Tag: ہارٹ اٹیک

  • ہارٹ اٹیک سے بچنے کیلیے ان 5 ہدایات پر عمل کریں

    ہارٹ اٹیک سے بچنے کیلیے ان 5 ہدایات پر عمل کریں

    امراض قلب دنیا بھر میں اموات کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے لیکن اچھی بات یہ ہے کہ ان بیماریوں اور ہارٹ اٹیک پر قابو پانا ناممکن نہیں بس تھوڑی سی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    صحت مند عادات پر عمل پیرا ہونا دل کے دورے یا ہارٹ اٹیک کے امکان کو نمایاں طور پر کم کر سکتا ہے اور طویل مدتی دل کی صحت کو بہتر بنا سکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق بہتر نیند، اسکرین ٹائم میں کمی اور ننگے پاؤں کھلے آسمان تلے کھڑے ہونے کی عادات انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔

    فطرت اور کھلی فضا

    ڈاکٹر وولفسن کا کہنا ہے کہ کوئی شخص جتنا زیادہ وقت کھلی فضا میں گزارتا ہے دل کے دورے کا خطرہ اتنا ہی کم ہوتا ہے۔ تازہ ہوا، قدرتی روشنی اور حرکت دل کی صحت اور مجموعی صحت پر بڑا اثر ڈالتی ہے۔

    بہتر نیند

    ڈاکٹر وولفسن مشورہ دیتے ہیں کہ کسی بھی شخص کی نیند کا موجودہ وقت جو بھی ہو اسے ایک گھنٹہ پہلے کیا جا سکتا ہے۔ اچھی نیند دل کو وہ آرام دیتی ہے جس کی اسے ضرورت ہوتی ہے۔ اچھی نیند بہتر بحالی اور ہارمونز کے توازن میں مدد کرتی ہے۔

     اسکرین ٹائم میں کمی

    ڈاکٹر وولفسن ٹیکنالوجی کے استعمال کو کم کرنے کی تجویز دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ آلات کا استعمال کم کرنے سے کوئی بھی شخص بہتر محسوس کرتا ہے۔ سکرین کا کم استعمال بہتر نیند، تناؤ میں کمی اور دل کی صحت کے لیے صحت مند عادات پر عمل کرنے کے لیے زیادہ وقت مہیا کرتا ہے۔

     ننگے پاؤں کھڑا ہونا

    ڈاکٹر وولفسن کا کہنا ہے کہ فطرت میں ننگے پاؤں کھڑا ہونا جسے ارتھنگ کہتے ہیں دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ ارتھنگ سوزش کو کم کرتی اور خون کی گردش کو بہتر بناتی ہے۔

     شکر گزاری کی مشق

    ڈاکٹر وولفسن کہتے ہیں کہ دن میں کم از کم ایک بار خدا کا شکر ادا کرنے کے ذریعے شکر گزاری کی مشق دل کی صحت اور مجموعی طور پر جسمانی اور ذہنی صحت کو بہتر بناتی ہے۔

    شکر گزاری کے لیے وقت نکالنا تناؤ کے احساس کو کم کر سکتا ہے اور مزاج کو بہتر بنا سکتا ہے۔ یہ کورٹیسول کی سطح کو کم کر کے دل کی صحت کی حمایت کرتا ہے۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • پاکستان میں نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ گیا، 5 ملین ڈالر کی خطیر رقم سے تحقیقی مطالعہ شروع

    پاکستان میں نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ گیا، 5 ملین ڈالر کی خطیر رقم سے تحقیقی مطالعہ شروع

    کراچی: ایک تحقیقی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ پاکستان میں نوجوانوں میں دل کے امراض بہ شمول ہارٹ اٹیک خطرناک حد تک بڑھنے لگے ہیں، اور 70 فی صد نوجوان موٹاپے اور خراب کولیسٹرول میں مبتلا ہیں۔

    کارڈیالوجسٹ پروفیسر بشیر حنیف کا کہنا ہے کہ موٹاپے اور کولیسٹرول کے سبب نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ گیا ہے، بیش تر افراد کی شریانوں میں چکنائی جمنے کا عمل ابتدائی عمر میں ہی شروع ہو چکا ہے، جو قبل از وقت دل کے دورے کا باعث بن رہا ہے۔

