Tag: گیس

  • پیپلز پارٹی نے گیس قیمتوں میں اضافہ مسترد کر دیا

    پیپلز پارٹی نے گیس قیمتوں میں اضافہ مسترد کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے گیس قیمتوں میں اضافہ مسترد کر دیا، سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ غربت میں پسے عوام مزید مہنگائی برداشت نہیں کر سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے گیس قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے پر پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا کہ غریب عوام مہنگائی کے بوجھ تلے پہلے ہی دبے ہوئے ہیں، مزید مہنگائی برداشت نہیں کر سکیں گے۔

    شیری رحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنے اقدامات سے احتجاج کو ہوا دے رہی ہے، اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 45 فی صد اضافے کی سفارش کر دی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے عوام پر 175 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا، غربت میں پسے عوام مزید مہنگائی برداشت نہیں کر سکیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 47 فیصد اضافے کی منظوری دے دی

    خیال رہے کہ ماہ رمضان میں عوام کے چولھے ٹھنڈے کرنے کی تیاری کر لی گئی ہے، اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 47 فی صد تک اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

    سوئی ناردرن کے صارفین کے لیے گیس 236 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگی ہوگئی ہے، جب کہ سوئی سدرن کے صارفین کا ٹیرف بھی 159 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگا ہوگیا ہے۔

    گیس قیمتوں میں اضافے کا اطلاق حکومت کی جانب سے نوٹی فیکیشن جاری ہونے کے بعد ہوگا۔

  • اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 47 فیصد اضافے کی منظوری دے دی

    اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 47 فیصد اضافے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: ماہ رمضان میں عوام کے چولہے ٹھنڈے کرنے کی تیاری کرلی گئی، اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 47 فیصد تک اضافے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے گیس کی قیمتوں میں 47 فیصد تک اضافے کی منظوری دے دی۔ سوئی ناردرن کے صارفین کے لیے گیس 236 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگی ہوگئی ہے۔

    دوسری جانب سوئی سدرن کے صارفین کا ٹیرف بھی 159 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگا ہوگیا ہے۔

    ترجمان اوگرا کا کہنا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں مالی سال 20-2019 کے لیے کیا گیا ہے۔ اوگرا نے یکم جولائی سے گیس قیمتوں میں اضافے کی سفارش کی ہے۔

    گیس قیمتوں میں اضافے کا اطلاق حکومت کی جانب سے نوٹی فیکیشن کے بعد ہوگا۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل ہی پیٹرول کی قیمت میں بھی یکمشت 9 روپے اضافہ کیا گیا تھا، حکومت نے ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے 89 پیسے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 7 روپے 46 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا تھا۔

    9 روپے اضافے کے بعد پیٹرول کی موجودہ قیمت 108 روپے ہوگئی ہے۔

  • قبرص میں گیس کی تلاش، امریکا نے ترکی کو خبردار کردیا

    قبرص میں گیس کی تلاش، امریکا نے ترکی کو خبردار کردیا

    واشنگٹن: قبرص کے ساحل کے اطراف ترکی جانب سے گیس کی تلاش کو امریکا نے اشتعال انگیز اقدام قرار دیتے ہوئے حکام کو خبر دار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ذمے داران نے ترکی پر زور دیا ہے کہ وہ قبرص کے ساحل کے مقابل علاقے میں تیل اور گیس کی تلاش کی سرگرمیوں سے گریز کرے۔

    یورپی یونین نے ان سرگرمیوں کو غیر قانونی شمار کیا ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹاگوس نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا کو ترکی کے اس اعلان کے حوالے سے تشویش محسوس ہو رہی ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکی ایک ایسے علاقے میں (تیل اور گیس کی) تلاش کی کارروائی کا ارادہ رکھتا ہے جسے قبرص خالصتا اپنا اقتصادی زون شمار کرتا ہے۔

    اورٹاگوس کے مطابق یہ انتہائی اشتعال انگیز اقدام ہے جس سے خطے میں کشیدگی بھڑکنے کا خطرہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اہم ترکی کے حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس کارروائی کو روک دے اور ساتھ ہی تمام فریقوں کو تحمل مزاجی پر سراہتے ہیں۔

    ترکی امریکا کی دھمکیوں سے ڈرنے والا نہیں‘ ترک وزیرخارجہ

    خیال رہے کہ ترکی نے جمعے کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ بحیرہ روم کے ایک علاقے میں ستمبر تک گیس کی تلاش کرے گا، جس پر امریکی رہنماؤں کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا گیا۔ دوسری جانب قبرص کے حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ علاقہ خالصتا قبرص کے اقتصادی زون میں شامل ہے۔

