Tag: ہائر ایجوکیشن کمیشن

  • ہائر ایجوکیشن کمیشن کی اسکالر شپ لے کر مفرور طلبا کیخلاف ایکشن کا فیصلہ

    ہائر ایجوکیشن کمیشن کی اسکالر شپ لے کر مفرور طلبا کیخلاف ایکشن کا فیصلہ

    اسلام آباد : ہائر ایجوکیشن کمیشن کی اسکالرشپ لے کر مفرور طلبا کیخلاف ایکشن کا فیصلہ کرلیا گیا ، سرکاری وظائف پر جانیوالوں سے 1.5 ارب روپے وصول کرنے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی اے سی جنید اکبر کی زیر صدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی اسکالرشپ لے کر مفرور طلبا کیخلاف ایکشن کا فیصلہ کیا گیا۔

    آڈٹ اعتراض اٹھایا گیا کہ سرکاری وظیفے پر باہرجاکرپڑھنے والےواپس نہیں آتے، سرکاری وظائف پرجانیوالوں سے1.5ارب روپےوصول کرنےہیں، یہ

    چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ یہ طلبا سرکاری وظائف پر باہر پڑھنے جاتے ہیں اور پھر غائب ہوجاتے ہیں اور پڑھنے کے بجائے باہرجاکر نوکریوں میں لگ جاتےہیں۔

    جنید اکبر کا کہنا تھا کہ سرکاری وظائف پر پڑھنے کےبجائے نوکریاں کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کی جائے اور سرکاری وظیفے پر مفرور طلبا کے نام میڈیا میں شائع کریں۔

    انھوں نے کہا کہ سرکاری وظیفے پر مفرور طلبا کے پاسپورٹ منسوخ کیے جائیں اور مفرور طلبا کیخلاف ایف آئی آر درج کریں۔

  • پنجاب غیر قانونی، جعلی یونیورسٹیوں کے کیمپس اور کالج میں پہلے نمبر پر

    پنجاب غیر قانونی، جعلی یونیورسٹیوں کے کیمپس اور کالج میں پہلے نمبر پر

    لاہور: ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے ملک بھر کے غیر قانونی، جعلی تعلیمی اداروں کی لسٹ جاری کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن نے ملک بھر کے غیر قانونی، جعلی تعلیمی اداروں کی لسٹ جاری کر دی، جس میں پنجاب غیر قانونی، جعلی یونیورسٹیز کے کیمپس اور کالجز میں پہلے نمبر  پر ہے۔

    ایچ ای سی کی جانب سے پنجاب کی 95 تعلیمی ادارے غیر قانونی، جعلی قرار دے دی گئیں، جاری کردہ لسٹ میں صوبہ سندھ جعلی یونیورسٹیز و کالجز میں دوسرے نمبر پر ہے۔

    ایچ ای سی کی جانب سے سندھ کی 34 یونیورسٹیز و کالجز غیر قانونی اور جعلی قرار دیا گیا اس کے علاوہ  ایچ ای سی کی جانب سے خیبر پختونخوا کے 11 تعلیمی ادارے، اسلام آباد کے 2 کالجز، جموں و کشمیر کے 3 تعلیمی ادارے غیر قانونی قرار دے دیئے گئے۔

  • حکومت کا ہائر ایجوکیشن کمیشن کی خود مختاری ختم کرنے کا فیصلہ

    حکومت کا ہائر ایجوکیشن کمیشن کی خود مختاری ختم کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی خودمختاری ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت ہائر ایجوکیشن کمیشن کے قیام کے آرڈی نینس 2002 میں ترامیم لا رہی ہے، ایچ ای سی کو اعلیٰ اختیاراتی خود مختار فورم کی بجائے وفاقی وزارت تعلیم کے ماتحت کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیشن کے 18 رکنی خودمختار فورم میں صوبوں کی نمائندگی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس سے اراکین کی تعداد 10 تک محدود ہو جائے گی۔

    ترمیم کے بعد ہائر ایجوکیشن کمیشن میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تعیناتی اراکین ایچ ای سی کی بجائے وفاقی حکومت کرے گی، ترامیم کے تحت چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن کی مدت ملازمت بھی 4 سال سے کم کر کے 2 سال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ ترامیم کے تحت وفاقی وزیر تعلیم کارکردگی سے عدم اطمینان کی صورت میں چیئرمین کو کسی بھی وقت سبک دوش کر سکیں گے۔

