Tag: گوگل

  • گوگل کا نیا چیٹ میسنجر، دیگر موبائل ایپ کے لیے خطرہ

    گوگل کا نیا چیٹ میسنجر، دیگر موبائل ایپ کے لیے خطرہ

    کیلی فورنیا: انٹرنیٹ کے سب سے بڑے ادارے گوگل چیٹ کے لیے نیا مسینجر متعارف کروانے جارہا ہے جو آئی فون اور فیس بک کی طرز پر بنایا گیا ہے۔

    گوگل کے نئے چیٹ میسنجر کی کچھ تفصیلات سامنے آئی ہیں جن کے مطابق اگر کسی صارف کا فون انٹرنیٹ سے کنیکٹ نہیں ہوگا تو اُس کے پاس پیغام ٹیکسٹ میسج کی صورت میں پیغام پہنچ جائے گا، علاوہ ازیں میسنجر میں گروپ میسجز، ویڈیو بھیجنے اور پیغام وصول کرنے والے کے بارے میں بھی صارف کو آگاہ کیا جائے گا۔

    اینڈائیڈ ورژن کے تمام سیٹوں میں گوگل کا نیا میسنجر استعمال کیا جاسکے گا، صارف کی تمام چیٹ کمپنی کے پاس بالکل محفوظ ہوگی اور کوئی بھی موبائل کمپنی کو یہاں تک پہنچنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ گوگل کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’کمپنی نے پرانے میسجنگ پلیٹ فارم ’آلو‘ پر کام گذشتہ دو برس سے روک دیا اور نئی سروس پر کام تیزی سے جاری ہے‘۔

    مسینجر کی ریلیز سے قبل گوگل کی کوشش ہے کہ وہ تمام موبائل بنانے والی کمپنیوں نے رابطہ کر کے پیغام رسانی کے سسٹم کو اپ ڈیٹ کروادے تاکہ صارفین کو بہتر سے بہتر سروس فراہم کی جائے۔

    برطانوی اخبار سے بات کرتے ہوئے راگو گوپال کا کہنا تھا کہ ’جی ایس ایم اے کمپنی اس ضمن میں گذشتہ کئی عرصے سے کام کررہی ہے اور ہماری کوشش ہے کہ وائس میسج بھیجنے کے لیے دیگر ایپس کی طرح تھرڈ پارٹی کو شامل نہ کریں‘۔

    اُن کا کہناتھا کہ مسیجنگ ایپ کے حوالے سے گوگل کا ماننا ہے کہ وہ بہت دیر کرچکے جب ہی کچھ ایسے فیچرڈ ایپ میں شامل کیے جارہے ہیں جو ابھی تک کسی نے بھی استعمال نہیں کیے یا پھر وہ بالکل منفرد ہیں۔

    گوگل پروجیکٹ کے سربراہ انیل کا کہنا تھا کہ ’ہم نے مسینجر کی تیاری ایپل یا فیس بک کے سسٹم کو دیکھ کر نہیں کی بلکہ یہ ہماری تکنیکی ٹیم کی اپنی تخلیق ہے‘۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’گوگل کی ہمیشہ سے کوشش رہی کہ وہ صارفین کو اچھی اور محفوظ سروس فراہم کرے تاکہ ہماری پروڈکٹ کا اعتماد مارکیٹ میں وقت کے ساتھ بڑھتا رہے‘۔کمپنی کا ماننا ہے کہ اُن کا نیا مسینجر صارفین کو نہ صرف متوجہ کرے گا بلکہ دیگر سروسز کے مقابلے میں بھی سرفہرست رہے گا جس کی وجہ منفرد سہولیات ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکا کی سڑکوں پر بغیرڈرائیور کی خود کار گاڑیاں دوڑنے کو تیار

    امریکا کی سڑکوں پر بغیرڈرائیور کی خود کار گاڑیاں دوڑنے کو تیار

    نیویارک : امریکی ادارہ  برائے موٹر وہیکل نے بغیر ڈرائیور کے چلنے والی گاڑیوں کو سڑکوں پر لانے کے لیے ابتدائی طور پر 50 کمپنیوں کو اجازت دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے خود کار گاڑیوں کے لیے قانون میں تبدیلی کرتے ہوئے خود کار گاڑیوں میں ڈارئیور کی یقینی موجودگی کی شرط کو ختم کردیا ہے جس کے بعد بغیر ڈرائیور والی گاڑیوں کو سڑک پر لایا جاسکے گا تاہم یہ قانون 2 اپریل سے نافذ العمل ہوگا۔

