Tag: ہارٹ اٹیک

  • وائرل ویڈیو: کھیل کے دوران خاتون کو اچانک موت نے آ لیا

    وائرل ویڈیو: کھیل کے دوران خاتون کو اچانک موت نے آ لیا

    حیدرآباد: بھارتی شہر حیدرآباد کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے، جس میں ایک خاتون کو ڈانڈیا کھیلنے کے دوران اچانک موت نے آ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست تلنگانہ کے ضلع کریم نگر کے ایک گاؤں کالوالا میں ایک خاتون اچانک اس وقت موت کا شکار ہو گئیں جب وہ اپنی ساتھی خواتین کے ساتھ ڈانڈیا کھیل رہی تھیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندو تہوار مکر سنکرانتی کے موقع پر گاؤں کالوالا میں رنگولی کے مقابلے کا انعقاد کیا گیا تھا، کچھ خواتین ایک دائرے میں ڈانڈیا لوک رقص کر رہی تھیں، کہ اچانک ان میں سے ایک خاتون گر گئیں، اور کچھ دیر بعد پتا چلا کہ وہ دل کا دورہ پڑنے سے موت کے منہ میں چلی گئی ہیں۔

    جب خاتون کو علاج کے لیے اسپتال لے جایا گیا تو ڈاکٹر نے معائنہ کرنے کے بعد انھیں مردہ قرار دے دیا۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

  • ہارٹ اٹیک سے قبل اس کی نشاندہی مزید آسان

    ہارٹ اٹیک سے قبل اس کی نشاندہی مزید آسان

    دل کا دورہ پڑنے سے قبل اس کے امکانات کے بارے میں جاننا مزید آسان ہوگیا، سائنسدانوں نے امراض قلب کی تشخیص کے سلسلے میں بڑی کامیابی حاصل کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق اسکاٹ لینڈ کے ماہرین صحت نے قبل از وقت دل کے دورے پڑنے سمیت دل کی دیگر بیماریوں کی بہتر تشخیص کے لیے نئے بلڈ ٹیسٹ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس سے پہلے بھی دل کے دورے کے امکانات کا جائزہ لینے کیلئے’ٹروپونن‘ نامی بلڈ ٹیسٹ کیا جاتا تھا۔ عام طور پر’ٹروپونن‘ نامی پروٹین خون سے خارج ہوتا ہے، تاہم اس کا ابنارمل اخراج دل کی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔

    اب اسکاٹ لینڈ کے ماہرین نے ’ٹروپونن‘ کا ہی ایک بہتر اور خاص بلڈ ٹیسٹ تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جس متعلق ماہرین کا دعویٰ ہے کہ وہ پہلے ٹیسٹ سے زیادہ بہتر نتائج دیتا ہے۔

    blood

    ’برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن‘ کے مطابق اسکاٹ لینڈ کے ماہرین نے ملک بھر کے مختلف اسپتالوں کے ایمرجنسی وارڈز میں آنے والے 50 ہزار ایسے افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا، جنہوں نے 2013 سے 2016کے درمیان ایمرجنسی میں آکر ٹیسٹس کروائے۔

    ان افراد کو دل کے دورے پڑنے سمیت دل کی بیماریوں کے دیگر مسائل تھے اور ماہرین نے ان کے نئے بلڈ تیار کیے گئے بلڈ ٹیسٹ کیے تھے۔ بعد ازاں ماہرین نے ان تمام افراد کا ڈیٹا لے کر ان کا فالو اپ کیا اور ان میں بیماریوں کی سطح دیکھی۔

    ماہرین نے نتائج سے اخذ کیا کہ ایمرجنسی وارڈز میں کیے گئے نئے ’ٹروپونن‘ کے انتہائی حساس بلڈ ٹیسٹ سے 10 ہزار مریضوں میں مذکورہ پروٹین کی سطح زیادہ پائی گئی، جس کا مطلب ہے انہیں دل کا دورہ پڑ سکتا ہے یا انہیں دیگر مسائل ہوسکتے ہیں۔

    attack

    نئے ٹیسٹ سے ’ٹروپونن‘ کی سطح کی بہتر تشخیص کے بعد مریضوں کی دی گئی ادویات سے ان میں مذکورہ پروٹین کی سطح 10 فیصد تک کم ہوئی، یعنی ان کی بیماری کے امکانات بھی کم ہوگئے۔