  • وزیر اعظم کی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے بجٹ میں کٹوتی نہ کرنے کی ہدایت

    وزیر اعظم کی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے بجٹ میں کٹوتی نہ کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے بجٹ میں کٹوتی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، اعلیٰ تعلیم کے بجٹ پر پلاننگ کمیشن اور وزارت خزانہ کو واضح ہدایات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی بحالی اور بجٹ میں کٹوتی نہ کرنے کی ہدایات جاری کردی، وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کو مسلم لیگ ن کے سابق دور کی طرز پر فعال بنایا جائے۔

    وزیر اعظم نے ایچ ای سی سے متعلق ہدایات وزارت منصوبہ بندی اور خزانہ کو جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایچ ای سی کے بجٹ میں پونے 4 سال میں کٹوتی نے اعلیٰ تعلیم پر منفی اثر ڈالا۔

    انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی یونیورسٹیوں میں تعلیمی پراجیکٹس کی بحالی پر توجہ مرکوز کی جائے اور اعلیٰ تعلیم کو عالمی معیار پر استوار کر کے پروگرامز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔

    وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے وسائل میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے اور اساتذہ و طلبا کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں۔

  • جامعات میں علمی آزادی کی بہت ضرورت ہے، چیئرمین ایچ ای سی کی پریس کانفرنس میں انکشافات

    جامعات میں علمی آزادی کی بہت ضرورت ہے، چیئرمین ایچ ای سی کی پریس کانفرنس میں انکشافات

    کراچی: چیئرمین اعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان (ایچ ای سی) ڈاکٹر طارق بنوری نے انکشاف کیا ہے کہ ان کو عہدے سے ہٹوانے میں سابق چیئرمین ڈاکٹر عطا الرحمٰن کا ہاتھ تھا، جامعات میں علمی آزادی کی بہت ضرورت ہے، ملک میں اعلیٰ تعلیم کے حوالے سے ایک ایسی سوچ پر عمل کیا جا رہا تھا جس نے شعبے میں خرابیاں پیدا کر دیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈاکٹر چیئرمین ایچ ای سی طارق بنوری نے آج جمعرات کو پریس کلب میں پریس کانفرنس کی، انھوں نے کہا ملک میں اعلیٰ تعلیم کے سیکٹر میں کچھ بحران موجود ہیں، ایک ایسی سوچ پر عمل جاری تھا جس کی وجہ سے شعبے میں خرابیاں پیدا ہوئیں، ریسرچ کے معیار میں کمی ہوئی، اور تعلیم کا بہت نقصان ہوا، یہ معاملات طلبہ کے حقوق پر حملے کے مترادف ہیں۔

    انھوں نے کہا اعلیٰ تعلیم کی پالیسی ایسی بنائی گئی کہ جو کام نہیں ہونے چاہیے تھے وہ ہوئے، میں نے ان پالیسیوں کو بدلنے کو کوشش کی، تعلیم و ریسرچ کے معیار کو بہتر کرنے کی کوشش کی، لیکن کچھ قوتیں ہمارے کام میں رکاوٹ بنی ہوئیں ہیں۔

    چیئرمین ایچ ای سی نے کہا وفاقی حکومت نے پہلے بھی غلط کام کیا، مجھے عہدے سے ہٹایا گیا، لیکن مجھے اسلام آباد ہائی کورٹ نے بحال کر دیا، اب مجھ سے اختیارات لیے جا رہے ہیں جو غلط ہے، امید ہے عدالت اب بھی انصاف کرےگی۔

    ڈاکٹر طارق نے کہا جامعات میں علمی آزادی کی بہت ضرورت ہے، اساتذہ اور طلبہ کو دباؤ کا سامنا ہے، جامعات کو فیورٹ ازم کی بنیاد پر نہیں چلانا چاہیے، جامعات کے اپنے اختیارات ہیں جس میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے، ہم نے احتساب کا عمل شروع کیا ہے، صرف مالی آڈٹ نہیں بلکہ کارکردگی کا بھی آڈٹ ہونا چاہیے۔

