Tag: گوگل

  • گوگل نے اہم سروس بند کرنے کا اعلان کردیا

    گوگل نے اہم سروس بند کرنے کا اعلان کردیا

    نیویارک: انٹرنیٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ گوگل نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم گوگل پلس کو بند کرنے کی حتمی تاریخ کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کمپنی نے گزشتہ برس اعتراف کیا تھا کہ فیس بک کے مدمقابل متعارف کرائے جانے والے گوگل پلس نے صارفین کو اُس طرح متاثر نہیں کیا جیسا کمپنی نے سوچا تھا۔

    کمپنی کے ترجمان نے اس بات کی تصدیق بھی کی تھی کہ ہیکرز نے اُن کے سسٹم تک رسائی حاصل کر کے لاکھوں صارفین کا ڈیٹا چرایا اور اسے دوسروں کو فروخت بھی کیا جس کی وجہ سے صارفین نے گوگل ایپ کا استعمال ترک کردیا۔

    کمپنی نے گزشتہ برس گوگل پلس کی بندش کا عندیہ ضرور دیا تھا مگر اُس کی کوئی حتمی تاریخ سامنے نہیں آئی تھی تاہم ایک روز قبل گوگل نے اعلان کیا کہ 2 اپریل کے بعد گوگل پلس کو ختم کردیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: گوگل کا سوشل نیٹ ورک بند کرنے کا اعلان

    یہ بھی پڑھیں: خدا حافظ ! گوگل پلس

    گوگل کی جانب سے جاری ہونے والے بلاگ میں بتایا گیا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش ویسے تو 2 اپریل کو ہوگی مگر 4 فروری کے بعد سے صارفین نئی پروفائلز ، پیجز وغیرہ نہیں بنا سکیں گے ساتھ ہی کمنٹس کرنے کی سہولت بھی ختم ہوجائے گی۔

    بلاگ کے مطابق ’گوگل پلس سائن ان کا بٹن مارچ کے بعد کام کرنا بالکل بند کردے گا بعد ازاں کمپنی 2 اپریل کو صارفین کی آئی ڈیز اور پیجز کو خود سسٹم سے ہٹا دے گی’۔

    یاد رہے کہ گوگل پلس جون 2011 میں متعارف کرایا گیا تھا جس کا مقصد دیگر سوشل میڈیا ویب سائٹ پر سبقت حاصل کرنا تھا البتہ کچھ وجوہات کی بنیاد پر صارفین نے اسے استعمال نہیں کیا۔

    واضح رہے کہ گوگل پلس ویب سائٹس کے ٹریفک کو بڑھانے میں معاون تھا کیونکہ اس پلیٹ فارم پر شیئر ہونے والی اسٹوری جلد سرچ انجن میں آجاتی تھی۔

  • فرانس نے گوگل پر 5 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کردیا

    فرانس نے گوگل پر 5 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کردیا

    پیرس : فرانس کی جانب سے سرچ انجن گوگل پر معلومات کی فراہمی میں ناکامی پر 5 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن (جی ڈی پی آر) کے تحت امریکی سرچ انجن گوگل پر پہلی مرتبہ اتنا بڑا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فرانس کے مانیٹرنگ ادارے کی جانب سے 5 کروڑ ڈالر سے زائد رقم کا جرمانہ اس لیے عائد کیا گیا کیوں کہ گوگل اپنی پالیسی کے مطابق معلومات فراہم نہیں کرسکا۔

    فرانسیسی مانیٹرنگ ادارے ’سی این آئی ایل‘ کا کہنا ہے کہ گوگل کے صارفین کو معلومات تک رسائی حاصل کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جی ڈی پی آر  قانون کا اطلاق ہونے کے بعد صارفین کے حقوق کے لیے کام کرنے والے دو اداروں نے گوگل کے خلاف گزشتہ برس شکایت درج کی تھی۔

