Tag: گیس بحران

  • کراچی والے تیار ہوجائیں !موسم سرما میں بڑے گیس بحران کا خدشہ

    کراچی والے تیار ہوجائیں !موسم سرما میں بڑے گیس بحران کا خدشہ

    کراچی : ایس ایس جی سی نے موسم سرما میں کراچی میں گیس بحران شدت اختیار کرنے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس جی سی ذرائع کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کراچی میں گیس کی طلب1250ایم ایم سی ایف ڈی اور سپلائی831ایم ایم سی ایف ڈی ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ ایس ایس جی سی کو 5 سوایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی کاسامناہے ، جس کے باعث سردیوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہوجائے گا۔

    خیال رہے گیس چوری اور لیکج سے کمپنی کا مالی خسارہ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں گیس لیکج اور چوری یو ایف جی 19 فی صد تک پہنچ گئی ہے، گزشتہ سال اسی عرصے میں یہ چوری 15 فی صد تھی، کراچی شہر میں گیس چوری اور لیکج میں ہر سال تقریباً ایک فی صد اضافہ ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں موسم سرما سے قبل گیس چوری اور لیکج نئی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے، ایک فیصد یو ایف جی بڑھنے سے کمپنی کو دو سے ڈھائی ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق گیس چوری، لائنوں میں پانی اور لیکج سے ایس ایس جی سی کی یومیہ 200 ایم ایم سی سی ایف ڈی گیس ضائع ہو جاتی ہے، رواں سال جولائی سے ستمبر تک 14 عشاریہ 8 بی سی ایف گیس چوری اور لیکج رپورٹ ہوئی ہے۔

  • سردیوں میں گیس بحران سے نمٹنے کےلئے حکومتی حکمت عملی سامنے آگئی

    سردیوں میں گیس بحران سے نمٹنے کےلئے حکومتی حکمت عملی سامنے آگئی

    اسلام آباد : حکومت سردیوں میں گیس بحران سے نمٹنے کے لئے ایل پی جی کی درآمد کیلئے پیپرا رولز میں نرمی کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سردیوں میں گیس بحران سے نمٹنے کےلئے حکومتی حکمت عملی سامنے آگئی۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت نے ایل پی جی کی درآمد کیلئے پیپرا رولز میں نرمی کی منظوری دےدی ، وفاقی کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے سمری کی منظوری لے لی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپرا رولز میں نرمی کا اطلاق ایل پی جی کے اسپاٹ کارگوز کی درآمد پر ہوگا جبکہ سوئی سدرن ایل پی جی لمیٹڈ کیلئے اسپاٹ کارگوز کی درآمد پرپیپرا رولزمیں نرمی ہوگی۔

    ذرائع نے مزید کہا ہے کہ آئندہ 5ماہ میں ایک لاکھ میٹرک ٹن ایل پی جی درآمد کرنے کی تجویز ہے ، نومبر2022 تا مارچ 2023 ماہانہ 20 ہزار ٹن ایل پی جی درآمد کا منصوبہ ہے۔

  • ایک حد سے زیادہ سستی گیس سپلائی نہیں کی جا سکتی: حماد اظہر

    ایک حد سے زیادہ سستی گیس سپلائی نہیں کی جا سکتی: حماد اظہر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ایک حد سے زیادہ سستی گیس سپلائی نہیں کی جا سکتی، ملک میں قدرتی گیس کے ذخائر میں مسلسل کمی ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر کا کہنا ہے کہ گیس کی طلب بڑھتی جارہی ہے، سردیوں میں گھریلو گیس صارفین کی طلب بڑھ جاتی ہے۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ایک حد سے زیادہ سستی گیس سپلائی نہیں کی جا سکتی، ملک میں قدرتی گیس کے ذخائر میں مسلسل کمی ہو رہی ہے۔ ٹیمیں محنت کر رہی ہیں امید ہے گیس سپلائی بہتر ہوجائے گی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل حماد اظہر نے کہا تھا کہ ایل این جی اور سردیوں میں ہونے والے گیس بحران کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ماضی میں مسلم لیگ ن نے روس کی ایک بلیک لسٹ کمپنی کے ساتھ ایل این جی کی خرید و فروخت کا معاہدہ کیا، اس معاملے کو روسی حکام کے سامنے اٹھایا گیا، ایک دو ماہ میں یہ مسئلہ بھی حل ہوجائے گا۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے علاقے سوئی میں پایا جانے والا گیس کا ذخیرہ ہمیں کہیں نہیں مل رہا۔

