Tag: گڑیا

  • دیوار سے خوفناک خط کے ساتھ پراسرار گڑیا برآمد

    دیوار سے خوفناک خط کے ساتھ پراسرار گڑیا برآمد

    امریکا میں ایک نوجوان اس وقت شدید خوفزدہ ہوگیا جب اسے گھر کی دیوار میں ایک خوفناک پراسرار گڑیا اور اس کے ہاتھ میں ایک دھمکی آمیز خط ملا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ایک پرائمری اسکول ٹیچر کو گھر سے ایک پراسرار گڑیا اور اس کے ساتھ ایک خط ملنے کے بعد فوراً گھر چھوڑنے کا مشورہ دیا جارہا ہے۔

    ملنے والے پراسرار خط میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گھر کے سابقہ مالکان کو قتل کیا گیا ہے۔

    جوناتھن لیوس نامی شخص اپنے گھر میں کچھ مرمتی امور انجام دے رہا تھا کہ اسے ایک تار نظر آیا، یہ جاننے کے لیے کہ یہ تار کس چیز کا ہے اس نے دیوار توڑی، لیکن وہاں موجود ایک پرانی گڑیا اور خط کو دیکھ کر اس کے ہوش اڑ گئے۔

    خوفناک وکٹورین طرز کی گڑیا لکڑی کی ایک چھوٹی کرسی پر بیٹھی تھی اور اس کے پیلے رنگ کے اونی بال تھے۔

    اگرچہ 32 سالہ نوجوان گڑیا کو وہاں پا کر ہی دنگ رہ گیا تھا، لیکن اسے حیرت کا شدید جھٹکا اس وقت لگا جب اس نے گڑیا کی گود میں کاغذ کا تہہ کیا ہوا ایک خون آلود پیغام پایا۔

    اس خط میں لکھا تھا کہ پیارے قاری، مجھے آزاد کرنے کے لیے آپ کا شکریہ! میرا نام ایملی ہے۔ میرے اصل مالکان 1961 میں اس گھر میں رہتے تھے، مجھے وہ پسند نہیں تھے، اس لیے انہیں جانا پڑا۔

    خط کے متن میں مزید لکھا تھا کہ انہوں نے صرف گانا اور خوش ہونا تھا، انہیں چھرا مارنا میرا طریقہ موت کا انتخاب تھا، اس لیے مجھے امید ہے کہ آپ کے پاس چاقو ہوں گے۔ امید ہے کہ آپ اچھی طرح سوتے ہیں۔

    جوناتھن ابھی ابھی والٹن، لیور پول کے گھر میں منتقل ہوئے ہیں، لیکن ان کے دوستوں نے انہیں پہلے ہی مشورہ دیا کہ وہ جتنی جلدی ہو سکے باہر نکل جائے، لیکن اپنے دوستوں کے مشورے کے باوجود، ان کا اصرار ہے کہ وہ کہیں نہیں جائیں گے۔

    انہوں نے اپنے فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ چیز مزاحیہ لگی۔ خط میں کہا گیا ہے کہ وہ 1961 کا ہے لیکن اسٹیٹ ایجنٹ نے کہا کہ کچن صرف چار یا پانچ سال پہلے ہی بنایا گیا تھا۔

  • پارک میں اسکوئیڈ گیم کی خطرناک دیوہیکل گڑیا دیکھ کر لوگوں میں سنسنی دوڑ گئی

    پارک میں اسکوئیڈ گیم کی خطرناک دیوہیکل گڑیا دیکھ کر لوگوں میں سنسنی دوڑ گئی

    سیئول: جنوبی کوریا کے دارالحکومت کے ایک پارک میں اسکوئیڈ گیم کی خطرناک دیوہیکل گڑیا دیکھ کر لوگ ہکا بکا رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں مشہور ہونے والے جنوبی کوریا کے سروائیول ڈرامے اسکوئیڈ گیم میں نمایاں ہونے والی ایک دیوہیکل گڑیا کی نقل اس ہفتے سیئول کے ایک پارک میں رکھی گئی، جس نے شائقین کے دلوں میں سنسنی دوڑا دی، کیوں کہ انھوں نے نیٹ فلیکس کے میگا ہٹ شو جیسا ماحول محسوس کیا۔

    نیٹ فلیکس کے نمائندے نے روئٹرز کو بتایا کہ یانگھی، جو کہ نارنجی اور پیلے رنگ کے کپڑوں میں ملبوس ایک 4 میٹر لمبی گڑیا ہے، پیر کو سیئول اولمپک پارک میں ایستادہ کی گئی ہے۔

    منگل کو پارک میں آنے والے شہریوں نے کوریا کے روایتی کھیل ‘پھول کھل گیا’ کھیلا، جسے نیٹ فلیکس ڈرامے میں ‘ریڈ لائٹ، گرین لائٹ’ کے ساتھ کھیلا گیا ہے۔

