Tag: ںوازشریف

  • حکومت سزا یافتہ قیدی سے سیکیورٹی بانڈ مانگ سکتی ہے، بابر اعوان

    حکومت سزا یافتہ قیدی سے سیکیورٹی بانڈ مانگ سکتی ہے، بابر اعوان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما بابرا عوان کا کہنا ہے کہ حکومت سزا یافتہ قیدی سے سیکیورٹی بانڈ مانگ سکتی ہے، قانون کے مطابق اتھارٹی مشروط آرڈر جاری کرسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافی نے پی ٹی آئی رہنما بابراعوان سے سوال کیا کہ کیا حکومت بیرون ملک جانے کے لیے سیکیورٹی بانڈ مانگ سکتی ہے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ حکومت سزا یافتہ قیدی سے سیکیورٹی بانڈ مانگ سکتی ہے۔

    بابراعوان نے کہا کہ قانون کے مطابق اتھارٹی مشروط آرڈر جاری کرسکتی ہے، حکومت اجازت دے سکتی ہے تو ساتھ شرائط بھی لگاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نوازشریف کی بیرون ملک علاج کی استدعا مسترد کرچکی ہے، اسحاق ڈار ڈیڑھ سال سے بھاگے ہوئے ہیں، کیا اسحاق ڈار لندن کے علاج سے صحت مند ہوگئے ہیں؟

    تحریک انصاف کے رہنما نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف واپس نہیں آتے تو حکومت جواب دہ ہے، پھر یہی کہا جائے گا عمران خان نے این آر او کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قیدی بھی وہ ہے جس کے 2 بیٹے سمیت متعدد رشتے دار اشتہاری ہیں۔

    بابراعوان نے کہا کہ نیب عدالتیں اور قانون اشتہاری رشتے داروں کو ڈھونڈ رہے ہیں، عدالت سے اشتہاری کہتے ہیں ہم نے پیش نہیں ہونا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مشرف دور میں گئے تو ماڈل ٹاؤن سمیت کٹے اور بچھڑے بھی دے کر گئے تھے، اس وقت آئین معطل تھا اور کچھ بھی کیا جاسکتا تھا۔

  • شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت پیرتک ملتوی

    شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت پیرتک ملتوی

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم میاں نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت پیر تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف کل ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے کی۔

    سابق وزیراعظم اورمسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے بیانات آج ریکارڈ نہیں کیے جاسکے۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پرنوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ کچھ سوالات ایسے ہیں جن کی سمجھ نہیں آرہی، چاہتے ہیں ملزمان کا بیان بعد میں ریکارڈ کیا جائے۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ ملزمان کے بیانات اگلے ہفتے ریکارڈ کیے جائیں جس پر نیب پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفرنے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جو سوال انہیں سمجھ آرہے ہیں ان کاجواب دے دیں، جوسمجھ نہیں آرہے اس کا جواب بعد میں دیں۔

    سردار مظفر نے کہا کہ گزشتہ سماعت پربجلی نہیں تھی، پھربھی عدالت نےسوالنامہ بنایا، عدالت نے پنکھے اورلائٹیں بند کیں تا کہ کمپیوٹر چل جائے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ پورا دن لگا کرسوالنامہ تیارہوا، اب یہ مزید وقت مانگ رہے ہیں، ہم توسوالنامہ بھی دینے کوتیار نہ تھے، عدالت نے ان کی سہولت کے لیے سوالنامہ تک انہیں دے دیا۔

    سردار مظفرنے کہا کہ خواجہ صاحب عدالت کا وقت ضائع کر رہے ہیں، ہم تعاون کر رہے ہیں لیکن خواجہ حارث تعاون نہیں کر رہے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کے وکیل نے ملزمان کو دیے گئے سوالنامے پراعتراض کرتے ہوئے کہا کہ کچھ سوالات درست کرنے ہیں، سمجھ نہیں آرہے۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ریمارکس دیے کہ پیرکو آخری موقع ہے، ملزمان کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

    ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرس میں ملزمان کے بیان کے لیے عدالتی سوالنامہ تیار کیا گیا ہے اور سوالنامے کی کاپی ملزمان کے وکلا کے حوالے کردی گئی ہے، ملزمان اس سوالنامے کی روشنی میں اپنا بیان ریکاڑد کرائیں گے۔

    احتساب عدالت نے کارروائی کو کرمنل پروسیجر کوڈ کے سیکشن 342 کے تحت آغاز کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں ملزمان کو استغاثہ کے گواہان سے جرح کے بعد حتمی فیصلہ دیے جانے سے قبل آخری مرتبہ اپنے دفاع کا اختیار دیا جاتا ہے۔

    ایون فیلڈ ریفرنس : شریف خاندان کےخلاف واجد ضیاء کا بیان قلمبند

    خیال رہے کہ پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں نیب کے گواہ تھے اور انہوں نے اپنا بیان قلمبند کرایا تھا۔

    پاناما کیس: وزیراعظم نوازشریف نا اہل قرار

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق گزشتہ سال 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے تھے۔

    قومی احتساب بیورو کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پرفرد جرم عائد کی گئی ہے۔

    العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نوازشریف اور ان کے دونوں صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ رواں سال نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں تین ضمنی ریفرنسز بھی دائر کیے گئے ہیں جن میں ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس میں نوازشریف کو براہ راست ملزم قرار دیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