Tag: ہاتھی

  • سمندر میں ڈوبنے والے ہاتھیوں کی جانیں کیسے بچیں؟

    سمندر میں ڈوبنے والے ہاتھیوں کی جانیں کیسے بچیں؟

    جنگی ہاتھی نہ صرف خشکی پر چلنے اور دوڑنے کا سیلقہ جانتے ہیں بلکہ دریہ یا ندی میں بہ آسانی تیراکی بھی کرسکتے ہیں لیکن ایسے دو ہاتھی منظر عام پر آئے جو گہرے سمندر میں اپنا توازن کھو بیٹھے۔

    ماہرین کا ماننا ہے کہ ہر نسل کے ہاتھی اپنے چاروں پاؤں کی مدد سے بھرپور تیراکی کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن گہرے سمندری کی تیز رفتار لہروں کا مقابلہ کرنا ان کے بس کی بات نہیں ہوتی۔

    عمومی طور پر ہاتھی ندی یا دریا میں نہاتے پائے گئے لیکن ایسا پہلی بار دیکھنے میں آیا کہ دو ہاتھی نہاتے ہوئے سمندر کی گہری تہہ تک جاپہنچے جہاں ان کی جانیں ریسکیو عملے نے بچائی۔

    خونخوار چیتا اور مور آمنے سامنے، پھر کیا ہوا؟

    ریسکیو عملہ کشتیوں کے ذریعے جائے وقوعہ پر پہنچا اور ہاتھیوں کو رسیوں کی مدد سے کم سطح پانی تک دھکیلنے کی کوشش کی اس طرح دونوں ہاتھی آہستہ آہستہ ساحل تک پہنچ گئے اور جنگل کی طرف ہولیے۔

    مذکورہ ویڈیو بھارتی محکمہ جنگلی حیات کے افسر پروین کسوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر کی جو بعد ازاں یوٹیوب سمیت دیگر سوشل میڈیا سائٹس پر دیکھی گئی۔

    پروین کسوان جنگلی حیات سے متعلق اس طرح کی انوکھی اور دلچسپ ویڈیوز شیئر کرتے رہتے ہیں۔

  • کروناوائرس: ہاتھی کھیت میں بے ہوش ہوگئے

    کروناوائرس: ہاتھی کھیت میں بے ہوش ہوگئے

    بیجنگ: چین میں لاک ڈاؤن کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہاتھیوں نے مکئی کے کھیت پر دھاوا بول دیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ چینی صونے یونن میں پیش آیا جہاں 14 ہاتھیوں کا جھنڈ کھانے کی تلاش میں مکئی کے کھیت میں جاگھسا لیکن انہیں یہ حرکت بہت مہنگی پڑی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین میں کروناوائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن ہے جس کے باعث شہریوں نے خود کو گھروں میں قید کررکھا ہے، ہاتھی اسی صورت حال کا فائدہ اٹھاتے کھیت میں آگئے۔

    ہاتھی مکئی سے لطف اندوز تو ہوئے لیکن ساتھ ہی انہیں 30 کلو نشہ آور مشروب بھی مل گئی جسے پی کر دو ہاتھی بے ہوش ہوگئے۔ کیمرے کی آنکھ سے قید کی گئیں تصاویر سوشل میڈیا پروائرل ہوگئیں۔

    سیکڑوں صارفین نے تصاویر پر دلچسپ تبصرے کیے۔ ایک نے لکھا کہ ’’اب ہاتھی بھی کروناوائرس کے پیش نظر آئیسولیشن کی زندگی گزار رہے ہیں‘‘۔ اب تک لاکھوں صارفین ان تصاویر کو دیکھ چکے ہیں۔

  • غصیلے ہاتھی نے رہائشی علاقے میں تباہی مچادی، 4 افراد ہلاک، متعدد زخمی

    غصیلے ہاتھی نے رہائشی علاقے میں تباہی مچادی، 4 افراد ہلاک، متعدد زخمی

    نئی دہلی: بھارت میں غصیلے ہاتھی نے رہائشی علاقے میں دھوا بول دیا جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ بھارتی شہر بھوبھنسور میں پیش آیا جہاں جنگلی ہاتھی نے رہائشی علاقے میں چڑھائی کردی کے باعث چار افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔

    بدہواس ہاتھی نے علاقے میں تباہی مچادی جبکہ ریسکیو عملہ سمیت دیگر متعقلہ ادارے ہاتھی کو باقو کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ اس واقعے کے دوران ہر طرف افرا تفری مچ گئی۔

    محمکہ وائیلڈ لائف کے اہلکار کا کہنا ہے کہ مذکوہ ہاتھی چھنداکا نامی جنگل سے رہائشی علاقے میں گھسا، ہاتھی نے کسی کا بھی لحاظ کیے بغیر سامنے آنے والی تمام تر رکاوٹوں کو روندھ ڈالا تاہم ریسکیو عملہ حالات پر قابو پانے کے لیے مصروف ہے، جلد ہی جنگلی جانور پر قابو پالیا جائے گا۔

     

  • لگڑبگھے ہاتھی کو زندہ کھاگئے

    لگڑبگھے ہاتھی کو زندہ کھاگئے

    ہرارے: کتے جیسے نظر آنے والے جانور ’’لگڑ بگھے‘‘ ہاتھی کا بچہ زندہ کھا گئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افریقی ملک زمبابوے میں یہ حیرت انگیز مناظر دیکھے گئے جہاں بے بس مادہ ہاتھی اپنے بچے کو لگڑ بگھوں سے نہ بچا سکی اور دیکھتے ہی دیکھتے جانوروں نے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے کردیے۔

    جینس نامی وائیلڈ لائف فوٹوگرافر نے اس واقعے سے متعلق تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں جو وائرل ہوگئیں، کیمرے کی آنکھ سے قید کیے گئے عکس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لگڑ بگھوں کا جھنڈ ہاتھیوں کو دلدل میں دبا دیکھ کر ان کی بے بسی کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔ مادہ ہاتھی اور اس کا بچہ کیچڑ میں دبے رہنے کے باعث کچھ نہ کرسکے۔

    جینس کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے وہ مذکورہ جانوروں کو نہ بچا سکا، ہم کچھ کر بھی نہیں سکتے تھے کیوں کہ یہ فطرت ہے، اسی طرح ان کی غذا کا بندوبست ہوا، میرے پاس ایسی تصاویر بھی موجود ہیں جس میں اسی طرح کے واقعے میں کچھ لوگ ہاتھیوں کی مدد کررہے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ مادہ ہاتھی کا جسم مضبوط ہونے کے باعث لگڑ بگھے اسے نہ چبا سکے دیں اثنا ہاتھی نے بھی خوب مزاحمت کی، لیکن بدقسمتی سے ہاتھی کا بچہ کچھ نہ کرسکا، لگڑ بگھوں کے جانے کے بعد گدھ نے بھی ہاتھوں پر حملہ کردیا۔

     

  • باصلاحیت ہاتھی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی

    باصلاحیت ہاتھی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی

    آپ نے دیوقامت اور نایاب نسل کے ہاتھی تو دیکھیں ہوں گے لیکن حالیہ دنوں سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں ایک ہاتھی انسانوں کی طرح سلیقی سے سیڑھیوں کا استعمال کرتا دکھائی دے رہا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک ہاتھی سڑک کنارے قائم کی گئیں سیڑھیوں کا مہذب انداز میں استعمال کررہا ہے۔ سوشل میڈیا پر صارفین نے انتہائی حیرت کا اظہار کیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک صارف نے لکھا کہ لوگوں کو اس ہاتھی سے سیکھنا چاہیئے کہ ہر چیز کا ایک استعمال ہوتا ہے۔ خیال رہے کہ عمومی طور پر دیکھا گیا ہے کہ شہری کوفت کے باعث سڑکوں کے اوپر نصب پل کا استعمال نہیں کرتے جو کبھی کبھار جانی نقصان کا بھی سبب بنتا ہے۔

