Tag: گھریلو نسخے

  • پسینے کی بو سے نجات اب اور بھی آسان

    پسینے کی بو سے نجات اب اور بھی آسان

    پسینے کی بدبو ایک ایسا مسئلہ ہے جو کافی عام ہے اور ہم میں سے اکثر لوگ اس کا شکار ہو جاتے ہیں تاہم یہ ایک قدرتی عمل ہے اور اس کا علاج ممکن ہے۔

    گرمیوں میں جسم سے آنے والے پسینے کی وجہ سے ناگوار بو آنے لگتی ہے، پسینے کی بدبو ایک خاص حد تک قابل برداشت ہوتی ہے اور آپ کے اردگرد لوگ موجود آپ سے دور بھاگتے ہیں۔

    ہمارے جسم کے مختلف حصے جیسے بغلیں، گردن، ٹانگوں اور دیگر حصوں پر پسینہ آنے سے بدبو آنے لگتی ہے۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ہمارے وزن، کھانے کی کوالٹی ، مشروبات اور مصالحہ جات کے استعمال کی وجہ سے جسم میں ایسے بیکٹیریا بنتے ہیں جو پسینے کی وجہ سے بو پیدا کرتے ہیں۔

    زیر نظر مضمون میں جسم میں پیدا ہوانے والی بو سے نجات کے لئے آسان گھریلو نسخے بیان کیے گئے ہیں، جن پر عمل کرکے اس مسئلے پر باآسانی قابو پایا جاسکتا ہے۔

    بیکنگ سوڈا

    اس کی وجہ سے جسم میں آنے والے پسینے کو خشک کرنے میں مدد ملتی ہے۔ ایک کھانے کے چمچ بیکنگ سوڈا میں ایک چمچ لیموں کا رس شامل کریں اور اسے بو آنے والی جگہوں پر لگائیں، چند منٹ بعد دھولیں۔ کچھ دنوں میں بدبو آنا بند ہوجائے گی۔

    سیب کا سرکہ

    روئی کو سیب کے سرکے میں بھگوکر بغلوں میں لگائیں اور 10منٹ بعد دھولیں۔ اس طریقے سے بھی آپ کی بغلوں کی بو دور ہوگی، یہ نسخہ دو سے تین ہفتے تک استعمال کریں۔

    لیموں کا رس

    لیموں کو دوحصوں میں تقسیم کریں اور بغلوں میں اس طرح رگڑیں کہ اس کا رس جلد میں رچ بس جائے۔15منٹ بعدنہالیں،یہ عمل کرنے سے آپ کی بغلوں سے دور ہونے لگے گی۔

    ٹماٹر

    آٹھ سے دس ٹماٹروں کا رس نکالیں اور اسے نہانے والے پانی میں ملاکرنہالیں۔اس پانی سے نہانے کی وجہ سے جسم سے خارج ہونے والی ناگوار بو ختم ہوجائے گی۔

    ٹی ٹری آئل

    دو سے تین قطرے ٹی ٹری آئل کے لے کر اسے ایک پانی والی بوتل میں ملائیں اور اس سپرے کو روزانہ بغلوں میں چھڑکنے سے بو دور ہونے لگے گی۔

    پاﺅڈر

    روزانہ نہانے کے بعد بغلوں میں کوئی بھی پاﺅڈر لگائیں، اس کی وجہ سے جسم سے آنے والاپسینہ خشک ہوتا رہے گا اور بو نہیں آئے گی۔

  • کھانسی سے نجات کیلئے 5 بہترین گھریلو نسخے

    کھانسی سے نجات کیلئے 5 بہترین گھریلو نسخے

    ویسے تو کھانسی کو کوئی بڑی بیماری نہیں سمجھا جاتا، کھانسی کی وجہ سے گلہ بلغم اور اس طرح کی دوسری آلودگیوں سے پاک رہتا ہے، لیکن اگر اس کی شدت میں اضافہ ہوجائے تو یہ تشویشناک بات ہے۔

