Tag: گوگل ڈوڈل

  • نوروز سال نو اور بہار  کا ایک ساتھ استقبال ، گوگل کا ڈوڈل تبدیل

    نوروز سال نو اور بہار کا ایک ساتھ استقبال ، گوگل کا ڈوڈل تبدیل

    جشن نو روز کے موقع پر سرچ انجن گوگل نے بھی اپنا ڈوڈل تبدیل کردیا ، ڈوڈل میں پکوان، جانوراور رنگ برنگ پھولوں سے بھری درخت کی ٹہنی موسم بہار کی نوید سنا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سال نو اور بہار کا ایک ساتھ استقبال کرتے ہوئے سرچ انجن گوگل نے بھی اپنا ڈوڈل تبدیل کردیا۔

    ایرانی آرٹسٹ کے تیارکردہ اس ڈوڈل میں پکوان، جانوراور رنگ برنگ پھولوں سے بھری درخت کی ٹہنی موسم بہار کی نوید سنا رہے ہیں۔

    ایران، افغانستان، تاجکستان، ازبکستان، پاکستان، بھارت کے کچھ حصوں اورشمالی عراق کے ساتھ ساتھ ترکی کے کچھ علاقوں میں بھی نوروزکا جشن بھرپورطریقے سے منایا جاتا ہے۔

    نوروز تین ہزار سال پرانا قدیم ترین تہوارہے اور اکیس مارچ کو قدیم فارسی تہوار بھرپوراندازمیں منایا جائے گا۔

    ایران میں جشن نوروزکی تیاریاں عروج پرہیں، تہران کے بازاروں کی رونق بڑھ گئی ہےاور جگہ جگہ جشن بہاراں کے رنگ ہیں۔

    نوروزکے دن لوگ ایک دوسرے کو مبارک باد دیتے ہیں، مختلف دعائیہ اور سماجی تقاریب کا انعقاد کیا جاتا ہے، جس میں آنے والے نئے سال میں سلامتی اور ترقی کی دعائیں کی جاتی ہیں اور عید کے تہوار کی طرح گھروں میں دعوتوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

  • نئے سال کا آغاز ، معروف سرچ انجن گوگل  کا ڈوڈل بھی تبدیل

    نئے سال کا آغاز ، معروف سرچ انجن گوگل کا ڈوڈل بھی تبدیل

    نیویارک : گوگل نے سال نو کو منفرد انداز میں خوش آمدید کرتے ہوئے اپنا خصوصی ڈوڈل جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کے معروف سرچ انجن گوگل نے بھی نئے سال کو ویلکم کرتے ہوئے اپنا ڈوڈل تبدیل کر دیا۔

    معروف سرچ انجن نے سال نو کو منفرد انداز میں خوش آمدید کرتے ہوئے اپنا خصوصی ڈوڈل جاری کیا۔

    خوبصورت ڈوڈل میں نیلے آسمان پر چمکتے ستاروں کیساتھ سال 2025 کا استقبال کیا گیا ہے۔

    خیال رہے دنیا بھر میں سال نو کا استقبال جوش و خروش کے ساتھ کیا گیا اور نئے سال کی آمد پر شاندار آتش بازی کی گئی۔

    سال 2025 کا آغاز نیوزی لینڈ سے ہوا اور امریکا میں سب سے آخر میں سال نو کی ابتدا ہوئی، جہاں نیویارک کے ٹائمز اسکوائر پر جشن منایا گیا۔

    دبئی میں بارہ بجتے ہی برج خلیفہ پر آتش بازی اور لیزر شو کا شاندار مظاہرہ کیا گیا جبکہ برطانیہ میں لندن آئی پر سال نو کےآغاز پر آتش بازی نے آسمان کو روشنیوں سے منور کر دیا

    واضح رہے کہ گوگل دنیا بھر میں ہونے والے اہم واقعات، تعطیلات اور اہم شخصیات کو یاد کرتے ہوئے ان کے اعزاز میں ڈوڈل پوسٹ کرنے ایک منفرد انداز ہے، جس کے تحت گوگل اپنے ہوم پیج پر ایک مخصوص لوگو کے ذریعہ تہنیتی پیغام دیتا ہے۔

