Tag: گٹکا

  • لڈو میں سے گٹکے کا ریپر نکل آیا، ویڈیو وائرل

    لڈو میں سے گٹکے کا ریپر نکل آیا، ویڈیو وائرل

    حیدرآباد: لڈو کے شوقین حضرات ہوشیار رہیں کہ وہ جو لڈو کھا رہے ہیں اس میں سے کچھ بھی غیر متوقع نکل سکتا ہے۔

    بھارت کی ریاست تلنگانہ کے ضلع کھمّم میں ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا ہے جس میں ایک خاتون نے پرساد کے لیے لایا ہوا لڈو توڑا تو اس میں سے گٹکے کا ریپر نکل آیا، جس پر سب ششدر رہ گئے۔

    یہ واقعہ 22 ستمبر کو پیش آیا جب ڈونتو پدماوتی نامی خاتون تروملا تروپتی دیواستھانم کی زیارت کے لیے گئی ہوئی تھی، رسومات کی ادائیگی کے بعد جب اس نے رشتہ داروں کے لیے پرساد کے طور پر لائے لڈو کھولے تو ایک لڈو کے اندر سے گٹکے کا ریپر نکلا۔

    لڈو کے اندر عام طور پر کاجو، کشمش یا الائچی وغیرہ ہوتے ہیں، لیکن گٹکے کا ریپر نکلنا سب کے لیے حیرانی کے باعث تھا، کہ ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ تبرک کے لیے تیار شدہ لڈو میں سے ریپر نکل آئے۔

    پدماوتی نے لڈو کی ویڈیو بنائی جو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئی، واضح رہے کہ 2012 میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا جب لڈو میں گٹکے کا ریپر ملا تھا۔

    سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ تروملا کی پہاڑیوں پر گٹکا، شراب، سگریٹ نوشی اور گوشت کا استعمال سخت ممنوع ہے، تاہم لڈو میں سے گٹکے کا ریپر نکل آنا اس بات کی نشان دہی کرتی ہے کہ وہاں ممنوعہ چیزوں کا استعمال جاری ہے۔

  • گٹکا بنانے والے کارخانے پر چھاپہ، مشینیں اور سامان برآمد

    گٹکا بنانے والے کارخانے پر چھاپہ، مشینیں اور سامان برآمد

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کچی آبادی کے گٹکا بنانے والا کارخانہ پکڑا گیا، جہاں سے گٹکا بنانے والی مشینیں اور سامان برآمد کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ضلع کیماڑی میں گٹکا ماوا کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، چھاپے کے دوران گٹکا بنانے والا کارخانہ پکڑا گیا۔

    جیکسن تفتیشی پولیس نے گٹکا فروش کی مدد سے گٹکا بنانے والے کارخانے پر چھاپہ مارا جہاں سے  بڑے پیمانے پر گٹکا بنانے والی مشینیں اور سامان برآمد کر لیا گیا ہے۔

     پولیس نے بتایا کہ کارخانہ کا مالک احمد خان عرف محبوب ہے جس کے خلاف گٹکا ماوا ایکٹ کے درجنوں مقدمات درج ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ کارروائی مقدمہ گٹکا ماوا ایکٹ میں گرفتار شدہ ملزم عبدالواحد کی نشاندھی پر عمل میں لائی گئی، گرفتار ملزم کے قبضے سے 110 پڑیاں گٹکا برآمد ہوا تھا جس نے دوران انٹروگیشن مذکورہ کارخانے کی نشاندھی کی  تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ کارخانہ کے مالک احمد خان عرف محبوب کی گرفتاری کیلئے کوششیں جاری ہے۔

  • کراچی: گٹکے کی درجنوں فیکٹریاں نوجوانوں میں موت بانٹنے میں مصروف، پولیس کی مکمل سرپرستی

    کراچی: گٹکے کی درجنوں فیکٹریاں نوجوانوں میں موت بانٹنے میں مصروف، پولیس کی مکمل سرپرستی