    سوشل میڈیا صارفین نے اسی ضمن میں اس ویڈیو کو اہم قرار دیا۔ رپورٹ میں یہ واضح نہیں کیا گیا مذکورہ سڑک کہاں کی ہے۔ محکمہ وائیلڈ لائف کا کہنا ہے کہ ہاتھیوں میں ایسی صلاحتیں ہوتی ہیں کہ وہ محدود وسائل کو انسانوں کی طرح استعمال کرسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ پوری دنیا میں تھائی لینڈ کے ہاتھیوں کی بڑی تعریفیں کی جاتی ہیں انہیں اگر تربیت دی جائے تو وہ انسانوں کی طرح لکڑیاں توڑ کر ایک جگہ جمع کرنے سمیت دیگر کام بھی کرسکتے ہیں۔

  • جنگلی ہاتھی 5اسٹار لگژری ہوٹل کا مہمان بن گیا، دلچسپ ویڈیو دیکھیں

    جنگلی ہاتھی 5اسٹار لگژری ہوٹل کا مہمان بن گیا، دلچسپ ویڈیو دیکھیں

    کولمبو: آپ نے مہنگے ترین فائیو اسٹار ہوٹل میں امیرترین افراد کو ہی جاتا دیکھا ہوگا لیکن سری لنکا میں ایک ایسا جنگی ہاتھی ہے جو لگژری ہوٹل کا مہمان بن چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکا میں ’’جیٹونگ‘‘ نامی 5اسٹار ہوٹل کی ایک ایسی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک جنگلی ہاتھی کس طرح ہوٹل کے اندرونی حصے میں داخل ہوا اور چیزوں سے چھیڑ چھاڑ کی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ’’ناٹا کوٹا‘‘ نامی یہ ہاتھی روزانہ کی بنیاد پر ہوٹل کا رخ کرتا ہے اور ہوٹل کے گراؤنڈ میں ہی پڑاؤ ڈالتا ہے، تاہم عملے کی نااہلی یا پھر غیرتوجہی کے باعث جانور ہوٹل کے اندرونی حصے میں داخل ہوگیا، ہوٹل میں رہائش پذیز شخص نے ویڈیو بنائی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔

    ہاتھی سب سے پہلے ہوٹل کی سیڑیوں کے پاس آیا وہاں سے وہ لائج ایریا میں گیا بعد ازان لوبی کے اطراف موجود لیمپ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی اور زمین پر پٹخ کر توڑ دیا۔ وائرل ہونے والی اس ویڈیو کو اب تک ڈھائی ملین افراد دیکھ چکے ہیں۔

    ہوٹل انتظامیہ نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ یہ ہاتھی 2017 سے اس ہوٹل کے گراؤنڈ میں آتا ہے لیکن ایسا پہلی بار ہوا کہ جانور ہوٹل میں داخل ہوا، رہائش پذیر شہریوں سے گزارش ہے کہ ہاتھی کا احترام کریں اور اپنی جان کی حفاظت کرتے ہوئے مخصوص فیصلہ رکھیں۔

  • ہاتھی ہمیں کینسر سے بچا سکتے ہیں

    ہاتھی ہمیں کینسر سے بچا سکتے ہیں

    زمین پر موجود تمام جاندار نسل انسانی کی بقا کے لیے ضروری ہیں، کچھ جاندار انسانوں کی خطرناک بیماریوں کا علاج بھی اپنے اندر رکھتے ہیں۔

    حال ہی میں ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ ہاتھی کینسر کے علاج میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔ ایک سائنسی جریدے اوندرک میگزین میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ ہاتھی اور وہیل کو کبھی کینسر نہیں ہوتا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہاتھی کے جینوم میں ٹیومرز سے لڑنے والے جینز اضافی تعداد میں موجود ہوتے ہیں، یہ ٹیومرز پھیل کر کینسر کا سبب بن سکتے ہیں تاہم ہاتھی کے جینز ان ٹیومرز کو طاقتور نہیں ہونے دیتے۔

    تاہم اب جبکہ ہاتھی کو معدوم ہونے کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے، ماہرین ان کے اس انوکھے جینز کی معلومات حاصل کرنے کے لیے دوڑ پڑے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ہاتھی کی سونڈ میں کیا ہے؟

