Tag: گوگل

  • گوگل پر یہ 7 چیزیں سرچ کرنے سے گریز کریں

    گوگل پر یہ 7 چیزیں سرچ کرنے سے گریز کریں

    دنیا کا سب سے بڑا سرچ انجن گوگل ایک کلک پر دنیا جہان کی معلومات فراہم کرسکتا ہے، چھوٹے سے پریشان کردینے والے سوال سے لے کر زندگی کے بڑے بڑے مسئلوں تک کا حل گوگل آپ کو بتا سکتا ہے۔

    لیکن بعض اوقات گوگل ہمیں مصیبت سے بھی دو چار کرسکتا ہے، ویسے تو بے شمار ایسی چیزیں ہیں جنہیں سرچ کرنے سے گریز کرنا چاہیئے، لیکن یہاں ہم آپ کو ان میں سے چند کے بارے میں بتا رہے ہیں۔

    بیماری کی علامات

    اگر آپ بیمار محسوس کر رہے ہیں تو ہرگز بیماری کی علامات گوگل نہ کریں، بعض اوقات گوگل مرض کی صحیح تشخیص نہیں کرتا، جب تشخیص غلط ہوگی تو آپ دوائیں بھی غلط استعمال کریں گے اور یہ بعض اوقات جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے، اس لیے اگر آپ بیمار ہیں تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

    بم بنانے کی ترکیب

    گوگل پر جرائم، منشیات، بم یا کسی قسم کا ہتھیار بنانے کی ترکیب ڈھونڈنا آپ کو ناگہانی مشکلات میں ڈال سکتا ہے۔

    ملک کی سیکیورٹی ایجنسیاں اس طرح کے مواد پر نظر رکھتی ہیں اور آپ کے کمپیوٹر کا آئی پی ایڈریس ان کے ڈیٹا بیس میں آسکتا ہے، جس سے آپ نہ چاہتے ہوئے بھی مشکل میں پھنس سکتے ہیں۔

    اپنا نام

    گوگل پر اپنا نام ڈھونڈنے سے بھی گریز کریں، کیونکہ گوگل کے ڈیٹا بیس میں آپ کی پرانی تصاویر اور معلومات سامنے آئیں گی جو ہو سکتا ہے کہ آپ کے لیے زیادہ خوشگوار ثابت نہ ہو۔

    کھٹمل

    گھر میں کھٹمل ہوجائیں تو لوگ ان سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے ہر طریقہ آزماتے ہیں، اور بعض اوقات ان طریقوں کی تلاش میں گوگل کا سہارا بھی لیتے ہیں۔

    لیکن گوگل پر بیڈ بگز (کھٹمل) کو سرچ کرنا آپ کو وہم میں مبتلا کرسکتا ہے، گوگل پر موجود معلومات لوگوں کو اس بات پر بھی قائل کر سکتی ہے کہ 6 ٹانگوں والا یہ کیڑا آپ کے بستر میں چھپا ہوا ہے، چاہے ایسا نہ بھی ہو۔

    کھانے میں ملنے والی چیزیں

    اکثر ریستورانوں کی ناقص کارکردگی کے باعث کھانوں میں کچھ ایسی چیزیں نکل آتی ہیں کہ دیکھ کر ہمیشہ کے لیے دل اچاٹ ہوجائے، اگر آپ ان چیزوں سے جڑے واقعات کو پڑھ لیں گے تو آئندہ باہر کھانے کا سوچیں گے بھی نہیں۔

    ترجمہ

    اگر آپ کسی زبان کو سمجھنے کے لیے گوگل کا سہارا لیتے ہیں تو اس سے گریز کریں کیونکہ زیادہ امکان یہی ہے کہ آپ کے جملے کا مطلب بالکل بدل جائے گا۔

    مفت اینٹی وائرس ایپلی کیشنز اور سافٹ ویئر

    انٹرنیٹ پر بے شمار جعلی اینٹی وائرس ایپلی کیشنز اور سافٹ ویئرز موجود ہیں، اگر آپ کسی مستند ایپ یا سافٹ ویئر کی تلاش میں ہیں تو زیادہ امکان یہی ہوگا کہ اس کوشش میں آپ میل ویئر یا وائرسز انسٹال کرلیں گے۔