  • جشنِ نو روز، گوگل نے بھی اپنا ڈوڈل تبدیل کردیا

    جشنِ نو روز، گوگل نے بھی اپنا ڈوڈل تبدیل کردیا

    جشن نو روز کے موقع پر سرچ انجن گوگل نے بھی اپنا ڈوڈل تبدیل کردیا ، اس ڈوڈل میں جانور ،رنگ برنگ پھولوں سے بھرا درخت موسم بہار کی نوید سنا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سال نو اور بہار کا ایک ساتھ استقبال ہورہا ہے، سرچ انجن گوگل نے بھی اپنا ڈوڈل تبدیل کر دیا۔

    ایرانی آرٹسٹ کے تیار کردہ اس ڈوڈل میں جانور ،رنگ برنگ پھولوں سے بھرا درخت موسم بہار کی نوید سنا رہے ہیں۔

    نوروز شمسی سال کے آغاز اور بہار کی آمد کا جشن بھی ہے اور اس سلسلے میں ایران، افغانستان، تاجکستان،ازبکستان، پاکستان، بھارت کے کچھ حصوں اور شمالی عراق اور ترکی کے کچھ علاقوں میں نوروز کا جشن بھر پور طریقے سے منایا جاتا ہے۔

    ایران میں جشن نوروز کی تیاریاں عروج پر ہے ، تہران کے بازاروں کی رونق بڑھ گئی اور شاپنگ کرنے والوں کا رش ہے جبکہ جگہ جگہ جشن بہاراں کے رنگ ہیں۔

    دنیا بھر میں اکیس مارچ کو قدیم فارسی تہوار بھرپور انداز میں منایا جاتا ہے۔

  • گوگل کا ڈوڈل بھی انتخابی رنگ میں رنگ گیا

    گوگل کا ڈوڈل بھی انتخابی رنگ میں رنگ گیا

    پاکستان میں عام انتخابات کا دنگل سج چکا ہے، پورے ملک میں ووٹنگ کا عمل شروع ہو چکا ہے اور ہر علاقے میں ہلچل دکھائی دے رہی ہے، ایسے میں سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے بھی پاکستان میں اپنے ٹائٹل پر بیلٹ باکس لگا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گوگل کا ڈوڈل بھی الیکشن کی گہماگہمی کے ساتھ انتخابی رنگ میں رنگ گیا ہے، سرچ انجن کے ٹائٹل پر پاکستان کا جھنڈا اور بیلٹ بکس کی تصویر لگا کر انتخابات کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گوگل کا یہ ڈوڈل آج 8 فروری 2024 کو لانچ کیا گیا ہے، اور اسے صرف پاکستان کی جغرافیائی حدود کے اندر ہی دیکھا جا سکتا ہے۔ ڈوڈل کا عنوان ہے: پاکستان نیشنل الیکشنز 2024۔

    الیکشن 2024 پاکستان: پولنگ کی مکمل کوریج اور معلومات – لائیو

    آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ گوگل نے اپنا پہلا ڈوڈل کیا جاری کیا تھا، یہ ایک حیران کر دینے والا پیغام تھا، دراصل گوگل کمپنی کے دونوں بانی لاری اور سرگئی جب چھٹیوں پر گئے تو پہلا ڈوڈل لانچ کیا گیا جو یہ تھا: آؤٹ آف آفس۔

  • ہیپی برتھ ڈے گوگل ڈوڈل

    ہیپی برتھ ڈے گوگل ڈوڈل

    دنیا بھر کے اہم واقعات، اہم تاریخوں، یا اہم شخصیات کو یاد کرنے والا گوگل آج اپنی 25 ویں سال گرہ منا رہا ہے۔

