Tag: ہارورڈ یونیورسٹی

  • ہارورڈ یونیورسٹی نے بھی ٹرمپ انتظامیہ کے سامنے ہتھیار ڈال دیے، بڑا اعلان

    ہارورڈ یونیورسٹی نے بھی ٹرمپ انتظامیہ کے سامنے ہتھیار ڈال دیے، بڑا اعلان

    نیویارک (29 جولائی 2025): کولمبیا یونیورسٹی کے بعد ہارورڈ یونیورسٹی نے بھی ٹرمپ انتظامیہ کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔

    نیویارک ٹائمز نے پیر کو رپورٹ کیا کہ وائٹ ہاؤس سے تنازع ختم کرنے کے لیے ہارورڈ یونیورسٹی نے 500 ملین ڈالر وقف کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ہارورڈ یونیورسٹی ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات تسلیم کرنے اور رقم کی ادائیگی پر غور کر رہی ہے، تاہم مالی شرائط پر مذاکرات جاری ہیں، دوسری طرف یونیورسٹی کے رہنما حکومت کو براہ راست ادائیگی کرنے پر تحفظات کا اظہار بھی کر رہے ہیں۔

    اپریل میں امریکی محکمہ تعلیم نے کہا تھا کہ پالیسیاں نہ بدلنے کی وجہ سے وہ ہارورڈ یونیورسٹی کے سوا 2 ارب ڈالر کی امداد بند کر رہا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ کولمبیا یونی ورسٹی کی طرح حکومتی فنڈنگ کے لیے ہارورڈ اور دیگر یونیورسٹیوں کو جرمانہ دینا ہوگا۔


    کولمبیا یونیورسٹی نے وفاقی فنڈنگ بحال کرنے کیلئے ٹرمپ انتظامیہ سے ڈیل کرلی


    یاد رہے کہ ایک ہی ہفتہ قبل کولمبیا یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کو 400 ملین ڈالر کی گرانٹ فنڈنگ بحال کرنے کے لیے 200 ملین ڈالر سے زیادہ کی ادائیگی پر اتفاق کیا تھا، اور سیکریٹری تعلیم لنڈا میک موہن نے کولمبیا کے معاہدے کو اعلیٰ یونیورسٹیوں کے لیے ایک روڈ میپ قرار دیا تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ہارورڈ کولمبیا سے زیادہ ادائیگی کرے، خیال رہے کہ ہارورڈ یونیورسٹی اپریل سے وائٹ ہاؤس کے ساتھ قانونی جنگ میں الجھی ہوئی ہے، یونیورسٹی کے صدر ایلن گاربر نے ٹرمپ کے مطالبات ماننے سے انکار کر دیا تھا جس پر اس کی بہت تعریف کی گئی۔

  • ہارورڈ یونیورسٹی میں غیر ملکی طلبہ کتنے فی صد ہونے چاہیئں؟ ٹرمپ نے بتا دیا

    ہارورڈ یونیورسٹی میں غیر ملکی طلبہ کتنے فی صد ہونے چاہیئں؟ ٹرمپ نے بتا دیا

    واشنگٹن: امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہارورڈ یونیورسٹی کے ساتھ اپنے تنازعے کو اور تیز کر دیا ہے، اور کہا ہے کہ اسے غیر ملکی طلبہ کے اندراج کو محدود کرنا ہوگا، اور حکومت کے ساتھ اپنے بین الاقوامی طلبہ کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کرنا ہوگا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے کہا ہارورڈ یونیورسٹی ہمیں اپنی فہرستیں دکھائے، کہ ان کے پاس کتنے غیر ملکی طلبہ ہیں، یہ ان کے طلبہ کا تقریباً 31 فی صد ہیں، ہم جاننا چاہتے ہیں کہ وہ طلبہ کہاں سے آتے ہیں، کیا وہ پریشانی پیدا کرنے والے ہیں؟ وہ کن ممالک سے آئے ہیں؟