    انھوں نے کہا نوجوانوں میں دل کے امراض سے متعلق 10 سالہ تحقیقی مطالعے پر گیٹس فارما کے اشتراک سے تقریباً ڈیڑھ ارب روپے (5 ملین امریکی ڈالر) خرچ کیے جا رہے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 80 فی صد خواتین اور 70 فی صد مرد موٹاپے کا شکار ہیں، 70 فی صد سے زائد افراد کا خراب کولیسٹرول خطرناک حد تک بلند ہے، اور نصف سے زائد کا اچھا کولیسٹرول غیر معمولی طور پر کم پایا گیا ہے، یہ شرح دنیا بھر میں کسی بھی نوجوان آبادی میں پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔


    گوند کتیرا کا حکیمی شربت کن اجزا سے بنتا ہے؟ ویڈیو دیکھیں


    تحقیقی رپورٹ کے مطابق بعض نوجوانوں میں دل کی شریانیں صرف 20 سال کی عمر میں ہی تنگ ہونا شروع ہو چکی ہیں، 30 اور 40 سال کی عمر کے افراد میں ہارٹ اٹیک ایک عام واقعہ بنتا جا رہا ہے، ڈاکٹر بشیر حنیف نے بتایا کہ ہم ایسے کیسز دیکھ رہے ہیں جہاں 19 یا 20 سال کے نوجوانوں کو بھی دل کا دورہ پڑ رہا ہے۔

    اس تحقیق میں ملک بھر سے 2,000 سے زائد مرد و خواتین کو شامل کیا گیا، جن کی عمریں 35 سے 65 سال کے درمیان ہیں، ان افراد کی مکمل میڈیکل اسکریننگ، خون کے تجزیے، جینیاتی ٹیسٹ، اور شریانوں کی CT انجیوگرافی کی جا رہی ہے، جن میں 42 فی صد افراد کو ہائی بلڈ پریشر اور 23 فی صد کو شوگر تھی۔

    ڈاکٹر بشیر حنیف کے مطابق یہ تحقیق صرف روایتی عوامل جیسے تمباکو نوشی یا ناقص غذا تک محدود نہیں، پاکستان میں ایک نیا ’’کارڈیو ویسکولر رسک اسکور‘‘ تیار کرنے کی فوری ضرورت ہے، مغربی ممالک کے موجودہ ماڈل 60 سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے بنائے گئے ہیں، جب کہ پاکستان میں لوگ 40 سال سے بھی پہلے دل کے امراض کا شکار ہو رہے ہیں۔

  • پائلٹ کی دوران لینڈنگ ہارٹ اٹیک سے موت

    پائلٹ کی دوران لینڈنگ ہارٹ اٹیک سے موت

    بھارت میں اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایئر انڈیا ایکسپریس کا پائلٹ ارمان طیارے کی کامیاب لینڈنگ کے فوراً بعد دل کا دورہ پڑنے سے جان کی بازی ہار گیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پائلٹ ارمان نے سری نگر سے دہلی کی طرف اڑان بھری تھی اور اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر طیارے کو بحفاظت لینڈ کیا تھا۔

    طیارے کی لینڈنگ کے بعد جب وہ ایئرپورٹ کے ڈسپیچ آفس پہنچے تو ان کی طبیعت اچانک خراب ہونے لگی، اسی اثناء میں وہ زمین پر غش کھا کر گر گئے، انتظامیہ نے انہیں فوری اسپتال منتقل کیا مگر راستے میں ہی ان کی موت ہوگئی۔

    رپورٹس کے مطابق جہاز کے دیگر عملے نے بتایا کہ ارمان نے دورانِ پرواز بھی طبیعت کی خرابی محسوس کی تھی۔ اس کے باوجود انہوں نے طیارے کو بحفاظت منزل مقصود تک پہنچا دیا۔

    اس سے قبل گزشتہ برس بھارت کے وزیرِاعظم نریندر مودی کے طیارے کو امریکی دورے سے قبل بم سے اُڑانے کی دھمکی موصول ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔

    پولیس کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ممبئی پولیس کنٹرول روم میں ایک کال موصول ہوئی، جس میں یہ انتباہ دیا گیا تھا کہ مودی کے طیارے پر حملہ ہوسکتا ہے، کیونکہ اُنکا ایک غیر ملکی سرکاری دورہ شیڈول ہے۔