  • جی میل کے بدلے ہوئے ڈیزائن سے پریشان نہ ہوں

    جی میل کے بدلے ہوئے ڈیزائن سے پریشان نہ ہوں

    کیا آپ نے اپنے جی میل کو بدلا ہوا دیکھا ہے اور آپ اس تبدیلی سے پریشان ہیں؟ تو اس کی وجہ جان لیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق فروری 2022 میں گوگل کی جانب سے جی میل کے نئے یوزر انٹر فیس کو متعارف کروانے کا سلسلہ شروع ہوا تھا، جس میں میٹ، چیٹ اور اسپیسز کو ایک جگہ اکٹھا کردیا گیا تھا۔

    اس وقت صارفین کی مرضی تھی کہ وہ اس نئے ڈیزائن کو استعمال کریں یا پرانے کو ہی برقرار رکھیں۔

    مگر گوگل کی جانب سے پرانے ڈیزائن پر سوئچ کرنے کا آپشن بتدریج ختم کیا جارہا ہے اور بہت جلد تمام صارفین کا اکاؤنٹ بائی ڈیفالٹ نئے یوزر انٹر فیس پر سوئچ کر جائے گا۔

    یہ ڈیزائن گزشتہ یوزر انٹر فیس سے بہت زیادہ مختلف بھی نہیں مگر یہ گوگل کی جانب سے میسجنگ ایپس اور ورک پلیس تک لوگوں کی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

    اس نئے ڈیزائن میں میل، میٹ، اسپیسز اور چیٹ کے بٹنز بائیں جانب ایک قطار میں دیے گئے ہیں، گوگل کے مطابق اب آپ اپنی مرضی سے ایپس کو کوئیک سیٹنگز مینیو کا حصہ بنا سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ جی میل کو ہر ماہ ڈیڑھ ارب سے زیادہ افراد استعمال کرتے ہیں اور اس نئے ڈیزائن کا مقصد میٹ اور چیٹ جیسے پروگرامز کو زیادہ بہتر طریقے سے اس ای میل سروس کا حصہ بنانا ہے۔

    گوگل کے مطابق ابھی چند دن تک صارفین کے پاس نئے یوزر انٹر فیس سے پرانے پر سوئچ کرنے کا آپشن سیٹنگز میں دستیاب ہوگا۔

    مگر یہ آپشن زیادہ دن تک موجود نہیں رہے گا کیونکہ گوگل کی جانب سے ہر اکاؤنٹ کو نئے ڈیزائن پر سوئچ کردیا جائے گا۔

  • گوگل میپس میں ایک اور کارآمد فیچر متعارف

    گوگل میپس میں ایک اور کارآمد فیچر متعارف

    آپ دنیا کے کسی بھی حصے میں ہوں، گوگل میپ کی وجہ سے ایک سے دوسری جگہ جانے میں خاصی سہولت ہوگئی ہے، گوگل میپس میں اب ایک اور کارآمد فیچر متعارف کروایا جارہا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق گوگل میپس کی مقبول سروس میں ائیر کوالٹی لیئر نامی فیچر کا اضافہ کیا جارہا ہے جو صارف کے ارد گرد موجود ہوا کے معیار کے بارے میں بتائے گا۔

    یعنی آپ کے ارگرد ہوا خراب ہے یا اچھی، گوگل میپس سے جاننا ممکن ہوگا۔

    ان تفصیلات کو جان کر آپ زیادہ بہتر فیصلہ کر سکتے ہیں کہ گھر سے باہر جانا چاہیئے اور اگر جانا لازمی ہے تو وقت کے دورانیے کا فیصلہ کرنے میں بھی مدد مل سکے گی۔

    گوگل میپس میں یہ تفصیلات قابل اعتبار ماحولیاتی اداروں کے ڈیٹا کے ذریعے فراہم کی جائیں گی، یہ فیچر استعمال کرنے کے لیے سیٹنگز مینیو میں جا کر وہاں ایئر کوالٹی آپشن کو سلیکٹ کرنا ہوگا۔

    یہ فیچر فی الحال صرف امریکا میں متعارف کروایا جارہا ہے مگر امکان یہی ہے کہ آنے والے مہینوں میں دنیا بھر میں صارفین اسے استعمال کر سکیں گے۔

