Tag: ہائیکورٹ

  • تحریک انصاف کا 9 مئی کیس میں سزاؤں کا فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان

    تحریک انصاف کا 9 مئی کیس میں سزاؤں کا فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے پی ٹی آئی قیادت کو 9 مئی کیسز میں سزاؤں کو ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی نے فیصل آباد اے ٹی سی عدالت کی جانب سے 9 مئی کیسز میں پی ٹی آئی قیادت کو سزائیں سنائے جانے کے فیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے تحریک چلانی ہے یا ایوان میں جانا ہے جلد اس کا فیصلہ کریں گے۔ آئندہ کا لائحہ عمل بہت جلد بتائیں گے۔

    بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ تحریک انصاف سسٹم پر یقین رکھتی ہے اور ہمیں صرف انصاف چاہیے۔ جنہیں سزائیں دی گئیں، وہ تشدد کے حامی نہیں۔ ہم نے مشکلات برداشت کیں مگر سسٹم کو چلنے دیا۔ ہمارے لیڈرز کو سزا دی گئی ان سب کے باوجود ہم سسٹم کا حصہ رہے اور ایوان کے باہر اسمبلی نہیں لگائی۔ اب تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی غور کرے گی کہ ایوان میں جانا ہے یا نہیں۔

    پی ٹی آئی چیئرمین نے سوال اٹھایا کہ لوگوں کو نا اہل کر کے جمہوریت کا کیا بھلا ہوگا؟ کچھ لوگ سسٹم کو لپیٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ وقت ہے کہ سیاسی جماعتیں فیصلہ کریں کہ ملک میں جمہوریت قائم رہے۔ ہم اکٹھے ہوں گے باتیں کریں گے لیکن حل نکلنا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج تک ہماری پٹیشن پر فیصلہ نہیں ہوا۔ الیکشن کمیشن کی مدت ختم ہوچکی، پھر بھی وہ فیصلے کر رہے اور ہمارے لوگوں کو نا اہل کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ فیصل آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 9 مئی کے مقدمے میں پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کو 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

    اے ٹی سی نے 9 مئی کیس میں 108 ملزموں کو سزا سنائی جبکہ 77 ملزمان کو بری کیا۔

    https://urdu.arynews.tv/may-9-cases-pti-central-leadership-sentenced-to-10-years-in-prison/

  • سیکیورٹی سے متعلق ایجوکیشن کے لیے یونیورسٹی کی رجسٹریشن، بل واپسی کے کیس میں فیصلہ محفوظ

    سیکیورٹی سے متعلق ایجوکیشن کے لیے یونیورسٹی کی رجسٹریشن، بل واپسی کے کیس میں فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد: نیشنل یونیورسٹی آف سیکیورٹی سائنسز سے متعلق بل صدر مملکت آصف زرداری کی جانب سے واپس کرنے کے خلاف کیس کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے محفوظ کر لیا۔

    چیف جسٹس عامر فاروق نے وکیل فاروق ایچ نائیک اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا، کیس کی پیروی کے لیے درخواست گزار وکیل فاروق ایچ نائیک اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل و دیگر عدالت پیش ہوئے۔

    وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت کو بتایا کہ یہ بل قومی اسمبلی سے پاس ہوا تو اس کی سمری وزیر اعظم کو بھیجی گئی، کابینہ نے بھی اس کی منظوری دی، جس کے بعد وزیر اعظم نے صدر مملکت کو اس کی پہلی سمری بھیجی جو واپس منگوا لی گئی۔

    دلائل کے دوران وکیل فاروق ایچ نائیک نے مدراس رجسٹریشن بل کا حوالہ بھی دیا، اور کہا کہ مدارس رجسٹریشن بل بھی صدر نے واپس کیا لیکن پھر دوبارہ پارلیمنٹ سے پاس ہو گیا، نیشنل یونیورسٹی کا بل بھی ابھی پارلیمنٹ میں ہی ہے۔

    پی ایف یو جے کا پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف آزادی صحافت تحریک کا اعلان