    کھانسی کا دورانیہ بڑھ جائے تو یہ الرجی، وائرل، یا بیکٹیریل انفیکشن کی علامت ہو سکتی ہے جس کا فوری علاج ضروری ہوجاتا ہے بصورت دیگر یہ مزید مشکلات کا سبب بن سکتی ہے۔

    زیر نظر مضمون میں عام کھانسی کا علاج دیسی اشیاء کے ذریعے کرنے کے طریقے بیان کیے جارہے ہیں، جن پر عمل سے وقتی طور پر کھانسی سے چھٹکارا ممکن ہے۔

    شہد

    شہد کا استعمال

    شہد گلے کی خراش کا ایک وقتی علاج ہے، ایک تحقیق کے مطابق یہ کھانسی کو دبانے والی او ٹی سی دوائیوں کے مقابلے میں زیادہ مؤثر طریقے سے کھانسی کو دور کرسکتا ہے

    ہربل چائے یا گرم پانی اور لیموں میں 2 چائے کے چمچ شہد ملا کر پئیں اس سے کھانسی سے افاقہ ہوگا۔

    ادرک

    ادرک کا ٹکڑا

    کھانسی سے نجات کیلئے ادرک کا استعمال ایک مقبول روایتی علاج ہے یہ اکثر متلی اور پیٹ کی خرابی کے علاج کے لیے استعمال ہوتا ہے لیکن اس سے کھانسی کو بھی سکون مل سکتا ہے۔

    ماہرین صحت کے مطابق ادرک سانس کی نالی کے پٹھوں کو آرام دے سکتی ہے۔ ادرک میں سوزش کے خلاف مرکبات بھی ہوتے ہیں جو گلے میں سوزش اور سوجن کو کم کر سکتے ہیں۔

    اگر آپ کو کھانسی ہے تو ادرک کی چائے بہترین انتخاب ہے۔ گرم مائع آپ کے گلے میں جلن، خشکی اور بلغم کو کم کر سکتا ہے۔

    ادرک کی چائے بنانے کے لیے، تازہ ادرک کی جڑ کا 1 انچ حصہ کاٹ لیں۔ 1 کپ پانی میں 10 سے 15 منٹ تک ابالیں

    podena

    پودینے کے پتے

    پودینے کے پتوں کو طبی خصوصیات کی وجہ سے پوری دنیا میں اہمیت حاصل ہے۔ ان پتوں میں پایا جانے والا مینتھول گلے کی خراش کو کم کرتا ہے اور سانس لینے کے عمل کو آسان بناتا ہے۔

    ان پتوں سے فوائد حاصل کرنے کے لیے آپ ان کی مدد سے چائے بنا سکتے ہیں یا بھاپ لے سکتے ہیں۔ بھاپ لینے کے لیے تھوڑے سے پانی میں پودینے کے تیل کے سات سے آٹھ قطرے شامل کریں اور اس کو گرم کر لیں، گرم ہونے پر اپ سر پر ایک تولیہ رکھیں اور منہ کو پانی کے بالکل اوپر لا کر لمبے لمبے سانس لیں۔

    غرارے

    نمکین پانی کے غرارے

    گھر پر کھانسی سے نجات کے لیے آپ آدھا چائے کا چمچ ٹیبل سالٹ لے سکتے ہیں اور اسے آٹھ اونس گرم پانی میں ملا کر پی سکتے ہیں۔

    پانی کو اپنے گلے کے پچھلے حصے میں چند سیکنڈ تک رہنے دیں، گارگل کرتے رہیں اور پھر اسے تھوک دیں، یہ آہستہ آہستہ آپ کو 5 منٹ میں کھانسی سے چھٹکارا پانے کے بارے میں واضح جواب دکھائے گا۔

