Tag: گھوٹکی

  • چلتی مسافر بس میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، خوش قسمتی سے تمام مسافر محفوظ

    چلتی مسافر بس میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، خوش قسمتی سے تمام مسافر محفوظ

    گھوٹکی : چلتی مسافر بس میں اچانک آگ بھڑک اٹھی تاہم خوش قسمتی سے تمام مسافروں کو بچالیا گیا تاہم بس مکمل طور جل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گھوٹکی میں اوباڑو کے قریب قومی شاہراہ پر مسافر بس میں آگ لگ گئی، بس میں آگ لگنے سے مسافروں میں افراتفری اور بہگدڑ مچی، جس کے باعث مسافرمعمولی زخمی ہوئے۔

    اسی دوران اہل علاقہ نے بس کو روک کر سوار مسافروں کو اتار کر بچا لیا جبکہ دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے پوری بس کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور بس مکمل طور پر جل گئی۔

    پولیس نے بتایا کہ حادثہ کا شکار ہونے والی مسافر بس کراچی سے بھاولپور جارہی تھی کہ اوباڑو میں قومی شاہراہ پر بس کے نیچے والے حصے میں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ حادثہ ٹائرپھٹنے کے باعث پیش آیا، واقعے کے بعد گھوٹکی سمیت موٹروے پولیس اور دیگر انتظامیہ پہنچی جبکہ مقامی فائربرگیڈ نے پہنچ کر آگ پر قابو پانے کی کوشش کی مگر کامیاب نہیں ہوسکے۔

    موٹروے پولیس یا بس عملے کی جانب سے آگ لگنے کا تعین نہیں کیا جاسکا۔

  • گھوٹکی میں  قتل کی دل دہلا دینے والی واردات

    گھوٹکی میں قتل کی دل دہلا دینے والی واردات

    گھوٹکی: میرپور ماتھیلو میں قتل کی دل دہلادینے والی واردات میں ملزمان نے دونوں بازوؤں سےمحروم نوجوان کو آگ لگاکرقتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے ضلع گھوٹکی کے علاقے میرپور ماتھیلو میں قتل کی دل دہلا دینے والی واردات پیش آئی۔

    ملزمان نے دونوں بازوؤں سےمحروم نوجوان کو آگ لگاکرقتل کردیا ، ملزمان نےآگ لگائی تونوجوان نے جان بچانےکیلئے پانی میں چھلانگ لگادی۔

    جس کے بعد ملزمان نےپانی میں کود کر جھلسنے والے شخص کا گلا دبا کر قتل کردیا۔

    پولیس نے بتایا کہ شک کی بنیادپرایک شخص کوگرفتارکرلیا ہے ، واقعہ انتہائی افسوسناک ہےتحقیقات کررہے ہیں۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ مقتول نوجوان کی شناخت عباس کے نام سے ہوئی۔

  • گھوٹکی کے قریب موٹر وے پر حادثہ، 5 افراد جاں بحق، 13 زخمی

    گھوٹکی کے قریب موٹر وے پر حادثہ، 5 افراد جاں بحق، 13 زخمی

    گھوٹکی: سندھ کے شہر گھوٹکی کے قریب موٹر وے پر بس الٹنے کے باعث 5 افراد جاں بحق، 13 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق گھوٹکی کے قریب موٹر وے پر ٹریفک حادثے میں پانچ افراد جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، جب کہ تیرہ مسافر زخمی ہو گئے ہیں۔

    موٹر وے پولیس کے مطابق آزاد کشمیر سے کراچی جانے والی مسافر بس کو حادثہ سکھر ملتان موٹر وے کے پوائنٹ 89 کے مقام پر پیش آیا۔

    لاشوں اور زخمیوں کو گھوٹکی اسپتال منتقل کر دیا گیا، 10 شدید زخمی مسافروں کو تشویش ناک حالت میں رحیم یار خان اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی مسافروں کا تعلق سندھ اور پنجاب کے مختلف شہروں سے ہے، مسافر بس میرپور آزاد کشمیر سے کراچی جا رہی تھی۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا، جب کہ ڈرائیور کو نیند آ گئی تھی، جس کی وجہ سے تیز رفتار گاڑی الٹ گئی۔

