Tag: گیس پریشر

  • صارفین کی مشکل آسان ! گیس پریشر کی کمی کا حل نکال لیا گیا

    صارفین کی مشکل آسان ! گیس پریشر کی کمی کا حل نکال لیا گیا

    اسلام آباد : گیس پریشر کی کمی کا حل نکال لیا گیا،اب صارفین کو صبح 5 سے رات 11 تک گیس دستیاب رہے گی ۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں گیس بحران کے باعث سب سے زیادہ گھریلو صارفین متاثر ہوتے ہیں، گیس دباؤ میں کمی کے باعث کھانا پکانے میں خواتین کو مشکلات کا سامنا رہتا ہے، اس صورت حال سے بچنے کے لیے بہت سے صارفین پائپ لائن سے گیس کا زیادہ پریشر حاصل کرنے کے لیے کمپریسر لگا لیتے ہیں۔

    شہر اقتدار کے گیس صارفین کے لیے اچھی خبر آگئی ، گیس پریشر کی کمی کا حل نکال لیا گیا، اس حوالے سے جی ایم سوئی نادرن اسلام آباد عدنان احمد نے کہا کم گیس کے  پریشر کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے اسلام آباد کو راولپنڈی سے منقطع کردیا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کیلئے اڑھائی ارب کا گریڈ اسلام آباد پیکج دیاگیاہے، اب صارفین کو صبح پانچ سے رات گیارہ تک گیس دستیاب رہے گی ۔

    مزید پڑھیں : موسم سرما میں کتنے گھنٹے گیس ملے گی؟ صارفین کے لئے اہم خبر

    یاد رہے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ نے صارفین کے لیے موسم سرما کے لیےگیس کی فراہمی کا نیا شیڈول جاری کیا تھا، جس کے تحت 24 گھنٹے میں سے اب صرف روزانہ چند گھنٹے گیس مل سکے گی۔

    نئے شیڈول کے تحت صارفین کو 24 گھنٹے کے دوران تین ٹائم گیس میسر ہوگی، صبح 6:00 بجے سے صبح 9:00 بجے تک ناشتے کے لیے ، دوپہر کے کھانے کے لیے دن 12 بجے سے دن کے 2 بجے تک اور رات کے کھانے کے لیے شام 6 بجے سے رات 9 بجے تک گیس ملے گی

  • گیس پریشر کے حوالے سے ایس ایس جی سی نے اہم قدم اٹھا لیا

    گیس پریشر کے حوالے سے ایس ایس جی سی نے اہم قدم اٹھا لیا

    کراچی: سوئی سدرن گیس کمپنی نے کراچی کے صنعتی، کمرشل، اور گھریلو صارفین کے لیے پریشر بہتر کرنے کے لیے اہم قدم اٹھایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس جی سی کی جانب سے 20 انچ قطر کی 12.5 کلو میٹر طویل ٹرانسمیشن پائپ لائن کو آج سسٹم سے جوڑا جائے گا۔

    سوئی سدرن کے مطابق آج صبح 8 بجے سے رات 8 بجے 12 گھنٹے کے لیے کچھ علاقوں میں گیس بند رہے گی، عارضی بندش سےک ورنگی سیکٹر 21، 28، 29، 36 بی، 36 جی، 37 اے ہاشم گوٹھ متاثر ہوں گے۔

    مانسہرہ کالونی، الہٰ آباد گوٹھ، اطراف کے علاقوں میں صنعتی اور گھریلو گیس کی فراہمی بند ہوگی، ٹیکنیکل ٹیم کی کوشش رہے گی کہ جلد از جلد گیس فراہمی کو بحال کیا جا سکے۔

    پاکستان میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کئی برسوں سے معمول بن چکا ہے۔ پہلے صرف سردیوں میں لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی اور اب سخت گرمیوں میں بھی تجارتی اور گھریلو صارفین کو گیس کی لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پاکستان میں گیس توانائی کی ضروریات پوری کرنے کا اہم ذریعہ ہے۔ پاکستان انرجی کمیشن کے مطابق ملک میں توانائی کی ضروریات کا 31 فی صد گیس سے پورا کیا جاتا ہے جو ملکی پیداوار اور درآمدی گیس پر مشتمل ہے۔

    گیس کے شعبے کے ماہرین کے مطابق پاکستان میں گیس کی کمی کی وجوہ میں اس کی ملکی پیداوار میں مسلسل ہونے والی کمی کے ساتھ عالمی منڈی میں گیس کی قیمت میں اضافہ ہے۔ پاکستان کے لیے اب مہنگی درآمدی گیس خرید کر اسے کم نرخوں پر مقامی صارفین کو بیچنا ممکن نہیں رہا، کیوں کہ اس کی وجہ سے گیس کے شعبے کا گردشی قرضہ مزید بڑھ سکتا ہے۔