    عمرو عیار کی زنبیل کا کام کرنے والا گوگل آج پچیس سال کا ہو گیا ہے، دنیا کے معروف ترین انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل نے اپنی سالگرہ کے موقع پر نیا ڈوڈل بھی جاری کیا ہے۔

    گوگل ڈوڈل بین الاقوامی سرچ انجن کے آن اسکرین لوگو کا نام ہے، جسے اکثر اہم دن کی مناسبت سے تبدیل کیا جاتا ہے، اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے دو طالب علموں کی ایجاد گوگل آج انٹرنیٹ کی دنیا کی سب سے زیادہ استعمال کی جانے والی ویب سائٹ ہے۔

    ویسے تو کمپنی کی بنیاد 4 ستمبر 1988 میں رکھی گئی تھی، تاہم کمپنی ہر سال 27 ستمبر کو سال گرہ مناتی ہے۔

    پچیس سال پہلے اس سرچ انجن کا آغاز یہ سوچ کر کیا گیا تھا کہ چھوٹے اور بڑے سوالات کے جوابات تلاش کرنے میں لوگوں کو آسانی ہو، تب سے اب تک اربوں لوگوں نے گوگل کی طرف رجوع کیا ہے، چاہے کوئی اپنا کاروبار شروع کرنا چاہتا ہو، کسی بات یا واقعے سے متعلق تجسس ہو، کسی سفر کا آغاز کرنا ہو یا محض یہ جاننے کے لیے کہ انناس کیسے کاٹا جائے، لوگ گوگل سے مدد لیتے ہیں۔

    گوگل کے سی ای او سُندر پِچائی نے اس ماہ کے شروع میں لکھا تھا کہ اس سنگ میل تک پہنچنا ایک بہت بڑا اعزاز ہے، گوگل آج جو کچھ ہے وہ لوگوں کی وجہ سے ہے، ہمارے ملازمین، ہمارے پارٹنرز، اور سب سے اہم وہ تمام لوگ جو ہماری مصنوعات استعمال کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ یاد کریں کہ 2000 میں جب بہت سے لوگوں نے جینیفر لوپیز کی وہ تصویر دیکھنے کے لیے گوگل کا رخ کیا تھا، جس میں وہ گریمی ایوارڈ کی تقریب میں سبز لباس پہنی نظر آ رہی تھیں، لوگ وہ لباس دیکھنا چاہ رہے تھے اور یہ سب سے زیادہ مقبول سرچ سوال بن گیا تھا۔ تاہم اس تلاش نے 10 نیلے لنکس دیے اور کسی سبز لباس والی تصویر سامنے نہیں آ سکی، چناں چہ ہمارے انجینئرز اس پر کام شروع کر دیا، اور ویب پیجز کے ساتھ ساتھ امیجز کو انڈیکس کرنے کے نئے طریقوں پر غور و خوض کیا گیا اور یوں ’گوگل امیجز‘ نے جنم لیا، جس سے صارفین کو تصویریں تلاش کرنا بھی آسان ہو گیا۔

    ڈوڈل کے ذریعے گوگل کی جانب سے 25 برس کے اس سفر کے لیے صارفین کا شکریہ ادا کیا گیا ہے۔

  • گوگل ڈوڈل سعودی ناول نگار کے نام

    گوگل ڈوڈل سعودی ناول نگار کے نام

    ریاض: معروف سعودی ناول نگار عبدالرحمٰن منیف کی 90 ویں سالگرہ کے موقع پر سرچ انجن گوگل نے اپنا ڈوڈل ان کے نام کردیا۔

    اردو نیوز کے مطابق سرچ انجن گوگل نے سعودی عرب کے ناول نگار عبدالرحمٰن منیف کی 90 ویں سالگرہ کے موقع پر گوگل ڈوڈل جاری کیا ہے۔

    گوگل کا کہنا ہے کہ سعودی ناول نگار، ناقد، دانشور اور صحافی عبدالرحمٰن منیف کی یاد میں ڈوڈل جاری کیا گیا ہے۔

    منیف سے متعلق گوگل کا ڈوڈل متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، اردن، عراق، مصر، لیبیا، الجزائر اور مراکش میں دیکھا گیا۔