    ماہرین کے مطابق مذکورہ نیا حساس بلڈ ٹیسٹ ’ٹروپونن‘ کی بہتر اور جلد تشخیص میں مددگار ہوتا ہے، جس سے مریض کو فوری طور پر بہتر علاج تجویز کیا جا سکتا ہے۔

    امکان ہے کہ مذکورہ نئے بلڈ ٹیسٹ کو ابتدائی طور پر اسکاٹ لینڈ اور پھر پورے برطانیہ میں آزمایا جائے گا، اس کے بعد اسے دنیا بھر میں بھی آزمانے کی اجازت دی جائے گی۔

    واضح رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں مستقبل میں دل کے دورے پڑنے کے امکانات کو دیکھنے کے لیے ’ٹروپونن‘ نامی بلڈ ٹیسٹ کیا جاتا ہے، جس کے نتائج سے ماہرین صحت اندازہ لگاتے ہیں کہ مستقبل میں دل کے دورے پڑنے کے کتنے امکانات ہیں۔

    ’ٹروپونن‘ دراصل ایک طرح کا پروٹین ہے جو کسی بیماری یا مسئلے کی وجہ سے خون سے خارج ہوتا ہے اور اس کی اضافی مقدار کا مطلب ہوتا ہے کہ مستقبل میں مذکورہ شخص کو دل کا دورہ پڑ سکتا ہے۔

  • ہارٹ اٹیک سے محفوظ رہنے کا آسان طریقہ

    ہارٹ اٹیک سے محفوظ رہنے کا آسان طریقہ

    جسمانی سرگرمی صحت کے لیے نہایت ضروری ہے اور یہ کئی امراض سے محفوظ رکھ سکتی ہے، حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق میں صرف 11 منٹ کی چہل قدمی کو ہارٹ اٹیک سے محفوظ رہنے کا ذریعہ قرار دیا گیا۔

    حال ہی میں یونیورسٹی آف کیمبرج کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ امراض قلب سے بچنے کے لیے پیدل چلنا بہت ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ روزانہ 11 منٹ پیدل چلنے سے صحت مند زندگی گزاری جا سکتی ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر آپ روزانہ 11 منٹ یا ہفتے میں 75 منٹ تیز چلتے ہیں تو آپ دل کی بیماریوں، ہارٹ اٹیک، فالج اور کئی اقسام کے کینسر کے خطرات کو کم کر سکتے ہیں۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ ہفتے میں 75 منٹ کی چہل قدمی یا واکنگ دل کی بیماریوں کے خطرے کو 17 فیصد اور کینسر کے خطرے کو 7 فیصد تک کم کر سکتی ہے۔

    کیمبرج میڈیکل ریسرچ کونسل کے ایپیڈیمولوجی ڈپارٹمنٹ کے ڈاکٹر سورین بریج کا کہنا ہے کہ ہر ہفتے 150 منٹ کی ورزش یا واکنگ ضروری ہے، اور جن لوگوں کو یہ موقع نہیں ملتا وہ ہر ہفتے کم از کم 75 منٹ کی چہل قدمی یا ورزش کو یقینی بنائیں۔

    تحقیق میں ایک بار پھر خبردار کیا گیا کہ اگر جسمانی سرگرمی نہ ہو تو کئی امراض کا خطرہ ہوتا ہے۔

    ماہرین طب کا کہنا ہے کہ ہر ہفتہ 150 منٹ ورزش کرنے پر 6 میں سے ایک شخص میں ہارٹ اٹیک سے ہونے والی موت کو روکا جا سکتا ہے۔

    ڈانس، ٹینس، دوڑ، والی بال جیسے کھیل بھی اس فہرست میں شامل ہیں جو ہارٹ اٹیک سے اموات کی شرح کو کم کرتے ہیں۔