  • کراچی کی صنعتوں کے لیے بُری خبر

    کراچی کی صنعتوں کے لیے بُری خبر

    کراچی: کم گیس پریشر اور لوڈ شیڈنگ سے متاثرہ صنعتوں کو مزید پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    سوئی سدرن گیس کمپنی( ایس ایس جی سی) کے مطابق سسٹم میں شدید کمی کے باعث انڈسٹری اور کیپٹو پاور کی گیس 3 سے 5 جون بند رہے گی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ایس ایس جی سی نے تمام انڈسٹریل ایسوی ایشن کو آگاہ کر دیا، گیس میں کمی اور لائن پیک متاثر ہونے سے 3 جون 8 بجے سے 5 جون 8 بجے صبح تک گیس بند رہے گی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ 3 سے 5 جون تک گیس استعمال کرنے والی انڈسٹری کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، خلاف ورزی کرنے والا کا کنکشن 7 دن تک منقطع کیا جاسکتا ہے۔

    دوسری جانب ایکسپورٹرز کا کہنا ہے کہ 3  دن گیس کی بندش سے صنعتی پیداوار متاثر ہوگی، پہلے سے توانائی کی کمی کا شکار برآمدی صنعتون کو برآمدی آرڈرز پورے کرنے میں مشکل ہورہی ہے اب گیس بند کرنے سے برآمدی صنعتوں کو گیس کی بندش سے حکومت کا بر آمدی حدف متاثر ہو گا۔

  • بلوچستان میں گیس پریشر میں کمی کا دباؤ ارکان اسمبلی پر بڑھ گیا

    بلوچستان میں گیس پریشر میں کمی کا دباؤ ارکان اسمبلی پر بڑھ گیا

    کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں گیس پریشر میں کمی سے سامنے آنے والے عوامی دباؤ نے ارکان اسمبلی کو احتجاج پر مجبور کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سے منتخب حکومتی اور اپوزیشن ارکان اسمبلی نے گزشتہ روز سوئی سدرن گیس کمپنی کے دفتر کے باہر دھرنا دیا، اے آر وائی نیوز کے نمایندے منظور احمد کا کہنا تھا کہ گیس پریشر کی کمی کی وجہ سے ارکان اسمبلی پر عوام کا دباؤ بڑھ گیا ہے جس کے باعث وہ احتجاج پر مجبور ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں شدید سردی کے دوران گیس پریشر میں کمی کا مسئلہ برقرار ہے جس پر کوئٹہ سے منتخب ہونے والے بلوچستان اسمبلی کے چھ ارکان نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے ریجنل دفتر کے باہر دھرنا دیا۔

    اس دھرنے میں اپوزیشن جماعتوں بی این پی‘ پشتونخوا میپ، جمعیت اور حکومتی اتحاد سے پی ٹی آئی اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان اسمبلی شریک تھے، احتجاج کے دوران انھوں نے گیس پریشر میں کمی اور سوئی گیس حکام کے مبینہ ناروا رویے کے خلاف نعرہ بازی کی۔

    ارکان اسمبلی کا احتجاجی دھرنا کئی گھنٹے جاری رہا، بعد ازاں سوئی گیس حکام احتجاجی کیمپ پہنچے اور منتخب عوامی نمایندوں سے مذاکرات کیے گئے، حکام نے دو دن کے اندر شہر میں گیس پریشر میں کمی کا مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کرائی، سوئی گیس حکام کی یقین دہانی پر ارکان اسمبلی نے اپنا احتجاجی دھرنا ختم کر دیا۔

    اراکین اسمبلی کا کہنا تھا کہ اگر وعدے کے مطابق گیس پریشر ٹھیک نہیں ہوا تو سخت لائحہ عمل اپنائیں گے۔

  • سردی میں اضافے کے ساتھ ہی گیس پریشر میں کمی، گھریلو اور کمرشل صارفین پریشان

    سردی میں اضافے کے ساتھ ہی گیس پریشر میں کمی، گھریلو اور کمرشل صارفین پریشان

    کراچی: ملک بھر میں سردی میں اضافے کے ساتھ ہی کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں گیس پریشر میں کمی کے باعث گھریلو اور کمرشل صارفین شدید پریشانی کا شکار ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سردی میں اضافے کے ساتھ گیس کمپنیوں نے پنجاب بھر میں سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جسے آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن نے مسترد کر دیا۔

    گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے کئی علاقوں کے چولھے بھی بجھ گئے ہیں، گھریلو صارفین شدید پریشانی میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