    ادارے کے مطابق صارفین کے لیے یہ سجھنا مشکل بنا دیا ہے کہ ان کی ذاتی معلومات کیسے استعمال ہوتی ہے اور خاص طور پر ٹاگٹیڈ اشتہار کیلئے صارفین کا ڈیٹا کیسے استعمال کیا جاتا ہے۔

    گوگل کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے صارفین ہم سے بہتر معیار کی توقع رکھتے ہیں اور ہم ان توقعات کو پورا کرنے کیلئے پُر عزم ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ گوگل جی ڈی پی آر کی ضروریات ضرور پوری کرے گا، ہم حکومتی فیصلے کا جائزہ لینے کے بعد اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے فیصلے کا جائزہ لےرہے ہیں۔

    خیال رہے کہ جی ڈی پی آر کو ویب کی تاریخ میں سخت ترین قانون قرار دیا جارہا ہے، جی ڈی پی آر پر عمل درآمد ان کمپنیوں پر بھی لازمی ہے جو یورپی یونین کی حدود میں سرگرم ہیں چاہے وہ ای یو کی رکنیت نہ رکھتی ہوں۔

    اسی قانون کے تحت فرانس کے ادارے ‘سی این آئی ایل’ نے گوگل کو ایک سال میں نئے قوانین پر عمل کرتے ہوئے نہیں پایا اور نہ ہی کوئی تبدیلی دیکھی گئی۔

    یاد رہے کہ گوگل پر سنہ 2016 میں 1 لاکھ ڈالر سے زائد جبکہ 2014 بھی معلومات فراہم نہ کرنے کے الزام میں 2 لاکھ ڈالر کے قریب جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔

  • سرچ انجن گوگل نے راتوں رات پاکستانی کرنسی کی قدربڑھا دی

    سرچ انجن گوگل نے راتوں رات پاکستانی کرنسی کی قدربڑھا دی

    کراچی : سرچ انجن گوگل اور بینگ نے راتوں رات پاکستانی کرنسی کی قدربڑھادی، ڈالر کی قدر کم کرکے 76.25 پیسے دکھانے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل اور بینگ کا کرنسی کنورٹر روپے کی قدر میں ہوشربا اضافہ کرکے ڈالر کی قیمت میں  76 روپے 25 پیسے دکھانے لگا، جس نے پاکستانیوں کو حیران و پریشان کردیا۔

    گوگل اور بینگ نے پاکستانی کرنسی کی قدر میں اچانک 63 روپے 89 پیسے کا اضافہ کردیا ۔

    دنیا کا سب سے بڑے سرچ انجن نے صرف ڈالر کی قدر میں ہی کمی نہیں کی بلکہ یورو، پاؤنڈ اور اماراتی درہم کی قدر بھی پاکستانی روپے کے مقابلے میں گرا دی۔

    گوگل اور بینگ کے کرنسی کنورٹر کے مطابق برطانوی پاؤنڈ 98 روپے 12 پیسے، یورو 87 روپے 04 پیسے، اماراتی درہم اور سعودی ریال 20 روپے 76 اور 33 پیسے ہوگئی، جبکہ برطانوی پاؤنڈ کی قدر اب بھی 180 روپے 14 پیسے ہے۔

    گوگل اور بینگ کرنسی کنورٹر پر اچانک ڈالر کی قدر میں کمی اور پاکستانی کرنسی کی قدر میں 63 روپے کا اضافہ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا جبکہ دیگر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر بھی صارفین گوگل کنورٹر کے اسکرین شاٹ لے کر شیئر کرنا شروع کردئیے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان نے گوگل کی کنورٹر کا عکس شیئر کرتے ہوئے تحریر کیا کہ ’گوگل ہمارا مستقبل دکھا رہا ہے‘۔

