Tag: گھریلو ملازمہ

  • گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد واقعہ، میڈیکل رپورٹ میں ہولناک انکشاف

    گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد واقعہ، میڈیکل رپورٹ میں ہولناک انکشاف

    لاہور: اسلام آباد میں سول جج کی اہلیہ کے مبینہ تشدد کا شکار ہونے والی گھریلو ملازمہ  کی میڈیکل رپورٹ جنرل اسپتال نے پنجاب حکومت کو جمع کرادی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں تعینات سول جج کے گھر میں کام کرنے والی 14 سالہ گھریلو ملازمہ مبینہ تشدد سے شدید زخمی ہو گئی جس کی میڈیکل رپورٹ پنجاب حکومت کو جمع کرادی گئی ہے۔

    جنرل اسپتال لاہور کے 12 رکنی میڈیکل بورڈ نے پنجاب حکومت کو رپورٹ پیش کیا، رپورٹ کے مطابق تشدد کے باعث بچی کے جسم میں خون کی گردش نہیں ہو رہی اور متاثرہ لڑکی کا جگر بھی شدید متاثر ہوا ہے۔

    جج کی اہلیہ پر گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد کا الزام

    میڈیکل رپورٹ میں کہا گیا کہ انفیکشن کی وجہ سے لڑکی کا بلڈ پریشر گرتا جارہا ہے، شدید تشدد کے باعث لڑکی کا ذہنی توازن نارمل نہیں ہے، ڈر خوف، شدید زخموں کے باعث لڑکی بات کرنے سے قاصر ہے۔

    میڈیکل رپورٹ کے مطابق تشدد اور شدید انفیکشن کی وجہ سے لڑکی کو جسم پر شدید سوجن ہے حالت خراب ہونے کی وجہ سے وہ کچھ کھا پی نہیں سکتی۔

    سرگودھا، تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ طبیعت بگڑنے پر آئی سی یو منتقل

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ لڑکی کے خون میں ریڈ، وائٹ بلڈ سیلز، پلیٹ لیٹس انتہائی کم ہیں، انفیکشن اور زخموں کے باعث لڑکی کا شوگر بہت کم ہوگیا، لڑکی کے دونوں بازو فریکچر ہیں، تشدد سے آنکھیں بھی متاثر ہوئیں ہیں۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ لڑکی کو حالت بہتر ہونے تک آئی سی یو میں رکھا جائے گا تاکہ متاثرہ  لڑکی کا بلڈ پریشر بحال ہوسکے۔

  • 16 سالہ گھریلو ملازمہ کا اغوا: مغویہ کو پیش نہ کرنے پر عدالتی حکم پر ایس ایچ او گرفتار

    16 سالہ گھریلو ملازمہ کا اغوا: مغویہ کو پیش نہ کرنے پر عدالتی حکم پر ایس ایچ او گرفتار

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 16 سالہ گھریلو ملازمہ کے اغوا پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور اغوا شدہ لڑکی کو پیش نہ کرنے پر لودھراں تھانے کے ایس ایچ او کو عدالت سے گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 16 سالہ گھریلو ملازمہ کے مبینہ اغوا کے معاملے کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی، درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔

    عدالت نے ایس ایچ او سٹی پولیس تھانہ لودھراں کی سخت سرزنش کی۔

    اسلام آباد پولیس کی جانب سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ پولیس نے 16 سالہ لڑکی کو پنجاب کے شہر لودھراں میں جیو فینسنگ کے ذریعے برآمد کیا تھا، اغوا شدہ لڑکی کی برآمدگی کے بعد متعلقہ تھانے سے ضروری کارروائی کے لیے رجوع کیا گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ لودھراں کے متعلقہ پولیس تھانے نے برآمد شدہ لڑکی کو لے جانے کی اجازت نہیں دی۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے لودھراں سٹی پولیس کے ایس ایچ او سے کہا کہ جب اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ سماعت پر لڑکی کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تو تم منہ اٹھا کر کیوں آگئے؟

    انہوں نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود لڑکی کو پیش نہ کرنا حکم عدولی ہے۔

    سیخ پا ہونے پر عدالت نے نائب کورٹ کو حکم دیا کہ ایس ایچ او لودھراں کو عدالت سے گرفتار کر لیں جس کے بعد عدالتی حکم پر نائب کورٹ نے ایس ایچ او لودھراں کو گرفتار کر لیا۔