    کیلیفورنیا انتطامیہ نے ابتدائی طور پر 50 کمپنیوں کو بغیر ڈرائیور کی گاڑیوں کو سڑکوں پر لانے کے لیے مشروط اجازت دے دی ہے جس کے تحت کمپنیاں بغیر ڈرائیور کی گاڑیوں کو ریمورٹ کے ذریعے کنٹرول کرنے کی مجاز ہوں گی جیسا کہ ملٹری ڈرون کو کنٹرول کیا جاتا ہے اور کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور دیگر گاڑیوں کے ڈرائیورز سے رابطہ قائم کیا جائے گا۔

    بغیر ڈرائیور کی گاڑیوں کی سب سے خاص بات یہ ہوتی ہے کہ یہ انسانی ڈرائیور کی نسبت زیادہ قاعدے اور ضوابط کے تحت سڑکوں پر دوڑتی ہیں اور سب سے خاص بات ٹریفک جام اور سی این جی اسٹیشن پر بغیر شور کیے گھنٹوں انتظار کرسکتی ہیں جب کہ اس ٹیکنالوجی کی معاشی اہمیت اور صنعتی افادیت اپنی جگہ مسلم ہے۔

    امریکی ریاست ایریزونا میں معروف سافٹ ویئر کمپنی گوگل کی سے جڑی الفابیٹ کمپنی کی خودکار گاڑیاں گزشتہ سال اکتوبر سے سڑکوں پر موجود ہیں اور مسافروں کو پک اینڈ ڈراپ کی سہولت مہیا کر رہی ہیں تاہم ان گاڑیوں میں ایک شخص کی موجودگی ضروری تھی تاہم اب قوانین کی نرمی کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے ڈرائیور کے بغیر گاڑیوں کی سہولت کا آغاز کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • گوگل کروم سے اشتہارات ختم، سرفنگ آسان ہوگئی

    گوگل کروم سے اشتہارات ختم، سرفنگ آسان ہوگئی

    گوگل نے صارفین کی پریشانی کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے سرچ انجن کروم سے بلٹ ان ایڈ بلاکر کو ان ایبل کر دیا \ہے جس کے بعد سرفنگ کے دوران غیر ضروری اور حد سے زیادہ اشتہارات سے جان چھوٹ جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آج سے گوگل نے براؤزر کروم میں موجود بلٹ ان ایڈ بلاکر کے استعمال کا فیصلہ کرکے خود مختار آپشن کو فعال کردیا ہے جس کے بعد فل پیج اشتہارات، خود کار آٹو پلے ویڈیو و آڈیو اشتہارات، اسکرولنگ کے ساتھ حرکت کرنے والے اشتہارات اور فلیشنگ ایڈز بند ہو جائیں گے جس کے بعد صارفین بلا تعطل سرفنگ سے لطف و اندوز ہو سکیں گے۔

    گوگل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کروم میں موجود بلڈ ان ایڈ بلاکر کو فعال کرنے سے ناپسندیدہ اور غیر متعلق اشتہارات سے نجات مل جائے گی جس کی وجہ سے صارفین کو دقت اور اکتاہٹ کا سامنا رہتا تھا اور یہ ایڈز سرفنگ کے دوران صارفین کی یک سوئی پر بھی اثر انداز ہوتے تھے، تاہم کولیشن فار بیٹر ایڈز کی پاسداری کرنے والے اشتہارات موجود رہیں گے البتہ ان کی تعداد قابل ذکرنہیں ہوگی۔

    ڈیسک ٹاپ پر گوگل کروم استعمال کرنے والے صارفین کے لیے یہ آپشن ایڈریس بار میں موجود ہوگا اور پاپ اپ بلاکر آئیکون کی طرح نظر آئے گا جو بلاک کیے گئے اشتہارات کی تعداد بھی بتائے گا جب کہ موبائل فون استعمال کرنے والے صارفین کے لیے یہ آپشن اسکرین کے بالکل نیچے موجود ہوگا جہاں بلاک کیے گئے اشتہارات کی تعداد بھی ظاہر ہو گی.