    ہلدی

    ہلدی

    ہلدی کو صدیوں سے کھانسی کے خلاف قدرتی علاج کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، اس کے علاوہ ہلدی اینٹی آکسیڈنٹس کا بھی بہترین ذریعہ ہے۔ ہلدی میں کرکومین نامی جز پایا جاتا ہے جو سوزش کو کم کرنے کی خصوصیات کا حامل ہوتا ہے۔

    کھانسی کی علامات سے نجات حاصل کرنے کے لیے ہلدی کو کالی مرچ کے ساتھ استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے، کیوں کہ کالی مرچ میں ایسا غذائی جز پایا جاتا ہے جو ہلدی کی افادیت کو بڑھاتا ہے۔

    ہلدی اور کالی مرچ کو دودھ میں شامل کر کے استعمال کیا جا سکتا ہے یا ان کو شہد میں شامل کر کے مکسچر بھی بنایا جا سکتا ہے۔

  • لیموں اور ناریل کے تیل کا جادو، خارش کا خاتمہ جڑ سے

    لیموں اور ناریل کے تیل کا جادو، خارش کا خاتمہ جڑ سے

    خارش جلد میں پیدا ہونے والی الرجی کی ہی ایک قسم ہے، آپ کو اسکن الرجی کی یہ قسم پریشان اور بےچین کر سکتی ہے، خاص طور پر یہ رات سونے سے قبل آپ کے لئے مشکل پیدا کرسکتی ہے۔

    خارش کے دوران بہت الجھن محسوس ہوتی ہے جب خارش شدید صورت اختیار کرلیتی ہے تو یہ آپ کو کسی انفیکشن میں بھی مبتلا کرسکتی ہے۔

    یاد رکھیں کہ خارش کے بڑھنے کے باعث زیادہ کھجانے سے مزید جلدی مسائل پیدا ہونے شروع ہو جاتے ہیں۔ کھجلی کو اگر عادت بنا لیا جو تو بہت سارے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

    آج ہم آپ کیلئے کچھ گھریلو نسخے لے کر آئے ہیں جن پر عمل کرکے آپ خود اور اپنے اہل خانہ کو خارش جیسی مصیبت سے باآسانی چھٹکارا دلاسکتے ہیں۔

    لیموں :

    وٹامن سی اور بلیچ کی خصوصیات سے بھرپور لیموں خارش زدہ جلد کا بہترین علاج ہے۔لیموں کا رس کھجلی ختم کرنے کے ساتھ جلدی حساسیت کو روک دیتا ہے۔

    Lemon

    تلسی : تلسی کے پتے تھیمول اور ایگونل جیسے اجزاءسے بھرپور ہوتے ہیں، جو نہ صرف جلدی خارش بلکہ جلن کا احساس بھی ختم کر سکتے ہیں۔ علاج کے لئے تلسی کے چند پتوں کو دھو لیں اور پھر براہ راست انہیں متاثرہ حصے پر رگڑ لیں۔

    ایلوویرا :

    ایلوویرا

    ایلوویرا کھجلی کا بہترین علاج ہے۔ایلوویرا کے پتے توڑ لیں اور پھر چاقو کی مدد سے انہیں کاٹ لیں، پھر ان پتوں کے اندر موجود محلول کو نکال لیں، جو ایک جیل کی صورت میں ہوتا ہے۔اس جیل کو براہ راست متاثرہ حصے پر لگا کر خارش سے دیرپا آرام حاصل کیا جا سکتا ہے۔

    میٹھا سوڈا :

    میٹھا سوڈا

    (جسے کھانے کا یا بیکنگ سوڈا بھی کہا جاتا ہے) خارش کی وجہ سے متاثرہ حصہ کا علاج کرنے کے لئے ایک کپ میں تین حصے میٹھا سوڈا اور ایک حصہ پانی ڈال کر اسے اچھی طرح مکس کرلیں، پھر اس پیسٹ کو متاثرہ حصہ پر لگانے سےاس کے فوری نتائج برآمد ہوں گے۔