  • وزیر اعظم کی گیس اوور بلنگ پر تحقیقات تیز کرنے کی ہدایت

    وزیر اعظم کی گیس اوور بلنگ پر تحقیقات تیز کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان کی ملاقات ہوئی جس میں وزیر اعظم نے عوام پر اضافی بوجھ ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کے احکامات دیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان کی ملاقات ہوئی۔ وزیر اعظم نے وزیر پیٹرولیم کو اوور بلنگ پر تحقیقات تیز کرنے کی ہدایت کی۔

    وزیر اعظم نے عوام پر اضافی بوجھ ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کے احکامات بھی دیے۔ وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ زائد گیس بل وصولی کی ایک ایک پائی عوام کو واپس دی جائے گی، 30 جون تک صارفین کے کیسز کی تصدیق کی جائے گی۔

    انہوں نے وزیر اعظم کو یقین دہانی کروائی کہ اوور بلنگ کے ذمہ داران کو عوام کے سامنے بے نقاب کیا جائے گا، کڑی سزا کے عمل سے کوئی بھی بچ نہیں پائے گا۔

    سیاسی مخالفین کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری مودی کی زبان بول رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایل این جی سے متعلق سپریم کورٹ میں کیس چل رہا ہے، اس لیے وفاقی حکومت ان معاہدوں پر نظرِ ثانی کرے گی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ایل این جی ٹرمینل کا ایک معاہدہ 30 اپریل 2014 کو ہوا تھا، اس میں کل سرمایہ کاری 21 ملین ڈالر سے زائد تھی۔ ٹرمینل 2 جنوری 2018 میں شروع ہوا جب کہ معاہدہ یکم جولائی 2016 کو ہوا۔

    غلام سرور خان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت ایل این جی ٹرمینل ٹو پر 2 لاکھ 45 ہزار ڈالر یومیہ ادا کرتی ہے، دیکھا جائے گا کہ ایل این جی اور 2 ٹرمینلز کے معاہدے بدنیتی پر مبنی ہیں یا نہیں، ان پر 44 فیصد ایکویٹی دنیا بھر میں کہیں نہیں۔

  • سندھ سے پیدا ہونے والی گیس پرپہلا حق سندھ کا ہے‘ وزیراعلیٰ سندھ

    سندھ سے پیدا ہونے والی گیس پرپہلا حق سندھ کا ہے‘ وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت گیس کی قیمتیں بڑھانےکے حق میں نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت محکمہ توانائی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی حکومت کوسی سی آئی اجلاس بلانے کے لیے خط لکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی سی آئی کا اجلاس گزشتہ 3ماہ سے نہیں ہوا، سندھ سے پیدا ہونے والی گیس پرپہلا حق سندھ کا ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ گیس ہمیں ملنی چاہیے گھریلوضروریات کے بعد بجلی پیدا کرسکیں، سندھ کی گیس کم کرکے فرٹیلائزروبجلی پیدا کی جا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گیس پوری نہیں مل رہی توپروڈکشن کے اعتبارسے قیمت ملنی چاہیے، سندھ حکومت گیس کی قیمتیں بڑھانے کے حق میں نہیں ہے۔

    سندھ کی گیس سندھ والوں کو ہی نہیں مل رہی، مراد علی شاہ

    یاد رہے کہ رواں ماہ 10 فروری کو وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ کی گیس سندھ والوں کو ہی نہیں مل رہی۔

  • ملک بھر میں ایک بار پھر گیس بحران پیدا ہونے کا خدشہ

    ملک بھر میں ایک بار پھر گیس بحران پیدا ہونے کا خدشہ

    کراچی: پورٹ قاسم ایل این جی ٹرمینل کو مرمتی کام کے لیے 60 گھنٹوں کے لیے بند کردیا گیا جس کے بعد ملک بھر میں گیس بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں ایک بار پھر گیس بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہوگیا ہے، پورٹ قاسم ایل این جی ٹرمینل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پورٹ قاسم اینگرو ایل این جی ٹرمینل 60 گھنٹے کے لیے بند کیا گیا ہے۔

    ترجمان کے مطابق ایل این جی ٹرمینل کو مرمتی کام کے لیے بند گیا ہے، ٹرمینل آج صبح 8 بجے سے ہفتے کی رات 8 بجے تک بند رہے گا۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ٹرمینل کی بندش کی وجہ سے یومیہ 660 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی سپلائی نہیں ہوگی۔

    خیال رہے کہ سندھ میں چند روز قبل بھی گیس کا بحران پیدا ہوگیا تھا جب سوئی سدرن گیس کمپنی نے صوبے بھر میں سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی غیر معینہ مدت کے لیے بند کردی تھی۔