    گوگل کنورٹر کی غلطی کو حقیقت مان کر پاکستانی عوام نے  شکریہ کے پیغامات کے ساتھ وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی تصاویر بھی شیئر کرنا شروع کردی تھیں تاہم جیسے ہی حقیقت سامنے آئی صارفین نے ٹوئٹر سے اپنے ٹویٹ ڈیلیٹ کرنا شروع کردئیے۔

    گوگل اور بینگ دونوں سرچ انجنز کی ڈیٹا سروس ایک ہی کمپنی مورنگ اسٹار ہے، مارننگ اسٹار کے ڈیٹا میں تکنیکی خرابی کے باعث یہ صورت حال پیش آئی، گوگل نے 3 گھنٹے بعد کرنسی کنورٹر کی غلطی درست کی اور پاکستانی روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر دوبارہ بڑھا کر 140 روپے 14 پیسے دکھانے لگا۔

  • ساتھیوں پر ہراساں کرنے کا الزام، گوگل ملازمین کا کمپنی کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج

    ساتھیوں پر ہراساں کرنے کا الزام، گوگل ملازمین کا کمپنی کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج

    سان فرانسسکو: گوگل کے ملازمین نے جنسی ہراسانی کے الزامات کی وجہ سے برطرف کیے جانے والے افراد کی ملازمتیں بحال نہ کرنے کی صورت میں استعفیٰ دینے کی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق گوگل کے دنیا بھر میں موجود انجینئرز اور دیگر ملازمین نے جمعرات کے روز کمپنی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اپنے ساتھیوں کی بحالی کا مطالبہ کیا۔

    ٹوکیو ، سنگاپور، امریکا ، لندن میں ہونے والے مظاہروں میں کمپنی کی جانب سے جنسی ہراسانی کے الزامات پر نکالے جانے والے ملازمین سے یکجہتی کا اظہار بھی کیا گیا اور مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ بے بنیاد الزامات کی وجہ سے کسی کے روزگار سے کھلواڑ نہ کیا جائے۔

    ڈبلن میں سیکڑوں خواتین اور مرد ملازمین سڑکوں پر آئے اور انہوں نے کمپنی کی عدم مساوات کی پالیسی پر شدید تنقید کی، مظاہرین نے دفتر کے مرکزی دروازے کے باہر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

    مزید پڑھیں: امریکا: جنسی ہراسگی کا الزام، گوگل نے درجنوں ملازمین برطرف کردئیے

    مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ کمپنی کی پالیسی کی وجہ سے مردوں اور خواتین کو مستقبل میں مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، کاروبار، ملازمت کے دوران اس طرح کے واقعات رونما ہوسکتے ہیں مگر ہمارے شعبے میں کام کرنے والے افراد کسی ساتھی خاتون کو ہراساں نہیں کرسکتے کیونکہ یہ بہت بڑا پلیٹ فارم ہے جہاں آواز اٹھائی جاسکتی ہے۔

    ملازمین نے امریکی اخبار میں شائع ہونے والی خبر پر بھی احتجاج کیا جس میں گوگل اینڈرائیڈ سافٹ ویئر بنانے والے انجینئر اینڈی رابن پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    گوگل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سندر پچائی نے ای میل کے ذریعے برطرف کیے جانے والے ملازمین سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ ’مجھے معلوم ہے ایک ای میل کی وجہ سے آپ کی دل آزاری ہوئی ہوگی اور یقینی طور پر شدید غصہ بھی آیا ہوگا، مگر میں اس معاملے پر اعلیٰ حکام کے ساتھ رابطے میں ہوں اور ہم چاہتے ہیں کہ دفتر میں ایسا ماحول فراہم کریں جو ہمارے معاشرے کی عکاسی کرتا ہے’۔

     یاد رہے کہ گوگل نے 25 اور 26 اکتوبر کے روز دنیا بھر میں کام کرنے والے 24 ملازمین کو جنسی ہراسانی کا الزام عائد ہونے کے بعد نوکریوں سے برطرف کردیا تھا، اس حوالے سے اُن سے کوئی وضاحت بھی طلب نہیں کی گئی تھی۔

