Tag: ہائی الرٹ جاری

  • بونیر ایک بار پھر سیلاب کی زد میں، ہائی الرٹ جاری

    بونیر ایک بار پھر سیلاب کی زد میں، ہائی الرٹ جاری

    بونیر : ضلع بھر میں مسلسل بارش کے بعد ایک بار پھر ہائی الرٹ جاری کردیا گیا، پیر بابا کے علاقے میں سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔

    ڈپٹی کمشنر بونیر کاشف قیوم کا کہنا ہے کہ پیر بابا کے علاقے میں سیلابی پانی کے بہاؤ میں کچھ کمی واقع ہوئی ہے تاہم سیکڑوں گھروں اور دکانوں میں پانی جمع ہوگیا۔ بٹئی اور قدر نگر میں پانی کی سطح بلند، پیر بابا خوڑکی طرف تیزی سے بہاؤ جاری ہے۔

    بونیر کے چغرزی بامے روڈ پر لینڈ سلائیڈنگ سے ٹریفک کی روانی متاثر ہورہی ہے تاہم لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں ایک ایکسیویٹر آگیا جس سے امدادی کاموں میں مصروف بھاری مشینری تباہ ہوگئی۔

    بونیر کے ڈپٹی کمشنرکاشف قیوم نے بتایا کہ سیلابی ریلا گزر رہا ہے خوش قسمتی سے اب تک کوئی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ پانی کے بہاؤ میں بتدریج کمی آرہی ہے، شہری مطمئن رہیں۔

    سیلابی پانی مرکزی بازار کے پیچھے، سڑک کے ساتھ ہائی لیول تک پہنچ گیا، مساجد اور لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقلی کے اعلانات کیے جاتے رہے۔

    بونیر کی ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مسلسل بارشوں سے سیلاب اور تیز بہاؤ کا شدید خطرہ ہے، عوام کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کرنے کا عمل جاری ہے۔

    ضلعی انتظامیہ نے سرکاری رہائش گاہوں کو ہنگامی صورتحال میں پناہ گاہیں قرار دے دیا
    ریسکیو1122،سول ڈیفنس، پولیس اور دیگر ادارے فیلڈ میں متحرک ہیں، عوام سےاپیل ہے کہ غیرضروری طور پر گھروں سے نہ نکلیں۔

     

  • پاکستان میں ایک اور جان لیوا وائرس کا خطرہ ،  جس کی شرح اموات 74 فیصد

    پاکستان میں ایک اور جان لیوا وائرس کا خطرہ ، جس کی شرح اموات 74 فیصد

    لاہور : بھارت میں سے پھیلنے والے ‘خطرناک وائرس نپاہ’ کے پاکستان میں بھی ممکنہ پھیلاو کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ، وائرس سے شرح اموات 74 فیصد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب بھر میں ایک اور خطرناک وائرس کا خطرہ منڈلانے لگا ، محکمہ صحت پنجاب نے نپاہ (nipah)نامی وائرس کے ممکنہ خطرے اور پھیلاو کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے پنجاب کے تمام سی ای او کو مراسلہ جاری کردیا ہے۔

    مراسلہ میں گائید لائن جاری کی گئیں، محکمہ صحت کے مراسلہ کے مطابق نپاہ ایک خطرناک وائرس قرار دیا گیا ، جس سے متاثرہ شخص کی اموات کی شرح 74 فیصد بتائی گئی ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ نپاہ نامی وائرس ہمسایہ ممالک میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور خدشہ ہے یہ وائرس پاکستان میں بھی منتقل ہوسکتا ہے، جس کے لیے پنجاب بھر کے تمام اضلاع میں فوری طور پر احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کیا جائے۔

    محکمہ صحت کا کہنا تھا کہ تمام مشتبہ نپاہ سے متاثرہ مریضوں کا ڈیٹا بروقت ڈیش بورڈ پر اپلوڈ کیا جائے اور تمام نجی و سرکاری ہسپتالوں میں اس وائرس کی گائڈلائن بتائی جائیں ساتھ ہی تمام مریضوں کی نگرانی اور شک کی بنیاد پر ان مریضوں کو الگ رکھا جائے اور بروقت تحقیقات کو یقینی بنا کر سیمپل کو اکھٹا کرکے پی سی ار کے لیے لیبارٹری بھجوایا جائے۔

    مراسلے میں بتایا گیا کہ یہ وائرس جانوروں سے انسانوں اور ایک شخص سے دوسرے شخص میں بہت جلد پھیلتا ہے، اس خطرناک وائرس کی کوئی ویکسین نہیں لہذا بروقت تشخیص سے علاج کرکے ہی بچاو ممکن ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق ابتدائی تحقیق سے یہ وائرس چمگادڑوں اور خنزیروں سمیت دیگر جانوروں میں پایا گیا اور وہاں سے انسانوں میں منتقل ہوا، یہ وائرس ایک شخص سے دوسرے شخص میں بھی منتقل ہوسکتا۔