    واضح رہے کہ یونیورسٹی کے اندراج کے اعداد و شمار کے مطابق غیر ملکی طلبہ ہارورڈ کے ٹوٹل طلبہ کا 27 فی صد بنتے ہیں۔ تاہم ٹرمپ نے کہا ’’میرے خیال میں ان کے پاس 15 فی صد کی حد ہونی چاہیے، نہ کہ 31 فی صد۔‘‘


    امریکی کمپنیاں چین کو مصنوعات فروخت نہ کریں، ٹرمپ انتظامیہ کا حکم


    انھوں نے مزید کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ یونیورسٹیاں ایسے لوگوں کو قبول کریں جو ہمارے ملک سے محبت کرنے والے ہیں۔ ہارورڈ ہمارے ملک کے ساتھ انتہائی بے عزتی کے ساتھ برتاؤ کر رہا ہے، اور وہ اپنا طرز عمل درست کرنے کی بجائے مزید گہرائی میں اتر رہے ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ ہارورڈ سے وابستہ تمام ویزا ہولڈرز کا جائزہ لے رہا ہے، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اعلان کیا ہے کہ امریکا پر تنقید کرنے والوں کو ویزا نہیں دیا جائے گا۔ انھوں نے کہا آج نئی ویزا پابندیوں کا اعلان کر رہے ہیں، امریکیوں کے حقوق کو نقصان پہنچانے والوں کو اپنے ملک میں نہیں آنے دیں گے۔

  • امریکا میں بیلجیئم کی شہزادی کا تعلیمی سلسلہ منقطع ہونے کا خطرہ

    امریکا میں بیلجیئم کی شہزادی کا تعلیمی سلسلہ منقطع ہونے کا خطرہ

    برسلز: امریکا میں بیلجیئم کی شہزادی الزبتھ کا تعلیمی سلسلہ منقطع ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق بیلجیئم کی 23 سالہ مستقبل کی ملکہ شہزادی الزبتھ نے حال ہی میں ہارورڈ یونیورسٹی میں اپنا پہلا سال مکمل کیا ہے، لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی طرف سے وہاں پڑھنے والے غیر ملکی طلبہ پر عائد پابندی کی وجہ سے ان کی تعلیم کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔

    ہارورڈ یونیورسٹی کے خلاف امریکی انتظامیہ کے اقدام کے بعد بیلجیئم کی شہزادی الزبتھ کا تعلیمی سلسلہ بھی دوسرے ہزاروں غیر ملکی طلبہ و طالبات کی طرح منقطع ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

    Everything to know about Princess Elisabeth, Duchess of Brabant and future  Queen of Belgium - 9Honey

    صدر ٹرمپ کے حکم پر امریکی انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی پر پابندی لگا دی ہے کہ وہ اب غیر ملکی طلبہ کو اپنے ہاں داخلے نہیں دے سکتی، ٹرمپ انتظامیہ کے اس انتہائی حکم کی وجہ سے پہلے سے موجود غیر ملکی طلبہ کا تعلیمی مستقبل بھی خطرے میں پڑ چکا ہے، جن میں بیلجیئم کی شہزادی الزبتھ بھی شامل ہیں۔


    ہارورڈ یونیورسٹی پر غیر ملکی طلبہ کے داخلے پر پابندی معطل


    روئٹرز نے لکھا ہے کہ انتظامیہ کے حکم کی وجہ سے موجودہ غیر ملکی طلبہ یا تو دوسرے اسکولوں میں منتقل ہونے یا امریکا میں اپنی قانونی حیثیت کھونے پر مجبور ہوں گے، تاہم فی الوقت عدالت نے اس حکم کو عارضی طور پر روک دیا ہے۔

