Tag: ہارس ٹریڈنگ

  • پنجاب میں ہارس ٹریڈنگ : تحریک انصاف کا ملک گیر احتجاج کا اعلان

    پنجاب میں ہارس ٹریڈنگ : تحریک انصاف کا ملک گیر احتجاج کا اعلان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب میں ہارس ٹریڈنگ کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا، عمران خان لاہور کے لبرٹی چوک میں کارکنوں سے خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب میں ہارس ٹریڈنگ اورارکان کی خریدوفروخت کیخلاف ملک کے کئی شہروں میں احتجاج کا اعلان کردیا۔

    مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمر نے احتجاج کے مقامات کا اعلان کر دیا ، آج رات 8 بجے لاہور میں لبرٹی چوک، اسلام آباد میں ایف نائن پارک میں مظاہرہ ہوگا جبکہ کراچی، ملتان، فیصل آباد، پشاور،کوئٹہ میں بھی احتجاج کیا جائے گا۔

    مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمر کا کہنا ہے کہ عوام کسی کوحرام کے پیسےسےعوامی مینڈیٹ چوری کی اجازت نہیں دیں گے۔

    مرکزی سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ حرام کے پیسے سے پنجاب میں ایم پی ایز خریدنے کی کوشش کی جارہی ہے، ضمیروں کی منڈی لگانےوالوں کوکسی صورت عوام کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قوم اب فیصلہ کر چکی ہے کہ وہ اپنی حقیقی آزادی لے کر رہے گی۔

  • ہارس ٹریڈنگ کے خلاف ریفرنس کا ڈرافٹ عمران خان کو موصول

    ہارس ٹریڈنگ کے خلاف ریفرنس کا ڈرافٹ عمران خان کو موصول

    اسلام آباد: ہارس ٹریڈنگ کے خلاف ریفرنس کا ڈرافٹ عمران خان کو موصول ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بابر اعوان کی ہدایت پر ہارس ٹریڈنگ کے خلاف صدارتی ریفرنس کی سمری وزارت پارلیمانی امور نے وزیر اعظم کو ارسال کی تھی، جو موصول ہو گئی۔

    ریفرنس سپریم کورٹ میں دائر کرنے سے قبل اس کی کابینہ سے منظوری لی جائے گی، کابینہ ڈویژن ریفرنس کی منظوری کے لیے سرکولیشن سمری وزرا کو ارسال کرے گا۔

    ریفرنس کا مسودہ منظوری کے لیے آج یا کل صبح وفاقی کابینہ کو بھیجا جائے گا، اور کل ہی صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ میں دائر کر دیا جائے گا۔

    ریفرنس میں منحرف ارکان کے پارٹی مخالفت میں ووٹ ڈالنے پر رائے لی جائے گی، سپریم کورٹ سے رائے لی جائے گی کہ کیا ارکان پر آرٹیکل 63 اور 62 لاگو ہو سکتا ہے؟

    سپریم کورٹ سے پوچھا جائے گا کیا ہارس ٹریڈنگ پر ارکان تا حیات نا اہل ہو سکتے ہیں؟

  • ‘بِکنے والے ارکان سے کہتا ہوں‌ واپس آ جائیں کچھ نہیں‌ کہا جائے گا’

    ‘بِکنے والے ارکان سے کہتا ہوں‌ واپس آ جائیں کچھ نہیں‌ کہا جائے گا’

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے منحرف ارکان کو ایک میڈیا بریفنگ میں پیغام دیا ہے کہ ‘تمام ناراض، منحرف اور بِکنے والے ارکان سے کہتا ہوں‌ واپس آ جائیں کچھ نہیں‌ کہا جائے گا۔’

    شیخ رشید احمد نے کہا کہ مفاد پرست اور ضمیر فروش جب اپنے حلقوں میں جائیں گے تو انھیں پتا لگ جائے گا، میں جمہوریت کی بساط لپیٹنے میں آگے نہیں ہوں گا، میں کسی سے رابطے میں نہیں ہوں، اور عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں۔