    وائرس چمگادڑوں کے درخت پر لگے پھل کھانے سے اور وہی پھل بعد میں کوئی انسانی کھائے تو اس میں منتقل ہوسکتا ہے ، اس لئے تمام شہری پھلوں کو اچھی طرح دھو کر کھائیں۔

    نپاہ وائرس کی ابتدائی علامات کھانی کا آنا ،سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا تیز بخار کا ہونا ، دورے پڑنا(جھٹکے لگنا)، دماغی حالات خراب ہونا جیسی علامات شامل ہیں، اگر کسی بھی شخص میں یہ علامات پائی جائیں تو فوری قریبی ہسپتال کا رخ کریں۔

    اگر بروقت علاج نہ کیا تو مریض 3 سے 4 دن میں کومہ میں جاسکتا ہے اور اس وائرس سے اموات کی شرح 74 فیصد ہے۔

  • پی ڈی ایم اے نے پنجاب میں سیلاب کا ہائی الرٹ جاری کر دیا

    پی ڈی ایم اے نے پنجاب میں سیلاب کا ہائی الرٹ جاری کر دیا

    لاہور: بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے خدشے کے پیش نظر پی ڈی ایم اے پنجاب نے صوبے میں ممکنہ سیلاب کا ہائی الرٹ جاری کر دیا۔

    ترجمان پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق 8 سے 10 جولائی کے دوران بھارت کی جانب سے راوی، ستلج میں پانی چھوڑے جانے کا امکان ہے جس کے باعث دریاؤں میں اونچے درجے کے سیلاب کا آسکتا ہے۔

     ترجمان کا کہنا ہے کہ  بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے سے سیلاب کے خطرات کا خدشہ ہے، ترجمان پی ڈی ایم اے نے تمام ڈپٹی کمشنرز سمیت صوبائی محکموں  کو ہائی الرٹ جاری کردیا۔

  • پاکستان میں ‘منکی پاکس’ کے حوالے سے ہائی الرٹ جاری

    پاکستان میں ‘منکی پاکس’ کے حوالے سے ہائی الرٹ جاری

    اسلام آباد : پاکستان میں منکی پاکس کے حوالے سے ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ، جس میں کہا کہ بخار، سر، پٹھوں کا درد منکی پاکس کی اہم علامات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ صحت نے منکی پاکس کے حوالے سے ہائی الرٹ جاری کر دیا، منکی پاکس کےبارے میں ہائی الرٹ وفاقی، صوبائی اداروں کو جاری کیا گیا۔

    قومی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ مختلف ممالک میں منکی پاکس کے 92 مصدقہ کیسز سامنے آچکے ہیں ، منکی پاکس زونوٹک وائرس سےلاحق ہونے والامرض ہے ، افریقی چوہے اور بندر منکی پاکس کےانسانوں میں منتقلی کاسبب بن رہے ہیں۔

    الرٹ میں کہا گیا ہے کہ منکی پاکس کی علامات 1سے 3 روز میں ظاہرہوتی ہیں اور اس سے مریض کے چہرے، جلد پر سرخ نشانات ظاہر ہوتے ہیں، بخار، سر، پٹھوں کا درد منکی پاکس کی اہم علامات ہیں۔

    قومی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ منکی پاکس بیماری کی مدت دو تا چار ہفتے ہوتی ہے، یہ متاثرہ جانور سے انسانوں کو منتقل ہوتا ہے۔

    این آئی ایچ نے بتایا کہ منکی پاکس منہ، ناک، آنکھ، زخم سے وجود میں داخل ہوتاہے اور میل جول ، کپڑوں اور رطوبت سے دوسرے فرد کو منتقل ہوتا ہے۔.

    الرٹ میں وفاقی اور صوبائی متعلقہ ادارے منکی پاکس پر ہائی الرٹ رہیں اور ملک کےداخلی راستوں پرمنکی پاکس سےمتعلق نگرانی سخت کریں۔

  • سمندری طوفان وایو کل بھارتی ریاست گجرات کے ساحل سے ٹکرائے گا، ہائی الرٹ جاری

    سمندری طوفان وایو کل بھارتی ریاست گجرات کے ساحل سے ٹکرائے گا، ہائی الرٹ جاری

    ممبئی : بحیرہ عرب میں بننے والا سمندری طوفان وایوکل بھارت کی ریاست گجرات کے ساحل سے ٹکرائے گا، گجرات میں ہائی الرٹ نافذ کردیا گیا اور اسکولز اورکالجز بھی بندکردئیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بحیرہ عرب میں بننے والا طوفان شدت اختیار کرگیا، سمندری طوفان وایوکل بھارت کی ریاست گجرات کے ساحل سے ٹکرائے گا، جس سے گوا سمیت مختلف علاقوں میں شدید بارش ہوگی اور سوکلومیٹرفی گھنٹہ سے زیادہ رفتارکی ہوائیں چلیں گے۔

    سمندری طوفان کے باعث گجرات میں ہائی الرٹ نافذ کردیا گیا اور اسکولز اورکالجز بھی بندکردئیے گئے ہیں جبکہ تین لاکھ افراد کومحفوظ مقامات پرمنتقل کیا جارہا ہے۔