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ صدر نے بل واپس پارلیمنٹ کو بھیج دیا ہے، جو اب مشترکہ اجلاس میں پیش ہوگا، کیوں کہ نیشنل ہونے کی وجہ سے یہ کابینہ ڈویژن کا آرڈر ہے، اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ضروری تو نہیں کہ جہاں لفظ نیشنل ہو وہاں گورنمنٹ ہی ہو پرائیویٹ بھی ہو سکتا ہے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اس یونیورسٹی نے کیا کرنا ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ یونیورسٹی میں سیکیورٹی سے متعلق ایجوکیشن ہوگی، فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ یونیورسٹی میں جو ہوگا، ملک کے لیے اچھا ہوگا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ تو چھوٹا سا مسئلہ ہے، کیا ہو جائے گا، یونیورسٹی بنتی ہے تو بننے دیں، چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ اٹارنی جنرل آفس حکومت کو اس حوالے سے بریف کرے۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ صدر کے اعتراض کو کون ہٹائے گا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ جس طرح دو بل پاس ہوئے اسی طرح یہ بھی ہو سکتا ہے۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ بل گزشتہ برس 18 جولائی کو صدر مملکت نے واپس کیا تھا، اور پہلا مشترکہ اجلاس ابھی 24 جنوری کو ہوا، اور ابھی فروری میں دوبارہ مشترکہ اجلاس ہوگا۔

    عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔

  • چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری پر پیپلز پارٹی کا موقف

    چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری پر پیپلز پارٹی کا موقف

    چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی گرفتاری پر پیپلز پارٹی کے ترجمان اور وزیر مملکت فیصل کریم کنڈی کا موقف سامنے آگیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے ترجمان اور وزیر مملکت فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا موقف ہے کسی پارٹی پر پابندی نہیں ہونی چاہیے۔

    فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو سزا ہائیکورٹ نے سنائی ہے، سزا ہوئی  ہے تو ان کے پاس سپریم کورٹ کا آپشن موجود ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری پر سیاسی منظر نامے میں تبدیلی نہیں آئے گی ماضی میں بھی اس طرح ہوا ہے۔

    توشہ خانہ کیس: چیئرمین پی ٹی آئی کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا

    توشہ خانہ کیس: چیئرمین پی ٹی آئی 5 سال کے لیے نااہل قرار، وارنٹ گرفتاری جاری

    انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نہیں ہیں لیکن ان کی پارٹی موجود ہے، پارٹی میں موجود وائس چیئرمین الیکشن لڑ سکتے ہیں، پیپلزپارٹی کا موقف ہے کسی پارٹی پر پابندی نہیں ہونی چاہیے، سیاسی جماعتوں میں بات چیت چلتی رہےگی ختم نہیں ہوگی۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد میں سیشن کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کو 3 سال قید کی سزا سنادی گئی اور ایک لاکھ جرمانہ عائد کر دیا، انھیں 5 سال کے لیے الیکشن ایکٹ کے تحت نا اہل بھی قرار دے دیا گیا ہے۔

    عدالت نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے جس پر انھیں لاہور میں زمان پارک سے گرفتار کر کے کوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

  • ویڈیو: ہائیکورٹ میں دوبارہ گرفتاری کی کوشش پر فواد چوہدری بھاگ کر کمرہ عدالت میں چلے ہو گئے

    ویڈیو: ہائیکورٹ میں دوبارہ گرفتاری کی کوشش پر فواد چوہدری بھاگ کر کمرہ عدالت میں چلے ہو گئے

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کو ہائیکورٹ میں دوبارہ گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما کو ایم پی او کے تحت رہائی کو حکم ملا تو فواد چوہدری واپس جارہے تھے، کہ پی ٹی آئی رہنما نے پنجاب پولیس کو دیکھ کر  بھاگ کر کمرہ عدالت میں واپس چلے گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما بھاگتے ہوئے گر بھی گئے تاہم وہ دوبارہ اٹھ کر کمرہ عدالت میں پہنچ گئے۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کو کالعدم قرار دیتے ہوئے فوری رہائی کو حکم دیدیا ساتھ ہی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما کو کسی بھی کیس میں 2 دن کی راہداری ضمانت منظور کرلی ہے۔

