Tag: ہاتھی

  • تھائی لینڈ کے بادشاہ کے لیے سفید رنگ کے مقدس ہاتھی کا تحفہ

    تھائی لینڈ کے بادشاہ کے لیے سفید رنگ کے مقدس ہاتھی کا تحفہ

    بینکاک : رواں ہفتے نئے تھائی بادشاہ مہا وجیرالونگ کی تاج پوشی کی تقریبات کے بعد تھائی لینڈ کا 33 سالہ مقدس ہاتھی انہیں بطور تحفہ پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق تھائی لینڈ کے شمال مشرق میں جانوروں کے تحفظ اور افزائش نسل کے ایک مرکز میں ملک کے نئے بادشاہ مہا وجیرالونگ کورن کی ایک بڑی تصویر آویزاں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وہی سنٹر ہے جہاں پلائی ایکچائی نامی ایک سفید ہاتھی بھی اپنے دن کا آغاز کرتا ہے۔تھائی لینڈ کے پانچویں بادشاہ راما کے دور حکومت میں ملنے والے اس 33 سالہ سفید نر ہاتھی کی خدمت گزشتہ برس سے بطور دیوتا کی جا رہی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ رواں ہفتے نئے تھائی بادشاہ کی تاج پوشی کی تقریبات کے بعد یہ ہاتھی انہیں بطور تحفہ پیش کیا جائے گا۔

    اس سنٹر میں پلائی ایکچائی اور نو دیگر ہاتھیوں کی دیکھ بھال کرنے والے 35 سالہ تانابدہ پرومو کہتے ہیں کہ بادشاہ کے لیے ایسے ہاتھی کو پالنے سے بڑھ کر اور فخر کی کیا بات ہو سکتی ہے۔

    تانابدہ پرومو کے مطابق انہوں نے اس ہاتھی کو ملک کے جنوبی سیاحتی شہر رابی سے 2010 میں خریدا تھا جہاں اسے سیاحوں کی سواری کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔

    قدیم برہمن کتابوں کے مطابق سفید ہاتھی میں سات خصوصیات ہوتی ہیں۔ اس کی آنکھیں، تالو، ناخن، بال، جلد اور دم کے بال سفید ہوتے ہیں۔

  • جانوروں میں ’انسانیت‘ کی انوکھی مثال

    جانوروں میں ’انسانیت‘ کی انوکھی مثال

    بعض جانور آپس میں جانی دشمن ہوتے ہیں لیکن ان کے علاوہ دیگر جانوروں میں محبت، ہمدردی اور ایک دوسرے کی مدد کرنے کا جو جذبہ ہوتا ہے وہ انسانوں کو بھی دنگ کردیتا ہے۔

    ایسا ہی ایک منظر افریقہ کے جنگلات میں دیکھنے میں آیا جہاں ہاتھی نے ایک خونخوار شیرنی کی مدد کر کے انوکھی مثال قائم کردی۔

    ہوا کچھ یوں کہ تپتی دوپہر میں ایک شیرنی اپنے ننھے سے بچے کے ساتھ کسی سایہ دار جگہ پر جانا چاہتی تھی مگر ننھا شیر کچھ بیمار بھی تھا اور گرم زمین پر چل نہیں پارہا تھا۔

    ایسے میں ہاتھی نے انہیں دیکھا تو ننھے شیر کو اٹھا کر اپنی سونڈ پر رکھ لیا اور شیرنی کے ساتھ چلتا ہوا سایہ دار مقام پر پہنچ گیا۔

    گو کہ شیرنی شکار کے معاملے میں ہاتھی کو بھی نہیں بخشتی اور اس پر حملہ کردیتی ہے لیکن ہاتھی کے اس ہمدردانہ جذبے کے بعد یقیناً وہ ساری زندگی کسی ہاتھی پر حملہ کرنے سے گریز کرے گی۔

    یہی نہیں وہ اپنے بچے کو بھی یہ بتائے گی کہ کس طرح اس کے بچپن میں ایک ہاتھی نے اس کی مدد کی لہٰذا وہ کبھی ہاتھیوں پر حملہ نہ کرے۔