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ڈیڑھ سو سے زائد گٹکا بنانے والے کارخانے فعال ہیں جو نوجوانوں میں موت بانٹ رہے ہیں، درجنوں کو پولیس کی سرپرستی حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس اسپیشل برانچ کی صوبے میں گٹکے اور ماوے کی فروخت سے متعلق رپورٹ اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبائی دارالحکومت کراچی میں 151 گٹکا ماوا بنانے والے کارخانے موجود ہیں، گٹکا اور ماوا بنانے والے 41 کارخانوں کو پولیس کی سرپرستی حاصل ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں 733 گٹکا فروش موجود ہیں جن میں سے 103 کو پولیس کی پشت پناہی حاصل ہے۔

    حیدر آباد میں گٹکے کے 253 کارخانے موجود ہیں جن میں سے 74 کو پولیس کی سرپرستی حاصل ہے، میرپور خاص میں 102، سکھر میں 35، لاڑکانہ میں 34 اور شہید بے نظیر آباد میں 84 کارخانے موجود ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گٹگا ماوا کی فروخت میں سیاسی اور اہم شخصیات ملوث ہیں۔

  • گھر میں قائم گٹکا بنانے والے کارخانے پر چھاپہ

    گھر میں قائم گٹکا بنانے والے کارخانے پر چھاپہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کچی آبادی کے ایک گھر سے گٹکا بنانے والا کارخانہ پکڑا گیا، چھاپے کے دوران ملزمان فرار ہونے میں کامیاب رہے۔

    تفصیلات کے مطابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ کی خصوصی ٹاسک فورس نے کراچی کے علاقے سچل میں چھاپہ مارا، چھاپے کے دوران گھر میں گٹکا بنانے والا چھوٹا کارخانہ پکڑا گیا۔

    کارخانے سے 25 من گٹکا برآمد کیا گیا ہے۔

    پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے جس کے متن کے مطابق حاجی رمضان گبول گوٹھ کی کچی آبادی میں منظم کام کیا جا رہا تھا، گٹکے میں نشہ آور کیمیکل کا استعمال کیا جارہا تھا۔

    مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ پولیس کو دیکھ کر 3 اہم ملزمان سمیت 8 فرار ہوگئے جبکہ ایک ملزم تاج محمد کو گرفتار کرلیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کی جانب سے اہم انکشافات کیے گئے ہیں۔ ملزم نے بتایا کہ گٹکے کا منظم کاروبار طاہر برفت نامی ملزم کر رہا تھا، مفرور طاہر برفت سمیت 3 ملزمان کا تعلق سیاسی پارٹی سے ہے۔

    گرفتار ملزم کے مطابق طاہر برفت کے ساتھی زبیر، نور نبی، جہانزیب، مہتاب بلادی، غلام حسین بلادی اور ندیم عباسی عابد عرف مارشل منظم کاروبار میں شامل ہیں۔

  • کراچی میں پولیس کا گٹکا فیکٹری پر چھاپہ، درجنوں ٹن گٹکا برآمد

    کراچی میں پولیس کا گٹکا فیکٹری پر چھاپہ، درجنوں ٹن گٹکا برآمد

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ایک غیر قانونی فیکٹری پر چھاپہ مار کر 30 ٹن سے زائد گٹکا اور اس کی تیاری کا سامان برآمد کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے حسرت موہانی کالونی کی ایک فیکٹری پر پاک کالونی پولیس نے ٹارگٹڈ چھاپہ مار کارروائی کی۔

    ایس ایس پی کیماڑی فدا حسین جانوری کا کہنا ہے کہ فیکٹری سے بھاری مالیت کا 30 ٹن سے زائد گٹکا اور دیگر اجزا برآمد کرلیے گئے جبکہ منظم گروہ کے 3 ملزمان بلال علی، حسین اور باسط کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ کارروائی خفیہ اطلاع پر کی گئی، گٹکے کا کارخانہ منگھو پیر روڈ پر واقع تھا۔