    فلپائن سے تعلق رکھنے والے سیئول کے ایک رہائشی سَنگ ہائیجن نے گڑیا کے سامنے کھڑے ہو کر کہا میں واقعی جاننا چاہتا تھا کہ اس کھیل میں رہنا کیسا محسوس ہوتا ہوگا، ایسا لگتا ہے جیسے ہم بھی اس جان لیوا کھیل میں شریک ہو گئے ہیں، موسیقی سن رہے ہیں اور اس گڑیا کو دیکھ رہے ہیں۔

    پارک میں آنے والے مرد عورتوں، حتیٰ کہ بچوں اور کتوں تک نے 456 نمبر والا سبز ٹریک سوٹ پہنا ہوا تھا، یہ نمبر نیٹ فلیکس سیریز میں آخر تک بچ جانے والے مرکزی کردار کا تھا۔

    پارک کے ایک اہل کار کا کہنا تھا کہ اس گڑیا کو 21 نومبر تک پارک میں نمائش کے لیے پیش کرنے کا منصوبہ ہے۔

    واضح رہے کہ اسکوئیڈ گیم کو 17 ستمبر کے بعد سے اب تک 142 ملین گھرانوں نے دیکھا ہے، جس سے نیٹ فلیکس کو 4.38 ملین نئے سبسکرائبرز ملے ہیں۔

  • اسکوئڈ گیم کی گڑیا اب گہری نیند سونے والوں کو جگائے گی

    اسکوئڈ گیم کی گڑیا اب گہری نیند سونے والوں کو جگائے گی

    امریکی اسٹریمنگ سروس نیٹ فلکس پر اس وقت جنوبی کورین سیریز اسکوئڈ گیم چھائی ہوئی ہے، اس سیریز میں دکھائی جانے والی گڑیا اور دیگر کھیلوں کو مختلف انداز میں دنیا بھر میں پیش کیا جارہا ہے۔

    حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سیریز میں دکھائی جانے والی گڑیا جیسی ایک الارم کلاک بنائی گئی ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گڑیا ہاتھ میں گھڑی لیے کھڑی ہے اور فلم میں موجود گڑیا والا گانا گا رہی ہے، جیسے ہی 8 بجتے ہیں گڑیا گانا روک کر قریب سوئے شخص کی طرف گردن گھماتی ہے۔

    اس کے بعد اس کا منہ کھلتا ہے اور ایک چھوٹا سا تیر اس کے منہ سے نکل کر اڑتا ہوا سوئے ہوئے شخص کو لگتا ہے جس کے بعد وہ ہڑبڑا کر اٹھ جاتا ہے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد صارفین نے اس پر مختلف دلچسپ تبصرے کیے۔

    کچھ نے اس الارم کلاک کو نہایت خوفناک قرار دیا جبکہ کچھ کا کہنا تھا کہ انہیں نیند سے جگانے کے لیے ایسے ہی کسی الارم کلاک کی ضرورت ہے۔

    دنیا بھر میں مقبول یہ سیریز جلد ہی نیٹ فلکس کی سب سے زیادہ دیکھی جانے والی سیریز بن جائے گی۔ سیریز میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح مختلف پریشانیوں کا شکار افراد رقم کی خاطر ایک گیم کھیلنے کے لیے جمع ہوتے ہیں جہاں ان سے بچوں کے کھیلنے والے گیمز کھلائے جاتے ہیں۔

    تاہم صورتحال اس وقت کشیدہ ہوجاتی ہے جب ہارنے والے کو موت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس کے بعد یہ بے ضرر کھیل زندگی اور موت کی جنگ میں بدل جاتے ہیں۔

  • برنی سینڈرز سے مشابہت رکھنے والی گڑیا لاکھوں روپے میں فروخت

    برنی سینڈرز سے مشابہت رکھنے والی گڑیا لاکھوں روپے میں فروخت

    امریکی صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کمالا ہیرس کی حلف برادری کی تقریب کے دوران سینیٹر برنی سینڈرز کی تصویر بے حد وائرل ہوئی تھی جس میں وہ گرم جیکٹ اور اونی دستانے پہنے تقریب کی گہما گہمی سے لاتعلق دور بیٹھے تھے۔

    ان کی اس تصویر پر ہزاروں میمز (مزاحیہ تصاویر اور جملے) بنائے گئے، ایسے میں کروشیا سے تیار ان کی ہمشکل گڑیا نے بھی دنیا بھر کی توجہ اپنی جانب کھینچ لی۔

    امریکا کی ریاست ٹیکسس سے تعلق رکھنے والی ٹوبی کنگ کروشیا کی مصنوعات تیار کرتی ہیں اور انہوں نے برنی سینڈرز کی اس وائرل تصویر کو دیکھتے ہوئے ایک گڑیا تیار کی۔