    بیلجیئم کے شاہی محل کے ترجمان لور ونڈورن نے ایک بیان میں اس پر رد عمل میں کہا ’’شہزادی الزبتھ نے ابھی اپنا پہلا سال مکمل کیا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے کے اثرات آنے والے دنوں/ہفتوں میں ہی واضح ہوں گے، ہم فی الحال صورت حال کی تحقیقات کر رہے ہیں۔‘‘

    واضح رہے کہ شہزادی الزبتھ ہارورڈ میں پبلک پالیسی کی اسٹڈی کر رہی ہیں، یہ ایک 2 سالہ ماسٹر ڈگری پروگرام ہے، جو یونیورسٹی کی ویب سائٹ کے مطابق طلبہ کے نقطہ نظر کو وسیع کرتا ہے اور ’’پبلک سروس میں کامیاب کیریئر‘‘ کے لیے ان کی صلاحیتوں میں اضافہ کرتا ہے۔

    شہزادی الزبتھ بادشاہ فلپ اور ملکہ میتھلڈ کے ہاں پیدا ہونے والے چار بچوں میں سب سے بڑی ہے، اس لیے وہ بیلجیئم کے تخت کی وارث ہیں، ہارورڈ میں جانے سے قبل انھوں نے برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی سے تاریخ اور سیاست میں ڈگری حاصل کی تھی۔ خیال رہے کہ ہارورڈ یونیورسٹی نے جمعرات کو اپنے بیان میں ٹرمپ انتظامیہ کے اس اقدام کو غیر قانونی اور انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔

  • ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کے اربوں ڈالر فنڈز روک دیے

    ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کے اربوں ڈالر فنڈز روک دیے

    واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کی اربوں ڈالر امداد روک دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جب تک ہارورڈ یونیورسٹی امریکی صدر کے مطالبات کو پورا نہیں کرتی، تب تک کے لیے ٹرمپ نے ہارورڈ کے لیے فنڈز کی فراہمی روک دی، سیکریٹری تعلیم لنڈا میکموہن نے یونیورسٹی کو بتایا کہ ریسرچ گرانٹس اور دیگر امداد اب فراہم نہیں کی جائے گی۔

    ٹرمپ انتظامیہ نے یونیورسٹی پر واضح کر دیا کہ جو مطالبات کیے گئے ہیں ان پر عمل نہ ہوا تو یہ امداد معطل رہے گی، امریکی محکمہ تعلیم نے ہارورڈ یونیورسٹی کو اس ضمن میں باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا ہے۔ یونیورسٹی کی تحقیق اور دیگر امور سے متعلق اربوں ڈالر امداد منجمد کی گئی ہے۔


    امریکا سے واپس جانے والے تارکین وطن کو وظیفے کی پیشکش


    اس سے قبل ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات ماننے سے انکار پر ہارورڈ یونیورسٹی کی وفاقی امداد منجمد کر دی گئی تھی۔ ٹرمپ انتظامیہ اور ہارورڈ کے درمیان کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہوا جب یونیورسٹی نے حکومتی دباؤ کے باوجود دیگر یونیورسٹیوں کے برخلاف اپنے تعلیمی و انتظامی معاملات میں مداخلت قبول کرنے سے انکار کر دیا۔

    لنڈا میکموہن نے دعویٰ کیا کہ ہارورڈ نے امریکا کے اعلیٰ تعلیمی نظام کا مذاق اڑایا ہے، اس نے غیر ملکی طلبہ کو، جو پرتشدد رویے میں ملوث ہیں اور امریکا کی توہین کرتے ہیں، اپنے کیمپس میں مدعو کیا۔

  • وزیر خزانہ  کی دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو پاکستان کی ترقی میں شامل ہونے کی دعوت

    وزیر خزانہ کی دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو پاکستان کی ترقی میں شامل ہونے کی دعوت

    لندن : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو پاکستان کی ترقی میں شامل ہونے کی دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ہارورڈ یونیورسٹی میں پاکستان کانفرنس 2025 سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی معاشی،سماجی ترقی کا خاکہ پیش کیا۔

