Tag: گیمز

  • بوریت دور کرنے کے لیے گوگل کی خفیہ تراکیب اور فیچرز

    بوریت دور کرنے کے لیے گوگل کی خفیہ تراکیب اور فیچرز

    کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے ایسی خفیہ فیچرز اور تراکیب ترتیب دے رکھی ہیں، جو فوری طور پر آپ کی بوریت دور کر سکتی ہیں۔

    آئیے ہم آپ کو ان کے بارے میں بتاتے ہیں، اگر آپ گوگل سرچ میں ’ڈو اے بیرل رول‘ یا ’آئی ایم فیلنگ کیوریئس‘ ٹائپ کریں گے تو آپ کے سامنے لت لگانے والی گیمز اور حقائق کا ایسا پٹارہ کھلے گا جس کے بارے میں آپ پہلے جانتے ہی نہ ہوں گے۔

    چھپے ہوئے شعبدوں سے لے کر لت لگانے والی اِن بِلٹ گیمز تک، گوگل اچھی طرح جانتا ہے کہ ہمیں کس طرح تفریح دی جا سکتی ہے۔

    اگر آپ کو اصل بات سمجھ نہیں آ رہی ہے تو سب سے پہلے سرچ بار میں ٹائپ کریں make Google do a barrel roll اور پھر I’m feeling lucky کو کلک کر دیں۔ گوگل آپ کے ڈسک ٹاپ کو عجیب طرح سے گھمانا شروع کر دے گا، اور آپ حیران رہ جائیں گے کہ یہ آپ کے اسکرین کو کیا ہو گیا ہے، اور پھر آپ لت لگانے والی گیمز کی ایک دنیا میں داخل ہو جائیں گے۔

    آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ ایسی گیمز کے بارے میں تو آپ کو پتا ہی نہیں تھا، دل چسپ بات یہ ہے کہ آپ یہ گیمز انٹرنیٹ ڈراپ ہونے پر بھی کھیل سکیں گے۔

    منی گیمز میں وہ تمام کلاسک گیمز شامل ہیں جو ہم اپنے نوکیا فونز پر کھیلا کرتے تھے، جیسا کہ اسنیک، پیک مین، اور اسپیس انویڈرز۔ یعنی گوگل آپ کو ان گیمز کی بھولی بسری یادیں تازہ کر دے گا جن کے بارے میں ہم سوچا کرتے ہیں کہ اب موجود ہی نہیں ہوں گی۔

    اگر اس سے آپ کی بوریت دور نہیں ہوتی تو گوگل ایک اور خفیہ فیچر متعارف کراتا ہے، جو کہ دل چسپ اور معمول کے ایسے سوالات پر مبنی ہے جن کے بارے میں ہم پہلے نہیں جانتے ہوں گے، اس کے لیے کیلیفورنیا کی کمپنی نے گوگل پر اِن بِلٹ سرچ کا آپشن رکھا ہے، جب آپ I’m feeling curious ٹائپ کریں گے تو آپ کی اسکرین معلومات کے ایک خزانے کے ساتھ بھر جائے گی۔

    اس فیچر کو استعمال کرنے سے آپ کے سامنے کچھ اس قسم کے سوالات آئیں گے، سب سے زیادہ عمر جینے والا آدمی کون تھا؟ آپ کی زبان کس چیز سے جڑی ہوئی ہے؟ کن جانوروں کو ٹھوڑی ہوتی ہے؟ یعنی آپ معلومات کی ایسی دل چسپ دنیا میں داخل ہوجائیں گے جس کے بارے میں آپ پہلے نہیں جانتے ہوں گے۔

    اگر یہ بھی کافی نہیں تو گوگل میپ ایک نیا فیچر متعارف کراتا ہے، جو بہترین ناشتے، لنچ یا عشائیے کی جگہیں تجویز کر کے آپ کی مدد کرتا ہے، گوگل میپ ایپ استعمال کرتے ہوئے کسی خاص لوکیشن پر کلک کریں، آپ کے سامنے کھانوں کی بے شمار جگہیں، ریسٹورنٹس اور کیفیز کی فہرست آ جائے گی، سرچ کو مزید مخصوص بناتے ہوئے آپ اپنے ذائقے کی خواہش کے مطابق بھی انتخاب کر سکتے ہیں۔