    گوگل انتظامیہ نے اس نئی تبدیلی کے حوالے سے ویب سائٹس کو مقررہ معیار سے مطابقت نہ رکھنے والے اشتہارات پر نظر رکھنے اور انہیں ہٹانے کے لیے ایک ماہ کا وقت دے دیا ہے تاہم خلاف ورزیاں جاری رکھنے والی ویب سائٹس کے تمام اشتہارات بلاک کر دیئے جا ئیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • گوگل بھی پاکستان کے جشن آزادی میں شریک

    گوگل بھی پاکستان کے جشن آزادی میں شریک

    پاکستان کے 70 ویں یوم آزادی پر انٹرنیٹ کا سب سے بڑا سرچ انجن گوگل بھی پاکستانی پرچم کے رنگوں میں رنگ گیا۔

    گوگل نے پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پر دنیا بھر میں موجود پاکستانیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے خصوصی ڈوڈل جاری کردیا جو سبز رنگ سے رنگا ہوا ہے۔

    ڈوڈل کے درمیان میں پلے کا بٹن ہے جسے دبانے سے سبز ہلالی پرچم پوری آب و تاب کے ساتھ لہراتا ہوا نظر آرہا ہے۔

    یہ پہلا موقع نہیں جب گوگل نے پاکستانیوں کے کسی خاص دن کے موقع پر اپنا ڈوڈل تبدیل کیا ہے۔

    ہر سال یوم آزادی کے علاوہ پاکستان سے تعلق رکھنے والی مشہور شخصیات جیسے صادقین اور نصرت فتح علی خان کے یوم پیدائش کے موقع پر بھی گوگل اپنا ڈوڈل اس دن کی مناسبت سے تبدیل کرلیتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • گوگل میں ملازمت کی جعلی فون کال سے بھارتی نوجوان اسپتال پہنچ گیا

    گوگل میں ملازمت کی جعلی فون کال سے بھارتی نوجوان اسپتال پہنچ گیا

    نئی دہلی: بھارتی شہر چندی گڑھ سے تعلق رکھنے والا 16 سالہ نوجوان اس وقت شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہو کر اسپتال پہنچ گیا جب اسے پتہ چلا کہ وہ فون کال جس میں اسے گوگل کی جانب سے سالانہ دیڑھ کروڑ روپے مشاہرے پر ملازمت کی پیشکش موصول ہوئی، وہ جعلی تھی۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل کچھ بھارتی ویب سائٹس نے دعوٰی کیا تھا کہ چندی گڑھ سے تعلق رکھنے والے 16 سالہ ہرشیت شرما کو گوگل میں ملازمت پر رکھ لیا گیا ہے۔

    بھارتی اخبارات نے رپورٹ کیا کہ ہرشیت نے انہیں بتایا کہ وہ کافی عرصے سے مختلف ملازمتوں کے لیے اپلائی کر رہا تھا۔

    چند روز قبل ہرشیت نے گوگل میں بھی قسمت آزمائی کی جہاں سے اسے فوری جواب آیا اور گوگل نے گرافک ڈیزائننگ کے شعبے میں اسے سالانہ دیڑھ کروڑ بھارتی روپے ( 2 کروڑ 37 لاکھ پاکستانی روپے) کی تنخواہ پر ملازمت دے دی۔

    گوگل کی تردید

    ابھی بھارتی ہرشیت کو نوجوانوں کے لیے عمدہ مثال قرار دے کر اس خوشی کا جشن منا رہے تھے کہ گوگل نے اس کی تردید کر کے ان کی خوشی خاک میں ملا دی۔

    گوگل کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں واقع گوگل کے اداروں میں فی الحال کہیں پر بھی مذکورہ 16 سال بھارتی نوجوان کو ملازمت نہیں دی گئی۔

    بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ مذکورہ واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    جعلی فون کال

    گوگل کی تردید کے بعد چند بھارتی اخبارات نے تحقیق کی تو پتہ چلا کہ ہرشیت کو گوگل کی جانب سے موصول ہونے والی فون کال دراصل جعلی تھی۔