    شیخ رشید نے کہا عدم اعتماد آپ کا آئینی حق ہے آئیں اور اپنا ووٹ کاسٹ کریں، بطور وزیر داخلہ یقین دلاتا ہوں کسی کو سیکیورٹی کا مسئلہ نہیں ہوگا، پنجاب ہاؤس میں بھی پنجاب پولیس ہے، اسی طرح سندھ ہاؤس میں بھی ایک حد تک پولیس رکھیں، وزارت داخلہ شورٹی دیتی ہے ہم سندھ ہاؤس میں نہیں جائیں گے، ہمیں سندھ ہاؤس میں دہشت گردی کی کیا ضرورت ہے، ہمیں پہلے سے اطلاعات ہیں ہمارے 10 سے 12 لوگ کہاں ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ سندھ ہاؤس کو اسٹاک ایکسچینج بنا دیا گیا ہے، ضمیر کی خرید و فروخت کی اسٹاک ایکسچینج میں بدبو پھیل رہی ہے، منحرف ارکان واپس آ جائیں تاکہ ری پینٹ کر دیا جائے، یہ لوگ اپنے حلقوں میں جائیں گے تو کہیں لوگ منہ کالا نہ کر دیں۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا جو کچھ سندھ ہاؤس میں ہو رہا ہے میں اس کی وجہ سے سندھ میں گورنر راج لگانے کا حامی تھا، گورنر راج کی سمری پیش کر دی مگر آج فیصلہ نہیں ہوا، کچھ تلخی ہوئی تھی مگر اب حالات بہتری کی طرف آ رہے ہیں، معاملہ تصادم پر گیا تو اپوزیشن کو غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے۔

    وزیر داخلہ نے کہا آج کیمرے نہ ہوتے تو ان کو اپنے علاقوں سے دباؤ نہ ہوتا، منحرف ارکان کے حلقے کے لوگ فون کر کے کہہ رہے ہیں کہ گھبرائیں نہیں یہ عمران خان کو ووٹ دیں گے۔

    انھوں نے کہا انٹرنیشنل انویسٹرز نہیں چاہتے کہ پاکستان میں آزاد خارجہ پالیسی ہو، عالمی قوتیں نہیں چاہتیں کہ پاکستان روس اور چین کے ساتھ کھڑا ہو، لیکن پاکستان اپنے میک اور بریک سے گزر رہا ہے، میری دعا ہے کہ عمران خان جیت جائے، میں جمہوریت کی بساط لپیٹنے میں آگے نہیں ہوں گا۔

    انھوں نے مزید کہا اپوزیشن کا بھی ایک جلسہ ہے، اس کے بعد وزیر اعظم کا جلسہ ہے، چاہتے ہیں باہمی افہام و تفہیم سے راستوں اور جلسوں کا حل نکال لیں، ڈی سی سے کہا اپوزیشن، اور حکومتی قیادت سے مل کر جلسوں اور راستوں کا تعین کریں، میڈیا پر عدم اعتماد، وزیر اعظم کا جلسہ، اسلاموفوبیا کی باتیں ہو رہی ہیں، اس بات کو نہ بھولا جائے کہ غلطی کی گنجائش نہیں ہے۔

  • بڑی خبر ! وفاقی حکومت کا ہارس ٹریڈنگ کے خلاف صدارتی ریفرنس لانے کا  فیصلہ

    بڑی خبر ! وفاقی حکومت کا ہارس ٹریڈنگ کے خلاف صدارتی ریفرنس لانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے ہارس ٹریڈنگ کےخلاف صدارتی ریفرنس لانے کا فیصلہ کرلیا ، صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ کے 2018 کے فیصلےکی روشنی میں لایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت حکومتی سیاسی کمیٹی کااجلاس ہوا، جس میں ہارس ٹریڈنگ کے خلاف صدارتی ریفرنس لانے کا فیصلہ کرلیا گیا، صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ کے 2018 کے فیصلے کی روشنی میں لایا جائے گا۔

    وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں آئینی اور قانونی آپشنز پر غور کیا گیا اور اس حوالے سے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان اور اٹارنی جنرل نے وزیراعظم کو بریفنگ دی۔

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت بنی گالہ میں اہم مشاورتی اجلاس ہوا تھا ، جس میں پی ٹی آئی کی سینئر قیادت اور وفاقی وزرا شریک ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ اہم مشاورتی اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور منحرف ارکان اسمبلی کیخلاف قانونی کارروائی کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔

    یاد رہے حکومت نے آرٹیکل 63اے کی تشریح کیلئے سپریم کورٹ میں ریفرنس فائل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، جس میں رائے لی جائیگی پارٹی ممبرہارس ٹریڈنگ میں ملوث ہوتوووٹ کی کیا قانونی حیثیت ہوگی اور وفاداریاں تبدیل کرنے پر نااہلی زندگی بھرہوگی یا نہیں۔

  • پیپلز پارٹی کے اقدامات اور بیانات میں کھلا تضاد

    پیپلز پارٹی کے اقدامات اور بیانات میں کھلا تضاد

    کراچی: سندھ ہاؤس میں حکومتی اراکین کو چھپانے کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی کے بیانات اور اقدامات میں کھلا تضاد سامنے آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کا پرانا مؤقف تھا کہ سندھ ہاؤس میں کوئی حکومتی رہنما موجود نہیں ہے، جب کہ درجنوں حکومتی ارکان کی سندھ ہاؤس میں موجودگی پر مبنی اے آر وائی نیوز کی خبر نے اس دعوے کا بھانڈا پھوڑا، جس کی وجہ سے اپوزیشن کو سندھ ہاؤس میں چھپائے گئے حکومتی اراکین میڈیا پر لانا پڑے۔

    یوسف رضا گیلانی نے چندگھنٹے پہلے ہی حکومتی ارکان کی موجودگی کو مسترد کیا تھا، جب کہ فیصل کریم کنڈی نے صرف پیپلز پارٹی کے ارکان کے لیے انتظامات کا بیان دیا تھا، ان کا پرانا مؤقف تھا کہ کوئی حکومتی رکن سندھ ہاؤس میں موجود نہیں ہے۔

    ’سیاست میں ’لوٹا‘ کیا ہوتا ہے؟‘ اینکر کے سوال پر راجہ ریاض کا دلچسپ جواب

    خیال رہے کہ سندھ ہاؤس میں مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے حکومتی اراکین کے انٹرویوز ارینج کرائے، اس سلسلے میں سامنے آنے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مریم اورنگزیب اور عطا تارڑ بھی سندھ ہاؤس میں موجود ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی خبر کے بعد آخر کار سندھ ہاؤس میں موجود پی ٹی آئی ارکان سامنے آ ہی گئے، وزیر اعظم نے گزشتہ روز اپنے خطاب میں اس کا راز کھولا تھا، راجہ ریاض نے میڈیا پر آ کر حکومت کو پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلانے کا چیلنج بھی دے دیا ہے۔

    شیخ رشید اور فواد چوہدری بھی جلد سیاسی وفاداری تبدیل کر دیں گے: سعید غنی

    انھوں نے کہا 2 درجن ایم این ایز کم نہ ہوں تو میں ذمہ دار ہوں، کسی نے پیسہ نہیں دیا، ہم نے ضمیر کے مطابق ووٹ دینا ہے، میں نے محسوس کیا کہ جو واقعہ لاجز میں ہوا، وہ ہمارے ساتھ بھی ہو سکتا ہے، اینکر کاشف عباسی نے سوال کیا کہ ضمیر اب یاد آیا، ڈھائی سال سے کیا کر رہے تھے؟ عمران خان کی پالیسی سے اختلاف ہے تو 6 ماہ پہلے مستعفی کیوں نہیں ہوئے؟ راجہ ریاض نے جواب دیا کہ عمران خان نے پہلی مرتبہ ارکان پارلیمنٹ کو گرفتار کرایا، ہمیں مہنگائی اور کرپشن کے خلاف عمران خان کی پالیسیوں سے اختلاف ہے۔

