Tag: گولڈن اقامہ

  • کتنے خوش نصیبوں کو گولڈن اقامہ دیا گیا؟

    کتنے خوش نصیبوں کو گولڈن اقامہ دیا گیا؟

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات نے گزشتہ برس 80 ہزار افراد کو گولڈن اقامہ جاری کیا، علاوہ ازیں آمد و رفت کے 62 ملین سے زائد معاملات نمٹائے گئے۔

    اردو نیوز کے مطابق دبئی میں اقامہ اور غیرملکیوں کے امور کے سرکاری ادارے نے کہا ہے کہ سنہ 2022 کے دوران 80 ہزار افراد کو گولڈن اقامہ جاری کیا گیا۔

    سرکاری ادارے کا کہنا ہے کہ سنہ 2022 میں 62 ملین سے زائد معاملات نمٹائے گئے، ان میں سے بری، بحری اور فضائی راستوں سے 46 ملین افراد کی آمد و رفت کی کارروائی انجام دی گئی۔

    علاوہ ازیں گزشتہ برس 2022 کے آخر تک تمام گروپوں کو گولڈن اقامے جاری کیے گئے، ان کی تعداد 79 ہزار 617 رہی جبکہ 2021 کے دوران 47 ہزار 150 گولڈن اقامے جاری کیے گئے تھے۔

    دبئی میں اقامہ اور غیر ملکیوں کے امور کے سرکاری ادارے کے ڈائریکٹر جنرل محمد المری کا کہنا ہے کہ محکمے سے رجوع کرنے والوں کو سہولتوں کی فراہمی ہمارا بڑا ہدف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے اچھی منصوبہ بندی کی گئی ہے، ہمارے ادارے نے حسن کارکردگی پر متعدد ایوارڈز بھی حاصل کیے ہیں۔

  • امارات کا گولڈن اقامہ: کون سے افراد اہل ہوں گے؟

    امارات کا گولڈن اقامہ: کون سے افراد اہل ہوں گے؟

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات غیر ملکیوں کو گولڈن اقامہ جاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، گولڈن اقامہ 10 برس کے لیے جاری کیا جائے گا۔

    اماراتی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے غیر ملکیوں کو گولڈن اقامہ جاری کررہا ہے۔

    یہ اقامہ امارات میں سکونت، روزگار، سرمایہ کاری اور تعلیم کے خواہش مند ان غیرملکیوں کو بھی دیا جارہا ہے جو اسپانسر یا میزبان کی خدمات حاصل کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔

    امارات ای گورنمنٹ کا کہنا ہے کہ گولڈن اقامہ سرمایہ کاروں، نئے کاروبار، خداداد صلاحیت کے مالک افراد، سائنسدانوں، ماہرین، ممتاز طلبہ اور ڈاکٹروں کو دیا جارہا ہے۔

    امارات ای گورنمنٹ کا کہنا ہے کہ گولڈن اقامہ کی درخواست ڈیجیٹل سسٹمز کے ذریعے دی جاسکتی ہے۔ وفاقی اتھارٹی برائے قومی شناخت و قومیت و کسٹم و پورٹس سیکیورٹی کو گولڈن اقامہ ویزے کی درخواست دینا ہوگی۔

    گولڈن اقامہ پرمٹ کے لیے سرمایہ کار دبئی کے محکمہ اقامہ و غیر ملکی امور جبکہ انجینیئرنگ اور سائنس کے ماہرین محکمہ اقامہ و غیر ملکی امور سے رجوع کر سکتے ہیں۔

    فن و ثقافت کے تخلیق کار اور خداداد صلاحیت کے مالک افراد وزارت ثقافت و نوجوان سے رجوع کریں۔

    امارات ای گورنمنٹ کا کہنا ہے کہ اگر گولڈن اقامہ ویزا ابو ظہبی، شارجہ، عجمان، ام القوین، راس الخیمہ یا الفجیرہ ریاستوں میں سے کسی ایک سے حاصل کرنا چاہتے ہوں تو وہ وفاقی اتھارٹی برائے قومی شناخت و شہریت و کسٹم اور پورٹس سیکیورٹی سے رابطہ کریں۔

    اماراتی ای گورنمنٹ کا کہنا ہے کہ گولڈن ویزا سسٹم کے تحت کئی مراعات دی جا رہی ہیں، 6 ماہ کے لیے ملٹی پل ویزا جاری ہوتا ہے جس میں توسیع بھی ہوسکتی ہے۔ یہ ویزا امارات کے باہر موجود ان غیر ملکیوں کو جاری کیا جاتا ہے جو گولڈن اقامہ کی کارروائی مکمل کروانے کے لیے امارات آنے کے خواہشمند ہوں۔

    گولڈن اقامہ 10 برس کے لیے جاری ہوتا ہے، اس میں توسیع کی گنجائش ہے اور اسپانسر یا میزبان کی شرط نہیں ہوتی۔