    اس بات کا علم ہوتے ہی ہرشیت کو نہایت صدمہ پہنچا اور وہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہوگیا جس کے بعد اسے اسپتال میں داخل کروانا پڑا۔

    ہرشیت کے والدین کا کہنا ہے کہ ہمیں شروع سے ہی اندازہ تھا کہ یہ کال جعلی ہوسکتی ہے تاہم ہرشیت نے ہماری بات پر یقین نہیں کیا اور اسے سچ سمجھتے ہوئے اپنے دوستوں سے اس کا ذکر کیا۔

    مزید پڑھیں: سموسے بیچنے کے لیے گوگل کی ملازمت چھوڑنے والا نوجوان

    ان کے مطابق وہاں سے بات پھیل گئی اور میڈیا تک جا پہنچی جس کے بعد صرف ایک دن کے اندر ہرشیت پورے بھارت کا موضوع بن گیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ ہرشیت ابھی اپنے تعلیمی مراحل پورے کر رہا ہے اور وہ نہیں چاہتے کہ ہرشیت کسی بھی قسم کے دباؤ کا شکار ہو۔

    ہرشیت کے والدین نے بھارتی میڈیا کو بھی اپنے بیٹے کو پہنچنے والے دکھ کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اخبارات اور چینلز کو پہلے اس کی تصدیق کرنی چاہیئے تھی اس کے بعد اسے رپورٹ کرنا چاہیئے تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سموسے بیچنے کے لیے گوگل کی ملازمت چھوڑنے والا نوجوان

    سموسے بیچنے کے لیے گوگل کی ملازمت چھوڑنے والا نوجوان

    بھارت کے شہر ممبئی میں ایک شخص نے سموسے بیچنے کے لیے گوگل کی بہترین ملازمت کو خیر باد کہہ ڈالا۔

    ممبئی کے رہائشی مناف کپاڈیہ نے سنہ 2014 میں اپنی والدہ کے ساتھ ایک چھوٹے سے ریستوران سے آغاز کیا تھا۔ ابتدا میں ان کے یہاں کھانوں کی ورائٹی بھی کم تھی اور یہاں بہت کم لوگ آتے تھے۔

    آہستہ آہستہ یہ ریستوران بڑھنے لگا اور اس کے لیے مناف کو اپنی گوگل کی ملازمت ترک کرنی پڑی تاکہ وہ اپنی والدہ کا ہاتھ بٹا سکے۔

    مناف کا شمار اب بھارت کے بڑے گھریلو شیفس میں ہوتا ہے۔ دا بوہری کچن نامی اس کے ریستوران کی سالانہ آمدنی 75 ہزار ڈالر سالانہ ہے۔

    اپنے ریستوران سے ہوم ڈیلیوریز کی سہولت دینے والا مناف اپنے ریستوران کو دیگر شہروں تک وسعت دینے کا ارادہ بھی رکھتا ہے۔

    مناف کو فوربز نے 30 بااثر نوجوانوں کی فہرست میں بھی شامل کیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • قبلہ کی سمت تلاش کرنے کے لیے گوگل ایپ متعارف

    قبلہ کی سمت تلاش کرنے کے لیے گوگل ایپ متعارف

    مقبول ترین سرچ انجن گوگل نے قبلہ کی سمت تلاش کرنے کے لیے قبلہ فائنڈر ایپ متعارف کروادی۔

    یہ سروس رمضان کے مقدس ماہ میں متعارف کروائی گئی ہے۔

    قبلہ فائنڈر ایپ موبائل براؤزر کے ذریعے آگمینٹڈ رئیلٹی ٹیکنالوجی اور موجودہ مقام کے ماحول کی جانچ پڑتال کرتے ہوئے صارف کو قبلے کی صحیح سمت ڈھونڈنے میں مدد دے گی۔ بس صارف کو اپنے موبائل میں لوکیشن کا فیچر آن کرنا ہوگا۔

    یہ ایپ اینڈرائڈ اور آئی او ایس سمیت تمام موبائل فونز میں استعمال کی جاسکے گی۔

    گوگل کے مطابق انٹرنیٹ پر قبلہ کی سمت معلوم کرنے کے لیے بہت بڑے پیمانے پر سرچنگ کی جاتی ہے اور اکثر افراد اس مقصد کے لیے قطب نما ایپ بھی سرچ کرتے ہیں۔