  • گھوٹکی: پولیس سے گرفتار عزیز رہا کرنے کا مطالبہ، ڈاکوؤں نے دو شہری اغوا کر لیے (ویڈیو)

    گھوٹکی: پولیس سے گرفتار عزیز رہا کرنے کا مطالبہ، ڈاکوؤں نے دو شہری اغوا کر لیے (ویڈیو)

    گھوٹکی: سندھ کے شہر گھوٹکی میں پولیس سے گرفتار عزیز رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ڈاکوؤں نے دو شہری اغوا کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکوؤں نے قادرپور کے علاقے سے 2 افراد کو اغوا کر لیا، جس کے بعد ڈاکوؤں نے ایک دھمکی آمیز ویڈیو بھی بھجوا دی ہے۔

    معلوم ہوا ہے کہ اغوا کی یہ واردات کچے کے علاقے کے ڈاکو پرویز جاگیرانی نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ کی ہے، ان کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے اسپتال سے ان کے عزیزوں کو گرفتار کیا تھا۔

    ڈاکو پرویز نے ویڈیو میں دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ان کے عزیزوں کو بلاجواز گرفتار کیا ہے، اگر انھیں آزاد نہ کیا گیا تو وہ مغویوں کو قتل کر دیں گے۔

    ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا ہونے والے دونوں افراد مخدوم زرعی فارم کے ٹریکٹر ڈرائیور ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ ڈرائیورز کے نام اختر اور علی حسن راجپوت ہیں۔

    ویڈیو میں ڈاکوؤں کو بھی دیکھا جا سکتا ہے اور مغوی افراد کو بھی، جن کا کہنا ہے کہ وہ غریب ہیں، انھوں نے کہا کہ ڈاکوؤں کا مطالبہ مان لیا جائے تو یہ ہمیں چھوڑ دیں گے۔

    ویڈیو میں متعدد ڈاکوؤں کو بھاری ہتھیاروں کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے، ویڈیو میں وہ ایس پی گھوٹکی سے ان کے افراد کو رہا کرنے کا مطالبہ کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

    ادھر پولیس کا کہنا ہے کہ ان کی ایک ٹیم ڈاکوؤں کے تعاقب میں کچے کے علاقے میں روانہ ہو گئی ہے۔

  • گھوٹکی حادثہ: نو عمر لڑکی تین ماہ بعد صحت یاب

    گھوٹکی حادثہ: نو عمر لڑکی تین ماہ بعد صحت یاب

    کراچی: گھوٹکی ٹرین حادثے کی زخمی لڑکی کائنات صحت یاب ہو کر گھر منتقل ہو گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گھوٹکی ٹرین حادثے میں زخمی ہونے والی 14 سالہ کائنات کراچی کے آغا خان اسپتال سے صحت یاب ہو کر گھر منتقل ہو گئی۔

    ترجمان ریلوے کا کہنا ہے کہ ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ کراچی محمد حنیف گل متاثرہ لڑکی کی صحت کے حوالے سے اسپتال انتظامیہ اور بچی کے گھر والوں سے رابطے میں رہے۔

    محمد حنیف گل نے پاکستان ریلوے کی ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز نازیہ جبین کے ہمراہ بچی کے گھر جا کر اسے پھول، مٹھائی اور تحائف بھی دیے۔

    ڈی ایس ریلوے کراچی کا کہنا تھا کہ کائنات ان کی اپنی بچیوں کی طرح ہے، وہ خود اس کی مکمل صحت یابی اور روز مرہ معمول کی طرف واپسی کے لیے ہر چیز کو مانیٹر کر رہے ہیں۔

    واضح رہے 7 جون کو ملت ایکسپریس اورسرسید ایکسپریس کے درمیان تصادم کا خوفناک واقعہ پیش آیا تھا، جس میں 63 افراد جاں بحق جب کہ 100 سے زائد مسافر زخمی ہو گئے تھے۔

    بعد ازاں وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے ٹرین حادثے میں غفلت برتنے والوں اور نااہلی کے ‏مرتکب افسران کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے سکھر، کراچی اور لاہور ڈویژن سے تعلق رکھنے والے پی آر کے سینئر افسران کو معطل کر دیا تھا۔