  • امریکا: جنسی ہراسگی کا الزام، گوگل نے درجنوں ملازمین برطرف کردئیے

    امریکا: جنسی ہراسگی کا الزام، گوگل نے درجنوں ملازمین برطرف کردئیے

    کیلیفورنیا : معروف امریکی کمپنی گوگل نے اینڈی روبن کو ایگزٹ پیکج دینے کے الزام کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ کمپنی 2016 سے اب تک 48 افراد کو جنسی ہراسگی میں ملوث ہونے پر ملازمت سے برطرف کرچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی خبر رساں ادارے کے جانب سے معروف ٹیکنالوجی کمپنی گوگل پر لگائے گئے الزامات کے رد عمل میں سی ای او نے جاری بیان میں کہا ہے کہ گوگل کسی بھی ناقابل برداشت رویے پر سخت اقدامات کررہی ہے۔

    امریکی اخبار کی جانب سے گوگل پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ گوگل انتظامیہ نے انڈروئیڈ سافٹ ویئر کے بانی اینڈی روبن کو قابل اعتراض حرکت کرنے کے الزامات کے باوجود 9 کروڑ ڈالر کا ایگزٹ پیکج دیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اینڈی روبن کے ترجمان نے نیو یارک ٹائم کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انڈروئیڈ کے بانی نے سنہ 2014 میں ’پلے گراؤنڈ‘ نامی ٹیکنالوجی کمپنی بنانے کےلیے گوگل کو خیر باد کہا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گوگل نے اینڈی روبن کو ایک ’ہیرو کی طرح‘ خیر باد کہا تھا۔

    معروف ٹیکنالوجی کمپنی گوگل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سندر پچائی کا کہنا ہے کہ اخبار میں شائع خبر ’تکلیف دہ‘ ہے، لیکن ٹیکنالوجی کمپنی ملازمت کے لیے محفوظ مقام فراہم کے حوالے سنجیدہ ہے۔

    سندر پچائی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ گوگلل جنسی ہراسگی یا غیر اخلاقی معاملات سے متعلق شکایات پر مکمل تحقیقات کرتی ہے اور ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے ملازمت سے فارغ کردیتی ہے۔

    گوگل کے سی ای او نے بتایا کہ کمپنی 2016 اب تک 48 افراد کو غیر اخلاقی رویوں اور جنسی ہراسگی کے واقعات میں ملوث ہونے پر نوکری سے نکال چکی ہے جس میں 13 سینیئر مینیجر بھی شامل ہیں۔

    امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق کمپنی کے دو ایگزیکٹو افسران نے بتایا تھا کہ سنہ 2013 میں اینڈی ربن کو ملازم خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کی تصدیق ہونے پر سی ای او لیری پیج نے ملازمت سے استعفیٰ دینے کا کہا تھا۔

  • گوگل کے نئے اسمارٹ فونز متعارف

    گوگل کے نئے اسمارٹ فونز متعارف

    نیویارک: گوگل نے کال فیچر کے ساتھ اپنے دو نئے جدید اسمارٹ فون متعارف کرادیے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز امریکا میں گوگل کی جانب سے نئی پراڈکٹ متعارف کرانے کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں دو نئے اسمارٹ فون لوگوں کی توجہ کا مرکز بنے۔

    گوگل کی جانب سے پکسل ایکس ایل تھری نامی اسمارٹ فون متعارف کرایا گیا جس کی اسکرین 6.3 انچ ہے جبکہ بیک کیمرہ 12 میگا پکس اور فرنٹ 8 میگا پکسل ہے۔

    پکسل ایکس ایل تھری کی اسٹوریج 128 جی بی ہے جبکہ اس کے کیمرے ، بیٹیری اور دیگر فیچرز پرانے سیٹ کے مقابلے میں کافی بہتر ہیں۔

