Tag: گینگ ریپ

  • لاہور : شوہر کے سامنے بیوی سے گینگ ریپ کا چوتھا ملزم بھی انجام کو پہنچ گیا

    لاہور : شوہر کے سامنے بیوی سے گینگ ریپ کا چوتھا ملزم بھی انجام کو پہنچ گیا

    لاہور (07 اگست 2025): پولیس نے چوہنگ میں گینگ ریپ کے چوتھے مرکزی ملزم کو بھی مقابلے میں ہلاک کردیا، جس نے اس واردات کی پلاننگ کی تھی۔

    چوہنگ میں شوہر کے سامنے اس کی بیوی سے گینگ ریپ واقعے سے متعلق ایک اور اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، چوتھا ملزم بھی سی سی ڈی کے ہاتھوں مقابلے میں مارا گیا۔

    سی سی ڈی ماڈل ٹاؤن کے اہلکاروں نے قصور میں گینگ ریپ کے دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپا مارا تھا، اس دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں چوتھا مرکزی ملزم عمران بھی مارا گیا۔

    سی ٹی ڈی حکام کے مطابق ملزمان کی فائرنگ سے انسپکٹر شاہد، اور علی بلٹ پروف جیکٹ کے باعث محفوظ رہے، تاہم ملزمان کی فائرنگ سے بلٹ پروف جیکٹس اور پولیس موبائل کو جزوی نقصان پہنچا۔

    پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے ملزم عمران نے گینگ ریپ کی مکمل پلاننگ کی تھی، مقدمے میں نامزد 3 ملزمان اویس، زاہد، ارشاد پہلے ہی مقابلوں میں مارے جا چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ یکم اگست کو سی سی ڈی ترجمان نے بتایا تھا کہ کچھ عرصہ قبل 4 ملزمان نے چوہنگ میں شوہر کے سامنے اس کی بیوی سے بار بار زیادتی کی تھی اور شوہر کو بھی کپڑے اتار کر تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

    واقعے کا وزیراعلیٰ اور آئی جی پنجاب نے نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور کو متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزمان کی تلاش شروع کر دی تھی، گزشتہ ماہ کی آخری رات کو پولیس نے ایک ملزم اویس کو آخر کار گرفتار کر لیا۔

    سی سی ڈی کا کہنا تھا کہ قتل ہونے والے ریکارڈ یافتہ ملزمان دوران ڈکیتی واردات لڑکیوں سے زیادتی کیا کرتے تھے۔

    تاہم یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ پنجاب میں پولیس اکثر اسی طرح ملزمان کو ریکوری یا نشان دہی کے لیے لے کر جاتی ہے اور اس دوران دیگر ملزمان سے مبینہ طور پر مڈبھیڑ ہو جاتی ہے اور فائرنگ کے تبادلے میں زیر حراست ملزم ہمیشہ کی طرح ہلاک ہوجاتا ہے۔

  • شوہر کے سامنے بیوی سے گینگ ریپ کا تیسرا ملزم بھی مار دیا گیا

    شوہر کے سامنے بیوی سے گینگ ریپ کا تیسرا ملزم بھی مار دیا گیا

    لاہور (03 اگست 2025): پولیس نے چوہنگ میں گینگ ریپ کے ایک اور ملزم کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے چوہنگ میں شوہر کے سامنے اس کی بیوی سے گینگ ریپ کرنے والا تیسرا ملزم بھی سی سی ڈی کے ہاتھوں مارا گیا۔

    سی سی ڈی ماڈل ٹاؤن نے گینگ ریپ کے باقی ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپا مارا تھا، اس دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا،جس میں تیسرا مرکزی ملزم زاہد مارا گیا، جب کہ ملزمان کی فائرنگ سے انسپکٹر شاہد، اور علی بلٹ پروف جیکٹ کے باعث محفوظ رہے۔

    سی سی ڈی کا کہنا ہے کہ ملزمان کی فائرنگ سے بلٹ پروف جیکٹس اور موبائل کو نقصان پہنچا ہے، سی سی ڈی کے مطابق ملزم زاہد کو گینگ ریپ کے وقت ساتھیوں نے فون پر بلایا تھا۔ کیس کے 2 ملزمان اویس اور ارشاد پہلے ہی مقابلے میں مارے جا چکے ہیں، اب گینگ ریپ میں ملوث چوتھے ملزم کی تلاش جاری ہے۔


    لاہور: شوہر کے سامنے خاتون سے مبینہ زیادتی کرنے والے ملزمان پولیس مقابلے میں ہلاک


