Tag: گوشت

  • 140 لیٹر پانی سے تیار ہونے والا کافی کا ایک کپ

    140 لیٹر پانی سے تیار ہونے والا کافی کا ایک کپ

    کیا آپ روزانہ صبح اٹھ کر کافی پیتے ہیں؟ تو کیا آپ جانتے ہیں آپ کی ایک کپ کافی میں کتنا پانی شامل ہوتا ہے؟ شاید آپ کہیں کہ ایک کپ، لیکن درحقیقت آپ کی ایک کپ کافی میں 140 لیٹر پانی شامل ہوتا ہے۔

    اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کے مطابق ایک کپ کافی میں استعمال ہونے والے بیجوں کو اگانے، تیار کرنے اور منزل مقصود تک پہنچانے کے لیے 140 لیٹر پانی استعمال ہوتا ہے۔

    درحقیقت زراعت پانی استعمال کرنے والا سب سے بڑا شعبہ ہے۔ زمین پر موجود صاف پانی کا 70 فیصد حصہ زراعت میں استعمال کیا جاتا ہے۔ گویا آپ کے سامنے رکھی کھانے پینے کی کوئی بھی شے کئی سو لیٹر پانی سے اگائی گئی۔

    جب ہم کوئی کھانے پینے کی شے پھینکتے یا ضائع کرتے ہیں تو اس کئی سو لیٹر پانی کو بھی ضائع کرتے ہیں جو کسی بھی طرح ایک احسن عمل نہیں ہے۔

    صرف کافی ہی نہیں ہر خوردنی شے بے تحاشہ پانی کے استعمال کے بعد اس حالت میں ہمارے سامنے ہوتی ہے کہ اسے کھایا جاسکے۔ جیسے گائے کا ایک کلو گوشت 15 ہزار 415 لیٹر پانی کے استعمال کے بعد حاصل ہوتا ہے۔

    اسی طرح ایک سیب 70 لیٹر پانی کے استعمال کے بعد تیار ہوتا ہے۔

    پانی کا اس قدر استعمال کرنے میں زراعت واحد شعبہ نہیں، فیشن انڈسٹری بھی کچھ اسی طرح پانی استعمال کرتی ہے۔

    فیشن کی صنعت ایک سال میں اتنا پانی استعمال کرتی ہے کہ اس سے اولمپک سائز کے 3 کروڑ 20 لاکھ سوئمنگ پولز بھرے جا سکتے ہیں۔

    آپ کے روزمرہ استعمال کی ایک سادی ٹی شرٹ بنانے میں 2 ہزار 720 لیٹر جبکہ ایک جینز بنانے میں 10 ہزار لیٹر پانی استعمال ہوتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق پانی بچانے اور ماحول دوست بننے کے لیے ضروری ہے کہ مختلف اشیا کو کم سے کم خریدا جائے اور پھینکنے کے بجائے کسی اور طرح استعمال کیا جائے۔

  • ہوشیار! عید کے یہ پکوان آپ کو خطرناک نقصان پہنچا سکتے ہیں

    ہوشیار! عید کے یہ پکوان آپ کو خطرناک نقصان پہنچا سکتے ہیں

    عید الاضحیٰ کی آمد آمد ہے اور اس کے ساتھ ہی خواتین عید کی تعطیلات میں پکانے کے لیے کھانوں کی ایک لمبی فہرست تیار کر چکی ہوں گی جسے دیکھ کر منہ میں پانی بھر آئے گا۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں کچھ غذائیں ایسی ہیں جنہیں کھا کر آپ کی عید خراب ہوسکتی ہے اور آپ کو ڈاکٹر کے پاس جانا پڑ سکتا ہے، لہٰذا ایسی غذاؤں سے پرہیز کرنا ہی بہتر ہے۔

    آئیں دیکھتے ہیں وہ کون سی غذائیں ہیں۔

    تلا ہوا گوشت

    عید گوشت کے بغیر ادھوری ہوتی ہے، عید پر گوشت سے مختلف اقسام کی مزیدار ڈشز تیار کی جاتی ہیں جن میں سے ایک تلا ہوا گوشت بھی ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں تلا ہوا گوشت صحت کے لیے نہایت مضر ہے۔

