Tag: گہرے سمندر

  • گہرے سمندر میں پائی جانے والی خوفناک جاندار کی جھلک، چونکا دینے والی ویڈیو دیکھیں

    گہرے سمندر میں پائی جانے والی خوفناک جاندار کی جھلک، چونکا دینے والی ویڈیو دیکھیں

    حالیہ دنوں سوشل میڈیا پر یہ قیاس آرائیاں زیرِ گردش رہیں کہ سمندر میں کچھ عجیب ہونے والا ہے اور اسے گہرے پانی کی نایاب مخلوق کے سطح سمندر یا ساحل پر نمودار ہونے سے منسلک کیا جارہا ہے۔

    حال ہی میں ایک انتہائی عجیب و غریب اور خوفناک سمندری جاندار کو دیکھا گیا جس کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، اس مخلوق کے دانت انتہائی تیز اور راکشس (دیوقامت) جیسے نظر آتے ہیں، جبکہ آنکھیں موتیوں کی طرح چمکدار ہیں۔

    سائنسدانوں نے اس مخلوق کو "ٹیلی اسکوپ فِش” کا نام دیا ہے یہ مچھلی اپنی بڑی بڑی ٹیوب جیسی آنکھوں سے دور فاصلے پر موجود شکار کو بھی پہچان سکتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی آنکھوں میں بایو لومی نینس (Bioluminescence) یعنی روشنی پیدا کرنے کی خاص صلاحیت ہوتی ہے، جس کی مدد سے یہ گہرے سمندر میں بھی آسانی سے دیکھ سکتی ہے۔

    ٹیلی اسکوپ فِش عام طور پر سمندر کی 500 سے 3000 میٹر گہرائی میں رہتی ہے، جہاں سورج کی روشنی بھی نہیں پہنچ پاتی ہے، یہ ایک نایاب اور کم دکھائی دینے والا سمندری جاندار ہے، جو انسانوں کی نظروں سے اکثر اوجھل رہتا ہے۔

    ماہرین حیاتیات نے اس دریافت کو نہایت ہی دلچسپ اور اہم قرار دیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیلی اسکوپ فِش جیسے جانداروں کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ سمندر کی گہرائیوں میں آج بھی کئی راز چھپے ہوئے ہیں، جن کا انکشاف ہونا باقی ہے۔

    دلچسپ حقائق

    اس کی آنکھیں روشنی کے حساس خلیوں سے بھری ہوتی ہیں، جو کم روشنی میں بھی شکار کو دیکھنے میں مدد دیتی ہیں، اس کا جسم شفاف یا ہلکا ہوتا ہے، جو اسے گہرے پانی میں چھپنے میں مدد دیتا ہے، اس کی ہاضمہ کی صلاحیت غیر معمولی ہے، جو اسے اپنے سائز سے بڑے شکار کو ہضم کرنے کی اجازت دیتی ہے۔

    ٹیلیسکوپ فش کا نام اس کی آنکھوں کی شکل کی وجہ سے پڑا، جو دوربین (ٹیلیسکوپ) کی طرح لمبی اور ٹیوبلر ہوتی ہیں۔

  • کیکڑا ون میں ڈرلنگ کا عمل مکمل ،تیل وگیس کے ذخائر کی تلاش میں بڑی کامیابی ملنے کا امکان

    کیکڑا ون میں ڈرلنگ کا عمل مکمل ،تیل وگیس کے ذخائر کی تلاش میں بڑی کامیابی ملنے کا امکان

    اسلام آباد :گہرے سمندر میں کیکڑا ون بلاک میں ڈرلنگ کا عمل مکمل کرلیا گیا، ڈرلنگ مکمل ہونے کے بعد آئندہ 48گھنٹے اہم ہے،  تیل وگیس کے ذخائر کی تلاش میں کامیابی چند دنوں میں متوقع  ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی ساحلی پٹی پر جاری کیکڑاا ون پروجیکٹ میں اہم پیش رفت سامنے آئی، 4 ماہ بعد کراچی سے 280 کلو میٹر دور زیر سمندر تیل و گیس کی تلاش کیلئے مطلوبہ ڈرلنگ کا مرحلہ مکمل کر لیا گیا، کیکڑا ون بلاک میں 5ہزار 470 میٹرگہرائی تک ڈرلنگ کی گئی۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق ای این آئی کمپنی پر مشتمل جوائنٹ وینچر نے تیل وگیس کی حقیقی مقدار کے تعین کیلئے ٹیسٹنگ کا عمل شروع کردیا ہے ، ٹیسٹنگ کا عمل 48 سے72 گھنٹےمیں مکمل کرلیاجائےگا جبکہ تیل وگیس کی مقدار کی رپورٹ ایک ہفتےمیں تیارکی جائےگی۔