    مدد اور ہمدردی کا یہ جذبہ دیکھ کر کیا آپ اب بھی ان کو جنگلی جانور کہیں گے؟

  • دنیا کا تیز ترین انسان کن جانوروں کو دوڑ میں شکست دے سکتا ہے؟

    دنیا کا تیز ترین انسان کن جانوروں کو دوڑ میں شکست دے سکتا ہے؟

    کیا آپ دنیا کے تیز  ترین انسان کے بارے میں جانتے ہیں؟

    افریقی ملک جمیکا کے ایتھلیٹ یوسین بولٹ کو دنیا کا تیز ترین انسان قرار دیا جاتا ہے۔ بے شمار ریکارڈز رکھنے والے بولٹ کی اوسط رفتار 23 میل فی گھنٹہ ہے جبکہ زیادہ سے زیادہ رفتار 27 میل فی گھنٹہ ہے۔

    یہ رفتار دنیا کے چند جانوروں سے بھی زیادہ ہے۔ آئیں دیکھتے ہیں کہ یوسین بولٹ دوڑ میں کن کن جانوروں کو ہرا سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: دنیا کا تیز رفتار ترین جاندار کون سا ہے؟

    گلہری: پھرتی سے اخروٹ پکڑ کر بھاگ جانے والی گلہری کی اوسط رفتار 12 میل فی گھنٹہ ہے یعنی یہ باآسانی بولٹ سے شکست کھا سکتی ہے۔

    ہاتھی: بھاری بھرکم جسامت کے باوجود ہاتھی 15 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے تاہم بولٹ کو پچھاڑنے کے لیے یہ بھی ناکافی ہے۔

    روڈ رنر: آپ نے روڈ رنر نامی کارٹون میں اس پرندے کو ضرور دیکھا ہوگا۔ یہ پرندہ 20 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ کر بھی بولٹ سے شکست کھا جائے گا۔

    جیک رسل ٹیریئر (کتے کی ایک قسم): یہ کتا 25 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے اور اس کتے اور بولٹ کے درمیان مقابلہ دلچسپ ہوگا تاہم فتح بولٹ کے ہی حصے میں آئے گی۔

  • بھوکے ہاتھی کی بدمعاشی، ویڈیو وائرل

    بھوکے ہاتھی کی بدمعاشی، ویڈیو وائرل

    کولمبو: سری لنکا کے بھوکے ہاتھی نے سڑک پر چلنے والی گاڑی کو روکا اور سرعام کھانے کی چیزیں اٹھا کر لے گیا، انوکھے واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکا کے  جنوبی علاقے کتراگاما میں ایک بھوکا ہاتھی پہلے تو جنگل میں کھانا تلاش کرتا رہا اور جب وہ کامیاب نہیں ہوا تو  اُس کو ایک ترکیب سوجھی۔

    ہاتھی نے سڑک پر آکر ایسی حرکت کی جسے دیکھ کر سب دنگ رہ گئے کیونکہ ایسے مناظر عام طور پر فلموں میں باقاعدہ ڈیزائن کر کے بنائے جاتے ہیں مگر یہ سب کچھ حقیقی تھا۔

    بھاری بھرکم ہاتھی سڑک پر آیا تاکہ آنے جانے والی گاڑیوں کو روک سکے، اسی دوران سامنے سے ایک گاڑی آئی جس نے ہارن بھی بجایا مگر وہ نہیں ہٹا جس کے بعد ڈرائیور نے تھوڑی سی رفتار بھی بڑھائی تاکہ ڈر کے کونے پر ہوجائے۔

    ڈرائیور یا وہاں کھڑا کوئی شخص نہیں جانتا تھا کہ ہاتھی کی نیت کیا ہے، جیسے ہی گاڑی قریب آئی ہاتھی بڑے رعب کے ساتھ اس کے قریب گیا اور اندر سونڈ داخل کر کے سامان تلاش کرنے لگا۔

    ہاتھی کی اس حرکت پر اندر بیٹھے لوگ خوفزدہ تو ہوئے البتہ ہاتھی نے کسی کو نقصان نہیں پہنچایا بلکہ اُس نے گاڑی میں موجود کیلے تلاش کیے اور انہیں لے کر چلتا بنا۔

    سڑک پر آنے والی دوسری گاڑی نے اس سارے منظر کی ویڈیو عکس بند کی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ہاتھی نے اپنی بھوک مٹانے کے لیے یہ حرکت کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پرندوں کے ساتھ اٹکھیلیاں کرتا ننھا ہاتھی

    پرندوں کے ساتھ اٹکھیلیاں کرتا ننھا ہاتھی

    سوشل میڈیا پر جانوروں کی معصومانہ حرکتوں کی ویڈیوز اکثر بہت وائرل ہوجاتی ہیں اور انہیں بے حد پسند کیا جاتا ہے۔

