Tag: گوگل

  • جی میل اکاؤنٹس میں ‘حیران کن’ تبدیلی کردی گئی

    جی میل اکاؤنٹس میں ‘حیران کن’ تبدیلی کردی گئی

    نیویارک: ٹوئٹر اور فیس بک کے بعد گوگل نے اپنے مختلف برانڈز پر بلیوٹک دینے کا آغاز کردیا ہے۔

    دنیا کی سب سے بڑی انٹرنیٹ ٹیکنالوجی ویب سائٹ گوگل نے جی میل اکاؤنٹس سمیت گوگل کے دیگر برانڈز پر صارفین اور اداروں کو مفت بلیو ٹک دینے کا آغاز کردیا ہے۔

    کمپنی کی جانب سے ایک بلاگ پوسٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ جعلی سازی کی روک تھام کے لئے گوگل کے جی میل اور گوگل ورک پلیس سمیت دیگر پلیٹ فارمز پر تین مئی سے ’بلیو ٹک‘ دینے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔

    بلاگ پوسٹ میں بتایا گیا کہ مذکورہ فیچر کی آزمائش دو سال قبل میں کی گئی تھی اور کمپنی نے اس فیچر اور پروگرام کو ’برانڈ انڈیکیٹرز فارمیسیج ویری فکیشن (بی آئی ایم آئی) کا نام دیا ہے۔

    گوگل کی جانب سے جی میل پر بلیو ٹک دیئے جانے کے فیصلے پر دنیا بھر کے کروڑوں صارفین نے خوشی کا اظہار کیا اور اس فیچر کو جعلی ای میلز اور فراڈ سے حفاظت کا اچھا فیچر قرار دیا۔

    خیال کیا جا رہا ہے کہ پاکستان میں بھی صارفین اور اداروں کی جی میل پر آئندہ ہفتے سے بلیو ٹک نظر آنا شروع ہوجائے گا۔

  • عالمی یوم خواتین پر گوگل کا بڑا اعلان

    عالمی یوم خواتین پر گوگل کا بڑا اعلان

    کراچی : گوگل  نے عالمی یوم خواتین پر پاکستان میں ویمن ٹیک میکرز(ڈبلیو ٹی ایم) ایونٹس کی میزبانی کا اعلان  کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گوگل  نے عالمی یوم خواتین پر پاکستان میں 1550 سے زائد خاتون ڈیویلپرز کی معاونت کے لیے 7 ویمن ٹیک میکرز ایونٹس کی میزبانی کا اعلان  کردیا۔

    گوگل اس سال، پاکستان میں سات ویمن ٹیک میکرز(ڈبلیو ٹی ایم) ایونٹس منعقد کرے گا تاکہ پانچ شہروں میں 1,550سے زائد خاتون ڈیویلپرز کو اعانت فراہم کی جا سکے اور اْنھیں بااختیار بنایا جا سکے۔

    ویمن ٹیک میکرز خواتین کے لیے روئیت، کمیونٹی اور وسائل فراہم کرنے کے لیے گوگل کا ایک عالمی اقدام ہے۔

    یہ سات ایونٹس ریلیوں، ورکشاپس، نیٹ ورکنگ ایونٹس اور کانفرنسوں کی صورت میں منعقد ہوں گے اور مارچ سے مئی تک جاری رہیں گے، جس میں تیکنکی مہارت، اور ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں خواتین کو درپیش منفرد چیلنجوں پرقابو پانے کے لیے تربیت فراہم کی جائے گی۔

    اس سلسلے کا پہلا ایونٹ 8 مارچ، 2023ء کوعالمی یوم خواتین کے موقع پر منعقد کیا گیا۔

    اس سال،عالمی یوم خواتین کے موقع پر ویمن ٹیک میکرز کا موضوعDareToBe # ہے، جس کے ذریعے ہم خواتین کو بڑے خواب دیکھنے، خطرات مول لینے کی ہمت کرنے اور اعتماد برقرار رکھنے کی ترغیب دیتے ہیں۔