    دوسری طرف گیس کمپنیوں کے گیس بندش کے فیصلے کے بعد کمرشل صارفین بھی خدشات کا شکار ہو گئے ہیں، چیئرمین آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن غیاث پراچہ نے گیس کمپنیوں کا اقدام غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بلا جواز فیصلے سے لاکھوں افراد بری طرح متاثر ہوں گے، وزارت پٹرولیم کو فیصلے کے خلاف خط لکھ دیا گیا ہے، پہلے ہی ہمارے معاشی حالات خراب ہیں اب مزید خراب ہوں گے۔

    ادھر گزشتہ روز سوئی گیس بحران پر وفاقی حکومت اور سوئی ناردرن گیس کمپنی حکام کا اجلاس ہوا، ذرایع کا کہنا تھا کہ 2 دن میں گیس فراہمی کم اور طلب میں اضافہ ہو گیا ہے جس پر پنجاب بھر میں سی این جی اسٹیشنز کو گیس فراہمی بند کرنے کا قدم اٹھایا جائے گا۔ اجلاس میں سوئی ناردرن گیس کمپنی نے حکومت کو گیس بحران سے آگاہ کیا، بتایا گیا کہ لاہور کو 310 ایم ایم سی ایف کی بجائے 270 ایم ایم سی ایف گیس مل رہی ہے، گیس فراہمی میں کمی کی وجہ سے مختلف علاقوں میں کم پریشر کی شکایات عام ہو گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ سندھ میں بھی ایس ایس جی سی کے سسٹم میں گیس پریشر میں کمی کے باعث آج (جمعے کو) سی این جی بند رہے گی، آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ سندھ میں سی این جی اسٹیشن منگل سے مسلسل ہفتہ صبح 8 بجے تک بندش کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ایس ایس جی سی کا مؤقف ہے کہ گیس کے کم پریشر کے باعث گھریلو صارفین کو فراہمی میں مشکلات درپیش ہیں، جب کہ کمرشل سیکٹر کی طلب پوری کرنے میں بھی دشواری کا سامنا ہے۔

    ادھر سندھ حکومت نے گیس 245 فی صد مہنگی کرنے کا ممکنہ فیصلہ مسترد کر دیا ہے، وزیر ٹرانسپورٹ سندھ نے کہا ہے کہ وفاق سندھ میں گیس مہنگی کرنے کا فیصلہ واپس لے، سب سے زیادہ گیس کی پیداوار سندھ سے ہوتی ہے۔ صوبائی وزیر اویس شاہ نے کہا کہ گیس مہنگی ہونے سے کرایوں میں اضافے کے ساتھ مہنگائی بھی بڑھ جائے گی، پنجاب کو ہر معاملے پرسب سڈی، سندھ کو ہر ماہ مہنگائی کا تحفہ دیا جاتا ہے، وفاق کو سی این جی سیکٹر میں 31 فی صد اضافہ نہیں کرنے دیں گے۔

    سی این جی ڈیلرز ایسوسی ایشن نے بھی اوگرا کی جانب سے گیس کے نرخوں میں اضافہ مسترد کر دیا ہے، ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ گیس کے نرخوں میں اضافے کے بعد تمام سی این جی اسٹیشن بند اور ڈھائی لاکھ افراد بے روزگار ہو جائیں گے، پاکستان میں 36 لاکھ گاڑیاں سی این جی پر چل رہی ہیں وہ بند ہو جائیں گی، ایس ایس جی سی کی وجہ سے سی این جی اسٹیشن مالکان پریشان ہیں، سی این جی بھی شیڈول سے ہٹ کر بند کی جا رہی ہے۔

  • کے الیکٹرک کا کم گیس پریشر کا دعویٰ غلط ہے: وزیر توانائی

    کے الیکٹرک کا کم گیس پریشر کا دعویٰ غلط ہے: وزیر توانائی

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ ایس ایس جی سی کے الیکٹرک کو ضرورت سے زائد گیس فراہم کر رہی ہے، کے الیکٹرک کا کم گیس پریشر کا دعویٰ غلط ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں شدید گرمی کے دوران غیر اعلانیہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کرنے پر کے ای نے گیس کے کم پریشر کا بہانہ بنایا تھا، جس پر ایس ایس جی سی نے تردیدی بیان جاری کر دیا تھا۔

    آج وفاقی وزیر توانائی نے بھی اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے کے الیکٹرک کو ضرورت سے زیادہ گیس فراہم کی جا رہی ہے۔

    عمر ایوب نے کہا کہ کے الیکٹرک کو ایس ایس جی سی کی جانب سے 210 مکعب فٹ گیس فراہم کی جا رہی ہے، کے الیکٹرک کا کم گیس پریشر کا دعویٰ غلط ور ریکارڈ کے منافی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: شدید گرمی میں 8 سے 15 گھنٹے لوڈ شیڈنگ، کے الیکٹرک کی بے رحمی، شہریوں کا احتجاج

    وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی کے لیے اضافی 150 میگا واٹ بجلی کی فراہمی کی منظوری دے دی ہے، لیکن کے الیکٹر ک میں مطلوبہ نظام نہ ہونے سے اضافی بجلی کی ترسیل ممکن نہیں، کے الیکٹرک ایک نجی کمپنی ہے جسے ترسیلی نظام اپ گریڈ کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کے الیکٹرک کے ترجمان نے کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر جاری بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ ایس ایس جی سی کی جانب سے گیس پریشر میں کمی سے کچھ پلانٹس کی پیداوار متاثر ہوئی ہے، جس کی وجہ سے کچھ جگہوں پر جزوی طور پر لوڈ مینجمنٹ ہو رہی ہے۔

    جس پر ایس ایس جی سی ترجمان نے کہا کہ کے الیکٹرک کی 190 ایم ایم سی ایف ڈی ڈیمانڈ ہے، جب کہ انھیں طلب سے زیادہ گیس دی جا رہی ہے۔

  • کوئٹہ:دو ہفتوں سے بند سی این جی اسٹیشنز دوبارہ کھول دیئے گئے

    کوئٹہ:دو ہفتوں سے بند سی این جی اسٹیشنز دوبارہ کھول دیئے گئے

    کوئٹہ میں دو ہفتوں سے بند سی این جی اسٹیشنز دوبارہ کھول دیئے گئے ہیں جس کے بعد گھریلو صارفین کی جانب سے ایک مرتبہ پھر گیس پریشر میں کمی کی شکایات سامنے آنے لگی ہیں۔

    شدید سردی کے باعث گیس پریشر میں آنے والی کمی سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومت کی ہدایت پر صوبائی دارلحکومت کے سی این جی اسٹیشنز اکتیس دسمبر کو بند کئے گئے تھے۔

    جو سردی کی شدت کم ہونے کے بعد دوبارہ کھول دیئے گئے ہیں تاہم شہریوں کو سی این جی اسٹیشنز پر گھنٹوں گھنٹوں قطاروں میں کھڑا ہونا پڑ رہا ہے۔

    کوئٹہ سمیت صوبے کے بالائی اور شمالی علاقوں میں سردی کی شدت قدرے کم ہوگئی ہے تاہم سی این جی اسٹیشنز کھولے جانے کے نتیجے میں ایک مرتبہ پھر گیس پریشر کم ہونے کی شکایات سامنے آرہی ہیں۔

    سردی ہو یا نہ ہو،گیس بحران کسی نہ کسی شکل میں موجود ہے، سردی کی شدت میں اضافہ ہوتے ہی سی این جی اسٹیشنز دوبارہ بند کردیئے جائیں گے،اور یہ سلسلہ موسم سرما کے دوران برقرار رہنے کا امکان ہے۔

  • گیس پریشرمیں کمی،گھروں میں چولہے ٹھنڈے پڑگئے،عوام پریشان

    گیس پریشرمیں کمی،گھروں میں چولہے ٹھنڈے پڑگئے،عوام پریشان

     پریشر میں کمی کے باعث عوام کو سخت اذیت کاسامنا ہے ۔کراچی سمیت ملک کے چھوٹے برے شہروں میں چولھے ٹھنڈے پڑ گئے۔ پاکستان میں لوڈ شیڈنگ کا دور دورہ ہے، بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے ساتھ گیس کی بندش بھی معمول بن گئی ۔ایک جانب سردی بڑھی تو دوسری جانب گیس نے تنگ کرنا شروع کردیا۔

    سی این جی کی بندش کو رونے والی عوام اب گھروں میں چولھے ٹھنڈے ہونے پر سخت پریشانی کا شکار ہے۔گیس کی بندش اور پریشر میں کمی کے باعث گھریلو صارفین کو سخت مشکلات کا سامنا ہے خواتین کو گھروں میں کھانا بنانے سمیت امور خانہ داری میں دقت اٹھانی پڑ رہی ہے۔گیس کی بندش کےباعث کوئی باہر کے غیر معیاری پکوان کھانے پر مجبور ہے تو کوئی مہنگے داموں خریدی گئی لکڑیوں کو جلا کرکھاناپکارہا ہے۔

    کراچی لاہور اسلام آباد سمیت چھوٹے بڑے شہروں میں گیس کی بندش اور پریشر میں کمی نے گھروں کے چولھے ٹھنڈے کر دیئے ہیں۔عوام کا کہنا ہے حکمرانوں کے گرما گرم انتخابی نعروں کو بھی شاید ٹھنڈ کھا گئی ۔

    سی این جی اسٹیشنز بندکر کےگھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی حکومت اپنی اولین ترجیح گردانتی ہے لیکن یہ معاملہ تو ایک طرف رہا۔عوام اب اپنے گھروں میں چولھا جلانے کو بھی ترس رہے ہیں۔