    رپورٹس کے مطابق پولیس نے فون کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا ہے، کہا جارہا ہے کہ گرفتار شخص کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں ہے۔

    نیویارک : ہسپانوی سیاح خاندان کا ہیلی کاپٹر دریائے ہڈسن میں گر کر تباہ، 6 افراد ہلاک

    پولیس نے معاملے کی سنجیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے دیگر ایجنسیوں کو بھی آگاہ کیا اور تحقیقات شروع کردیں۔ پولیس نے بتایا کہ دھمکی دینے والے شخص کو چیمبور کے علاقے سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ جو ذہنی معذور ہے۔

  • نئی نویلی دلہن کی بیوٹی پارلر میں ہارٹ اٹیک سے موت

    نئی نویلی دلہن کی بیوٹی پارلر میں ہارٹ اٹیک سے موت

    بھارت کے مظفر نگر ضلع میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ رونما ہوا، شادی کے روز بیوٹی پارلر میں تیارہونے کے لئے جانے والی نئی نویلی دلہن ہارٹ اٹیک سے زندگی کی بازی ہار گئی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق معاملہ سامنے آنے پر شادی کی خوشیاں ماتم میں تبدیل ہوگئیں، بتایا جارہا ہے کہ ڈاکٹر دلہن کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔

    شانتی نگر کے رہائشی ڈاکٹر بھارت بھوشن کے بیٹے وجے بھوشن کی شادی ڈاکٹر سشمنا شرما سے ناتھ فارم سے طے تھی۔ نئی نویلی دلہن شادی کے لیے اپنے اہل خانہ کے ساتھ مظفر نگر آئی تھی۔

    دلہن سشمنا میک اپ کے لیے منڈی علاقے کے ایک بیوٹی پارلر چلی گئی تھی، جہاں دوران میک اپ دوران دلہن اچانک گھبرا گئی اور بے ہوش ہو کر نیچے گر گئی۔ جسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، مگر ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

    ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ دلہن کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے، شادی میں لوگوں کی بڑی تعداد کو مدعو کیا گیا تھا۔ اچانک ہونے والے اس واقعہ سے ہر کوئی صدمے کا شکار ہوگیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ڈاکٹر بھارت بھوشن کا کہنا تھا کہ آج ان کے بیٹے کی شادی تھی، صبح تقریباً 11 بجے، سشمنا بیوٹی پارلر گئی جہاں اسے چکر آنے لگے، دلہن کو قریبی ڈاکٹر کے پاس لے جایا گیا۔

    دولہے سے واٹس ایپ گفتگو کے بعد دلہن نے شادی منسوخ کردی

    مقامی ڈاکٹر نے اسے میرٹھ ریفر کر دیا۔ دلہن میرٹھ جاتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گئی۔ کہا جارہا ہے کہ موت ہارٹ اٹیک کے سبب ہوئی ہے۔

  • اسکول طالبہ کی ہارٹ اٹیک سے موت، افسوسناک ویڈیو سامنے آگئی

    اسکول طالبہ کی ہارٹ اٹیک سے موت، افسوسناک ویڈیو سامنے آگئی

    بھارت میں گجرات کے احمد آباد کے ایک خانگی اسکول میں جمعہ کے روز 8 سالہ لڑکی گارگی راناپارا اچانک دل کا دورہ پڑنے سے چل بسی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق گارگی صبح 8 بجے اسکول پہنچی تھی، لیکن سیڑھیاں چڑھتے وقت اسے سینے میں شدید درد شروع ہوگیا۔

    رپورٹس کے مطابق معصوم طالبہ درد کی شدت کے باعث بینچ پر بیٹھ گئی اور چند سیکنڈز بعد زمین پر گر پڑی۔ اسکول اسٹاف نے فوری طور پر اسے اسپتال منتقل کیا، مگر ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