    ایس ایس پی کے مطابق کارخانے سے بڑی مقدار میں دیگر مضر صحت اجزا بھی برآمد ہوئے، برآمد سامان میں 21 سو 90 کلو چھالیہ کے 97 کٹے، 400 کلو چونا، 23 کٹے پتی، 32 گٹکے پیکنگ کے ریپر برآمد، چار کٹے پاؤڈر، 1 کٹا ربڑ بینڈ اور 52 بڑے ٹب برآمد ہوئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فیکٹری سے روزانہ لاکھوں مالیت کا گٹکا تیار ہو رہا تھا، ملزمان چوری چھپے اپنا کام کر کے گٹکا سپلائی کرتے تھے۔

    گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

  • گٹکے کے شوقین مسافر نے جہاز کی دیوار پر پچکاری مار دی

    گٹکے اور پان کی پیکیں کراچی میں تو ہر دیوار پر دیکھنے کو ملتی ہیں تاہم بھارت میں ایک شخص نے ہوائی جہاز کو بھی نہ بخشا اور وہاں بھی گٹکے کی پچکاری کے نشان چھوڑ گیا۔

    گٹکا، سپاری اور مین پوری کھانے والے جہاں جاتے ہیں، سرخ پچکاری پھینک کر اپنی شناخت چھوڑ جاتے ہیں۔

    اس حوالے سے انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) آفیسر اونیش شرن کی ایک پوسٹ سوشل میڈیا پر کافی تیزی سے وائرل ہوئی ہے۔

    انہوں نے ٹویٹر پر ہوائی جہاز کے اندر کھڑکی کے ساتھ والی ایک سیٹ کی تصویر شیئر کی اور ساتھ ہی طنزیہ انداز میں لکھا، کسی نے اپنی شناخت چھوڑ دی۔

    جہاز کی دیوار پر گٹکے کی سرخ پیک کے نشان واضح ہیں۔

    یہ تصویر گزشتہ برس کی ہے لیکن اب دوبارہ انٹرنیٹ پر گردش کر رہی ہے۔

  • گٹکا مین کہے جانے پر سنیل شیٹھی برہم

    گٹکا مین کہے جانے پر سنیل شیٹھی برہم

    معروف بالی ووڈ اداکار سنیل شیٹی گٹکا مین کہے جانے پر سوشل میڈیا صارف پر برہم ہوگئے، صارف نے گٹکے کا اشتہار کرنے پر معروف اداکاروں کو شرمندہ کیا اور غلطی سے سنیل شیٹھی کو بھی ٹیگ کردیا۔

    بھارتی سوشل میڈیا صارفین گٹکے کے اشتہار میں کام کرنے پر اجے دیوگن، شاہ رخ خان اور اکشے کمار سے نالاں تھے اور ان تینوں بالی ووڈ اداکاروں کو تنقید کا نشانہ بنا رہے تھے تاہم غلطی سے ایک صارف نے اکشے کمار اور شاہ رخ خان کو تو ٹیگ کیا مگر اجے کی جگہ پر سنیل شیٹی کو ٹیگ کر ڈالا۔

    اس پر سنیل شیٹی سوشل میڈیا صارف پر برس پڑے اور انہوں نے غصے میں ردعمل بھی دیا۔

    اداکار نے لکھا کہ بھائی آپ اپنا چشمہ ایڈجسٹ کرلیں یا پھر بدل دیں۔

    بعد ازاں مذکورہ صارف نے سنیل شیٹی سے معذرت کی اور پھر کہا کہ ان سے غلطی ہوئی ہے۔

    مذکورہ صارف نے شاہ رخ خان، اکشے کمار اور اجے دیوگن کے لیے لکھا تھا کہ اس طرح کے اشتہارات میں کام کرنے پر آپ کے بچوں کو آپ پر شرمندہ ہونا چاہیئے۔