    خواہ یہ جرأتمندنہ، لچکدار اور اختراعی ہو، ہم ہر ایک کو اُن تمام طریقوں کے بارے میں سوچنے کی دعوت دیتے ہیں جن سے وہ سنہ 2023ء میں ”ڈئیرٹوبی“ (DareToBe)کریں گیں۔ مقامی ویمن ٹیک میکر ایمبیسیڈرز گوگل کے تعاون سے ایونٹس کی میزبانی کریں گیں۔

    ویمنٹ ٹیک میکر ایمبیسڈر پروگرام ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایسی خواتین کی اعانت کرتا ہے، جو اثر پیدا کرنا چاہتیں ہیں اور اپنی کمیونٹیز کو لوٹانا چاہتیں ہیں اور ایک سفیر کے طور پر وہ سہ ماہی بنیادوں پر ایک یا زیادہ قائدانہ سرگرمیوں میں حصہ لے کر اپنی کمیونٹیز کے ساتھ مشغول ہوں گی۔

    اس بارے میں گوگل کے ریجنل ڈائریکٹر برائے پاکستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا، فرحان ایس قریشی نے کہا:”ویمن ٹیک میکرز اپنی ایمبیسڈرزکے تعاون س منعقد کی جانے والی یہ تقریبات نہ صرف ٹیکنالوجی میں خواتین کی کامیابیوں کا اعتراف ہوں گی بلکہ مزید خواتین کی حوصلہ افزائی بھی کریں گیں کہ وہ بھی تیزی سے بڑھتی ہوئی ٹیک انڈسٹری میں شامل ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ برسوں کے دوران، ڈبلیو ٹی ایم اور اس کی ایمبیسیڈرز نے متعدد ایونٹس منعقد کیے ہیں جن سے خاتون ڈیویلپرز کو اُن کی حقیقی اور مکمل صلاحیت تک پہنچنے میں مدد ملی ہے۔

    فرحان ایس قریشی  نے بتایا کہ یہ پروگرام ٹیکنالوجی کے شعبے میں تنوع، مساوات اور شمولیت کو فروغ دے گا جو گوگل کا بنیادی مشن ہے۔

    گزشتہ برس منعقد کیے گئے ایک پروگرام کی شریک، مناہل قریشی نے ڈبلیو ٹی ایم میں اپنے تجربے کو یاد کرتے ہوئے کہا:”مقررین کے سیشن تعلیم، خاتون افرادی قوت، کمیونٹی کی تعمیر اور پاکستانی ٹیک میں خواتین کے لیے مستقبل کے امکانات کے حوالے سے بھرپور گفتگو پر مشتمل تھے۔

    مقررین نے انٹر ایکٹو مباحثوں اور بعد دلچسپ سوال و جواب کے سیشنز کے ساتھ آغاز کیا۔ تقریب کا ماحول بہت پرجوش اور مثبت تھا۔“

    اس سال ہمارے ڈبلیو ٹی ایم ایونٹس، پچھلے سال کے حوصلہ افزا نتائج پر تیار کیے گئے ہیں جن میں ہم نے ڈبلیو ٹی ایم سیشنز کے ایک سلسلے کے ذریعے پاکستان بھر میں 800 سے زائد خاتون ڈیویلپرز کو تربیت دی۔

    تقریبات میں، جو عالمی یوم خواتین کی تقریبات کے ایک جزو کے طور پر منعقد کیں گئیں تھیں، ان میں آن لائن تحفظ کے ساتھ کوڈنگ اور پریزینٹیشن کی مہارت جیسے اہم موضوات کا احاطہ کیا گیا تھا۔

