Tag: گیس کی کمی

  • روسی گیس کی بندش، جرمنوں نے موسم سرما کے لیے متبادل راستہ ڈھونڈ لیا

    روسی گیس کی بندش، جرمنوں نے موسم سرما کے لیے متبادل راستہ ڈھونڈ لیا

    برلن: جرمنی میں گیس کی کمی کے خوف سے الیکٹرک ہیٹرز کی فروخت میں اضافہ ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں برس کے موسم سرما کے حوالے سے جرمنی میں گیس کی کمی کے حوالے سے خدشات عروج پر ہیں، کیوں کہ روس کی طرف سے یورپ بالخصوص جرمنی کو گیس کی فراہمی بڑی حد تک رک گئی ہے۔

    جرمن میڈیا کے مطابق ملک میں موجود ذخیرہ شدہ گیس ختم ہونے کے بعد شاید اس حد تک گیس بھی دستیاب نہ ہو جو گھروں کو گرم رکھنے کے لیے استعمال ہو سکے، جس کے سبب گیس کی قیمت میں کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے۔

    دوسری طرف اس صورت حال میں جرمنوں نے متبادل راستہ بھی ڈھونڈ لیا ہے، اور وہ الیکٹرک ہیٹرز خرید کر سردی کا مقابلہ کرنے لگے ہیں۔

    گروتھ فار نالج (GfK) نامی مارکیٹ ریسرچ کمپنی کے مطابق رواں برس کے آغاز سے اب تک جرمنی میں 9 لاکھ 58 ہزار الیکٹرک ہیٹرز فروخت ہو چکے ہیں۔

    روسی گیس کی بندش، موسم سرما کیسے گزرے گا؟ یورپی ممالک پریشانی کا شکار

    جنوری سے اگست 2022 کے دوران جرمنی میں الیکٹرک ہیٹرز کی فروخت میں گزشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں 76 فی صد اضافہ ہوا ہے۔

    دل چسپ امر یہ ہے کہ جرمنی کے برعکس برطانیہ، فرانس، اسپین اور اٹلی میں الیکٹرک ہیٹرز کی فروخت میں گزشتہ برس کی فروخت کے مقابلے میں 5.1 فی صد کی کمی واقع ہوئی ہے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ جرمنی میں افراتفری میں الیکٹرک ہیٹرز کی خریداری کا سلسلہ بڑھا ہے۔

    اس صورت حال میں الیکٹرک ہیٹرز کی لاگت میں بھی اضافہ ہو گیا ہے، اور اس سے بجلی کی طلب بڑھنے کا خدشہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔

  • کے الیکٹرک نے ایک بار پھر ایس ایس جی سی کو ذمہ دار قرار دے دیا

    کے الیکٹرک نے ایک بار پھر ایس ایس جی سی کو ذمہ دار قرار دے دیا

    کراچی: بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک نے ایک بار پھر کراچی کے لاکھوں لوگوں کو بدترین لوڈ شیڈنگ کے عذاب میں دھکیلنے کی ذمہ داری سوئی سدرن گیس کمپنی پر ڈال دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کے الیکٹرک کے ترجمان نے تازہ بیان میں کہا ہے کہ سائٹ اور کورنگی کے پاور پلانٹس صرف گیس پر ہی چلائے جا سکتے ہیں، جب کہ گیس پریشر میں کمی کے سبب مذکورہ دونوں پلانٹس اپنی استعداد کے مطابق کام کرنے سے قاصر ہیں۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گیس سے چلنے والے پلانٹس کے لیے متبادل ایندھن کے طور پر آر ایل این جی استعمال کی جاسکتی ہے، لیکن ایس ایس جی سی کی جانب سے مطلوبہ پریشر پر آر ایل این جی فراہم نہیں کی گئی۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ ہم آر ایل این جی خرید رہے ہیں، لیکن مناسب پریشر پر ایندھن کی فراہمی ایس ایس جی سی کی ذمہ داری ہے، کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے 2018 کے فیصلے کے مطابق کے الیکٹرک کو گیس اور آر ایل این جی کی فراہمی ایس ایس جی سی کی ذمہ داری ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا سائٹ اور کورنگی کے پاور پلانٹس کو آج بہتر گیس پریشر کی فراہمی کی گئی ہے، جس سے بجلی کی صورت حال میں بہتری آئی۔

    واضح رہے کہ کراچی کے شہری ایک عرصے سے کے الیکٹرک کی من مانیوں اور بدترین لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے سخت اذیت سے دوچار ہیں، ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اس صورت حال میں لوگوں کو نفسیاتی مسائل کا بھی سامنا ہونے لگا ہے، دوسری طرف اب گیس کی بھی بد ترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، ادھر بجلی جاتی ہے تو ساتھ ہی گھروں میں گیس کی سپلائی بھی بند ہو جاتی ہے۔

  • سسٹم میں اضافی گیس سے پائپ لائنیں پھٹنے کا خدشہ، سوئی ناردرن نے پاور ڈویژن کو آگاہ کر دیا

    سسٹم میں اضافی گیس سے پائپ لائنیں پھٹنے کا خدشہ، سوئی ناردرن نے پاور ڈویژن کو آگاہ کر دیا

    اسلام آباد: سوئی ناردرن گیس کمپنی لمیٹیڈ نے سسٹم میں اضافی گیس کی وجہ سے پائپ لائنیں پھٹنے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے، سوئی ناردرن نے پاور ڈویژن کو بھی اس سلسلے میں آگاہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی ناردرن نے کہا ہے کہ سسٹم میں اضافی گیس کے سبب پائپ لائنیں پھٹ سکتی ہیں، کمپنی نے پاور ڈویژن کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بجلی پیداوار کے لیے ایل این جی کی طلب میں اچانک کمی اس کا باعث ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ایل این جی کی کھپت کم ہونے سے پائپ لائنز پر بوجھ بڑھ گیا ہے، پائپ لائنوں میں سسٹم پیک 4660 ایم ایم سی ایف ڈی تک پہنچ گیا۔

    پاور ڈویژن نے 828 ایم ایم سی ایف ڈی ایل این جی منگوائی تھی، ایک ہفتے میں صرف 686 ایم ایم سی ایف ڈی گیس استعمال کی گئی، مون سون میں ایل این جی کی کھپت کم ہونے سے سسٹم پیک بڑھنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    سوئی ناردرن نے کہا ہے کہ کسی بڑے حادثے سے بچنے کے لیے ایل این جی پلانٹس کو ترجیح دی جائے، فرنس آئل کے پاور پلانٹس بھی ایل این جی سے چلائے جائیں۔

    سوئی ناردرن کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایل این جی کارگوز کا شیڈول تبدیل کرنا یا ری گیسی فکیشن میں کمی ممکن نہیں، پاور ڈویژن دی گئی طلب کے مطابق ایل این جی استعمال کرے۔