Tag: ہائیکنگ ٹریک

  • امریکی سافٹ ویئر کمپنی کا سی ای او ہائیکنگ کے دوران گر کر ہلاک

    امریکی سافٹ ویئر کمپنی کا سی ای او ہائیکنگ کے دوران گر کر ہلاک

    امریکا میں ایک سافٹ ویئر کمپنی کا چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) دوران ہائیکنگ 200 فٹ کی بلندی سے گر اپنی جان گنوا بیٹھا۔

    امریکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ملٹی ملینئر اور سافٹ ویئر کمپنی کے سی ای او 40 سالہ جسٹن بنگھم 200 فٹ کی بلندی سے گر کر ہلاک ہوگئے۔

    نیشنل پارک سروس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق شام 6 بجے کے قریب اس وقت پیش آیا، جب جسٹن بنگھم تین دیگر کوہ پیماؤں کے ساتھ تھے اور سبھی اپنے اجازت نامہ کے مطابق سفر میں مصروف تھے۔

    زائین نیشنل پارک کی ٹیکنیکل سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم اور واشنگٹن کاؤنٹی شیرف کے اہلکار حادثے کی اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچ گئے اور جسٹن بنگھم کو طبی امداد دی گئی، مگر وہ جانبر نہ ہو سکے۔

    اس سے قبل گزشتہ ماہ ہائیکنگ کے دوران جنوبی افریقا کے پہاڑوں میں لاپتہ ہونے والی امریکی خاتون کی لاش برآمد کرلی گئی۔

    امریکی ریاست نارتھ کیرولینا سے تعلق رکھنے والی طالبہ بروک شیوورنٹ کیپ ٹاؤن میں ایک غیر سرکاری تنظیم (این جی او) میں انٹرن شپ کر رہی تھی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق 20 سالہ امریکی طالبہ کی ہفتے کو لاپتہ ہونے کی اطلاع موصول ہوئی تھی، جب وہ ہائیکنگ کے لیے ٹریکنگ ایپ استعمال کر رہی تھی جس کی اپڈیٹ آنا بند ہوگئی تھی اور طالبہ سے رابطہ نہیں ہورہا تھا۔

    خاتون پولیس افسر کی تھانے میں انتہائی قدم اٹھانے کی کوشش

    ٹریکنگ ایپ پر کوئی اپ ڈیٹ نہ ہونے پر طالبہ کے دوستوں نے پولیس کو اس حوالے سے آگاہ کیا، جس پر پولیس نے فوری ایکشن لیتے ہوئے لاش کو تلاش کرلیا۔

  • مارگلہ ہلز پر بنے ہائیکنگ ٹریکس

    مارگلہ ہلز پر بنے ہائیکنگ ٹریکس

    رپورٹ: مہوش نذیر

    اسلام آباد: قدرت نے اسلام آباد کے شہریوں کو ایک انمول تحفے سے نواز رکھا ہے، یہ تحفہ ہے مارگلہ ہلز پر بنے ہائیکنگ ٹریکس، جو فطرت کا قریب سے نظارہ کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔

    اسلام آباد کا جانا پہچانا ٹریل فائیو جو اپنے قدرتی حسن کی وجہ سے مشہور ہے، شروع ہوتے ہی بلند و بالا درخت، سر سبز و شاداب جھاڑیاں اور ان میں موجود چرند پرند کی خوب صورت آوازیں آپ کا استقبال کرتی ہیں۔

    جوان، بچے، بوڑھے سبھی یہاں واک کرتے نظر آتے ہیں، تھک جانے کے بعد ٹریل پر جگہ جگہ بیٹھنے کے لیے بینچز لگائے گئے ہیں، یہاں واک کرتے ہوئے لوگ ہاتھوں میں چھڑیاں اٹھا کر چلتے ہیں، کیوں کہ کہیں سے کوئی بھی جانور اچانک سامنے آ سکتا ہے، جس سے اس چھڑی کی مدد سے بچاؤ کیا جاتا ہے۔

    دل چسپ بات یہ ہے کہ شدید گرمی کے موسم میں بھی ٹریل پر داخل ہوتے ہی ٹھنڈک کا احساس ہوتا ہے، جاگنگ کرنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ صحت مند زندگی گزارنے کے لیے ہائیکنگ بہت ضروری ہے۔

    پتھریلے راستے ویسے تو تھکا دیتے ہیں مگر یہاں لوگوں میں تھکن کم اور آگے بڑھنے کا جذبہ زیادہ نظر آتا ہے، لائن ٹریل پر نماز کی ادائیگی کے لیے مسجد بھی بنائی گئی ہے اور 2 کلومیٹر کے بعد اس پانی کا چشمہ بھی نکلتا ہے جہاں بچے بڑے سب ہی اس میں اترنے کا تجربہ ضرور کرتے ہیں۔

    اس ٹریل کے درمیان سے ایک راستہ ٹریل تھری سے بھی جا ملتا ہے اور مزید اوپر جا کر پیر سوہاوہ تک لے جاتا ہے۔