  • جاب انٹرویو میں مدد کے لیے گوگل کی نئی ایپ

    جاب انٹرویو میں مدد کے لیے گوگل کی نئی ایپ

    ملازمت کے لیے انٹرویو دینا ایک پریشان کن لمحہ ہوسکتا ہے، چاہے آپ کتنی ہی اچھی تیاری کرلیں لیکن آنے والا وقت آپ کو گھبراہٹ میں مبتلا کیے رکھتا ہے، لیکن اب آپ کی مدد کے لیے گوگل حاضر ہے۔

    امریکی ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے ملازمت کے لیے انٹرویو کی تیاری کا ٹول پیش کردیا۔

    اسے گوگل نے انٹرویو وارم اپ کا نام دیا ہے جس میں ایک سافٹ ویئر آپ کا انٹرویو لیتا ہے، اس کے تمام سوالات حقیقت پر مبنی ہیں اور ہیومن ریسورس ماہرین کی آرا سے تیار کیے گئے ہیں۔

    اس ٹول کی پشت پر مشین لرننگ اور مصنوعی ذہانت (آرٹفیشل انٹیلی جنس) موجود ہے اور یہ مشینی زبان میں آپ سے انٹرویو کرتا ہے۔ فی الحال گوگل کیریئر سرٹیفکیٹس شعبے ہی اس میں شامل کیے گئے ہیں جن میں ای کامرس، یوزر انٹر فیس، آئی ٹی مینجمنٹ جیسے کورس کے انٹرویو کے علاوہ عمومی ملازمت کے لیے بھی انٹرویو ہے۔

    اس ویب سائٹ پر جائیں تو پہلے ایک ڈراپ ڈاؤن لسٹ نمودار ہوتی ہے جس میں سے آپ اپنی مہارت اور ملازمت کے شعبے کا انتخاب کر سکتے ہیں۔

    اس ٹول کو پیش کرتے ہوئے گوگل نے کہا کہ انٹرویو کا شعبہ بہت اہم اور مشکل ہو سکتا ہے، اگر آپ کے دوست، اہل خانہ اور دیگر ماہرین اس میں کوئی مدد نہیں کر سکتے تو ہم نے انٹرویو وارم اپ یا پریکٹس کا ایک پلیٹ فارم پیش کیا ہے۔

    گوگل کے مطابق اس کے سوالات متعلقہ شعبوں کے ماہرین اور افرادی قوت کے افسران نے بنائے ہیں اور مشین لرننگ اسے انٹرویو کی صورت میں بیان کرتی ہے، اس کے تحت آپ نہ صرف گھر بیٹھے انٹرویو دے سکتے ہیں بلکہ اپنی صلاحیتوں کو بھی بہتر بنا سکتے ہیں۔

    اس ٹول کا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ جیسے جیسے آپ جواب دیتے ہیں اس کی ٹیکسٹ فائل اسی لمحے بنتی چلی جاتی ہے، اسے آپ بعد میں پڑھ کر جان سکتے ہیں کہ کس سوال کا کیا جواب دیا گیا ہے۔

    گوگل نے امید ظاہر کی ہے کہ اس سے دنیا بھر کے امیدوار مستفید ہوسکیں گے۔

  • وائس اور ویڈیو کالز کے لیے گوگل نے نئی ایپ کا اعلان کر دیا

    وائس اور ویڈیو کالز کے لیے گوگل نے نئی ایپ کا اعلان کر دیا

    گوگل وائس اور ویڈیو کالز کے لیے Meet اور Duo کو ایک ہی ایپ میں ملانے جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گوگل نے گزشتہ روز اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی 2 ویڈیو کالنگ ایپس Duo اور Meet کو اب ایک ہی ایپ میں یک جا کرنے جا رہا ہے۔

    گوگل کا کہنا ہے کہ بہت جلد صارفین کو ایک ہی گوگل میٹ دستیاب ہوگا، اور امید ظاہر کی ہے کہ یہ واحد کالنگ ایپ ہوگی جو صارفین کی زندگی کا ناگزیر حصہ بن جائے گی۔

