا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق پولیس اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچ گئی جبکہ اے سی پی، ایڈیشنل ڈی سی پی، اور ڈی سی پی سمیت سینئر افسران بھی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے مندر پہنچ گئے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق تحقیقات کے لئے چار خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئیں جنہوں نے قریبی سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا۔

    تحقیقات کے دوران پولیس کو ایک سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل ہوئی، جس میں واضح طور پر دیکھا گیا کہ مندر کے شمال کی جانب ایک بلی گوشت کا ٹکڑا اپنے منہ میں لے کر داخل ہو رہی ہے۔

    تحقیقات میں یہ ثابت ہو گیا کہ مندر میں گوشت رکھنے کی ذمہ دار یہی بلی تھی اور اس واقعے میں کسی قسم کی شرارت یا سازش کا کوئی پہلو شامل نہیں تھا۔

    انتہا پسند ہندوؤں نے مندر کے پجاری کو بھی نہ بخشا

    پولیس حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اس معاملے میں افواہیں یا غلط معلومات پھیلانے سے گریز کریں اور کسی بھی غیر مصدقہ خبر پر یقین نہ کریں۔ پولیس کمشنر نے اس واقعہ کی فوری اور مؤثر تحقیقات کرنے والی پولیس ٹیم کی کارکردگی کو سراہا۔

  • زیادہ گوشت کون کھاتا ہے؟ مرد یا خواتین ؟ اہم انکشاف

    زیادہ گوشت کون کھاتا ہے؟ مرد یا خواتین ؟ اہم انکشاف

    گوشت کھانے پینے کے شوقین افراد کی مرغوب غذا کہلاتی ہے، ان کو کھانے میں گوشت کی ڈش نہ ملے تو ڈنر یا لنچ کا مزہ کرکرا سا ہوجاتا ہے لیکن کیا مرد و خواتین یکساں مقدار میں گوشت کھانا پسند کرتے ہیں؟

    گوشت کے انسانی صحت پر کئی اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں جب کہ اسے کھانے سے کئی جان لیوا بیماریوں کے امکانات بھی کافی حد تک کم ہوجاتے ہیں تاہم گوشت کی ایک حد سے زیادہ مقدار کسی بھی انسان کے لیے فائدہ مند ثابت ہونے کے بجائے اس کے لیے مصبیت بن سکتی ہے۔

    Make mine

     

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایک نئی تحقیق میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں خواتین کے مقابلے میں مرد زیادہ گوشت کھاتے ہیں۔

    گوشت کی جانب عورتوں کے کم رجحان کا تعلق انسانی معاشرے کی ارتقا سے جڑا ہے جس میں عورتوں کو گوشت کھانے سے روکا جاتا تھا، کیوں کہ ان کے خیال میں گوشت کا استعمال نسوانی ہارمونز پر منفی اثر ڈال سکتا ہے جس سے حمل اور بچے کی پیدائش میں پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔

    Men Eat

    سائنسی جریدے ’نیچر‘ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ گوشت کھانے کی ترجیحات کا تعلق جنس سے منسوب ہے اور یہ رجحان دنیا کے ہر معاشرے دیکھا جا سکتا ہے۔ خاص طور پر ترقی یافتہ ملکوں میں یہ تفریق زیادہ نمایاں نظر آتی ہے۔

    محققین کا کہنا ہے کہ اگر خواتین اور مردوں کو معاشرتی اور مالی لحاظ سے اپنی خوراک منتخب کرنے کی آزادی ہو تو خواتین کے انتخاب میں گوشت کی مقدار کم ہوگی۔

    سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ معاشرتی ارتقا کے ابتدائی ادوار میں عورتوں کو گوشت کھانے سے روکا جاتا تھا کیوں کہ ان کے خیال میں گوشت کا استعمال نسوانی ہارمونز پر منفی اثر ڈال سکتا ہے جس سے حمل اور بچے کی پیدائش میں پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔

     women

    دوسری جانب مرد بڑی رغبت سے گوشت کھاتے تھے کیوں کہ وہ شکاری معاشرے کا حصہ تھے اور شکار صرف ان کی خوراک کی ضروریات ہی پوری نہیں کرتا تھا بلکہ کئی معاشرتی رسمیں اور اعزاز و افتخار بھی شکار سے ہی جڑے تھے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں گوشت کی سالانہ فی کس کھپت 24 کلو گرام ہے جب کہ یو ایس ڈپارٹمنٹ آف ایگریکلچر کے مطابق امریکہ میں گوشت کا سالانہ فی کس استعمال 102 کلو گرام ہے۔

    بھارت کا شمار دنیا بھر میں سب سے کم گوشت استعمال کرنے والے ممالک میں دوسرے نمبر پر ہے جہاں گوشت کی سالانہ فی کس کھپت ساڑھے تین کلو گرام ہے جس کی بڑی وجہ وہاں کے مذہبی عقائد اور معاشرتی روایات ہیں۔

     cultures

    دنیا بھر میں گوشت کا سب سے کم استعمال افریقی ملک برونڈی میں ہے جس کی بنیادی وجہ غربت اور قوت خرید کا کم ہونا ہے۔

    یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ دنیا بھر میں ہرسال مجموعی طور پر سب سے زیادہ گوشت چین میں کھایا جاتا ہے جس کا سبب اس کی ایک ارب چالیس کروڑ کی آبادی ہے۔

    سال 2021 کے اعداد و شمار کے مطابق چین میں 10 کروڑ ٹن سے زیادہ گوشت کھایا گیا تھا جو دنیا کی کل کھپت کا 27 فیصد تھا۔

  • بقر عید پر چٹ پٹے کھانے ضرور کھائیں مگر … ماہرین صحت کا اہم مشورہ

    بقر عید پر چٹ پٹے کھانے ضرور کھائیں مگر … ماہرین صحت کا اہم مشورہ

    بقر عید پر چٹ پٹے کھانے بہت شوق اور اہتمام کے ساتھ کھائے جاتے ہیں، گوشت کی مقدار بھی عام دنوں کی نسبت بہت زیادہ لی جاتی ہے، اس سلسلے میں ماہرین صحت نے اہم مشورہ دیا ہے۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بقر عید پر چٹ پٹے کھانے ضرور کھائیں مگر احتیاط سے، بے شک گوشت جسم کو طاقت بخشتا ہے‘ خون پیدا کرتا ہے اور انسان کی صحت کا ضامن بھی ہے لیکن گوشت کا زیادہ استعمال مضر صحت بھی ہے۔

    طبی ماہرین کے مشورے کے مطابق عید پر گوشت کھائیں لیکن اعتدال کے ساتھ، اور گوشت کے پکوانوں اور تکے بوٹیوں میں مسالوں کا زیادہ استعمال بھی نقصان دہ ہے، اس لیے شوگر، دل اور بلند فشار خون کے مریض خصوصی احتیاط کریں۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کلیجی، گردے، مغز اور پائے کھانے سے گریز کریں، طبی ماہرین باربی کیو سے بھی ہاتھ روکنے کی تلقین کرتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ باربی کیو کا گوشت مکمل نہیں پکتا، اس لیے جلد ہضم نہیں ہوتا۔

    طبی ماہرین کو اس بات کا اندازہ بھی ہے کہ عید الاضحیٰ کے موقع پر گوشت خوری سے ہاتھ روکنا دشوار ہے‘ اس لیے وہ مشورہ دیتے ہیں کہ سب کھائیں مگر کم مقدار میں۔

  • عید الاضحیٰ کے موقع پر کتنا گوشت کھانا چاہیے؟ ماہر امراض قلب نے بتا دیا (ویڈیو)

    عید الاضحیٰ کے موقع پر کتنا گوشت کھانا چاہیے؟ ماہر امراض قلب نے بتا دیا (ویڈیو)

    عام طور سے عید الاضحیٰ کے موقع پر لوگ بہت زیادہ مقدار میں گوشت خوری کرتے ہیں، جن سے وہ صحت کے کئی مسائل کا شکار ہو جاتے ہیں۔

    ماہر امراض قلب پروفیسر ڈاکٹر پرویز چوہدری نے اس سلسلے میں بتایا ہے کہ عید قرباں پر زیادہ گوشت کھانے سے احتیاط کریں، جہاں گیسٹرو کے مسائل سامنے آتے ہیں وہیں دل کے مریضوں کے لیے بھی خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