    گوگل نے نئے اسمارٹ فون میں فون کال کوالٹی کا فیچر متعارف کروایا، صارف کے پاس جب کوئی کال آئے گی تو اسکرین پر ایک بٹن نظر آئے گا جس کو دبانے کے بعد کالر کی آواز فون قریب لائے بغیر ہی صاف سنائی دے گی۔

    مزید پڑھیں: اب گوگل میں کام کرنے کے لیے ڈگری کی کوئی ضرورت نہیں

    کمپنی نے گوگل پکسل ایکس ایل کی قیمت 850 امریکی ڈالر اسی طرح پکسل کی قیمت 650 امریکی ڈالر مقرر کی گئی جن کی مارکیٹ میں فروخت یکم نومبر سے شروع ہوگی۔

    پکسل تھری میں 64 اور 128 جی بی اسٹوریج کی سہولت دی گئی اسی طرح پکسل ایکس ایل 3 میں بھی 64، 128 جی بی دی گئی ہے، اسٹوریج کے حساب سے دونوں فونز کی قیمت علیحدہ عیلحدہ مقرر کی گئی۔

    علاوہ ازیں گوگل نے اسمارٹ ڈیوائس ٹیب کے لیے وائرلیس چارچنگ اسٹینڈ متعارف کروایا جبکہ کمپنی Home Hub نامی جدید پراڈکٹ بھی سامنے لائی جسے گھر میں لگا کر آواز کے ذریعے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

  • گوگل کا سوشل نیٹ ورک بند کرنے کا اعلان

    گوگل کا سوشل نیٹ ورک بند کرنے کا اعلان

    نیویارک: سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ گوگل نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم گوگل پلس کو بند کرنے کا حتمی اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کمپنی نے اعتراف کیا کہ فیس بک کے مد مقابل متعارف کرایا جانے والا سوشل میڈیا پلیٹ فارم گوگل پلس صارفین کو متاثر کرنے میں ناکام رہا۔

    کمپنی ترجمان کا کہنا تھا کہ ہیکرز نے نہ صرف ہمارے سسٹم تک رسائی حاصل کی بلکہ ہمارے صارفین کی معلومات کو دوسروں تک پہنچایا جس کے باعث اسے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: خدا حافظ ! گوگل پلس

    گوگل نے ساتھ میں یہ بھی اعلان کیا کہ وہ ہیکرز سے متاثر ہونے والے صارفین کا ڈیٹا یا اُن کی شناخت سامنے نہیں لائے گا البتہ مستقبل میں ان تمام اقدامات کو روکنے کے لیے گوگل پلس کو فوری بند کردیا گیا۔

    واضح رہے کہ امریکی اخبار نے گزشتہ دنوں ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ہیکرز نے 50 لاکھ سے زائد گوگل صارفین کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کی اور وہ ان کے ای میلز بھی چیک کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گوگل نے 2011 میں فیس بک کے مد مقابل گوگل پلس کے نام سے سوشل میڈیا کا پلیٹ فارم متعارف کرایا تھا، سن 2015 میں کمپنی نے اسے بند کرنے کا فیصلہ بھی کیا تھا۔

  • گوگل اسٹریٹ ویو اب فضائی آلودگی کا سراغ لگائے گا

    گوگل اسٹریٹ ویو اب فضائی آلودگی کا سراغ لگائے گا

    معروف سرچ انجن گوگل نے اعلان کیا ہے کہ وہ اب دنیا بھر میں فضائی آلودگی کا سراغ لگائے گا، اس کام کے لیے گوگل نے ایک ماحولیاتی ادارے سے شراکت داری کی ہے۔

    سان فرانسکو کے ماحولیاتی ادارے اکلیما کے ساتھ کیے جانے والے اس معاہدے کے تحت گوگل کی اسٹریٹ ویو گاڑیوں میں ادارے کی جانب سے سنسرز نصب کیے جائیں گے جبکہ ماحولیاتی ادارے کی جانب سے انہیں ڈیٹا بھی فراہم کیا جائے گا۔

