Tag: گھڑ سواری

  • نیزہ بازی میں گولڈ میڈلسٹ تصور عباس کی محکمہ پولیس کی جانب سے پذیرائی

    نیزہ بازی میں گولڈ میڈلسٹ تصور عباس کی محکمہ پولیس کی جانب سے پذیرائی

    رپورٹر: امیر عمر چمن

    چنیوٹ: نیزہ بازی میں گولڈ میڈلسٹ تصور عباس کی چنیوٹ کی ضلعی پولیس کی جانب سے پذیرائی کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چنیوٹ کے رہائشی تصور عباس نے گزشتہ ہفتے جنوبی افریقہ میں انٹرنیشنل نیزہ بازی ٹورنامنٹ میں بہترین کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے گولڈ میڈل اپنے نام کیا تھا۔

    ٹینٹ پیگنگ ورلڈ کپ 2023 میں جنوبی افریقہ میں چنیوٹ کے رائیڈر تصور عباس نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے انفرادی طور پر گولڈ میڈل حاصل کرنے کے علاوہ پاکستان کو دوسری پوزیشن بھی دلوائی۔

    اہل علاقہ اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عبداللہ احمد نے تصور لک کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی بھرپور حوصلہ افزائی کی۔ تصور عباس جب اپنے گاؤں پہنچے تو لوگوں نے اس کا بھرپور استقبال کیا اور ڈسٹرکٹ پولیس کی طرف سے بھی اس کی حوصلہ افزائی کی گئی۔

    ٹینٹ پیگنگ کے اس ورلڈ کپ میں سعودی عرب نے پہلی، پاکستان نے دوسری اور بھارت نے تیسری پوزیشن حاصل کی، تصور لک کہتے ہیں کہ حکومتی سطح پر ان کے ساتھ تعاون کیا جائے تو وہ پہلے نمبر پر بھی آ سکتے ہیں۔

  • ایک قدیم کھیل میں پاکستانی گھڑ سوار ورلڈ ریکارڈ بنانے کے قریب

    ایک قدیم کھیل میں پاکستانی گھڑ سوار ورلڈ ریکارڈ بنانے کے قریب

    تلمبہ: پنجاب کے چھوٹے سے شہر تلمبہ میں روایتی ڈھول تاشے اور شہنائی کی آوازوں کی گونج میں پاکستانی گھڑ سوار قدیم کھیل ٹینٹ پیگنگ میں ورلڈ ریکارڈ بنانے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔

    کھیل کے دوران مختلف رنگوں کے شوخ ویسکوٹ پہنے گھڑ سواروں نے اپنے نیزے زمین میں گڑے لکڑی کے کھونٹوں کو نشانہ بنا کر اپنی مہارت کا ثبوت دیا، کیوں کہ مٹی میں کھیلے جانے والے اس کھیل میں گرد میں چھپ جانے والے کھونٹے کو نشانہ بنانا آسان نہیں ہوتا۔

    گھڑ سواری کے اس کھیل کے لیے ایک مشاق گھڑ سوار کی ضرورت ہوتی ہے جسے سرپٹ دوڑتے گھوڑے کی پشت پر سے نیزہ زمین میں گڑے کھونٹے میں چھیدنا پڑتا ہے۔

    مقامی سیاست دان شوکت حیات بوسان کا کہنا ہے کہ یہ جوان شیروں کا کھیل ہے، جس کے لیے نہ صرف ایک اچھے گھوڑے کی ضرورت ہوتی ہے بلکہ ایک اچھے سوار کی بھی۔

    کھیل کے آرگنائزر صاحب زادہ سلطان محمد علی کا کہنا ہے کہ ٹینٹ پیگنگ کے اس کھیل سے متعلق کوئی ریکارڈ گنیز بک میں نہیں تھا، لیکن اب ہم نے 120 گھوڑوں کے 166 سیکنڈز میں فنش لائن تک پہنچنے کا ریکارڈ بنا لیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دیگر عالمی ریکارڈز میں یہ ریکارڈ بھی شامل ہے کہ 90 کھونٹے ایک ساتھ نیزوں کے ذریعے نکالے گئے۔ انھوں نے بتایا کہ ریکارڈز بنائے جا چکے ہیں تاہم اب انھیں گنیز بک کے حکام کی طرف سے توثیق کا انتظار ہے۔