    سرکاری وکیل نے آئندہ سماعت میں اغوا شدہ لڑکی کو پیش کرنے کا یقین دلایا جبکہ ایس ایچ او لودھراں نے عدالت سے معافی مانگی۔

    ایس ایچ او نے کہا کہ عدالتی حکم دیر سے ملنے کی وجہ سے تعمیل نہیں ہو سکی۔

    عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت میں اگر پنجاب پولیس نے 16 سالہ لڑکی کو پیش نہیں کیا تو ایس ایچ او سٹی لودھراں اور آئی جی پنجاب عدالت میں ہوں گے۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ پنجاب پولیس بدمعاش بنی ہوئی ہے، ایک آڈر پاس کر دوں تو ساری زندگی عدالتوں سے انصاف مانگتے پھریں گے۔

    درخواست کی مزید سماعت 6 جون تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

  • گھریلو ملازمہ کی شرمناک حرکت کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

    گھریلو ملازمہ کی شرمناک حرکت کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

    بھارت میں گھریلو ملازمہ نے صفائی کے دوران شرمناک حرکت کی جس کی ویڈیو گھر میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے میں محفوظ ہوگئی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق گریٹر نوئیڈا ویسٹ میں واقع ہائی رائز سوسائٹی میں گھریلو ملازمہ نے پیشاب سے پورے گھر کا پوچھا لگا دیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

    فلیٹ کے مالک کی شکایت پر پولیس نے گھریلو ملازمہ کو گرفتار کرلیا۔

    ویڈیو میں خاتون کو تیس سیکنڈ تک گھر کی صفائی کرتے دیکھا جاسکتا ہے، خاتون پوچھے کی بالٹی میں پیشاب کرتی ہے اور پھر پوچھے کو اسی سے بھگا کر گھر کی صفائی کرنے لگ جاتی ہے۔

    خاتون کی اس حرکت پر سوسائٹی میں گھریلو ملازماؤں کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خاتون ایک سال سے اسی سوسائٹی میں کام کررہی تھیں تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ اس نے ایسا کیوں کیا؟

    پولیس کا بتانا ہے کہ فلیٹ کے مالک نے خاتون کے خلاف تحریری درخواست دی جس کے بعد اسے گرفتار کیا گیا، خاتون نے شرمناک عمل کا اعتراف کرلیا ہے، خاتون کی شناخت سویرا خاتون کے نام سے ہوئی ہے جسے جیل بھیج دیا گیا ہے۔

  • یوم مزدور پر کم سن گھریلو ملازمہ بہنوں پر بہیمانہ تشدد

    یوم مزدور پر کم سن گھریلو ملازمہ بہنوں پر بہیمانہ تشدد

    فیصل آباد: پنجاب کے شہر فیصل آباد میں شقی القلب مالکان نے یوم مزدور پر بھی کم سن ملازماؤں پر رحم نہ کھایا، اور تشدد کا نشانہ بنا کر ملازمہ بہنوں کو زخمی کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں یوم مزدور پر کم سن گھریلو ملازمہ بہنوں پر بہیمانہ تشدد کا واقعہ سامنے آیا ہے، بہنیں خیابان کالونی کے رہائشی وقار کے گھر پر گزشتہ 2 ماہ سے ملازمت کر رہی تھیں۔

    واقعے پر تھانہ مدینہ ٹاؤن میں 3 خواتین سمیت 6 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ وقار اور اہل خانہ کی جانب سے بچیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    پولیس نے مقدمے کے بعد خواتین سمیت 4 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے، چائلڈ پروٹیکشن افسر روبینہ اقبال کی مدعیت میں مقدمے میں 4 دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق 8 سال کی زہرا اور 11 سال کی ایمان فاطمہ گوجرانوالہ کی رہائشی ہیں، چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے دونوں کم سن بہنوں کو تحویل میں لے لیا۔

  • حاملہ ملازمہ کا زیادتی کے بعد بے دردی سے قتل

    حاملہ ملازمہ کا زیادتی کے بعد بے دردی سے قتل

    کویت سٹی: کویت میں فلپائن سے تعلق رکھنے والی حاملہ ملازمہ کو زیادتی کے بعد بے دردی سے قتل کردیا گیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    اردو نیوز کے مطابق کویت میں فلپائن کی ملازمہ کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا، ملزم نے واردات کے ثبوت مٹانے کے لیے لاش جلا دی۔