  • سندھ کے چھوٹے سے گاؤں کا دھوبی ارب پتی کیسے بنا؟

    سندھ کے چھوٹے سے گاؤں کا دھوبی ارب پتی کیسے بنا؟

    گھوٹکی: ایف بی آر نے اربوں روپے کی ٹرانزیکشن پر سندھ کے ایک چھوٹے سے گاؤں ولومہر کے ایک دھوبی کو نوٹس بھجوا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی سندھ کے شہر گھوٹکی کے ایک گاؤں میں دھوبی کے اکاؤنٹ سے 12 ارب روپے سے زائد کی ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا ہے۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے اس سلسلے میں ولو مہر کے دھوبی کو نوٹس بھجوا دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ان کے اکاؤنٹ سے 12 ارب 78 کروڑ 71 لاکھ 45 ہزار کی ٹرانزیکشن ہوئی ہے۔

    ایف بی آر کا نوٹس ملنے پر دھوبی رمیش کمار پریشانی کا شکار ہو گیا ہے، انھوں نے اس سلسلے میں تحقیقات کا بھی مطالبہ کر دیا۔

    رمیش کمار کا کہنا ہے کہ وہ 2009 میں سردار غلام محمد شوگر مل میں سینیٹری ورکر تھا، 2 سال پہلے شوگر مل کی نوکری چھوڑ چکا ہوں، بینک اکاؤنٹ سے کس نے ٹرانزیکشن کی کچھ پتا نہیں.

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ 2015 اور 2019 میں رمیش کمار نے اربوں روپے کی خریداری کی ہے۔ ایف بی آر نے تحقیقات کے لیے رمیش کمار کو 19 اکتوبر کو طلب کر لیا ہے۔

    حیدرآباد، ڈرائیور کے اکاؤنٹ میں 49 لاکھ سے زائد رقم آگئی

    رواں سال جولائی میں جامشورو میں ڈرائیور کے اکاؤنٹ میں 49 لاکھ سے زائد کی رقم آگئی تھی جس پر غریب ڈرائیور حیران و پریشان رہ گیا تھا۔ڈرائیور سومار چنا کا کہنا تھا کہ میرے اکاؤنٹ میں پتا نہیں کہاں سے اتنے پیسے آگئے ہیں، اکاؤنٹ میں اتنی بڑی رقم دیکھ کر پریشان ہوگیا ہوں۔

  • بد قسمت مرغا رہا نہ ہو سکا، عدالت میں پیشیاں جاری

    بد قسمت مرغا رہا نہ ہو سکا، عدالت میں پیشیاں جاری

    گھوٹکی: سندھ کے شہر گھوٹکی میں ملزمان نے تو عدالت سے ضمانتیں کرا لیں لیکن بد قسمت مرغا اپنی ضمانت نہ کرا سکا، اور بدستور عدالت کی پیشیاں بھگت رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے گھوٹکی میں ایک جوئے کے ایک اڈے پر چھاپے میں ملزمان سے مرغا بھی برآمد کر لیا تھا، اڈے میں مرغوں کی لڑائی پر جوا ہو رہا تھا، تاہم برآمد ہونے والا یہ مرغا اہل کاروں کے لیے بھی اب درد سر بن گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق گھوٹکی میں 8 ماہ قبل مرغوں کی لڑائی پر جوئے کے دوران چھاپا مارا گیا تھا، چند ملزمان کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا، تاہم انھوں نے اپنی ضمانتیں تو کرا لیں لیکن مرغے کا کچھ نہ ہو سکا۔

    چوں کہ پولیس نے مقدمے میں مرغے کی برآمدگی کا بھی ذکر کیا تھا اس لیے عدالت میں سماعت پر ہر بار پولیس اہل کاروں کو مرغے کو بھی پیش کرنا پڑ رہا ہے، ادھر تھانے میں موجود اہل کار مرغے کی دیکھ بھال اور خوراک سے بھی پریشان ہو گئے ہیں۔

    بیلو میرپور پولیس کا ایک اہل کار مرغے کو درخت کے تنے سے باندھ رہا ہے، اہل کار کے منہ میں سگریٹ بھی ہے، جس کا دھواں مرغے کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے

    ایک پولیس اہل کار نے بتایا کہ انھیں تھانے میں مرغے کی دیکھ بھال کرنے میں کافی مشکل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، یہ ڈر بھی لگا رہتا ہے کہ کہیں کوئی جانور مرغے کو کھا نہ جائے۔

