Tag: ہاتھیوں

  • زلزلے کے دوران ہاتھیوں نے کیا کیا؟حیرت انگیز ویڈیو دیکھیں

    زلزلے کے دوران ہاتھیوں نے کیا کیا؟حیرت انگیز ویڈیو دیکھیں

    امریکی ریاست کیلیفورنیا میں گزشتہ روز آنے والے زلزلے کے دوران ایک چڑیا گھر میں ہاتھیوں نے تحفظ کے لیے حیرت انگیز اقدام کیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا کے علاقے سان ڈیاگو کاؤنٹی میں دو روز قبل 5.2 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔ اس زلزلے سے جہاں وہاں کے رہائشی افراد میں خوف وہراس پھیلا وہیں زلزلے کے دوران ایک چڑیا گھر میں ہاتھیوں کی عجیب وغریب حرکت نے سب کو حیران بھی کر دیا۔

    سان ڈیاگو میں ایک چڑیا گھر سے ہاتھیوں کے ریوڑ کی ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں ان کے زلزلہ آنے کے دوران کا انوکھا رویہ دکھایا گیا ہے۔

    ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ زلزلے کے جھٹکوں کی وجہ سے جیسے ہی زمین لرزنے لگی تو اس وقت چڑیا گھر میں موجود افریقہ ہاتھی ایک دائرہ بنا کر کھڑے ہو گئے۔

    ہاتھیوں کا یہ گروپ تقریباً 4 منٹ تک دائرہ بنائے کھڑا رہا اور زلزلےکے جھٹکے ختم ہونے کے بعد معمول کے رویے پر واپس آ گیا۔

    چڑیا گھر کی ترجمان ایملی سیننگر نے کہا کہ اس رویے کو ‘الرٹ سرکل’ کے نام سے جانا جاتا ہے اور اس کا مقصد چھوٹے ہاتھیوں سمیت پورے ریوڑ کو خطرات سے بچانا ہوتا ہے۔

    اس کے ساتھ ہی ایملی نے یہ بھی بتایا کہ ہاتھی اپنے پیروں سے زلزلے کی آواز کو محسوس کر سکتے ہیں۔

  • بھارتیوں کا ہاتھیوں کو ریلوے ٹریک سے دور رکھنے کا انوکھا طریقہ

    بھارتیوں کا ہاتھیوں کو ریلوے ٹریک سے دور رکھنے کا انوکھا طریقہ

    نئی دہلی : بھارت میں ریلوے اتھارٹی نے ہاتھیوں کو ریل کے ٹریکس سے دور رکھنے کے لیے ایک نیا طریقہ اپنایا ہے،اس مقصد کے واسطے اسپیکرز کے ذریعے شہد کی مکھیوں کی آوازیں پھیلائی جاتی ہیں تا کہ اس بھاری بھرکم جانور کو خوف میں مبتلا کیا جا سکے۔

    تفصیلات کےمطابق سال 2013 سے لے کر رواں سال جون تک ٹرینوں سے متعلق حادثات میں تقریبا 70 ہاتھی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ان میں زیادہ تر واقعات دو ریاستوں آسام اور بنگال میں پیش آئے۔

    اس سلسلے میں پلان بی (شہد کی مکھی)کے حصے کے طور پر ریاست آسام کے وسیع و عریض جنگلات میں ہاتھیوں کی درجنوں گزر گاہوں پر 50 لاؤڈ اسپیکرز نصب کیے گئے ہیں، مذکورہ جنگلات میں ہاتھیوں کی تعداد 6 ہزار ہے جو بھارت میں موجود ہاتھیوں کی مجموعی تعداد کا 20% ہے۔

    بھارتی ریلوے اتھارٹی کے ترجمان پراناؤ جیوتی شرما نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم ہاتھیوں کو ریلوے ٹریکس کی جانب آنے کے ذرائع تلاش کر رہے تھے کہ ہمارے افسران اس آلے کا آئیڈیا لے کر ہمارے پاس آ گئے۔

