Tag: گوگل پلے اسٹور

  • گوگل پلے اسٹور سے اینڈرائیڈ ایپس ڈاون لوڈ کرنے والے صارفین ہوشیار ہوجائیں‌!

    گوگل پلے اسٹور سے اینڈرائیڈ ایپس ڈاون لوڈ کرنے والے صارفین ہوشیار ہوجائیں‌!

    اسلام آباد : گوگل پلے اسٹور سے ایپلی کیشنز ڈاون لوڈ کرنے والے صارفین ہوشیار ہوجائیں‌! ایڈوائزری جاری کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گوگل پلے اسٹور پر اہم معلومات چرانے والی مشکوک اینڈرائیڈ ایپلی کیشنز موجودگی کا انکشاف ہوا، مشکوک اینڈرائیڈ ایپلی کیشنز پاکستانی آفیشلزکوٹارگٹ کرنے کی مہم کا حصہ ہیں۔

    وفاقی حکومت نے مشکوک ایپلی کیشنزسے بچاو کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کردی ، جس میں کہا ہے کہ مشکوک ایپلی کیشنز سرکاری افسران کی ذاتی ومالی معلومات چوری کرنے کے لیے بنائی گئی ہیں۔

    ایپلی کیشنزبلااجازت صارف کی میڈیا فائلز،موبائل نمبرزاورکال لاگ کی تفصیلات چرالیتی ہیں، بجلی گیس کے بل چیک کرنے آن لائن شاپنگ کے نام سے مشکوک ایپلی کیشنز موجود ہیں۔

    ایڈوائزری میں کہا گیا کہ موبائل سمز کے پیکج کی تفصیلات اور بائیک سروس کے نام سے بھی مشکوک ایپلی کیشنز ہیں، صارفین ایپلیکیشنز ڈاون لوڈ کرنے سےقبل پرائیویسی پالیسی ضرور پڑھیں۔

    موبائل صارفین کو اینڈرائیڈ ڈیوائسز میں گوگل پروٹیکٹ کو بند نہ کرنے اور اپنی گوگل لوکیشن بھی آن نہ رکھنے کی سفارش کی گئی ہے۔

  • چین کی موبائل کمپنیاں گوگل پلے اسٹور کو بڑا جھٹکا دینے کو تیار

    چین کی موبائل کمپنیاں گوگل پلے اسٹور کو بڑا جھٹکا دینے کو تیار

    بیجنگ: چینی موبائل کمپنیاں گوگل کی سروس پلے اسٹور کو بڑا جھٹکا دینے کے لیے اکٹھی ہوگئیں، چینی موبائل کمپنیاں صارفین کی سہولت کے لیے اپنے پلے اسٹور پر کام کر رہی ہیں۔

    خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق چینی کمپنیوں نے پلے اسٹور کی اجارہ داری ختم کرنے، اور سافٹ ویئر اور سروسز میں اپنی خدمات میں اضافہ کرنے کے لیے کام شروع کردیا ہے۔

    چینی کمپنیاں ہواوے، شیاؤمی، اوپو اور ویوو ایک ساتھ ایک پلیٹ فارم پر کام کر رہی ہیں جو چین سے باہر موجود ڈویلپرز کو اپنی ایپس بیک وقت ان کمپنیوں کے ایپ اسٹورز میں اپ لوڈ کرنے کی سہولت فراہم کرے گا۔

    یہ کمپنیاں گلوبل ڈویلپر سروس الائنس (جی ڈی ایس اے) کے تحت اکٹھی ہوئی ہیں۔

    چین میں گوگل پلے اسٹور پر پابندی عائد ہے اور وہاں کے اینڈرائیڈ صارفین مختلف ایپ اسٹورز سے ایپس ڈاؤن لوڈ کرتے ہیں جن میں سے بیشتر ہواوے یا اوپو کی ہیں۔

    گوگل پلے اسٹور کی عالمی سطح پر بالا دستی ہواوے کے لیے زیادہ بڑا مسئلہ ہے جو گزشتہ سال امریکی پابندیوں کے نتیجے میں گوگل ایپس اور سروسز بشمول پلے اسٹور کے لائسنس سے محروم ہوگئی تھی۔