    پٹرولیم جیلی : پٹرولیم جیلی ( ویسلین ) کسی مضر صحت کیمیکل سے تیار نہیں کی جاتی بلکہ مکمل طور پر یہ قدرتی ہوتی ہے جو بڑی آسانی سے جلد پر اپنے مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔ پٹرولیم جیلی کے استعمال سے آپ نہ صرف خارش سے محفوظ رہیں گے بلکہ اس سے آپ کی جلد چمکدار اور خوبصورت بھی ہو جائے گی۔

    ناریل کا تیل :

    Coconut Oil

    خشک جلد اور خارش کا بہترین علاج ناریل کے تیل کا استعمال ہے۔ ماہرین کے مطابق خارش کی کوئی بھی وجہ ہو ناریل کا تیل اس سے نجات دلانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ خارش کی صورت میں متاثرہ جگہ پر ناریل کے تیل کی مالش کی جائے۔

  • کیل مہاسے ختم کرنے کے آسان گھریلو نسخے

    کیل مہاسے ختم کرنے کے آسان گھریلو نسخے

    کیل مہاسے ایک ایسا مسئلہ ہے جس سے بہت سے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں پریشان رہتی ہیں، یہ بلیک ہیڈز یا کالے پیلے رنگ کے چھوٹے کیلیں نما ابھار ہوتے ہیں جس سے چہرے کی خوب صورتی متاثر ہوتی ہے، یہ بازوؤں اور کندھوں پر بھی ہو سکتے ہیں۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کیل مہاسے دراصل بالوں کی جڑوں میں مٹی اور مردہ خلیے اکھٹے ہونے کی وجہ سے بنتے ہیں۔ لیکن پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، ان سے نجات پانے کے آسان گھریلو نسخے مندرجہ ذیل ہیں۔

    اگرچہ کیل مہاسوں سے نجات کے لیے کئی قسم کی ادویات، کریمیں اور لوشن مل جاتے ہیں، لیکن بہترین طریقہ علاج قدرتی اجزا پر مشتمل گھریلو نسخہ جات ہیں۔

    سبز چائے

    سبز چائے کی خشک پتیوں کا ایک کھانے کا چمچ تھوڑے سے پانی میں ملا کر پیسٹ بنا لیں، کیل مہاسوں پر یہ پیسٹ دو سے تین منٹ کے لیے لگائیں، جلد چکنی ہو تو کچھ زیادہ دیر تک پیسٹ کو ملیں، اس سے چکنی جلد گہرائی میں صاف ہوگی اور مسام کھلیں گے، پھر ہلکے گرم پانی سے چہرہ دھو لیں۔

    بیکنگ سوڈا

    یہ کیل مہاسوں سے نجات کے لیے کارآمد طریقہ ہے، بیکنگ سوڈے کے دو کھانے کے چمچ لیں اور منرل واٹر میں اچھی طرح حل کر کے پیسٹ بنا لیں، پھر اسے کیل مہاسوں پر لگا دیں اور آہستگی سے مساج کریں۔ دھونے سے پہلے کچھ دیر کے لیے اس ماسک کو خشک ہونے دیں، یہ طریقہ ہفتہ میں ایک یا دو بار دہرائیں۔

    لیموں کا رس

    یہ بھی نہایت مؤثر ہے، لیموں کے رس میں موجود وٹامنز اور غذائی عناصر ہر قسم کی جلد کے لیے نہایت سودمند ہیں۔ آدھے کٹے لیموں پر چند قطرے خالص شہد کے ڈالیں اور اس لیموں کو آہستہ آہستہ اپنے چہرے پر ملیں، اور دس منٹ بعد چہرے کو دھو لیں۔ یہ طریقہ ہفتے میں دو مرتبہ دہرائیں۔