  • وزیراعظم  کا  سندھ ہاؤس کو ہارس ٹریڈنگ کی آماجگاہ نہ بننے دینے کا اعلان

    وزیراعظم کا سندھ ہاؤس کو ہارس ٹریڈنگ کی آماجگاہ نہ بننے دینے کا اعلان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے سندھ ہاؤس کو ہارس ٹریڈنگ کی آماجگاہ نہ بننے دینے کا اعلان کرتے ہوئے وفاقی ایجنسیز کو سندھ ہاؤس کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں ہارس ٹریڈنگ کی کوشش کا نوٹس لیتے ہوئے سندھ ہاؤس کو ہارس ٹریڈنگ کی آماجگاہ نہ بننے دینے کا اعلان کردیا۔

    عمران خان نے وفاقی ایجنسیز کو سندھ ہاؤس کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کی ہدایت بھی کی جبکہ جوابی ایکشن کا بھی فیصلہ کرلیا۔

    یاد رہے گذشتہ روز اپوزیشن کی جانب سے حکومتی ارکان کو سندھ ہاؤس میں چھپا کر رکھنے کا انکشاف ہوا تھا ، جس میں کہا گیا تھا کہ اپوزیشن نے کچھ حکومتی ایم این ایز کو سندھ ہاؤس، اور فارم ہاؤس جبکہ کچھ حکومتی ارکان کو اپنے پارلیمنٹ لاجز میں بھی چھپا کر رکھا ہے۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ اپوزیشن نے جن ارکان کو چھپایا ہوا ہے، حکومت کو ان کے نام پتا چل گئے ہیں، مذکورہ ارکان میں 3 خواتین ایم این ایز بھی شامل ہیں۔

    ذرائع نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ 3 خواتین ایم این ایز کو 24 گھنٹے میں سکھر منتقل کیا جا سکتا ہے، ان خواتین ارکان کو سینئر ترین پی پی رہنما کی گاڑی میں سکھر لے جایا جائے گا، ایم این ایز کو پہلے بذریعہ طیارہ لے جانے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی تاہم بے نقاب ہونے کے ڈر سے بذریعہ روڈ سکھر لے جانے کا فیصلہ ہوا ہے۔

  • شاہ محمود قریشی کا الیکشن کمیشن سے ہارس ٹریڈنگ کے بیان کا نوٹس لینے کا مطالبہ

    شاہ محمود قریشی کا الیکشن کمیشن سے ہارس ٹریڈنگ کے بیان کا نوٹس لینے کا مطالبہ

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے الیکشن کمیشن سے ہارس ٹریڈنگ سے متعلق اپوزیشن کے بیان کانوٹس لینےکامطالبہ کرتے ہوئے کہا ضمیر بچنے والے ارکان اسمبلی کو کوئی روک نہیں سکتا۔

    منتخب نمائندےکوووٹرزکاخوداحساس ہوتا ہے،ضمیربچنےوالےارکان اسمبلی کو کوئی روک نہیں سکتا،پیپلزپارٹی جمہوریت کونقصان پہنچارہی ہے، چوہدری برادران بڑے وضع دار ہیں، وہ مناسب وقت پر،درست فیصلہ کریں گے، ایم کیوایم نےساڑھےتین سال ہمارابھرپور ساتھ دیا،امیدہےاب بھی دیں گ

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملکی سیاسی صورتحال پر بیان میں کہا کہ آج اپوزیشن برملا ہارس ٹریڈنگ کا اعتراف کر رہی ہے ، اسلام آبادمیں کھلم کھلا ہارس ٹریڈنگ ہورہی ہیں، جمہوریت کے نام پر بولی لگائی جارہی ہے ، الیکشن کمیشن سےعرض کروں گا کہ اس کا نوٹس لے۔

    ہرمنتخب نمائندے کو ووٹرزکا احساس ہوتا ہے اور لاکھوں لوگوں کی نمائندگی کرتا ہے لیکن ضمیر بچنے والے ارکان اسمبلی کو کوئی روک نہیں سکتا۔

    پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے ہارس ٹریڈنگ کا اعتراف کیا ہے، سندھ ہاؤس میں پی ٹی آئی سمیت دیگر جماعتوں کے ایم این ایز کو رکھا گیا ہے۔۔۔ بتایا جائے سندھ ہاؤس میں کیش کے ڈبے اور تھیلے کی منتقلی کا معاملہ کیا ہے؟ْ سندھ پولیس کے اسلحہ سمیت اسلام آباد میں کردار پربھی نوٹس لیناچاہیے

    اپوزیشن کا جھنڈا ایک، نہ نظریہ اور نہ ایجنڈا ایک ہے، اپوزیشن کا یک نکاتی ایجنڈا صرف وزیراعظم کوہٹاناہے،جتنانقصان جمہوریت کو آج ہورہاہے کبھی نہیں ہوا، شاہ محمود قریشی

    میری نظرمیں چوہدری برادران بڑے وضع دار ہیں، وہ مناسب وقت پر، درست فیصلہ کریں گے، دیکھناہےکہ عدم اعتماد کا اونٹ کس کروٹ بیٹھتاہے، پاکستان اس وقت غیر یقینی صورتحال کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

    وزیراعظم اتحادیوں سمیت سب سےملاقاتیں کررہے ہیں، ایم کیو ایم ہمارے محترم اتحادی ہیں، ساڑھے3سال سے وہ ہمارابھرپورساتھ دیتے آ رہے ہیں ، جس کے لئے میں ایم کیو ایم کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    کراچی والوں جوپیپلزپارٹی کاسلوک ہےوہ کسی سےپوشیدہ نہیں اور بلاول ابھی بچہ ہے اور ناسمجھ ہے۔

  • اپوزیشن کی جانب سے حکومتی ارکان سندھ ہاؤس میں چھپا کر رکھنے کا انکشاف

    اپوزیشن کی جانب سے حکومتی ارکان سندھ ہاؤس میں چھپا کر رکھنے کا انکشاف

    اسلام آباد: اپوزیشن کی جانب سے حکومتی ارکان کو سندھ ہاؤس میں چھپا کر رکھنے کا انکشاف ہوا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ جب وزیر اعظم نے سوات جلسے میں سندھ ہاؤس میں ضمیر فروشی کا ذکر کیا تو اس کا اشارہ بھی اسی طرف تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد سے پہلے اپوزیشن نے کچھ حکومتی ایم این ایز کو سندھ ہاؤس، اور فارم ہاؤس پر چھپا کر رکھا ہے، کچھ حکومتی ارکان کو اپوزیشن نے اپنے پارلیمنٹ لاجز میں بھی چھپا کر رکھا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن نے جن ارکان کو چھپایا ہوا ہے، حکومت کو ان کے نام پتا چل گئے ہیں، مذکورہ ارکان میں 3 خواتین ایم این ایز بھی شامل ہیں، پیپلز پارٹی نے اسی سبب سے سندھ ہاؤس میں سندھ پولیس کی اضافی نفری بھی تعینات کر رکھی ہے۔

    ذرائع نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ 3 خواتین ایم این ایز کو 24 گھنٹے میں سکھر منتقل کیا جا سکتا ہے، ان خواتین ارکان کو سینئر ترین پی پی رہنما کی گاڑی میں سکھر لے جایا جائے گا، ایم این ایز کو پہلے بذریعہ طیارہ لے جانے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی تاہم بے نقاب ہونے کے ڈر سے بذریعہ روڈ سکھر لے جانے کا فیصلہ ہوا ہے۔

    دوسری طرف حکومت نے ارکان کی رضا کارانہ واپسی کے لیے اپوزیشن سے بیک ڈور رابطے بھی کیے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے اپوزیشن کو پیغام دیا کہ ان کے ارکان رضا کارانہ طور پر واپس کیے جائیں، اگر ارکان واپس نہ کیے گئے تو دن دہاڑے بازیاب کرائیں گے۔