    یہ گڑیا 20 ہزار 300 ڈالرز (36 لاکھ سے زائد پاکستانی روپے) میں فروخت ہوئی ہے۔

    ٹوبی کنگ نے بتایا کہ ان کے پاس پہلے سے برنی پیٹرون اور ایک برنی ڈول موجود تھی، تو میں نے بہت تیزی سے اس میں کچھ تبدیلیاں کیں۔

    ٹوبی نے اس 9 انچ کی گڑیا کی تصاویر پہلے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کی تھیں، جسے ہزاروں افراد نے لائیک کیا، اس کے بعد گڑیا کو ای بے میں نیلامی کے لیے پیش کردیا گیا اور وہاں اسے 20 ہزار 300 ڈالرز میں فروخت کردیا گیا۔

    یہ رقم بے گھر اور غریب افراد کو کھانا فراہم کرنے والے ایک ادارے کو عطیہ کی جائے گی۔

    برنی سینڈرز نے خود بھی اس وائرل تصویر کے ذریعے اس ادارے کے لیے عطیات جمع کیے تھے، جس کے لیے تصویر میں موجود قمیض جیسی قمیضوں کو فروخت کیا گیا اور 18 لاکھ ڈالرز جمع کیے۔

  • ان شیر خوار بچوں سے لوگ خوفزدہ کیوں ہوگئے؟

    ان شیر خوار بچوں سے لوگ خوفزدہ کیوں ہوگئے؟

    زندہ بچوں کی طرح دکھائی دیتی پلاسٹک کی بنی گڑیوں نے دیکھنے والوں کو عجیب سے احساسات میں مبتلا کردیا، سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی کہ آیا یہ گڑیائیں خوبصورت ہیں خوفناک۔

    سخت پلاسٹک کی ایک قسم وینائل سے بنائے یہ شیر خوار بچے (گڑیا) بے حد مقبولیت حاصل کر رہے ہیں تاہم اس سے خوف کھانے والے افراد کی بھی کمی نہیں۔

    ان گڑیوں کا جسم انتہائی لچکدار ہوتا ہے تاہم یہ لچک غیر فطری معلوم ہوتی ہے۔

    کچھ گڑیوں کا جسم کپڑے سے بنایا جاتا ہے جبکہ کچھ پوری کی پوری وینائل سے بنائی جاتی ہیں۔ ان کی باقاعدہ صفائی سے انہیں صاف ستھرا رکھا جاسکتا ہے جبکہ ان کے بالوں کو بھی شیمپو سے دھویا جاسکتا ہے۔

    اگر ان گڑیوں کا خیال رکھا جائے تو یہ 20 سے 30 سال تک اچھی حالت میں رہ سکتی ہیں۔

    آپ کو یہ گڑیائیں کیسی لگیں؟

  • وہیل چیئر پر بیٹھی اور مصنوعی پاؤں والی باربی ڈول

    وہیل چیئر پر بیٹھی اور مصنوعی پاؤں والی باربی ڈول

    جسمانی معذوری کہیں تو ناامیدی کا پیغام بن جاتی ہے تو کہیں ہمت و حوصلہ عطا کر کے ایسے کام کروادیتی ہے جو عام حالات میں شاید کسی کے لیے ممکن نہ ہوں۔

    ہم دیکھتے آئے ہیں کہ صلاحیت، ہنر اور جذبہ کسی سہارے کا محتاج نہیں اور پہاڑوں جیسا عزم ہو تو بڑی سے بڑی معذوری کو شکست دے کر بھی بڑے سے بڑے کارنامہ انجام دیا جاسکتا ہے۔

    یہی سوچ کر مشہور امریکی ٹوائے کمپنی میٹل معذوری کا شکار باربی ڈولز لانچ کرنے جارہی ہے تاکہ دنیا کو یہ پیغام دیا جاسکے کہ معذوری صرف ایک نظر کا دھوکہ ہے۔

    یہ باربی ڈولز 13 سالہ امریکی بچی جورڈن سے متاثر ہو کر تیار کی جارہی ہیں۔

    جورڈن اپنے بائیں بازو سے محروم ہے تاہم 3 ڈی پرنٹنگ کے ذریعے اپنے بازو کے لیے نت نئی اشیا بناتی رہتی ہے۔

    حال ہی میں اس نے یونی کورن (ایک تصوراتی جانور) کا ایسا سینگ تیار کیا جو گلیٹر پھینکتا تھا، یعنی اسے اپنے ہاتھ پر لگا کر وہ لوگوں کو چمکتی افشاں سے نہلا دیتی تھی۔

    جورڈن کا حوصلہ دیکھتے ہوئے میٹل اب ایسی گڑیائیں پیش کرنے جارہی ہے جو وہیل چیئر پر بیٹھی ہوں جبکہ کچھ مصنوعی اعضا سے آراستہ ہوں گی۔

