Tag: گھی

  • پاکستان میں  گھی اور کوکنگ آئل کی قلت کا خدشہ

    پاکستان میں گھی اور کوکنگ آئل کی قلت کا خدشہ

    کراچی : پورٹ قاسم پر ایڈیبل آئل کی شپمنٹس کی کلئیرنگ نہ ہونے کے باعث پاکستان میں گھی اور کوکنگ آئل کی قلت کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان وناسپتی ایسوسی ایشن کے چئیرمین شیخ عمر ریحان نے گھی اور کوکنگ آئل کی قلت کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پورٹ قاسم پر ایڈیبل آئل کی شپمنٹس کی کلئیرنگ گزشتہ ایک ہفتہ سے رکی ہوئی ہیں۔

    شیخ عمر ریحان کا کہنا تھا کہ پورٹ قاسم ٹرمینل پر شپمنٹس اتارنے کی جگہ نہیں ہے، پورٹ قاسم پر بیرون ملک سے سامان او ر خوردنی تیل لانے والے جہاز برتھ کے انتظار میں سمندر میں قطاروں میں لنگر انداز ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ کلیئرنگ نہ ہونے کی وجہ سے خوردنی تیل کی قلت کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔

    چیئرمین پاکستان وناسپتی ایسوسی ایشن نے کہا کہ کنسائنمنٹ تاخیر سے کلئیر ہونے سے ڈیمریجز اور دیگر جرمانے لگ رہے ہیں، کسٹم کا سافٹ ویئر پی ایس ڈبلیو کی بندش سے معیشت کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کلیئرنگ نہ ہونے سے امپورٹرز کو اربوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

  • کرم: قافلے میں لایا جانے والا گھی 860 فی کلو میں بیچا جانے لگا

    کرم: قافلے میں لایا جانے والا گھی 860 فی کلو میں بیچا جانے لگا

    کرم: راستوں کی بندش کی وجہ سے اشیائے خورونوش اور دوائیوں کی قلت کے باعث کرم میں دستیاب اشیا کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کرم میں قافلے میں لایا جانے والا گھی 860 فی کلو میں بیچا جانے لگا ہے، جب کہ چینی 300 روپے فی کلو، اور آلو 400 روپے فی کلو میں دستیاب ہے۔

    علاقہ مکین فریاد کر رہے ہیں کہ پیاز 600 روپے، ٹماٹر 600 روپے فی کلو بیچا جا رہا ہے، جب کہ فی لیٹر پیٹرول اور ڈیزل 700 روپے سے زائد میں دیا جا رہا ہے۔

    ضلع کرم میں 3 ماہ سے راستوں کی بندش سے عوامی مشکلات مزید بڑھ رہی ہیں، روزمرہ استعمال کی اشیا کی کمی پوری نہ ہونے پر لاکھوں لوگ پریشان ہیں، جب کہ پیٹرول ختم ہونے پر لوگ دور دراز کا سفر بھی پیدل طے کرنے پر مجبور ہیں، لوئر کرم کے علاقے مندوری میں دھرنے کے باعث ٹل تا پاراچنار مرکزی شاہراہ آج بھی بند ہے، جس کے باعث ٹل سے ضلع کرم کے لیے سامان لے جانے والی 40 سے زائد مال بردار گاڑیاں 7 روز سے رکی ہوئی ہیں۔

    واضح رہے کہ ضلع کرم کے لیے اشیائے خورونوش کا دوسرا قافلہ روانگی کے لیے تیار ہے، آٹا، چینی، دالوں، گیس سلنڈر، اور چولہوں سے لدے 35 ٹرکوں کی سیکیورٹی کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھی قافلے کی نگرانی کی جائے گی۔

    ادھر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات میں کہا کہ کچھ عناصر نے جان بوجھ کر کرم معاملے کو غلط رنگ دیا ہے، محسن نقوی نے کہا کرم میں قیام امن کے لیے اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے لیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا صورت حال کی بہتری کے لیے گرینڈ جرگہ کی مخلصانہ کوششوں کو سراہتے ہیں۔

  • کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں میں کمی کر دی گئی

    کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں میں کمی کر دی گئی

    مہنگائی سے پریشیان عوام کے لیے اچھی خبر ہے کہ کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں میں کمی کر دی گئی ہے۔

    قیمتوں میں بےتحاشہ اضافے سے تنگ عوام کو ریلیف مل گیا۔ یوٹیلیٹی اسٹورز پر برانڈ گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں10روپےکی کمی کر دی گئی۔

    قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق برانڈ گھی 486 روپے اور کوکنگ آئل 579 روپے فی کلو ہو گیا ہے۔

    نئی قیمتوں کا اطلاق ملک بھر کے یوٹیلیٹی اسٹورز پر فوری ہو گا۔

  • سبسڈی کے ذریعے گھی اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں 50 روپے تک کمی لانے کا اعلان

    سبسڈی کے ذریعے گھی اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں 50 روپے تک کمی لانے کا اعلان

    اسلام آباد: حکومت نے سبسڈی کے ذریعے گھی اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں 40 سے 50 روپے کمی لانے کا اعلان کر دیا، حکومت اشیائے خورونوش پر براہ راست سبسڈی دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت نے گھی اور تیل کی قیمتوں کا بوجھ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، آٹے، تیل اور چینی پر سبسڈی دی جائے گی، گھی اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں 40 سے 50 روپے کمی آئے گی۔

    انھوں نے کہا فی کلو چینی 90 روپے کی ملے گی، کھانے کے تیل کی قیمت میں ٹیکس کم کر کے چالیس سے پچاس روپے کم کرائیں گے، پرائس کنٹرولنگ سے متعلق نچلی سطح پر نظام واپس لا رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں مڈل مین کا کردار ختم کریں۔

    شوکت ترین نے بتایا گندم کی قیمت 1950 روپے فی من کر دی ہے، چینی کی قیمت 90 روپے فی کلو فکس کر دی، درآمدی چینی کا اضافی بوجھ بھی حکومت اٹھائے گی، ملک کے 40 سے 42 فی صد لوگوں کو براہ راست فوڈ سبسڈی دیں گے۔

    وزیر خزانہ نے کہا پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں خطے کے دیگر ممالک سے تیس سے چالیس فی صد کم ہیں، ہم نے پیٹرول کی قیمت صرف 13 سے 14 فی صد ہی بڑھائی ہے، پیٹرول پر اپوزیشن کی تنقید کا کوئی جواز ہی نہیں بنتا۔

    انھوں نے کہا پیٹرول کی قیمت ڈیزل کی قیمتوں کے اثرات کم کرنے کے لیے بڑھائی گئی ہے، پیٹرولیم مصنوعات پر ہر ممکن ریلیف دیا گیا ہے۔

    شوکت ترین نے کہا آئی ایم ایف کے ساتھ نظرثانی مذاکرات ہو رہے ہیں، آئی ایم ایف کی جانب سے ٹیکس بڑھانے، سبسڈی ختم کرنے اور گردشی قرضے روک کر کم کرنے کے لیے دباؤ آیا ہے، لیکن ہم ٹیکس دینے والے پر مزید ٹیکس نہیں لگائیں گے، گردشی قرضوں پر بھی ہم آئی ایم ایف سے اتفاق نہیں کرتے، جائزہ اجلاس میں اپنا مؤقف رکھیں گے اور دفاع بھی کریں گے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ ڈالر مہنگا ہونے میں افغانستان کا فیکٹر بھی ہے، یہاں سے ڈالر افغانستان جا رہے ہیں، افغانستان والے خریداری کے لیے ڈالر لے رہے ہیں، پہلے ڈالر براہ راست افغانستان آ رہا تھا، اب یہاں سے جا رہا ہے۔

