Tag: گھوٹکی پولیس

  • کچے میں سندھ پولیس کا ٹارگٹڈ آپریشن، انتہائی مطلوب ڈاکو ہلاک

    کچے میں سندھ پولیس کا ٹارگٹڈ آپریشن، انتہائی مطلوب ڈاکو ہلاک

    گھوٹکی پولیس نے کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن میں ایک ڈاکو کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کردیا، ڈاکو تین پولیس اہلکاروں کی شہادت میں مطلوب تھا۔

    تفصیلات کے مطابق گھوٹکی پولیس کی جانب سے رونتی کے کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف جاری ٹارگٹیڈ آپریشن کے دوران پولیس مقابلے میں ایک ڈاکو راحب رند کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    ایس ایچ او رونتی عبد الشکور لاکھو کے مطابق ہلاک ہونے والے ڈاکو سے اسلحہ برآمد کیا گیا ہے، ہلاک ڈاکو راحب رند گھوٹکی کے تین پولیس اہلکاروں کی شہادت سمیت اغوا برائے تاوان ڈکیتی اور قتل کے سنگین مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھا۔

     دوسری جانب ایس ایس پی حفیظ الرحمن نے مقابلے میں حصہ لینے والی پولیس ٹیم کو شاباشی دی ہے۔

  • گھوٹکی : پولیس افسران و اہلکار ڈاکوؤں کے چنگل میں کیسے پھنسے؟

    گھوٹکی : پولیس افسران و اہلکار ڈاکوؤں کے چنگل میں کیسے پھنسے؟

    گھوٹکی : اندرون سندھ کے علاقے گھوٹکی میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں پولیس افسران سمیت 5اہلکاروں کی شہادت کے واقعے کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں۔

    اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اہل کار مبینہ طور کچھ مغویوں کی بازیابی کیلئے لالو شر کے گھر پہنچے تھے۔ ذرائع کے مطابق ملزم ڈاکو لالو شر پولیس آپریشن کی پیشگی اطلاع پر اہل خانہ سمیت گھر سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا،

    پولیس کی نفری لالو شر کے رہائش گاہ کے باہر 4موبائل اور2بکتربند گاڑیوں میں پہنچی جس کے بعد لالو شر کے گھر کو بیس کیمپ بنا کر پولیس نے آگے بڑھنے کا پلان بنایا تھا۔

    ذرائع کے مطابق تقریباً رات دو بجے اچانک ڈیڑھ سو کے قریب مسلح ڈاکوؤں نے حکمت عملی کے تحت لالو شر کے گھر پر پولیس اہلکاروں کو چاروں طرف سے گھیرلیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس موقع پر ڈاکوؤں کی جانب سے 15 سے زائد راکٹ لانچر فائر کیے گئے، مذکورہ حملہ آور ڈاکوؤں کی سربراہی بدنام زمانہ ڈاکو راہب شر کررہا تھا۔

    واضح رہے ہفتےاوراتوارکی درمیانی شب کو150 سے زائدڈاکوؤں نے پولیس حملہ کیا تھا، حملے میں ڈی ایس پی ،2ایس ایچ او سمیت 5پولیس اہلکار شہید ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : گھوٹکی، 5 پولیس اہلکاروں کی شہادت کا مقدمہ درج

    پولیس نے بتایا تھا کہ رونتی کے علاقے میں شہید ڈی ایس پی عبدالمالک بھٹو ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کی قیادت کر رہے تھے کہ راکٹ لانچروں سے حملہ کرنے کے بعد ڈاکوؤں نے کیمپ پر قبضہ کرلیا۔

    ذرائع کے مطابق ڈاکوؤں نے جس وقت پولیس کیمپ پر حملہ کیا اس وقت وہاں 50 سے زائد پولیس اہلکار، افسران ودیگر افراد موجود تھے۔