    درست طریقے سے نہ پکانے پر اس میں جراثیم باقی رہ سکتے ہیں جو آپ کو خطرناک بیماریوں اور مختلف انفیکشنز میں مبتلا کرسکتے ہیں۔ اس کی جگہ آپ گوشت کو اچھی طرح پکا کر، گرل یا بیک کر کے کھا سکتے ہیں۔

    کیک

    عید پر عزیز و اقارب کے گھر جاتے ہوئے میٹھے کے طور پر لے جانے کے لیے کیک سے بہتر کوئی چیز نہیں۔ عید پر مرغن پکوان کھانے کے بعد میٹھے کی ضرورت بھی محسوس ہوتی ہے چنانچہ ایسے موقع پر کریم کیکس بھی دستر خوان پر دکھائی دے سکتے ہیں۔

    تاہم اس میں موجود مٹھاس آپ کے وزن میں اضافہ کرسکتی ہے اور آپ کو شوگر میں بھی مبتلا کرسکتی ہے۔ اس عید پر میٹھے میں تازہ پھل خود بھی کھائیں اور مہمانوں کو بھی پیش کریں۔

    جنک فوڈ

    جنک فوڈ کھانا ہماری عام عادت بن گیا ہے اور اس کے خطرناک نقصانات بھی ڈھکے چھپے نہیں، لیکن چونکہ عید پر آپ کے گھر میں آپ کی پسندیدہ نہایت مزیدار ڈشز تیار ہوں گی تو عید پر جنک فوڈ کھانے کے بجائے گھر کا بنا ہوا صحت مند کھانا کھانے کو ترجیح دیں۔

    سوڈا ڈرنکس

    عید پر مرغن کھانوں کے ساتھ کولڈ ڈرنکس بھی ضروری سمجھی جاتی ہیں۔ یہ آپ کا کھانا ہضم تو کردیتی ہیں تاہم ان میں موجود مضر صحت اجزا آپ کے جسم کو خطرناک نقصانات پہنچا سکتے ہیں۔

    دن کے آغاز پر ایک جگ لیموں کا شربت بنا کر رکھ لیجیئے، اور جب بھی کچھ پینے کی خواہش ہو تو اس شربت کو نوش کریں۔ لیموں کا شربت مرغن غذاؤں کو ہضم کرنے میں مدد دے گا اور آپ سینے کی جلن سے بھی محفوظ رہیں گے۔

  • ملک میں گوشت کی پیداوار بڑھانے کا فیصلہ

    ملک میں گوشت کی پیداوار بڑھانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: ملک میں گوشت کی پیداوار بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لیے مویشیوں کو فربہ کیا جائے گا جبکہ ملک بھر میں فارمز قائم کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں گوشت کی پیداوار بڑھانے کا منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لیے 4 لاکھ مویشیوں کو فربہ کیا جائے گا۔ اس حوالے سے جاری کی جانے والی دستاویز کے مطابق بھینسوں کو فربہ کرنے کے لیے ملک بھر میں فارم قائم کیے جائیں گے۔

    دستاویز کے مطابق 7 ہزار کسانوں کو بچھڑے فربہ کرنے کے لیے رجسٹر کیا جائے گا جبکہ 25 ہزار کسانوں کو بھینسوں کو فربہ کرنے کے لیے رجسٹر کیا جائے گا۔ منصوبے کے تحت 5 لاکھ 95 ہزار مویشی فربہ کیے جائیں گے۔

    مویشیوں کو فربہ کرنے کے لیے 9 ہزار فارمز قائم کیے جائیں گے، 4 سالہ منصوبے پر 2 ارب 38 کروڑ 51 لاکھ لاگت آئے گی۔ منصوبے کے لیے رواں مالی سال 10 کروڑ روپے مختص کر دیے گئے ہیں۔

    دستاویز کے مطابق منصوبے کے لیے 20 فیصد فنڈ وفاق اور 80 فیصد فنڈ صوبے دیں گے۔ سندھ میں ایک لاکھ، پنجاب میں ڈیڑھ لاکھ، گلگت بلتستان میں 15 ہزار، پختونخواہ میں 80 ہزار جبکہ آزاد جموں و کشمیر میں 20 ہزار مویشیوں کو فربہ کیا جائے گا۔

  • بھارت: ہندو انتہا پسندوں کا مسلمان بزرگ پر گوشت فروخت کرنے کا الزام، بدترین تشدد

    بھارت: ہندو انتہا پسندوں کا مسلمان بزرگ پر گوشت فروخت کرنے کا الزام، بدترین تشدد

    نئی دہلی: بھارتی ریاست آسام میں ہندو انتہا پسندی کا ایک اور افسوس ناک واقعہ سامنے آگیا.