    سنہ 2023ء کے ڈبلیو ٹی ایم سیشنز 8 مارچ،2023ء سے شروع ہو چکے ہیں اور پورے پاکستان میں 29 اپریل، 2023ء تک جاری رہیں گے۔ مزید معلومات کے لیے براہ مہربانی https://sites.google.com/view/iwd-wtm-2023-pakistan کا دورہ کیجیے

  • گوگل کا تمام پکسل فونز کے حوالے سے اہم اعلان

    گوگل کا تمام پکسل فونز کے حوالے سے اہم اعلان

    سان فرانسسکو: گوگل نے اعلان کیا ہے کہ میجک ایریزر اب تمام پکسل فونز پر دستیاب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گوگل نے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے اعلان کے بعد میجک ایریزر ٹول اب تمام پکسل فونز (بشمول iOS) اور کسی بھی گوگل وَن (کلاؤڈ اسٹوریج سروس) سبسکرائبر کے لیے دستیاب ہے۔

    ویب سائٹ ’نائن ٹو فائیو گوگل‘ کے مطابق Magic Eraser پہلی بار 2021 میں Pixel 6 اور 6 Pro پر نمودار ہوا تھا، اس کے بعد یہ 6a اور اب Pixel 7 سیریز پر بھی دستیاب ہو گیا ہے۔

    میجک ایریزر ٹول کے ذریعے آپ تصویروں میں سے غیر ضروری چیزیں صاف کر سکتے ہیں، اگر آپ چاہتے ہیں کہ پبلک مقام پر لی گئی تصویر میں سے آپ کے علاوہ باقی سب لوگ غائب ہو جائیں تو یہ ٹول آپ کے کام آئے گا۔

    گوگل ویب سائٹ کے مطابق اس ٹول کے ذریعے صارفین نہ صرف لوگوں بلکہ چیزوں کو بھی تصاویر سے ہٹا سکتے ہیں، جب کہ ایک ’کیموفلاج موڈ‘ کا آپشن بھی ہے جس کے ذریعے آپ منتخب چیزوں کا رنگ تبدیل کر کے انھیں باقی تصویر کے ساتھ ہم آہنگ کر سکیں گے۔

    گوگل فوٹوز میں جب کوئی تصویر لائی جائے گی تو نیچے ایک سجیسشن چپ نمودار ہوگی، ایڈیٹر میں آپ ’سجیسشنز‘ یا ’ٹولز‘ ٹیبز میں میجک ایریزر ڈھونڈ سکتے ہیں، اور آپ کسی بھی وقت ہٹائی گئی چیزیں واپس لا سکتے ہیں۔

    آج تک ہم گوگل فوٹوز کے ورژن 6.25 کے ساتھ Pixel 2 XL (اینڈرائیڈ 11) اور 4a پر میجک ایریزر دیکھتے آ رہے ہیں، تاہم اب گوگل نے پچھلے ہفتے بتایا تھا کہ یہ 2016 سے لے کر پکسل 5a تک اصل پکسل پر گوگل وَن پر سبسکرپشن کی ضرورت کے بغیر دستیاب ہوگا۔

  • سرچنگ کے دوران یہ کیوں لکھا آتا ہے؟ جانئے حیران کن وجہ

    سرچنگ کے دوران یہ کیوں لکھا آتا ہے؟ جانئے حیران کن وجہ

    اکثر گوگل سرچنگ کے دوران ‘آئی ایم ناٹ روبوٹ’ لکھا آتا ہےِ، کیا آپ اس کی وجہ جانتے ہیں؟

    ویسے تو ماؤس سے ایک کلک کرکے اس سے باہر نکلنا بہت آسان ہے مگر اس کے پیچھے جو میکنزم چھپا ہے وہ بہت دلچسپ اور چونکا دینے والا ہے۔

    یہ اکثر اس وقت ہوتا ہے جب آپ کسی مطلوبہ دستاویزات کو سرچ کررہے ہوتے ہیں ون کلک ماؤس سے اسے ختم کیا جاسکتا ہےمگر اس کے پیچھے چھپا میکنزم نہایت چونکا دینے والا ہے۔