    حکومت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کوبھی حکومتی ارکان کی بازیابی کی ہدایت کر دی ہے۔

  • جاوید لطیف کا  ہارس ٹریڈنگ کا اعتراف، فواد چوہدری کا الیکشن کمیشن سے  نوٹس لینے کا مطالبہ

    جاوید لطیف کا ہارس ٹریڈنگ کا اعتراف، فواد چوہدری کا الیکشن کمیشن سے نوٹس لینے کا مطالبہ

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات فوادچوہدری نے مسلم لیگ ن کے رہنما جاویدلطیف کے ہارس ٹریڈنگ کے اعتراف کے بعد الیکشن کمیشن سے نوٹس لینےکا مطالبہ کردیا‌۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ جاوید لطیف نے کھلے عام اعتراف کیا کہ ن لیگ ہارس ٹریڈنگ کررہی ہے، مسلم لیگ ن یہ سب عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کیلئے کررہی ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جاویدلطیف کے ہارس ٹریڈنگ کے اعتراف جرم کےبعد الیکشن کمیشن کو مسلم لیگ ن نوٹس جاری کرکے وضاحت طلب کرنی چاہئے مگرالیکشن کمیشن کو نون کی نظر لگ گئی، انھیں صرف پی ٹی آئی نظر آرہی ہے۔

    یاد رہے مسلم لیگ نون کے رہنما جاوید لطیف نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں ہارس ٹریڈنگ کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کو آئینی طریقے سے گرانے کے لیے ہارس ٹریڈنگ کررہے ہیں۔

    جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ بہت برا کیا گیا الیکشن چرا کر ہم اس سے کم برا کر رہے ہیں۔

  • وزیر دفاع پرویز خٹک کا اپوزیشن پر ہارس ٹریڈنگ کا الزام

    وزیر دفاع پرویز خٹک کا اپوزیشن پر ہارس ٹریڈنگ کا الزام

    اسلام آباد: وزیر دفاع پرویز خٹک نے اپوزیشن پر ہارس ٹریڈنگ کا الزام لگا دیا، انھوں نے کہا اپوزیشن نے پھر ہارس ٹریڈنگ کی باتیں شروع کر دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع پرویز خٹک نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نے ہارس ٹریڈنگ شروع کر دی ہے، مخالف ایم این اے یا ایم پی اے کو ساتھ ملانا ہارس ٹریڈنگ ہے۔

    انھوں نے خبردار کیا کہ جو پی ٹی آئی رکن وزیر اعظم کے خلاف ووٹ ڈالے گا نااہل ہو جائے گا، جب ممبر نااہل ہوگا تو اپوزیشن اعتماد کا ووٹ نہیں لے سکے گی، اِن ہاؤس تبدیلی نہیں آ رہی، اپنے ممبران سے رابطے میں ہیں۔

    انھوں نے کہا اپوزیشن کو کہنا چاہتا ہوں کہ ہم سوئے ہوئے نہیں، اتنا آسان نہیں کہ ہمارے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جائے۔

    صحافی نے سوال کیا کہ کیا اسٹیبشلمنٹ اور حکومت میں فاصلے بڑھے ہیں؟ پرویز خٹک نے جواب دیا کہ جب تک وزیر اعظم ہیں ادارے ان کے ساتھ ہیں۔

    انھوں نے کہا تحریک عدم اعتماد ایک ڈراما ہے، لیکن اپوزیشن سے زیادہ ہم تیار ہیں، کوئی عدم اعتماد نہیں آ رہی، صرف لوگوں کو دھوکا دیا جا رہا ہے، وزیر اعظم 5 سال مکمل کریں گے، ہمارے اتحادی ہمارے ساتھ ہیں، اتحادی جماعتوں کا وزارت سے متعلق کوئی مطالبہ نہیں، ان کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے کریں گے۔

    پرویز خٹک نے کہا خوشی ہے جو ایک دوسرے کو گالیاں دیتے تھے آج ایک ساتھ ہیں، اپوزیشن کو ڈر ہے کہ ان کے کیسز کھل جائیں گے۔