    رپورٹ کے مطابق موت کی وجہ کارڈیک اریسٹ بتائی گئی ہے۔

    اسکول کی پرنسپل کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسٹاف نے فوری طور پر 108 ایمبولینس کو کال کی، لیکن ایمبولینس کے پہنچنے میں تاخیر ہو رہی تھی، جس کے باعث بچی کو اسٹاف کی گاڑی میں اسپتال منتقل کیا گیا، مگر ڈاکٹر اسے نہ بچا سکے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بچی کے والدین ممبئی میں مقیم ہیں، جبکہ وہ احمد آباد میں اپنے دادا دادی کے ساتھ رہتی تھی۔ پولیس نے واقعے کے بعد اسکول کا سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کیا اور کرائم برانچ کی جانب سے بھی تحقیقات کی گئیں۔

    ڈاکٹروں کے مطابق گارگی مکمل طور پر صحت مند تھی اور ابتدائی طور پر موت کی وجہ کارڈیک اریسٹ بتائی جارہی ہے، حتمی وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد معلوم ہوگی۔

    لاس اینجلس میں خوفناک آگ، 12ہزار مکان اور عمارتیں جل کر راکھ

    واضح رہے کہ بھارت کے کرناٹک کے چامراج نگر ضلع کے سینٹ فرانسس اسکول میں بھی 8 سالہ لڑکی جان کی بازی ہار گئی۔

  • چلتی بس میں ڈرائیور کی ہارٹ اٹیک سے موت، ویڈیو وائرل

    چلتی بس میں ڈرائیور کی ہارٹ اٹیک سے موت، ویڈیو وائرل

    بھارت کے بنگلور میں نیلا منگلا سے دساناپور جانے والی آر ٹی سی کی چلتی بس کے ڈرائیورکو دورانِ ڈرائیونگ اچانک دل کا دورہ پڑا، جس کے سبب اس کی موت واقعہ ہوگئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہنگامی صورتحال میں بس کے کنڈیکٹر نے انتہائی ہوشیاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے چلتی بس کو تیزی سے قابو کرلیا اور درجنوں مسافروں کی زندگیاں بچالیں۔

    کنڈکٹر اوبلیش کے اس بروقت اقدام نے درجنوں مسافروں کو بچایا، اس کی حاضر دماغی کو سراہا جارہا ہے۔ اس واقعے کے بعد مسافروں اور عینی شاہدین نے بس کنڈیکٹر کی بہادری اور فوری عمل کی تعریف کی۔

    اس سے قبل اپنی زندگی کے 30 قیمتی سال ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو دینے والا شخص جب ریٹائر ہوا تو اس نے وہ کیا جس کو دیکھ کر سب حیران رہ گئے۔

    ایسی ہی ایک ویڈیو بھارت سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ جس میں ایک ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو اپنی زندگی کے 30 قیمتی سال دینے والا شخص جب ریٹائر ہوا تو ایسے جذباتی ردعمل کا مظاہرہ کیا کہ جس نے بھی دیکھا اس کی آنکھیں بھیگ گئیں۔

    تامل ناڈو میں اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کارپوریشن میں بحیثیت بس ڈرائیور کام کرنے والے شخص نے اپنی جاب کے آخری دن اس بس کو جسے وہ دوران ملازمت سالوں چلاتا رہا بوسہ دیا اور گلے لگایا۔

    ٹوئٹر پر شیئر کی گئی ویڈیو میں اس شخص کو بس کے اندر ڈرائیور کی سیٹ پر بیٹھے دکھایا گیا۔ پھر وہ اسٹیئرنگ وہیل کو چومنے کے لیے آگے بڑھتا ہے جس کے بعد ہاتھ جوڑ کر دعا مانگتا ہے۔ اس کے بعد بس سے اتر کر وہ گاڑی کے سامنے کی طرف جاتا ہے اور اسے گلے لگاتا ہے۔

    مسافر بس ڈرائیور سے بے قابو ہوکر دریا میں جاگری، ہلاکتیں

    جس نے بھی اس ویڈیو کو دیکھا وہ بے حد جذباتی ہوا اور مذکورہ شخص کی اپنی ملازمت سے محبت نے انہیں بہت متاثر کیا۔

  • ہارٹ اٹیک سے پہلے کیفیت اور علامت کیا ہوتی ہے؟

    ہارٹ اٹیک سے پہلے کیفیت اور علامت کیا ہوتی ہے؟

    انسان کا جسم دل کے دورے سے پہلے ہی خبردار کرنا شروع کردیتا ہے، بس ان علامات یا نشانیوں کو سمجھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ایسا بھی ہوتا ہے کہ کچھ لوگوں کو اچانک ہارٹ اٹیک کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ہارٹ اٹیک کے دوران یا فوری بعد اگر طبی امداد نہ حاصل کی جائے تو موت کے خطرات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