    گوگل نے اس مقصد کے لیے ایک پوری ورچوئل مشین تیار کی جو کمپیوٹر کے اندر ایک اور کمپیوٹر کو متحرک کرتی ہے تاکہ یہ چیک باکس کام کرسکے۔

    یہ ورچوئل مشین گوگل کی اپنی انکرپٹڈ زبان استعمال کرتی ہے، یاد رہے کہ یہ کوئی ایسی سادہ انکرپشن ٹیکنالوجی نہیں جسے ویب سائٹس کی جانب سے پاس ورڈز کے تحفظ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

    گوگل کی ایجاد کردہ زبان ایک ایسی کی سے ڈی کوڈ ہوتی ہے جو زبان کو پڑھنے کے عمل کو تبدیل کرتی ہے اور یہ زبان بھی پڑھنے کے دوران مسلسل تبدیل ہوتی ہے۔

    گوگل کی جانب سے اس کی کو وزٹنگ ویب ایڈریس کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے تاکہ آپ ایک ویب سائٹ کے ری کپاچے کو دوسری ویب سائٹ کے لیے استعمال نہ کرسکیں۔

    اسکے ساتھ ساتھ اس میں آپ کے براؤزر کے ‘فنگرپرنٹس’ بھی ہوتے ہیں جن کی نقل کمپیوٹر بوٹس نہیں کرسکتے۔

    ایسا سب اس لیے کیا گیا ہے تاکہ آپ کے لیے بھی یہ سمجھنا مشکل ہو کہ آخر گوگل کی جانب سے اس حوالے کیا کچھ کیا جارہا ہے۔

    حقیقت تو یہ ہے کہ یہ چیک باکس بہت زیادہ ڈیٹا کو ریکارڈ اور ان کا تجزیہ کرتے ہیں۔

    آپ کے کمپیوٹر کا ٹائم زون اور ٹائم، آئی پی ایڈریس اور لوکیشن، اسکرین سائز اور ریزولوشن، استعمال کیے جانے والا براؤزر، استعمال ہونے والے پلگ ان، کسی پیج کے ڈسپلے ہونے کا دورانیہ، کتنی بار کی بورڈ کیز کو دبایا گیا یا ماؤس کو کلک کیا گیا، جیسے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جاتا ہے۔

    یہ چیک باکس آپ کے براؤزر کو ایک نادیدہ تصویر بنانے کی ہدایت بھی کرتے ہیں اور یہ تصویر تصدیق کے لیے گوگل کو بھیجی جاتی ہے۔

    اس کے ساتھ ساتھ چیک باکس میں کمپیوٹر کو استعمال کرنے والے فرد کا تمام تر ڈیٹا بھی ہوتا ہے۔

    انٹرنیٹ پر لگ بھگ ہر فرد ہی گوگل کی کسی نہ کسی سروس جیسے سرچ، میل، اشتہارات، میپس اور دیگر کو استعمال کرتا ہے اور جب آپ چیک باکس پر کلک کرتے ہیں تو گوگل آپ کے ڈیٹا کو ٹریک کرتا ہے۔

    گوگل کی جانب سے براؤزر ہسٹری کا تجزیہ بھی کیا جاتا ہے تاکہ آپ کے انسان ہونے کی تصدیق ہوسکے، یہ سب گوگل کے سسٹم کے لیے بہت آسان ہے کیونکہ وہ مسلسل اربوں حقیقی افراد کے رویوں کا مشاہدہ کرتا ہے۔

    یہ سسٹم کس طرح تمام تفصیلات کو چیک کرتا ہے، اس عمل کے بارے میں جاننا تو ممکن نہیں، مگر اس کے لیے پرائیویٹ سرورز میں ایسی مشین لرننگ یا آرٹی فیشل ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جاتا ہے جس کی نقل کرنا ناممکن ہوتا ہے