    گولڈن اقامہ ہولڈر کے اہل و عیال کو بھی اقامہ جاری کیا جاتا ہے، اس کے لیے یہ پابندی نہیں ہوتی کہ 6 ماہ سے زائد مدت امارات سے باہر نہیں رہ سکتے۔

  • متحدہ عرب امارات: گولڈن اقامہ ہولڈرز کے لیے نئی سہولتوں کا اعلان

    متحدہ عرب امارات: گولڈن اقامہ ہولڈرز کے لیے نئی سہولتوں کا اعلان

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں گولڈن اقامہ ہولڈرز کے لیے نئی سہولتوں کا اعلان کردیا گیا، سکلڈ ملازمین، سرمایہ کاروں، سیلف ایمپلائمنٹ اور خاندان کے افراد کے لیے متعدد سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔

    اماراتی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کی حکومت نے گولڈن اقامہ ہولڈرز کے لیے نئی سہولتوں کا اعلان کیا ہے، گولڈن اقامہ ہولڈرز کے لیے امارات میں مسلسل رہنے کی شرط عائد تھی تاہم اب اماراتی حکومت نے یہ شرط منسوخ کردی ہے۔

    امارات نے غیر ملکیوں کے اقامے اور داخلے کے لیے نیا نظام جاری کیا ہے، اس کے تحت سکلڈ ملازمین، سرمایہ کاروں، سیلف ایمپلائمنٹ اور خاندان کے افراد کے لیے متعدد سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔

    امارات کا کہنا ہے کہ 10 قسم کے ویزے نئے سسٹم میں متعارف کروائے گئے ہیں، آسان شرائط پر متعدد سہولتوں کے ساتھ ویزے جاری ہوں گے۔

    نئے نظام کے تحت بغیر ضمانتی والے ویزے ہوں گے، اسی طرح میزبان کے بغیر بھی امارات کا ویزا جاری ہوسکے گا۔

    امارات میں وزیٹر کے قیام کی میعاد کے سلسلے میں لچکدار پالیسی اپنائی جارہی ہے، ایک سے زیادہ بار سفر کی سہولت ہوگی۔ 60 دن تک قیام کیا جا سکے گا اور اس میں توسیع بھی ہوسکے گی۔

    گولڈن اقامے کے حوالے سے ترامیم کی گئی ہیں اور اس سے فائدہ اٹھانے والوں کا دائرہ وسیع کردیا گیا ہے۔ اقامہ دس سال کا ہوگا اور اس میں توسیع ہو سکے گی۔

    گولڈن اقامہ ہولڈر کی وفات کی صورت میں اس کے زیر کفالت اہل خانہ گولڈن اقامے کی باقی ماندہ مدت کے لیے امارات میں قیام کر سکیں گے، گولڈن اقامہ پرمٹ غیر ملکی کے خاندان کے لیے جاری ہوگا جس میں بیوی اور بچے شامل ہوں گے۔

  • عرب امارات: گولڈن اقامہ ہولڈرز کے لیے مزید رعایتوں کا اعلان

    عرب امارات: گولڈن اقامہ ہولڈرز کے لیے مزید رعایتوں کا اعلان

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے حکام نے گولڈن اقامہ ہولڈرز کے لیے مزید رعایتوں کا اعلان کیا ہے، فیصلہ اقامہ ہولڈرز کے کردار کو مزید بہتر بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ابو ظہبی میں حکام نے گولڈن اقامہ ہولڈرز کے لیے مزید رعایتوں کا اعلان کیا ہے، ہیلتھ انشورنس، ہوٹلنگ اور گاڑیوں کے حوالے سے خصوصی رعایتیں دی جائیں گی۔

    اقتصادی فروغ ادارے کے ماتحت ابو ظہبی ادارہ تارکین نے کہا ہے کہ ابو ظہبی میں گولڈن اقامہ ہولڈرز کو خصوصی رعایتیں اور سہولتیں دی جائیں گی، یہ فیصلہ ابو ظہبی میں اقامہ ہولڈرز کے کردار کو مزید بہتر بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔

    گولڈن اقامہ ہولڈر ریاست کے اقتصادی نظام کا حصہ بنیں گے، سرمایہ کاری و کاروبار میں ریاست کے اسٹریٹجک اہداف حاصل کرنے کی مہم میں حصہ لیں گے، گاڑیوں، ہوٹل اور ہیلتھ انشورنس وغیرہ سیکٹرز کی بڑی کمپنیاں گولڈن اقامہ ہولڈرز کو خصوصی آفرز دیں گی۔

    ابو ظہبی ادارہ تارکین کے قائم مقام ایگزیکٹو ڈائریکٹر حارب المہیری نے اس حوالے سے کہا ہے کہ گولڈن اقامہ نئے امکانات کی جہت میں مؤثر قدم ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ گولڈن اقامہ ہولڈرز کو سہولتیں اور رعایتیں مہیا کریں۔