  • بلوچستان سے ایمبولینس میں گٹکا کراچی منتقل کیے جانے کا انکشاف

    بلوچستان سے ایمبولینس میں گٹکا کراچی منتقل کیے جانے کا انکشاف

    کراچی: بلوچستان سے ایمبولینس میں گٹکا کراچی منتقل کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گٹکا بنانے والوں نے لاک ڈاؤن کے دوران اخلاقیات کی حدیں پار کر دیں، گٹکے کی ترسیل کے لیے ایمبولینس کا استعمال کرنے لگے۔

    نیپئر پولیس نے بلوچستان سے مریض کی منتقلی کا جھانسہ دے کر کراچی میں گٹکا اسمگل کرنے والے ملزمان کو گرفتار کر لیا، پولیس نے یہ کارروائی کشتی چوک پر کی اور 3 ملزمان کو ایمبولینس سمیت پکڑا۔

    ملزمان کے قبضے سے بھارتی گٹکا برآمد کیا گیا، گرفتار ملزمان کا کہنا تھا کہ انھوں نے مجبوری میں یہ کام کیا، ہمیں مال کو سہراب گوٹھ کراچی پہنچانے کے لیے کہا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کرونا بیماری کا جھانسہ دے کر گٹکا سپلائی کر رہے تھے، گٹکا چھپانے کے لیے ایک ملزم کو مریض بنا کر ایمبولینس میں لٹایا گیا تھا، پولیس سے بچنے کے لیے ملزمان نے ایمبولینس کے روٹر بھی آن رکھے ہوئے تھے۔

    ادھر کراچی میں موچکو پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک ایمبولینس سے بڑی مقدار میں چھالیہ برآمد کر لیا ہے، اس کارروائی کے دوران ڈرائیور کو بھی گرفتار کیا گیا، ایس ایس پی مقدس حیدر کا کہنا تھا کہ ملزم ایمبولینس میں چھالیہ سپلائی کر رہا تھا، ملزم ناکوں سے بچنے کے لیے ایمبولینس کا استعمال کرتا تھا۔

  • بھائی کی موت اذیت ناک تھی، گٹکے پر پابندی عائد کی جائے: بہن عدالت میں روپڑی

    بھائی کی موت اذیت ناک تھی، گٹکے پر پابندی عائد کی جائے: بہن عدالت میں روپڑی

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ میں گٹکے سے متعلق ایک کیس کی سماعت کے دوران مدعی کی بہن عدالت کو گٹکے کے استعمال کے اذیت ناک انجام اور بھائی کی موت کی تفصیل بتاتے ہوئے آب دیدہ ہو گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گٹکے، مین پوری اور ماوے پر پابندی کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں دائر کیس کی سماعت ہوئی، وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس کے مدعی مقدمہ نسیم حیدر منہ کے کینسر کے باعث انتقال کر گئے ہیں۔

    عدالت میں نسیم حیدر کی بہن اور والدہ بھی پیش ہوئیں، متوفی کی بہن نے روتے ہوئے استدعا کی کہ میرے دو بھائی تھے، دونوں ہی کینسر سے انتقال کر گئے، میرے بھائی کی بہت اذیت ناک موت ہوئی، گٹکے کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔

    مدعی کے وکیل مزمل ممتاز نے عدالت کو بتایا کہ نسیم حیدر کے منہ میں کیڑے پڑ گئے تھے، غسل دیتے ہوئے لوگ گھبرا رہے تھے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اب تک پابندی سے متعلق بل کیوں منظور نہیں ہوا ہے؟ سندھ حکومت نے جواب دیا کہ بل کابینہ سے منظوری کے بعد گورنر سندھ کو بھیجا گیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ شہر میں گٹکے اور ماوے کے خلاف آپریشن سست روی کا شکار ہے، شہر میں گٹکے کے خلاف آپریشن تیز کیا جائے، کیا گٹکا استعمال کرنے والوں نے منہ کے کینسر میں مبتلا لوگوں کی تصاویر دیکھی ہیں؟