    گوگل نے یہ امید بھی ظاہر کی ہے کہ ان دونوں ایپس کو ملانے سے جدید مواصلاتی ٹولز کے کئی مسائل حل ہوں گے۔

    گوگل ورک پلیس کے سربراہ حاویر سولٹیرو نے کہا کہ یہ سمجھنا بہت اہم ہے کہ لوگ کس ٹول کو استعمال کرنے جا رہے ہیں، کس مقصد کے لیے، اور کن حالات میں اس کا انتخاب کرتے ہی، ہماری ڈیجیٹل زندگی لاکھوں مختلف چیٹ ایپس سے بھری ہوئی ہے، ان میں سے کسی کا مقصد کچھ ہے اور کسی کا کچھ، چند کام کے لیے اور کچھ ذاتی مقاصد کے لیے ہم استعمال کرتے ہیں۔

    اب گوگل کا ارادہ ہے کہ ان سب کو اکٹھا کرنے کے لیے جی میل ایڈریس اور فون نمبر استعمال کیا جائے، سولٹیرو نے کہا کہ اب اس طریقے سے آپ تک پہنچنے کے قابل ہونا واقعی اہم بات ہے، اور پھر یہ ایپ آپ کو یہ فیصلہ کرنے کی اجازت بھی دے گی کہ آیا آپ تک پہنچنا ہے یا نہیں۔

    سولٹیرو نے گوگل میں اپنے زیادہ تر دور میں ‘اس رسائی’ کے خیال کو بہت فروغ دیا ہے، جس کی وجہ سے گوگل نے میٹ اینڈ چیٹ کو اپنی دیگر کئی سروسز میں ضم کیا۔

    تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ ٹھیک تو ہے لیکن اس کی وجہ سے گوگل سروسز بے ترتیب اور پیچیدہ ہو گئی ہیں، جلد بازی میں چیزیں ایک دوسرے کے ساتھ ملانے سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ چند سالوں میں Meet ہر قسم کی میٹنگز اور گروپ چیٹس کے لیے ایک طاقت ور پلیٹ فارم بن گیا ہے، جب کہ Duo ایک میسجنگ ایپ کے طور پر استعمال ہوتا رہا ہے۔

    اب گوگل نے وعدہ کیا ہے کہ وہ ڈیو کے تمام فیچرز کو میٹ میں لے کر آ رہا ہے، جو دونوں کا ایک بہترین کمبنیشن ہوگا۔

    تاہم فی الوقت یہ نہیں کہا جا سکتا ہے کہ Duo کا کیا بنے گا، کیا اسے ہمیشہ کے لیے ختم کر دیا جائے گا؟ یہ ایپ گوگل نے 2016 میں لانچ کی تھی، تاکہ ون ٹو ون ویڈیو کالز آسان ہوں، اس ایپ میں ایسی کئی مفید چیزیں ہیں جو Meet میں نہیں ہیں۔

  • گوگل سرچ انجن میں تبدیلیوں کا اعلان

    گوگل سرچ انجن میں تبدیلیوں کا اعلان

    دنیا کے مقبول ترین سرچ انجن گوگل نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے سرچ انجن، الگورتھم اور کی ورڈ میں بنیادی تبدیلیاں کررہا ہے۔

    گوگل کا کہنا ہے کہ یہی وجہ ہے کہ ڈیجیٹل کانٹینٹ مینیجرز اور ایس ای او کے ماہرین اگلے کئی ہفتوں تک اپنی ویب سائٹ کی رینکنگ اور دیگر امور پر گہری نظر رکھیں گے۔

    گوگل نے باضابطہ طور پر کور سرچ کے تحت نئے الگورتھم اور پروٹوکولز متعارف کروائے ہیں۔

    اس کے تحت مشہور ویب سائٹ کی رینکنگ پر فرق بھی پڑسکتا ہے، 25 مئی کو گوگل سرچ بلاگ پر کہا گیا کہ ہم سال میں کئی مرتبہ گوگل سرچ کور کا اعلان کرتے ہیں اور اب اس کا اطلاق 26 مئی سے کررہے ہیں۔

    گوگل نے اس ضمن میں مزید تفصیلات نہیں دیں لیکن جب جب گوگل کے نظام پر نقب لگانے یا اس کے سرچ انجن پر اثرانداز ہونے کی بیرونی کوششیں کی جاتی ہیں تو گوگل اپنے پروٹوکول تبدیل کرتا رہتا ہے۔