    ایسی ہی ایک اور ویڈیو آج کل سوشل میڈیا صارفین کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے جس میں ہاتھی کا ننھا سا بچہ پرندوں کا پیچھا کرتا نظر آرہا ہے۔

    سوئیڈن کے ایک چڑیا گھر میں ریکارڈ کی جانے والی اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تمام جانوروں کو فطری ماحول میسر ہے اور وہ نہایت اطمینان سے مٹر گشت نظر آرہے ہیں۔

    ہاتھی کا ایک ننھا سا بچہ کھیلنے کے لیے ساتھیوں کی تلاش میں ہے اور اس کے لیے وہ قریب موجود پرندوں کے پاس جاتا ہے لیکن پرندے اس سے ڈر کر دور بھاگنے لگتے ہیں۔

    اسی دوران پرندوں کا پیچھا کرتے کرتے ننھا ہاتھی اچانک گر پڑتا ہے جس کے بعد شرمندہ ہو کر وہ اپنی ماں کے پیچھے جا کر چھپ جاتا ہے۔

    ہاتھی کی اس معصوم سی ویڈیو نے لوگوں کے چہرے پر مسکراہٹ بکھیر دی۔ اب تک اس ویڈیو کو لاکھوں بار شیئر کیا جا چکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ننھے ہاتھی کی پہاڑی پر سے سلائیڈنگ

    ننھے ہاتھی کی پہاڑی پر سے سلائیڈنگ

    اگر آپ زندگی کے چھوٹے چھوٹے لمحات سے لطف اندوز ہونا نہیں جانتے تو آپ کو یقیناً اس ننھے ہاتھی سے سیکھنے کی ضرورت ہے جو چھوٹی چھوٹی خوشیوں سے لطف اندوز ہورہا ہے۔

    چین کے ایک جنگل میں ریکارڈ کی گئی اس ویڈیو میں ایک ننھا سا ہاتھی دلدلی پہاڑی سے پھسلتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔

    اس ہاتھی کی عمر 2 سال ہے اور یہ اپنا فارغ وقت نہایت مزے سے گزارتا دکھائی دے رہا ہے۔

    اس مزیدار ویڈیو کو اب تک 30 لاکھ سے زائد افراد دیکھ چکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جنگلی ہاتھی کا بس پر حملہ

    جنگلی ہاتھی کا بس پر حملہ

    بیجنگ : چین میں دیو قامت جنگلی ہاتھی نے بس اور ٹرک پر حملہ کردیا ، واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔< /strong>

    تفصیلات کے مطابق چین کے صوبے یو آن میں ایک جنگلی دیو قامت ہاتھی جنگل سے گھومتا پھرتا سڑک پرآ نکلا اور وہاں گزرتے بس اور ٹرک پر حملہ کر دیا۔

    ہاتھی بس اور ٹرک کو ٹکریں مارتا رہا ، جس سے ٹریفک بلاک ہو گیا اور وہاں سے گزرتے دوسرے لوگ بھی مشکل میں آگئے۔

    ہاتھی گھنٹوں روڈ پر مٹر گشت کرتا رہا،اس واقعے میں گاڑیوں کو تو نقصان پہنچا، مگرخوش قسمتی سے کسی انسان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

    https://youtu.be/ukLzeozHtLs


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں

  • ہاتھیوں نے بدترین سیلاب میں پھنسے سیاحوں کی جان بچا لی

    ہاتھیوں نے بدترین سیلاب میں پھنسے سیاحوں کی جان بچا لی

    کھٹمنڈو: نیپال میں بدترین سیلاب کے بعد ایک سفاری پارک میں پھنسے سیاحوں کو ہاتھیوں کی مدد سے ریسکیو کیا گیا۔

    نیپالی حکام کا کہنا ہے کہ شدید بارشوں کے باعث نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو سے 50 میل کے فاصلے پر واقع راپتی دریا ابل پڑا اور اس کے کنارے واقع سوراہا گاؤں زیر آب آگیا۔

    یہ گاؤں ایک نیشنل پارک کے قریب واقع ہے جہاں 6 سو سے زائد نایاب گینڈے موجود ہیں اور منفرد جنگلی حیات کا مشاہدہ کرنے کے لیے سال بھر یہاں سیاحوں کی آمد و رفت جاری رہتی ہے۔