  • ویڈیو: سیکیورٹی گارڈ کو کھانا کھاتے ہوئے اچانک ہارٹ اٹیک نے آ لیا

    ویڈیو: سیکیورٹی گارڈ کو کھانا کھاتے ہوئے اچانک ہارٹ اٹیک نے آ لیا

    بھوپال: بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک چوکیدار کو اچانک زبردست ہارٹ اٹیک نے آ لیا، اس دل دہلا دینے والے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں مدھیہ پردیش کے ضلع ساگر کے ٹول پلازہ پر ایک سیکیورٹی گارڈ کو اس وقت ہارٹ اٹیک آیا جب وہ کھانا کھا رہا تھا۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سیکیورٹی گارڈ بیٹھا کھانا کھا رہا ہے، اور اس دوران اچانک اسے دل کا زبردست دورہ پڑ گیا، اور اگلے ہی لمحے وہ نیچے لڑھک کر گر گیا۔

    خیال رہے کہ ماہرین صحت خبردار کرتے رہتے ہیں کہ اپنی کھانے پینے اور چلنے پھرنے کی عادتیں اگر صحت مند نہ بنائی جائیں تو دل کے امراض اور ہارٹ اٹیک کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

  • ہارٹ اٹیک کی کیا وجوہات ہوسکتی ہیں؟

    ہارٹ اٹیک کی کیا وجوہات ہوسکتی ہیں؟

    دل کے امراض دنیا بھر میں اموات کی بڑی وجہ ہیں اور موجودہ غیر صحت مند طرز زندگی کے باعث کم عمری میں بھی دل کے امراض لاحق ہوسکتے ہیں۔

    ہارٹ اٹیک کے خطرے سے بچنے کے لیے صحت مند خوراک اور وزن کا کم ہونا ضروری ہے اور اگر یہ دونوں چیزیں نہ ہوں تو ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

    لونیٹ باترا نامی سائنسی جریدے نے ان 6 چیزوں کی نشاندہی کی ہے جن کی وجہ سے ہارٹ اٹیک ہو سکتا ہے۔

    سگریٹ نوشی

    ہم سب جانتے ہیں کہ سگریٹ نوشی دل کی صحت کے لیے مفید نہیں ہے، سگریٹ میں موجود کیمیکل خون کو گاڑھا کر کے شریانوں میں جما دیتا ہے، ماہرینِ صحت کے مطابق اس وجہ سے دل کا دورہ پڑ سکتا ہے اور فوری طور پر موت واقع ہو سکتی ہے۔

    ہائی بلڈ پریشر

    بلڈ پریشر کی سطح کو متوازن رکھنے سے دل کی صحت بہتر رہتی ہے، ہائی بلڈ پریشر شریانوں کی لچک کو متاثر کرتا ہے اور انہیں نقصان پہنچتا ہے۔ اس وجہ سے دل کی جانب خون کی روانی اور آکسیجن کم ہو جاتی ہے اور دل کا دورہ پڑ سکتا ہے۔

    ہائی کولیسٹرول

    کیا آپ کو معلوم ہے کہ ہائی کولیسٹرول سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے؟ یہ اس لیے ہوتا ہے کیونکہ اضافی کولیسٹرول شریانوں میں جم جاتا ہے اور دل اور دیگر اعضا کی طرف خون کی روانی متاثر ہوتی ہے۔

    شوگر

    ہائی بلڈ شوگر خون کی نالیوں اور اعصاب کو نقصان پہنچاتی ہے اور یہ دل کو خون اور غذائی اجزا کی سپلائی کو کم کر دیتی ہے یا روک دیتی ہے۔

    موٹاپا

    موٹاپے سے خون کی نالیوں میں چربی پیدا ہوتی ہے اور دل کی جانب خون لے جانے والی شریانیں بند ہوجائیں تو اس سے دل کا دورہ پڑ سکتا ہے۔

    ورزش نہ کرنا

    دل کی صحت کے لیے ورزش بہت مفید ثابت ہوتی ہے، ماہرین کے مطابق دل کے 35 فیصد امراض ورزش نہ کرنے کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔

  • شادی میں ڈانس کرنے والا باراتی اچانک گر کر مر گیا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    بھوپال: بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک شادی میں ڈانس کرنے والا باراتی اچانک گر کر مر گیا، واقعے کی دل دہلا دینے والی ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مدھیہ پردیش کے ریوا ضلع میں منگل کی رات ایک شادی کی تقریب میں رقص کرتے ہوئے ایک 32 سالہ شخص اچانک گر گیا اور اس کی موت واقع ہو گئی۔

