Tag: گیس چور

  • آپریشن گرفت، کراچی سے گیس چور ہوٹل مالک گرفتار

    آپریشن گرفت، کراچی سے گیس چور ہوٹل مالک گرفتار

    کراچی: سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کی ٹیم نے آپریشن گرفت کے تحت کراچی کے علاقے الآصف اسکوائر میں چھاپے کے دوران گیس چور ہوٹل مالک کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں گیس چوری کے خلاف ایس ایس جی سی کی جانب سے ہوٹلوں پر چھاپے جاری ہیں، الآصف اسکوائر میں ہوٹلوں پر چھاپے کے دوران ایک ہوٹل مالک کو گرفتار کر لیا گیا۔

    ایس ایس جی سی کے ترجمان شہباز اسلام نے کہا کہ ہوٹل مالک محبوب شاہ کو گیس چوری کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا، ہوٹل مالک براہ راست لائن سے گیس چوری کر کے ہوٹل چلا رہا تھا، ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے جرمانہ عائد کر دیا گیا ہے۔

    ایس ایس جی سی کا کہنا ہے کہ گیس چوری کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، گیس چوری سے کمپنی کو لاکھوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے، اس لیے گیس چوروں کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔

    یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے گیس چوری کے خلاف سنجیدگی سے اقدامات کا عندیہ دیا تھا، اس سلسلے میں ایک ٹاسک فورس تشکیل دی گئی تھی، جس نے ملک بھر میں کریک ڈاؤن کرنے تھے۔ آئی ایم ایف بھی گیس کے نقصان پر سخت تحفظات کا اظہار کر چکا ہے۔

  • گیس چوری میں ملوث بڑی مچھلیوں کے نام خفیہ نہ رکھے جائیں: میاں زاہد حسین

    گیس چوری میں ملوث بڑی مچھلیوں کے نام خفیہ نہ رکھے جائیں: میاں زاہد حسین

    اسلام آباد: بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ گیس چوری میں ملوث بڑی مچھلیوں کے نام خفیہ نہ رکھے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق بزنس کمیونٹی سے بات چیت کرتے ہوئے میاں زاہد حسین نے وزیر اعظم عمران خان کے حکم پر ملک بھر میں گیس چوروں کے خلاف شروع ہونے والے آپریشن کو خوش آئند مگر نا مکمل قرار دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آپریشن سے چوروں کی حوصلہ شکنی ہو رہی ہے جبکہ گیس کمپنیوں کے نقصانات کم ہو رہے ہیں تاہم جب تک خیبر پختونخواہ کے ضلع کرک میں نتیجہ خیز آپریشن نہیں کیا جاتا اور گیس کمپنیوں میں موجود کرپٹ اہلکاروں کے خلاف کاروائی نہیں کی جاتی صورت حال بہتر نہیں ہو سکتی۔

    میاں زاہد حسین نے بتایا کہ سوئی ناردن اور سوئی سدرن کے مطابق سالانہ 45 ارب کی گیس چوری، لیک اور ضائع ہو رہی ہے، ان کمپنیوں کے نقصانات مسلسل بڑھ رہے ہیں، جس کا خمیازہ ایماندار صارفین کو بھگتنا پڑتا ہے۔

    دریں اثنا انہوں نے مطالبہ کیا کہ کروڑوں کی گیس چوری کرنے والی بڑی مچھلیوں کے نام خفیہ رکھنے کی پالیسی کرپشن میں اضافہ کا سبب ہے، جسے ختم کیا جائے۔