    گوگل نے سعودی ناول نگار کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے مختصر سا پیغام بھی جاری کیا جس میں تحریر تھا، عبدالرحمٰن منیف کا یوم پیدائش مبارک، آپ نے عربی ادب کی گراں قدر خدمات انجام دیں، عرب ادب میں آپ کے تعاون، سماجی و سیاسی مسائل کے تجزیے کے لیے آپ کا شکریہ۔

    عبدالرحمٰن منیف کون ہیں؟

    سعودی ناول نگار عبدالرحمٰن منیف 1933 میں اردنی دارالحکومت عمان میں پیدا ہوئے، ان کے والدین سعودی تھے۔

    انہوں نے ابتدائی اور یونیورسٹی کی سطح کی تعلیم اردن میں حاصل کی، 1952 میں قانون کی تعلیم کےلیے بغداد یونیورسٹی گئے اور پھر قاہرہ یونیورسٹی سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔

    سنہ 1961 میں یونیورسٹی آف بلغراد سے پیٹرولیم اکنامکس میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی، عملی زندگی کے آغاز میں بغداد میں آئل انڈسٹری میں ماہر اقتصادیات کے طور پر کام کیا، بعد ازاں شام اور اوپیک میں تیل کی وزارتوں کے لیے کام کیا۔

    عراق میں قیام کے دوران وہ ایک ماہنامہ کے مدیر رہے، انہیں بچپن سے ہی ادب اور لکھنے سے دلچسپی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ادب کا کام شعور بیدار کرنا ہے۔

    عبدالرحمٰن منیف نے اپنی پہلی کتاب منظر عام پر آنے سے قبل کئی مختصر کہانیاں بھی لکھی ہیں۔

    انہوں نے سنہ 1973 میں اپنا پہلا ناول شائع کیا، ان کی کتاب نمک کے پانچ شہر سب سے معروف ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ تیل کے دور میں عرب دنیا کیسے بدلی۔

    عبد الرحمٰن منیف کے 15 ناولوں اور افسانوں کا 10 سے زیادہ زبانوں میں ترجمہ ہوچکا ہے، انہوں نے اپنی تحریروں کے لیے کئی ایوارڈ بھی حاصل کیے۔

  • زمین کا دن: گوگل ڈوڈل کس خطرے کی نشاندہی کر رہا ہے؟

    زمین کا دن: گوگل ڈوڈل کس خطرے کی نشاندہی کر رہا ہے؟

    دنیا بھر میں آج ہماری زمین کے تحفظ اور اس سے محبت کا شعور اجاگر کرنے کے لیے عالمی یوم ارض یعنی زمین کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔

    عالمی یوم ارض سب سے پہلے سنہ 1970 میں منایا گیا۔ یہ وہ دور تھا جب تحفظ ماحولیات کے بارے میں آہستہ آہستہ شعور اجاگر ہو رہا تھا اور لوگ فضائی آلودگی اور دیگر ماحولیاتی خطرات کا بغور مشاہدہ کر رہے تھے۔

    گوگل ڈوڈل میں چھپا خطرہ

    رواں برس یوم ارض کے موقع پر ایک خاص گوگل ڈوڈل پیش کیا گیا ہے۔

    گوگل ڈوڈل پر بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج کے خطرے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے گوگل ارتھ سے لی گئی ٹائم لیپس تصاویر جاری کی گئی ہیں۔

    اس ڈوڈل میں موجود تصاویر میں 4 مقامات پر کلائمٹ چینج سے ہونے والے اثرات کو دکھایا گیا ہے۔

    پہلی تصویر افریقی ملک تنزانیہ کے پہاڑ ماؤنٹ کلی منجارو کی سنہ 1986 سے 2020 تک کی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ برف سے ڈھکے گلیشیئر کا حجم کس طرح کم ہوتا گیا۔