    رپورٹس کے مطابق ابھے سچن کو دل کا دورہ پڑا تھا، جب اسے مقامی اسپتال لے جایا گیا تو ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

    اترپردیش کے کانپور ضلع کا رہنے والا ابھے سچن شادی کے لیے ریوا آیا ہوا تھا، اس کی اچانک موت سے شادی کی تقریب ماتم میں بدل گئی۔

    ویڈیو میں سچن کو ایک گروپ کے ساتھ رقص کرنے کے دوران گرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس کے گرد بینڈ ڈرم بجا رہا ہے۔

  • جم میں ورزش کے دوران اداکاروں کی موت کی اصل وجہ کیا؟سنیل شیٹی نے بتا دیا

    جم میں ورزش کے دوران اداکاروں کی موت کی اصل وجہ کیا؟سنیل شیٹی نے بتا دیا

    ممبئی: بالی ووڈ کے سن 19 سو کی دہائی کے معروف ہیرو سنیل شیٹی نے اداکاروں کی جِم میں ورزش کے دوران اموات اور ہارٹ اٹیک کی وجہ بتا دی۔

    سنیل شیٹی نے حالیہ دنوں میں بالی ووڈ کے متعدد اداکاروں کی جِم میں اموات اور ہارٹ اٹیک کے راز سے پردہ اُٹھاتے ہوئے بتایا کہ ’اداکار یا عام لوگوں کی اس طرح موت کی وجہ ورزش نہیں بلکہ سپلیمنٹس میں ہے جو اب بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’سپلیمنٹس اور اسٹیرائڈز جو فنکار استعمال کرتے ہیں وہ ان کی موت کا سبب بن رہا ہے جس سے ہارٹ فیل ہوتا ہے نہ کہ ہارٹ اٹیک‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’صحیح کھانا اور سونا یہ تمام چیزیں صحت بہتر کرنے میں کردار ادا کرتی ہیں صحیح کھانے سے مطلب پرہیز کرنا نہیں ہے بلکہ صحیح کھانے سے میرا مطلب ہے غذائیت کا صحیح ہونا ضروری ہے‘۔

    سنیل شیٹی نے سوال اُٹھایا کہ کیا جم مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کر تے ہیں؟ کیا وہ اپنے گاہکوں کو سخت مشقوں اور مشینوں پر لگانے سے پہلے کوئی چیک اور بیلنس کرتے ہیں؟

    واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں بھارت میں اداکاروں کی جِم میں ورزش کے دوران اموات نے سب کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔

  • اپنڈکس کا آپریشن کرانے جانے والا اسپتال میں دل کا مریض بن گیا

    اپنڈکس کا آپریشن کرانے جانے والا اسپتال میں دل کا مریض بن گیا

    کراچی: شہر قائد میں اپنڈکس کا آپریشن کرانے جانے والا شخص اسپتال میں دل کا مریض بن گیا، قیوم نامی شخص کی حالت اتنی بگڑ چکی ہے کہ وہ ایک زندہ لاش ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق 30 مارچ 2022 کا دن کراچی کی ریحانہ بی بی پر قیامت بن کر ٹوٹا، اپنڈکس آپریشن کے لیے پیروں پر چل کر اسپتال جانے والا ان کا 51 سالہ شوہر محمد قیوم ایک زندہ لاش بن گیا ہے۔

    ریحانہ بی بی نے بتایا کہ اپنڈکس کا ایک چھوٹا سا آپریشن ہوتا ہے، اسپتال انتظامیہ نے مجھے ساڑھے تین بجے کہا کہ آپ اندر آئیں، پھر انھوں نے بتایا کہ آپ کے مریض کو ہارٹ اٹیک آیا ہے۔

    محمد قیوم کی بیٹیاں ایک طرف اپنے والد کی آواز سننے کے لیے ترس گئی ہیں، دوسری طرف والد کے علاج کے لیے کسی مسیحا کے منتظر ہیں۔

    ریحانہ بی بی کا کہنا ہے کہ اس حالت میں پہنچنے کے بعد انھوں نے ان کی سوزوکی بائیک بیچ دی، اس سے دو ڈھائی لاکھ روپے ملے، وہ اور ان کی سیلری سب خرچ کر دی ان پر، اب انھیں آگے نہیں معلوم کہ کہاں سے مزید پیسوں کا انتظام ہوگا۔