    وزیر خزانہ نے ماحولیاتی تبدیلی اور مالیاتی شعبےمیں جرات مندانہ اصلاحات کےعزم کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسوقت اہم موڑ پر پہنچ چکا ہے، معیشت بحالی اور تبدیلی کی راہ پر گامزن ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایسی معیشت سنبھالی تھی جومشکلات کا شکار تھی، جی ڈی پی اور زرمبادلہ ذخائر میں کمی جیسے چیلنجز کا سامنا تھا، اب ہم نے معیشت کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کیا ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نےاعتماد بحال کیا اور ترقی کاعمل دوبارہ شروع کیا، استحکام خودکوئی منزل نہیں بلکہ ترقی کاذریعہ ہے، پاکستان میں ترقی کے بڑے مواقع ہیں، معدنی وسائل، آئی ٹی شعبےمیں توسیع، گرین انرجی منصوبے ہیں، انسانی ترقی مسلسل اورجامع ترقی کے لیے بنیادی چیز ہے۔

    محمد اورنگزیب نے بتایا کہ پاکستان نے عوامی قرض کا جی ڈی پی سے تناسب 75 فیصد سے 67.2 فیصد کردیا، قرضوں کےحجم کو درمیانی مدت میں 60 فیصد سے بھی کم کیا جائے گا، قرضوں میں کمی کیلئے مالیاتی ذرائع میں اضافہ، ٹیکس اصلاحات کی جائیں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کی نجکاری کی جائےگی، نجکاری سے ہرسال جی ڈی پی کا 2 فیصد بچنے کی توقع ہے، نجکاری کا عمل شفافیت اور سرمایہ کاروں کے اعتماد پر مبنی ہوگا۔

    وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ مالیاتی شعبےمیں ڈیجیٹل بینکنگ،کیپٹل مارکیٹس ،گرین فنانس کوفروغ دیاجائیگا ساتھ ہی انفراسٹرکچراور زراعت میں ماحولیاتی مزاحمت کو شامل کیا جائے گا۔

    انھوں نے ملکی معاشی صورتحال کے حوالے سے بتایا کہ آئی ایم ایف ،ورلڈ بینک پروگرام اس سلسلے میں اہم سنگ میل ہیں، مہنگائی میں تاریخی کمی ہو چکی ہے جواب 0.7 فیصد کی سطح پر ہے، اسوقت پاکستان میں مہنگائی بڑھنےکی شرح 60سال میں سب سے کم ہے اور زرمبادلہ ذخائر دوگنا ہوگئے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ روپے کی قیمت میں 3 فیصد اضافہ ہوا، مارچ2025میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ایک ارب ڈالرسےزائدرہا،بیرونی سرمایہ کاری میں 44فیصد، آئی ٹی برآمدات میں 24 فیصد اضافہ ہوا۔

    انھوں نے کہا کہ ترسیلات زر38ارب ڈالر تک پہنچنے کاامکان ہے، 24سال بعد پہلی بار مالیاتی سرپلس حاصل کیا گیا جبکہ فچ نےپاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ مستحکم آؤٹ لک کیساتھ اپ گریڈ کی۔

  • ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو جارحانہ مطالبات سے بھرا دوسرا خط بھیج دیا

    ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو جارحانہ مطالبات سے بھرا دوسرا خط بھیج دیا

    واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو جارحانہ مطالبات سے بھرا نظرثانی شدہ خط بھیج دیا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے 11 اپریل کو ہارورڈ کو ایک اور خط اجازت لیے بغیر بھیجا تھا، تاہم ہارورڈ نے وضاحت کو ناکافی قرار دے کر حکومتی اقدامات کو سنگین مداخلت سے تعبیر کیا۔