    یہ سنگین علامت دل کا دورہ پڑنے سے پہلے ظاہر ہوتی ہے، صحت کے حوالے سے شعور پیدا کرنا کسی کو نقصان نہیں پہنچاتا۔

    گزشتہ چند سالوں میں امراض قلب ایک بہت بڑا مسئلہ بن کر ابھرا ہے، ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ دل کا دورہ پڑنے سے پہلے جسم ہمیں اس بارے میں سگنل دیتا ہے لیکن اکثر ہم اس پر توجہ نہیں دیتے۔

    اس سے پہلے کہ آپ کا دل کام کرنا بند کر دے، یہ آپ کو آنے والے خطرے سے خبردار کرتا ہے اور بہت سے سگنل بھیجتا ہے۔ ان علامات کو سمجھنا ضروری ہے۔

    ماہرین امراض قلب کے مطابق اکثر لوگ تھوڑی سی تھکاوٹ اور پیروں میں سوجن کو بہت سنجیدگی سے نہیں لیتے اور اسے نظر انداز کر دیتے ہیں لیکن انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے۔

    ہارٹ فیل ہونے سے پہلے آپ کا جسم کیسا سگنل بھیجتا ہے۔

    ماہرین صحت کے مطابق تھکاوٹ، سانس کی تکلیف، معمول کے ذاتی اور پیشہ ورانہ کام نہ کر پانا، بغیر کسی وجہ کے وزن بڑھنا، ٹانگوں میں سوجن، یہ سب آپ کے دل کے مسئلے کی ابتدائی علامات ہیں۔ دل کا دورہ اچانک ہوتا ہے لیکن دل کے مسائل آہستہ آہستہ بڑھتے ہیں اور صرف ابتدائی مراحل میں ہی اس کا پتہ لگایا جا سکتا ہے۔

    علامات

    کوئی بھی سرگرمی کرنے کے بعد لیٹتے وقت سانس پھولنا:

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سانس کی کسی بھی قسم کا مسئلہ ہارٹ فیل ہونے کی علامت ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کو سانس لینے میں دشواری محسوس ہو تو اسے بالکل نظر انداز نہ کریں۔ اگر یہ مسئلہ طویل عرصے تک برقرار رہے تو آپ کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے اور متعلقہ ٹیسٹ کروانے چاہئیں۔

    1- تھکاوٹ اور کمزوری

    2- پیروں، ٹخنوں اور ٹانگوں میں سوجن

    3- تیز یا بے ترتیب دل کی دھڑکن

    4- ورزش کرنے کی صلاحیت میں کمی

    5- گھبراہٹ

    6- ایسی کھانسی جو دور نہ ہو یا ایسی کھانسی جو خون کے دھبوں کے ساتھ سفید یا گلابی بلغم پیدا کرتی ہو

    7- پیٹ کے حصے میں سوجن

    8- سیال جمع ہونے کی وجہ سے وزن میں تیزی سے اضافہ

    9- متلی اور بھوک میں کمی

    10- توجہ مرکوز کرنے میں دشواری یا چوکسی میں کمی

    11- اگر ہارٹ فیلئر دل کے دورے کی وجہ ہوتا ہے تو سینے میں درد ہوتا ہے

    ڈاکٹر سے کب رجوع کرنا ہے؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ مسلسل کھانسی اور بھاری خراٹے بھی بعض صورتوں میں دل کے مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ جب دل کا کام بگڑ جاتا ہے تو پھیپھڑوں میں پانی جمع ہونے کی وجہ سے ایسی ہی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ اس لیے اگر مندرجہ بالا علامات میں سے کوئی بھی ظاہر ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے اور متعلقہ ٹیسٹ کرانا چاہیے۔