    گوگل نے اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ سال میں کئی مرتبہ ہم اپنے رینکنگ کے عمل کو بہتر بناتے ہیں، اس عمل کو کور اپڈیٹس کہا جاتا ہے۔ یہ تبدیلیاں ویب کی بدلتی صورتحال کے تحت کی جاتی ہیں۔ تاہم ویب سائٹ کے مالکان اس فرق کو واضح طور پر محسوس کرسکیں گے۔

    گوگل نے کہا ہے کہ کور اپ ڈیٹس میں مخصوص صفحات اور ویب سائٹ کو نشانہ نہیں بنایا گیا ہے۔ مئی کے آخری ہفتوں کے بعد اگلے کئی ہفتوں تک اس کے واضح اثرات محسوس ہوں گے۔

  • گوگل نے اینڈرائڈ 13 کا بیٹا ورژن متعارف کروا دیا

    گوگل نے اینڈرائڈ 13 کا بیٹا ورژن متعارف کروا دیا

    انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے موبائل فون آپریٹنگ سسٹم اینڈرائڈ 13 کا بیٹا ورژن جاری کردیا جس میں پہلے سے موجود فیچرز کو مزید کارآمد بنایا گیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق گوگل کی جانب سے موبائل فون آپریٹنگ سسٹم اینڈرائڈ 13 کا بیٹا ورژن جاری کردیا، جسے آئندہ ماہ مکمل طور پر متعارف کروایا جائے گا۔

    گوگل کے اس حیرت انگیز آپریٹنگ سسٹم پر ایپل فون قابل عمل نہیں ہے لیکن اس کے علاوہ تقریباً تمام موبائل فونز آپریٹ ہورہے ہیں، تاہم ابھی تک زیادہ تر موبائل فونز ایںڈرائڈ 12 کے ذریعے چل رہے تھے۔

    گوگل کمپنی نے اینڈرائڈ 13 کے لیے یہ دعویٰ کیا ہے کہ اس نئے سسٹم میں سیکیورٹی اینڈ پرائیویسی فیچرز کو مزید بہتر اور کارآمد بنایا گیا ہے جبکہ اس میں گرافکس ڈیزائن اور کلرز کے ساتھ اس کے استعمال کو بھی آسان بنایا گیا ہے، تاکہ صارفین اس کے بہترین فیچرز سے بھرپور فائدہ اٹھا سکیں۔

    گوگل کا کہنا ہے کہ اینڈرائڈ 13 میں گوگل والٹ کی سیکیورٹی کو مزید سخت اور بہتر بنایا گیا ہے، جس میں صارفین بلا کسی خوف کے اپنی حساس معلومات کو محفوظ رکھتے ہیں، اس فیچر میں جو ذاتی معلومات محفوظ کی جاتی ہیں ان میں زیادہ تر دستاویزات، بینک اکاؤنٹس، فون نمبرز اور شناختی کارڈز کا ریکارڈ شامل ہے۔

    اینڈرائڈ 13 میں ایپس سے متعلق سروسز کو بھی بہتر بنایا گیا ہے اور یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اس نئے آپریٹنگ سسٹم میں لوگ انگریزی کے علاوہ دیگر مقامی زبانوں کو بھی ایپس میں لاگ ان ہونے کے لیے استعمال کرسکیں گے۔

    اس نئے آپریٹنگ سسٹم کا ایک حیرت انگیز فیچر یہ ہے کہ اس میں سرچ ہسٹری بھی ازخود ڈیلیٹ ہوجائے گی تاہم صارفین چاہیں تواپنی معلومات کو محدود یا محفوظ بھی رکھ سکتے ہیں۔

    اینڈرائڈ 13 بِیٹا ورژن کو گوگل پکسل کے علاوہ لنوو، نوکیا، ون پلس، اوپو، رئیل می، ٹیکنو، ویوو، شیاؤمی اور زیڈ ٹی ای موبائلز استعمال کرنے والے صارفین بھی ویب سائٹ پر رجسٹریشن کے بعد اسے ڈاؤن لوڈ کر سکیں گے۔

