Tag: ہائی جیک

  • انوکھی واردات؛ سامان لوٹنے کیلیے طیارہ ہائی جیک کرلیا

    انوکھی واردات؛ سامان لوٹنے کیلیے طیارہ ہائی جیک کرلیا

    کوکوپو: پاپوا نیو گینا میں ایک چارٹر ایئرلائن کے طیارے کو مسلح افراد نے ہائی جیک کرکے سامان لوٹ لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چارٹرڈ طیارے کو نامعلوم ہائی جیکرز نے اس وقت ہائی جیک کیا جب نیو برٹن جزیرے کے قریبی علاقے میں طیارہ ایندھن بھروانے کے لیے رکا تھا۔

    کمپنی کے ترجمان میتھیوبرنٹال کا کہنا ہے کہ طیارے میں کوئی مسافر موجود نہیں تھا اور ہائی جیکرز کی تعداد 8 تھی جو زبردستی طیارے میں داخل ہوئے اور نامعلوم سمت کی جانب پرواز کرنے کا کہنا۔

    ترجمان کے مطابق پائلٹ نے ہائی جیکرز کے مطالبے کو پورا کرتے ہوئے طیارے کا رخ غیر محفوظ علاقے کی جانب موڑ دیا جہاں طیارے کو لینڈنگ کروانے کے بعد ملزمان سامان لوٹ کر فرار ہوگئے۔

    بتایا گیا ہے کہ اس پورے واقعے میں پائلٹ اور طیارے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا جب کہ پائلٹ طیارے کو لے کر محفوظ مقام پر بحفاظت لینڈ کرگیا۔

    دوسری جانب رائل پاپوا نیو گینا کانسٹیبلری نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے تفتیش شروع کردی ہے تاہم فوری طور پر ہائی جیکرز کے بارے میں کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

  • امریکی پائلٹس کی ہائی جیکرز کو گولی مارنے کی تربیت

    امریکی پائلٹس کی ہائی جیکرز کو گولی مارنے کی تربیت

    کیا آپ جانتے ہیں امریکی ایئر لائنز کے پائلٹس کو کاک پٹ میں گن رکھنے کی اجازت ہوتی ہے؟ انہیں یہ اجازت 11 ستمبر کے ہولناک واقعے کے بعد دی گئی ہے۔

    اب سے 17 سال قبل 4 مسافر طیاروں کو اغوا کیا گیا تھا جن میں سے 2 امریکا کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے ٹکرا دیے گئے۔ دہشت گردی کے اس بدترین واقعے میں ہزاروں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    اس کے ایک سال بعد دہشت گردی ایکٹ پاس کیا گیا جس کے تحت پائلٹس کو کاک پٹ میں گن رکھنے کی اجازت دی گئی تاہم اب بھی بہت کم لوگ اس ایکٹ کے بارے میں جانتے ہیں۔

    فیڈرل ایئر مارشل سروس کی ڈپٹی ڈائریکٹر ایرک سرینڈرا نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گن سے مسلح پائلٹس کی پہلی ٹریننگ سنہ 2003 میں مکمل ہوئی تھی جس میں پائلٹس کو اسلحہ چلانے اور کسی اغوا کار کے طیارے میں گھس آنے کی صورت میں اسے مار ڈالنے کی تربیت دی گئی۔

    گو کہ امریکی حکومت نے اب تک یہ افشا نہیں کیا کہ کن ایئر لائنز کے کتنے پائلٹس کو یہ تربیت دی گئی ہے تاہم حکومت کا کہنا ہے کہ ایسے پائلٹس کی تعداد ہزاروں میں ہے جنہیں یہ تربیت دی جا چکی ہے۔ تربیت پانے والے پائلٹس کا نام صیغہ راز میں رکھا گیا ہے۔

    ایرک سرینڈرا کا کہنا تھا کہ ان تربیت یافتہ پائلٹس کی تعداد ممکنہ طور پر 1 لاکھ 25 ہزار یا ان سے کم ہے۔ ان کے مطابق ان پائلٹس کو پہلے کلاس روم میں ابتدائی تربیت دی جاتی ہے بعد ازاں انہیں شوٹنگ رینج میں لے جایا جاتا ہے جہاں انہیں نشانہ بازی اور اسلحہ چلانے کی تربیت دی جاتی ہے۔

    تربیت یافتہ پائلٹس کی ہر 6 ماہ بعد جانچ کی جاتی ہے جبکہ ہر 5 سال بعد انہیں پھر سے تربیتی عمل سے گزرنا پڑتا ہے۔

    سرینڈرا کا کہنا تھا اب تک ان تربیت یافتہ پائلٹس کو اسلحہ چلانے کا موقع نہیں مل سکا کیونکہ نائن الیون کے واقعے کے بعد امریکا میں طیارہ ہائی جیکنگ کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا تاہم امریکا کے علاوہ دنیا بھر میں ہائی جیکنگ کے 55 واقعات ہوئے۔