    مدعی کے وکیل نے کہا کہ جوڑیا بازار میں گٹکے کی فروخت اور اس کے کارخانے چل رہے ہیں، پولیس حکام نے بتایا کہ پورے صوبے میں گٹکے کے خلاف کارروائی جاری ہے۔ عدالت نے کہا کہ رینجرز بھی گٹکا فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور پولیس کی مدد کرے، آیندہ سماعت تک بتایا جائے پولیس نے کتنے آپریشن کیے، کتنی ایف آئی آر کاٹیں، آئی جی سندھ بھی گٹکے، مین پوری کے خلاف کارروائی تیز کر دیں، آیندہ سماعت تک قانون سازی کے حوالے سے بھی حتمی رپورٹ پیش کی جائے۔ بعد ازاں، سندھ ہائی کورٹ میں مزید سماعت 3 مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔

    خیال رہے کہ کورنگی کے رہایشی نسیم حیدر نے گٹکا مافیا کے خلاف جنگ شروع کر دی تھی، وہ یہ کیس عدالت میں لے گئے تھے، تاہم نسیم حیدر جو منہ کے کینسر کا شکار تھے، یکم فروری کو زندگی کی جنگ ہی ہار گئے۔

  • گٹکے اور مین پوری کے استعمال پر قید اور جرمانے کی سزا

    گٹکے اور مین پوری کے استعمال پر قید اور جرمانے کی سزا

    کراچی: سندھ اسمبلی نے گٹکے اور مین پوری پر پابندی کا بل منظور کر لیا جس کی خلاف ورزی پر جیل اور جرمانے کی سزا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں گٹکا اور مین پوری کی خریدو فروخت قابل سزا جرم بن گیا، سندھ اسمبلی نے گٹکے اور مین پوری پر پابندی کا بل منظور کر لیا ہے۔

    گٹکا اور مین پوری بنانے، خریدنے، فروخت کرنے اور ذخیرہ کرنے پر پابندی ہوگی، پبلک ٹرانسپورٹ، سرکاری و غیر سرکاری مقامات پرگٹکا اور مین پوری کے استعمال پر مکمل پابندی عائد ہوگی اسی طرح تعلیمی اداروں اور اسپتالوں میں بھی گٹکے اور مین پوری کے استعمال پرمکمل پابندی ہوگی۔

    پابندی کی خلاف ورزی پر قانون کےمطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی، خلاف ورزی پر کم سےکم سزا ایک سے 6 سال قید اور 2 لاکھ روپے جرمانہ کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: گٹکا ماوا اور مین پوری کھانے والوں کی شامت آگئی، قید و جرمانہ اور جائیداد ضبط ہوگی

    واضح رہے کہ رواں سال 6 اکتوبر کو سندھ حکومت نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے سندھ میں گٹکے، ماوے اور مین پوری کے استعمال اس کے بنانے اور فروخت کرنے کے خلاف بل سندھ اسمبلی میں پیش کیا تھا۔

    سندھ اسمبلی میں پیش گئے گئے مسودے کے مطابق ماوا ، گٹکا اور مین پوری بنانے اور بیچنے والوں کی جائیداد ضبط کرلی جائے گی، گٹکے کا استعمال اور فروخت عوامی مقامات کالجز اسکول اور اسپتالوں میں ممنوع قرار دے دیا گیا۔

    گٹکا کھانے والے کو چھ سال قید اور پانچ لاکھ روپے تک کا جرمانہ بھی ہوگا۔ بل کے مطابق گٹکے کی تلاش میں بغیر وارنٹ کسی جگہ چھاپہ مارا جاسکتا ہے۔