    تفصیلات کے مطابق ریاست آسام میں‌انتہا پسندوں نے مسلمان بزرگ پر گائے کا گوشت فروخت کرنے کا الزام عائد کر کے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا.

    خود کو گائے کا محافط کہنے والے بی جے پی کے غنڈوں نے مظلوم مسلمان کو حرام گوشت کھانے پر بھی مجبور کیا.

    [bs-quote quote=”بزرگ شہری زخمی حالت میں ہسپتال منتقل،ویڈیومنظرعام پر آنے کے بعد پانچ افرادکو گرفتارکرلیاگیا” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    کسی شخص نے اس افسوس ناک واقعے کی ویڈیو بنا لی، جو جلد ہی وائرل ہوگئی، ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد پانچ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے.

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ آسام کے شوکت علی کو گائے کا گوشت فروخت کرنے کا الزام لگا کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ 68 سالہ شہری کو کیچڑ میں بٹھا کر تذلیل کی گئی، بزرگ شہری کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

    واقعے کے بعد بھارت کے باشعور طبقے کی جانب سے شدید ردعمل آگیا. سوشل میڈیا پر موقف اختیار کیا کہ بھارت میں انتہا پسندوں کو کھلی چھوٹ دے گئی اور مسلمانوں کا جینا حرام کر دیا گیا ہے.

    خیال رہے کہ الیکشن میں‌ کامیابی حاصل کرنے کے لیے پی جے پی کا جنون اپنی آخری حدوں‌ کا پہنچ گیا ہے. اس سے قبل بھی کئی مسلمان گوشت فروشی کے الزام میں قتل کیے جاچکے ہیں.

  • کینسر کی اہم وجہ کیا ہے؟ جانیں انجلینا جولی کی کینسر سرجن سے

    کینسر کی اہم وجہ کیا ہے؟ جانیں انجلینا جولی کی کینسر سرجن سے

    گوشت کا بہت زیادہ استعمال مختلف بیماریاں پیدا کرنے کا سبب بن سکتا ہے تاہم حال ہی ایک معروف سرجن نے اس کے ایک اور خطرنک نقصان کی طرف اشارہ کیا ہے۔

    ہالی ووڈ کی معروف اداکارہ انجلینا جولی کے بریسٹ کینسر کا علاج کرنے والی سرجن کرسٹی فنک کا کہنا ہے کہ گوشت اور ڈیری مصنوعات بریسٹ کینسر کے خطرے میں اضافہ کرسکتی ہیں۔

    کرسٹی ایک معروف بریسٹ کینسر سرجن ہیں اور انہوں نے انجیلنا جولی سمیت ہالی ووڈ کے کئی بریسٹ کینسر میں مبتلا فنکاروں کا علاج کیا ہے۔

    کرسٹی کے مطابق پروسیسڈ گوشت کینسر کے خلیات کی نشونما میں اضافہ کرتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مختلف جانوروں کے گوشت کے پروٹین اور چکنائی پر جس طرح ہمارا جسم ردعمل دیتا ہے وہ خطرناک ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: روز کھائی جانے والی یہ اشیا کینسر کو جنم دے سکتی ہیں

    سرجن کا کہنا ہے کہ ہماری مختلف بیماریوں کی 80 فیصد وجہ ہمارا غیر صحت مند طرز زندگی اور غیر متوازن غذائی عادات ہیں۔ مختلف سبزیوں کا روزانہ استعمال بریسٹ کینسر کے خطرے میں کمی کرتا ہے۔

    انہوں نے تجویز دی کہ کینسر سمیت مختلف بیماریوں سے بچنے کے لیے سبزیوں اور پھلوں کا زیادہ اور گوشت کا کم سے کم استعمال کیا جائے۔

    کرسٹی کا کہنا ہے کہ کھانے میں زیتون کے تیل کا استعمال کینسر کے خطرے میں 68 فیصد کمی کرتا ہے۔ ان کے مطابق ڈیری مصنوعات بھی کینسر کا سبب بن سکتی ہیں لہٰذا انہیں معمولی مقدار میں استعمال کرنا چاہیئے۔

