Tag: ہائی روف

  • ’کار لفٹرز ہائی روف 70 ہزار سے 1 لاکھ، کرولا 1 لاکھ 20 ہزار میں فروخت کرتے ہیں‘

    ’کار لفٹرز ہائی روف 70 ہزار سے 1 لاکھ، کرولا 1 لاکھ 20 ہزار میں فروخت کرتے ہیں‘

    کراچی: گزشتہ روز گلشن سے گرفتار ہونے والے ملزم نے بتایا کہ ہائی روف 70 ہزار سے 1 لاکھ، کرولا 1 لاکھ 20 ہزار میں فروخت کرتے ہیں۔ 

    کراچی کے علاقے گلشن 13 بی میں رات گئے اے وی ایل سی اور کارلفٹرز کے درمیان مبینہ مقابلہ ہوا جس میں زخمی حالت میں گرفتار ملزمان کا تعلق افغان کارلفٹر گینگ سے نکلا۔

    ایس ایس پی اے وی ایل سی عبدالرحیم شیرازی کے مطابق گرفتار ملزمان میں سرغنہ عبداللہ، شیرافضل، جاوید خان اوراعظم شامل ہیں، ملزمان نے کراچی کے 150 سے زائد شہریوں کو بے ‘کار’ کیا، زخمی گینگ سرغنہ عبداللہ افغانی نے اہم انکشافات کردیے۔

    ایس ایس پی نے بتایا کہ ملزم کار ٹیپ چوری سے لے کر منظم کارلفٹنگ گینگ چلاتا ہے، ملزمان 150 سے زائد کاریں چوری کرکے فروخت کرچکے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ملزمان صرف ہائی روف اور کرولا کاریں چوری کرتے تھے، چوری شدہ کاریں حب میں مختلف پارٹیز کو فروخت کی جاتی ہیں۔

    کراچی سے چوری کی گئی کار چند گھنٹوں میں بلوچستان سے برآمد

    ایس ایس پی اے وی ایل سی نے کہا کہ ملزمان نے انکشاف کیا کہ ہائی روف 70 ہزار سے 1 لاکھ، کورولا 1 لاکھ 20 ہزار میں فروخت کرتے ہیں، فی ملزم کو ایک ڈیلیوری پر 15 سے 20 ہزار روپے ملتے ہیں۔

    ملزم نے بتایا کہ ان گاڑیوں کی خریداروں میں حنیف، شکیل، رفیع اللہ اقبال کھوکر اوراس کی بیوی شامل ہیں، احسن آباد کا رہائشی اعظم کاریں مہارت سے کھولتا ہے، کار چوری کرتے ہی 3 گھنٹے میں حب ڈیلیوری کردی جاتی ہے، ملزمان کو آج تک کراچی سے حب تک کسی نے نہیں روکا۔

    ایس ایس پی نے بتایا کہ اعظم پہلے کپڑے کی دکان پر سیلز مین شیر افضل موزے کی فیکٹری میں کام کرتا تھا،گرفتار ملزمان سے مذید تفتیش کر رہے ہیں۔

  • جلتی ہائی روف سے مسافر باہر کیوں نہ نکل سکے، وجہ معلوم ہو گئی

    جلتی ہائی روف سے مسافر باہر کیوں نہ نکل سکے، وجہ معلوم ہو گئی

    کراچی: شہر قائد میں ہائی روف اور رکشے کے ٹکر اور آتش زدگی کے افسوس ناک واقعے سے متعلق یہ اہم بات معلوم ہوگئی کہ جلتی ہائی روف سے مسافر باہر کیوں نہیں نکل سکے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں رونما ہونے والے ہائی روف حادثے میں آگ سے 11 افراد جاں بحق ہو گئے تھے، ایکسیڈینٹ اینالسز ڈپارٹمنٹ نے واقعے کی رپورٹ تیار کر لی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہائی روف کے دروازے اندر سے نہیں کھل سکتے تھے اس لیے مسافر بر وقت باہر نہ نکل سکے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ہائی روف کے اندر پنکھے موجود تھے جس کی وجہ سے آگ تیزی سے پھیلی، گاڑی مکینکل طور پر بھی خراب تھی، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گاڑی کے دروازے صرف باہر سے کھل سکتے تھے، دروازے اندر سے کھل جاتے تو جھلسنے والے افراد باہر نکل سکتے تھے۔

    نیو کراچی، چلتی ہائی روف میں آگ، مزید 2 بچے دم توڑ گئے

    خیال رہے کہ کراچی میں ٹریفک حادثات کے حوالے سے 32 مقامات بلیک اسپاٹ قرار دیے جا چکے ہیں، بد قسمت گاڑی بھی نیو کراچی میں بلیک اسپاٹ کے قریب حادثے کا شکار ہوئی، ذرایع کا کہنا ہے کہ ریسرچ سینٹر کی رپورٹ کراچی پولیس چیف کو ارسال کر دی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ یہ واقعہ 10 جنوری کو شہر قائد کے علاقے 2 منٹ چورنگی کے قریب پیش آیا تھا، ابتدائی طور پر اس میں 6 افراد جھلس کر جاں بحق اور 5 زخمی ہوئے تھے، جن میں 3 خواتین، 2 بچے اور ایک مرد شامل تھے۔ حادثے کے شکار بد قسمت ہائی روف میں 3 سگے بھائیوں کے اہل خانہ سوار تھے۔ بی ڈی ایس نے جائے حادثہ پر تباہ شدہ گاڑی کا معائنہ کرنے کے بعد کہا کہ شارٹ سرکٹ کے بعد پیٹرول کی وجہ سے گاڑی میں آگ پھیلی، سی این جی سلنڈر محفوظ تھے۔ چلتی ہائی روف میں آگ لگی تو بے قابو ہو کر رکشے سے ٹکرا گئی، جس سے رکشے میں بھی آگ لگی۔

    تحقیقات میں یہ بھی معلوم ہوا کہ حادثے کو شدید بنانے میں پیٹرول سے بھری بوتلوں کا بھی ہاتھ تھا، جس کے بعد تمام پیٹرول پمپس پر پابندی لگا دی گئی ہے کہ بوتل میں پیٹرول نہیں دیا جائے گا اور گاڑیوں میں بھی پیٹرول کی بوتل رکھنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