    بعد ازاں گیس کا بحران مبینہ طور پر مصنوعی نکلا اور انکشاف ہوا کہ سندھ کی گیس پنجاب کو فراہم کی جارہی ہے۔

    پی پی ایل کے ذرائع نے انکشاف کیا تھا کہ گمبٹ گیس فیلڈ میں کوئی خرابی نہیں ہے بلکہ گیس بحران کی اصل وجہ آر ایل این جی ٹرمینل میں خرابی ہے۔

    بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان نے گیس بحران کا نوٹس لیتے ہوئے سوئی ناردرن اور سدرن گیس کے بورڈز آف ڈائریکٹرز کو فوری طور پر ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    سندھ میں سی این جی 6 روز بعد بحال کی گئی تھی۔

  • گیس کی پیداوار اور کھپت، سوئی گیس نے رپورٹ جاری کردی

    گیس کی پیداوار اور کھپت، سوئی گیس نے رپورٹ جاری کردی

    کراچی: سوئی سدرن گیس کے ترجمان نے کہا ہے کہ سندھ میں گیس کی پیداوار زیادہ ہوتی تاہم کھپت سے کم فراہم کی جاتی ہے، سندھ میں گیس کی پیداوار 2800 سے 3000 ایم ایم سی ایف ڈی ہے جبکہ کھپت 1500 ایم ایم سی ایف ڈی ہے۔

    اعلامیے کے مطابق ایس ایس جی کو 1100 سے 1200 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی جاتی ہے جس میں سے صنعتوں کے لیے 300 سے چار سو ایم ایم سی ایف ڈی مختص ہے جبکہ انڈسٹریل ایریا کو اس سے دگنی ضرورت ہوتی ہے۔

    ترجمان سوئی گیس کے مطابق سی این جی سیکٹر کو 150 سے 200 ایم ایم سی ایف ڈی  گیس فراہم کی جاتی ہے جبکہ آئی پی پیز کو300 سے 400 ایم ایم سی ایف ڈی  گیس ملتی ہے۔

    مزید پڑھیں: تحریک انصاف کا سندھ میں گیس بحران ایک ہفتے میں حل کرنے کا دعویٰ

    اعلامیے میں مزید بتایا گیا ہے کہ گھریلو اورتجارتی صارفین کو 300سے 350 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی جاتی ہے۔

    یاد رہے کہ سندھ اور بالخصوص کراچی میں گیس کی قلت کے باعث سی این جی اسٹیشنز بند ہیں جبکہ گھروں میں بھی سپلائی فراہم نہیں کی جارہی ہے، گیس کی قلت کے باعث مکین ایل پی جی سلینڈر اور لکڑیوں پر کھانے پکانے پر مجبور ہیں۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما اوررکن قومی اسمبلی نجیب ہارون نے یقین دہانی کرائی ہے کہ حکومت گیس بحران پر قابو پانے کے لیے اقدامات کررہی ہے، سندھ میں گیس کی قلت کا مسئلہ ایک ہفتے کے اندر حل ہوجائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی : سوئی گیس کے پریشر میں کمی کے باعث کئی علاقوں میں چولھے ٹھنڈے

    رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ گیس بحران کے حل کے لیے کام جاری ہے، پیداوار بڑھانے کے لیے حکومت متبادل ذرائع استعمال کرے گی اور ہم ایک ہفتے میں قلت پر قابو پالیں گے۔

  • جرمنی گیس کےلیے روس پر منحصر نہیں رہے گا، انجیلا مرکل

    جرمنی گیس کےلیے روس پر منحصر نہیں رہے گا، انجیلا مرکل

    برلن : جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے  سلواکیہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جرمنی گیس کی ترسیل کے سلسلے میں روس پر انحصار نہیں کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن چانسلر انجیلا مرکل جمعے کے روز یورپی یونین کی سطح پر ہونے والی ووٹنگ سے قبل یورپی رہنماؤں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روس نارڈ اسٹریم ٹو منصوبے کے تحت بالٹک ریاستوں سے گیس پائپ لائن بچھانے پر کام کررہا ہے، جرمنی نے روس پر زور دیا ہے کہ نارڈ اسٹریم ٹو منصوبے کے لیے یوکرائن کو بطور ٹرانزٹ استعال کرے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولینڈ، امریکا، اور بالٹک ریاستوں سمیت کئی یورپی یونین کے رکن ممالک نے جرمنی کو روس سے ایک اور گیس پائپ لائن منصوبہ شروع کرنے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    امریکا، بالٹک اور یورپی یونین کے رکن ممالک کا کہنا ہے کہ روس سے بحیرہ بالٹک کے ذریعے برائے راست نارڈ اسٹڑیم ٹو گیس پائپ لائن منصوبہ شروع کرنے سے یوکرائن سے گزرنے والی گیس پائپ لائن بھی متاثر ہوگی۔