    ڈاکٹر طارق بنوری نے کہا کہ جامعہ کراچی کے اساتذہ نے مجھے سیمینار میں مدعو کیا تھا لیکن اساتذہ پر دباؤ ڈالا گیا کہ مجھے نا بلائیں اور سیمینار منسوخ کر دیاگیا، پھر جامعہ اردو کے اساتذہ نے مجھے مدعو کیا تو ان پر بھی دباؤ ڈالا گیا مگر انھوں نے دباؤ برداشت کر لیا، اس قسم کے غیر اخلاقی ہتھکنڈے نہیں اپنانے چاہیئں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اعلیٰ تعلیم کے لیے فنڈنگ بہت اہم معاملہ ہے، من پسند لوگوں کو فنڈنگ کی جا رہی تھی جسے میں نے روکا، ہم نے تعلیم کی بہتری کے لیے اقدامات کیے، ہم نے فنڈنگ کا فارمولا بنایا جو بہت شفاف ہے۔

    طارق بنوری نے کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس میں جامعہ بنانے کے لیے ہم نے 70 کروڑ کا پی سی ون بنایا، بعد میں اس کے لیے ڈاکٹر عطا الرحمٰن نے 45 ارب کا پی سی ون بنا کر دیا، جو 25 ارب میں منظور ہوا، وہ منصوبہ 10 روپے کا بھی نہیں تھا، ہم نے اسے مسترد کیا، جس پر مجھے ہٹا کر وہ منصوبہ منظور کر لیا گیا اور جو زمین خریدی گئی وہ بھی غیر قانونی تھی۔

  • صدر مملکت کے دستخط، ہائر ایجوکیشن کمیشن کی خود مختاری ختم

    صدر مملکت کے دستخط، ہائر ایجوکیشن کمیشن کی خود مختاری ختم

    اسلام آباد: ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) سے متعلق دوسرے ترمیمی آرڈینس پر صدر مملکت عارف علوی کے دستخط کے بعد کمیشن کی خود مختاری ختم ہوگئی، نظر ثانی شدہ صدارتی آرڈیننس کا اطلاق 26 مارچ سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) سے متعلق دوسرے ترمیمی آرڈینس پر صدر مملکت عارف علوی کے دستخط کے بعد کمیشن کی خود مختاری ختم ہوگئی۔

    ہائر ایجوکیشن کمیشن سے متعلق چند ہی روز میں دوسرا صدارتی آرڈیننس جاری کیا گیا ہے۔

    نظر ثانی شدہ صدارتی آرڈیننس کا اطلاق 26 مارچ سے ہوگا، نئے صدارتی آرڈیننس میں، مارچ میں جاری کیے گئے آرڈیننس کی بعض شقوں میں ترمیم کی گئی ہے۔

    ترامیم کے تحت ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ارکان کی تعداد 10 سے بڑھا کر 13 کر دی گئی، کمیشن میں نجی ارکان کی تعداد 2 سے بڑھا کر 5 کر دی گئی۔ وفاقی وزارت تعلیم سے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تعیناتی کا اختیار واپس لے لیا گیا۔

    آرڈیننس کے تحت ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تعیناتی کا اختیار کمیشن کو حاصل ہوگا۔

    اس سے قبل مارچ کے آخری ہفتے میں ایچ ای سی سے متعلق جو آرڈیننس جاری کیا گیا تھا اس میں چیئرمین ایچ ای سی کی مدت ملازمت کم کر کے 2 سال کی گئی تھی۔

    مدت میں کمی کے نتیجے میں چیئرمین طارق بنوری عہدے سے فارغ ہوگئے تھے۔

  • طلبا کیلئے اہم خبر ، یونیورسٹیاں کھولنے سے متعلق شیڈول جاری

    طلبا کیلئے اہم خبر ، یونیورسٹیاں کھولنے سے متعلق شیڈول جاری

    پشاور:ہائر ایجوکیشن کمیشن نے یونیورسٹیاں کھولنے کا شیڈول جاری کردیا ، جس کے تحت یونیورسٹیاں 3 اگست سے 15ستمبر تک مرحلہ وار کھولی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے جامعات کھولنے کا شیڈول اور اقدامات کی فہرست جاری کردی ہے اور کہا جامعات3 اگست سے 15 اگست تک مرحلہ وار کھولی جائیں گی۔