  • گوگل سے اپنی نجی معلومات ہٹانے کا طریقہ

    گوگل سے اپنی نجی معلومات ہٹانے کا طریقہ

    انٹرنیٹ پر کسی شخص کی ذاتی معلومات تک رسائی بہت آسان ہوگئی ہے اور اب گوگل نے اس حوالے سے ایک اہم اعلان کیا ہے۔

    گوگل اب صارفین کو زیادہ پرائیویسی اور سیکیورٹی کی پیشکش کے لیے ذاتی معلومات بشمول آپ کا پتہ اور فون نمبر کو سرچ رزلٹ سے ہٹانے کی اجازت دے گا۔

    گوگل صارفین گزشتہ کئی سالوں سے کچھ معلومات جیسے کہ بینک اکاؤنٹ نمبر یا 18 سال سے کم عمر افراد کی تصاویر کو ہٹانے کی درخواست پر عمل درآمد کرانے کی کوشش میں کامیاب رہے ہیں۔

    تاہم، اب آپ دیگر قسم کی معلومات کو ہٹانے کی درخواست بھی کر سکیں گے جن میں آپ کا فون نمبر، ای میل، یا پتہ شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ کوئی ایسی معلومات جس سے آپ کو شناخت چوری کا خطرہ ہو جیسے کہ پاس ورڈ یا آپ کے لاگ ان کی تفصیلات بھی سرچ رزلٹ سے ہٹائی جاسکتی ہیں۔

    اس خصوصیات کا اعلان کرتے ہوئے گوگل کا کہنا تھا کہ آن لائن ذاتی رابطے کی معلومات کی دستیابی پریشان کن ہوسکتی ہے اور اسے نقصان دہ طریقوں سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    گوگل نے مزید کہا کہ لوگوں نے ہمیں رائے دی ہے کہ وہ کچھ معاملات میں سرچز سے اس قسم کی معلومات کو ہٹانے کی اہلیت چاہتے ہیں۔

    گوگل بتاتا ہے کہ سرچ انجن سے مطلوبہ مواد کو ہٹانے سے اسے انٹرنیٹ سے مکمل طور پر حذف نہیں کیا جائے گا، لہٰذا اگر کوئی ویب سائٹ آپ کے بارے میں ذاتی تفصیلات کی میزبانی کرتی ہے جسے آپ ہٹانا چاہتے ہیں، تو آپ کو گوگل کے ساتھ ساتھ اس سے رابطہ کرنا ہوگا۔

    گوگل سے اپنی ذاتی تفصیلات ہٹانے کے لیے ان مراحل پر عمل کریں۔

    سائٹ، یا پیجز کی فہرست تلاش کریں، جس پر آپ کی ذاتی تفصیلات موجود ہیں اور یو آر ایل کاپی کریں۔ ان میں یا تو آپ کے بینک اکاؤنٹ نمبر، کریڈٹ کارڈ نمبر، دستخط، شناختی دستاویزات، یا ذاتی رابطے کی معلومات (پتہ، فون نمبر، یا ای میل) شامل ہونا ضروری ہے۔

    گوگل کے ہٹانے کی درخواست کا ٹول کھولیں۔

    فارم کو اس معلومات کے ساتھ پر کریں جسے آپ ہٹانا چاہتے ہیں اور گوگل کو مطلع کریں کہ آیا آپ نے سائٹ کے مالک سے رابطہ کیا ہے یا نہیں۔

    درخواست جمع کروانے کے بعد آپ کو ای میل کی تصدیق مل جائے گی۔

    گوگل درخواست کا جائزہ لے گا اور آپ کو کسی بھی کارروائی کی اطلاع دے گا، کمپنی آپ سے اضافی معلومات بھی مانگ سکتی ہے۔

  • گوگل کی جانب سے بڑی خبر

    گوگل کی جانب سے بڑی خبر

    گوگل نے کئی برس قبل تجرباتی طور پر گوگل پے کے نام سے ایک والٹ پیش کیا تھا، تاہم یہ تجربہ ناکام ہو گیا، اب اس گوگل بٹوے کو نئے سرے سے پیش کرنے کی تیاری ہو رہی ہے۔