    اسی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے گوگل نے یہ ایپ متعارف کروائی ہے تاکہ دنیا کے کسی بھی ملک میں رہنے والے مسلمان با آسانی قبلہ کی سمت معلوم کر سکیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • جی میل استعمال کرنے والے ہوشیار

    جی میل استعمال کرنے والے ہوشیار

    اگر آپ پیغام رسانی کے لیے جی میل استعمال کرنے کے عادی ہیں تو ہوسکتا ہے گوگل کی جانب سے آپ کو کوئی پیغام موصول ہوا ہو، مگر اس پیغام کو کھولنا آپ کی جی میل آئی ڈی کو ہیکرز کا آسان شکار بنا سکتا ہے۔

    جی میل کے لاکھوں صارفین کو گوگل کی جانب سے ای میلز موصول ہورہی ہیں جن سے ساتھ کوئی فائل بھی منسلک ہے۔

    تاہم گوگل نے خبردار کیا ہے یہ میلز دراصل آئی ڈیز ہیک کرنے اور صارفین کا ڈیٹا چرانے کی کوشش ہے جس کے لیے گوگل کو استعمال کیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں: جعلی خبروں سے بچنے کے لیے گوگل کا اہم فیصلہ

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے گوگل انتظامیہ نے کہا کہ اس جعلسازی کے بارے میں تحقیقات کی جارہی ہیں۔ صارفین اس قسم کی کوئی بھی ای میل کھولنے سے گریز کریں۔

    گوگل کے مطابق ان میلز کے ذریعہ وائرس پھیلائے جارہے ہیں جن کے بعد لوگوں کی آئی ڈیز نہایت غیر محفوظ ہوجائیں گی اور باآسانی ہیک کی جاسکیں گی۔

    ٹوئٹ میں ان افراد کے لیے، جنہوں نے اس میل کو کھول لیا ہے، ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں کہ کس طرح وہ اپنی آئی ڈی کو پھر سے محفوظ بنا سکتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • گوگل میں ملازمت کی خواہش مند 7 سالہ بچی کی درخواست

    گوگل میں ملازمت کی خواہش مند 7 سالہ بچی کی درخواست

    آپ نے گوگل کے دفاتر میں ملازمین کو شاندار اور حیرت انگیز سہولیات دیے جانے کے بارے میں تو ضرور سنا ہوگا، اور یہ بھی سنا ہوگا کہ دنیا بھر میں پھیلے گوگل کے دفاتر نہایت خوبصورتی سے بنائے گئے ہیں اور ان میں جھیلیں، آبشاریں، پہاڑ، تھیم پارک یہاں تک کھیلنے کودنے کے لیے سلائیڈ اور گیمنگ زونز بھی موجود ہیں۔

    یقیناً گوگل میں کام کرنا ہر شخص کا خواب ہوگا جہاں نہ صرف اپنی صلاحیتوں کے بھرپور اظہار کا موقع ملے گا، بلکہ وہاں کے خوبصورت دفاتر میں زندگی کا صحیح لطف آئے گا۔

    شاید گوگل کے کسی دفتر میں موجود ایسے ہی کسی تھیم پارک کو دیکھ کر انگلینڈ کی رہائشی اس 7 سالہ معصوم بچی کے دل میں بھی وہاں کام کرنے کی خواہش جاگ اٹھی، اور اس نے گوگل کے سی ای او سندر پچائی کو نوکری کی درخواست لکھ کر اپنی معصومانہ خواہش کا اظہار بھی کر ڈالا۔

    letter

    اپنی درخواست میں اس نے لکھا، ’میں گوگل میں ملازمت کرنا چاہتی ہوں۔ میں کسی چاکلیٹ فیکٹری میں بھی کام کرنا چاہتی ہوں، اور اولمپک کے سوئمنگ پول میں تیراکی بھی کرنا چاہتی ہوں۔ مرے والد نے مجھے بتایا کہ اگر مجھے گوگل میں ملازمت مل جائے تو میں لوبیا جیسے تکیے پر بیٹھ سکتی ہوں، سلائیڈ لے سکتی اور جھولے جھول سکتی ہوں‘۔