    اکلیما کے سربراہ ڈیوڈ ہرزی کا کہنا ہے کہ ایک ہی سڑک پر فضا کا معیار بدترین بھی ہوسکتا ہے اور بہترین بھی ہوسکتا ہے، اس کو جانچنے کی ضرورت ہے تاکہ شہری منصوبہ بندی کے ساتھ ساتھ انفرادی طور پر بھی لوگ خود کو پہنچنے والے نقصانات سے بچا سکیں۔

    گوگل کا کہنا ہے کہ یہ تمام معلومات سائنسی و ماحولیاتی تحقیقاتی اداروں کو باآسانی دستیاب ہوں گی تاکہ تحقیقی شعبے میں مزید ترقی ہوسکے۔

    ماہرین کےمطابق کسی شہر میں گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ اس شہر کی فضائی آلودگی میں بدترین اضافہ کرسکتا ہے لہٰذا ایسی صورت میں حکام بالا بھی فوراً خبردار ہوسکیں گے اور فضائی آلودگی میں کمی کے لیے اقدامات کرسکیں گے۔

  • اب گوگل میں کام کرنے کے لیے ڈگری کی کوئی ضرورت نہیں

    اب گوگل میں کام کرنے کے لیے ڈگری کی کوئی ضرورت نہیں

    ایک طویل عرصے سے اچھی ملازمت حاصل کرنے کے لیے ڈگری کا حصول ضروری سمجھا جاتا ہے۔ بعض غیر ڈگری یافتہ افراد کے پاس بے شمار کمپنیوں میں کام کرنے کا تجربہ ہوتا ہے لیکن صرف ڈگری نہ ہونے کی وجہ سے وہ اونچے عہدوں پر فائز نہیں ہوپاتے۔

    یہ صورتحال اب بھی برقرار ہے تاہم اب گوگل اور ایپل سمیت 15 اعلیٰ کمپنیوں نے اپنے ملازمین کے لیے ڈگری کی شرط چھوڑ دی ہے۔

    یہ کمپنیاں ملازمت کے لیے آنے والے افراد کے تجربے اور اس کی صلاحیتوں کو پرکھتی ہیں۔ ان کی فہرست میں اب ڈگری سب سے آخر میں آتی ہے اور اس کا ہونا یا نہ ہونا بھی اب ان کے لیے برابر ہے۔

    مزید پڑھیں: گوگل اپنے ملازمین میں کن خصوصیات کو ترجیح دیتا ہے؟

    اور یہ تو آپ جانتے ہی ہیں کہ انٹرنیٹ کے اس تیز رفتار دور میں کمسن بچے اور نوجوان بھی نہایت کم عمری میں ٹیکنالوجی کی دنیا کے نئے نئے پہلو روشناس کروا رہے ہیں۔

    ان کمپنیوں کو اب ایسے ہی افراد کی ضرورت ہے۔

    گوگل نے اپنی ملازمت کا یہ معیار یوں ہی وضع نہیں کیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق گوگل نے کئی سال تک تحقیق کی کہ مالکان اور مینیجرز ملازمت دینے کے لیے ڈگری کی شرط تو رکھ دیتے ہیں لیکن اس کے مطابق ملازمت نہیں دے پاتے۔

    مثال کے طور پر بینک ایک انجینئر کی ڈگری دیکھ کر بھی اسے ملازم رکھ لیتا ہے یہ جانتے ہوئے بھی کہ اسے بینکنگ سیکٹر کے بارے میں کچھ علم نہیں۔

    اسی طرح کوئی شخص بینکنگ کا ماہر اور شوقین ہوگا لیکن اس کے پاس ڈگری کسی اور شعبے کی ہوگی تو یا تو وہ اپنے شوق کے برخلاف کام کرے گا یا پھر اپنی ڈگری سے مختلف کام کرنے پر مجبور ہوگا۔