    1- سینے کا درد

    2- بے ہوشی یا شدید کمزوری

    3- سانس کی قلت، سینے میں درد، یا بے ہوشی کے ساتھ تیز یا بے ترتیب دل کی دھڑکن

    4- اچانک، سانس کی شدید قلت اور کھانسی کا سفید یا گلابی، جھاگ دار بلغم

    یہ علامات دل کے صحیح کام نہ کرنے کی وجہ سے ہوسکتی ہیں۔ لیکن اس کی کئی اور ممکنہ وجوہات بھی ہو سکتی ہیں۔ خود تشخیص کرنے کی کوشش نہ کریں۔

    اگر آپ کا دل صحیح کام نہیں کر رہا ہے اور آپ کی علامات اچانک خراب ہو جاتی ہیں یا آپ کو کوئی نئی علامات نظر آتی ہیں۔ اس کے ساتھ، آپ کا وزن چند دنوں میں 5 پاؤنڈ (2.3 کلوگرام) یا اس سے زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ لہٰذا اس طرح کی تبدیلیوں کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ دل کی موجودہ حالت خراب ہو رہی ہے یا علاج کام نہیں کر رہا ہے۔

  • نظام ہاضمہ سے دل کے دورے (ہارٹ اٹیک) کا کیا تعلق ہے؟

    نظام ہاضمہ سے دل کے دورے (ہارٹ اٹیک) کا کیا تعلق ہے؟

    انسانی جسم کے اندر سب سے بڑا اور اہم نظام ہاضمے کا ہوتا ہے جس کی ابتدا منہ سے ہوتی ہے، دانت غذا کو پیس کر معدے کو بھیجتے ہیں اور انزائمز اسے مزید پیس کر ہضم ہونے کے قابل بناد یتے ہیں۔

    لیکن اگر یہ نظام تھوڑا سابھی اپنی ڈگر سے ہٹ جائے یا دانتوں نے اپنا کام ٹھیک سے نہیں کیا تو اس سے آگے کا نظام بھی اپنا کام ٹھیک طرح سے نہیں کرپاتا اور اور کھانا ہضم ہونے کی رفتار کم ہوجاتی ہے جس سے دیگر مسائل جنم لیتے ہیں۔

     ہارٹ اٹیک کے چار بڑے اسباب 

    یاد رکھیں ! نظام ہاضمہ کی خرابی سے ہائی بلڈ پریشر، جسم میں چربی کا بڑھ جانا، وزن کی زیادتی اور ذیابیطس جیسی بیماریاں جنم لیتی ہیں اور یہ وہ خطرات ہیں جو دل کے دورے کا بھی سبب بن سکتے ہیں، البتہ اگر مناسب اقدامات کیے جائیں تو اس کی روک تھام اور اس سے حفاظت کافی حد تک ممکن ہے۔

    اس حوالے سے جرمنی کے معروف اینڈو کرائینالوجسٹ ڈاکٹر شٹیفان یاکوب کے مطابق طرز زندگی سے متعلق یہ بیماریاں بسا اوقات ایک ساتھ رُونما ہوتی ہیں۔ عام طور پر’خاموش قاتل‘ کے نام سے جانی جانے والی اس مرکب کیفیت میں اگر اضافہ ہوجائے تو بہت ممکن ہے کہ یہ دل کے دورے یا فالج کے حملے کا سبب بھی بن جائے۔

    جرمن اوبیسیٹی سوسائٹی کے ماہر غذائیات ڈاکٹر ہَنس ہاؤنر کا کہنا ہے کہ دل کے دورے یا فالج کے حملے میں اکثر بڑا سبب انسانی جسم میں موجود وہ چربی ہوتی ہے جو خاص طور سے کمر کے ارد گرد جمع ہوجاتی ہے۔

    ماہر صحت کے مطابق یہ وہ بنیادی وجہ ہے جو وزن کی زیادتی، بلند فشار خون اور ذیابیطس کو دعوت دیتی ہے، جسم میں چربی بڑھنے کی ایک بڑی وجہ زیادہ حرارے رکھنے والے کھانے کھانا اور کم ورزش کرنا بھی شامل ہے۔

    جسم کی ’ویسٹ لائن‘ اور طبی خطرات 

    جرمن ماہر صحت کا کہنا ہے کہ نظام ہاضمہ سے متعلق بیماری چار میں سے کسی بھی تین خطرناک مرکب عوامل کے باعث دیکھنے میں آسکتی ہے۔ ان کے مطابق ’’انسانی جسم کا پیٹ کے اردگرد کا حصہ یعنی کسی بھی شخص کی ’ویسٹ لائن‘ جتنی زیادہ ہوگی، اسے اتنا ہی زیادہ طبی خطرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘‘

    انہوں نے بتایا کہ ضروری نہیں کہ زیادہ وزن کا حامل ہر شخص نظام انہضام سے متعلق کسی بیماری کے خطرے کا سامنا بھی کرتا ہو۔

    ان کے مطابق بہت سے جینیٹک یا وراثت میں ملنے والے عناصر اور عوامل ایسے بھی ہوتے ہیں جو عام لوگوں کی ایسی کسی بیماری کا شکار ہونے کے خلاف حفاظت کرتے ہیں۔

    مرد و خواتین کی کمر کا سائز کتنا ہونا چاہیے؟

    ماہرین کے مطابق وہ افراد زیادہ وزن کے حامل سمجھے جاتے ہیں جن کا باڈی ماس انڈکس یا بی ایم آئی25 سے زیادہ ہو۔ ڈاکٹر شٹیفان یاکوب کے مطابق عام مردوں کی کمر 94 سینٹی میٹر اور خواتین کی کمر 80 سینٹی میٹر سے زیادہ ہونا صحت کے لیے خطرناک سمجھا جاتا ہے۔

    ماہرین صحت کے مطابق نظام ہضم سے متعلق بیماری یا میٹابالک سنڈروم کا کوئی ایک خاص علاج نہیں ہے، اس سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے کہ اس کی وجہ بننے والے عوامل اور عناصر سے بچا جائے۔

    مثال کے طور پر بلند فشار خون جو کہ دل، دماغ اور گردوں کے لیے انتہائی خطرناک ہے،130/85 ایم جی ایچ جی سے آگے نہیں بڑھنا چاہیے جبکہ جسم میں موجود کولیسٹرول کی سطح کو بھی قابو میں رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ جسم میں کم سے کم خطرناک چربی جمع ہو۔ اور نظام ہضم کو خراب کرنے والے چاروں عناصر سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ وزن کم رکھا جائے اور ورزش کو معمول بنایا جائے۔

  • بھائی کی شادی میں ناچنے والا لڑکا اچانک گر کر مر گیا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    بھائی کی شادی میں ناچنے والا لڑکا اچانک گر کر مر گیا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    بھارتی ریاست اتر پردیش کے ایک علاقے میں بھائی کی شادی میں ناچنے والا 15 سالہ لڑکا اچانک گر کر مر گیا، واقعے کی دل دہلا دینے والی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

    اترپردیش کے علاقے ایٹا میں شادی کی تقریب اس وقت ماتم میں بدل گئی جب دولہے کا چھوٹا بھائی ناچتے ناچتے اچانک گرا اور مر گیا، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سدھیر نامی نو عمر لڑکا ڈی جے کی تھاپ پر رقصاں تھا اور بالکل اچانک وہ ڈھ کر زمین پر گر گیا۔

    ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ سدھیر کی اچانک موت کے پیچھے کیا وجہ کارفرما تھی، یہ ویڈیو عین اس چونکا دینے والے لمحے کی ہے جب سدھیر ڈانس فلور پر گرا اور ناچنے والے دیگر لڑکے حیرت سے تھم کر اسے دیکھنے لگے اور پھر اس کی طرف مدد کے لیے بڑھے۔

    اتر پردیش کے شہر میرٹھ میں بھی ایسا ہی ایک سانحہ اس وقت پیش آیا جب جمعرات کو اے این آئی کا ایک رپورٹر اسائنمنٹ کے دوران اچانک دل کا دورہ پڑنے سے جان کی بازی ہار گیا، روی گپتا نامی رپورٹر ایشین نیوز انٹرنیشنل سے طویل عرصے سے وابستہ تھا۔

  • کیا شادی کا ’لڈو‘ واقعی مرد اور خواتین میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم کر دیتا ہے؟

    کیا شادی کا ’لڈو‘ واقعی مرد اور خواتین میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم کر دیتا ہے؟