    آپ اس پر قریب واقع تاریخی مقامات، گیلریز، فٹنس کلبز اور اس طرح کی دیگر جگہیں بھی ڈھونڈ سکتے ہیں، جس کے ذریعے گوگل آپ کی مدد کرتا ہے کہ اگر آپ دن میں کہیں نکلنا چاہتے ہیں تو دن اچھا رہے، اور آپ منصوبہ بندی ٹھیک سے کر سکیں۔

    یہ کہنا بالکل حق بجانب ہے کہ اگر آپ بوریت دور کرنے والی کسی گیم کی تلاش میں ہیں، چند نئے دل چسپ حقائق سے موڈ بہتر کرنا چاہتے ہیں، یا کسی کھانے کی جگہ جانا چاہتے ہیں تو گوگل آپ کی زندگی آسان بنا سکتا ہے۔

    اگر اب بھی کچھ اور چاہیے تو پھر سرچ بار میں flip a coin لکھیں، اور گوگل یہ بھی کر دے گا، اگر آپ Google Gravity ٹائپ کریں اور پھر I’m feeling lucky کو کلک کر دیں، اور چند سیکنڈ انتظار کریں تو اگلے لمحے گوگل آپ کو حیران کر دے گا۔

    اب بھی آپ کی بوریت نہیں گئی، تو ٹائپ کریں Fun Facts، اور آپ کے سامنے ایسے دل چسپ حقائق آئیں گے جو آپ کی بوریت یقینی طور پر ختم ہو جائے گی۔

  • بچوں کو گیمز کھیلنے سے کیوں نہ روکیں؟ ماہرین نے وجہ بتادی

    بچوں کو گیمز کھیلنے سے کیوں نہ روکیں؟ ماہرین نے وجہ بتادی

    ویڈیو گیمز کھیلنے والے بچے ویسے تو ہروقت والدین یا گھر کے بڑوں کے نشانے پر رہتے ہیں مگر اب ڈاکٹرز نے گیم کھیلنے کی ایسی وجہ بیان کی کہ کوئی انہیں نہیں روکے گا۔

    برطانوی ماہرین نے گیمز کھیلنے والے بچوں کو بہترین ذہین اور مضبوط ذہن کا مالک قرار دے دیا۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ گیم کھیلنا بہترین دماغی ورزش ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ گیم کھیلنے سے بچوں کی یادداشت مضبوط اور بھولنے کی بیماری ختم ہوجاتی ہے البتہ معمر افراد اگر یہ عمل کریں تو اُن کا حافظہ کمزور ہوجاتا ہے۔

    پروفیسر رابرٹ الز کا کہنا تھا کہ ’تحقیق کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ برطانیہ میں چالیس لاکھ کے قریب بچے مختلف دماغی بیماریوں میں مبتلا ہیں‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’مرض کی بروقت تشخیص نہ ہونا یا علاج و معالجے کی سہولیات فراہم نہ کرنے کی وجہ سے متعدد بچوں کی یادداشت مکمل طور پر ختم بھی ہوچکی ہے‘۔

    مزید پڑھیں: موبائل پر 9 گھنٹے گیمز کھیلنے والا بچہ قابل رحم حالت کا شکار

    محقق کا کہنا تھا کہ ’ویڈیو گیم کھیلنے کی وجہ سے بچوں کا دماغ متحرک ہوتا ہے اور ان کے سست کرنے والے خلیات بہتر انداز میں کام کرنا شروع کردیتے ہیں، ایک ہی مشن یا چیز پر سے حافظہ بھی مضبوط ہوتا ہے‘۔

    دوسری جانب تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ چوبیس گھنٹوں میں سے بچوں کو صرف دو گھنٹے ہی گیم کھیلنے کی اجازت دی جائے بصورت دیگر اس کی وجہ سے آنکھیں بھی کمزور ہوسکتی ہیں۔