    کویتی وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں فلپائنی ملازمہ کے قتل کا معمہ حل کرلیا گیا اور ملزم کو حراست میں لے لیا گیا، قانونی تقاضے پورے کر کے اس سے قتل کے محرکات کے حوالے سے پوچھ گچھ کی گئی ہے۔

    پولیس کو فلپائنی ملازمہ کی لاش السالمی روڈ پر ملی تھی، اس کے سر پر ضرب لگی تھی، اہلکاروں نے شواہد اکھٹے اور فنگر پرنٹس حاصل کرلیے۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ ملازمہ کا تعلق فلپائن سے ہے اور اس کے خلاف ہروب کا کیس درج تھا۔

    سیکیورٹی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ملزم کویتی شہری ہے اور اس نے اقبال جرم کرلیا ہے۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق فلپائنی ملازمہ حاملہ تھی، ملزم اور جنین کا ڈی این اے کیا جارہا ہے۔

  • ملازمہ نے خلیجی کفیلہ کو چھت سے گرانے کی کوشش میں زخمی کر دیا

    دبئی: متحدہ عرب امارات میں ایک افریقی ملازمہ نے نوکری سے نکالے جانے پر خلیجی کفیلہ کو چھت سے گرانے کی کوشش میں زخمی کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق دبئی میں ایک افریقی ملازمہ خود کو نوکری سے نکالے جانے کا صدمہ برداشت نہ کر سکی، اور برہم ہو کر کفیلہ کو چھت سے گرانے کی کوشش میں انھیں زخمی کر دیا۔

    خلیج ٹائمز کے مطابق پولیس نے 32 سالہ افریقی ملازمہ کو گرفتار کر کے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا، بعد ازاں فوجداری عدالت نے اسے ایک ماہ قید اور بے دخلی کی سزا سنا دی۔

    کفیلہ نے خراب کارکردگی پر افریقی ملازمہ کو انتباہ دیا تھا کہ اسے ریکروٹنگ ایجنسی کو واپس کر دیا جائے گا، افریقی ملازمہ نے ملازمت جانے پر کفیلہ پر حملہ کر دیا اور انھیں گھر کی بالائی منزل سے گرانے کی کوشش کی۔

    رپورٹ کے مطابق کفیلہ نے بہ مشکل خود کو بچایا اور افریقی ملازمہ کے خلاف پولیس میں رپورٹ درج کرا دی، افریقی ملازمہ نے لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کر دیا تھا، تاہم میڈیکل رپورٹ آنے پر الزامات ثابت ہو گئے۔

    کفیلہ نے بتایا ’جب ملازمہ کو نوکری سے نکالنے کا فیصلہ سنایا تو اس نے چیخنا چلانا شروع کر دیا، جب میں نے بالائی منزل جانے کی کوشش کی جہاں میرے بچے کھیل رہے تھے، تو ملازمہ نے مجھے پکڑ کر گرانے کی کوشش کی، اور خود کو بچانے کی کوشش میں میرے دونوں بازو زخمی ہوگئے۔‘

  • سعودی عرب: کمسن بچی کو قتل کرنے والی ملازمہ کو سزائے موت

    سعودی عرب: کمسن بچی کو قتل کرنے والی ملازمہ کو سزائے موت

    ریاض: سعودی عرب میں بچی کو قتل کرنے والی گھریلو ملازمہ کو سزائے موت دے دی گئی، ایتھوپین ملازمہ نے بچی اور اس کے بھائی پر چھری سے وار کیے تھے جس میں بچی جاں بحق اور بھائی زخمی ہوگیا تھا۔

    گلف ٹوڈے کے مطابق سعودی بچی کے قتل میں ملوث گھریلو ملازمہ کی سزا پر اتوار کو ریاض میں عملدر آمد کر دیا گیا۔

    4 سال قبل سعودی بچی نوال القرنی کے قتل کے واقعے نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا، عدالت نے قتل کا الزام ثابت ہو جانے پر گھریلو ملازمہ فاطمہ محمد اصفا کو موت کی سزا سنائی تھی۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ سعودی بچی کے قتل میں ملوث ایتھوپین ملازمہ کو سزائے موت دی گئی ہے۔

    سیکیورٹی اہلکاروں نے ملزمہ کو گرفتار کر کے تفتیش کی جس کے بعد مقدمہ فوجداری کی عدالت میں بھیجا گیا تھا، اپیل کورٹ اور سپریم کورٹ نے فیصلے کی توثیق کی تھی۔

