Tag: ہار

  • باسط علی نے لاہور قلندرز کی ہار کی وجہ بتا دی

    باسط علی نے لاہور قلندرز کی ہار کی وجہ بتا دی

    کراچی: سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی کا کہنا ہے کہ گراؤنڈ میں نمی ہونے کی وجہ سے ملتان سلطانز کے خلاف کھیلے جانے والے میچ میں لاہور قلندرز کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے اسپورٹس پروگرام میں سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے ہوم گراؤنڈ پر لاہور قلندرز کی شکست کی وجہ بتا دی۔

    پروگرام میں باسط علی کا کہنا تھا کہ گراؤنڈ میں نمی اور ٹاس فیکٹر کل کے میچ میں نظر آیا جو ایونٹ کی بڑی ٹیمیوں کے لیے اچھا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ وقت ایسا رکھا جائے کہ ٹاس فیکٹر نہ آئے، کسی بڑی ٹیم کو ٹاس کی وجہ سے باہر نہیں ہونا چاہیے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ملتان سلطانز نے لاہور قلندرز کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ لاہور قلندرز نے ملتان سلطانز کو جیت کے لیے 139 رنز کا ہدف دیا جو اس نے 16.1 اوورز میں 5 وکٹون کے نقصان پر پورا کیا۔

    لاہور قلندرز کے فخر زمان اور کرس لین نے ٹیم کو اچھا آغاز فراہم کیا اور پہلی وکٹ کی شراکت میں 59 رنز بنائے تاہم کرس لین کے 39 رنز بنانے کے بعد یکے بعد دیگرے کھلاڑی آؤٹ ہوتے رہے جس کی وجہ سے قلندرز بڑا ہدف دینے میں ناکام رہے۔

  • وہ تجویز جو ناکامی کے بارے میں آپ کا نظریہ بدل دے

    وہ تجویز جو ناکامی کے بارے میں آپ کا نظریہ بدل دے

    ہم میں سے بہت سے لوگ اپنی زندگی میں ناکام ہوتے ہیں، کچھ افراد اسے ایک اور موقع سمجھ کر دوبارہ کوشش کرتے ہیں، جبکہ کچھ بد دل ہو کر ہمت ہار جاتے ہیں۔

    ایک مشہور امریکی کمپنی اسپنکس کی سربراہ سارہ بلیکلے ناکامی کے بارے میں اپنے تجربات بیان کرتی ہیں جسے سن کر ناکامی کے بارے میں آپ کا نظریہ بالکل بدل جائے گا۔

    سارہ بتاتی ہیں کہ بچپن میں ان کے والد کھانے کی میز پر ان سے پوچھا کرتے تھے کہ آج تم نے ایسا کیا نیا کیا جس میں تم ناکام ہوئے؟

    سارہ کے مطابق وہ اور ان کے بہن بھائی نہایت پرجوش ہو کر بتاتے تھے کہ آج ہم نے یہ کام کرنے کی کوشش کی جس پر والد خوش ہو کر انہیں شاباش دیتے۔ ’یہ ناکامی کی سیلی بریشن ہوتی تھی جسے ہم سب مل کر مناتے‘۔

    وہ کہتی ہیں کہ یہاں سے ان کے لیے شکست، ہار اور ناکامی کے معنی بدل گئے۔ ’ہم زندگی میں بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں لیکن ناکامی کے ڈر سے نہیں کر پاتے، کسی چیز میں ناکام ہونا ناکامی نہیں، بلکہ کوشش نہ کرنا اصل ناکامی ہے‘۔

    مزید پڑھیں: کامیاب اور ناکام افراد میں فرق

    سارہ بتاتی ہیں کہ وہ اپنی ٹیم کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے انہیں اپنی ناکامیوں کے بارے میں بتاتی ہیں۔ ’ہم سب کی زندگی میں ناکامیاں آتی ہیں۔ صرف وہ شخص کبھی ناکام نہیں ہوتا جو کبھی کوشش نہیں کرتا‘۔

    سارہ کے مطابق ’اگر آپ اپنی ناکامی سے سیکھ سکتے ہیں، اور پھر اسے یاد کر کے ہنس سکتے ہیں تو یہ ناکامی نہیں بلکہ یہی اصل کامیابی ہے‘۔

  • جیا پرادا خود کو جنسی ہراساں کرنے والے سیاستدان سے ہار گئیں

    جیا پرادا خود کو جنسی ہراساں کرنے والے سیاستدان سے ہار گئیں

    نئی دہلی : بھارتی انتخابات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اداکارہ ارمیلا ماٹونڈکر کی شہرت بھی انہیں الیکشن میں کامیابی سے ہمکنار نہ کروا سکی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں ایوان زیریں یعنی لوک سبھا کے انتخابات کے نتائج نے کئی افراد کو حیران کردیا، کیوں کہ اس بار کئی نامور سیاستدان اور شخصیات کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    بھارتی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ لوک سبھا انتخابات میں جہاں سابق ٹی وی اداکارہ سمرتی ایرانی نے کانگریس کے صدر راہول گاندھی کو شکست دی، وہیں اداکارہ ارمیلا ماٹونڈکر کو بھی اپنی شہرت کام نہ آئی اور وہ حریف سے پیچھے رہیں۔

    اسی طرح ریاست اترپردیش کے شہر رامپور سے بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ٹکٹ سے خود کو مبینہ طور پر جنسی ہراساں کرنے والے سیاستدان اعظم خان کے خلاف الیکشن لڑنے والی سابق اداکارہ جیا پرادا کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    ابتدائی طور پر یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ جیا پرادا خود کو مبینہ طور پر جنسی ہراساں کرنے والے سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خان کے خلاف الیکشن جیت جائیں گی لیکن انتخابی نتائج نے جہاں تجزیہ نگاروں کے اندازوں کو غلط ثابت کیا، وہیں جیا پرادا کی امیدوں پر بھی پانی پھیر دیا۔

    واضح رہے کہ بھارت میں لوک سبھا کے 17ویں انتخابات کے نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے جس کے مطابق نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) واضح برتری حاصل کررہی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومتی اتحاد کو 342 نشستوں پر  برتری حاصل ہوگئی جس کے تحت بھارتیہ جنتا پارٹی دوبارہ حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی۔

    مزید پڑھیں : ایک بار پھر مودی سرکار، بھارتی انتخابات میں بی جے پی کی واضح برتری

    اگر صرف بی جے پی کی بات کی جائے تو گزشتہ انتخابات کی نسبت انہوں نے 222 کے مقابلے میں 224 یعنی دو نشستیں زیادہ حاصل کیں، اسی طرح عام آدمی پارٹی کا بھی صفایا ہوگیا۔

    لوک سبھا کی 542 نشستوں پر ڈالے جانے والے ووٹ کی گنتی کا عمل بھی مکمل ہوگیا، غیر حتمی غیر سرکاری نتائج میں بتایا گیا کہ مودی اتحاد این ڈی اے کو 342 نشستوں پر برتری مل گئی جبکہ وزاعظم لانے کے لیے 272 نشستیں درکار ہوتی ہیں۔