  • ایپل، گوگل اور ایمازون کے حوالے سے بری خبر

    ایپل، گوگل اور ایمازون کے حوالے سے بری خبر

    بڑی امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے حوالے سے بری خبر ہے کہ شیئر مارکیٹ میں ان کی حصص میں نمایاں کمی واقع ہو گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایپل، گوگل اور ایمازون کے حصص میں کمی واقع ہو گئی ہے، ان کمپنیوں کی جانب سے اپنی آمدن کے مایوس کن اعداد و شمار ظاہر کرنے کے بعد اس سیکٹر میں ترقی کے حوالے سے تشویش بڑھ گئی ہے۔

    جمعہ کو امریکی اسٹاک مارکیٹ نیسڈیک میں ایمازون اور گوگل کے حصص کی قیمت میں کمی واقع ہوئی، تاہم ایپل کے حصص کی قدر میں کمی کے بعد اضافے کا رجحان دیکھا گیا۔

    دوسری طرف امریکا میں 5 لاکھ سے زائد روزگار کے مواقع متعارف ہونے کے بعد بھرتیوں کے عمل میں تیزی آ گئی ہے، تاہم شرح سود میں اضافے سے متعلق ایک مرتبہ پھر تشویس پائی گئی ہے، اگرچہ ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔

  • گوگل نے اپنا ڈوڈل اماراتی شاعرہ کے نام کر دیا

    گوگل نے اپنا ڈوڈل اماراتی شاعرہ کے نام کر دیا

    گوگل نے اپنا ڈوڈل اماراتی شاعرہ عوشہ السویدی کے نام کر دیا۔

    عرب نیوز کے مطابق انٹرنیٹ کی دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے اپنے ڈوڈل پر اماراتی شاعرہ عوشہ بنت خلیفہ السویدی کو خراج عقیدت پیش کیا۔

    ڈوڈل میں خاتون شاعرہ کو عرب خطے کے روایتی لباس میں دکھایا گیا ہے، جن کا چہرہ بھی خاص بدوی انداز سے ڈھانپا گیا ہے، گوگل کے اس اقدام نے عرب خطے میں ادب سے منسلک خواتین کی حوصلہ افزائی کی۔

    فتاۃ الخلیج (خلیج کی لڑکی) کی عرفیت سے معروف عوشہ السویدی کو جزیرہ نما عرب کے خانہ بدوش بدویوں میں روایتی شاعری کے ساتھ ساتھ بہترین نظمیں اور غزلیں لکھنے کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔

    عوشہ السویدی یکم جنوری 1920 کو العین میں پیدا ہوئیں، انھوں نے 15 سال کی عمر میں اس وقت قومی سطح کی شہرت حاصل کی، جب خطے میں عام طور پر ادب کے شعبے میں مردوں کی اجارہ داری تھی۔

    امارارتی شاعرہ کی بہت سی نظمیں خلیج عرب اور صحرائی مناظر کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات میں ان کے اپنے تجربات سے بھی متاثر نظر آتی ہیں، جو محبت، حکمت، حب الوطنی اور پرانی یادوں جیسے موضوعات پر مبنی ہیں۔

    عوشہ کی بہت سی نظمیں مشہوراماراتی اور عرب فن کاروں نے نغموں میں استعمال کر کے شہرت حاصل کی، 2011 میں ان کی خدمات کو قومی سطح پر تسلیم کیا گیا، ان کے نام سے ایک سالانہ ایوارڈ کا اجرا بھی کیا گیا ہے۔ عوشہ السویدی کا 98 برس کی عمر میں 2018 میں انتقال ہو گیا تھا۔

  • پاکستان میں گوگل ایپلیکیشن سروسز معطل ہونے کا خدشہ

    پاکستان میں گوگل ایپلیکیشن سروسز معطل ہونے کا خدشہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر آئی ٹی نے پاکستان میں پیڈ گوگل ایپلی کیشن سروسز معطل ہونے کا خدشہ ظاہر کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو خط لکھ کر اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے اقدام سے پاکستان میں پیڈ گوگل ایپلیکیشن سروسز معطل ہو جائیں گی۔