  • آدم خورباپ بیٹے  ’مہمان ‘کا سوپ بنا کر پی گئے، گوشت فرج میں رکھ دیا

    آدم خورباپ بیٹے ’مہمان ‘کا سوپ بنا کر پی گئے، گوشت فرج میں رکھ دیا

    کیف : یوکرائن میں آدم خور باپ بیٹے نے مہمان کو قتل کرکے اس کا سوپ بناکر پی لیا اور باقی گوشت فرج میں رکھ دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس نے ساتھی کو قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کرنے اور اس کا سوپ بناکر پینے کے الزام میں دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ملزمان اور مقتول کے درمیان کوئی تنازعہ تو نہیں تھا تاہم 41 سالہ ماکسم کوسٹیوکو کو دعوت پر مدعو کیا تھا۔

    بیس سالہ ملزم یاروسلف نے پولیس کو بتایا کہ میں نے مقتول کو پست سے مضبوطی سے پکڑا اور والد جلدی سے اس کا گلا کاٹ دیا جس کے بعد تیز دھار آلے سے سابق پولیس افسر کے ٹکڑے کیے اور سوپ بناکر پیا اور باقی گوشت فرج میں محفوظ کردیا۔

    گواہوں کا کہنا ہے کہ آدم خور باپ بیٹے سابق پولیس افسر کی گمشدگی کے روز مقتول کے ساتھ تھے، پراسکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ مقتول پیٹروو کا سر ایک باکس سے برآمد ہوا جو بالکونی میں رکھا ہوا تھا۔

    مزید پڑھیں : پیسوں کا تنازعہ، ملزم نے دوست کے ٹکڑے کرکے فلش میں بہادئیے

    مزید پڑھیں : درندہ صفت بیٹے نے ماں کو قتل کرکے خون پی لیا

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پرایسکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے مقتول کی سربریدہ لاش کا اتنا برا حال کردیا تھا کہ اسے پہنچانا مشکل تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عدالت نے آدم خور باپ بیٹے پر قتل کا الزام ثابت ہونے پر فرد جرم عائد کردی ہے تاہم ابھی دونوں ملزمان کا ٹرائل جاری ہے۔

  • سبزیاں کھانا صحت اور ماحول دونوں کے لیے فائدہ مند

    سبزیاں کھانا صحت اور ماحول دونوں کے لیے فائدہ مند

    کیا آپ جانتے ہیں آج سبزیاں کھانے والوں کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد زراعت کو فروغ دے کر زمین کی زرخیزی میں اضافہ کرنا اور گوشت کی وجہ سے زمین پر پڑنے والے دباؤ کو کم کرنے کی طرف آگاہی دلانا ہے۔

    لوگوں کو سبزیاں کھانے کے فوائد سے آگاہی دینے کا یہ عمل دراصل پورا ماہ چلتا ہے جو یکم اکتوبر سے شروع ہوتا ہے۔ یکم نومبر کو ورلڈ ویگن ڈے منایا جاتا ہے جس کا مقصد ویجی ٹیرین افراد کے طرز زندگی کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

    آپ نے اکثر افراد کے بارے میں سنا ہوگا کہ یہ ویجی ٹیرین ہیں یعنی صرف سبزیاں کھاتے ہیں، گوشت نہیں کھاتے۔ ایسے افراد عمر کے آخری حصے تک جوان اور فٹ نظر آتے ہیں جبکہ یہ گوشت کھانے والوں کے مقابلے میں زیادہ متحرک ہوتے ہیں۔

    آئیں آج ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ سبزیاں کھانا صحت کے ساتھ ساتھ ہمارے ماحول کے لیے کس طرح فائدہ مند ہے۔


    طبی اثرات

    ایک تحقیق کے مطابق ہفتے میں 3 یا 3 سے زائد بار گوشت کھانے والے افراد میں مختلف کینسر بشمول بریسٹ کینسر کا امکان دوگنا بڑھ جاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق گوشت میں شامل ہارمونز ہمارے جسم میں موجود ان ہارمونز کی طاقت میں اضافہ کردیتے ہیں جو مختلف اقسام کے کینسر یا ٹیومرز کے خلیات کو نمو دینے میں مدد کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: گوشت کھانے سے قبل اس کے خطرناک نقصانات جانیں