    میٹل کا کہنا ہے کہ وہ دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ خوبصورتی کا مطلب کاملیت نہیں۔ خوبصورت اور فیشن کی کئی جہتیں ہوسکتی ہیں۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ ان کا عزم ہے کہ وہ دنیا کی سب متنوع گڑیائیں پیش کریں تاکہ ہر انسان انہیں خود سے قریب محسوس کرسکے۔

    ان میں دنیا کے وہ 15 فیصد افراد بھی شامل ہیں جو کسی نہ کسی قسم کی معذوری کا شکار ہیں۔

    13 سالہ جورڈن بھی اپنے جیسی گڑیا پاکر بے حد خوش ہے۔

    آپ کو یہ گڑیا کیسی لگی؟ ہمیں کمنٹس میں ضرور بتائیں۔

  • لڑکیاں گڑیا اور لڑکے گاڑیوں سے کیوں کھیلتے ہیں، دلچسپ تحقیق

    لڑکیاں گڑیا اور لڑکے گاڑیوں سے کیوں کھیلتے ہیں، دلچسپ تحقیق

    نو ماہ کی عمر میں بچے میں کتنی عقل ہوتی ہے؟ لیکن اس ننھی عمر میں بھی ان کھلونوں کو ترجیح دیتے ہیں، جو ان کے لیے بنتے ہیں۔

    ایک تجربے میں پایا گیا کہ لڑکے ٹرک اور ایسے ہی دیگر کھلونوں کے ساتھ کھیلتے ہیں جبکہ لڑکیاں کھلونا برتنوں سے۔ پھر عمر بڑھتی ہے تو بچے گاڑیوں اور گیندوں اور لڑکیاں گڑیوں کے ساتھ کھیلنا شروع کردیتی ہیں۔

    تحقیق کے مطابق بچیاں تھوڑی بڑی ہوکر گاڑیوں اور گیندوں میں دلچسپی دکھاتی ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ والدین لڑکیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ زیادہ کھلونوں سے کھیلے لیکن لڑکے گڑیوں کی طرف راغب نہیں ہوتے۔ یہ سب اتنی کم عمری میں ہوتا ہے کہ سائنس دان سمجھتے ہیں کہ ہو سکتا ہے کہ اس کے پیچھے کچھ فطری وجوہات ہوں۔

    * ڈزنی شہزادیاں صنفی تفریق کو فروغ دینے کا باعث

    یونیورسٹی کالج لندن اور سٹی یونیورسٹی نے 101 شیر خواروں پر تجربے کیے جنہیں تین گروپوں میں تقسیم کیا گیا، نو سے 17 ماہ کے، پھر 18 سے 23 ماہ اور 24 سے 32 ماہ کے۔ ان پر تجربات لندن کی چار نرسریوں میں کیے گئے، بچوں کی ترجیحات کا جائزہ لینے کے لیے سات کھلونوں کا انتخاب کیا گيا، گڑیا، گلابی بھالو، کھلونا برتن، کار، نیلا بھالو، کھلونا بیلچا اور گیند شامل تھے۔

    تجربات نرسری کے اس خاموش حصے میں کیے گئے ہاں بچوں اور بچیوں کو کھل کر کھیلنے کا وقت اور اجازت دی جاتی ہے، بچوں کو کھلونوں سے ایک میٹر کی دوری پر ایک دائرے میں بٹھایا گیا، انہیں بتایا گیا کہ وہ کسی بھی کھلونے کے ساتھ کھیل سکتے ہیں، پھر ریکارڈ کیا گیا کہ بچوں نے پانچ سیکنڈ سے تین منٹ تک بچوں نے کن کھلونوں کو چھوا۔

    نتائج کے مطابق عام طور پر لڑکوں نے ان کھلونوں کے ساتھ زیادہ کھیلا جو بچوں کے لیے تیار کیے جاتے ہیں اور اس کے مقابلے میں بچیوں نے بھی ان کھلونوں کے ساتھ زیادہ وقت گزارا جو لڑکیوں ہی کے لیے ہوتے ہیں۔

    مزید بتایا گیا کہ سب سے چھوٹے بچوں کے گروپ میں یعنی نو سے 12 ماہ کے بچوں میں چھ لڑکے اور آٹھ لڑکیاں تھیں، تمام ہی لڑکوں نے گیند کے ساتھ کھیلا اور کھیلنے کے کل وقت کا نصف سے بھی زیادہ وقت انہوں نے گیند کے ساتھ گزارا، جبکہ 12 ماہ اور اس سے کم عمر کی لڑکیوں میں سے سبھی نے کھلونا برتنوں کے ساتھ سب سے زیادہ کھیلتی نظر آئیں ۔