    دنیا بھر میں سائنس کے ہر شعبے محققین طرح طرح کے تجربات اور تحقیقات کرتے رہتے ہیں، اسی طرح سوشل سائنسز میں بھی ریسرچرز کی مختلف اور دل چسپ قسم کے تحقیقی مطالعات جاری رہتے ہیں۔ انھی میں سے ایک دل چسپ تحقیق شادی سے متعلق بھی ہے جس کے بارے میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ شادی دل کے مرض کا علاج ہے۔ خیال رہے کہ شادی اور محبت تو خود دل کا معاملہ ہوتا ہے لیکن یہ تحقیق امراض قلب سے متعلق ہے۔

    محققین کے سامنے یہ سوال تھا کہ کیا شادی کا ’لڈو‘ واقعی مرد اور خواتین میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم کر دیتا ہے؟ تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ شادی شدہ خواتین میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ 65 فی صد تک جب کہ مردوں میں 66 فی صد تک کم ہو جاتا ہے۔ یہ دعویٰ فن لینڈ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا ہے۔

    فن لینڈ کی تحقیق

    فن لینڈ کی ٹیورکو یونیورسٹی کی تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ شادی سے ہر عمر کے مرد اور خواتین میں خون کی شریانوں کے مسائل سے موت کا خطرہ کم ہو جاتا ہے اور اس کی وجہ شادی شدہ افراد کی صحت مند زندگی گزارانا، زیادہ دوست اور سوشل سپورٹ حاصل ہونا ہوتا ہے۔

    امریکی تحقیق

    دوسری طرف جریدے امریکن اسٹروک ایسوسی ایشن میں شائع ایک تحقیق کے مطابق شادی شدہ مردوں میں جان لیوا فالج کے دورے کا خطرہ تنہا مرد کے مقابلے میں 64 فی صد تک کم ہوتا ہے۔ طبی جریدے ہارٹ کے مطابق گزشتہ دو دہائیوں کے دوران 42 سے 77 سال کی عمر کے 20 لاکھ سے زائد افراد پر مشتمل تحقیق سے پتا چلا ہے کہ شادی سے دونوں میں بیماریوں کے خطرے میں نمایاں کمی آئی ہے۔

    پاکستان میں دل کی بیماریوں سے جوانوں‌ میں‌ اچانک بڑھتی اموات کی وجہ کیا ہے؟

    اسی تحقیق میں بتایا گیا کہ یورپ، شمالی امریکا، مشرق وسطیٰ اور ایشیا میں نسلی طور پر آبادیوں کے نتائج اچھے نہ تھے، ان علاقوں میں بسنے والے افراد کے مقابلے میں طلاق یافتہ بیوہ یا کبھی شادی نہ کرنے والے افراد میں دل کی بیماری پیدا ہونے کا امکان 42 فی صد زیادہ تھا اور دل کی بیماری کا امکان 16 فی صد زیادہ تھا۔ اسی طرح غیر شادی شدہ کے لیے مرنے کا خطرہ بڑھ گیا تھا۔ دل کی بیماری سے 42 فی صد اور فالج سے 55 فی صد خطرہ بڑھ گیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق مرد کی بڑھتی ہوئی عمر، ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول، تمباکو نوشی اور ذیابیطس وغیرہ اس میں شامل ہیں۔ دوسرے لفظوں میں شادی بیماری کا 20 فی صد کا اہم حصہ کم کر سکتی ہے۔

    مرد اور عورت پر الگ اثرات

    شادی کا فائدہ مردوں اور عورتوں کے لیے مختلف انداز میں ہوتا ہے، مردوں میں اس کا فائدہ عام طور پر زیادہ بقا کی شرح اور زیادہ اطمینان بخش زندگی کی صورت میں سامنے آتا ہے، اور خواتین میں بقا کی شرح کے ساتھ ساتھ ان کے تعلقات کا معیار بھی بڑھ جاتا ہے، اسی طرح ازدواجی خوشی مردوں کے مقابلے میں عورتوں کے لیے کہیں زیادہ ہے۔

    ناکام شادی

    ایک اور تحقیق میں اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ ناکام شادی بھی لوگوں کے لیے ان کی زندگی کو ناکام بنا دیتی ہے۔ مشیگن اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق ناکام شادیاں ذہنی تناؤ اور خراب جسمانی صحت کا سبب بنتی ہیں۔ شادی شدہ لوگ ناکام شادی پر مایوسی کا شکار ہوتے ہیں اور ذہنی اور دل کے امراض میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