    خیال رہے کہ ٹینٹ پیگنگ کا کھیل برّ صغیر کا صدیوں پرانا ایک ایسا کھیل ہے جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ختم ہو رہا ہے، جو صرف پنجاب میں زندہ ہے، تاہم عالمی ریکارڈز قائم ہونے کے بعد امید ہے کہ عالمی سطح پر اس کھیل کو توجہ میسر آئے گی۔

    کھیل میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں نے حکومت سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس کھیل کو وہ اپنے بل بوتے پر فروغ دے رہے ہیں۔ یاد رہے کہ 2018 میں پاکستان نے پہلی بار متحدہ عرب امارات میں منعقدہ ٹینٹ پیگنگ ورلڈ کپ میں حصہ لینے کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔

  • قریب المرگ خاتون کی آخری خواہش انوکھے انداز سے پوری

    قریب المرگ خاتون کی آخری خواہش انوکھے انداز سے پوری

    انسان کی خواہشات کبھی ختم نہیں ہوتیں۔ وہ مرنے سے پہلے اپنی آخری خواہش کی تکمیل بھی چاہتا ہے جسے اس کے اہل خانہ اور عزیز و اقارب پورا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    نیدر لینڈز کی ایک قریب المرگ خاتون کی آخری خواہش بھی انوکھے انداز سے پوری ہوئی جس کے بعد ان کے اہل خانہ کو یقین ہے کہ اب وہ سکون سے اپنی آنکھیں بند کرسکیں گی۔

    یہ خاتون نیلی جیکبز ہیں جو پارکنسن کی بیماری کے باعث حرکت کرنے سے معذور ہیں۔ اس بیماری میں اعصاب کو نقصان پہنچتا ہے اور وہ آہستہ آہستہ بے جان ہوتے جاتے ہیں نتیجتاً مریض حرکت کرنے سے معذور ہوجاتا ہے۔

    وہ نیدر لینڈز کے ایک نرسنگ ہوم میں مقیم ہیں جہاں وہیل چیئر ان کی ساتھی ہے اور نرسنگ ہوم کا عملہ ان کی دیکھ بھال کرتا ہے۔ نیلی کی آخری خواہش ایک آخری بار گھوڑے پر سواری کرنا ہے۔

    horse-5

    دراصل زندگی بھر نیلی کا سب سے پسندیدہ مشغلہ گھڑ سواری رہا۔ وہ اپنی نوجوانی میں ایک بہترین گھڑ سوار تھیں اور گھڑ سواری کے کئی مقابلے جیت چکی تھیں۔

    horse-4

    بڑھتی عمر اور کئی امراض کے باوجود وہ باقاعدگی سے گھڑ سواری کرتی تھیں حتیٰ کہ انہیں پارکنسن کے مرض نے جکڑ لیا اور وہ اپنی جگہ سے حرکت کرنے سے بھی قاصر ہوگئیں۔

    تاہم ایک مقامی نجی ادارے نے ان کی آخری خواہش کو پورا کرنے کا فیصلہ کیا۔

    اس ادارے نے ایک عارضی بیڈ بنایا اور اس پر نیلی کو لٹا دیا۔ یہ بیڈ دو گھوڑوں پر رکھ دیا گیا جسے لے کر گھوڑے کافی دیر تک ٹہلتے رہے۔

    horse-1

    اس سواری کے لیے خصوصی طور گھوڑوں کے ساتھ ایک پلیٹ فارم بھی نصب کیا گیا تاکہ بیڈ گرنے سے بچا رہے۔

    horse-3

    ان کے بیٹے جان کا کہنا ہے کہ گھڑ سواری کے دوران ان کے چہرے کے تاثرات بتا رہے تھے کہ وہ گھوڑے کی سواری کے ہر لمحہ سے لطف اندوز ہو رہی ہیں۔

    horse-2

    نیلی اپنی اس خواہش کی تکمیل پر بے حد خوش تھیں۔ وہ بول نہیں سکتی تھیں مگر ان کی آنکھوں کی چمک سے ظاہر ہوتا تھا کہ گھوڑے پر ایک بار پھر ’سوار‘ ہو کر وہ بے حد خوش ہیں۔