    امین الحق کے مطابق کچھ روز قبل ٹیلی کام آپریٹرز کی جانب سے وزارت آئی ٹی کو خط لکھا گیا تھا، جس میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے گوگل کو ادائیگی روکنے کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا گیا تھا، معاملے کی سنگینی پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد وزارت خزانہ کو مراسلہ لکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    وفاقی وزیر نے خط میں لکھا کہ ٹیلی کام انڈسٹری پہلے ہی مشکلات کا شکار ہے، اس طرح کے فیصلے معاملات مزید خراب کر سکتے ہیں، اسٹیٹ بینک کی جانب سے ادائیگی روکنے سے پاکستان میں پیڈ گوگل ایپلی کیشن سروسز معطل ہوجائیں گی، اور فری گوگل ایپلیکیشنز کی سروسز برقرار رہیں گی۔

    ایپل کو ٹکر، اسمارٹ فونز کے حوالے سے ایلون مسک کا اعلان

    امین الحق کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی اداروں کو ادائیگی روکنے کا عمل پاکستان کی ساکھ بھی متاثر کر سکتا ہے، اور پیڈ ایپلیکیشنز استعمال کرنے والے افراد کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    انھوں نے خط میں مطالبہ کیا کہ وزیر خزانہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے اسٹیٹ بینک کو ادائیگی جاری رکھنے کی ہدایت کریں، اور لکھا کہ ضروری ہے کہ مستقبل میں آئی ٹی و ٹیلی کام کے حوالے سے فیصلوں میں وزارت کی مشاورت لازمی شامل کی جائے۔

    واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے غیر ملکی خدمات فراہم کرنے والوں کو 34 ملین ڈالر کی ادائیگی منسوخ کرنے کے بعد، پاکستان میں موبائل صارفین یکم دسمبر 2022 سے گوگل پلے اسٹور کی سروسز ڈاؤن لوڈ نہیں کر سکیں گے۔

  • گوگل بھی پاکستان کے سیلاب متاثرین کی مدد کو میدان میں آگیا

    گوگل بھی پاکستان کے سیلاب متاثرین کی مدد کو میدان میں آگیا

    کیلی فورنیا: گوگل نے اربوں صارفین سے پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لئے عطیات دینے کی اپیل کردی۔

    تفصیلات کے مطابق معروف سرچ انجن گوگل بھی پاکستان کے سیلاب متاثرین کی مدد کو میدان میں آگیا۔

    گوگل نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لیے بین الاقوامی اپیل کا آغاز کر دیا اور دنیا بھر میں اربوں صارفین سے عطیات دینے کی اپیل کرتے ہوئے سینٹر فار ڈیزاسٹر، فلن تھرافی پراور سپورٹ ریکوری ناؤ کا لنک ایکٹویٹ کردیا ہے۔

    جس کو کلک کرکے پچیس اور پچاس سے لیکر ہزاروں ڈالر تک عطیات دئیے جاسکتے ہیں ۔

    یاد رہے سرچ انجن گوگل نے پاکستانی سیلاب متاثرین کیلئے 5 لاکھ ڈالرز امداد کا اعلان کیا تھا۔

    جنوبی ایشیا کیلئے گوگل کے نائب صدر اسٹیفنی ڈیوس نے کہا تھا کہ کمپنی یہ رقم جو کہ پاکستانی روپے میں تقریباً 11 کروڑ روپے کے برابر بنتی ہے، Google.org کے ذریعے سینٹر فار ڈیزاسٹر فلانتھراپی کو عطیہ کرے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیلاب سے متاثر ہونے والے افراد سے ہمدردی ہے، پاکستان میں سب کو سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے آگے بڑھتے دیکھا، ہم پاکستانیوں کے اس جذبے سے متاثر ہوئے ہیں اور ہم بھی مدد کرنا چاہتے ہیں۔