    ملازمہ نے نوال القرنی کو سوتے میں چھری کے وار کر کے ہلاک کردیا تھا، ملازمہ نے اس کے بھائی کو بھی قتل کرنے کی کوشش کی تھی جس کے جسم پر کئی زخم آئے تھے۔

    نوال القرنی کی والدہ نے سزائے موت پر عمل درآمد کی خبر سن کر کہا کہ مجھے میرے صبر کا بدلہ مل گیا، اپنی بیٹی نوال کو زندگی بھر یاد کرتی رہوں گی۔ اس کا غم نہیں بھلا سکی۔

    نوال کی والدہ کا کہنا تھا کہ انصاف کے لیے ایک، ایک پل انتظار کر رہی تھی، 4 سال 3 ماہ قبل میری بیٹی کو قتل کیا گیا تھا۔ آج مجھے سکون ملا ہے۔

  • سعودی عرب: گھریلو ملازماؤں کی فیس ہزاروں ریال تک پہنچ گئی

    سعودی عرب: گھریلو ملازماؤں کی فیس ہزاروں ریال تک پہنچ گئی

    ریاض: سعودی عرب میں گھریلو ملازماؤں کی فیس بڑھا دی گئی، اس حوالے سے سعودی حکام نے ضروری اقدامات کیے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ریکروٹنگ ایجنسیاں اور کمپنیاں گھریلو ملازمائیں سعودی عرب درآمد کرنے کی کم از کم فیس 8 ہزار 50 اور زیادہ سے زیادہ 32 ہزار ریال طلب کرنے لگی ہیں۔

    سعودی حکام نے کئی ملکوں کے ساتھ گھریلو ملازماؤں کی فراہمی پر مذاکرات کیے ہیں، وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے انڈونیشیا سے گھریلو عملے کی درآمد سے متعلق معاہدے کی منظوری دی ہے۔

    وزارت نے نئی حکمت عملی یہ اختیار کی ہے کہ کسی بھی ملک سے مختلف پیشوں سے منسلک عملہ ایک ہی چینل کے ذریعے درآمد کیا جائے۔ گھریلو عملہ کمپنیاں درآمد کریں۔ عام افراد کو اس حوالے سے اب تک جو سہولت میسر ہے وہ ختم کر دی جائے، انفرادی طور پر ملازماؤں کی درآمد سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔

    ریکروٹنگ ایجنسی کے ماہر حکیم الخنیزی نے انڈونیشیا کے ساتھ معاہدے پر کہا کہ اس سے قبل انڈونیشیا سے عملے کی درآمد کی لاگت 4 ہزار سے ساڑھے چار ہزار ڈالر کے درمیان تھی، یہ لاگت انڈونیشیا میں ریکروٹنگ ایجنسیوں کو دی جاتی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ جب عام افراد کو گھریلو عملہ درآمد کرنے کی سہولت حاصل تھی تب انڈونیشیا میں ریکروٹنگ ایجنسیوں کی تعداد 500 تھی، اب ان کی تعداد گھٹ کر 200 ہوگئی ہے۔ اس تعداد میں کمی کا نتیجہ لاگت بڑھنے کی صورت میں سامنے آئے گا۔

    ریکروٹنگ کے ایک اور ماہر مؤید الشمیری نے کہا کہ بعض ممالک نے صرف کمپنیوں کو ریکروٹنگ لائسنس دیے ہوئے ہیں جو بہت زیادہ موثر نہیں، بعض کمپنیاں فی گھنٹہ معاوضے کے حساب سے ملازمہ فراہم کرتی ہیں۔ یہ طریقہ کار مملکت میں گھریلو ملازماؤں کے حوالے سے مسائل کا حل نہیں ہے۔

    بہت سے سعودی خاندان گھریلو عملہ اپنی کفالت میں رکھنا چاہتے ہیں، ان کی خواہش ہوتی ہے کہ گھریلو کارکن ان کے ہمراہ رہیں۔ مملکت کے ایک علاقے سے دوسرے علاقے اور بیرون ملک سفر کے وقت بھی وہ ان کے ساتھ ہوں۔ اس طرح کے خاندانوں کے لیے فی گھنٹہ معاوضے والا گھریلو عملہ موزوں نہیں ہوسکتا۔

    سعودی حکام گھریلو عملے کے لیے 15 ممالک کے نام منظور کیے ہوئے ہیں، ان میں بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا شامل ہے۔