    ایچ ای سی کا کہنا ہے کہ سینڈیکیٹ اور وائس چانسلر کو یونیورسٹی کھولنے کا اختیار ہے، جامعات کھولنے کے لیے ایس او پی جاری کردیے گئے ہیں، پہلے مرحلے میں انٹرنیٹ میں مسائل رکھنے والے طلبا اور اساتذہ کو بلایا جائے گا جبکہ فائنل ایئر،ہاؤس جاب کے طلبا کو دوسرے مرحلے میں بلایا جائے گا اور آخری مرحلے میں تمام طلباکو جامعات آنے کی اجازت دی جائے گی۔

    ترجمان پشاوریونیورسٹی کے مطابق جامعہ پشاور نے سفارشات مرتب کرنے کے لئے کمیٹی بنائی ہے، یونیورسٹی کھولنے کے حوالے سے ابھی تک دو میٹنگز ہوئی ہیں، لائحہ عمل طے کرنے کے بعد یونیورسٹی کھول دی جائے گی۔

    یاد رہے پنجاب کی جامعات کو مرحلہ وار کھولنے کیلئے سفارشات تیار کرلی گئی تھی، تمام وائس چانسلرز سے مشاورت کے بعد حکومت پنجاب نے سفارشات تیار کیں، ذرائع کا کہنا تھا  کہ جامعات کو ٹائم لائن کے حساب سے کھولا جائے گا، جس میں ماسٹرز، پی ایچ ڈی کی کلاس پہلے مرحلہ میں شامل ہوں گی۔

    ذرائع کے مطابق ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے سفارشات تیار کرکے وفاق کو بھجوا دی ہیں، جامعات کھولنے کا حتمی فیصلہ وفاقی وزیر شفقت محمود اجلاس کے بعد کریں گے۔

  • یونیورسٹیوں میں  امتحانات، ہائر ایجوکیشن کمیشن کا بڑا فیصلہ

    یونیورسٹیوں میں امتحانات، ہائر ایجوکیشن کمیشن کا بڑا فیصلہ

    کراچی :چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹرطارق بنوری کی زیر صدارت اجلاس میں یکم جون سےباقاعدہ آن لائن کلاسزشروع کرنے پر اتفاق کرلیا اور لاک ڈاؤن ختم نہ ہونے کی صورت میں آن لائن امتحانات لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق تعلیمی اداروں کی بندش کے معاملے پر وائس چانسلرز کااجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹرطارق بنوری نےکی، اجلاس میں یونیورسٹیز کے امتحانات سے متعلق تجاویز پر غور کیا گیا۔

    اجلاس میں اوپن بک،ایم سی کیوز،اسائنمنٹ کے ذریعے نتائج مرتب کرنے کی تجویز دی گئی اور یکم جون سےباقاعدہ آن لائن کلاسزشروع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

    ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے یونیورسٹیوں کو امتحانات لینے کیلئے پالیسی مرتب کر کے طلباء کے ساتھ شیئر کرنے کی ہدایت کی اور لاک ڈاؤن ختم نہ ہونے کی صورت میں آن لائن امتحانات لینے کا فیصلہ کیا گیا، امتحانات کے بغیر یونیورسٹیوں کے طلباء کو اگلے سمیسٹر میں پرموٹ نہیں کیا جائے گا۔

    وائس چانسلرز کی جانب سےانٹرنیٹ ایشو کی شکایات کی گئی اور اس معاملے پر ایچ ای سی سےمددکی درخواست کی ، چیئرمین ایچ ای سی نے کہا کہ تمام جامعات کوآن لائن رابطوں کیلئےطریقہ کاروضح کریں گے اور درپیش مسائل کاازالہ کریں گے۔

    ہائرایجوکیشن کمیشن نے ہدایت کی کہ تمام جامعات آن لائن ایگزامینیشن پالیسی مرتب کریں اور کہا بورڈزاور قانونی باڈیزسےمنظورکروائیں جبکہ تمام جامعات کویکساں ایڈمیشن پالیسی مرتب کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔

    ہائرایجوکیشن کمیشن نے کہا کہ تمام یونیورسٹیاں ایک ہی وقت میں داخلہ جات کا اعلان کریں۔