    خط پر جنرل سروس ایڈمنسٹریشن، محکمہ صحت، تعلیم، ہیومن ریسورسز کے 3 اہلکاروں کے دستخط تھے، خط میں پہلے مطالبہ کیا گیا تھا کہ ہارورڈ یونیورسٹی مظاہروں میں چہرے کے ماسک پر پابندی لگائے، خط میں کہا گیا تھا کہ ہوم لینڈ محکمے کے احکامات پر عمل کیا جائے، جمعہ کو ایک اور خط میں فلسطین نواز گروہوں کو تسلیم نہ کرنے کا کہا گیا تھا۔

    ہارورڈ یونیورسٹی کے صدر ایلن گاربر نے اعلان کیا تھا کہ وہ وائٹ ہاؤس کے مطالبات تسلیم نہیں کریں گے، جس پر وائٹ ہاؤس نے ہارورڈ کی 2 ارب ڈالر سے زائد کی وفاقی امداد ختم کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔


    امریکی سپریم کورٹ کا ایک اور فیصلہ، ٹرمپ انتطامیہ کو بڑا جھٹکا


    ترجمان ہارورڈ نے کہا کہ جو اقدامات حکومت نے اس ہفتے کیے وہ یونیورسٹی پر گہرے اثرات مرتب کر رہے ہیں، خط ایک سینئر افسر کا دستخط شدہ تھا، تمام نشانیاں ثابت کرتی ہیں کہ یہ سرکاری دستاویز ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق طلبہ کے ویزے منسوخ کرنے کی پالیسی کے امریکی کالجز پر تباہ کن اثرات ہو سکتے ہیں، اس سے امریکی تعلیمی اداروں اور معیشت کو نقصان پہنچے گا۔

  • ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کا ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کا حکم دے دیا

    ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کا ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کا حکم دے دیا

    واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کا ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کا حکم دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے آئی آر ایس (انٹرنل ریونیو سروس) کو ہارورڈ یونیورسٹی کا ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    سی این این نے بدھ کو اس معاملے سے واقف دو ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ یو ایس انٹرنل ریونیو سروس یونیورسٹی کی ٹیکس سے مستثنیٰ حیثیت کو منسوخ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

    صدر ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی ہارورڈ یونیورسٹی کی 2 ارب ڈالر سے زائد وفاقی گرانٹ منجمد کر چکے ہیں، یونیورسٹی نے انتظامی امور میں ٹرمپ انتظامیہ کے احکامات ماننے سے انکار کیا ہے۔


    ہارورڈ یونیورسٹی یہود دشمنی پر معافی مانگے، ترجمان وائٹ ہاؤس


    صدر ٹرمپ نے گزشتہ رور ٹروتھ سوشل پر اپنی ایک پوسٹ میں دھکمی دی تھی کہ، اگر ہارورڈ یونیورسٹی کی انتظامیہ ادارہ چلانے کے انداز کو تبدیل کرنے اور مطالبات کو نہیں مانتی اور معافی نہیں مانگتی، تو یونیورسٹی کی ٹیکس سے مستثنیٰ حیثیت ختم کر دی جائے گی۔

    واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس نے امریکا کی قدیم ترین یونیورسٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملازمتوں، داخلوں اور تدریسی طریقوں میں تبدیلیاں لائے تاکہ کیمپس میں یہود دشمنی سے لڑنے میں مدد ملے، ٹرمپ نے آتے ہی وفاقی فنڈز روکنے کی دھمکی دے کر اعلیٰ یونیورسٹیوں کو نئی شکل دینے پر زور دیا ہے، یہ یونیورسٹیاں زیادہ تر تحقیق کے لیے مختص ہیں۔

  • ہارورڈ یونیورسٹی یہود دشمنی پر معافی مانگے، ترجمان وائٹ ہاؤس

    ہارورڈ یونیورسٹی یہود دشمنی پر معافی مانگے، ترجمان وائٹ ہاؤس

    ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیویٹ کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ ہارورڈ یونیورسٹی معافی مانگے۔ یورنیورسٹی کو وفاقی قوانین پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیویٹ کا کہنا تھا کہ ہارورڈ کو کالج کیمپس میں یہودی امریکی طلبا کے خلاف یہود دشمنی پر بھی معافی مانگنی چاہیے۔