    یکم اگست کو سی سی ڈی ترجمان نے بتایا تھا کہ کچھ عرصہ قبل 4 ملزمان نے چوہنگ میں شوہر کے سامنے اس کی بیوی سے بار بار زیادتی کی تھی، اور شوہر کو بھی کپڑے اتار کر تشدد کا نشانہ بنایا تھا، پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی تھی، گزشتہ ماہ کی آخری رات کو پولیس نے ایک ملزم اویس کو آخر کار گرفتار کر لیا۔

    ترجمان کے مطابق ملزم کی نشان دہی پر نشتر کالونی کے علاقے بھیرہ گاؤں میں دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپا مارا گیا، تو ملزمان کے ساتھیوں نے فائرنگ کر دی، جس سے ان کا اپنا ہی ساتھی اویس اور ارشاد مارا گیا۔ سی سی ڈی کا کہنا تھا کہ قتل ہونے والے ریکارڈ یافتہ ملزمان دوران واردات لڑکیوں سے زیادتی کیا کرتے تھے۔ تاہم یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ پنجاب میں پولیس اکثر اسی طرح ملزمان کو ریکوری یا نشان دہی کے لیے لے کر جاتی ہے اور اس دوران دیگر ملزمان سے ضرور مڈبھیڑ ہو جاتی ہے، اور فائرنگ میں زیر حراست ملزم ہمیشہ کی طرح ہلاک ہو جاتا ہے۔

  • اسپتال میں خواتین کی چھپ کر نازیبا ویڈیوز بنانے والا پولیس اہلکار گرفتار

    اسپتال میں خواتین کی چھپ کر نازیبا ویڈیوز بنانے والا پولیس اہلکار گرفتار

    راولپنڈی( 25 جولائی 2025): ٹی ایچ کیو اسپتال میں خواتین کی نازیبا ویڈیو بنانے والے پولیس اہلکار کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کوٹی ایچ کیو گوجرخان اسپتال میں خواتین کی چھپ کر نازیبا ویڈیوز بنانے والے پولیس اہلکار کو گرفتار کرلیا گیا، عملے نے ملزم کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔

    گوجر خان پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم پولیس اہلکار کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، ملزم عقیل عباس کے موبائل فون سے 300 سے زائد ویڈیوز اور تصاویر برآمد ہوئی ہے۔

    پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ملزم ٹریننگ ونگ ہیڈ کوارٹرز لاہور میں تعینات ہے، ملزم باتھ روم جانے والی خواتین کی چھپ کر تصاویر اور ویڈیوز بناتا تھا۔

    اس سے قبل گزشتہ ماہ لاہور کے علاقے رائیونڈ میں خاتون کی نازیبا ویڈیو بنانے والے کانسٹیبل کو گرفتار کیا گیا تھا، پولیس کے مطابق کانسٹیبل ارسلان نے چند روز قبل ساتھیوں کے ساتھ مل کر 2 خواتین پر تشدد کرکے ایک کی برہنہ ویڈیو بنائی تھی۔

    پولیس نے بتایا تھا کہ اینٹی رائٹ فورس میں تعینات کانسٹیبل ارسلان ویڈیو کیس کا مرکزی ملزم ہے جسے گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ واقعے میں ملوث 3 ملزمان پہلے ہی گرفتار کیے جا چکے ہیں، پولیس کے مطابق تھانہ رائیونڈ میں ملزمان کے خلاف درج مقدمے میں گینگ ریپ کی دفعات بھی شامل ہیں۔

  • بی جے پی رہنما ماں کا گھناؤنا چہرہ، نابالغ بیٹی نے شرمناک راز کھول دیے

    بی جے پی رہنما ماں کا گھناؤنا چہرہ، نابالغ بیٹی نے شرمناک راز کھول دیے

    ہریدوار: بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے شہر ہریدوار میں انسانیت کو شرمسار کرنے والا ایک کیس سامنے آیا ہے، پولیس نے بی جے پی لیڈر ماں کو اپنی ہی نابالغ بیٹی کے گینگ ریپ کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہریدوار سے ایک بی جے پی کارکن، جو پہلے پارٹی کی ضلع یونٹ میں اعلیٰ عہدوں پر فائز تھی، بدھ کے روز بوائے فرینڈ اور اس کے ایک اور ساتھی کے ساتھ گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزمان نے ماں کے سامنے اس کی 13 سالہ بیٹی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی تھی۔