    ابتدائی اندازے کے مطابق تیل وگیس کے ذخیرہ تک رسائی حاصل کرلی گئی، کیکڑا ون بلاک میں 9 ٹریلین کیوبک فٹ گیس اور خام تیل کی بڑی مقدار موجود ہوسکتی ہے، ڈرلنگ کے عمل کے دوران آپریشن ٹیم کو ہائی پریشر کا سامنا کرنا پڑا۔

    اگر ذخائر کی مالیت 10ارب ڈالر ہوئی تو گیس و تیل کو نکالنے کیلئے سمندر میں انفراسٹرکچر بچھایا جائے گا جبکہ پاکستان کا پٹرولیم مصنوعات کا امپورٹ بل 6ارب ڈالر سالانہ کم ہونے کی بھی امید ہے۔

    مزید پڑھیں : ماڑی پٹرولیم نے تیل کے بڑے ذخائر ملنے کی خوشخبری سنادی

    دوسری جانب ڈرلنگ مکمل کرنے والی کمپنی کے درآمد کردہ ڈرلنگ بحری جہاز، ہیلی کاپٹرزاور دیگر سامان کو ایف بی آر کی جانب سے تاحال کلئیرنس نہ مل سکی، کسٹمز حکام نے اضافی کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 1ارب 5 کروڑ 96 لاکھ 25ہزار 992 روپے جمع کروانے کی ہدایت کردی ہے۔

    خیال رہے توانائی سیکٹر کےعالمی تحقیقاتی ادارےریسٹاڈ انرجی نےرپورٹ جاری کی تھی ، جس میں کہا گیا تھا پاکستان کےسمندرسےممکنہ دریافت3بڑی متوقع تیل دریافتوں میں شامل ہیں جبکہ دیگر دو بڑی دریافتیں میکسیکو اور برازیل میں ہونے کا امکان ہے۔

    یاد رہے ایگزون موبل تقریباً ایک دہائی بعد گزشتہ برس ہونے والے اس سروے کے بعد پاکستان مں واپس آئی ہے ، جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستانی سمندر میں تیل کا بہت بڑا ذخیرہ ہوسکتا ہے، رواں سال جنوری میں کیکڑاون بلاک میں تلاش کا عمل شروع کیاگیا تھا۔

  • روسی سمندر میں ناراض آکٹوپس نے غوطہ خور پر حملہ کردیا

    روسی سمندر میں ناراض آکٹوپس نے غوطہ خور پر حملہ کردیا

    ماسکو : روس کے گہرے سمندر میں تصویر بنانے پر ناراض آکٹوپس نے غوطہ خور پر حملہ کرکے چار چار ہاتھوں سے پکڑ لیا، سمندر ی مخلوق نے غوطہ خور کا کیمرہ چھوڑنے سے بھی انکار کردیا۔

    سمندر میں رہنے والا آکٹوپس جسے 8 ٹانگیں ہونے کی وجہ سے ہشتت پا بھی کہا جاتا ہے بظاہر تو بے ضرر جاندار لگتا ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اگر کوئی بات اس جانور کو ناپسند ہو تو یہ کتنا خطرناک ہوجاتا ہے۔

    سماجی رابطوں کی ویب سایٹ پر روسی غوطہ خور کی وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تصاویر اور ویڈیو بنانے پر آکٹوپس نے غصّے میں روسی غوطہ خور پر حملہ کیسے حملہ کیا۔

    روس کے گہرے سمندر میں آکٹوپس نے غوطہ خور پر حملہ کرکے چار چار ہاتھوں سے ایسا جکڑا کہ ڈائیور کا خود کو چھڑانا مشکل ہوگیا۔

    ہشت پا کہی جانے والی سمندر مخلوق نے غوطہ خور کا کیمرہ بھی چھوڑ نے انکار کردیا۔

    خیال رہے کہ اب سے 40 کروڑ سال قبل وجود میں آنے والا یہ جانور زمین کے اولین ذہین جانوروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ یعنی جس وقت یہ زمین پر موجود تھا، اس وقت ذہانت میں اس کے ہم پلہ دوسرا اور کوئی جانور موجود نہیں تھا۔

    آکٹوپس میں ایک خاصا بڑا دماغ پایا جاتا ہے جس میں نصف ارب دماغی خلیات (نیورونز) موجود ہوتے ہیں اور انسانوں کی نسبت 10 ہزار گنا زائد جینز موجود ہوتے ہیں جنیہیں یہ مخلوق اپنے مطابق تبدیل کرسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ آکٹوپس موقع کے حساب سے اپنے آپ کو ڈھالنے کی شاندار صلاحیت رکھتا ہے، یہ نہ صرف رنگ بدل سکتا ہے بلکہ اپنی جلد کی بناوٹ تبدیل کرکے ایسی شکلیں اختیار کر لیتا ہے کہ دشمن یا شکار نزدیک ہونے کے باوجود بھی دھوکہ کھا جاتا ہے۔