    المہیری نے کہا کہ مستقبل میں خصوصی رعایتوں کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا، اس میں غیر گولڈن اقامہ ہولڈرز کو بھی شامل کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ بڑی کمپنیاں جدید طرز کی گاڑیوں پر گولڈن اقامہ ہولڈرز کو رعایتیں دیں گی، رجسٹریشن میں انہیں دوسروں پر ترجیح دی جائے گی، ادائیگی، اصلاح و مرمت اور مختلف لائسنسوں کے اجرا میں آسانیاں فراہم کی جائیں گی۔

    المہیری کا مزید کہنا تھا کہ گولڈن اقامہ ہولڈرز اور ان کے اہلخانہ کو لگژری ہوٹلوں میں رہائش کے حوالے سے خصوصی آفرز اور کھانوں میں رعایت دی جائے گی۔ ہیلتھ انشورنس کے حوالے سے بھی گولڈن اقامہ ہولڈرز کو سالانہ آفرز ملیں گی، انہیں اور ان کے اہلخانہ کو اسپیشل ہیلتھ انشورنس اسکیمیں پیش کی جائیں گی۔

  • یو اے ای: گولڈن اقامے کے حوالے سے بڑی خوش خبری

    یو اے ای: گولڈن اقامے کے حوالے سے بڑی خوش خبری

    ابوظبی: متحدہ عرب امارات کے گولڈن اقامے کے لیے ایک لاکھ پروگرامرز سے درخواستیں طلب کر لی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق یو اے ای نے نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کی ہدایت پر دنیا بھر کے ایک لاکھ پروگرامرز کے لیے گولڈن اقامہ جاری کرنے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔

    پروگرامرز کے قومی پروگرام کا کہنا ہے کہ درخواستیں امارات میں مقیم اور دنیا کے مختلف علاقوں سے پروگرامرز سے طلب کی گئی ہیں، گولڈن اقامہ ہولڈرز امارات کی ڈیجیٹل اکانومی کی تشکیل میں حصہ لیں گے اور ملک کے مختلف اہم شعبوں میں تیز رفتار تبدیلیوں کے پیش نظر بنیادی ڈھانچا استوار کریں گے۔

    قومی پروگرام کے مطابق متحدہ عرب امارات آئندہ پانچ برس کے دوران ایک ہزار ڈیجیٹل کمپنیاں قائم کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے، امارات میں مصنوعی ذہانت و ڈیجیٹل اکانومی اور آن لائن ملازمت ایپلی کیشن کے وزیر عمر بن سلطان العلما نے کہا ہے کہ امارات ہر اس شخص کے لیے اپنے دروازے کھولے گا جو اپنے افکار، تجربات، توانائیوں اور خداداد صلاحیت کے ذریعے کامیابی کے سفر کا حصہ بننا چاہتا ہو، اور جو آنے والی نسل کے لیے مطلوبہ مستقبل کی تیاری میں سائنس، ٹیکنالوجی اور جدت طرازی کی اہمیت کو مانتا ہو۔

    امارات: ذہین طلبہ اور ان کے اہل خانہ کو گولڈن اقامہ دینے کا اعلان

    وزیر عمر بن سلطان کا کہنا تھا پروگرامرز کا قومی پروگرام گولڈن اقامہ ہولڈرز کو ان کے منفرد آئیڈیاز مکمل منصوبوں میں تبدیل کرنے میں مدد دے گا۔

    کون لوگ درخواست دے سکتے ہیں؟

    ٹیکنالوجی سینٹر کی نامی گرامی بین الاقوامی کمپنیوں کے ملازم، پروگرامنگ کے مختلف شعبوں میں نمایاں افراد، منفرد صلاحیت کے مالک، پروگرامنگ انجنیئرنگ کے کسی ایک شعبے میں ڈگری ہولڈرز، کمپیوٹر سائنس، آلات کی انجنیئرنگ، کمپیوٹر انجینیئرنگ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، ڈیٹا سائنس، دیوہیکل ڈیٹا اور الیکٹرانک انجنیئرنگ میں ڈگری رکھنے والے افراد گولڈن اقامے کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

    پروگرام میں شامل ادارے

    وزیر عمر بن سلطان کے مطابق اس پروگرام میں متعدد سرکاری و نجی ادارے، اکیڈمیز اور امارات کے اندر اور باہر کی ٹیکنالوجی کمپنیاں خصوصا گوگل، مائیکروسافٹ، آئی بی ایم، لنکڈن، فیس بک، ہواوی، امازون، نفیبیا، فسکو، ایچ وی ای، ماجد الفطیم، دبئی ورلڈ کمرشل سینٹر، الامارات، دبئی نیشنل بینک، جی 42، جامعہ خلیفہ، آئی ٹیکنالوجی کالج، شارجہ یونیورسٹی، محمد بن زاید مصنوعی ذہانت کی یونیورسٹی، دبئی میں امریکن یونیورسٹی، لیویگن اور یلا شامل ہیں۔