    واضح رہے کہ قیوم کے پیٹ میں خوراک کی نالی لگی ہے، اور سانسوں کا تعلق بھی مشین سے جڑا ہے، جس کی وجہ سے سارا گھرانہ بے پناہ تکلیف کا شکار ہے۔

  • دل کے دورے اور فالج سے بچنے کے لیے کون سا پھل مفید؟

    دل کے دورے اور فالج سے بچنے کے لیے کون سا پھل مفید؟

    امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا کہ ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے جان لیوا امراض سے بچنے کے لیے انگور کھانے کو اپنی عادت بنا لیں۔

    کیلی فورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں شامل رضا کاروں کو روزانہ 46 گرام انگوروں کا پاؤڈر استعمال کروایا گیا جو 300 گرام انگوروں کے برابر سمجھا جاسکتا ہے۔

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ انگور کھانے کی عادت سے معدے میں بیکٹریا کا تنوع نمایاں حد تک بڑھتا ہے جو مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ انگور کھانے سے جسم میں کولیسٹرول کی سطح میں کمی آتی ہے، یعنی خون میں موجود وہ چربیلا مواد جو شریانوں کو بند کر کے امراض قلب کا باعث بنتا ہے۔

    تحقیق کے لیے 19 صحت مند افراد کو پولی فینول اور فائبر کی کم مقدار والی غذا کا 4 ہفتوں تک استعمال کروایا گیا اور اس کے بعد مزید 4 ہفتوں تک 46 گرام انگوروں کے پاؤڈر کا روزانہ استعمال کروایا گیا جبکہ پہلی والی غذا کا استعمال جاری رکھا گیا۔

    انگوروں کے سپلیمنٹس کے استعمال سے قبل اور بعد میں فضلے اور پیشاب کے نمونے اکٹھے کیے گئے تھے اور دریافت ہوا کہ معدے میں صحت کے لیے مفید بیکٹریا کی اقسام میں اضافہ ہوا، بالخصوص ایسے بیکٹریا جو گلوکوز اور لپڈ میٹابولزم کے لیے فائدہ مند اثرات مرتب کرتے ہیں۔

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ رضا کاروں میں بلڈ کولیسٹرول کی سطح میں مجموعی طور پر 6.1 فیصد کمی آئی جبکہ نقصان دہ سمجھے جانے والے ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح میں 5.9 فیصد کمی آئی۔

    تحقیق کے مطابق بائل ایسڈز کی سطح بھی 40.9 فیصد گھٹ گئی۔ ماہرین کے مطابق نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ انگور معدے کی صحت کے ساتھ ساتھ دل کی صحت کے لیے مفید پھل ہے۔

    اس سے قبل بھی تحقیقی رپورٹس میں انگور کھانے کی عادت اور دل کی اچھی صحت کے لیے درمیان تعلق کی نشاندہی کی جا چکی ہے۔

  • جان ابراہام کی ہارٹ اٹیک کی تعریف سے ڈاکٹروں کو ہارٹ اٹیک آگیا

    جان ابراہام کی ہارٹ اٹیک کی تعریف سے ڈاکٹروں کو ہارٹ اٹیک آگیا

    معروف بالی ووڈ اداکار جان ابراہام کی جانب سے کی گئی ہارٹ اٹیک کی تعریف نے طبی ماہرین کو سر کھجانے پر مجبور کردیا۔

    جان ابراہام دیگر اداکاروں کے ساتھ کپل شرما کے پروگرام میں اپنی فلم کی پروموشن کے لیے آئے۔

    ایک موقع پر فٹنس کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ہارٹ اٹیک کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ خون میں بلبلے بننے کی وجہ سے دل تک خون کی رسائی رک جاتی ہے جس کی وجہ ہارٹ اٹیک ہوتا ہے۔

    گو کہ جان ذہنی دباؤ اور جسمانی فٹنس کے بارے میں گفتگو کر رہے تھے تاہم ان کی اس احمقانہ وضاحت کی وجہ سے لوگوں کی توجہ کام کی بات پر سے ہٹ گئی اور جان کو تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا۔

    ٹویٹر صارفین نے جان کا مذاق اڑاتے ہوئے انہیں مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے شعبے پر ہی زیادہ توجہ دیں تو بہتر ہوگا۔