Tag: ہائی ویز

  • ہائی ویز اور موٹر وے ای ٹکٹنگ سسٹم ہیک کرنیوالا ملزم پکڑا گیا

    ہائی ویز اور موٹر وے ای ٹکٹنگ سسٹم ہیک کرنیوالا ملزم پکڑا گیا

    فیصل آباد(10 اگست 2025): این سی سی آئی اے نے ہائی ویز اور موٹروے ای ٹکٹنگ سسٹم ہیک کرنیوالا ملزم کو علی پور سےگرفتار کرلیا۔

    نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کے مطابق ملزم زاہد نے سسٹم کی  غیر قانونی رسائی حاصل کرکے مجرمانہ استعمال کیا۔

    این سی سی آئی اے ترجمان نے بتایا کہ گرفتار ملزم سے حساس ڈیٹا برآمد کرکے پیکا ایکٹ کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، ملزم کو عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کر لیا۔

    اس سے قبل نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے بتایا تھا کہ اسلام آباد میں ایک غیر قانونی کال سینٹر پر گزشتہ رات کامیاب چھاپہ مارا اور 5 غیر ملکی باشندوں کو گرفتار کیا۔

    این سی سی آئی اے کے مطابق اس کال سینٹر میں 60 سے زائد افراد کام کر رہے تھے، جن میں سے 5 غیر ملکی باشندے چھاپے کے دوران گرفتار ہوئے، بیان میں کہا گیا تھا کہ ان گرفتاریوں کے علاوہ این سی سی آئی اے ان افراد کو سہولیات اور سیکیورٹی فراہم کرنے والوں کے خلاف مزید قانونی کارروائی کرے گی۔

    ایک ترجمان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ایجنسی ایسے تمام غیر قانونی اقدامات کے خلاف کارروائی جاری رکھے گی جو ملک کے قوانین کی خلاف ورزی کے مترادف ہیں۔

  • سعودی عرب: ہائی وے پر سفر کرتے ہوئے یہ باتیں یاد رکھیں

    سعودی عرب: ہائی وے پر سفر کرتے ہوئے یہ باتیں یاد رکھیں

    ریاض: سعودی عرب کی شاندار ہائی ویز پر سفر کرتے ہوئے شاذ و نادر ہی کوئی مسئلہ پیش آسکتا ہے، تاہم گاڑی خراب ہونے یا پیٹرول ختم ہوجانے کا خدشہ ہمیشہ رہتا ہے جس کی صورت میں مندرجہ ذیل تجاویز پر عمل کیا جاسکتا ہے۔

    ہائی ویز پر ہر 10 کلو میٹر بعد پیٹرول اسٹیشن اور موٹیلز وغیرہ ہیں جنہیں عربی میں استراحہ کہا جاتا ہے، پیٹرول اسٹیشن پر پنکچر شاپس کے علاوہ میکینک اور الیکٹریشن بھی موجود ہوتے ہیں جبکہ کہیں کہیں پارٹس کی دکانیں بھی قائم کی گئی ہیں اگرچہ ان کی تعداد انتہائی کم ہے مگر وہاں اہم سامان دستیاب ہے۔

    شاہراہوں پر موجود پارٹس کی دکانوں میں تمام ماڈلز کی گاڑیوں کا سامان تو دستیاب نہیں ہوتا تاہم معروف ماڈلز کے اہم پارٹس ان دکانوں پر فراہم کیے جاتے ہیں۔

    اگر کسی کی گاڑی ایسے مقام پرخراب ہوتی ہے جہاں دور دور تک کوئی اسٹیشن نہیں، اس صورت میں ہائی وے پولیس پیٹرولنگ پارٹی انتہائی معاون ثابت ہوتی ہے۔ بعض اوقات گاڑی کا پیٹرول گیج خراب ہونے کی وجہ سے ٹینک میں موجود پیٹرول کی مقدار کا تعین نہیں رہتا اور پیٹرول عین اس وقت میں ختم ہوجاتا ہے جب گاڑی بیابان میں ہو اور دوردور تک کوئی اسٹیشن نہیں۔ ایسے میں ہائی وے پولیس بھرپور تعاون کرتی ہے۔

    ہائی ویز پر موجود بیشتر اسٹیشنز میں خراب گاڑی کو لے جانے کے لیے مخصوص لفٹنگ ٹرکس ہوتے ہیں، جن کی مدد سے گاڑی کو قریبی اسٹیشن پر پہنچایا جاسکتا ہے۔