    یاد رہے کہ چند ماہ قبل بیلو میرپور پولیس نے سید پور کے علاقے میں ایک جوئے کے اڈے پر چھاپا مار کر تین جواریوں حمزو محمدانی، غلام حیدر شیخ اور فدا حسین کو ایک لڑاکا مرغے کے ساتھ گرفتار کیا تھا، ملزمان نے اپنی ضمانت کرانے کے بعد مرغے کی ضمانت کے لیے بھی عدالت سے رجوع کیا تاہم اس کی ضمانت نہیں ہو سکی، ملزمان کا مؤقف تھا کہ تھانے میں مرغے کی صحیح طور پر دیکھ بھال نہیں ہو رہی ہے۔

  • کراچی اور گھوٹکی میں دہشت گردی کے واقعات، اہم انکشاف

    کراچی اور گھوٹکی میں دہشت گردی کے واقعات، اہم انکشاف

    کراچی: شہرقائد اور گھوٹکی میں دہشت گردی کے واقعے سے متعلق نیا انکشاف سامنے آیا ہے، کراچی میں رینجرز پر حملے کے لیے روسی ساختہ ہینڈ گرینیڈ استعمال کیا گیا۔

    ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ جو گرینیڈ کراچی میں زینجرز کی گاڑی پر حملے کے لیے استعمال کیا گیا وہ روسی ساختہ تھا، موقع سے اداروں کو روسی ساختہ گرینیڈ کی بھی پلیٹ مل گئی ہے۔

    ’گھوٹکی میں بھی رینجرز کی گاڑی کے قریب دھماکے میں آئی ای ڈی استعمال نہیں کی گئی، ایسا لگتا ہے کہ گھوٹکی میں بھی حملے میں ہینڈگرینیڈ ہی استعمال کیا گیا، البتہ تمام پہلوؤں پر تحقیقات جاری ہے‘۔

    ذرائع کے مطابق 10جون کو کراچی بھی رینجرز پر 2حملوں میں ہینڈ گرینیڈ کے استعمال کے شواہد ملے، حملے کے ایک مقام سے تفتیش کاروں کو روسی ساختہ ہینڈگرینیڈ کی پلیٹ ملی۔

    کراچی اور گھوٹکی حملے کے تانے بانے را سے ملتے ہیں، ابتدائی رپورٹ

    دوسری جانب لیاقت آباد احساس پروگرام دھماکے کا زخمی شہری دردناک حالت میں پہنچ گیا ہے، عباسی شہید اسپتال نے زخمی روشن علی کو پٹی کرکے گھر بھیج دیا، روشن علی بیوی سمیت احساس پروگرام دفتر میں رقم لینے گیا تھا۔

    دہشت گرد حملے میں روشن علی کی بائیں ٹانگ میں شدید چوٹیں آئیں۔ 2روز سے روشن علی کی ٹانگ سے خون بہہ رہا ہے۔ روشن علی اور اہل خانہ نے وزیراعظم سے مدد کی اپیل کی ہے۔

  • کراچی اور گھوٹکی میں بم حملوں کے مقدمات درج

    کراچی اور گھوٹکی میں بم حملوں کے مقدمات درج

    کراچی: گزشتہ روز شہر قائد کے علاقے لیاقت آباد اور اندرون سندھ گھوٹکی میں ہونے والے بم اور کریکر حملوں کے مقدمات درج کر لیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں احساس پروگرام سینٹر پر دستی بم حملے کے واقعے کا مقدمہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) میں درج کر لیا گیا ہے، مقدمے میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل کیے گئے ہیں۔

    یہ مقدمہ ایڈیشنل ایس ایچ او لیاقت آباد کی مدعیت میں درج کیا گیا، ایف آئی آر میں لکھا گیا کہ 5 ملزمان نے پل پر سے احساس سینٹر پر تعینات رینجرز کی گاڑی پر حملہ کیا، فلائی اوور پر موجود ملزم نے بارودی مواد پھینکا جس سے دھماکا ہوا، پولیس نے حملہ آوروں کا تعاقب کیا تو انھوں نے فائرنگ کر دی۔

    ایف آئی آر کے مطابق حملہ آوروں کی جانب سے فائر کیے گئے 30 بور کے 7 خول پولیس کو ملے، حملہ آور رش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہو گئے۔ اس واقعے میں ایک شخص جاں بحق جب کہ 6 زخمی ہو گئے تھے۔