    دوسری تصویر گرین لینڈ کی ہے جہاں کی برف سنہ 2000 سے 2020 کے دوران خطرناک حد تک پگھلی۔

    تیسری تصویر آسٹریلیا میں واقع دنیا کے سب سے بڑے مونگے کے چٹانی حصے گریٹ بیریئر ریف کی ہے جس میں سنہ 2016 کے صرف 3 ماہ میں چٹانوں کو بے رنگ ہوتے دیکھا جاسکتا ہے، اس عمل کو بلیچنگ کا عمل کہا جاتا ہے اور اس کی وجہ سمندری پانی کا گرم ہونا ہے جو سمندری حیات کے لیے سخت نقصان دہ ہے۔

    آخری تصویر جرمنی کے ہرز جنگلات کی ہے جہاں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور خشک سالی کی وجہ سے سنہ 1995 سے 2020 کے دوران جنگلات کے رقبے میں تشویشناک کمی واقع ہوئی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کلائمٹ چینج کے ہولناک خطرے سے نمٹنے کے لیے فوری طور پر کام شروع کرنا ہوگا ورنہ ہماری زمین رہنے کے لیے ناقابل ہوجائے گی۔

  • معین اختر کے یوم پیدائش پر گوگل کا خراج تحسین

    معین اختر کے یوم پیدائش پر گوگل کا خراج تحسین

    پاکستان کے مقبول ترین فنکار معین اختر کی 71 ویں سالگرہ کے موقع گوگل نے اپنے ڈوڈل سے انہیں شاندار انداز میں خراج تحسین پیش کیا ہے۔

    چار دہائیوں تک لوگوں کے چہروں پر قہقہے بکھیرنے والے ہر دل عزیز فن کار معین اختر کا آج 71 واں یوم پیدائش ہے۔

    کراچی میں 24 دسمبر 1950 کو آنکھ کھولنے والے معین اختر چند ماہ کے تھے جب ان کے والد محمد ابراہیم محبوب اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ انہوں نے تقسیمِ ہند کے بعد مراد آباد سے ہجرت کر کے کراچی میں سکونت اختیار کی تھی اور یہاں ان کا معاش ایک کاروبار سے جڑا ہوا تھا۔

    ڈراموں اور اسٹیج پر کامیڈی کے ساتھ معین اختر نے ایک میزبان، گلوکار اور اسکرپٹ رائٹر کی حیثیت سے بھی اپنی قابلیت اور صلاحیتوں کو منوایا۔

    16 برس کی عمر میں معین اختر نے اسٹیج پر پہلی پرفارمنس دی اور حاضرین کے دل جیت لیے، اسٹیج کے ساتھ ریڈیو پر اپنے فن کا اظہار کرنے کے بعد ٹیلی ویژن کی دنیا میں قدم رکھتے ہی گویا ان کی شہرت کو پر لگ گئے۔

    70 کی دہائی میں معین اختر کو پاکستان بھر میں شناخت مل چکی تھی، ان کے مقبول ترین شوز میں‌ لوز ٹاک، ففٹی ففٹی، ہاف پلیٹ، اسٹوڈیو ڈھائی اور روزی جیسے کھیل شامل ہیں۔

    معین اختر کے فن کا سفر 45 برس پر محیط ہے جو ہر لحاظ سے شان دار اور متاثر کن ہے، کئی ایوارڈز اپنے نام کرنے والے معین اختر کو حکومت پاکستان کی جانب سے ستارہ امتیاز اور تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔

  • منٹو کی سالگرہ پر گوگل ڈوڈل ان کے نام

    منٹو کی سالگرہ پر گوگل ڈوڈل ان کے نام

    اردو کے کلاسک ادیب اور صاحب اسلوب افسانہ نویس سعادت حسن منٹو کی 108 ویں سالگرہ کے موقع پر گوگل نے اپنا ڈوڈل ان کے نام کردیا۔