  • ایک سال کے دوران کتنے مقدمات کا فیصلہ سنایا گیا؟

    کوئٹہ: سال 2022 کے دوران بلوچستان ہائیکورٹ نے 6 ہزار 624 کیسز کا فیصلہ سنایا، سال بھر کے دوران ہائیکورٹ میں 6 ہزار 988 نئے کیسز دائر ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہائیکورٹ نے سنہ 2022 کے دوران کیسز سے متعلق اعداد و شمار جاری کردیے، سال 2022 کے دوران بلوچستان ہائیکورٹ نے 6 ہزار 624 کیسز کا فیصلہ سنایا۔

    سال 2022 کے شروع میں زیر سماعت مقدمات کی تعداد 4 ہزار 108 تھی، سال بھر کے دوران 6 ہزار 988 نئے کیسز دائر ہوئے۔ اس وقت مجموعی طور پر 4 ہزار 472 کیسز زیر التوا ہیں۔

    بلوچستان ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ سال کے شروع میں بلوچستان کی ماتحت عدالتوں میں 15 ہزار 675 کیسز زیر التوا تھے، سال بھر کے دوران ماتحت عدالتوں میں 56 ہزار 47 نئے مقدمات دائر ہوئے۔

    سال بھر کے دوران ماتحت عدالتوں نے 55 ہزار 702 مقدمات کا فیصلہ سنایا جس کے بعد اب زیر التوا کیسز کی تعداد 16 ہزار 20 ہے۔

  • مدرسے میں بچے سے زیادتی: تفتیشی افسر معطل، دیگر افسران کو نوٹس جاری

    مدرسے میں بچے سے زیادتی: تفتیشی افسر معطل، دیگر افسران کو نوٹس جاری

    اسلام آباد: بھارہ کہو کے مدرسے میں بچے سے زیادتی کے کیس میں عدالت کی جانب سے اظہار برہمی کے بعد تفتیشی افسر کو معطل جبکہ دیگر پولیس افسران کو نوٹس جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارہ کہو میں بچے سے بدفعلی کے واقعے کی ناقص تفتیش پر انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔ آئی جی نے تفتیشی افسر کو معطل کردیا جبکہ تفتیش میں غفلت برتنے پر انکوائری شروع کردی گئی۔

    ناقص تفتیش اور غفلت کا مظاہرہ کرنے پر ایس ایچ او بھارہ کہو کو بھی شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا، جبکہ لاپرواہی پر ایس پی سٹی زون اور ایس ڈی پی او بھارہ کہو کو بھی نوٹس جاری کردیا گیا۔

    ڈی آئی جی آپریشنز وقار الدین سید کو ناقص تفتیش پر مذکورہ افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    آئی جی اسلام آباد کا کہنا ہے کہ زیادتی کے واقعات کی تفتیش کا نیا ایس او پی جاری کر دیا ہے۔ اب ڈی آئی جی آپریشنز زیادتی کیس کی تفتیش کی خود نگرانی کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایس پی انویسٹی گیشن مصطفیٰ تنویر کی زیر نگرانی خصوصی تفتیشی ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔ ترجمان پولیس کے مطابق ٹیم تفتیش کے تمام پہلوؤں پر تحقیقات کرے گی۔

    خیال رہے کہ مذکورہ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے درست تفتیش نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کیا تھا، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا تھا کہ عدالت نے سوال کیا تو تفتیشی افسر نے کہا مدعی سے پوچھ لیں، مدعی نے ہی بتانا ہے تو پولیس کیا کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ تفتیشی افسر کو بچے سے جنسی زیادتی کیس کی دفعات کا علم نہیں۔ عدالت کو بتائیں آپ نے کیا تفتیش کی؟ بچوں کو قرآن کی تعلیم دینے کی جگہ پر ایک بچے کے ساتھ بدفعلی کی گئی۔

    چیف جسٹس نے کہا تھا کہ جس معاشرے میں بچوں کی حفاظت نہ ہوسکے وہ معاشرہ تباہ ہو جاتا ہے، بچوں کا تحفظ کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