    مزید پڑھیں: گوگل کے ملازم دفتر میں کیا کھاتے ہیں؟

    گوگل کے مطابق اصل اہمیت اس بات کی ہے کہ کوئی شخص کتنا قابل ہے اور کس شعبے میں مہارت اور نئے آئیڈیاز رکھتا ہے۔

    تاہم اب ایسا بھی نہیں ہے کہ آپ ڈگری کو بالکل ہی غیر ضروری سمجھنا شروع کردیں۔

    ماہرین کے مطابق یونیورسٹی میں وقت گزارنا کسی انسان کی شخصیت کو نکھارنے میں معاون ثابت ہوتا ہے جبکہ اس کی شخصیت پر اعتماد بھی ہوتی ہے۔

  • انٹرنیٹ کے بغیر چلنے والی گوگل ٹرانسلیشن ایپ

    انٹرنیٹ کے بغیر چلنے والی گوگل ٹرانسلیشن ایپ

    کیلی فورنیا: گوگل نے موبائل صارفین کو انٹرنیٹ کے بغیر چلنے والی ٹرانسلیشن (ترجمہ کرنے والی) ایپ کی سہولت متعارف کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق گوگل کی جانب سے اینڈرائیڈ اور آئی او ایس صارفین کے لیے ایسی ٹرانلیشن ایپ متعارف کرائی گئی جو انٹرنیٹ کے بغیر بھی آسانی کے ساتھ چلائی جاسکتی ہے۔

    قبل ازیں صارفین کو گوگل ٹرانسلیٹ استعمال کرنے کے لیے انٹرنیٹ کی لازم سہولت درکار ہوتی تھی اسی باعث بہت سارے لوگ اسے استعمال کرنے سے کتراتے تھے اور وہ انٹرنیٹ کنکشن نہ ہونے کے باعث بے بس ہوتے تھے۔

    ترجمان گوگل کے مطابق مذکورہ ایپ کی سروس محدود صارفین کو 13 جون سے فراہم کردی گئی جبکہ آئندہ چند دنوں میں اسے دنیا بھر میں رہنے والے تمام لوگ استعمال کرسکیں گے۔

    مزید پڑھیں: گوگل کا نیا چیٹ میسنجر، دیگر موبائل ایپ کے لیے خطرہ

    ایپ میں اردو سمیت 59 زبانوں کو شامل کیا گیا ہے جن کا ترجمہ بغیر انٹرنیٹ آسانی کے ساتھ کیا جاسکے گا۔

    گوگل کے مطابق عام اسمارٹ فون سے بھی اس آن لائن ترجمہ کرنے والی ایپ کو استعمال کیا جاسکے گا کیونکہ مجموعی طور پر اس کا سائز 30 سے 40 ایم بی ہے۔ کمپنی کے مطابق امریکا اور برطانیہ میں رہنے والے صارفین گوگل اور آئی فون اسٹور سے ایپ اپنے فون میں انسٹال کر کے استعمال کرسکتے ہیں۔

    واضح ہے کہ انٹرنیٹ پر مختلف اداروں اور ویب سائٹس کی جانب سے صارفین کو آن لائن ترجمہ کرنے کی سہولت فراہم کی جاتی ہے تاہم اکثر لوگ ٹرانسلیشن کے لیے گوگل کو ہی ترجیح دیتے ہیں۔

    اسے بھی پڑھیں:  معذوروں کے لیے گوگل کا بڑا اقدام

    قبل ازیں مائیکروسافٹ نے آئی او ایس صارفین کو آف لائن ترجمے کی سہولت فراہم کی تھی جس کو مدنظر رکھتے ہوئے گوگل نے تمام ہی اسمارٹ ڈیوائسز کے لیے خصوصی ایپ تیار کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں