Tag: گھر پر چھاپہ

  • لاہور پولیس کا گھر پر چھاپہ : خواتین پر تشدد، ویڈیو میں حقیقت سامنے آگئی

    لاہور پولیس کا گھر پر چھاپہ : خواتین پر تشدد، ویڈیو میں حقیقت سامنے آگئی

    لاہور میں پولیس کی جانب سے ایک گھر پر چھاپے کے دوران خواتین پر تشدد کا واقعہ پیش آیا ہے، جس کی شکایت متعلقہ تھانے کو کردی گئی۔

    لاہور کے علاقے باغبان پورہ کے ایک گھر میں پولیس نے ملزم کی گرفتاری کیلیے چھاپہ مارا اس دوران خواتین پر تشدد بھی کیا گیا۔

    چھاپہ مار ٹیم نے گھر کے دروازے، فرنیچر اور قیمتی سامان توڑ دیا، خواتین پرتشدد کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر آگئی۔

    سادہ کپڑوں سمیت وردی میں ملبوث پولیس اہلکاروں نے خواتین پر تشدد کیا، پولیس نے فراڈ کے کیس میں مطلوب ملزم کی گرفتاری کیلئے چھاپہ مارا تھا۔

    متاثرہ خواتین کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکار الماری سے4تولہ سونا اور ڈیڑھ لاکھ روپے کی نقدی بھی ساتھ لے گئے، پولیس نے بغیر وارنٹ گھر میں داخل ہوکر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا۔

    مذکورہ خواتین کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں سے گھر میں داخل ہونے کی وجہ پوچھی تو ہمیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    اس سلسلے میں پولیس حکام نے بتایا کہ واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں،ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی کریں گے۔

    مزید پڑھیں : لاہور پولیس کے اہلکار غیرقانونی اسلحہ بیچتے پکڑے گئے

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں لاہور پولیس کے اہلکار غیرقانونی اسلحہ بیچتے ہوئے پکڑے گئے تھے۔ اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سرعام‘ کی ٹیم نے منصوبے کے تحت چھ تھانوں سے اسلحہ خریدنے کی ڈیل کی تھی اور کئی پولیس اہلکاروں سے غیرقانونی اسلحہ خرید کر یہ بات ثابت کی کہ پولیس جرائم کی سرپرستی کررہی ہے۔

  • پولیس کا علی امین گنڈاپور کے گھر پر چھاپہ، سیلاب اور کورونا ریلیف کا سامان برآمد

    پولیس کا علی امین گنڈاپور کے گھر پر چھاپہ، سیلاب اور کورونا ریلیف کا سامان برآمد

    ڈی آئی خان : پولیس نے پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈاپور کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارکر سیلاب، کورونا ریلیف کاسامان، غلیل اور ڈنڈوں کے تھیلے برآمد کرلئے۔

    تفصیلات کے مطابق 9مئی سے روپوش سابق وفاقی وزیرعلی امین گنڈاپور کی گرفتاری کیلئے مقامی پولیس نے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تاہم علی امین گنڈاپور گھر موجود نہیں تھے، اس لیے گرفتاری نہ ہوسکی۔

    پولیس نے گھر سے سیلاب ریلیف، کرونا ریلیف اور غلیلوں اور ڈنڈوں کے تھیلے بھی برآمد کر لئے ہیں۔

    علی امین گنڈا پور نے چند روز قبل نگراں وزیر اعلیٰ کو خط لکھا تھا، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والےاس خط میں نگران وزیر اعلیٰ پر کئی الزامات عائد کئے گئے تھے۔

    انہوں نے نگران وزیر اعلیٰ اعظم خان کے خلاف عوام کو اکسایا اور دھمکیاں دی تھیں، پولیس نے وزیراعلٰی کو لکھےگئے خط پر جوابی کاروائی کی ہے۔

    پولیس نے علی امین کے گھر سے ریلیف کے سامان کے کئی ٹرک بھر کر لے گئی ہے۔

    دوسری جانب علی امین کی خاندانی ذرائع نے پولیس کاروائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پولیس ہمارا ذاتی سامان لے گئی ہے ، اس سامان کی رسیدیں موجود ہیں۔

    پولیس ذرائع کے مطابق یہ سرکاری ریلیف کا سامان ہے ، یہ سامان مقامی انتظامیہ نے غریب عوام کی امداد کیلئے جاری کیا تھا۔

  • چلاس : گھر پر چھاپہ، ملزمان کی فائرنگ سے سی ٹی ڈی کے 5 اہلکار شہید

    چلاس : گھر پر چھاپہ، ملزمان کی فائرنگ سے سی ٹی ڈی کے 5 اہلکار شہید

    چلاس: محلہ رونئی کے مقام پر گھر پر چھاپے کے دوران ملزمان کی فائرنگ سے سی ٹی ڈی کے 5 اہلکار شہید اور 2شہری جاں بحق ہوئے جبکہ پولیس کی جوابی فائرنگ سے 2ملزمان ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق چلاس محلہ رونئی کے مقام پر 2 لیڈی کانسٹیبل سمیت 22 اہلکاروں پر مشتمل سی ٹی ڈی ٹیم نے مطلوب ملزمان کی گرفتاری کے لیے اظہار اللہ نامی شخص کے گھر پر چھاپہ مارا، چھاپے کے دوران گھر کے اندر موجود ملزمان نے اہلکاروں پر فائر کھول دیا۔

    فائرنگ کے نتیجے میں سی ٹی ڈی کے 5 جوان شہید ہوگئے جبکہ 2 شہری بھی جاں بحق ہوئے، شہید اہلکاروں میںسی ٹی ڈی کے ایس آئی پی سہراب، سپاہی جنید علی، سپاہہ شکیل، سپاہی اشتیاق اور سپاہی غلام مرتضی شامل ہیں جبکہ جاں بحق شہریوں کی شناخت اظہار اللہ اور بشارت نام سے ہوئی۔

    فائرنگ کے تبادلہ میں 5 اہلکار زخمی بھی ہوئے، زخمیوں اہلکاروں میں انسپکٹر نبی جان،سپاہی شکر،سپاہی ہدایت کریم،سپاپی شان اور سپاہی محمد علی شامل ہیں، واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 دیامر نے زخمیوں کو فوری طبی امداد دیکر ریژنل ہیڈکوارٹر اسپتال چلاس منتقل کردیا،اور لاشوں کو بھی اسپتال پہنچایا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق واقعہ رات گئے 2بجکر 20 منٹ میں پیش آیا جبکہ اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمی اہلکاروں کی حالت خطرے سے باہر ہے، ان کا علاج جاری ہیں۔

    دوسری جانب ترجمان گلگت بلتستان فیض اللہ فراق کے مطابق نگراں وزیر اعلی گلگت بلتستان میر افضل خان کا کہنا ہے کہ پولیس پارٹی پر حملہ افسوس ناک ہے، چلاس واقعے میں شہید پولیس افسران اور جوانوں کو سلام عقیدت پیش کرتے ہیں۔

    نگران وزیر اعلی نے واقعے کی سختی سے نوٹس لے لیتے ہوئے آئی جی گلگت بلتستان ڈاکٹر مجیب الرحمان سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے، پولیس کی جرات کو سلام پیش کرتے ہیں اور صوبائی حکومت شہدا کے پسماندگان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتی ہے، اللہ شہدا کے درجات بلند کرے۔

    شہریوں نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائے اور غفلت برتنے والے اور واقعہ میں ملوث افراد کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔

    وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے فائرنگ سے سی ٹی ڈی اہلکاروں اور2شہریوں کی شہادت پر دکھ اورافسوس کا اظہارکرتے ہوئے شہداء کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا۔

    انہوں نے شہداء کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا جام شہادت نوش کرنے والے اہلکار ہمارے ہیرو ہیں، قوم شہداء کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرسکتی-

  • اعجاز جاکھرانی کے گھر نیب کا چھاپہ، اہم فائلیں تحویل میں لے لیں، پیپلز پارٹی کی مذمت

    اعجاز جاکھرانی کے گھر نیب کا چھاپہ، اہم فائلیں تحویل میں لے لیں، پیپلز پارٹی کی مذمت

    کراچی : قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر اعجاز حسین جاکھرانی کے گھر پر چھاپہ مار کر مختلف فائلیں تحویل میں لے لیں، سعیدغنی کا کہنا ہے کہ غیرآئینی غیرقانونی چھاپہ ہراساں کرنے کے مترادف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ کے مشیراعجاز حسین جاکھرانی کے گھر پرسکھر اور کراچی کی مشترکہ ٹیم نے چھاپہ مارا، اعجاز جاکھرانی کے گھر چھاپہ ان کے گرفتار کزن عباس جاکھرانی کی نشاندہی پر مارا گیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی 5رکنی ٹیم نے گھر کی تلاشی لی اور اس دوران مختلف فائلیں تحویل میں لی گئیں۔

     چھاپے کے دوران جیکب آباد کے بلدیاتی اداروں سے متعلق اہم ریکارڈ تحویل میں لیا گیا، نیب ٹیم نے اعجاز جاکھرانی کے اہل خانہ سے بھی پوچھ گچھ کی اور لاکرز سے متعلق سوالات کیے۔

    نیب کے مطابق اعجازحسین جاکھرانی کیخلاف آمدن سے زائداثاثوں کی تحقیقات جاری ہیں۔ یاد رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اعجازجاکھرانی کو مشیرجیل خانہ جات کا قلمدان دیا ہوا ہے، اعجاز جاکھرانی نے گزشتہ دنوں ضمانت قبل ازگرفتاری حاصل کی تھی۔

    چھاپے کے فوری بعد پی پی وزراء، رہنما اور کارکنان اعجاز جاکھرانی کے گھر کے باہر جمع ہوگئے، اس موقع پر پی پی کارکنان اورخواتین رہنماؤں نے گھر کی طرف زبردستی جانے کی کوشش کی تو رینجرز اور پولیس اہلکاروں نے انہیں جانے سے روک دیا۔

    وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اعجاز حسین جاکھرانی گھر پر موجود نہیں بلکہ ان کے اہل خانہ موجود ہیں۔

    ہمیں ان کے گھر جانے نہیں دیا جا رہا، ایسا لگ رہاہے کہ کالعدم تنظیم کے دہشت گرد کےگھر پر چھاپہ مارا گیا ہے، غیرآئینی غیرقانونی چھاپہ ہراساں کرنے کے مترادف ہے۔

    سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ نیب ٹیم کے پاس چھاپہ مارنے کے وارنٹ کہاں ہیں؟ نیب میں اگر کوئی کیس ہے بھی تو اعجاز حسین جاکھرانی اس وقت ضمانت پر ہیں، نیب گرفتاری سے پہلے عدالت سے پوچھے گی۔

    انہوں نے کہا کہ نیب کے پاس ان کیخلاف ثبوت موجود ہیں تو وہ پیش کیوں نہیں کررہے؟ نیب جو کارروائی کررہا ہے ان کے پاس اس کا کوئی جواز اور ثبوت نہیں ہے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ میں ایک فیملی ایسی بھی ہے جس کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی، ذوالفقار مرزا کے بیٹے پر40 کڑور روپے لینے کا الزام ہے۔

    احتساب کےنام پر ملک میں تماشا ہو رہاہے، نیب کے قانون کی کوئی حیثیت نہیں، حیثیت صرف ان لوگوں کی ہے جو نیب کو ہدایت دیتے ہیں۔