    گزشتہ روز امریکا کی صف اول کی ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے متعدد مطالبات ماننے سے انکار کردیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو خط میں یہ بھی کہا تھا کہ طلبہ اور فیکلٹی کے اختیارات کم کیے جائیں۔

    انتظامیہ نے خط میں لکھا تھا کہ بیرونِ ملک سے آئے طلبہ کی خلاف ورزیوں کو فوراً وفاقی حکام کو رپورٹ کیا جائے اور ہر تعلیمی شعبے پر نظر رکھنے کے لیے کسی بیرونی ادارے یا شخص کی خدمات حاصل کی جائیں۔

    ہارورڈ یونیورسٹی کے صدر نے مطالبات کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت یہ فیصلہ کرنے کی مجاز نہیں کہ نجی یونیورسٹیاں کیا پڑھائیں، کس پر تحقیق کریں اور کس کو داخلہ یا ملازمت دیں۔

    امریکا کا چین کو تنہا کرنے کے لیے بڑا اقدام

    واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ مارچ میں ہارورڈ کے 256 ملین ڈالر کے وفاقی اور 8.7 ارب ڈالر گرانٹ وعدوں کا جائزہ لینے کا کہہ چکی ہے، کیونکہ یونیورسٹی نے یہود مخالف رویے روکنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے۔

  • ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات، ہارورڈ یونیورسٹی کا صاف انکار

    ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات، ہارورڈ یونیورسٹی کا صاف انکار

    ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات ماننے سے امریکا کی صف اول کی ہارورڈ یونیورسٹی نے صاف انکار کردیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو خط میں یہ بھی کہا تھا کہ طلبہ اور فیکلٹی کے اختیارات کم کیے جائیں۔

    انتظامیہ نے خط میں لکھا کہ بیرونِ ملک سے آئے طلبہ کی خلاف ورزیوں کو فوراً وفاقی حکام کو رپورٹ کیا جائے اور ہر تعلیمی شعبے پر نظر رکھنے کے لیے کسی بیرونی ادارے یا شخص کی خدمات حاصل کی جائیں۔

    ہارورڈ یونیورسٹی کے صدر نے مطالبات کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت یہ فیصلہ کرنے کی مجاز نہیں کہ نجی یونیورسٹیاں کیا پڑھائیں، کس پر تحقیق کریں اور کس کو داخلہ یا ملازمت دیں۔

    ٹرمپ انتظامیہ مارچ میں ہارورڈ کے 256 ملین ڈالر کے وفاقی اور 8.7 ارب ڈالر گرانٹ وعدوں کا جائزہ لینے کا کہہ چکی ہے، کیونکہ یونیورسٹی نے یہود مخالف رویے روکنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے۔

    دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر یوکرین جنگ کے فوری اختتام پر زور دیا ہے۔

    اپنے بیان میں امریکی صدر نے کہا کہ یوکرین میں جنگ کو فوری طور پر روکنا ہو گا یوکرین میں جنگ کاختم نہ ہوناہمارے لیے دکھ کی بات ہے۔

    انہوں نے کہا کہ روس اور یوکرین کی جنگ میری نہیں بائیڈن کی ہے سابق حکومت کے پاس یوکرین جنگ روکنے کے بہت سے طریقے تھے، میری حکومت ہوتی تو روس یوکرین جنگ کبھی شروع نہ ہوتی۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ 2020 کا صدارتی الیکشن دھاندلی زدہ نہ ہوتا تو خوفناک جنگ ہی نہ ہوتی، صدر زیلنسکی اور جوبائیڈن نے جنگ شروع کر کے بھیانک کام کیا یوکرین میں ہلاکتیں اور تباہی روکنے کیلئے سخت محنت کر رہے ہیں۔

    قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز کہا کہ یوکرین کے شہر سومی پر روسی حملہ، جس میں کم از کم 34 افراد ہلاک ہوئے، ”ایک بھیانک واقعہ“ ہے۔

    ٹرمپ واشنگٹن واپس جاتے ہوئے ایئر فورس ون کے بورڈ میں موجود صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ تاہم امریکی صدر نے ”غلطی“ کی نوعیت کی وضاحت نہیں کی، بلکہ جب ان سے پوچھا گیا کہ اس کا کیا مطلب ہے، تو ٹرمپ نے کہا ”انھوں نے غلطی کی ہے، آپ ان سے پوچھیں۔“

    امریکی محکمہ خارجہ کی فنڈنگ نصف کرنے پر غور، ٹرمپ انتظامیہ کا ایک اور بڑا قدم

    ٹرمپ نے کہا ”میرے خیال میں یہ دہشت ناک تھا، مجھے بتایا گیا کہ انھوں نے غلطی کی ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک بھیانک چیز تھی۔ میرے خیال میں پوری جنگ ہی ایک خوفناک چیز ہے۔“

  • کراچی میں آئی ٹی طلبہ کو اب ہارورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر آن لائن پڑھائیں گے

    کراچی میں آئی ٹی طلبہ کو اب ہارورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر آن لائن پڑھائیں گے

    کراچی : گورنر سندھ انیشیٹیو کے تحت آئی ٹی طلبہ کواب ہارورڈیونیورسٹی کے پروفیسر آن لائن پڑھائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنرسندھ کامران ٹیسوری سے ہارورڈ یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف شکاگو کے پروفیسر رینڈال کروزنر کی ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں آئی ٹی طلبہ کی آن لائن کلاسز اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، جس کے بعد فیصلہ ہوا کہ پروفیسر رینڈال کروزنر ہفتے میں دو مرتبہ آن لائن کلاسز کا انعقاد کریں گے۔

    پروفیسر رینڈال کروزنر نے آئی ٹی مارکی اور امید کی گھنٹی سمیت راشن ڈرائیو کا دورہ کیا ، اس موقع پر پروفیسر کا کہنا تھا کہ گورنر سندھ کےانیشیٹیوزواقعی قابل تعریف ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ان کے اقدامات مستحقین کو حق دلانےمیں کلیدی کرداراداکررہےہیں، مجھےان بچوں کوآئی ٹی کی آن لائن کلاسز دینے میں خوشی ہوگی۔

    بل ازیں، گورنر سندھ نے ایک پروگرام متعارف کرایا جس کا مقصد انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کے لیے گوگل سرٹیفیکیشن کی فیس میں سبسڈی دینا تھا۔

    کامران ٹیسوری نے انکشاف کیا کہ اسلام آباد میں گوگل ٹیم کے ساتھ بات چیت کے بعد، کوالیفائنگ امتحان کو کامیابی سے مکمل کرنے والے طلباء کو سرٹیفیکیشن پیش کرنے پر اتفاق رائے پایا گیا۔

    یہ سرٹیفیکیشن طلباء کو ایسے پلیٹ فارمز تک رسائی کے قابل بنائے گا جہاں انہیں آن لائن کاروباری سرگرمیوں کے ذریعے خاطر خواہ آمدنی حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔

    کامران ٹیسوری نے اس سال ’گورنر سندھ آئی ٹی اقدام‘ شروع کیا ہے، جس کا مقصد نوجوان افراد کو ضروری آئی ٹی مہارتوں سے آراستہ کرنا ہے جن کی بہت زیادہ مانگ ہے، اس طرح مسابقتی جاب مارکیٹ میں ان کے روزگار کے حصول کے امکانات کو بڑھانا ہے۔