  • گوگل کی جانب سے پاکستانی خواتین کے لیے بڑا قدم

    گوگل کی جانب سے پاکستانی خواتین کے لیے بڑا قدم

    کراچی: گوگل کی جانب سے پاکستانی خواتین کے لیے بڑا قدم اٹھایا گیا، خواتین کے عالمی دن کے موقع پر سیکڑوں خواتین کو ٹیکنالوجی سے متعلق تربیت فراہم کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گوگل کی ویمن ٹیک میکرز ایونٹس کے تحت اس سال 800 سے زائد پاکستانی خواتین ڈویلپرز کو تربیت فراہم کی گئی، ویمن ٹیک میکرز سیشنز میں آن لائن سیفٹی، کوڈنگ اور پریزینٹیشن اسکلز جیسے موضوعات شامل تھے۔

    گوگل کا کہنا تھا کہ وہ پاکستانی خواتین کی ٹیکنالوجی کے میدان میں اپنا کیرئیر بنانے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

    ویمن ٹیک میکرز ایمبیسیڈرز نے اس سال خواتین ڈیویلپرز کی کمیونٹی کے لیے بامقصد اور مددگار پروگرام منعقد کر کے زبردست کام کیا۔ توقع ہے کہ ٹیکنالوجی کے میدان میں مزید خواتین سامنے آئیں جو دیگر خواتین کے لیے رول ماڈل بن سکیں۔

    واضح رہے کہ گوگل 2013 سے عالمی یوم خواتین کی مناسبت سے 75 سے زائد ممالک میں ویمن ٹیک میکرز کے ہزاروں ایونٹس منعقد کرچکا ہے۔

  • گوگل کی نئی ٹیکنالوجی سے فوٹوگرافی میں شاندار تبدیلی

    گوگل کی نئی ٹیکنالوجی سے فوٹوگرافی میں شاندار تبدیلی

    امریکی ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے ایک نئی ٹیکنالوجی تیار کی ہے جو فوٹو گرافی کی دنیا کو بدل کر رکھ دے گی، اس کے ذریعے اندھیرے میں لی گئی تصاویر بھی نہایت بہتر ہوجائیں گی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق گوگل نے ایک نئی اے آئی امیج نوائز ریڈکشن ٹیکنالوجی تیار کی ہے جو لوگوں کو اندھیرے میں دیکھنے میں مدد فراہم کرے گی جبکہ اس سے انتہائی کم روشنی میں بہترین تصاویر لینا بھی ممکن ہو جائے گا۔

    گوگل کی نئی تحقیق میں اس ٹیکنالوجی کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ یہ کسی تاریک مقام کو طاقتور ڈی نوائزنگ سے فوٹو گرافی کے قابل بنا دے گا۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ یہ ٹیکنالوجی کم روشنی میں لی جانے والی تصاویر میں زیادہ تفصیلات کا اضافہ کر دیتی ہے، محققین کا کہنا ہے کہ نورل ریڈینس فیلڈز ایک ایسی تکنیک ہے جو اندھیرے میں لی جانے والی تصاویر کا معیار بہتر بناتی ہے۔

    یہ ٹیکنالوجی کسی منظر میں کیمرا پوزیشن، ایکسپوزر اور ٹون میپنگ کو استعمال کر کے تصاویر کا معیار بہتر بناتی ہے، درحقیقت صرف موم بتی کی روشنی میں بھی ایسی تصاویر لینا ممکن ہے جیسے انہیں بہت زیادہ روشنی میں لیا گیا ہو۔

    تاہم یہ ٹیکنالوجی تحقیقی مرحلے سے گزر رہی ہے اور مستقبل میں کسی وقت اسے عام استعمال کے لیے متعارف کروائے جانے کا امکان ہے۔