    گوگل آج اپنے ڈوڈل کے ذریعے منٹو کو خراج عقیدت پیش کررہا ہے، آج منٹو کا 108 واں یوم پیدائش ہے۔ مختصر اور جدید افسانے لکھنے والے یہ بے باک مصنف 11 مئی 1912 کو پنجاب کے ضلع لدھیانہ کے شہر شملہ میں پیدا ہوئے۔

    منٹو کے مضامین کا دائرہ معاشرتی تقسیم زر کی لا قانونیت اور تقسیم ہند سے قبل انسانی حقوق کی پامالی رہا اور متنازعہ موضوعات پر کھل کر قلم طراز ہوتا رہا جس پر کئی بار انہیں عدالت کے کٹہرے تک بھی جانا پڑا مگر قانون انھیں کبھی سلاخوں کے پیچھے نہیں بھیج سکا۔

    منٹو کا ہمیشہ یہی کہنا رہا کہ میں معاشرے کے ڈھکے ہوئے یا پس پردہ گناہوں کی نقاب کشائی کرتا ہوں جو معاشرے کے ان داتاؤں کے غضب کا سبب بنتے ہیں، اگر میری تحریر گھناؤنی ہے تو وہ معاشرہ جس میں آپ جی رہے ہیں وہ بھی گھناؤنا ہے کہ میری کہانیاں اسی پردہ پوش معاشرے کی عکاس ہیں۔

    ان کے تحریر کردہ افسانوں میں چغد، لاؤڈ اسپیکر، ٹھنڈا گوشت، کھول دو، گنجے فرشتے، شکاری عورتیں، نمرود کی خدائی، کالی شلوار، بلاؤز اور یزید بے پناہ مقبول ہیں۔

    منٹو نے اپنی زندگی کا آخری دور انتہائی افسوسناک حالت میں گزارا، 18 جنوری 1955 کی ایک سرد صبح ہند و پاک کے تمام اہل ادب نے یہ خبر سنی کہ اردو ادب کو تاریخی افسانے اور کہانیاں دینے والا منٹو خود تاریخ بن گیا۔

  • گوگل ڈوڈل کرونا وائرس سے لڑتے طبی عملے کے نام

    گوگل ڈوڈل کرونا وائرس سے لڑتے طبی عملے کے نام

    معروف سرچ انجن گوگل نے اپنا ڈوڈل دنیا بھر میں کرونا وائرس سے لڑنے والے طبی عملے کے نام کردیا، اپنے ڈوڈل میں گوگل نے طبی عملے کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    گوگل کے ڈوڈل پر آج ایک حروف طبی عملے کا لباس پہنے کھڑا ہے اور اس کے لیے محبت بھرے دل کا نشان جگمگا رہا ہے، ڈوڈل کا پیغام ہے تمام ڈاکٹرز، نرسز اور میڈیکل ورکرز کا شکریہ۔

    گوگل کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں جیسے جیسے کوویڈ 19 پھیل رہا ہے ویسے ویسے لوگ ایک دوسرے کی مدد کرنے کے لیے ایک دوسرے کے قریب آتے جارہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: گوگل ڈوڈل پر ہاتھ دھونے کی ترغیب دینے والا شخص کون ہے؟

    گوگل کے مطابق گوگل ایک ڈوڈل سیریز شروع کر رہا ہے جس کا مقصد دنیا بھر میں کرونا وائرس کے خلاف صف آرا افراد جیسے طبی عملے، سائنسدان، استاد، سماجی کارکنان اور فوڈ سروس ورکرز کو خراج تحسین پیش کرنا ہے۔

    گوگل ڈوڈل کی یہ سیریز 2 ہفتوں تک جاری رہے گی، اس سیریز کے ذریعے سب سے پہلے پبلک ہیلتھ ورکرز اور سائنٹفک کمیونٹی کے محققین کا شکریہ ادا کیا گیا تھا۔

    اس سے قبل بھی گوگل نے اپنے ڈوڈل کو ہاتھ دھونے کی ایک ویڈیو سے مزین کیا تھا اور اس سلسلے میں ایک بڑی دریافت کرنے والے ڈاکٹر اگنز سملوائز کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