  • چینی کی قیمت 100 روپے تک پہنچ گئی، گھی کی قیمت میں بھی ہوش رُبا اضافہ

    چینی کی قیمت 100 روپے تک پہنچ گئی، گھی کی قیمت میں بھی ہوش رُبا اضافہ

    لاہور: چینی کی قیمت کو ایک بار پھر پَر لگ گئے ہیں، ایک ہفتے کے دوران چینی کی قیمت 100 روپے تک پہنچ گئی، چینی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد لاہور میں گھی کی قیمت میں بھی 20 روپے فی کلو اضافہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق عوام ایک بار پھر ضروری اشیائے صرف کی قیمتوں کے بوجھ تلے دبنے لگے ہیں، ایک ہفتے کے دوران چینی کی قیمت بڑھتے بڑھتے سو روپے تک پہنچ گئی ہے، چینی مہنگی ہونے سے دکان دار اور گھریلو صارفین مشکلات کا شکار ہیں۔

    چینی کی قیمت 80 روپے سے بڑھ کر سو روپے ہوئی ہے، کنٹرول ریٹ پر چینی نہ ملنے کی وجہ سے چھوٹے دکان داروں نے چینی بیچنا ہی چھوڑ دی۔

    مہنگائی سے پریشان عوام کے لیے چینی کی قیمت میں اضافے کے ساتھ ساتھ دکانوں پر اس کی عدم دستیابی بھی ایک بڑا مسئلہ بن چکی ہے، وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے چینی کی قیمت کنٹرول کرنے کی واضح ہدایات کے باوجود متعلقہ ادارے اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام نظر آتے ہیں جس کی وجہ سے عوام کو ریلیف نہیں مل رہا۔

    دوسری طرف چینی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد لاہور میں گھی کی قیمت میں بھی یکمشت 20 روپے فی کلو اضافہ ہوگیا ہے، اشیائے ضروریہ کی قیتموں میں اضافے سے صارفین شدید پریشانی کا شکار ہو گئے ہیں۔

    گھی کی قیمت نے اڑان بھر لی ہے اور چند روز کے دوران مختلف برا نڈز کے گھی کی قیمت فی کلو بیس سے 40 روپے بڑھ گئی، مختلف کمپنیوں کے گھی کی قیمت فی کلو 220 سے بڑھ کر 265 روپے تک جا پہنچی ہے۔

    دکان داروں کا کہنا ہے گھی ملز مالکان اور ڈیلرز نے گھی کی سپلائی کم کر کے قیمت بڑھائی ہے اور پرائس کنٹرول کمیٹیاں کہیں نظر نہیں آ رہیں، حکومت نے نوٹس نہ لیا تو گھی کی قیمت مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔

  • گھی اور کوکنگ آئل انڈسٹری میں ٹیکس تضادات کے باعث اربوں کا نقصان

    گھی اور کوکنگ آئل انڈسٹری میں ٹیکس تضادات کے باعث اربوں کا نقصان

    کراچی: گھی اور خوردنی تیل انڈسٹری میں ٹیکسوں کے پیچیدہ نظام کے باعث قومی خزانے کو سالانہ آٹھ ارب روپے خسارے کا انکشاف ہوا ہے۔

     اطلاعات کے مطابق گھی ملز مالکان ایف بی آر کی نااہلی کا فائدہ اٹھا کر عوام کی جیبوں سے ساڑھے چار روپے فی لٹر اضافی بٹور رہے ہیں۔

     ٹیکس ماہرین کا کہنا ہے کہ درآمدی خوردنی تیل اور مقامی خوردنی تیل پر لاگو انکم ٹیکس میں پانچ فیصد کی تفریق کی وجہ سے حکومت کو سالانہ آٹھ ارب روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑرہا ہے، جس کا فائد گھی اور تیل کی صنعت عوام کو نہیں دے رہی۔

     ماہرین نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ ٹیکس کے نظام کو قانون کی روشنی میں درست کیا جائے تاکہ حکومتی خزانے کو نقصان ے بچایا جاسکے۔