    سمندری طوفان کے باعث ممبئی میں بھی طوفانی بارش کا امکان ہے، حکام نے ماہی گیروں کوپندرہ جون تک سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی ہے جبکہ سمندری ساحلوں پر لوگوں کو نہ جانے کی صلاح دی گئی ہے۔

    محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جینت سرکار نے بتایا طوفان نے اور زیادہ خطرناک طوفان کی شکل لے لی ہے، صبح یہ گجرات کے ویراول ساحل سے تقریباً 340 کلومیٹر جنوب میں واقع تھا۔ یہ کل صبح پوربندر سے مہوا کے درمیان ویراول کے آس پاس زمین سے ٹکرائے گا۔

    انھوں نے کہا اس وقت اس کی رفتار پہلے کے اندازے کے مطابق 110 سے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کے مقابلے میں اور زیادہ 145 سے 155 کلومیٹر فی گھنٹہ رہنے کا امکان ہے اور اس کے ساتھ کبھی کبھی ہوا کی رفتار 175 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ جائےگی۔

    دوسری جانب طوفان وایو سے پاکستان میں بھی سندھ کے جنوب مشرقی علاقے بھی طوفان سے متاثرہوسکتے ہیں،ماہی گیروں کوگہرے سمندر میں نہ جانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق آندھی کے ساتھ تیزبارش بھی متوقع ہے جبکہ وایو طوفان کے باعث کراچی میں آئندہ دو روز شدید گرمی رہے گی، پارہ 40 ڈگری کو چھو سکتا ہے۔

    خیال رہے سال 2014 کے اکتوبر میں نیلوفر طوفان اور 2017 کے دسمبر میں اوکھی طوفان گجرات ساحل سے ٹکراتے وقت کم دباؤ میں تبدیل ہوگئے تھے، اس سے کوئی نقصان نہیں ہوا تھا۔

  • کراچی بارشوں کے پیش نظر  ہائی الرٹ جاری ، سرکاری ملازمین کی چھٹیاں منسوخ

    کراچی بارشوں کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری ، سرکاری ملازمین کی چھٹیاں منسوخ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت بارش کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے اعلیٰ سطحی اجلاس میں ممکنہ بارشوں کی پیش نظر کراچی میں ہائی الرٹ جاری۔

    تفصیلات کے مطابق  شہر قائد میں ممکنہ بارشوں کی پیش نظر وزیر اعلیٰ ہاؤس میں اجلاس منعقد کیا گیا، دورانِ اجلاس متعلقہ اداروں کے حکام نے وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ  ’’4 اہم نالوں کی صفائی کا کام شروع کردیا گیا ہے جبکہ بقیہ 33 نالوں کی صفائی کے لئے رقم درکار ہے‘‘۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے بقیہ نالوں کی صفائی کے لئے 47 کروڑ 60 لاکھ روپے کی منظوری دیتے ہوئے متعلقہ ادارے کو ہدایت جاری کی کہ’’ نالوں کی صفائی کا کام سوائے عید کے کسی روز نہیں رُکنا چاہیے، اس کام کو جلد ازجلد پایا تکمیل تک پہنچایا جائے‘‘۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے  کہا  کہ ’’شہر میں نکاسی کے کام کو ہر صورت یقینی بنایا جائے اور جنریٹر یا دوسری مشینری کے استعمال سے سڑکوں پر جمع  پانی کو نکالا جائے‘‘۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈی ایم سی، کے ایم سی اور واٹر بورڈ کے افسران 24 گھنٹے متحرک کی ہدایات جاری کی اور شہر میں جاری لوڈشیڈنگ کے روک تھام کے لئے سیکریٹری توانائی کو کے الیکٹرک انتظامیہ سے بات کرنے کا حکم جاری کیا۔

    اجلاس میں موجودہ صورت حال کے پیش نظر کراچی میں ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے سرکاری ملازمین کی چھیٹیاں منسوخ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے نوٹیفیکشن جاری کردیا گیا ہے۔

    اس موقع پر واٹربورڈ کے حکام نے وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ گزشتہ روز بجلی کی لائن ٹرپ ہوجانے سے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کی بجلی منقطع ہوگئی تھی، جس کے بعد  واٹربورڈ انتظامیہ نے پمپ کا استعمال کرتے ہوئے حب ڈیم سے شہر میں پانی کی ترسیل کو یقینی بنایا۔

    واضح رہے شہر قائد میں ممکنہ بارشوں کی پیش نظر سندھ حکومت کے 15 روز سے اجلاس جاری ہیں، گزشتہ دنوں بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں شہر میں صفائی ستھرائی کی صورتحال پر اجلاس طلب کیا گیا تھا اور کئی فیصلے کئے گئے تھے، تاہم اجلاس میں کیے گیے فیصلوں پر عملدرآمد کو یقینی نہیں بنایا گیا۔

    دوسری جانب محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’’مون سون بارشوں  کا سلسلہ 2 روز تک جاری رہنے کا امکان ہے اور ممکنہ سیلا ب کے پیش نظر  محکمہ موسمیات سے قبل از وقت سندھ حکومت کو آگاہ کردیا تھا‘‘۔