  • گیس بحران میں شہریوں کیلئے نئی مشکل: اب سلنڈر خریدنے کیلئے ہزاروں روپے ڈپازٹ کرانے پڑیں گے

    گیس بحران میں شہریوں کیلئے نئی مشکل: اب سلنڈر خریدنے کیلئے ہزاروں روپے ڈپازٹ کرانے پڑیں گے

    کراچی : سوئی سدرن گیس نے شہریوں کو مہنگی ایل پی جی خریدنے کی مشورہ دے دیا اور سلنڈر خریدنے کے لیے ہزاروں روپے ایڈوانس جمع کرانے کی شرط عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس شہریوں کو گیس فراہم کرنے میں ناکام ہے ، ایس ایس جی سی نے افیشل ٹوئیٹر اکاونٹ پر شہریوں کو ایل پی جی گیس خریدنے کی راہ دکھا دی۔

    جس کے تحت شہریوں کو ایس ایس جی سی سے سلینڈر خریدنے کے لئے ہزاروں روپے ڈپازٹ کرانے پڑیں گے۔

    سوئی سدرن ایل پی جی کمپنی کا کہنا ہے کہ 11.8 کلو کے سلینڈر کے لئے 5 ہزار روپے ایڈوانس اور 10 کلو کے فائبر ایل پی جی سلینڈر کے لئے 4500 روپے ایڈوانس دینا ہوں گے۔

    ایس ایس جی سی ایل پی جی پرائیوٹ لمیٹیڈ نے بتایا کہ صرف اور صرف اپنے سلینڈر میں گیس فل کرتے ہیں ، شہر میں گیس کی شارٹیج کے بعد سلنڈر کی مانگ میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ رہائشی ایل پی جی سلینڈر کی ڈیمانڈ ڈیفنس اور کلفٹن کے علاقوں سے آرہی ہے تاہم دیگر علاقوں سے بھی ایل پی جی سلینڈر کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہوا ہے جبکہ کمرشل صارفین کی ایل پی جی ڈیمانڈ میں بھی تقریبا 100 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔

    ترجمان ایس ایس جی سی کا کہنا ہے کہ شہر میں اس وقت گیس کی ڈیمانڈ 1225 ایم ایم سی ایف ڈی ہے اور شہر میں اس وقت سپلائی 1029 ایم ایم سی ایف ڈی ہے ، جس کے بعد 196 ایم ایم سی ایف ڈی کا شارٹ فال ہے ۔

  • سندھ میں گیس بحران: ایس ایس جی سی اہم فیصلوں پر عمل کرنے میں غیر سنجیدہ

    سندھ میں گیس بحران: ایس ایس جی سی اہم فیصلوں پر عمل کرنے میں غیر سنجیدہ

    کراچی: صوبہ سندھ میں گیس بحران پر قابو پانے کے لیے اہم فیصلہ کرتے ہوئے ایل پی جی پلانٹ جامشور جوائنٹ وینچر لمیٹڈ (جے جے وی ایل) کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم ایس ایس جی سی بورڈ فیصلے پر عمل کرنے میں غیر سنجیدہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں گیس بحران پر قابو پانے کے لیے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے ایل پی جی پلانٹ جامشور جوائنٹ وینچر لمیٹڈ (جے جے وی ایل) کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سوئی سدرن گیس بورڈ کو جے جے وی ایل کی گیس بحال کرنے کا حکم دیا گیا ہے، رابطہ کمیٹی نے 9 نومبر کو ایس ایس جی بورڈ کو گیس سپلائی بحالی کے لیے خط تحریر کیا تھا۔

    خط میں کہا گیا کہ ایس ایس جی سی بورڈ گیس بحال کرنے کی قانونی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس ایس جی سی بورڈ گزشتہ 21 دن سے فیصلے پر عمل کرنے میں غیر سنجیدہ ہے، سوئی سدرن بورڈ نے جون 2020 میں جے جے وی ایل کی گیس بند کی تھی۔

    ایل پی جی کی پیداوار بند ہونے سے اربوں روپے کی مزید ایل پی جی امپورٹ کی گئی جس سے ایس ایس جی سی کو بھی اربوں روپے کا نقصان ہوا۔

    چئیرمین ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر کا کہنا ہے کہ گیس بحال ہونے سے یومیہ 500 میٹرک ٹن سے زائد ایل پی جی مل سکتی ہے، جے جے وی ایل بحال ہونے سے ملک میں ایل پی جی کی قیمتیں کم ہوجائیں گی۔

    عرفان کھوکھر کا مزید کہنا تھا کہ سردیوں میں مہنگائی مافیا گیس کی کمی کو جواز بنا کر ایل پی جی کے نرخ بڑھانا چاہتی ہے۔