    اس کے برعکس سبزیاں ہمیں کسی بھی قسم کا نقصان نہیں پہنچاتیں۔

    خوراک میں سبزیوں کا زیادہ استعمال نہ صرف آپ کو جسمانی طور پر صحت مند رکھتا ہے بلکہ بے شمار بیماریوں جیسے ذیابیطس، بلند فشار خون، کولیسٹرول، موٹاپے وغیرہ سے تحفظ بھی فراہم کرتا ہے۔

    سبزیوں کا استعمال خون کی شریانوں کو بھی صاف رکھتا ہے جس سے خون کی روانی میں کوئی رکاوٹ نہیں پیدا ہوتی۔

    آسٹریلیا کی کوئینز لینڈ یونیورسٹی کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق سبزیاں کھانا نفسیاتی طور پر بھی فائدہ مند ہے۔ یہ آپ کے دماغ کو پرسکون رکھتی ہیں جبکہ تحقیق کے مطابق 2 سال تک سبزیوں کا مستقل استعمال جذباتی اور نفسیاتی طور پر زیادہ مستحکم بنا سکتا ہے۔


    ماحولیاتی اثرات

    کیا آپ جانتے ہیں گوشت کے حصول کا سبب بننے والے جانور زمین کے لیے کس قدر نقصان دہ ہیں؟

    جنوبی امریکی ملک برازیل اس وقت دنیا کا گوشت برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ اپنی اس تجارتی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے برازیل اب زیادہ سے زیادہ مویشی پال رہا ہے۔

    یہ کاروبار پورے برازیل میں اس قدر وسیع ہوچکا ہے کہ ملک میں قابل رہائش زمینیں کم پڑچکی ہیں اور اب مویشیوں کو رکھنے کے ایمازون کے قیمتی جنگلات کو کاٹا جارہا ہے۔

    گوشت کا سب سے بڑا خریدار امریکا ہے اور یہ برازیل اور دیگر جنوبی امریکی ممالک سے ہر سال 20 کروڑ پاؤنڈز کا گوشت درآمد کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں: برگر ہماری زمین کے لیے سخت خطرات کا باعث

    یہاں یہ بات یاد رکھنی بھی ضروری ہے کہ مویشی میتھین گیس کے اخراج کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں جو فضا میں جا کر فضائی آلودگی اور موسم کو گرم کرنے کا سبب بنتی ہے۔

    دنیا بھر کے درجہ حرارت میں شدید اضافے کا ذمہ دار یہ منافع بخش کاروبار صرف جنگلات کے خاتمے کا ہی سبب نہیں۔ روز افزوں اضافہ ہوتی مویشیوں کی اس آبادی کی دیگر ضروریات بھی ہیں۔

    رہائش کے ساتھ ان مویشیوں کو پینے کے لیے پانی، گھاس اور دیگر اناج بھی درکار ہے۔ گوشت کی کسی دکان پر موجود ایک پاؤنڈ کا گوشت، 35 پاؤنڈ زمینی مٹی، ڈھائی ہزار گیلن پانی اور 12 پاؤنڈز اناج صرف کیے جانے کے بعد دستیاب ہوتا ہے۔

    یعنی ایک برگر میں شامل گوشت کی پیداوار کے لیے جتنا پانی استعمال ہوا، وہ کسی انسان کے پورے سال کے غسل کے پانی کے برابر ہے۔

    مویشیوں کی خوراک میں کئی قسم کے اناج شامل ہیں جنہیں اگانے کے لیے ہر سال 17 ارب پاؤنڈز کی مصنوعی کھاد اور کیڑے مار ادویات استعمال کی جاتی ہیں اور یہ دونوں ہی ماحول اور زراعت کو سخت نقصان پہنچانے کا سبب بنتی ہیں۔

    دوسری جانب سبزیاں نہ صرف زمین کی زرخیزی میں اضافہ کرتی ہیں بلکہ سبزیوں کے پودے اور درخت ہماری فضا کو بھی آلودگی سے محفوظ رکھتے ہیں۔

    صاف ستھری سبزیاں حاصل کرنے کا سب سے آسان طریقہ کچن گارڈننگ ہے۔

    اس میں آپ اپنے گھر کی کسی بھی خالی جگہ، یا کسی چھوٹے موٹے گملے میں مختلف اقسام کی سبزیاں اگا سکتے ہیں جو نہ صرف آپ کے گھر کی فضا کو صاف کرنے کا سبب بنیں گی بلکہ کھانے کی مد میں ہونے والے آپ کے اخراجات میں بھی کمی لائے گی۔

    مزید پڑھیں: شہری زراعت، مستقبل کی اہم ضرورت

    ماہرین کے مطابق اس عمل کو مزید بڑے پیمانے پر پھیلا کر شہری زراعت یعنی اربن فارمنگ شروع کی جائے جس میں شہروں کے بیچ میں زراعت کی جاسکتی ہے۔ یہ سڑکوں کے غیر مصروف حصوں، عمارتوں کی چھتوں، بالکونیوں اور خالی جگہوں پر کی جاسکتی ہے۔

    اس زراعت کا مقصد دراصل دنیا کی بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کرنا ہے۔ دنیا میں موجود قابل زراعت زمینیں اس وقت دنیا کی تیزی سے اضافہ ہوتی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کرنے میں ناکام ہیں۔

    دوسری جانب جن زمینوں پر زراعت کی جارہی ہے ان کی تعداد میں تیزی سے کمی آرہی ہے اور ان کی جگہ بڑی بڑی عمارتیں، گھر اور اسکول وغیرہ بنائے جارہے ہیں۔

    ماہرین کی تجویز ہے کہ شہری زراعت کے ذریعہ شہر کی زیادہ سے زیادہ عمارتوں کی چھتوں کو گارڈن کی شکل میں تبدیل کردیا جائے اور وہاں پھل اور سبزیاں اگائی جائیں۔

    یہی نہیں یہ سر سبز چھتیں شہر سے آلودگی کو بھی کم کریں گی جبکہ شدید گرمیوں کے موسم میں یہ ٹھنڈک فراہم کریں گی اور وہی کام کریں گی جو درخت سر انجام دیتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق شہری زراعت کے طریقے کو اپنا کر اگر کوئی ایک شہر بھی اپنی غذائی ضروریات میں خود کفیل ہوجائے تو اس سے ملکی معیشت کو کافی سہارا ہوسکتا ہے اور کسی ملک کی مجموعی زراعت پر پڑنے والا دباؤ بھی کم ہوسکتا ہے۔

  • لاہورمیں ڈھائی ہزارشہری بد ہضمی میں مبتلا ہو کراسپتال پہنچ گئے

    لاہورمیں ڈھائی ہزارشہری بد ہضمی میں مبتلا ہو کراسپتال پہنچ گئے

    لاہور: کھانوں کے لیے مشہور شہر لاہور کے ڈھائی ہزار افراد عیدِ قرباں کے موقع پر بدہضمی کا شکار ہوکر اسپتال پہنچ گئے ، ڈاکٹروں نے شہریوں کو گوشت احتیاط سے استعمال کرنے کا مشورہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عیدِ قرباں کی پہلی ہی رات شہر کے اسپتال بدہضمی کی شکایت کا شکار مریضوں سے بھر گئے جبکہ 200 سے زائد افراد کو تکلیفِ قلب کی شکایت کے سبب اسپتال میں داخل کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بد ہضمی کا شکار ہونے والے افراد میں سے زیادہ تر کو ڈاکٹروں نے ابتدائی طبی امداد دے کرگھر بھیج دیا جبکہ کچھ افراد کو ایمرجنسی میں اسپتال میں داخل کرنا پڑا۔ دوسری جانب زیادہ گوشت کھانے سے کچھ افراد کو عارضہ قلب کا بھی سامنا کرنا پڑا جن کی تعداد دو سو تک ہے۔

    ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ شہری گوشت کھانے میں اعتدال سے کام لیں اور گوشت کے ساتھ پھلوں اور سبزیوں کو بھی استعمال میں لائیں جو کہ بد ہضمی سے بچانے میں انتہائی کارگر ہوتی ہیں۔

    یاد رہے کہ عید مزے مزے کے پکوان پکانے، کھانے کھلانے اور اس بہانے اپنے عزیز و اقارب سے ملاقات کا موقع ہے۔تاہم یہی ملنا ملانا اور دعوتیں اس وقت سخت مشکل میں مبتلا کردیتی ہیں جب میزبانوں کی میزبانی سے لطف اٹھاتے ہوئے اپنی صحت کو نظر انداز کردیا جائے اور سارا سال کھانوں میں کی جانے والی احتیاط اور پرہیز کو ایک طرف رکھ کر گوشت کی ڈشز پر ٹوٹ پڑا جائے۔

    چونکہ عید پر بڑا گوشت، مرغن اور مصالحہ دار پکوان بہت زیادہ کھانے میں آتے ہیں تو ایسے میں معدے اور پیٹ کی تکلیف میں مبتلا ہوجانا ایک عام بات ہے۔

  • گوشت جیسا ذائقہ رکھنے والا پھل

    گوشت جیسا ذائقہ رکھنے والا پھل

    کیا آپ جانتے ہیں دنیا میں ایک پھل ایسا بھی پایا جاتا ہے جس کا ذائقہ بالکل گوشت کی طرح ہے، اور دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ پھل جنوبی ایشیا کا مقامی پھل ہے۔

    جیک فروٹ کہلایا جانے والا یہ پھل ذائقے میں گوشت کی طرح معلوم ہوتا ہے۔

    یہ دنیا کا اب تک کا معلوم سب سے بڑا درخت پر لگنے والا پھل ہے۔ اس کا وزن 100 پاؤنڈز تک ہوسکتا ہے۔

    اس کے 10 سے 12 ٹکڑے کسی کے بھی لیے ایک وقت کے کھانے کے برابر ہوسکتے ہیں۔ بھارت میں اسے گوشت کے متبادل کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

    اگر اسے مصالحہ دار سوس کے ساتھ کھایا جائے تو یہ اندازہ لگانا مشکل ہوگا کہ آپ گوشت نہیں بلکہ کچھ اور کھا رہے ہیں۔

    اس پھل کو کاٹنے سے قبل اس کی مہک ذرا سی ناگوار ہوتی ہے تاہم کھاتے ہوئے یہ مہک پریشان نہیں کرتی۔

    یہ پھل اگنے میں بھی بہت آسان ہے اور اس کا درخت قحط، گرم درجہ حرارت، کیڑے مکوڑوں اور مختلف بیماریوں کو باآسانی سہہ جاتا ہے۔

    سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ پھل جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا میں پایا جاتا ہے، یعنی اسی خطے میں جہاں ہم رہتے ہیں۔

  • برطانیہ میں کتوں کا گوشت کھانے پر پابندی کا مطالبہ

    برطانیہ میں کتوں کا گوشت کھانے پر پابندی کا مطالبہ

    لندن: برطانیہ میں کتوں کا گوشت کھانے پر پابندی لگانے کا مطالبہ زور پکڑنے گا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق برطانوی قانون کے تحت کھلے عام کتے کے گوشت کی خرید و فروخت پر پابندی عائد ہے، تاہم اگر آپ اپنے پاس موجود کتے کو، اسے تکلیف دیے بغیر مار ڈالیں تو آپ اسے کھا سکتے ہیں۔

    تاہم اب کتے کے گوشت کو کھانے پر مکمل طور پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

    برطانیہ کی اسکاٹس نیشنل پارٹی کی رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر لیزا کیمرون بھی اس کے حق میں ہیں۔

    ڈاکٹر لیزا آل پارٹیز پارلیمنٹری ڈاگ ایڈوائزری ویلفیئر گروپ کی سربراہ بھی ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ میرا نہیں خیال پارلیمان میں کوئی اس کے خلاف کھڑا ہوگا چنانچہ اس قانون کو جلد سے جلد منظور ہوجانا چاہیئے۔

    جانوروں کی بہبود کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں کتے کا گوشت کھانے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے تاہم ان کے پاس اس کے باقاعدہ ثبوت اور ڈیٹا موجود نہیں ہیں۔

    ان کے مطابق کچھ ایشیائی ممالک میں کتے کا گوشت کھایا جاتا ہے جبکہ سوئٹزر لینڈ میں بھی اس کا رجحان ہے تاہم یہ بہت زیادہ عام نہیں۔

    ان تنظیموں کا کہنا ہے کہ دیگر ممالک میں کتوں کو گوشت کے لیے قتل کرنے سے قبل بہت بری حالت میں رکھا جاتا ہے اور ان پر تشدد بھی کیا جاتا ہے۔

    تنظیم کی ایک کارکن کے مطابق کتوں کے گوشت پر پابندی کا قانون امریکا میں بھی زیر غور ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ ہمارا خیال ہے کہ امریکا آنے والے ایشیائی پناہ گزین کتے کا گوشت کھاتے ہیں، ’ہمیں ڈر ہے کہ ایسا برطانیہ میں بھی نہ شروع ہوجائے‘۔