    دار چینی

    پسی ہوئی دارچینی کا ایک چائے کا چمچ لیں، اور ایک چائے کا چمچ لیموں کے رس میں مکس کر لیں، ایک چٹکی ادرک پاؤڈر بھی ڈال لیں، اس محلول کو پورے چہرے پر لگا دیں اور دس سے پندرہ منٹ کے لیے چہرے پر لگا رہنے دیں، پھر دھو لیں۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ ایک چائے کا چمچ دارچینی پاؤڈر ایک چمچ خالص شہد میں ملا لیں اور گاڑھا پیسٹ بنا کر چہرے پر لگا دیں، اور ساری رات لگا رہنے دیں۔ صبح اسے پانی سے دھو لیں۔ بہترین نتائج کے لیے اس طریقہ کو دس دن کے لیے دہرائیں۔

    شہد

    خالص شہد چہرے پر لگائیں اور دس منٹ کے لیے لگا رہنے دیں، پھر ہلکے گرم پانی سے دھو لیں۔

    جو کا دلیہ

    حسبِ ضرورت جو کا دلیہ لیں، اس میں ایک چائے کا چمچ شہد اور چار عدد ٹماٹروں کا رس شامل کر لیں اور اس کا گاڑھا پیسٹ بنا لیں، اسے چہرے پر اچھی طرح رگڑ کر لگائیں اور دس منٹ بعد اسے دھو لیں، صاف جلد پانے کے لیے اس ترکیب کو باقاعدگی سے دہراتے رہیں۔

  • "ہینگ” بہت کام کی چیز ہے!

    "ہینگ” بہت کام کی چیز ہے!

    آپ نے وہ محاورہ تو سنا ہو گا جس پر غور کیا جائے تو معلوم ہو گا کہ ایک ہی وقت میں، ایک ہی معاملے پر دو افراد کی رائے کیسے مختلف ہوسکتی ہے۔ محاورہ ہے، "ہینگ لگے نہ پھٹکری، رنگ چوکھا آئے”۔

    جب ایک فرد کسی موقع یا کسی چیز کا بھرپور فائدہ سمیٹنا چاہتا ہو تو اس کے اظہار کے لیے یہ محاورہ استعمال کرسکتا ہے جب کہ دوسرا شخص اس موقع پر اسے چالاک، عیار یا ذہین اور سمجھ دار بھی تصور کرسکتا ہے۔

    اس محاورے اور بحث کو یہیں چھوڑتے ہیں اور "ہینگ” کی طرف چلتے ہیں جسے سائنسی میدان میں Ferula assa-foetida کے نام سے شناخت کیا جاتا ہے۔ یہ خوش بو دار پودے سے حاصل ہونے والی جنس ہے۔

    ہینگ پاکستان کے علاوہ افغانستان، ایران، بھارت میں کاشت ہوتی ہے جہاں اسے پکوان اور کچن میں مسالے کے طور پر، طبی مسائل اور عام تکالیف میں فوری نجات کے لیے اور بعض ٹوٹکوں میں‌ بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

    ہينگ کے پودے کی لمبائی 3 ميٹر تک ہوسکتی ہے جس پر پیلے رنگ کا پھول کھلتا ہے۔

    طب و حکمت میں اسے مزاج کے اعتبار سے گرم اور خشک بتایا گیا ہے۔ اسے پودے سے ٹھوس حالت میں نکال کر پیس لیا جاتا ہے۔ پیٹ کی خرابی دور کرنے، درد سے نجات دلانے خاص طور پر بچوں میں پیٹ، دانت اور کان کے درد کو دور کرنے کے لیے اس کی مناسب اور ضروری مقدار دی جاتی ہے۔ ماہر معالج ہینگ کو مختلف دوسری اجناس اور روغن وغیرہ کے ساتھ ملا کر بھی استعمال کرواتے ہیں۔

    یہ بالوں کو جھڑنے سے روکتی ہے، سوجن کو دور کرتی ہے جب کہ ہینگ کی ایک‌ خاصیت اس کا اینٹی بائیوٹک طرزِ عمل ہے جو کھانسی اور بلغم سے نجات دلانے میں مؤثر بتایا جاتا ہے۔