    رواں سال کے آغاز میں گوگل نے کہا تھا کہ گوگل پے ایک ‘جامع ڈیجیٹل والٹ’ بننے جا رہا ہے، تاہم یہ تبدیلی ابھی عمل میں لائی جانی ہے، اس سے قبل نئے والٹ کا نیا آئکن سامنے آ گیا ہے، جس میں گوگل کے 4 رنگوں کا استعمال کیا گیا ہے۔

    جب پہلی بار اس والٹ کو لانچ کیا گیا تو اس سے ڈیجیٹل ادائیگیاں بھیجی جا سکتی تھیں اور وصول بھی کی جا سکتی تھیں، تاہم اسے ترک کر دیا گیا اور اب تازہ خبر یہ ہے کہ اسے بہتر انداز میں دوبارہ لانچ کیا جا رہا ہے، گوگل اب چاہتا ہے کہ کرپٹو پارٹنرز سمیت Pay پوری کنزیومر فنانس انڈسٹری کے لیے رابطے کا اہم ذریعہ بن جائے، کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ ‘جامع ڈیجیٹل والٹ’ گوگل کی ایپ کو ڈیجیٹل ٹکٹس، ایئر لائن پاس اور ویکسین پاسپورٹ کا گھر بنا دے گا۔

    لانچ ہونے کے بعد گوگل پلے اسٹور سے اسے ڈاؤن لوڈ کیا جا سکے گا اور آپ گوگل پے، مختلف کوپن، پاس اور رقم اپنے ڈیجیٹل بٹوے میں جمع کر سکیں گے۔

    گوگل والٹ کو فی الحال ترقی یافتہ ممالک میں کانٹیکٹ لیس ادائیگیوں کے لیے استعمال کیا جائے گا، اس کے علاوہ گوگل ڈیسک ٹاپ سے بھی اسے استعمال کیا جا سکے گا۔

    2011 میں گوگل والٹ کو نان کانٹیکٹ پے منٹ کےطور پر پیش کیا گیا تھا، پھر رقم کی وصولی اور ادائیگیوں کے لیے اس کا دائرہ مزید بڑھا گیا اور یہ سلسلہ جاری رہا، تاہم 2018 میں اسے اچانک بند کر دیا گیا اور لوگوں نے بھی گوگل والٹ کو فراموش کر دیا۔

    اب تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شاید اسے یو ٹیوب کی آمدنی اور کرپٹو کرنسیوں کے لیے بھی استعمال کیا جا سکے گا تاہم اس کا حتمی فیصلہ وقت ہی کرے گا۔

  • گوگل صارفین کے لیے ایک اور نیا فیچر

    گوگل صارفین کے لیے ایک اور نیا فیچر

    امریکی سرچ انجن گوگل نے اپنے صارفین کے لیے نیا فیچر متعارف کروا دیا جس سے صارفین کو اس کے استعمال میں مزید سہولت ہوگی۔

    گوگل نے اپنی کلینڈر ایپ کو اپائنٹمنٹ بکنگ سسٹم میں تبدیل کردیا ہے، گوگل نے گزشتہ سال جون میں اپنے صارفین کے لیے گوگل ورک پلیس کے نام سے ایک فیچر پیش کیا تھا جسے معمولی سی ادائیگی کے بعد استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    گوگل ورک پلیس میں ہی نئی اپ ڈیٹ شامل کرتے ہوئے کمپنی اپنی کیلنڈر ایپ میں اپائنٹمنٹ شیڈولنگ فیچر بھی شامل کر رہا ہے جس کے ذریعے استعمال کنندگان بکنگ پیج کے ذریعے اپنی دستیابی کی تفصیلات شیئر کر سکیں گے۔

    استعمال کنندگان گوگل کے اس بکنگ پیج کو آمنے سامنے ملاقات اور گوگل میٹ کے ذریعے ویڈیو میٹنگ کے لیے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

    صارفین اس فیچر کی بدولت گوگل کیلنڈر پر اپنے نئے ایونٹس اور ٹاسک کو بھی صرف ایک آئیکون پر کلک کر کے سیٹ کرسکتے ہیں۔

    تاہم اس کے لیے استعمال کنندہ کو گوگل ورک پلیس کا بامعاوضہ انفرادی اکاؤنٹ درکار ہوگا۔