    ہریدوار پولیس کا کہنا تھا کہ خاتون چند ماہ قبل جھگڑے کے بعد اپنے شوہر سے الگ رہ رہی تھی، اس نے اپنی بیٹی کو شراب پینے پر مجبور کیا تاکہ دونوں افراد اس کے ساتھ زیادتی کر سکیں۔ پولیس کے مطابق نابالغ لڑکی کے ساتھ 8 بار اجتماعی زیادتی کی گئی، پہلی بار جنوری میں ماں کے سامنے ہی ایک کار میں یہ اندوہ ناک واقعہ پیش آیا تھا۔


    بھارت میں کورونا کیسز میں اچانک اضافہ، مریضوں کی تعداد 5 ہزار سے تجاوز


     

    اس معاملے میں پولیس پہلے ہی خاتون اور اس کے عاشق کو گرفتار کر چکی تھی، جب ان کا دوسرا دوست فرار تھا، جسے پولیس نے یوپی کے میرٹھ ضلع سے گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ میڈیکل میں بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی تصدیق ہو گئی ہے۔

    پولیس کے مطابق جھگڑے کی وجہ سے نابالغ لڑکی کے والدین علیحدہ ہو گئے تھے، ماں بیٹے کو باپ کے پاس چھوڑ کر اور بیٹی کو ساتھ لے کر چلی گئی تھی، جب کافی دن بعد بیٹی باپ کے پاس آئی تو وہ خاموش تھی، باپ نے اس کی وجہ پوچھی تو اس نے سارا ماجرا سنا دیا، جس پر والد نے پولیس کو شکایت کی۔

    گینگ ریپ کے گرفتار ملزمان میں 37 سالہ ماں کے علاوہ اس کے دوست 25 سالہ شبھم اور 33 سالہ پٹوال شامل ہیں، بچی کے ساتھ زیادتی کے بعد اسے ڈرایا دھمکایا گیا کہ کسی کو بتایا کہ تو اس کے والد کو قتل کر دیا جائے گا، ڈرا دھمکا کر ماں اور اس کے دوست اسے آگرہ، ہریدوار اور ورنداون کے مختلف ہوٹلوں میں بھی لے گئے۔

  • گینگ ریپ کی مدعیہ نے دلبرداشتہ ہو کر زہریلی گولیاں کھا لیں

    گینگ ریپ کی مدعیہ نے دلبرداشتہ ہو کر زہریلی گولیاں کھا لیں

    گجرات میں گینگ ریپ کی مدعیہ نے دلبرداشتہ ہوکر زہریلی گولیاں کھا لیں جسے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گجرات کی خاتون نے شوہر کی کردار کشی پر یہ اقدام اٹھایا ہے جسے اسپتال منتقل  کردیا گیا ہے، اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون کی حال اب خطرے سے باہر ہے۔

    خاتون نے ڈی پی او، آرپی او کی کھلی کچہری میں اپنی کردار کشی کی نشاندہی کی تھی اس کے علاوہ گینگ ریپ کے واقعے کی ناقص تحقیقات پر تفتیشی افسرا معطل ہوچکا ہے۔

    دوسری جانب بوری والا میں گھریلو ناچاقی پر نواحی گائوں کے رہائشی محمد بوٹا کے جواں سالہ بیٹے ذیشان نے زہریلی گولیاں کھا لیں تھیں، طبیعت خراب ہونے پر تحصیل اسپتال بوریوالا لے جایا گیا جہاں اس نے دم توڑ دیا۔

    https://urdu.arynews.tv/actor-tiku-talsania-in-critical-condition/

  • گولڈ میڈلسٹ طالبہ کا گینگ ریپ ،  مرکزی ملزم  کا دوران تفتیش  اہم انکشاف

    گولڈ میڈلسٹ طالبہ کا گینگ ریپ ، مرکزی ملزم کا دوران تفتیش اہم انکشاف

    لاہور : ایم فِل کی گولڈ میڈلسٹ طالبہ سے اجتماعی زیادتی کیس کے مرکزی ملزم نے دوران تفتیش اہم انکشاف کرتے ہوئے گینگ ریپ کے الزام کو جھوٹا قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس نےگورنمنٹ کالج یونیورسٹی کی ایم فِل کی طالبہ سےمبینہ اجتماعی زیادتی کے مقدمے میں ملوث مرکزی ملزم نے ابتدائی تفتیش میں کہا ہے کہ شادی سے انکار پر طالبہ نے گینگ ریپ کا الزام عائد کیا۔

    پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ ملزم حسیب نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ دونوں نے مرضی سے ناجائز تعلقات استوار کیے تھے ،گینگ ریپ کا الزام جھوٹا ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ دونوں کے موبائل فونز سے ملزم کے دعوے کی تصدیق ہوئی ہے ، شادی کے اصرار پر ملزم نے طالبہ کا موبائل نمبر بلاک کیا تو اختلافات شدت اختیار کرگئے۔

    مزید پڑھیں : یونیورسٹی کی گولڈ میڈلسٹ طالبہ کا گینگ ریپ

    پولیس نے بتایا کہ مبینہ اجتماعی زیادتی کے مرکزی ملزم حسیب کو گزشتہ رات گرفتار کر لیا گیا تھا جبکہ اس کےدیگر2 ساتھیوں طلحہ اور حمزہ کی تلاش جاری ہے۔

    متاثرہ طالبہ کا عدالتی حکم پر طبی معائنہ کروایا جا رہا ہے، طالبہ کا الزام ہے کہ تین ملزمان نے 10 جنوری کو سندر کے علاقے میں واقع ایک نجی سوسائٹی میں زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    جس کے بعد 21 جنوری کو ایک وکیل کی وساطت سے پولیس سے رجوع کیا اور مقدمہ درج ہو گیا، دونوں کی سوشل میڈیا پر دوستی ہوئی تھی۔

  • ڈکیتی کے دوران بھائی نے بہن کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا ڈراما کیوں رچایا؟ پاکپتن کا شرمناک واقعہ

    ڈکیتی کے دوران بھائی نے بہن کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا ڈراما کیوں رچایا؟ پاکپتن کا شرمناک واقعہ

    پاکپتن: پنجاب کے شہر پاکپتن میں ڈکیتی کے دوران 16 سالہ لڑکی سے اجتماعی زیادتی کے مقدمے کا ڈراپ سین ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکپتن میں ایک لڑکی کے گینگ ریپ کے واقعے کی رپورٹ کرائی گئی تھی، تاہم پولیس ٹیکنیکل ثبوت کے ساتھ تمام حقائق منظر عام پر لے آئی۔

    پاکپتن کے گاؤں ملک بہاول کے قریب 23 ستمبر کو سولہ سالہ لڑکی کو کار سے اتار کر اجتماعی زیادتی کیے جانے کا ایک مقدمہ درج ہوا تھا، ایس پی انویسٹی گیشن شاہدہ نورین نے بتایا کہ خود لڑکی کے بھائی آصف عرف عاصم اور اس کے ساتھی پر بہاولنگر میں ریپ کے 5 مقدمات درج ہیں۔

    پولیس کے مطابق مقدمات سے بچنے کے لیے آصف عرف عاصم نے بہن سے اجتماعی زیادتی کے جھوٹے مقدمے میں اپنے مخالفین کو نامزد کیا، تاہم متاثرہ لڑکی کی ڈی این اے کی رپورٹ نیگٹو آنے پر تفتیش کی گئی تو حقائق سامنے آئے۔

    ایس پی انویسٹیگیشن نے بتایا کہ واردات میں چھینا گیا موبائل فون بھی لڑکی کی ماں سے برآمد ہو گیا ہے، بے بنیاد وقوعہ بنانے پر مدعی فریق کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    جرائم سے متعلق خبریں

     

  • لاہور: گینگ ریپ میں ملوث 3 ملزمان گرفتار

    لاہور: گینگ ریپ میں ملوث 3 ملزمان گرفتار

    لاہور: پولیس نے خاتون سے اجتماعی زیادتی کرنے والے 3 افراد کا گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں اجتماعی زیادتی کا افسوسناک واقعہ روڑا گاؤں میں پیش آیا، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اجتماعی زیادتی میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ گینگ ریپ میں ملوث 3 ملزمان کو ہیئر، روڑا گاؤں سے گرفتار کیا گیا، مرکزی ملزم افضال نے خاتون کو ماموں بن کر گھر سے باہر بلایا۔

    گھر سے باہر آنے پر ملزم کھیت میں لے کر گیا کھیت میں افضال کے 2 دوست پہلے ہی موجود تھے، مرکزی ملزم نے ساتھیوں کے ہمراہ زیادتی کی۔

    ترجمان پولیس کے مطابق ملزم افضال، امانت اور ذوالفقار کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ساتھ ہی گرفتاری کے بعد جینڈر سیل کے حوالے کردیا گیا۔

  • بلقیس بانو گینگ ریپ کیس میں بھارتی سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ آ گیا

    بلقیس بانو گینگ ریپ کیس میں بھارتی سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ آ گیا