    ان سیاحوں کے لیے یہاں کئی ہوٹل اور ریستوران بنائے گئے ہیں جن کے سیلاب میں گھر جانے کے بعد ان میں موجود 6 سو کے قریب سیاح محصور ہوگئے۔

    گروپ آف سوراہا ہوٹل کے مالکان کے مطابق مختلف ہوٹلوں میں پھنسے 3 سو سیاحوں کو ہاتھیوں کے ذریعے ریسکیو کر کے قریبی علاقے بھارت پور منتقل کردیا گیا ہے جبکہ مزید کئی سیاحوں کو بچایا جانا باقی ہے۔

    یاد رہے کہ بھارت، نیپال اور بنگلہ دیش میں حالیہ سیلاب اور اس کے باعث ہونے والی خطرناک لینڈ سلائیڈنگ سے اب تک 500 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ ہزاروں بے گھر ہوگئے ہیں۔

    سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے تینوں ممالک میں بڑے پیمانے پر امدادی کام جاری ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نگران کی موت پر ہاتھی کا انوکھا خراج عقیدت

    نگران کی موت پر ہاتھی کا انوکھا خراج عقیدت

    کسی شخص کے ساتھ رہتے اور وقت گزارتے ہوئے اس سے انسیت ہوجانا ایک فطری عمل ہے اور اگر معاملہ جانوروں کا ہو تو ان کی محبت اور وفاداری میں کوئی شک و شبہ نہیں۔

    تھائی لینڈ میں ایک ہاتھی نے بھی اپنے نگران کی موت پر اسے انوکھا خراج عقیدت پیش کیا جسے دیکھ کر وہاں موجود افراد کی آنکھیں نم ہوگئیں۔

    پلائی پینم نامی 20 سالہ یہ ہاتھی 10 سال قبل سرکس کے لیے ایک شخص کے زیر نگرانی تھا۔ دونوں نے کئی سال ایک دوسرے کے ساتھ گزارے۔

    مزید پڑھیں: ہاتھیوں کا جوڑا بچے کو بچانے کے لیے جان پر کھیل گیا

    اس دوران نگران کا بیٹا بھی ہاتھی سے مانوس ہوگیا۔ کچھ عرصہ بعد ہاتھی کو قریبی جنگل میں چھوڑ دیا گیا۔

    چند روز قبل ایک ٹریفک حادثے میں نگران کی موت واقع ہوگئی۔

    آخری رسومات کے موقع پر نگران کے بیٹے کو ہاتھی کی یاد آئی تو وہ اسے قریبی جنگل میں ڈھونڈنے چلا گیا جہاں ہاتھی اسے ایک درخت کے ساتھ بیٹھا نظر آیا۔

    نگران کا بیٹا اسے اپنے ساتھ والد کے تابوت کے قریب لایا، اور مانوس خوشبو سونگھتے ہی جیسے ہاتھی کو کچھ سمجھانے کی ضرورت نہ رہی، وہ تیزی سے اپنے نگران کے تابوت کے قریب پہنچا اور اسے گھٹنوں کے بل جھک کر تعظیم دی۔

    نگران کو تعظیم پیش کرنے کے بعد ہاتھی دل گرفتہ سا واپس جنگل کی طرف روانہ ہوگیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سرعام پھانسی پر لٹکائی جانے والی قاتل ہتھنی

    سرعام پھانسی پر لٹکائی جانے والی قاتل ہتھنی

    کیا آپ جانتے ہیں انسان اپنے خود ساختہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے ایک ہتھنی کو بھی سرعام پھانسی پر بھی لٹکا چکا ہے؟ اس ہتھنی کا جرم صرف یہ تھا کہ اس نے تشدد کرنے پر اپنے نگران کو مار ڈالا تھا۔

    یہ سنہ 1916 کی بات ہے۔ امریکی ریاست ٹینسی میں اسپارکس ورلڈ نامی سرکس بے حد مشہور تھا اور دور دور سے لوگ اسے دیکھنے کے لیے آیا کرتے تھے۔

    ستمبر کے ماہ میں اس سرکس کے لیے ایک ہتھنی میری کو لایا گیا تاکہ وہ اپنے حیرت انگیز کرتبوں سے شائقین کو محفوظ کرسکے۔ ہتھنی کی دیکھ بھال کے لیے ریڈ ایلڈرج نامی ایک شخص کو رکھا گیا۔