  • آسٹریلوی پولیس کا کرائسٹ چرچ واقعے میں ملوث‌ دہشت گرد کے گھر پر چھاپہ

    آسٹریلوی پولیس کا کرائسٹ چرچ واقعے میں ملوث‌ دہشت گرد کے گھر پر چھاپہ

    سڈنی : آسٹریلین پولیس نے کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملے کی تفتیش کے سلسلے میں دہشت گرد سے منسلک افراد کے گھروں پر چھاپہ مار کر سرچ آپریشن کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کی ریاست میں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملہ کرنے والے 28 سالہ دہشت گرد کے عزیز و اقارب کے گھروں کی تلاشی لی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نی نیو ساؤتھ ویلز کے علاقے سینڈی بیچ اور لارنس میں دو گھروں پر چھاپہ مار کارروائی کی، ایک گھر برینٹن ٹیرینٹ کے ہمشیرہ کا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ گھروں پر سرچ آپریشن کا مقصد ایسی شواہد اکھٹے کرنا تھا جو نیوزی لینڈ پولیس کو کرائسٹ چرچ واقعے کی تحقیقات میں معاونت فراہم کرسکیں۔

    مزید پڑھیں : نیوزی لینڈ میں اسلحہ قوانین تبدیل کیے جائیں گے‘ وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن

    خیال رہے کہ دو روز قبل جیسنڈا ایرڈن نے کہا تھا کہ مرکزی ملزم سیکیورٹی اداروں کی واچ لسٹ پرموجود نہیں تھا، نیوزی لینڈ میں اسلحہ قوانین تبدیل کیے جائیں گے۔

    مزید پڑھیں : نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ‘ 49 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ گزشتہ روز نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 49 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے۔

    مرکزی حملہ آور کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ آسٹریلوی شہری ہے جس کی تصدیق آسٹریلوی حکومت نے کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برینٹن ٹیرینٹ کو ایک روز قبل عدالت میں پیش کردیا گیا تھا جہاں اس پر قتل کے جرم میں فرد جرم عائد کی گئی تھی تاہم ابھی ٹیرنٹ پر دہشت گردی یا دوسری دفعات نہیں لگائی ہیں۔

  • ڈاکٹرعاصم کی ہمشیرہ کے گھرکوئی چھاپہ نہیں مارا، ترجمان نیب

    ڈاکٹرعاصم کی ہمشیرہ کے گھرکوئی چھاپہ نہیں مارا، ترجمان نیب

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) کے ترجمان نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کی ہمشیرہ کے گھر چھاپے سے نیب کا کوئی تعلق نہیں، کراچی میں ان کی ہمشیرہ کے گھر پر کوئی چھاپہ نہیں مارا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان نیب نے واضح کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کراچی کے صدر ڈاکٹر عاصم حسین کی ہمشیرہ کے گھر چھاپے کے حوالے سے چلنے والی خبروں کا ادارے سے کوئی تعلق نہیں ہے نہ ہی کوئی ایساچھاپہ مارا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرعاصم 462ارب روپے کی کرپشن کیسوں کے مبینہ ملزم ہیں اور ڈاکٹرعاصم کیخلاف کرپشن ریفرنس عدالت میں زیرسماعت ہیں۔

    ترجمان نیب کا مزید کہنا تھا کہ نیب کا ادارہ قانون کے مطابق کام کرتا ہے، افسران کو بھی قانون پر سختی سے عملدر آمد کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عاصم حسین کا نیب پر الزام ان پر چلنے والے مقدمات میں دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے، نیب قانون اور قواعد کے مطابق اپنا کام جاری رکھے گا۔


    مزید پڑھیں: ڈاکٹر عاصم کی بہن کے گھر پر چھاپا، مقدمہ درج کرادیا گیا


    واضح رہے کہ ڈاکٹرعاصم حسین نے گزشتہ روز ٹیپو سلطان تھانے میں اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایا تھا کہ اُن کی بہن کے گھر پر سادہ لباس اہلکاروں نے گھر والوں کی غیر موجودگی میں چھاپا مارا اور پورے گھر کی تلاشی لی، جس کے بعد ٹیپو سلطان پولیس نے ڈاکٹر عاصم کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا۔