    ترجمان کے مطابق یہ آلات ریل کے قریب آنے پر (شہد کی مکھیوں کی) مطلوبہ آوازیں بجنا شروع ہو جاتی ہیں جو 600 میٹر کے فاصلے تک سنی جا سکتی ہیں۔

    ان آلات کے فعّال اور مؤثر ہونے کی جانچ 2017 میں پہلے مقامی اور پھر جنگلی ہاتھیوں پر کی گئی تھی۔ اس کے بعد آلات کی تنصیب کا کام 2018 میں شروع کیا گیا۔

    یہ بات معروف ہے کہ ہاتھی شہد کی مکھیوں اور ان کے کاٹنے سے ڈرتے ہیں،جنوبی ہندوستان کی ریاست کیرالا میں دیہاتی لوگ دھاوا بولنے والے ہاتھیوں کو خود سے دور رکھنے کے واسطے شہد کی مکھیوں کے خانے آڑ کے طور پر استعمال کیے جاتے ہیں۔

  • بچے کی ہلاکت کے بعد ہاتھیوں کا گاؤں پر حملہ

    بچے کی ہلاکت کے بعد ہاتھیوں کا گاؤں پر حملہ

    نئی دہلی: بھارت کے مغربی بنگال میں ایک شخص نے ہاتھی کے ننھے بچے کو پتھر مار کر ہلاک کردیا، ہتھنی کی تصاویر نے صارفین کے دل موم کردیے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق مغربی بنگال کے علاقے اجناسہولی میں افسوسناک واقعے کی حقیقت اُس وقت سامنے آئی جب محکمہ وائلڈ لائف نے تحقیقات کا آغاز کیا۔

    قبل ازیں تصاویر وائرل ہوئیں تھیں کہ ایک ہتھنی اپنے بچے کو بچانے کی کوشش کررہی ہے اور اُسے پانی سے خشکی کی طرف لارہی ہے تاکہ کچھ کرسکے مگر ایسا نہ ہوسکا۔

    اجناسہولی سے گزرنے والے ایک شخص نے دل پسیج دینے والے منظر کی تصاویر بنائیں اور انہیں سوشل میڈیا پر شیئر کیا جس کے بعد محکمہ وائلڈ لائف نے تحقیقات شروع کیں۔

    مزید پڑھیں: سیکڑوں میل دوری کے باوجود ہاتھیوں کو مالک کی موت کا علم ہوگیا

    تصاویر لینے والے نوجوان کا کہنا تھا کہ ’’اُس کے بچے کے سر سے خون بہہ رہا تھا اور ماں اپنے بچے کو خشکی کی طرف لے جانا چاہتی تھی، اُس نے بچے کو اٹھانے کی کوشش کی مگر ناکام رہی جس کے بعد مجبوراً اُس نے ٹانگیں مار کر بچے کو پانی سے باہر نکالا مگر اُس وقت تک بچہ مر چکا تھا‘‘۔

    انہوں نے بتایا کہ مغربی بنگال کے جنگل میں واقع ایک نہر کنارے یہ واقعہ پیش آیا۔ بعد ازاں محکمہ وائلڈ لائف نے تحقیقات کا آغاز کیا اور معمے کو حل کرتے ہوئے خاتون کو حراست میں لیا۔

    حکام کے مطابق 27 سالہ شالین ماہتا نہر کنارے کسی کام سے گئی تھیں انہوں نے دیکھا کہ ہتھنی اور اُس کا بچہ پانی میں موجود ہیں، انہوں نے وہاں سے دونوں کو ہٹانے کے لیے پہلے چھوٹے پتھر مارے پھر بھی وہ نہیں ہٹے تو انہوں نے بڑا اینٹ اٹھا کر بچے کی طرف پھینکا جو سیدھا اُس کے سر پر جاکر لگا۔