    عدالت نے مذکورہ کیس میں آئی جی اسلام آباد کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا جن کی جگہ ایڈیشنل آئی جی (اے آئی جی) عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے ہدایت کی تھی کہ پولیس اس حساس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھے۔

    یاد رہے کہ بھارہ کہو کے مدرسے میں زیادتی کا واقعہ رواں برس 28 اگست کو پیش آیا۔ ابتدائی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق واقعہ مدرسہ تحفیظ القرآن میں ہوا۔

    ایف آئی آر کے مطابق بچے کے والدین نے فوری طور پر مدرسے کے قاری ارشد کو بتایا لیکن اس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ ملزم ذیشان خود بھی مدرسے میں زیر تعلیم ہے اور اس کی عمر 17 سال ہے، ملزم نے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔

  • سندھ میں دہشت گردوں سمیت مفرور ملزمان کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کر گئی

    سندھ میں دہشت گردوں سمیت مفرور ملزمان کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کر گئی

    کراچی: سندھ میں دہشت گردوں سمیت مفرور ملزمان کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کر گئی، عدالت نے مفرور ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں پولیس نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ میں دہشت گردوں سمیت مفرور ملزمان کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ کراچی سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں 50 ہزار 180 ملزمان مفرور ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سب سے زائد مفرور ملزمان کی تعداد کراچی میں ہے، کراچی میں دہشت گردوں سمیت 22 ہزار 127 ملزمان مفرور ہیں۔ لاڑکانہ ڈویژن مفرور ملزمان میں دوسرے نمبر پر ہے۔

    رپورٹ کے مطابق لاڑکانہ ڈویژن میں 13 ہزار 135 ملزمان مفرور ہیں، حیدر آباد ڈویژن میں 6 ہزار 301 ملزمان مفرور ہیں۔

    پولیس رپورٹ میں کہا گیا کہ سکھر ڈویژن میں 3 ہزار 841، میرپور خاص میں 742 اور شہید بے نظیر آباد ڈویژن میں 3 ہزار 970 ملزمان مفرور ہیں۔

    عدالت نے مفرور ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے کہا کہ ملزمان کو گرفتار کیا جائے، ان کے نام اخبارات میں شائع کیے جائیں۔

    پولیس نے بتایا کہ مفرور ملزمان کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کے لیے نادرا کو لکھا ہے۔ ملزمان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) پر ڈالنے کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو بھی لکھا ہے۔

  • العزیریہ ریفرنس: نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر

    العزیریہ ریفرنس: نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف نے العزیریہ ریفرنس میں اپنی سزا معطلی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے ضمانت کی استدعا کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف نے العزیریہ ریفرنس میں اپنی سزا معطلی کے لیے درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کردی۔ نواز شریف نے سزا معطلی کے ساتھ ساتھ ضمانت کی بھی استدعا کی ہے۔

    نواز شریف نے اپیل فائل کرنے کے بعد رٹ فائل نہیں کی تھی، نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی ٹیم نے دستخط شدہ وکالت نامہ بھی ہائیکورٹ میں جمع کروادیا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ہائیکورٹ 24 دسمبر کے احتساب عدالت کے حکم کو کالعدم قرار دے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔

    فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا، بعدازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں نواز شریف کی جانب سے العزیزیہ اسٹیل ریفرنس پر فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر کردی گئی تھی۔

    درخواست کے متن میں کہا گیا تھا کہ احتساب عدالت میں ہمارا مؤقف نہیں سنا گیا، احتساب عدالت کے حکم نامے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ نواز شریف کے وکلا کے مطابق نواز شریف نے عدالت کی کارروائی میں پوری مدد کی، تاہم عدالت میں ہمارا مؤقف ٹھیک سے نہیں سنا گیا۔

    بعد ازاں ہائی کورٹ نے نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست اعتراض لگا کر واپس کردی تھی۔

    ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے نواز شریف کی درخواست کو نامکمل قرار دیتے ہوئے اعتراضات دور کر اسے رجسٹرار آفس میں جمع کروانے کی ہدایت کی تھی۔

  • خواجہ سعد رفیق کی عبوری ضمانت میں 26 نومبر تک توسیع

    خواجہ سعد رفیق کی عبوری ضمانت میں 26 نومبر تک توسیع

    لاہور: صوبہ پنجاب کی لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت میں 26 نومبر تک 10 روز کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق پیراگون ہاؤسنگ کرپشن اسکینڈل کے سلسلے میں لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔ خواجہ برادران نے عبوری ضمانت میں مزید توسیع کی درخواست دی۔

    خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی نے ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس پر عدالت نے دونوں کی 24 اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے 5، 5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا، بعد ازاں اس ضمانت میں 14 نومبر، اور آج ایک بار پھر 24 نومبر تک توسیع کردی گئی۔

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ زیر تفتیش پیرا گون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے پیراگون سوسائٹی کے اہم گواہ کا بیان ریکارڈ کر لیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گواہ نے دستاویزی شواہد کے ساتھ تفتیشی افسر کو اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا، بیان ریکارڈ کروانے والے شخص کا تعلق گلبرگ لاہور سے ہے جبکہ گواہ بیرون ملک مقیم بھی رہا۔

    ذرائع کے مطابق نیب لاہور نے بیان ریکارڈ کروانے والے کو 7 نومبر کو خط لکھ کر طلب کیا تھا۔

    یاد رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    بعد ازاں خواجہ برادران سے قومی احتساب بیورو (نیب) کے افسران نے ایک گھنٹہ تک پوچھ گچھ کی تھی۔ نیب کی 3 رکنی تحقیقاتی ٹیم نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق سے الگ الگ تحقیقات کی جس دوران وہ افسران کو مطمئن نہیں کرسکے تھے۔

    خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی نے ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست بھی دائر کی تھی۔

  • این اے 108: عابد شیرعلی کا ہار ماننے سے انکار، دوبارہ گنتی کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست

    این اے 108: عابد شیرعلی کا ہار ماننے سے انکار، دوبارہ گنتی کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست

    لاہور : عابد شیرعلی دوبارہ گنتی میں بھی ہار گئے لیکن ہارماننے کو تیارنہیں، لیگی رہنما نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کو فرخ حبیب کی کامیابی کا نوٹی فیکشن روکنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے لیگی رہنما عابد شیر علی کی این اے 108میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی ہے۔

    عابد شیر علی نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ الیکشن کی رات پولنگ ایجنٹس کو گنتی کے وقت باہر نکال دیا گیا تھا اور مخالف امیدوار کو جتوانے کے لئے جعلی فارم 45 بنائے گئے۔ عابد شیر علی نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت حلقے میں دوبارہ گنتی کا حکم دے اور عدالتی فیصلے تک فرخ حبیب کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کا بھی حکم دے جسے منظور کر لیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے پی ٹی آئی کے امیدوار فرخ حبیب نے کہا ہے کہ شکست کے بعد ن لیگ نے رونا دھونا شروع کردیا ہے، عابد شیرعلی جہاں چاہیں دوڑیں لگائیں انہیں شکست ضرور ہوگی، جس طرف جائیں گے وہاں بلا نظر آئے گا۔

    انہوں نے کہا کہ عابد شیر علی220پولنگ اسٹیشنز میں برتری حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں، اپنے مینڈیٹ پرکسی کو ڈاکا مارنے نہیں دیں گے اور نہ ہی عمران خان کے خلاف کسی سازش کو کامیاب ہونے دیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: عابد شیرعلی ووٹوں کی دوبارہ گنتی پر ناکام، فرخ حبیب کی جیت برقرار

     یاد رہے کہ اس سے قبل این اے 108 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی بھی عابد شیر علی کے کام نہیں آسکی تھی، مسلم لیگ ن کے رہنما کے مزید سات سو ایک ووٹ کم ہوگئے، جس جکے بعد تحریک انصاف کے فرخ حبیب کی جیت برقرار  ہے۔