    ایسے میں عید کے موقع پر گوشت کھانے میں کیسے توازن برقرار رکھا جائے؟ اس سلسلے میں پروفیسر ڈاکٹر پرویز چوہدری نے بتایا کہ اگر مریض کا دل ٹھیک ہے تو زیادہ گوشت کھانے سے گیسٹرو کا مرض تو ہو سکتا ہے، تاہم دل یہ بوجھ برداشت کر جائے گا، ایک دو مرتبہ ایسا کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

    انھوں نے کہا کہ اگر کوئی ہارٹ فیلیئر کا مریض ہے، یعنی پہلے دل کا مسئلہ ہو چکا ہے، وہ جب زیادہ گوشت کھا کر اپنے معدے کو اس سطح تک بھرتا ہے تو اس سے دل کا آؤٹ پٹ معدے کی طرف زیادہ ہو جاتا ہے، عام حالت میں یہ آؤٹ پٹ 5 سے 10 فی صد ہوتا ہے، ایسے میں یہ 30 سے 40 فی صد تک چلا جاتا ہے۔

    ڈاکٹر پرویز نے بتایا کہ ایسے وقت یہ افراد خطرے سے دوچار ہوتے ہیں، اور انھیں ہارٹ اٹیک بھی ہو سکتا ہے، اس لیے دل کے مریض کو ایک ہفتے میں آدھا کلو سے لے کر 3 پاؤ تک گوشت کھانا چاہیے، اتنی مقدار میں ہمارا جسم گوشت کو برداشت بھی کر لیتا ہے اور اس کی ضرورت بھی ہے۔

  • مرغی کے گوشت کی قیمت میں اضافہ، نئی قیمت کیا ہے؟

    مرغی کے گوشت کی قیمت میں اضافہ، نئی قیمت کیا ہے؟

    لاہور: ناجائز منافع خوروں نے مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں پھر سے من مانا اضافہ کردیا جس کے بعد فی کلو گوشت 477 روپے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں گزشتہ دنوں مرغی کے گوشت کی قیمت میں کمی کے بعد اب دوبارہ 39 روپے کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد فی کلو مرغی کا گوشت 477 روپے کا ہوگیا۔

    فارم گیٹ ریٹ زندہ مرغی 305 روپے، زندہ برائلر مرغی کا تھوک ریٹ 317 روپے فی کلو مقرر کیاگیا جبکہ زندہ برائلر مرغی کا پرچون ریٹ 329 روپے فی کلو مقرر ہے۔

    فارمی انڈوں کی سرکاری قیمت میں ایک روپے فی درجن اضافے سے قیمت 256 روپے فی درجن مقرر کی گئی ہے۔

  • مہنگائی پر مصری حکومت کا عوام کو انوکھا مشورہ

    اس وقت دنیا بھر میں کئی ممالک کو مہنگائی کا سامنا ہے اسی میں مصری حکومت نے اپنی عوام کو انوکھا مشورہ دیا ہے۔

    عرب دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والی ملک کرنسی کے ریکارڈ بحران اور پانچ سالوں میں بدترین مہنگائی کا شکار ہے، جس کی وجہ سے خوراک اس قدر مہنگی ہو گئی ہے کہ بہت سے مصری اب مرغی کھانے کو بھی ترس گئے۔

    ایسے میں حکومت نے اس مہنگائی کے توڑ میں مضحکہ خیرمتبادل پیش کیا ہے کہ وہ پروٹین سے بھرپور مرغی کے پنجے کھائیں۔

    مصری حکومت اپنے شہریوں کو سستی روٹی فراہم کرے گی

    مصری حکومت نے کہا کہ مہنگائی کا طوفان آیا ہوا ہے جس کے باعث گوشت کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا۔

    دوسری جانب سو شل میڈیا پر اس حکومتی مشورے پر مصر مہنگائی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے ، بہت سے مصری اس بات پر ناراض ہیں کہ حکومت شہریوں سے ایسی کھانوں کا سہارا لینے کو کہ رہی ہے جو ملک میں انتہائی غربت کی علامت ہیں۔