    کراچی اور گھوٹکی حملے کے تانے بانے را سے ملتے ہیں، ابتدائی رپورٹ

    ادھر اندرون سندھ کے شہر گھوٹکی میں رینجرز کی گاڑی پر دھماکے کا مقدمہ نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف درج کر لیا گیا ہے، یہ مقدمہ سی ٹی ڈی سکھر میں رینجرز انسپکٹر کی مدعیت میں دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ حملے سے متعلق رینجرز اہل کاروں کے بیانات قلم بند کر لیے گئے ہیں، ایف آئی آر کے مطابق گزشتہ روز ریلوے اسٹیشن روڈ پر رینجرز کی گاڑی پر کریکر حملہ ہوا تھا، حملے میں رینجرز کے 2 اہل کار اور ایک شہری جاں بحق ہو گئے تھے۔

  • گھوٹکی: رینجرز کی گاڑی کے قریب دھماکا، رینجرز اہلکار سمیت 3 افراد جاں بحق

    گھوٹکی: رینجرز کی گاڑی کے قریب دھماکا، رینجرز اہلکار سمیت 3 افراد جاں بحق

    گھوٹکی: صوبہ سندھ کے شہر گھوٹکی میں رینجرز کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں رینجرز اہلکار سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے، لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گھوٹکی کے علاقے گھوٹا مارکیٹ کے قریب رینجرز کی گاڑی کھڑی تھی کہ اچانک زوردار دھماکا ہوا جس کے باعث ہر طرف افرا تفری پھیل گئی، دھماکے کے باعث ایک اہلکار شہید اور 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد کی لاشیں اسپتال منتقل کردی گئی ہیں، رینجرز کی گاڑی گھوٹا مارکیٹ کے علاقے میں کھڑی تھی، واقعے کے بعد پولیس اور رینجرز نے علاقے کو سیل کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    گورنر سندھ کا ڈی جی رینجرز سندھ سے رابطہ

    گورنرسندھ عمران اسماعیل نے ڈائریکٹرجنرل رینجرز سندھ کو فون کیا اور گھوٹکی سانحہ میں رینجرز اہلکاروں کی شہادت پر اظہارتعزیت کی۔ اس موقع پر گورنر کا کہنا تھا کہ قوم سیکیورٹی اداروں کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سےدیکھتی ہے۔

    دریں اثنا گورنرسندھ نے لیاقت آباد میں کریکر حملے کا بھی سخت نوٹس لے لیا۔ عمران اسماعیل نے آئی جی سندھ کو فون کیا اور واقعےکی تفصیلی رپورٹ طلب کی۔

    دوسری جانب ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے گھوٹکی میں رینجرز پر حملے کی مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، گھناؤنے واقعے میں ملوث عناصر کو جلد گرفتار کیا جائے گا، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔

    بیرسٹرمرتضیٰ وہاب نے بھی لیاقت آباد دہشت گردی واقعےکی مذمت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ گھوٹکی اور کراچی میں حملہ صوبے کا امن تباہ کرنے کی سازش ہے، شرپسند عناصر اپنے مذموم مقاصد میں ناکام ہوں گے۔

    کراچی میں رینجرز کی گاڑی پر کریکر حملہ، اہلکار زخمی

    تاہم اب تک واضح نہیں ہوسکا کہ دھماکا کس نوعیت کا تھا، آیا گاڑی میں سیلنڈر پھٹنے سے دھماکا ہوا یاپھر یہ کوئی حملہ تھا، تمام حقائق تفتیش اور تحقیقات کے بعد سامنے آئیں گے۔

    یاد رہے کہ 10 جون کو کراچی کے علاقے گلستان جوہر بلاک فائیو کامران چورنگی کے قریب رینجرز کی گاڑی پر موٹر سائیکل سوار ملزمان نے کریکر سے حملہ کیا تھا، حملے میں گاڑی کے شیشے ٹوٹنے سے رینجرز کا ایک اہلکار زخمی ہوگیا تھا۔

    پولیس کے مطابق رینجرز اہلکار پنکچر کی دکان پر رکے تو موٹر سائیکل سوار ملزمان کریکر پھینک کر فرار ہوگئے۔