    ویڈیو دیکھیں: بھوکے ہاتھی کی بدمعاشی، ویڈیو وائرل

    ہاتھی کے بچے کی ہلاکت کے بعد دیگر ہاتھیوں نے بستی پر حملے کی کوشش بھی کی مگر اس خدشے سے قبل ہی گاؤں کے تمام لوگ گھروں میں محصور ہوگئے تھے۔

  • سیکڑوں میل دوری کے باوجود ہاتھیوں کو مالک کی موت کا علم ہوگیا

    سیکڑوں میل دوری کے باوجود ہاتھیوں کو مالک کی موت کا علم ہوگیا

    لندن: برطانیہ کے ایک گھر میں پلنے والے 21 ہاتھیوں کو سیکڑوں میل مسافت کے باوجود مالک کی موت کا علم ہوا اور انہوں نے بچھڑنے پر دکھ کا اظہار بھی کیا۔

    امریکی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق برطانوی خاتون فرین کوئس میلبی اینتھر کا کہنا ہے کہ انہوں نے دس سال قبل اپنے سارے اثاثے فروخت کر کے 21 ہاتھی کے بچے گود لیے اور انہیں پالا۔

    ’ہم نے 1999 میں بچوں کو گود لے کر ایک وسیع و عریض رقبہ خریدا جس کے گرد باڑ لگائی اور پھر انہیں چھوڑ دیا، کچھ عرصے تک تو ہم میاں بیوی نے یہاں جھونپڑی میں رہائش اختیار کی البتہ چند سالوں بعد شہر منتقل ہوگئے‘۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ شہر منتقلی کے بعد ہمارا فارم ہاؤس آنا جانا لگا رہتا تھا تاکہ ہاتھیوں کی دیکھ بھال کرسکیں مگر شوہر کی موت کے روز ایسا واقعہ پیش آیا جس نے مجھے حیران کردیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ مجھے اپنے شوہر کی موت کا خود بھی علم نہیں ہوا البتہ ہاتھیوں نے ایسا حیران کن مظاہرہ کیا جو مجھے آج تک سمجھ نہیں آیا۔

    مزید پڑھیں: اپنے ساتھی کی جدائی پر افسردہ جانور

    فرین کوئس کا کہنا تھا کہ ’لارنس دوسرے شہر ایک کام کی غرض سے گئے ہوئے تھے جہاں اُن کو ہارٹ اٹیک ہوا اور پھر انتقال ہوگیا، مجھے رات میں یہ افسوسناک خبر ٹیلی فون پر ملی جس کے بعد میں نے اگلے روز وہاں جانے کی تیاری شروع کی مگر اسی دوران ملازم اندر آیا اور اُس نے بتایا کہ ہاتھی دوڑتے ہوئے گھر کی طرف آرہے ہیں‘۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ ’ہاتھی ہمارے گھر سے تقریباً 30 منٹ کی مسافت پر رہتے ہیں مگر وہ بہت تیزی سے دوڑتے ہوئے ہمارے گھر کی طرف آئے اور پھر انہوں نے گھر کے دروازے پر جمع ہوکر چنگھاڑنا شروع کردیا، میں چونکہ ہاتھیوں کو 28 سال سے پال رہی تھی مگر ایسا منظر کبھی نہیں دیکھا گیا‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ہاتھیوں اور اُن کے بچوں کے چہرے پر پریشانی کے آثار واضح اور اُن کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے، چونکہ میں ہاتھیوں کی نفسیات سے واقف ہوں تو مجھے اُن کی آنکھوں اور کانوں کے درمیان ایک غدود بھی نظر آیا جو پریشانی کی حالت میں بنتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: مالک کی وفات، گھوڑے کے الوداع نے سب کو رلا دیا

    خاتون کا مزید کہنا تھا کہ’میں یقین سے کہہ سکتی ہوں کہ ہاتھیوں کو اپنے مالک یعنی میرے شوہر کی موت کا علم ہوگیا تھا مگر یہ بات آج تک سمجھ نہیں آئی کہ انہوں نے یہ سب کچھ کیوں کیا اور لارنس کے بچھڑنے کا علم انہیں کیسے ہوگیا؟‘۔