    معصوم بچی کولے درخواست میں اپنی صلاحیتوں کا اظہار کرنا بھی نہیں بھولی۔ ’مجھے کمپیوٹر بہت پسند ہیں۔ میرے پاس ایک ٹیبلیٹ ہے جس پر میں گیمز کھیلتی ہوں۔ اس میں ایک گیم ہے جس میں ایک روبوٹ کو حرکت دینی ہوتی ہے۔ میرے والد نے مجھ سے کہا ہے کہ میرے لیے کمپیوٹرز کے بارے میں جاننا اچھا ہے اور وہ جلد میرے لیے ایک کمپیوٹر بھی خریدیں گے‘۔

    ساتھ میں اس بچی نے گوگل کے سی ای او کو یہ بھی بتایا کہ وہ کس قدر قابل ہے، ’میرے استاد میرے امی ابو کو بتاتے ہیں کہ میں پڑھنے میں بہت اچھی ہوں۔ میری اسپیلنگ بھی اچھی ہے، اور میں ریاضی کے سوالات بھی اچھے طریقے سے حل کرتی ہوں‘۔

    اس بچی نے یہ بھی بتایا کہ وہ اپنے گھر میں واحد فرد ہے جو اس ملازمت کے لیے نہایت موزوں ہے، ’میری ایک 5 سال کی بہن بھی ہے، وہ بہت چالاک ہے لیکن اسے صرف گڑیوں سے کھیلنے اور اچھے کپڑے پہننے کا شوق ہے‘۔

    جب یہ خط سندر پچائی کوموصول ہوا تو انہوں نے اس بچی کو جواباً نہایت خوبصورت خط لکھا، ’مجھے جان کر بہت خوشی ہوئی کہ آپ کمپیوٹرز اور روبوٹس کو پسند کرتی ہیں۔ اگر آپ اسی طرح محنت کرتی رہیں تو ایک دن ضرور آپ گوگل میں ملازمت حاصل کرنے کا خواب پورا کرلیں گی‘۔

    letter-2

    انہوں نے مزید لکھا، ’میں آپ کے اسکول کی تعلیم مکمل ہونے کے بعد آپ کی ملازمت کی درخواست کا انتظار کروں گا‘۔

    بچی کو جب یہ خط موصول ہوا تو یہ اس کے لیے کسی گرین سگنل سے کم نہیں تھا۔ وہ گوگل میں ملازمت حاصل کرنے کے لیے مزید پرجوش ہوگئی۔

    بچی کے والد نے بھی اس خوبصورت حوصلہ افزائی کے لیے گوگل کے سی ای او کا شکریہ ادا کیا۔

  • بچوں کے لیے ڈیجیٹل پتلی تماشہ

    بچوں کے لیے ڈیجیٹل پتلی تماشہ

    گوگل نے ایک ایس ایپ متعارف کروادی ہے جس کے تحت بچے مختلف اشکال اور واقعات ترتیب دے کر اپنی مرضی کی کہانیاں اور مہمات تشکیل دے سکتے ہیں۔

    toontastic1

    ٹونٹیسٹک تھری ڈی نامی اس ایپ کا مقصد بچوں کی پرواز تخیل اور ان کی تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے۔ اس ایپ کے ذریعے بچے چاہیں تو اپنی ہی تصویر کے ذریعہ مختلف کہانیاں اور رپورٹس تخلیق کر سکتے ہیں۔

    گوگل کے ایک بلاگ کے مطابق ٹونٹیسٹک تھری ڈی کے ذریعہ بچے اپنے ذہن میں موجود خیالات اور مہم جوئی کی تصویر کشی کر سکتے ہیں اور انہیں اینی میٹڈ شکل دے سکتے ہیں۔ یہ ایک ڈیجیٹل پتلی تماشے کی طرح کا ہوگا۔

    اس ایپ میں آئیڈیا لیب، لاتعداد ڈرائنگ ٹولز اور کردار دستیاب ہوں گے۔ ان کے ساتھ ساتھ مختلف مناظر کے پس منظر میں اپنی پسند کی کوئی موسیقی بھی لگائی جاسکتی ہے۔

    toontastic3

    toontastic4

    گوگل کے مطابق یہ ایپ بچوں میں چھپی ہوئی فلم سازی، ڈیزائنر یا استاد بننے کی صلاحیت کو بھی مہمیز کرے گی۔