    نئی دہلی: بلقیس بانو گینگ ریپ کیس میں بھارتی سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ آ گیا، عدالت نے 11 مجرموں کی جلد رہائی کے حکم کو کالعدم قرار دے دیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور اس کے رشتہ داروں کو قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا پانے والے گیارہ ہندوؤں کو دی گئی معافی منسوخ کر دی ہے، یہ افسوس ناک واقعہ 2002 میں مغربی ریاست گجرات میں مسلم کش فسادات کے دوران پیش آیا تھا۔

    سپریم کورٹ نے پیر کو رہائی پانے والے گیارہ مجرموں کو ہدایت کی کہ وہ دو ہفتوں کے اندر اندر گجرات جیل حکام کے سامنے خود کو پیش کر دیں۔ عدالت نے کہا کہ اُن کی جانب سے دائر کردہ آزادی کے تحفظ کی درخواست مسترد کر دی گئی ہے، اور انھیں جیل سے باہر رکھنا قانون کی بالادستی کے خلاف ہوگا۔

    رپورٹس کے مطابق بلقیس بانو، جو اب 40 کے پیٹے میں ہیں، جب فسادات کے دوران ان کی اجتماعی عصمت دری کی گئی تھی تو وہ اس وقت پانچ ماہ کی حاملہ تھی، ان فسادات میں تقریباً 2,000 افراد مارے گئے تھے جن میں سے زیادہ تر مسلمان تھے، یہ بھارت کے بدترین مذہبی فسادات میں سے ایک تھے۔

    ان فسادات میں قتل ہونے والے 7 افراد بلقیس بانو کے رشتہ دار بھی شامل تھے، جن میں ان کی 3 سالہ بیٹی کو بھی بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا، ہندو جنونیوں نے اس معصوم بچی کا سر زمین پر مار کر کچل دیا تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی اس وقت گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے، اور ان کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اب بھی ریاست پر حکومت کرتی ہے۔

    یاد رہے کہ ان گیارہ افراد کو 2008 کے اوائل میں مجرم قرار دے دیا گیا تھا، اور گجرات حکومت نے اگست 2022 میں انھیں رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا تھا، قید کے دوران اچھے برتاؤ کو دیکھتے ہوئے گجرات حکومت سے ان کی رہائی کی سفارش کی گئی تھی، رہائی کے بعد مجرموں کے رشتہ داروں اور حامیوں نے مٹھائیوں اور ہاروں سے ان کا استقبال کیا تھا، جس کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس پر بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی تھی۔

  • بھارت میں بی ایچ یو کی طالبہ گینگ ریپ کا شکار، ملزمان گرفتار

    بھارت میں بی ایچ یو کی طالبہ گینگ ریپ کا شکار، ملزمان گرفتار

    بھارت خواتین کے لئے انتہائی غیر محفوظ ملک بن گیا، بنارس ہندو یونیورسٹی کی بی ٹیک کی طالبہ کو 3 ملزمان نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ دیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ملزمان نے اسلحہ کے زور پر طالبہ کو برہنہ کرکے ویڈیو بھی بنائی، واقعے کے بعد کئی دنوں سے یونیورسٹی میں طلباء کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری تھا۔

    پولیس نے مقدمہ درج ہونے کے 60 دنوں کے بعد تینوں ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے، ملزمان میں کنال پانڈے، سگچھم پٹیل اور آنند عرف ابھیشیک شامل ہیں، تینوں ملزمان سیاسی اثرو رسوخ رکھتے ہیں۔ جن کا تعلق مودی کی جماعت بی جے پی سے ہے۔

    درج ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ طالبہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ میں رات کو ڈیڑھ بجے کے قریب کسی کام سے اپنے دوست کے ساتھ ہاسٹل سے نکلی، تھوڑی ہی دور پہنچے تھے کہ پیچھے سے ایک موٹر سائیکل آکر رکی اس پر تین افراد سوار تھے۔

    ملزمان موٹر سائیکل سے اتر گئے اور مجھے تھوڑا فاصلے پر اسلحے کے زور پر ایک درخت کے نیچے لے گئے، انہوں نے مجھے برہنہ کرکے تصاویر بنائیں اور زیادتی کا نشانہ بھی بنایا۔

    بھارت میں 13 سالہ بچی کا گینگ ریپ

    سوشل میڈیا سائٹس پر مذکورہ واقعے کی شدید مذمت کی جارہی ہے، ساتھ ہی ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ تینوں کو سخت سیکورٹی میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔جس کے بعد 14دن کے ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