  • سندھ میں گیس بحران سنگین، سوئی سدرن گیس نے بڑا فیصلہ  کرلیا

    سندھ میں گیس بحران سنگین، سوئی سدرن گیس نے بڑا فیصلہ کرلیا

    کراچی:سوئی سدرن گیس کمپنی نے گیس کی قلت کے پیش نظر جنرل انڈسٹریز کے تمام نجی بجلی گھروں کو گیس سپلائی فوری بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں گیس بحران سنگین ہوگیا ، جس کے پیش نظر سوئی سدرن گیس کمپنی نے جنرل انڈسٹریز کے تمام نجی بجلی گھروں کو گیس سپلائی فوری بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    سوئی سدرن گیس کا کہنا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کے تمام نان ایکسپورٹ جنرل انڈسٹریز کے نجی بجلی گھروں کو گیس سپلائی فوری بند کردی گئی ہے ، گیس سپلائی معاہدے کے تحت گیس کی فراہمی بند کی جاسکتی ہے۔

    کمپنی کے مطابق دسمبر سے فروری تک گیس سپلائی کے مسائل ہوتے ہیں، نان ایکسپورٹ نجی بجلی گھروں کو گیس سپلائی اگلے احکامات تک بند رہے گی۔

    سوئی سدرن گیس نے مزید بتایا کہ برآمدات کرنے والی صنعتوں کے بجلی گھروں اور فرٹیلائزر سیکٹر کو گیس سپلائی بحال رہے گی، سوئی سدرن گیس کو لائن پیک میں شدید کمی کا سامنا ہے۔

  • ‘گھریلو استعمال کے لیے سلنڈر گیس کی طرف جانا ہوگا’

    ‘گھریلو استعمال کے لیے سلنڈر گیس کی طرف جانا ہوگا’

    اسلام آباد: سیکریٹری پیٹرولیم نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ دنیا میں پائپ لائن کے ذریعے گیس فراہمی کا تصور ختم ہو رہا ہے، ہمیں بھی گھریلو استعمال کے لیے سلنڈر گیس کی طرف جانا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری پیٹرولیم کا کہنا ہے کہ پڑوسی ملک بھارت میں بھی پائپ لائن گیس کی حوصلہ شکنی ہو رہی ہے، یہ تصور اب دنیا میں ختم ہو رہا ہے، ہمیں بھی اس کے خاتمے کی طرف جانا ہوگا۔

    انھوں نے بتایا پاکستان میں 28 فی صد آبادی کو پائپ گیس ملتی ہے، جب کہ 72 فی صد آبادی سلنڈر سمیت متبادل ذرائع استعمال کرتی ہے۔

    سیکریٹری پیٹرولیم نے کہا اس بار ہمیں کہا گیا ہے کہ فرنس آئل کھلا خریدیں، فرنس آئل بجلی پیدا کرنے کے لیے آئی پی پیز کو دے دیا ہے، فرنس آئل آج کل ایل این جی کے سپاٹ کارگو سے سستا ہے۔

    نئے سال پر گیس کی قیمت میں 400 فیصد اضافےکا نیا بم گرنے والا ہے، شہباز شریف کا انتباہ

    سیکرٹری پیٹرولیم کے مطابق ملک میں اتنا فرنس آئل آ چکا ہے کہ اب اسٹوریج کپیسٹی بھی ختم ہو گئی ہے۔

    واضح رہے کہ ابھی سردیاں شروع نہیں ہوئی ہیں اور شہروں میں گیس کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے، کراچی کے مختلف علاقوں میں صبح کے اوقات میں گیس کی فراہمی معطل کر کے شہریوں کو شدید اذیت میں مبتلا کیا جاتا ہے۔

  • سی این جی سیکٹر کو 2 ماہ کے لیے گیس کی فراہمی بند کی جا سکتی ہے، ذرائع

    سی این جی سیکٹر کو 2 ماہ کے لیے گیس کی فراہمی بند کی جا سکتی ہے، ذرائع

    اسلام آباد: ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے سی این جی سیکٹر کو 2 ماہ تک کے لیے گیس کی فراہمی بند کی جا سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت آج جمعرات کو کابینہ توانائی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں گھریلو صارفین کو گیس کے سنگین بحران سے بچانے کے لیے اہم اقدامات کی منظوری دی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی بند کرنے کی تجویز منظوری کی گئی ہے، جس کے بعد سی این جی سیکٹر کو 2 ماہ تک کے لیے گیس کی فراہمی بند کی جا سکتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں جنرل انڈسٹری کو بھی 2 ماہ کے لیےگیس فراہمی بند کرنے کی تجویز منظور کی گئی ہے۔ کابینہ توانائی کمیٹی نے سردیوں میں گھریلو صارفین کو گیس سپلائی یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔

    سی این جی، آر ایل این جی کی فی کلو قیمت میں 20 روپے اضافہ

    اجلاس میں دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ دسمبر 2021 میں 592 ایم ایم سی ایف ڈی گیس قلت کا تخمینہ ہے، جب کہ جنوری 2022 میں 772 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی قلت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ دو دن قبل سی این جی اور آر ایل این جی صارفین کو یہ بری خبر دی گئی تھی کہ کراچی سمیت سندھ بھر اور بلوچستان میں گیس کی فی کلو قیمت میں 20 روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔

    اضافے کے بعد سی این جی اور آر ایل این جی کی فی کلو قیمت 200 روپے مقرر کی جا چکی ہے، چیئرمین سی این جی ایسوسی ایشن شعیب خان جی نے بتایا کہ اس سے قبل گیس کی فی کلو قیمت 180 روپے کلو وصول کی جا رہی تھی، ستمبر 2021 میں پہلے گیس کی فی کلو قیمت 150 سے بڑھا کر 180 روپے کی گئی تھی، اور اب سی این جی پر جی ایس ٹی کی مد میں مزید اضافہ کر دیا گیا۔

  • پیپلز پارٹی کا گیس بحران کے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ

    پیپلز پارٹی کا گیس بحران کے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے پورے ملک خصوصاً سندھ میں گیس بحران کے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا، انہوں نے سوال کیا کہ سردیوں سے قبل بروقت بحران سے نمٹنے کے لیے اقدامات کیوں نہیں کیے گئے؟

    تفصیلات کے مطابق رکن سندھ اسمبلی نفیسہ شاہ کا کہنا ہے کہ ملک میں گیس کا بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ہے، شدید سردیوں میں عوام کو گیس کی عدم فراہمی ناقابل قبول ہے۔

    نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ گیس بحران کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، سردیوں سے قبل بروقت بحران سے نمٹنے کے لیے اقدامات کیوں نہیں کیے گئے؟

    انہوں نے کہا کہ تحقیقات کی جائیں کہ گیس بحران کا اصل ذمہ دار کون ہے، مافیاز کا راگ الاپنے والے خود مافیاز کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم مافیاز کی سرپرستی کرنا چھوڑ دیں۔

    نفیسہ شاہ کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم گیس بحران کے ذمہ داران کے خلاف فوری کارروائی کریں۔

  • سندھ میں گیس کا بحران کیوں؟

    سندھ میں گیس کا بحران کیوں؟

    کراچی: سندھ میں گیس کے شدید بحران کے حوالے سے وزیر بلدیات و اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ ملک کی مجموعی گیس کا 68 فی صد سندھ دیتا ہے، لیکن وفاق جان بوجھ کر سندھ کی ضرورت پوری نہیں کر رہا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایک بیان میں ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ 2200 ایم ایم سی ایف ڈی گیس قومی دھارے میں شامل کرتا ہے، سندھ کی ضرورت 1700 ایم ایم سی ایف ڈی گیس ہے، لیکن سندھ کو 900 سے 1000 ایم ایم سی ایف ڈی گیس دی جاتی ہے۔

    وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ وفاق گیس کی ضرورت پوری نہیں کر رہا جس کی وجہ سے صوبے میں گیس بحران پیدا ہو گیا ہے، وفاق جان بوجھ کر سندھ کو اس کا جائز حق نہیں دے رہا۔

    انھوں نے کہا سندھ کو مہنگی ایل این جی نہ دیں، سندھ کو سندھ کی گیس دیں،وفاقی حکومت اپنی ناکامی کا ملبہ سندھ پر ڈال دیتی ہے، جب کہ گیس بحران کے ذمہ دار وزیر توانائی عمر ایوب ہیں۔

    ادھر وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ 70 فی صد کے قریب گیس پیدا کرتا ہے، سندھ کی ضرورتیں پوری ہوں تو باقی صوبوں کو گیس جانی چاہیے، کراچی کے کئی علاقوں میں 15 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، ادھر وزیر اعظم نے خوش خبری سنا دی ہے کہ اگلے 2 ماہ میں گیس کی مزید کمی ہوگی۔

    واضح رہے کہ کراچی سمیت سندھ میں بجلی بحران اور شدید لوڈ شیڈنگ کے ساتھ ساتھ اب گیس کی بھی لوڈ شیڈنگ شروع ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے عوام دہرے عذاب میں مبتلا ہو چکے ہیں۔