    ان کے مطابق سنہ 2008 میں ایک امریکی پائلٹ سے اس وقت حادثاتی طور پر فائر ہوگیا جب وہ اپنی گن کو ہولسٹر میں رکھ رہا تھا۔ فائر سے کاک پٹ میں سوراخ ہوگیا تھا۔

    سرینڈرا نے بتایا کہ اگر طیارہ متنازعہ علاقوں، یا ایسے مقامات پر جا رہا ہو جنہیں واچ لسٹ میں رکھا گیا ہو تو ایسے موقع پر کیبن میں مسلح ایئر مارشل بھی موجود ہوتے ہیں۔

    ان کے مطابق امریکا کے علاوہ کوئی ایسا ملک نہیں جس کے پائلٹس مسلح ہوتے ہوں، بعض ممالک مسلح پائلٹس کو اپنی حدود میں داخلے کی اجازت بھی نہیں دیتے لیکن کئی ممالک دے دیتے ہیں۔

    سرینڈرا کا کہنا ہے، ’طیارے کو ہائی جیک کرلینا دہشت گردوں کے لیے ایک بڑے موقع کی صورت رکھتا ہے، ادھر آپ نے ایک طیارہ ہائی جیک کیا، ادھر پوری دنیا آپ کو ایک ہائی پروفائل دہشت گرد کی حیثیت سے جاننے لگے گی اور آپ پوری دنیا کی توجہ اپنی طرف مبذول کرلیں گے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • لیبین طیارے کے  ہائی جیکرزنے گرفتاری دے دی

    لیبین طیارے کے ہائی جیکرزنے گرفتاری دے دی

    مالٹا: لیبیا کے طیارے کو ہائی جیک کرنے والے اغوا کاروں نے ہتھیار ڈال دیے اور گرفتاری دے دی، مالٹا کے وزیراعظم نے ہائی جیکرز کو گرفتار کرنے کی تصدیق کردی.

    تفصیلات کے مطابق نامعلوم ہائی جیکرز نے لیبیا میں ڈومیسٹک سطح پر چلنے والے طیارے اغوا کیا تھا،لبنان کی سرکاری ایئر لائن افریقیہ ایئر ویز نے ایئر بس اے 320 کے اغوا کی تصدیق کی۔

    مالٹا کے ذرائع ابلاغ کے مطابق ایئر بس اے 320 لیبیا میں اندرون ملک کے لیے محو پرواز تھی جس میں 118 مسافر سوار تھے، اس کا رخ زبردستی مالٹا کی جانب موڑ دیا گیا، تھوڑی دیر بعد ایئر لائن حکام نے طیارے کے اغوا کی تصدیق کردی۔

    ابتدائی رپورٹس کے مطابق طیارے میں 2 مسلح افراد موجود تھے جنہوں نے جہاز کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی بعدازاں طیارہ مالٹا لے گئے اور وہاں خواتین اور بچوں کو رہا کردیا تاہم عملے کو یرغمال بنالیا۔

    اطلاعات سامنے آئیں کہ ہائی جیکرز نے عملے کے عوض لیبیا کے سابق صدر معمر قذافی کے بیٹے کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

    اس ضمن میں مالٹا کے سیکیورٹی اداروں کو صدر کے حکم پر ہائی الرٹ اور کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار کردیا گیا تھا۔

    مالٹا کے ایئرپورٹ پر پریشان کن صورتحال کے باعث وہاں آنے والی پروازوں کو فی الحال قریبی اطالوی جزیرے سسلی کی جانب موڑنے کی ہدایت بھی دی گئیں۔

    اغوا کے چند گھنٹوں بعد اب مالٹا ایئرپورٹ پر فضائی آپریشن بحال کردیا گیا تھا۔

    مالٹا کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہائی جیکرز نے تمام مسافروں کو نہیں صرف خواتین اور بچوں کو رہا کیا ہے۔

    بعدازاں اچانک اطلاعات آئیں کہ ہائی جیکرز نے ہتھیار ڈال دیے اور مالٹا کے سیکیورٹی اداروں کو گرفتاری دے دی جس کی مالٹا کے وزیراعظم نے ہائی جیکرز کو گرفتار کرنے کی تصدیق کردی۔

    واضح رہے کہ رواں سال مصر سے اندرون ملک جانے والے مصری ایئر لائن کے ایک اور طیارے کو بھی اغوا کر کے قبرص لے جایا گیا تھا تاہم بعد ازاں اغوا کار ایک نفسیاتی مریض نکلا جو اپنی بیوی سے ملاقات کا خواہش مند تھا۔