    اگر کسی کی گاڑی ہائی وے پرخراب ہو جائے تو پیٹرولنگ پارٹی قریب ترین اسٹیشن پر موجود کار لفٹنگ ٹرک کو طلب کرلیتے ہیں جو گاڑی کو لوڈ کر کے قریب ترین اسٹیشن پر پہنچا دیتے ہیں۔

    گاڑی کو لے جانے والی ٹرک سروس مفت نہیں ہوتی، اس کا کرایہ ادا کرنا پڑتا ہے جو مختلف ہوتا ہے تاہم یہ ضروری ہے کہ گاڑی لوڈ کروانے سے قبل کرایہ طے کرلیا جائے۔

    جدہ سے مدینہ منورہ جاتے وقت راستے میں بے شمار اسٹیشنز آتے ہیں جبکہ رابغ، وادی ستارہ، وادی الفرع کے اسٹیشن بڑے ہیں جہاں عام طور پر میکینک باآسانی دستیاب ہوتے ہیں، علاوہ ازیں ان شہروں میں گاڑیوں کے پارٹس کی دکانیں بھی ہوتی ہیں۔

    اگر ان اسٹیشنز پر گاڑی کے پارٹس دستیاب نہ ہوں تو اس صورت میں لوڈنگ ٹرک کے ذریعے گاڑی جدہ یا مدینہ منورہ بھی لے جائی جاسکتی ہے جہاں تمام ورکشاپس موجود ہیں۔

    ہائی وے پرمیکینکس کا اتنا مسئلہ نہیں ہوتا کیونکہ میکینک دستیاب ہوتے ہیں، اہم مسئلہ گاڑیوں کے خراب ہونے والے پرزوں کا ہوتا ہے جو وہاں دستیاب نہیں ہوتے۔ اس لیے بہتر ہے کہ گاڑی کو بڑے شہر لے جائیں جہاں میکینک اور پارٹس دونوں باآسانی دستیاب ہو جاتے ہیں۔

    اگر خرابی معمولی ہے جو مکینک کی دسترس یا معمولی پارٹس کی فراہمی سے حل ہو سکتی ہے تو بہتر ہے وگرنہ واپس جانا اچھا رہے گا۔

  • کسی قانون کے اطلاق سے عام آدمی پر اضافی بوجھ نہیں پڑنا چاہیئے: وزیر اعظم

    کسی قانون کے اطلاق سے عام آدمی پر اضافی بوجھ نہیں پڑنا چاہیئے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کسی قانون کے اطلاق سے عام آدمی پر اضافی بوجھ نہیں پڑنا چاہیئے، نیشنل ہائی ویز سیفٹی آرڈیننس کا نفاذ سڑکیں محفوظ بنانے میں مددگار ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہائی ویز سیفٹی آرڈیننس کے نفاذ سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید، مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد اور وزارت مواصلات و صنعت و تجارت کے افسران شریک ہوئے۔

    اجلاس میں متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات اور ان کے ازالے کے لیے لائحہ عمل پر غور کیا گیا، ہائی ویز سیفٹی آرڈیننس 2000 کے نفاذ اور اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات کا جائزہ لیا گیا اور ریلوے کی استعداد اور سڑکوں کی صورتحال اور اخراجات پر بریفنگ دی گئی۔

    اجلاس میں ٹرانسپورٹرز کو درپیش مسائل اور اہلکاروں کے ہراساں کرنے کے واقعات پر بھی گفتگو کی گئی۔

    اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نیشنل ہائی ویز سیفٹی آرڈیننس کا نفاذ سڑکیں محفوظ بنانے میں مددگار ہوگا، نفاذ میں اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات اور انفراسٹرکچر مدنظر رکھنا ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت خصوصاً عام آدمی پر اثرات کو مد نظر رکھا جانا ضروری ہے، مد نظر رکھا جائے کہ کسی قانون کے اطلاق سے عام آدمی پر اضافی بوجھ نہ پڑے، تمام حقائق اعلیٰ عدلیہ کے سامنے پیش کیے جائیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عدلیہ سے قانون کے مرحلہ وار نفاذ کی استدعا کی جائے۔ ذرائع نقل و حمل، ریلوے کی استعداد اور ٹرکوں کی تعداد بڑھانے پر توجہ دی جائے۔