    دوسری جانب پلے اسٹور گوگل کی آمدنی کا اہم ذریعہ ہے جس نے گزشتہ سال دنیا بھر میں 8.8 ارب ڈالرز کمائے تاہم اب چینی کمپنیاں پلے اسٹور کی بدولت گوگل کو بڑا جھٹکا دے سکتی ہیں۔

    چین کی یہ سروسز 9 خطوں بشمول بھارت، انڈونیشیا، روس اور ملائیشیا میں متعارف کروائے جانے کا منصوبہ ہے۔

    ابھی تک اسے مارچ میں متعارف کروایا جانا طے ہے تاہم کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے اس میں تاخیر بھی ہوسکتی ہے۔

  • گوگل کا پلے اسٹور پر کریک ڈاؤن، متعدد ایپلیکشنز ہٹا دیں

    گوگل کا پلے اسٹور پر کریک ڈاؤن، متعدد ایپلیکشنز ہٹا دیں

    سان فرانسسکو: انٹرنیٹ کی سب سے بڑی کمپنی گوگل نے اپنے پلے اسٹور سے سیکیورٹی خدشات کے باعث متعدد نامور اپیلیکشن ہٹا دیں۔

    ٹیکنالوجی پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ کے مطابق گوگل نے 85 کے قریب ایسی ایپلیکشن اپنے پلے اسٹور سے ہٹائیں جو نجی کمپنیوں نے تیار کیں تھیں۔

    رپورٹ کے مطابق پلے اسٹور سے ہٹائی جانے والی اپیلیکشن میں سے متعدد ٹی وی ریموٹ کنٹرول کرنے کے حوالے سے تھیں جن میں سے ایک ایپ کو 90 لاکھ سے زائد بار صارفین نے ڈاؤن لوڈ کیا۔

    مزید پڑھیں: گوگل میپ نے میاں بیوی کی طلاق کروادی

    گوگل کے ترجمان کا کہنا تھا کہ صارفین کے ڈیٹا کو محفوظ رکھنے کے لیے ایپلیکشن کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا، اب مذکورہ کمپنیاں دوبارہ اس طرز کی ایپس پلے اسٹور پر اپ لوڈ نہیں کرسکیں گی۔

    کمپنی ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی پر نظر رکھنے والے ماہرین نے مسلسل مانیٹرنگ کے بعد ان ایپلیکشنز کی نشاندہی کی جو adwareسے متعلق تھیں۔

    گوگل کی جانب سے مختلف گیمز اور موبائل ایپلیکشنز ان لاک کرنے والے سافٹ ویئرز کو بھی ہٹا دیا گیا۔ کمپنی نے صارفین کو خبردار کیا کہ وہ غیر تصدیق شدہ ایپلیکشنز ڈاؤن لوڈ کرنے سے گریز کریں۔

    یہ بھی پڑھیں: گوگل کا سوشل نیٹ ورک بند کرنے کا اعلان

    سیکیورٹی ماہرین نے انٹرنیٹ کی سب سے بڑی کمپنی کو ریسرچ رپورٹ تیار کر کے گزشتہ ماہ تیار کر کے دی جس میں بتایا گیا تھا کہ چند ایک مشہور اپیلیکشنز ہیں جنہیں دنیا بھر میں لاکھوں لوگ روزانہ استعمال کرتے ہیں۔

    گوگل کے ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مذکورہ ایپلیکشنز کے حوالے سے صارفین کی مسلسل شکایات بھی موصول ہورہی تھیں جن کے خلاف اقدامات بہت ضروری تھے کیونکہ ہم اپنے صارف کو شفاف اور اچھا پلیٹ فارم فراہم کرنا چاہتے ہیں۔

    کمپنی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پلے اسٹور پر شروع ہونے والا آپریشن جاری رہے گا، مستقبل میں مزید ایپلیکشنز پر پابندی لگائی جائے گی۔

    موبائل سیکورٹی سسٹم پر نظر رکھنے والے ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ گوگل مستقبل میں اپنے پلے اسٹور سے 7 لاکھ سے زائد ایپلیکشنز ہٹائے گا۔