    اوٹاوہ یونیورسٹی کے پروفیسر جوشوا شپمین کا کہنا ہے کہ انسان ذہین ہیں، لیکن فطرت ان سے بھی زیادہ ذہین ہے۔ فطرت کے لاکھوں کروڑوں سال کے تنوع میں میں ہماری، آج کے جدید دور کی بیماریوں کی علاج چھپا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے ہاتھیوں کے شکار میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا تھا جس کے بعد اس جانور کی نسل معدوم ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

    اس کے شکار کا بنیادی سبب دنیا بھر میں ہاتھی دانت کی بڑھتی ہوئی مانگ تھی جس کے لیے ہاتھی اور گینڈے کا شکار کیا جاتا اور ان کے دانتوں اور سینگ کو مہنگے داموں فروخت کیا جاتا۔

    عالمی ادارہ برائے تحفظ ماحولیات آئی یو سی این کے مطابق ایک عشرے قبل پورے براعظم افریقہ میں ہاتھیوں کی تعداد 4 لاکھ 15 ہزار تھی، لیکن ہاتھی دانت کے لیے ہاتھیوں کے بے دریغ شکار کی وجہ سے اب یہ تعداد گھٹ کر صرف 1 لاکھ 11 ہزار رہ گئی ہے۔

  • ہاتھی کی سونڈ میں کیا ہے؟

    ہاتھی کی سونڈ میں کیا ہے؟

    دنیا کا ہر جاندار اپنے اندر کوئی نہ کوئی ایسی جسمانی انفرادیت رکھتا ہے جو ایک طرف تو اسے دوسرے جانداروں سے ممتاز کرتی ہے تو دوسری طرف اسے مختلف خطرات سے بھی بچاتی ہے۔

    ہاتھی کی انفرادیت اس کی لمبی سونڈ ہے۔ کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ ہاتھی کی یہ ناک اپنے اندر کیا کیا خصوصیات رکھتی ہے؟ آئیں آج ہم آپ کو بتاتے ہیں۔

    بظاہر یہ ہاتھی کی ناک ہے لیکن اگر آپ لیبارٹری میں کسی سونڈ کو کاٹ کر دیکھیں تو یہ ناک سے زیادہ انسانی زبان سے مشابہہ نظر آئے گی۔

    دراصل ہاتھی کی سونڈ، کسی دوسرے جانور کی زبان اور ہشت پا یعنی آکٹوپس کے بازو نہایت منفرد اعضا ہیں جنہیں ہائیڈرو اسٹیٹ کہا جاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ مکمل طور پر مسلز سے بنے ہوئے ہیں تاہم سونڈ میں یہ مسلز بہت زیادہ ہوتے ہیں۔

    ایک اندازے کے مطابق ہاتھی کی سونڈ میں 40 ہزار مسلز ہوتے ہیں جبکہ پورے انسانی جسم میں صرف 650 مسلز ہوتے ہیں۔

    ان مسلز کو حرکت کرنے کے لیے ہڈیوں اور جوڑوں کی مدد درکار ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر ورزش کرتے ہوئے جب ہمارے مسلز حرکت کرتے ہیں تو یہ ہڈی اور جوڑ کی مدد سے اوپر اٹھتے ہیں۔

    لیکن ہاتھی کی سونڈ میں کوئی ہڈی یا جوڑ موجود نہیں ہوتا چنانچہ یہ مسلز خود ہی مکمل طور پر حرکت کرتے ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ ہاتھی کی سونڈ نہایت لچکدار اور ہر سمت میں حرکت کرنے کے قابل ہوتی ہے۔

    سونڈ کے یہ مسلز نہایت طاقتور بھی ہوتے ہیں۔ ہاتھی اپنی سونڈ سے بھاری بھرکم اشیا بھی اٹھا سکتا ہے اور ایک معمولی سا چپس بھی بغیر توڑے اٹھا لیتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہاتھی کی سونڈ کی ساخت زبان جیسی ہوتی ہے جبکہ یہ ہاتھ کی طرح کام کرتی ہے تاہم پھر بھی یہ ناک ہی ہے اور نہایت غیر معمولی ناک ہے۔