    یہ شخص ایک ہوٹل ورکر تھا اور اسے جانوروں کی دیکھ بھال کرنے کا کوئی تجربہ نہیں تھا۔ ریڈ کی ذمہ داری تھی کہ وہ میری کو قریب واقع تالاب پر لے جا کر پانی پلائے اور اسے گھمائے پھرائے۔

    مزید پڑھیں: ہاتھیوں کا جوڑا بچے کو بچانے کے لیے جان پر کھیل گیا

    ایک دن تالاب جاتے ہوئے راستے میں میری کو خربوزے کا ایک ٹکڑا نظر آیا جسے کھانے کے لیے وہ نیچے بیٹھ گئی۔ یہ دیکھ کر ریڈ سے صبر نہ ہوا اور ہتھنی کو جلدی اٹھانے کے لیے اس نے ایک چھڑی میری کے کان کے پیچھے دے ماری۔

    نگران کی اس حرکت سے ہتھنی نہایت اشتعال میں آگئی۔ اس نے ریڈ کو اپنی سونڈ میں جکڑا اور اسے اٹھا کر سامنے درخت پر دے مارا۔ اس کے بعد اس نے اپنے بھاری بھرکم پاؤں سے نگران کا سر کچل دیا۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ نگران کو اس کے انجام تک پہنچانے کے بعد میری بالکل پرسکون ہوگئی اور اس نے مزید کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا، لیکن وہاں موجود افراد نے ایک طوفان اٹھا دیا اور زور زور سے چلانے لگے، ’ہاتھی کو مار ڈالو‘۔

    وہاں موجود ایک سپاہی نے میری پر کئی گولیاں بھی چلائیں تاہم وہ گولیاں میری کو کوئی بڑا نقصان پہنچانے میں ناکام رہیں۔

    مزید پڑھیں: یوگا کا شوقین ہاتھی

    یہ واقعہ جنگل میں آگ کی طرح پھیل گیا۔ مقامی افراد نے مطالبہ شروع کردیا کہ ان کے گھروں کے قریب سے ایسے سرکس کو ہٹا دیا جائے جس میں ایک مست ہاتھی موجود ہے جو کسی بھی دن خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

    یہ افواہ بھی پھل گئی کہ میری اس سے قبل بھی اپنے کئی نگرانوں کو قتل کرچکی ہے جس سے مقامی آبادی مزید خوف و ہراس میں مبتلا ہوگئی۔

    جب سرکس کی ساکھ داؤ پر لگ گئی تو سرکس کے مالک چارلی اسپارکس نے اہم قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا۔ لوگوں کے خوف کو دبانے اور سرکس کو بچانے کے لیے اس نے اعلان کروا دیا کہ ’قاتل میری‘ کو سر عام پھانسی دی جائے گی۔

    بالآخر دھند سے بھری ایک صبح ہتھنی میری کو قریبی قصبے ایرون لے جایا گیا جہاں اس کی پھانسی دیکھنے کے لیے ڈھائی ہزار لوگ جمع تھے۔

    میری کے گلے کے گرد ایک مضبوط دھاتی زنجیر باندھی گئی اور اسے کرین کی مدد سے اسے اوپر اٹھایا جانے لگا۔ لیکن ابھی میری ذرا ہی اوپر اٹھی تھی کہ زنجیر ٹوٹ گئی اور میری زور دار دھماکے کے ساتھ نیچے گر پڑی۔ گرنے سے میری کے ایک پاؤں کی ہڈی ٹوٹ گئی۔

    اس منظر کو دیکھ کر موقع پر موجود کئی افراد اور بچے خوفزدہ ہو کر وہاں سے بھاگ کھڑے ہوئے تاہم پھانسی کا عمل ابھی باقی تھا۔

    بالآخر ایک اور مضبوط زنجیر لائی گئی اور اس کے ذریعے میری کو پھانسی دی گئی جو کامیاب رہی۔ میری آدھے گھنٹے تک زنجیر کے ذریعے کرین سے لٹکی رہی حتیٰ کہ اسے مردہ قرار دے دیا گیا اور وہاں موجود لوگوں نے سکھ کی سانس لی۔

    مرنے کے بعد میری کو قریب واقع ریل کی پٹریوں کے قریب دفن کردیا گیا اور اسے ’قاتل میری‘ کی قبر کے نام سے پکارا جانے لگا۔

    میری کی موت کو بیسویں صدی میں جانوروں پر سرکس کے لیے ہونے والے ظلم کی بدترین مثال قرار دیا جاتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