    ناقدین نے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس طرح توانائی کے حصول کےلیے یورپ کا روس پر انحصار بڑھ جائے گا، فرانسیسی وزارت خارجہ کا کہنا تھا جبکہ فرانسیسی حکومت نارڈ اسٹیم ٹو منصوبے پر نظر ثانی کی حمایت میں ہے۔

    مزید پڑھیں : جرمنی کو مکمل طور پر روس کنٹرول کررہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جرمن حکومت کی جانب سے روس سے درآمد کی جانے والی قدرتی گیس بہت بڑا سیکیورٹی خدشہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے تجویز پیش کی کہ جرمنی روس سے 70 فیصد قدرتی گیس در آمد کرے، جبکہ تازہ اعداد و شمار کے تحت جرمنی 50 اشاریہ 75 فیصد گیس درآمد کررہا ہے۔

  • گیس لوڈ شیڈنگ کا شیڈول جاری

    گیس لوڈ شیڈنگ کا شیڈول جاری

    اسلام آباد: موسم سرما کے 3 ماہ کے لیے گھریلو صارفین کو گیس لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہوگا تاہم صبح و شام کے اوقات میں گھریلو صارفین کے لیے گیس لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سردیوں کے لیے گیس لوڈ مینجمنٹ پلان تیار کرلیا گیا۔ ذرائع کے مطابق گھریلو صارفین کو دن کے اوقات میں گیس لوڈ شیڈنگ کا سامنا رہے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دن کے اوقات میں گیس لوڈ شیڈنگ کی جائے گی تاہم صبح و شام کے اوقات میں گھریلو صارفین کے لیے گیس لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق درآمدی صنعتوں کو 3 سو ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی جائے گی، دیگر صنعتوں کو سردیوں میں گیس کی فراہمی بند رہے گی۔

    مذکورہ گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کا نفاذ 3 ماہ یعنی دسمبر سے مارچ تک کے لیے ہوگا۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے گیس کی قیمت بڑھاتے ہوئے ماہانہ گیس فکسڈ چارجز میں 300 فیصد سے زائد اضافہ کیا تھا۔ یہ گیس کی قیمت میں ایک ماہ کے دوران دوسری بار اضافہ تھا۔

    اوگرا نے سرکاری دفاتر، اسپتالوں، مسلح افواج کے میس اور تعلیمی اداروں، رہائشی کالونیوں، کیپٹو پاور پلانٹس سمیت فلاحی اداروں کے لیے بھی گیس مہنگی کردی تھی۔

    قیمتوں میں اضافے کے بعد گیس کے ماہانہ فکسڈ چارجز 1 ہزار 53 روپے سے بڑھ کر 4 ہزار 680 روپے ہوگئے تھے۔

    علاوہ ازیں کمرشل صارفین، آئس فیکٹریوں، ہوٹلوں اور تجارتی مراکز کے لیے بھی گیس مہنگی کردی گئی تھی۔ ان صارفین کے لیے فکسڈ چارجز 1 ہزار 225 روپے سے بڑھا کر 5 ہزار 880 روپے کر دیے گئے تھے۔

  • پنجاب کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے گیس سستی

    پنجاب کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے گیس سستی

    لاہور: سوئی ناردرن گیس کمپنی نے صوبہ پنجاب کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے گیس سستی کر دی، نوٹی فیکشن بھی جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی ناردرن گیس کمپنی کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں گیس کے نرخ یکساں کر دیے گئے ہیں جس کے بعد پنجاب میں گیس کے نرخ 1400 سے کم کر 600 روپے فی یونٹ کر دیے گئے ہیں۔

    اس سے قبل پنجاب کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے گیس کے نرخ دیگر صوبوں کے مقابلے میں زیادہ تھے۔

    صوبہ پنجاب میں مہنگی گیس ہونے کی وجہ سے گزشتہ پانچ سال کے دوران 100 سے زائد ٹیکسٹائل ملز بند ہوگئی تھیں۔

    ٹیکسٹائل ملز مالکان کا کہنا ہے کہ گیس کے نرخوں میں کمی کے فیصلے سے پنجاب کی بند انڈسٹری چل سکے گی۔

    دوسری جانب اپٹما رہنما گوہر اعجاز نے کہا کہ گیس کے نرخ کم کرنے سے ٹیکسٹائل برآمدات میں اضافہ ہوسکے گا۔