    کسی بھی جانور کی سونگھنے کی صلاحیت اس کے خلیوں میں موجود اولفیکٹری ریسیپٹرز نامی نیورونز پر منحصر ہوتی ہے اور ہاتھی میں اس کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ ہاتھی کی سونڈ میں تقریباً 2 ہزار ریسیپٹرز موجود ہوتے ہیں، اتنی بڑی تعداد کسی اور جاندار میں موجود نہیں۔ ریسیپٹرز کی سب سے زیادہ تعداد (ہاتھی سے کم) بلڈ ہاؤنڈ میں ہوتی ہے جو کہ 800 ہے، انسانوں میں سونگھنے کے لیے صرف 636 ریسیپٹرز موجود ہوتے ہیں۔

    ہاتھی بموں کو بھی سونگھ سکتے ہیں۔ افریقی ملک انگولا میں ایک تحقیق میں دیکھا گیا کہ ہاتھی زیر زمین بچھی بارودی سرنگوں سے بچ کر چلتے تھے کیونکہ وہ اس میں موجود بارودی اجزا کو سونگھ لیتے تھے۔

    اسی طرح ہاتھی اپنی سونڈ کو آنکھوں کی طرح بھی استعمال کرتے ہیں، یہ اپنی سونڈ سے پانی اور غذا ڈھونڈنے، شکاریوں سے بچنے اور دوسرے ہاتھیوں کی آس پاس موجودگی کا تعین کرنے کا کام بھی لیتے ہیں۔

    گہرے پانی میں سے گزرتے ہوئے ہاتھی سونڈ سے اسنارکلنگ بھی کرتے ہیں تاکہ ڈوبنے سے محفوظ رہیں، جبکہ غسل کرتے ہوئے اس سے فوارے کا کام لیتے ہیں۔ ہاتھی ایک دفعہ میں سونڈ میں 10 لیٹر پانی بھر کر اسے فضا میں اچھال سکتے ہیں۔

    اپنی اس ہمہ جہت اور شاندار سونڈ سے ہاتھی خود بھی واقف ہیں، ان کے سامنے اگر آئینہ رکھ دیا جائے تو یہ زیادہ تر وقت اپنی سونڈ کا معائنہ کرتے ہی گزارتے ہیں۔

    کیا آپ اس سے قبل ہاتھی کی سونڈ کی ان خصوصیات سے واقف تھے؟

  • ہاتھی اور مینڈک کے درمیان یہ انوکھا رشتہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    ہاتھی اور مینڈک کے درمیان یہ انوکھا رشتہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    یوں تو اس زمین پر موجود تمام جانداروں کا وجود دوسرے جانداروں کے لیے بے حد ضروری ہے اور ہر جاندار دوسرے سے کسی نہ کسی طرح جڑا ہوا ہے، تاہم حال ہی میں ایک ایسی دریافت سامنے آئی جس نے ماہرین کو بھی حیران کردیا۔

    میانمار کے جنگلوں میں تحقیق کرنے والے چند ماہرین نے دیکھا کہ وہاں موجود ہاتھی، جنگل کے مینڈکوں کے لیے ایک محفوظ پناہ گاہ کا سبب تھے۔ یہ پناہ گاہ ہاتھی کے پاؤں سے بننے والا گڑھا تھا جہاں مینڈکوں نے رہنا شروع کردیا تھا۔

    ماہرین کے مطابق ہاتھی کے پاؤں سے پڑنے والا گڑھا بارشوں میں جب پانی سے بھر جاتا ہے تو اس وقت یہ ننھے مینڈکوں کے لیے نہایت محفوظ پناہ گاہ ثابت ہوسکتا ہے۔

    مادہ مینڈک یہاں پر انڈے دیتی ہیں اور انڈوں سے بچے نکلنے کے بعد ننھے مینڈک طاقتور ہونے تک انہی تالاب نما گڑھوں میں رہتے تھے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ ہاتھی کے وزن کی وجہ سے اس کے پاؤں سے پڑنے والا گڑھا خاصا گہرا ہوتا ہے لہٰذا یہ خاصے وقت تک قائم رہتا ہے اور اس دوران دوسرے جانوروں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

    ایسی ہی صورتحال اس سے قبل افریقی ملک یوگنڈا مں بھی دیکھی گئی تھی جہاں ہاتھی کے پاؤں سے بننے والے گڑھوں میں ننھے مینڈک اور دیگر کیڑے مکوڑے بھی مقیم تھے۔

    ماہرین نے ہاتھیوں کی اس خاصیت کی وجہ سے انہیں ایکو سسٹم انجینئرز کا نام دیا ہے۔

    مزید پڑھیں: تتلیاں کچھوؤں کے آنسو پیتی ہیں

    ان کا کہنا ہے کہ ہاتھی ایکو سسٹم کا ایک اہم حصہ ہیں۔ یہ بیجوں کے پھیلانے اور اس طرح کے عارضی تالاب تشکیل دینے میں معاون ثابت ہوتے ہیں جبکہ یہ اپنی خوراک کے لیے درختوں کی شاخوں کو توڑتے ہیں جس سے بعد ازاں دیگر جانور بھی فائدہ اٹھاتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک تعلق اس بات کا ثبوت ہے کہ حیاتیاتی تنوع کی ایک ایک کڑی اور ایک ایک رکن نہایت اہم ہے اور اس بات کا متقاضی ہے کہ حیاتیاتی تنوع کے پورے سلسلے کی حفاظت کی جائے۔

  • ہاتھیوں نے اپنے زخمی ساتھی کو چھوڑنے سے انکار کردیا

    ہاتھیوں نے اپنے زخمی ساتھی کو چھوڑنے سے انکار کردیا

    جانوروں میں ایک دوسرے سے محبت اور ان کی حفاظت کا جذبہ بہت طاقتور ہوتا ہے، اس کی ایک مثال افریقہ کے جنگلات میں بھی دیکھنے میں آئی جب ہاتھیوں نے اپنے زخمی بے ہوش ساتھی کو چھوڑ کر جانے سے انکار کردیا۔

    زیر نظر ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک ہاتھی ایک کسان کے پھینکے گئے تیر سے زخمی ہوگیا، زخمی ہاتھی کی مدد کے لیے ویٹ ڈاکٹروں کی ایک ٹیم اور ان کی حفاظت کے لیے رینجرز کا ایک دستہ اس مقام پر پہنچا۔

    ان ڈاکٹرز نے زخمی ہاتھی کو گن سے ڈارٹ پھینک کر بے ہوش کیا تاہم اس کے ساتھ ہی کسی حد تک متوقع صورتحال بھی سامنے آگئی۔

    ہاتھیوں کا جھنڈ اپنے زخمی ساتھی کے گرد جمع ہوگیا۔ رینجرز نے ان ہاتھیوں کو ڈرا کر بھگانے کی کوشش کی لیکن ہاتھی ٹس سے مس نہ ہوئے۔ آخر کار کسی طرح ان ہاتھیوں کو ہٹایا گیا اور زخمی ہاتھی کے گوشت میں دھنسا تیر نکالا گیا۔

    ویٹ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ یہ ہاتھی کسانوں کی فصل روند ڈالتے ہیں لہٰذا کسان انہیں ایک بڑا خطرہ سمجھتے ہیں، وہ ہاتھی کو اپنی فصل کے ارد گرد دیکھ کر انہیں نقصان پہنچاتے ہیں تاکہ وہ وہاں سے چلے جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کسانوں کے پھینکے گئے ہتھیار جیسے تیر وغیر ان ہاتھیوں کے لیے نہایت خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں کیونکہ ہاتھی خود سے انہیں نہیں نکال سکتے۔ یہ ہتھیار ان کے جسم کے اندر رہ کر انفیکشن پیدا کرسکتے ہیں جس سے ہاتھی کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

    ایک ویٹ ڈاکٹر کا کہنا تھا، ’ہاتھیوں کو زیادہ جگہ کی ضرورت ہوتی ہے لیکن ہم ان سے ان کی جگہ چھین رہے ہیں، پھر ہم ان کی دخل اندازی پر انہیں نقصان بھی پہنچاتے ہیں‘۔

    مذکورہ واقعے میں صرف 45 منٹ کے اندر نہ صرف ہاتھی ہوش میں آ گیا بلکہ بغیر کسی تکلیف کے اپنے پاؤں پر بھی کھڑا ہوگیا۔