    گھریلو ملازمہ کی ریکروٹنگ کی کارروائی سے قبل متعلقہ خاندان کو ملازمہ کی قومیت اور نام و پتے کے تعین کا اختیار حاصل ہے، گھریلو ملازمہ کا نام و پتہ متعین کرنے کی صورت میں ریکروٹنگ فیس انتہائی حد تک کم ہو کر 345 ریال تک رہ جاتی ہے۔

  • گھریلو ملازماؤں کے حوالے سے سعودی حکومت کا بڑا فیصلہ

    گھریلو ملازماؤں کے حوالے سے سعودی حکومت کا بڑا فیصلہ

    ریاض: سعودی حکام نے پہلی مرتبہ آذر بائیجان سے گھریلو ملازمائیں لانے کی منظوری دے دی ہے، آذر بائیجان سے ملازماؤں کی درآمد کی لاگت دیگر ممالک کے مقابلے میں کم ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں پہلی مرتبہ آذر بائیجان سے گھریلو ملازمائیں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، حائل میں ریکروٹنگ ایجنسی نے بتایا ہے کہ آذر بائیجان سے گھریلو ملازمائیں لائی جائیں گی۔

    ایجنسی کے مطابق سعودی عرب کے متعلقہ حکام نے اس کی منظوری دے دی ہے۔

    ریکروٹنگ ایجنسی کا کہنا ہے کہ آذر بائیجان سے مسلم باورچی خواتین لانے کے لیے وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے ماتحت مساند پلیٹ فارم سے لائسنس مل گیا ہے۔

    ایجنسی کے مطابق آذر بائیجان سے گھریلو ملازمہ لانے کی لاگت 15 ہزار ریال ہوگی، یہ اب تک معروف ملکوں سے گھریلو ملازماؤں کی درآمد کی لاگت کے حوالے سے مناسب ہے۔

    سری لنکا سے گھریلو ملازمہ لانے کی لاگت 25 ہزار ریال آرہی ہے جبکہ کارروائی مکمل کرنے میں 90 دن لگتے ہیں، فلپائن سے گھریلو باورچی خاتون کی درآمد کی لاگت 16 ہزار ریال ہے اور کارروائی 90 روز میں مکمل ہوتی ہے۔

    یاد رہے کہ آذر بائیجان مغربی ایشیا اور مشرقی یورپ کے درمیان واقع ملک ہے، اس کے مشرق میں بحر قزین، شمال میں روس، شمال مغرب مں جارجیا، مغرب میں آرمینیا اور جنوب میں ایران واقع ہیں۔

  • ظالم مالک مکان کا 7 سالہ ملازمہ پر ڈنڈوں اور راڈ سے تشدد

    ظالم مالک مکان کا 7 سالہ ملازمہ پر ڈنڈوں اور راڈ سے تشدد

    ڈی جی خان: ڈیرہ غازی خان میں ظالم مالک مکان نے 7 سال کی ملازمہ کو ڈنڈوں اور راڈ سے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا دیا، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی خان میں کلیم اللہ نامی شخص کے گھر ملازمہ فرزانہ سنجرانی رہائش پذیر تھی، ملزم نے ملازمہ پر ڈنڈوں اور راڈ سے بدترین تشدد کیا، جس کے باعث سات سالہ بچی کو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے تاہم اس کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی ہے، پولیس ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔

    ادھر وزیر اعلیٰ پنجاب نے 7 سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او ڈیرہ غازی خان سے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے، انھوں نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بچی پر تشدد کے ذمہ دار کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ معصوم بچی پر تشدد انتہائی افسوس ناک اور سماجی المیہ ہے، 7 سالہ بچی پر تشدد کی خبر سے بہت دکھ پہنچا، کمشنر ڈیرہ غازی خان کو بچی کا علاج معالجہ کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔

    یاد رہے کہ 25 جولائی کو بھی کوٹ لکھپٹ میں گھریلو ملازمہ پر تشدد کا ایک واقعہ سامنے آیا تھا، مالک مکان نے 20 سالہ گھریلو ملازمہ پر موبائل چوری کا الزام لگا کر تشدد کیا تھا، ملازمہ سے تفتیش اور تشدد کی خود ہی ویڈیو بھی بناتا رہا، جو بعد ازاں اس نے ملازمہ کے لواحقین کو بھیجی۔